Tag: جوڈیشل ریمانڈ

  • علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں11 اپریل تک توسیع

    علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں11 اپریل تک توسیع

    لاہور:احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے سینئر رہنما علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 11 اپریل تک توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات اور آف شور کمپنی کیس میں گرفتار پی ٹی آئی کے رہنما علیم خان کو14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر احتساب عدالت کے جج نجم الحسن کے روبرو پیش کیا گیا۔

    عدالت نے سماعت کے آغاز پر استفسار کیا کہ بتائیں کیس میں کیا پیش رفت ہوئی؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ نے جواب دیا کہ انکوائری حتمی مراحل میں ہے۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ ابھی تک ریفرنس کیوں دائرنہیں کیا گیا جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ تفتیش مکمل ہوتے ہی ریفرنس دائرکردیا جائے گا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ 2 ماہ گزرگئے ابھی تک تفتیش کیوں مکمل نہیں ہوئی، ایک شخص کو بغیر چالان جیل میں نہیں رکھا جاسکتا۔

    احتساب عدالت نے ریمارکس دیے کہ ایسا نہیں ہوسکتا کسی کو جیل میں ڈال دیا جائے اوروہ پڑا رہے، وکیل علیم خان نے کہا کہ 15 دن کی بجائے7 دن کا جوڈیشل ریمانڈ دیں تا کہ پتہ چلے کیا پیشرفت ہوئی۔

    عدالت نے نیب کوعلیم خان کیس کی تفتیش جلد مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 11 اپریل تک توسیع کردی۔

    احتساب عدالت میں گزشتہ سماعت کے دوران نیب پراسیکیوٹر وارث جنجوعہ سے استفسار کیا تھا کہ ریفرنس کب فائل کیا جائے گا جس پر انہوں نے جواب دیا کہ حتمی رپورٹ جلد مرتب کرلی جائے گی۔

    وکیل علیم خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدالت حکم دے کہ ریفرنس جلد فائل کیا جائے، وکیل نیب وارث جنجوعہ نے کہا کہ کیس کا ریفرنس بھی جلد ہی مکمل کر کے پیش کردیا جائے گا۔

    احتساب عدالت میں سماعت کے دوران وکیل علیم خان نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ علیم خان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی ضرورت نہیں ہے۔

    بعدازاں عدالت نے علیم خان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے تحریک انصاف کے رہنما کو 2 اپریل کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    یاد رہے 6 فروری کو نیب لاہور نے آمدن سے زائد اثاثہ جات اورآف شورکمپنیوں کیس میں پنجاب کے سینئر وزیرعبدالعلیم خان کو گرفتارکیا تھا۔

    نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد علیم خان نے اپنا استعفیٰ وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار کو بھجوا دیا تھا، علیم خان کا کہنا تھا کہ مقدمات کا سامنا کریں گے، آئین اورعدالتوں پریقین رکھتے ہیں، مجھ پر آمدن سے زائد اثاثوں کا نہیں، آفشور کمپنیوں کا مقدمہ ہے۔

  • پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل: خواجہ برادران کے ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے جوڈیشل ریمانڈ میں 19 مارچ تک توسیع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی احتساب عدالت میں پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل کی سماعت ہوئی۔ سابق وفاقی وزیر خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو سماعت کے لیے پیش کیا گیا۔

    عدالت میں خواجہ برادران کے وکیل کا کہنا تھا کہ دونوں کی نہایت تذلیل کی جارہی ہے، کیا پورا شہر بند کر کے بکتر بند میں پیش کیا جا سکتا ہے۔ خواجہ برادران سے ایسا سلوک کیا جا رہا ہے جیسے جنگی قیدی ہوں۔

    عدالت نے کہا کہ سڑکیں بند کرنے کے معاملے کو دیکھ رہے ہیں اس کو حل کرتے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ 60 سال پرانی بکتر بند میں لایا جاتا ہے، کمر میں درد ہے اور علاج نہیں کروایا جارہا۔

    انہوں نے کہا کہ کسی اسپتال نہیں جانا مگر عدالت آنے میں تکلیف کا سامنا ہے۔ عدالت نے خواجہ برادران کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 روز کی توسیع کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت 19 مارچ تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے کہ خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کو نیب نے گزشتہ برس 11 دسمبر کو اس وقت حراست میں لیا تھا جب احتساب عدالت نے ان کی عبوری ضمانت کی درخواست مسترد کردی تھی۔

    خواجہ برادران کو پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل میں گرفتار کیا گیا تھا اور دونوں بھائی پیراگون ہاؤسنگ اسکینڈل سمیت 3 مقدمات میں نیب کو مطلوب تھے۔

    اس سے قبل آشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی کی تحقیقات میں انکشاف ہوا تھا کہ وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کے پیراگون سوسائٹی سے براہ راست روابط ہیں، پنجاب لینڈ ڈویلپمنٹ کمپنی کے ذریعے آشیانہ اسکیم لانچ کی گئی تھی۔

    نیب کے مطابق وفاقی وزیر ہوتے ہوئے خواجہ سعد رفیق نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا تھا اور شواہد کو ٹمپر کرنے کی کوشش بھی کی، دونوں بھائیوں نے اپنے ساتھیوں سے مل کر عوام کو دھوکہ دیا اور رقم ہتھیائی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ خواجہ برادران پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی سے فوائد حاصل کرتے رہے، خواجہ برادران کے نام پیراگون میں 40 کنال اراضی موجود ہے۔

    دوسری جانب سابق رکن پنجاب اسمبلی اور پیراگون ہاؤسنگ اسکیم میں خواجہ برادران کے شراکت دار قیصر امین بٹ نے اپنی حراست کے دوران نیب کو بتایا کہ پیراگون سوسائٹی کے کمرشل پلاٹوں کو فروخت کر کے 14 ارب روپے کمائے گئے، سال 2003 میں پیراگون کو ٹی ایم اے سے سعد رفیق نے دباؤ ڈال کر رجسٹرڈ کرالیا۔

    قیصر امین بٹ کے مطابق پیراگون کے کاغذات میں وہ خود اور ندیم ضیا مالک ہیں مگر خواجہ برادران ہی پیراگون سوسائٹی کے اصل مالکان ہیں۔

  • آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس، شہباز شریف سمیت ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس، شہباز شریف سمیت ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع

    لاہور : احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس میں شہباز شریف، فواد حسن اور احد چیمہ سمیت ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 15 دن کی توسیع کر دی  اور ملزمان کو دوبارہ سات فروری کو پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج سید نجم الحسن بخاری نے آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس کی سماعت کی، فواد حسن فواد اور احد چیمہ سمیت دیگر ملزمان پیش ہوئے تاہم شہباز شریف کو پیش نہیں کیا گیا۔

    جیل حکام نے عدالت کو بتایا کہ شہباز شریف قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے اسلام آباد میں موجود ہیں، اس لیے ان کے راہداری ریمانڈ میں توسیع کی جائے جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ نیب نے ابھی تک رمضان شوگر ملز کا ریفرنس جمع نہیں کروایا، جس پر نیب کے تفتیشی افسر نے بیان دیا کہ تحقیقات جاری ہیں مکمل ہونے پر ریفرنس عدالت میں بھیج دیا جائے گا۔

    عدالت نے دونوں کیسز کی سماعت سات فروری تک ملتوی کرتے ہوئے رمضان شوگر ملز کے متعلق رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے فواد حسن فواد کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کے حوالے سے بھی کیس کی سماعت سات فروری تک ملتوی کرتے ہوئے تفتیشی افسر سے رپورٹ طلب کرلی۔

    یاد رہے  گذشتہ سماعت میں احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں شہباز شریف کے راہداری ریمانڈ میں 14 دن کی توسیع کرتے ہوئے  ،  آئندہ سماعت پر شہباز شریف کو پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : آشیانہ اسکینڈل: عدالت کا آئندہ سماعت پرشہبازشریف کو پیش کرنے کا حکم

    واضح رہے نیب لاہور نے5 اکتوبر کو شہبازشریف کو صاف پانی کیس میں طلب کیا تھا تاہم ان کی پیشی پر انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکینڈل میں کرپشن کے الزام میں گرفتارکرلیا گیا تھا اور احتساب عدالت نے شہباز شریف کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوادیا تھا جبکہ نیب کی مزید جسمانی ریمانڈکی استدعا مستردکردی تھی ۔

    آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس میں گرفتار احد چیمہ اور فواد حسن فواد نے تمام ملبہ شہباز شریف پر ڈال کروعدہ معاف گواہ بن گئے تھے، انہوں نے کہا تھا کہ جو کچھ کیا شہباز شریف کے کہنے پر کیا۔

    خیال رہے کہ نیب نے 21 نومبر 2018 کو آشیانہ اقبال اسکینڈل کے حوالے سے ریفرنس تیار کیا تھا، شہباز شریف پر الزام ہے کہ انھوں نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے منظور نظر افراد کو فائدہ پہنچانے کی کوشش کی، اور بہ حیثیت وزیرِ اعلیٰ غیر قانونی طور پر پی ایل ڈی سی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کی طاقت کا غیر قانونی استعمال کیا تھا۔

  • لاہور: پروفیسر مجاہد کامران سمیت چھ ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 20 نومبرتک توسیع

    لاہور: پروفیسر مجاہد کامران سمیت چھ ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 20 نومبرتک توسیع

    لاہور : پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت چھ ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں بیس نومبر تک توسیع کر دی گئی، احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ نیب قوانین بدلنے کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب یونیورسٹی میں غیر قانونی بھرتیوں کے الزام میں گرفتار ہونے والے سابق وی سی پنجاب یونیورسٹی مجاہد کامران سمیت چھ ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں بیس نومبر تک توسیع کردی گئی ہے، دیگر ملزمان میں ڈاکٹر اورنگزیب، ڈاکٹر لیاقت، ڈاکٹر راس مسعود، امین اطہر اور ڈاکٹر کامران عابد شامل ہیں۔

    مقدمہ کی سماعت کے دوران لاہورکی احتساب عدالت نے اپنے ریمارکس میں قرار دیا کہ قومی احتساب بیورو کے قوانین بدلنے کی ضرورت ہے جو کافی عرصے سے چلے آرہے ہیں۔

    مجاہد کامران کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہفتے میں صرف ایک دن وکلاء سے ملنے کی اجازت ہے باقی ملزمان ایک سے زائد دفعہ ملتے ہیں۔ فاضل جج نے کہا کہ آپ درخواست دیں ہم دیکھ لیں گے۔

    اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے مؤقف اختیارکیا کہ پانچ سابق رجسٹرار وی سی مجاہد کامران کے غیر قانونی کاموں میں معاون تھے، ڈاکٹر مجاہد کامران پر مالی بے ضابطگیوں کا الزام ہے، انہوں  نے بڑے پیمانے پر یونیورسٹی میں خلاف ضابطہ بھرتیاں کیں۔

    مزید پڑھیں: غیرقانونی بھرتیاں: ڈاکٹر مجاہد کامران12روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے

    پروفیسر مجاہد کامران نے اپنی اہلیہ شازیہ قریشی کو بھی غیرقانونی طور پر یونیورسٹی لاء کالج کی پرنسپل تعینات کیا، سابق وائس چانسلر نے اپنے نو سالہ دور میں غیر قانونی بھرتیوں کے علاوہ پپرا رولز کے خلاف من پسند کنٹریکٹرز کو ٹھیکے بھی دیئے۔

    ذرائع کے مطابق وائس چانسلر کی ملی بھگت سے 550 غیر قانونی بھرتیاں کی گئیں، یہ بھرتیاں گریڈ17اور ا س سے اوپر کے گریڈز میں کی گئیں، دلائل کے بعد عدالت نے ریمانڈ کی مدت میں بیس نومبر تک توسیع کردی۔

  • گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کاحکم

    گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کاحکم

    اسلام آباد : عدالت نے توہین عدالت کیس میں گرفتارفیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کاحکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن میں سابق فیصل رضا عابدی کیخلاف توہین عدالت کیس کی سماعت ہوئی، فیصل رضا عابدی کو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج سہیل ناصرکے روبرو پیش کیا گیا ۔

    دوران سماعت فاضل جج نے ریمارکس دئیے پولیس کو جو کچھ ہورہا ہے، وہ نظرکیوں نہیں آرہا، حیرانی ہے اسلام آباد پولیس اتنی ذمہ دار کیسے ہوگئی۔

    عدالت کا کہنا تھا یہاں تولوگ درخواست دے کر مر جاتے ہیں کوئی کارروائی نہیں ہوتی، ایک شخص پیشی کے بعد نکل رہا تھا، اس کو گرفتار کرلیا، کسی کی حمایت نہیں کررہے صرف مساوی نظام کی بات کر رہے ہیں۔

    عدالت نے پولیس سے استفسار کیا کہ کیا فیصل رضا عابدی کو پہلے مقدمے میں گرفتار کرنے کی کوشش کی تھی؟ جس پر پولیس نے بتایا کہ پولیسں ٹیم گرفتاری کیلئے کراچی گئی تھی لیکن گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

    عدالت نے توہین گرفتار فیصل رضا عابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم دے دیا۔

    یاد رہے دو روز قبل اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے چیف جسٹس کے خلاف نازیباالفاظ کے استعمال کیس میں پولیس کی رپورٹ کے بعد عبوری ضمانت منسوخ کردی تھی اور فیصل رضا عابدی کو دو روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کیا تھا۔

    ایک روز قبل فیصل رضا عابدی توہین عدالت کیس میں  جب سپریم کورٹ میں  پیشی کے بعد عدالت سے باہر آئے تو پولیس نے انہیں گرفتار کرکے تھانہ سیکرٹریٹ منتقل کر دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : توہین عدالت کیس ، فیصل رضا عابدی کو گرفتار کرلیا گیا

    پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی کیخلاف گزشتہ شب تھانہ سیکرٹریٹ میں نئی ایف آئی آر درج کی گئی تھی، جس میں ان پر اعلیٰ عدلیہ کیخلاف توہین آمیز بیانات دینے کا الزام ہے۔

    خیال رہے دو اکتوبر کو اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے فیصل رضا عابدی کی ضمانت گیارہ اکتوبر تک منظور کرتے ہوئے ایک لاکھ کے مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔

    واضح رہے کہ چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کے خلاف نازیبا الفاظ بولنے کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی کے خلاف 21 ستمبر کو انسداد دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں : چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ کے استعمال کا مقدمہ، فیصل رضا عابدی کی ضمانت منظور

    اسلام آباد کے تھانہ سیکٹریٹریٹ میں مقدمہ سپریم کورٹ کی مدعیت میں درج کیا گیا تھا۔ پولیس کا کہنا تھا کہ فیصل رضا عابدی نے ایک ٹی وی پروگرام میں چیف جسٹس کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے تھے۔ ایف آئی آر میں مذکورہ پروگرام کے اینکر کا نام بھی درج کیا گیا ہے اور اس کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    خیال رہے کہ فیصل رضا عابدی سنہ 2009 سے 2013 تک پی پی کے سینیٹر رہے۔ اس دوران وہ کئی قائمہ کمیٹیوں کے رکن بھی رہے۔

  • آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس: احد چیمہ کےجوڈیشل ریمانڈ میں 14روزکی توسیع

    آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس: احد چیمہ کےجوڈیشل ریمانڈ میں 14روزکی توسیع

    لاہور: احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال اسکینڈل میں ملوث احمد چیمہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق ڈی جی ایل ڈی اے احمد چیمہ سمیت دیگر ملزمان کے خلاف آشیانہ اقبال اسکینڈل کیس کی سماعت احتساب عدالت میں ہوئی۔

    احتساب عدالت میں ملزم احد چیمہ سمیت دیگرملزمان کو ریفرنس کی نقول فراہم کی گئیں۔

    عدالت نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احمد چیمہ اور شاہد شفیق سمیت ملزمان کو 20 اگست کوپیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے آئندہ سماعت پرگواہان کوشہادتوں کے لیے طلب کرلیا۔

    احد چیمہ کیس میں اہم پیش رفت، ایک کروڑ 45 لاکھ کی رقم برآمد

    خیال رہے کہ 13 جولائی کو احتساب عدالت نے آشیانہ اقبال اسکینڈل میں ملوث احد چیمہ سمیت دیگر ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کی تھی۔

    آشیانہ اقبال اسکینڈل کے حوالے سے احد چیمہ سمیت دیگرملزمان پرالزام ہے کہ انہوں نے کروڑوں روپے کی کرپشن کرکے ملکی خزانے کونقصان پہنچایا ہے۔

    آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں بدعنوانی : سابق ڈی جی ایل ڈی اے گرفتار

    واضح رہے کہ رواں سال 21 فروری کو قومی احتساب بیورو نے سابق ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ کو آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سوسائٹی کی 32 کنال اراضی غیرقانونی طورپرالاٹ کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔

  • نقیب اللہ قتل کیس: عدالت نےراؤ انوارکوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا

    نقیب اللہ قتل کیس: عدالت نےراؤ انوارکوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتار سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو 2 مئی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جہاں پولیس نے راؤ انوار اور اس کے قریبی ساتھی شکیل فیروز سمیت 12 ملزمان کو سخت سیکورٹی میں عدالت میں پیش کیا۔

    عدالت میں کیس کی سماعت کے آغاز پرتفتیشی افسرایس ایس پی ڈاکٹررضوان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے ابھی تفتیش مکمل نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سفارشات کے بعد ہی حتمی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔

    پولیس نے ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ کی درخواست کی جس پر عدالت نے ملزم راؤ انوار اور شکیل فیروز کو 2 مئی تک جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے دیگر ملزمان کے ریمانڈ میں توسیع کردی۔


    احاطہ عدالت میں راؤ انوار کی میڈیا سے بات چیت

    احاطہ عدالت میں صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ نقیب اللہ دہشت گرد تھا؟ جس پر راؤ انوار نے جواب دیا کہ یہ میں بعد میں بتاؤں گا، مقدمے کا چالان جمع ہونے دیں سب پتہ چل جائے گا۔

    صحافی نے راؤ انوار سے سوال کیا کہ کراچی والے پولیس مقابلوں سے آپ کو ہیرو سمجھتے تھے، آپ کی اپنی پولیس کے مطابق آپ کے مقابلے جعلی تھے۔

    راؤ انوار نے جواب دیا کہ جے آئی ٹی بننے کے بعد سب واضح ہوجائے گا، سب کو بتاؤں گا مقابلے جعلی تھے یا نہیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ 6 اپریل کو نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتارمرکزی ملزم راؤ انوار نے اپنے خلاف بننے والی جے آئی ٹی پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نظرثانی کی درخواست دائرکی تھی۔


    راؤ انوار کا اپنے خلاف بننے والی جے آئی ٹی پر عدم اطمینان کا اظہار

    یاد رہے کہ 13 جنوری کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌ کیا تھا۔

    ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • قندیل قتل کیس : مفتی عبدالقوی 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    قندیل قتل کیس : مفتی عبدالقوی 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں ملوث مفتی عبدالقوی کو عدالت نے 14روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کاحکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملتان کی سیشن عدالت میں قندیل بلوچ کیس کی سماعت ہوئی، ملزم مفتی عبدالقوی کو سخت سیکیورٹی میں جج کے روبرو پیش کیا گیا۔

    سماعت کے موقع پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ ملزم سے تفتیش مکمل کرلی گئی ہے لہٰذا مفتی عبدالقوی کو جیل منتقل کیا جائے۔

    دوسری جانب مفتی عبدالقوی کے وکیل نے کہا کہ ملزم کا قتل کے واقعے سے کوئی تعلق نہیں ہے اور دوران تفتیش پولیس بھی کچھ ثابت کرنے میں ناکام رہی ہے لہٰذا انہیں رہا کیا جائے۔

    عدالت نے دونوں جانب کے دلائل سننے کے بعد مفتی عبدالقوی کو14روز کے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم سنایا، بعد ازاں پولیس نے ملزم عبدالقوی کو ڈسٹرکٹ جیل منتقل کردیا۔


    مزید پڑھیں: مفتی قوی کی چمڑی ادھیڑی جائے، والد قندیل بلوچ


    دوسری جانب پولی گراف (جھوٹ پکڑنے والی مشین) سے ہونے والی تحقیقات کی رپورٹ میں بھی مفتی قوی کے بیان میں تضاد پایا گیا ہے۔


    مزید پڑھیں: قندیل کیس: مفتی قوی 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے


    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جب مفتی عبدالقوی سے قتل سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے اس الزام کو مسترد کیا جبکہ مشین نے اُن کے اس دعوے میں نقص کی نشاندہی کی۔

  • متحدہ لندن کے 14 کارکنان جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    متحدہ لندن کے 14 کارکنان جوڈیشل ریمانڈ پرجیل روانہ

    کراچی: عزیز آباد میں ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں گرفتار متحدہ قومی موومنٹ لندن کے درجنوں کارکنان کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا، حیدرآباد کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 14 کارکنوں کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز عزیز آباد کے علاقے لیاقت علی خان چوک پر ہنگامہ آرائی، وال چاکنگ اور جھنڈے لگانے کے الزام میں گرفتار متحدہ قومی موومنٹ لندن کے 15 کارکنان کے خلاف عزیز آباد پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔

    مقدمہ سرکارکی مدعیت میں عزیز آباد تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں بلوہ، ہنگامہ آرائی اوراشتعال انگیزی کی دفعات لگائی گئی ہیں۔

    یاد رہے کہ جمعے کو متحدہ لندن کے کارکنوں نے یاد گارشہداء پر حاضری سے روکنے پر نائن زیرو کےاطراف سڑک بلاک کرکے احتجاج کیا تھا۔

    دریں اثناء حیدر آباد پکا قلعہ میں ہنگامہ آرائی کے الزم میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے متحدہ لندن کے 14 کارکنان کو جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔

    ملزمان پر ہنگامہ آرائی اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ یوم شہدا کے موقع پر حیدر آباد میں پکا قلعہ پر مہاجر شہداء کی قبروں پر جانے والے ایم کیو ایم لندن کے کارکنان کے خلاف پولیس نے دہشت گردی ایکٹ اور ہنگامہ آرائی کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا تھا۔ مقدمے میں پولیس نے 14 کارکنان کو گرفتار کیا۔

  • فیصل رضاعابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

    فیصل رضاعابدی کوجوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا

    کراچی : پیپلزپارٹی کے سابق رہنماوسینیٹر فیصل رضاعابدی کو انیس نومبر تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق جمعے کی شب کراچی کے علاقےرضویہ سوسائٹی سے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے فیصل رضا عابدی کو گرفتار کیا تھا۔ اور آج صبح انہیں کراچی کی جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں میں پیش کیا گیا۔

    عدالت نےپیپلزپارٹی کے سابق رہنماوسینیٹر فیصل رضا عابدی کو 19 نومبر تک کے لیے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    پولیس حکام کے مطابق فیصل رضا عابدی کے گھرسے ملنے والے اسلحے میں سے ایک ایس ایم جی لائسنس پیش نہیں کیا گیاجس کا مقدمہ تھانہ سچل میں درج کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں:قانون نافذ کرنے والےاداروں کی کارروائی،علامہ مرزا یوسف زیرحراست

    واضح رہے کہ گزشتہ شب کراچی کے علاقے ناظم آباد میں سیکیورٹی اداروں نےجامعہ مسجد نو رِ ایمان کےخطیب علامہ مرزا یوسف حسین کو بھی حراست میں لے لیا تھا اور انہیں تفتیش کےلیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیاگیاتھا۔