Tag: جوڈیشل کمیشن اجلاس

  • پاکستان کی 6 بڑی وکلاء تنظیموں نے جوڈیشل کمیشن اجلاس  کے خلاف احتجاج مسترد کر دیا

    پاکستان کی 6 بڑی وکلاء تنظیموں نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کے خلاف احتجاج مسترد کر دیا

    اسلام آباد : پاکستان کی 6 بڑی وکلاء تنظیموں نے جوڈیشل کمیشن اجلاس کے خلاف احتجاج مسترد کر دیا اور کہا قانون کی برادری کے منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چھ وکلا ء تنظیموں نے جوڈیشل اجلاس کے خلاف احتجاج مسترد کر دیا ہے، پاکستان کی چھ بڑی بار ایسوسی ایشنز سپریم کورٹ بار، پاکستان بار، پنجاب، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور سندھ بار کونسل نے اس حوالے اے مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ وکلا برادری کے اندر موجود سیاسی عزائم رکھنے والے گروپس کا مقصد جوڈیشل کمیشن کا اجلاس سبوتاژ کرنا ہے، قانون کی برادری کے منتخب نمائندے عدلیہ کی آزادی کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وکلاء تنظیموں کا کہنا تھا کہ جوڈیشل کمیشن اجلاس کے موقع پر انتشاری لوگوں کی کال کو ہم یکسر مسترد کرتے ہیں، کچھ نام نہاد شرپسند عناصر اپنے مذموم مقاصد کیلئے انتشار پیدا کرنا چاہتے ہیں، منتخب نمائندے جوڈیشل کمیشن کی کارروائی کی مکمل حمایت کریں گے۔

    اعلامیے میں مزید کہا کہ چھبیسویں آئینی ترمیم کو قانون کے مطابق منظور کیا گیا، ہڑتال کی کال کا فیصلہ صرف اور صرف منتخب قانونی باڈیز کر سکتی ہیں۔۔ ہم ایسی ہڑتالوں کی سختی سے مذمت کرتے ہیں، یہ پہلے کی طرح پھر ناکام ہوگی۔

    خیال رہے سپریم کورٹ میں نئے ججوں کی تعیناتی کے خلاف وکلاء کی جانب سے آج احتجاج کے باعث سپریم کورٹ کے اردگرد سیکیورٹی کے سخت انتظامت کیے گئے ہیں۔

    سپریم کورٹ میں نئےججزکی تعیناتی کےلیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس آج ہوگا، جوڈیشل کمیشن نے پانچوں ہائیکورٹس لاہور، کراچی، پشاور، اسلام آباد اور کوئٹہ کے سینئر ججز کے نام طلب کئے ہیں، اجلاس میں فیصلہ ہوگا کہ آیا یہ تقرریاں فوری کی جائیں گی یا مزید مشاورت درکار ہوگی۔

  • جوڈیشل کمیشن اجلاس، چیف الیکشن کمشنرسندھ محبوب انور سے جرح

    جوڈیشل کمیشن اجلاس، چیف الیکشن کمشنرسندھ محبوب انور سے جرح

    اسلام آباد: جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر سندھ محبوب انور نے کمیشن کو بتایا کہ سات مئی کے بعد اضافی بیلٹ پیپرز کی ہدایت نہیں دی گئی تھی۔

    سپریم کورٹ میں انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کے لئے قائم جوڈیشل کمیشن کی اہم سماعت ہوئی، سماعت میں حفیظ پیرزادہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے جواب کےساتھ جودستاویزات جمع کروائی گئیں انکی بنیاد پر پچھلے دوگواہان سےدوبارہ جرح کرنا چاہتا ہوں۔

    مسلم لیگ ن کے وکیل شاہد حامد نے چیف الیکشن کمشنر سندھ محبوب انور سے جرح کی، شاہد حامد کے ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ ایڈیشنل سیکریٹری الیکشن کمیشن کافون آیاکہ اضافی افراد کے حوالے سے پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان کی مدد کرنا ہے۔

    الیکشن کمیشن کے وکیل سلمان اکرم راجہ نےجرح کرتے ہوئے محبوب انور سےسوال کیا، سات مئی کے بعد کیا کسی پرنٹنگ پریس کو یہ حکم دیاگیاکہ اضافی بیلٹ پیپرز چھاپے جائیں۔

    محبوب انور کا کہنا تھا کہ اضافی بیلٹ پیپرز کی ہدایت نہیں دی گئیں تھیں۔

    دوران سماعت پی ٹی آئی کے وکیل عبدالحفیظ پیرزادہ نے اپنے دلائل میں کہا کہ انہیں یہ علم نہیں کہ الیکشن کمیشن کا جواب کس نے تحریر کیا اوردستاویزات پردستخط کس کے ہیں۔

    انہوں نے دونوں گواہان سے دوبارہ جرح کی درخواست کی، جس پرچیف جسٹس نے گواہان کو دوبارہ طلب کرنے کی اجازت دیتے ہوئےریمارکس دیئےکہ بیانات کی آڈیوریکاڈنگ سنکرہی گواہی کوحتمی شکل دی جائیگی۔

    عبدالحفیظ پیرزادہ کیجانب سے متعلقہ دستاویزات آنے تک جرح روکنے کی درخواست پر سماعت کل تک کیلئے ملتوی کردی گئی۔