Tag: جوہری معاہدہ

  • ایران کو دوبارہ جوہری ڈیل پر قائم رکھا جاسکتا ہے: یورپی یونین

    ایران کو دوبارہ جوہری ڈیل پر قائم رکھا جاسکتا ہے: یورپی یونین

    برسلز: چیئرمین یورپی یونین برائے خارجہ امور فیڈریکا موروگینی نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے جوہری ڈیل کی کوئی بڑی خلاف ورزی نہیں کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق برسلز میں یورپی یونین کے ہونے والے اجلاس میں ایران کے ساتھ طے پائے جوہری معاہدے کو بچانے پر غور کیا گیا جبکہ خلیجی پانیوں میں عالمی تیل بردار جہازوں پر حملوں سمیت امریکا اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔

    یورپی یونین کے وزرائے خارجہ کے اجلاس سے گفتگو کرتے ہوئے فیڈریکا کا کہنا تھا کہ پراثر مذاکرات کے ذریعے ایران کو دوبارہ جوہری ڈیل پر قائم رکھا جاسکتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران کی جانب سے جوہری ڈیل 2015 کی حالیہ خلاف ورزیاں اتنی بڑی نہیں کہ اس پر بات ہی نہ کی جائے بلکہ فریقین مذاکرات کے ذریعے تنازع حل کرسکتے ہیں۔

    چیئرمین یورپی یونین برائے خارجہ امور نے ایران کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں تلخیوں کو بھلا کر بہتر مستقبل کا سوچنا ہوگا، سمجھوتے کے منافی تمام سرگرمیوں کو ترک کرکے آگے بڑھنا چاہیئے۔

    ایران امریکی پابندیوں کے مقابلے میں پختہ عزم کے ساتھ کھڑا ہے،حسن روحانی

    دریں اثنا تین اہم یورپی طاقتوں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ علاقے میں تناؤ میں کمی لانے اور ایران کے جوہری پروگرام پر بات چیت بحال کرنے کی راہ تلاش کی جائے۔

    برطانیہ، جرمنی اور فرانس کے رہنماؤں نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ اب وقت آ گیا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کے خاتمے کو روکنے کے لیے ذمہ داری سے کام کیا جائے۔

  • امریکی بدمعاشی ایران کے جوہری بحران میں اضافے کی وجہ ہے، چین

    امریکی بدمعاشی ایران کے جوہری بحران میں اضافے کی وجہ ہے، چین

    بیجنگ: چین کا کہنا ہے کہ امریکا کی ’یکطرفہ بدمعاشی‘ ایران کے جوہری بحران میں اضافے کی وجہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان گینگ شوانگ نے بیجنگ میں پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ ’حقائق سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکا کی یکطرفہ بدمعاشی ایک ایسا ٹیومر بن گیا ہے جو خراب ہوتا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کی جانب سے ایران پر ڈالا گیا زیادہ دباؤ ایرانی جوہری بحران کی بنیادی وجہ ہے۔

    ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ چین نے ایران کی جانب سے جوہری معاہدے کی شرائط کو پورا نہ کرنے کے فیصلے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    ایران نے گزشتہ روز 2015 کے جوہری معاہدے کی مزید شرائط پر اس وقت تک عملدرآمد نہ کرنے کی دھمکی دی تھی جب تک دیگر فریقین اس کا کوئی باقاعدہ حل تلاش نہیں کرلیتے۔

    یاد رہے کہ 2015 میں ایران اور 6 عالمی قوتوں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی، امریکا اور روس کے درمیان جوہری معاہدہ ہوا تھا جس میں تہران نے پابندیوں میں نرمی کے بدلے میں جوہری مواد کی افزودگی کی سطح میں کمی پر اتفاق کیا تھا۔

    امریکا نے گزشتہ سال جوہری معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا اور اگست 2018 میں ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کردی تھیں جس میں ایرانی تیل کی برآمدات اور بینکنگ نظام کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

    ایران کا یورینیم افزودہ کرنے کی مخصوص حد سے دوبارہ تجاوز کرنے کا اعلان

    ایران کی جانب سے یورینیم افزودگی کی حد میں اضافے کے اقدام سے جوہری معاہدے کے حامی ممالک نے بھی اختلاف کا اظہار کیا ہے، جرمنی نے ایران سے تمام شرائط کے مخالف اقدامات روکنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ایرانی ایٹمی ایجنسی کے ترجمان بہروز کمال وندی نے کہا تھا کہ نئی سطح پر یورینیم افزودہ کرنے سے متعلق تکنیکی تیاریاں چند گھنٹوں میں مکمل ہوجائیں گی اور3.67 فیصد سے زیادہ یورینیم افزودہ کی جائے گی۔

  • جوہری معاہدہ خطرے میں پڑ گیا، ایران یورینیم افزودگی کی سطح بلند کرے گا

    جوہری معاہدہ خطرے میں پڑ گیا، ایران یورینیم افزودگی کی سطح بلند کرے گا

    تہران: ایران اور یورپی ممالک کے درمیان طے پانے والا عالمی جوہری معاہدہ خطرے میں پڑگیا، ایرانی صدر نے یورینیم افزودگی کی سطح بلند کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے یورینیم کی افزودگی کی 2015 کے جوہری معاہدے میں طے کی گئی 300 کلوگرام کی حد پار کرلی ہے، جب کہ ایرانی صدر حسن روحانی نے مزید سطح بلند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    حسن روحانی کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ سات جولائی کے بعد ایران یورینیم افزودہ کرنے کی سطح کو بلند کرے گا، سن 2015 کی ڈیل میں اس سطح تک کی افزودگی کو روک دیا گیا تھا۔

    قبل ازیں رواں ہفتے کے دوران ایران نے کم افزودہ یورینیم کے ذخیرے میں اضافے کی بھی تصدیق کی تھی۔ جبکہ حسن روحانی کے تازہ اعلان پر جوہری ڈیل کے حصے دار یورپی ممالک نے گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر ڈاکٹر علی لاریجانی کا کہنا تھا کہ امریکا کی موجودہ حکومت ہر روز دنیا کو کسی نہ کسی طرح کے بحران سے دوچار کر رہی ہے۔

    امریکا کے مقابلے میں ہمارے ہاتھ بندھے ہوئے نہیں ہیں: ایران

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹرمپ کے رویّے سے عالمی سطح پر ان کی عزت و وقار ختم ہو گیا ہے۔ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے امریکی دباؤ کے مقابلے میں استقامت کو واحد موثر ذریعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی موجودہ صورت حال میں استقامت کا مطلب پیداواری شعبے کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینا ہے۔

  • ایران آج بھی جوہری ڈیل کی تعمیل کررہا ہے: اقوامِ متحدہ

    ایران آج بھی جوہری ڈیل کی تعمیل کررہا ہے: اقوامِ متحدہ

    نیویارک: اقوام متحدہ کی جوہری توانائی کی تنظیم کا کہنا ہے کہ ایران آج بھی جوہری ڈیل 2015 کی تعمیل کررہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جوہری منصوبوں کی روک تھام اور اس پر نظر رکھنے والی اقوام متحدہ کی تنظیم کا کہنا ہے کہ 2015 میں طے پانے والی جوہری ڈیل پر ایران عملدر آمد کررہا ہے۔

    تنظیم کا کہنا تھا کہ ڈیل میں طے پانے والی تمام شقوں کی پاسداری ایران کی جانب سے کی جارہی ہے اور اہم پہلوؤں کو بھی مدنظر رکھا جارہا ہے۔

    اس ڈیل کا مقصد ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہے، جس کے عوض اس پر عائد عالمی پابندیوں کو نرم یا ختم کیا گیا تھا۔

    2015 میں طے پانے والی اس جوہری ڈیل میں جرمنی، فرانس اور برطانیہ شامل ہیں جبکہ یورپی یونین بھی اس ڈیل کو بچانے کی لیے ہرممکن اقدامات کررہا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے گذشتہ سال مئی میں جوہری ڈیل سے انخلا کے بعد ڈیل میں شامل دیگر ممالک پر بھی زور دیا گیا تھا کہ وہ بھی ڈیل سے دست بردار ہوجائیں۔

    جوہری معاہدے کو بچانے کی خاطر یورپ باتوں کے بجائے عملی اقدامات کرے: ایران

    خیال رہے کہ امریکی نائب صدر مائیک پینس نے گذشتہ ہفتے یورپی طاقت کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ جوہری معاہدہ چھوڑ دیں، ایران جب تک اس پر عمل درآمد نہیں کرتا اس کی کوئی وقعت نہیں ہوگی۔

    امریکا کی جانب سے ایران پر مسلسل یہ الزامات عائد کیے جاتے ہیں کہ وہ جوہری پروگرام کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے جبکہ شام اور یمن میں جنگجوؤں کو ہتھیاروں کی سپورٹ فراہم کرتا ہے۔

  • امریکی اقتصادی پابندیاں، ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی

    امریکی اقتصادی پابندیاں، ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی

    تہران: امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیوں کے نتیجے میں ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی واقع ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا نے عالمی جوہری معاہدے سے دست برداری کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کردی ہیں جس کے باعث امریکی ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں ریکارڈ کمی دیکھنے میں آئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق گذشتہ روز غیر سرکاری مارکیٹ میں ایک امریکی ڈالر کی قیمت خرید ایک لاکھ اٹھائیس ہزار ایرانی ریال رہی۔

    عالمی مالیاتی منڈیوں میں ایرانی ریال کی قدر میں یہ ریکارڈ کمی بتائی جارہی ہے، جبکہ ایران کی معاشی صورت حال بھی مشکل حالات سے گزر رہی ہے۔

    قبل ازیں ایران میں رواں سال کے آغاز پر ایران کے مختلف شہروں میں مہنگائی، بے روزگاری غربت کو ختم کرنے میں حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف احتجاج ہوا تھا، جھڑپوں میں 2 افراد ہلاک بھی ہوئے تھے۔

    بڑھتی مہنگائی اورکرنسی کی قدرمیں کمی کیخلاف 2012 کے بعد ایران میں ہونے والا سب سے بڑا احتجاج

    یاد رہے کہ رواں سال جون میں بھی ایران کے دارالحکومت تہران میں ہزاروں افراد نے بڑھتی قیمتوں اور کرنسی کی قدر میں کمی پر حکومت مخالف احتجاج کیا تھا۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر کی جانب جوہری معاہدے سے علیحدگی اور اگست سے نئی پابندیاں عائد کرنے کے اعلان کے بعد ڈالر کے مقابلے میں ایرانی ریال کی قدر میں مزید کمی کا خدشہ ہے۔

    دوسری جانب ایرانی حکام نے ہر صورت حال کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • ایران کے خلاف مغربی سازش کوناکام بنائیں گے‘ حسن روحانی

    ایران کے خلاف مغربی سازش کوناکام بنائیں گے‘ حسن روحانی

    تہران: ایرانی صدرحسن روحانی کا کہنا ہے کہ نئی امریکی پابندیوں کی وجہ سے معیشت مشکلات کا شکارہوئی، مشکلات پرجلد قابو پالیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی صدر حسن روحانی نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وائٹ ہاؤس کے ایران مخالف حکام کوشکست دیں گے۔

    ایرانی صدرحسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران کے خلاف مغربی سازش کوناکام بنائیں گے اور مشکلات پرجلد قابو پالیں گے۔

    ایرانی پارلیمنٹ نے 26 اگست کو وزیرخزانہ مسعود کرباسیان کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا کیونکہ وہ معاشی حالات کو بہتری کی جانب گامزن کرنے میں ناکام رہے تھے جس کے بعد انہیں عہدے سے فارغ کردیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں سال مئی میں ایران پرپابندیاں عائد کی تھیں جس کے بعد سے ملک میں بیروزگاری کی شرح میں اضافہ اور ایرانی ریال ڈالر کے مقابلے میں اپنی قدر نصف حد تک کھو چکا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان

    واضح رہے کہ 2015 میں امریکہ سمیت 6 ممالک نے ایران سے جوہری معاہد کیا تھا لیکن رواں سال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے حصول سے روکنا ہوگا۔

  • امریکا کا شمالی کوریا پر دباؤ برقرار رکھنے کا فیصلہ

    امریکا کا شمالی کوریا پر دباؤ برقرار رکھنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: شمالی کوریا کی جانب سے جوہری سرگرمیاں جاری رکھنے پر امریکا نے اپنا دباؤ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ شمالی کوریا اپنی جوہری سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہے جس کے بعد امریکا نے اپنا دباؤ برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ شمالی کوریا کے جوہری اور میزائل پروگراموں کو روکنے کی خاطر امریکا سمیت عالمی برادری اس کمیونسٹ ریاست پر دباؤ برقرار رکھے گا۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ ان نے عہد کیا تھا کہ وہ جوہری پروگرام ترک کردیں گے، تاہم ہم پر امید ہیں کہ مسئلہ حل ہو جائے گا۔


    شمالی کوریا نے 65 سال بعد امریکی فوجیوں کی لاشیں واپس کردیں


    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں اقوام متحدہ کی رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریائی رہنما کم جونگ ان کی تاریخی سمٹ کے باوجود پیونگ یانگ نے اپنا جوہری پروگرام ترک نہیں کیا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور شمالی کوریا کے سربراہ نے سنگاپور میں تاریخی ملاقات کی تھی جس کے بعد صدر ٹرمپ کا یہ موقف تھا کہ کم جونگ ان جوہری ہتھیاروں کی سرگرمیاں ترک کردیں گے۔

    بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متعدد بار کہہ چکے ہیں کہ شمالی کوریا اپنی جوہری سرگرمیاں ترک کرنے کے لیے اقدامات کررہا ہے اور ہمیں اس سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔

  • ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی طیارہ ساز کمپنی نے جہاز کی فروخت روک دی

    ایران پر امریکی پابندیاں، عالمی طیارہ ساز کمپنی نے جہاز کی فروخت روک دی

    تہران: امریکا کی جانب سے ایران پر اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کے بعد عالمی طیارہ ساز کمپنی نے بھی ایران کو جہاز کی فروخت روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کے بعد اس ملک پر ماضی میں لگائی جانے والی اقتصادی پابندیاں دوبارہ بحال کردی ہیں جس کے باعث طیارہ ساز کمپنی نے ایران کو جہاز فروخت کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق فرانس اور اٹلی کی ہوائی جہاز تیار کرنے والی عالمی شہریت یافتہ کمپنی ’اے ٹی آر‘ نے ایران پر امریکی پابندیوں کے اثرات سے بچنے کے لیے ایران کو ہوائی جہازوں کی فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔


    امریکا نے سلامتی کونسل سے ایران پر پابندی کا مطالبہ کردیا


    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کمپنی نے ماضی میں ایران کو ہوائی جہاز فروخت کرنے کا معاہدہ کیا تھا مگر امریکی پابندیوں کے ایران پر دوبارہ نفاذ کے بعد وہ تہران کو مزید جہازوں کی فراہمی سے قاصر ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ’اے ٹی آر‘ کی جانب سے ایران کو 2018 میں تقریباً 20 ہوائی جہاز فراہم کرنے کا امکان تھا تاہم اب کمپنی کی جانب سے اس فیصلے کے بعد جہاز کی فروخت روک دی گئی ہے۔


    ایران جوہری ڈیل سے دستبرداری کے بعد امریکا اپنی نئی پالیسی کا اعلان کل کرے گا


    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ماہ ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں لگائیں گے، ایران سے جوہری تعاون کرنے والی ریاست پر بھی پابندیاں لگائیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدرایران پرنئی پابندیاں عائد کریں گے‘ اسٹیومنچن

    امریکی صدرایران پرنئی پابندیاں عائد کریں گے‘ اسٹیومنچن

    واشنگٹن : امریکی وزیرخزانہ اسٹیو منچن کا کہنا ہے کہ انہیں توقع ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران پرنئی پابندیاں عائد کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرخزانہ کا کہنا ہے انہیں توقع ہے کہ ایران پرنئی پابندیوں کا اعلان کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ ہماری ان پرنظررہے گی۔

    اسٹیو منچن نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرے خیال میں آپ توقع رکھیں کہ مزید پابندیاں لگائی جا رہی ہیں۔

    خیال رہے کہ توقع ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ جمعے کو اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ آیا سابق امریکی صدر براک اوباما کی طرف سے ایران پرلگائی گئی امریکی اقتصادی پابندیوں میں نرمی جاری رکھیں یا نہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مطابق وہ ایران سے جوہری معاہدے میں ترمیم کرنا چاہتے ہیں یا اس سے مکمل طور پر دستبردار ہونا چاہتے ہیں۔


    ایران کےساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کرنا ٹرمپ کی سیاسی خودکشی ہو گی‘ حسن روحانی


    یاد رہے کہ گزشتہ سال 6 اگست کو ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےاگر ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کیا تو یہ ان کی سیاسی خودکشی ہو گی۔

    بعدازاں 24 ستمبر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران شمالی کوریا کے ساتھ کام کررہا ہے۔ انہوں نے ایران کے میزائل تجربے پر سخت بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ باقی نہیں رہا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایران کے ساتھ نیوکلیئرمعاہدہ باقی نہیں رہا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران کے ساتھ نیوکلیئرمعاہدہ باقی نہیں رہا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے میزائل تجربے پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ باقی نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایران نے اسرائیل تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران شمالی کوریا کے ساتھ کام کررہا ہے۔ انہوں نے ایران کے میزائل تجربے پر سخت بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ باقی نہیں رہا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایران کے سرکاری میڈیا پر’خرمشہر‘ نامی میزائل تجربے کی تصاویر نشر کی گئی تھیں تاہم یہ تجربہ کب کیا گیا اس حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ہونے والا معاہدہ شرمناک اور عالمی طور پر بدترین معاہدہ تھا۔

    امریکی صدر نے جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران ایران کو تنقید کا نشانی بناتے ہوئے اس پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام بھی لگایا تھا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ ایران کو حق ہے کہ وہ دفاعی مقاصد کے لیے میزائل پروگرام کو فروغ دے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔