Tag: جوڑا

  • بچوں کی طویل بیماری سے پریشان جوڑے نے بچوں کے ساتھ اجتماعی خودکشی کرلی

    بچوں کی طویل بیماری سے پریشان جوڑے نے بچوں کے ساتھ اجتماعی خودکشی کرلی

    نئی دہلی: بھارت میں ایک جوڑے نے اپنے بچوں کی بیماری سے مایوس ہو کر پہلے دونوں بچوں کو زہر دیا اور خود بھی زہر کھا کر خودکشی کرلی۔

    بھارتی ریاست حیدر آباد کے علاقہ کشائی گوڑہ میں ایک خاندان نے اجتماعی خودکشی کرلی۔

    ستیش اور ویدا نامی جوڑا، کنڈی گوڈا میں واقع ایک اپارٹمنٹ میں اپنے بچوں کے ساتھ مقیم تھے، دونوں سافٹ ویئر ملازم تھے، جوڑے کے 2 بچے 9 سالہ نشکیت اور 5 سالہ نہال تھے اور دونوں بچے بیمار بتائے جارہے تھے۔

    جوڑے نے پہلے بچوں کو پوٹاشیئم سائنائیڈ کا زہر دیا اور بعد ازاں خود بھی کھا لیا۔

    اہل مھلہ کے اطلاع دینے پر پولیس نے گھر پہنچ کر لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتتقل کردیا، پولیس مزید تفتیش بھی کر رہی ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ بچے کسی لاعلاج مرض کا شکار تھے جس پر مایوس ہو کر دونوں نے یہ انتہائی قدم اٹھایا۔

  • اس تصویر کی حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    اس تصویر کی حقیقت جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    دنیا بھر میں کرونا وائرس کی تباہ کاریاں جاری ہیں اور مختلف ممالک میں لاک ڈاؤن ختم کردیے جانے کے بعد ایک بار پھر سے سخت پابندیاں عائد کردی گئی ہیں۔

    کینیڈا کے صوبے کیوبک میں بھی رات 8 بجے سے صبح 5 بجے تک کرفیو نافذ کیا گیا ہے تاہم کچھ افراد کو استثنیٰ دیا گیا جیسے ضروری کاموں پر جانے والے افراد یا پھر پالتو جانور کو ٹہلانے کے لیے نکلنے والے افراد۔

    ایک کینیڈین جوڑے نے اس استثنیٰ کا فائدہ نہایت حیران کن انداز میں اٹھایا۔

    ازابیل نامی خاتون اپنے شوہر کے ساتھ چہل قدمی کے لیے باہر نکل آئیں اور ان کے شوہر ان کے ساتھ اس حالت میں تھے کہ وہ چاروں ہاتھ پاؤں پر چل رہے تھے جبکہ ان کے گلے میں پٹہ ڈلا ہوا تھا۔

    پولیس کے روکنے پر خاتون کا کہنا تھا کہ وہ اپنے کتے کو ٹہلانے کے لیے باہر نکلی ہیں۔

    مقامی پولیس کے مطابق جوڑے نے پولیس سے بالکل تعاون نہیں کیا جبکہ ان پر عائد جرمانہ بھی دینے سے انکار کردیا گیا۔ خاتون کے تعاون نہ کیے جانے پر ان پر 6 ہزار ڈالر کا جرمانہ عائد ہوسکتا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق گزشتہ سال لاک ڈاؤن کے دوران مختلف افراد نے باہر جانے کی پابندیوں میں استثنیٰ کا مختلف انداز سے فائدہ اٹھایا ہے۔ اس سے قبل نیدر لینڈز میں ایک شخص کھلونا کتا لے کر باہر نکلا اور پولیس کے دریافت کرنے پر کہا کہ وہ اپنا کتا ٹہلانے کے لیے نکلا ہے۔

    پولیس نے مذکورہ شخص کو وارننگ دے کر چھوڑ دیا تھا۔

  • کرونا وائرس: صرف ایک غلطی نے جوڑے کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    کرونا وائرس: صرف ایک غلطی نے جوڑے کو موت کے گھاٹ اتار دیا

    واشنگٹن: امریکا میں ایک جوڑا کرونا وائرس کے تمام عرصے کے دوران سخت احتیاط کرتا رہا تاہم صرف ایک غلطی کے باعث دونوں میاں بیوی کرونا وائرس کا شکار ہو کر موت کے گھاٹ اتر گئے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق مائیک اور کیرول برونو نامی جوڑے نے کووڈ 19 سے بچنے کے لیے ہر ممکن تدبیر کی، خاندان کے تمام اجتماعات سے پرہیز کیا اور فون کالز اور ویڈیو کانفرنسز تک محدود ہوگئے۔

    تاہم صرف ایک غلطی کے باعث وہ کووڈ 19 کا شکار ہو کر موت کے گھاٹ اتر گئے۔

    نومبر کے آخر میں کیرول برونو بیٹے جوزف کے گھر اپنی بیٹی کے ساتھ آئی تاکہ شوہر کے بال کاٹ سکیں۔ اس سے قبل جوزف کی بہن ایک سیلون میں کام کرتی تھیں اور کووڈ 19 ٹیسٹ بھی نیگٹو رہا تھا، جبکہ وہ 3 سے 4 دن قرنطینہ میں رہی تھیں تاکہ خاندان کو بتاسکیں کہ ان کے ارگرد رہنا محفوظ ہے۔

    وہ 40 منٹ تک اپارٹمنٹ میں رہیں اور ان کی موجودگی کے دوران جوڑے نے ماسک پہن رکھے تھے اور گلے ملنے سے گریز کیا تھا۔ مگر اس کے اگلے دن ہی جوزف کی بہن میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے لگیں، جس کے فوری بعد ماں اور بیٹے کی طبیعت بھی خراب ہوگئی۔

    نومبر کے آخر میں کیرول کو ہسپتال میں داخل کروایا گیا مگر حالت بہتر ہونے پر اسی ہفتے ڈسچارج کردیا گیا، تاہم 2 دن بعد انہیں پھر سے اسپتال جانا پڑا اور اس بار انہیں وینٹی لیٹر پر رکھا گیا۔

    اس کے بعد ان کے شوہر بھی بیمار ہوگئے، انہیں بھی کووڈ 19 کی علامات کا سامنا ہوا۔ جس دن انہیں وینٹی لیٹر پر منتقل کیا گیا، ان کی اہلیہ چل بسیں جبکہ 9 دن بعد کرسمس سے صرف 2 دن قبل مائیک کا بھی انتقال ہوگیا۔

    ان کے بیٹے جوزف برونو نے امریکی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ان کے خاندان کا المیہ لوگوں کو یاد دہانی کروائے گا کہ آپ کتنے بھی محفوظ رہنے کی کوشش کریں، کووڈ 19 کا شکار ہونا بہت آسان ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر میں وہ 40 منٹ اپنی والدہ کے ساتھ نہ گزارتا تو میرے والدین آج بھی زندہ ہوتے۔

  • کرونا وائرس کے شکار میاں بیوی کا انوکھا اقدام

    کرونا وائرس کے شکار میاں بیوی کا انوکھا اقدام

    انگلینڈ میں ایک جوڑے نے حکام کی جانب سے کرونا وائرس کا ٹیسٹ نہ کیے جانے کے بعد خود کو گھر میں قید کرلیا، جوڑے میں کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہورہی ہیں۔

    لیور پول کے رہائشی اس جوڑے کا کہنا ہے کہ ان کا ایک دوست چین سے واپس لوٹا تھا اور وہ اس سے ملنے گئے تھے۔

    43 سالہ گرے ویلز اور اس کی 37 سالہ اہلیہ لینی کا کہنا ہے کہ انہیں 10 دن قبل کرونا وائرس جیسی علامات ظاہر ہوئیں جن میں گلے کی سوزش اور سانس لینے میں تکلیف شامل تھی۔

    گرے کا کہنا ہے کہ اس نے ایمرجنسی ہیلپ لائن پر کال کر کے حکام کو صورتحال سے آگاہ کیا، انہیں کہا گیا کہ 72 گھنٹوں کے اندر ان کے گھر پر ہی ان کے ٹیسٹ لے لیے جائیں گے لیکن 3 دن گزرنے کے باجود ابھی تک کوئی ان کے گھر پر نہیں آیا۔

    دونوں کا کہنا ہے کہ حفاظتی اقدامات کے تحت انہوں نے خود کو گھر میں قید کرلیا ہے تاکہ وہ دوسروں میں وائرس پھیلانے کا سبب نہ بنیں۔

  • نومولود بچے نے تڑپ کر جان دے دی، والدین 12 گھنٹے تک بے خبر

    نومولود بچے نے تڑپ کر جان دے دی، والدین 12 گھنٹے تک بے خبر

    امریکا میں ایک جوڑے نے اپنے 6 ماہ کے بچے کو بند کار میں چھوڑ دیا، 12 گھنٹے بعد بچے کی لاش برآمد ہونے پر پولیس نے جوڑے کو گرفتار کرلیا۔

    مذکورہ واقعہ دو روز قبل امریکی ریاست کینٹکی کے شہر کوونگٹن میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق 21 سالہ سٹلین اور 22 سالہ الیگزنڈر رات ساڑھے 11 بجے اپنے گھر پہنچے، کار پارک کی اور اپنے 6 ماہ کے بچے کو کار کے اندر ہی چھوڑ دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گھر کے اندر جا کر جوڑا حشیش پینے لگا۔ 12 گھنٹے بعد یعنی اگلی صبح جوڑے نے کار میں جا کر دیکھا تو بچہ بے حس و حرکت پڑا تھا۔

    بچے کو اسپتال لے جایا گیا تاہم اس میں زندگی کی کوئی رمق باقی نہیں تھی، واقعے کے بعد پولیس نے جوڑے کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے جوڑے پر غفلت برتنے، عمداً قتل اور منشیات رکھنے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    اس سے قبل ریاست الباما میں بھی والدین نے اپنے 3 سالہ بیٹے کو بھوکا رکھ کر اسے موت کے منہ میں پہنچا دیا تھا۔

    بچے کا وزن صرف 13 پونڈز تھا جبکہ اس کا گھر میں موجود 4 سالہ بھائی بھی صرف 15 پونڈز کا تھا۔ پوسٹ مارٹم سے علم ہوا کہ بچہ بھوک سے جاں بحق ہوا۔

    والدین کی اس بدترین غفلت کے بعد اب جوڑے کو عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • بیٹی کو قتل کر کے والدین نے خودکشی کرلی، 13 رشتے دار گرفتار

    بیٹی کو قتل کر کے والدین نے خودکشی کرلی، 13 رشتے دار گرفتار

    نئی دہلی: بھارت میں جائیداد کے تنازعے پر ایک جوڑے نے اپنی 4 سالہ بیٹی کو قتل کر کے خودکشی کرلی، پولیس نے جوڑے کے 13 رشتہ داروں کو گرفتار کرلیا۔

    مذکورہ واقعہ بھارتی شہر ممبرا کے قریب ایک گاؤں میں پیش آیا جہاں 39 سالہ شیو رام اور 33 سالہ دپیکا نے اپنی 4 سالہ بیٹی کو قتل کرنے کے بعد خودکشی کرلی، تینوں کی لاشیں گھر کے اندر چھت سے لٹکتی ہوئی پائی گئیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر جوڑے نے خود کو لٹکانے سے قبل کیڑے مار دوا بھی کھائی۔

    خودکشی سے قبل اپنے آخری خط میں جوڑے نے لکھا کہ انہیں ان کے بھائیوں اور رشتے داروں نے یہ قدم اٹھانے پر مجبور کیا جس کے بعد پولیس نے خاندان کے 13 افراد کو گرفتار کرلیا ہے۔

    مذکورہ افراد پر خودکشی پر مجبور کرنے اور شواہد چھپانے کی دفعات عائد کی گئی ہیں، ملزمان نے واقعے کے بعد گھر میں داخل ہو کر خط کو پھاڑنے کی بھی کوشش کی۔

    خودکشی کرنے سے قبل بیوی نے خط کی ایک کاپی ایک خیر خواہ رشتہ دار کو بھی روانہ کردی تھی جو خط ملتے ہی پہلے ان کے گھر پہنچا، پھر دروازہ نہ کھلنے پر پولیس کو اطلاع کردی۔

    پولیس کے مطابق جوڑے اور ان کے خاندان کے درمیان ایک خاندانی گھر اور کچھ زمین کافی عرصے سے وجہ تنازعہ بنی ہوئی تھی۔

    شیو رام اپنے حصے کی زمین پر گھر تعمیر کرنا چاہتا تھا اور اس کے بھائی اس کی مخالفت کر رہے تھے، اس کی وجہ سے وہ ایک طویل عرصے سے شیورام اور اس کی بیوی کو ہراساں کر رہے تھے۔

    مرنے سے قبل شیو رام نے یہ بھی لکھا کہ اس کے حصے کی جائیداد ایک یتیم خانے کے نام کردی جائے۔

    ہولناک واقعے اور ملزمان کی گرفتاری کے بعد گاؤں میں تناؤ کی کیفیت ہے اور کسی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لیے پولیس تعینات کردی گئی ہے۔

  • ساتھ جینے مرنے کا عہد، سانپ کے ڈسے شوہر نے بیوی کا ہاتھ چبا ڈالا

    ساتھ جینے مرنے کا عہد، سانپ کے ڈسے شوہر نے بیوی کا ہاتھ چبا ڈالا

    نئی دہلی: بھارتی جوڑے نے سچی محبت کی نئی مثال قائم کردی، ساتھ جینے مرنے کا عہد پورا تو کیا لیکن بیوی کی جان بچ گئی جبکہ شوہر ہلاک ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق یہ واقعہ بھارتی شہر سمستی پور میں پیش آیا جہاں شنکر نامی شوہر کو زہریلے سانپ نے ڈس لیا، رات گئے زہر شہری کے پورے جسم میں پھیل چکا تھا۔ جوڑے نے عہد کیا تھا کہ وہ دونوں ساتھ جیئیں گے اور ساتھ ہی مریں گے۔

    اس عہد کو وفا کرنے کے لیے شوہر نے اپنی بیوی کی کلائی کو چبا ڈالا تاکہ جسم میں پھیلا ہوا زیر اس تک بھی منتقل ہوجائے اور یوں دونوں ایک ساتھ اس جہاں سے کوچ کرجائیں تاہم خوش قسمتی سے بیوی کی موت واقع نہیں ہوئی۔

    اس واقعے کے بعد میاں بیوی کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں بھارتی شہری ہلاک جبکہ بیوی جانی خطرے سے محفوظ رہی، اس واقعے نے عشق اور محبت کرنے والوں کو نیا سبق دے دیا۔

    خیال رہے کہ عموماً ایسے واقعات کہانیوں یا پھر افسانوی کتابوں میں نظر آتے ہیں تاہم بھارت میں اس حقیقی واقعے نے ناصرف ورطہ حیرت میں مبتلا کیا بلکہ عاشقوں کے لیے عظیم مثال بھی قائم کردی۔

  • وقت سے پہلے شادی کرنا نوبیاہتا جوڑے کو مہنگا پڑگیا

    وقت سے پہلے شادی کرنا نوبیاہتا جوڑے کو مہنگا پڑگیا

    جیکب آباد: سندھ میں پولیس نے ایک اور کم عمری میں شادی کرنے والے جوڑے کو گرفتار کرلیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق جیکب آباد میں پولیس نے کم عمری میں شادی کرنے والے جوڑے کو تحویل میں لے لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ کم عمر شادی کرنے والے جوڑے کی عمریں 10 اور 14سال ہیں۔

    بچوں کی شادی کرانے پر دلہا اور دلہن کے والد کو بھی گرفتار کرکے 6 افراد کے خلاف مقدمہ درج درج کر لیا گیا۔ نو بیاہتا جوڑے کو کل عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    اس سے قبل جنوری میں سندھ کے شہرشکارپور میں پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے 12 سال کی بچی کا 13 سال کے لڑکے سے نکاح ناکام بنا دیا تھا۔ جبکہ نکاح خواں کی گرفتاری کے لیے چھاپے بھی مارے گئے۔

    پولیس نے کم عمری میں شادی ناکام بنادی

    خیال رہے کہ گزشتہ سال اپریل میں پولیس نے تھرپارکر میں شادی کی تقریب میں چھاپہ مار کر کم عمری کی شادی کے جرم میں دو دولہا سمیت آٹھ افراد کو گرفتار کیا تھا۔

  • اٹلی میں ساحلی ریت لینے پر فرانسیسی جوڑا گرفتار

    اٹلی میں ساحلی ریت لینے پر فرانسیسی جوڑا گرفتار

    روم : اٹلی کے ایک جزیرے میں چھٹیاں منانے کے لیے جانے والے ایک فرانسیسی جوڑے کو پولیس نے محض اس لیے گرفتار کرلیا کہ وہ ساحل سمندر سے ریت لے کر جا رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق اٹلی میں واقع بحریرہ روم کے دوسرے بڑے جزیرے کا درجہ رکھنے والے ’سارادینا‘ کے ایک ساحل پر چھٹیاں منانے والے جوڑے کو پولیس نے اس وقت گرفتار کیا جب پولیس نے ان کی گاڑی میں ریت سے بھری 14 بوتلیں پکڑیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ جوڑا سارادینا کے سفید ریت کی دولت سے مالا مال جزیرے سے پلاسٹک کی 14 بوتلوں کے ذریعے ریت کو چوری کرکے منتقل کر رہا تھا کہ پولیس نے انہیں گرفتار کرلیا۔

    حکام کوجزیرے کی پیٹرولنگ کے دوران ساحل سے ریت کی چوری کے نشانات ملے، جس کے بعد پولیس نے وہاں آئے ہوئے سیاحوں کی گاڑیاں چیک کیں،پولیس کو چھٹیاں منانے کے لیے آنے والے ایک فرانسیسی جوڑے کی گاڑی میں ریت سے بھری 14 بوتلیں ملیں، جن میں جوڑا مجموعی طور پر 40 کلو ریت لے جا رہا تھا۔

    پولیس نے جوڑے کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا، جہاں ان کے خلاف ’ریت کی اسمگلنگ‘ کا مقدمہ چلایا جا رہا ہے۔

    جوڑے کے خلاف 2017 میں کے ریت چوری کے آئین کے مطابق مقدمہ چلایا جا رہا ہے، جس کے تحت انہیں 3 ہزار امریکی ڈالر اور 6 سال تک جیل کی سزا ہوسکتی ہے۔

    گرفتاری کے بعد جوڑے نے پولیس اور عدالت کو بتایا کہ انہیں علم نہیں تھا کہ وہ ریت کو لے جا کر کوئی جرم کر رہے ہیں تاہم پولیس کے مطابق اگر انہیں علم نہیں تھا تو بھی انتظامیہ نے ساحل پر جگہ جگہ بورڈ آویزاں کر رکھے ہیں کہ ریت سمیت کسی بھی معدنیات کو لے جانا قانونا جرم ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس جزیرے پر کئی سال سے ریت اور مٹی سمیت دیگر معدنیات کی منتقلی یا اسمگلنگ قانونا ًجرم ہے اور 2017 کے قانون کے مطابق ایسا کرنے والے کو 3 ہزار امریکی ڈالر جرمانہ اور 6 سال قید یا پھر دونوں سزائیں سنائی جا سکتی ہیں۔

    حکام کا کہنا تھا کہ سارادینا جزیرے پر آنے والے سیاح کئی سال سے یہاں سے ریت اور مٹی لے جاتے رہے ہیں، جس وجہ سے اس خوبصورت ساحل کو شدید موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    حکام کا کہنا تھاکہ عام طور پر یہاں آنے والے سیاح 20 سے 40 کلو ریت یا مٹی لے جاتے ہیں اور اگر اسی حساب سے یہاں آنے والے لاکھوں سیاح ریت لے جاتے رہے تو یہاں ایک دن کچھ بھی نہیں بچے گا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ عام طور پر سیاح یہاں سے یادگار یا تحفے کے طور پر ریت لے جاتے ہیں، تاہم حکام کے مطابق وہ اس ریت کو آن لائن ویب فروخت کرتے ہیں۔

    حکام نے دعویٰ کیا کہ چوں کہ سارا دینا میں سونے اور چاندی کی معدنیات بہت ہیں اور خیال کیا جاتا ہے کہ ریت میں سونے اور چاندی کے ذرات شامل ہوتے ہیں، اس لیے یہاں کے ریت کی مانگ زیادہ ہے۔

  • لندن پرائیڈ کے موقع پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والا جوڑا گرفتار

    لندن پرائیڈ کے موقع پر دہشت گردی کی منصوبہ بندی کرنے والا جوڑا گرفتار

    لندن : برطانوی پولیس نے ہم جنس پرستوں کی ریلی پر دہشت گردانہ حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کرنے کے الزام میں جوڑے کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی پولیس کے انسداد دہشت گردی یونٹ نے بریڈفوردڈشائر میں انٹیلی جنس اداروں کی رپورٹ پر کاررروائی کرتے ہوئے 28سالہ مرد اور 25 سالہ خاتون کو ہم جنس پرستوں کی ریلی کو دہشت گردی کا نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کے الزام میں حراست میں لے لیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار جوڑا ہم جنس پرستوں کی ریلی پر مبینہ طور پر گاڑی اور چاقو کے ذریعے حملے کی تیاری کررہا تھا۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ جوائنٹ آپریشن تھا جس میں میٹروپولیٹن پولیس کے ایس او 15 انسداد دہشت گردی یونٹ اور خفیہ ایجنسی ایم آئی 5کے اہلکاروں نے حصّہ لیا تھا۔

    پولیس نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ دونوں ملزمان کو دہشت گردی کی دفعات انڈر سیکشن 41 اور ٹیررازم ایکٹ 2000 کے تحت مقدمات بنائے گئےہیں۔

    پولیس ترجمان کا کہنا ہے کہ اہکاروں کی جانب سے تحقیقات جاری ہیں اور جوڑے کے رہائشی علاقے میں شرچ آپریشن بھی کیا گیا ہے۔

    ترجمان نے بتایا کہ دارالحکومت لندن میں منعقد ہونے والے ہونے والا ہم جنس پرستوں کے پرائڈ فیسٹول پلان کے مطابق ہوگا، عوام کے لیے ہمارا پیغام ہے کہ وہ اپنی منصوبہ بندی پر معمول کے مطابق عمل کریں۔

    پولیس ترجمان نے عوام نے اپیل کی کہ ’کسی بھی عوامی تقریب میں کوئی مشتبہ حرکت کرتا نظرآئے، یا مشتبہ سامان یا شخص نظر آئے تو فوری طور پر میٹرو پولیٹن پولیس کو مطلع کریں۔