Tag: جوہری پروگرام

  • ایران جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادہ

    ایران جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے پر آمادہ

    ایران نے جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے حامی بھرلی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ کو لکھے گئے خط میں زور دیا ہے کہ دیگر فریق بھی سنجیدگی اور خیرسگالی کا مظاہرہ کریں۔

    رپورٹس کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے اپنے خط میں کہا کہ جوہری پروگرام پر سفارتی مذاکرات کی بحالی کا انحصار اس بات پر ہے کہ فریقین سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور ایسے اقدامات سے گریز کریں جس سے کامیابی کے امکانات کو نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہو۔

    اس سے قبل وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے معائنہ کاروں کی واپسی کا مطلب مکمل تعاون کی بحالی نہیں ہے۔

    روس مذاکرات کی میز کے بجائے بیلسٹک میزائل کو ترجیح دیتا ہے، یوکرینی صدر

    وزیر خارجہ نے بدھ کے روز کہا تھا کہ IAEA کے معائنہ کار ایران کی سپریم نیشنل سیکورٹی کونسل کی رضامندی سے ایران میں داخل ہوئے ہیں۔

    عباس عراقچی کا سرکاری نشریاتی ادارے کے حوالے سے تبصرے میں کہنا تھا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون کے نئے فریم ورک پر ابھی تک کوئی حتمی متن منظور نہیں ہوا ہے اور خیالات کا تبادلہ کیا جا رہا ہے۔

  • پاکستان پرامن مقاصد کے لیے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے، شہباز شریف

    پاکستان پرامن مقاصد کے لیے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے، شہباز شریف

    اسلام آباد (03 اگست 2025): وزیر اعظم پاکستان میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ پاکستان پرامن مقاصد کے لیے ایران کے جوہری پروگرام کی حمایت کرتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران کے صدر مسعود پزشکیان کے دورہ پاکستان کے موقع پر آج ایک اہم تقریب منعقد ہوئی جس میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف معاہدوں اور مفاہمتی یادداشتوں کی دستاویزات کا تبادلہ کیا گیا، تقریب میں ایرانی صدر اور شہباز شریف نے بھی شرکت کی۔

    بعد ازاں وزیر اعظم نے خطاب میں کہا کہ پاکستان ایران کے حق کے لیے اس کے ساتھ کھڑا ہے، اور پر امن مقاصد کے لیے اس کے جوہری پروگرام کا حامی ہے، اسرائیل نے بغیر کسی وجہ کے ایران کے خلاف جارحیت کی، حکومت پاکستان اور 24 کروڑ پاکستانیوں نے اس جارحیت کی مذمت کی۔

    شہباز شریف نے کہا ہم نے کئی مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کیے ہیں، جو جلد ہی معاہدوں میں تبدیل ہوں گی، اور 10 ارب ڈالر تجارتی ہدف جلد حاصل کریں گے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان اور ایران کی سوچ یکساں ہے، خطے میں امن اور ترقی کی شاہراہیں کھولنی ہیں جو پائیدار امن سے ہی ممکن ہے۔


    ایرانی صدر کی وزیراعظم ہائوس آمد پر پرتپاک استقبال، گارڈ آف آنر پیش


    وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کی ایران کے خلاف جارحیت کا کوئی جواز نہیں تھا، شہید ایرانی جنرلز، سائنس دانوں اور شہریوں کو اللہ تعالیٰ جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے، ایرانی فوج اور عوام نے شجاعت کے ساتھ مقابلہ کیا، اور ایرانی میزائلوں کی بارش نے اسرائیلی دفاعی نظام کو بری طرح بے نقاب کر دیا۔

    انھوں نے کہا غزہ میں بے گناہ لوگوں کا خون بہایا جا رہا ہے، ایرانی قیادت نے مظلوم فلسطینوں کے لیے بھرپور آواز اٹھائی، پاکستان نے بھی ہر فورم پر فلسطینیوں کے حق میں آواز بلند کی، غزہ میں فوری سیز فائر ہونا چاہیے اور بے پناہ مظالم کے خلاف مہذب دنیا کو بھرپور آواز اٹھانی چاہیے۔

    واضح رہے کہ تقریب میں ایران کے وزیر تجارت اور پاکستانی وزیر برائے تحفظ خوراک کے درمیان، وزیر مملکت خزانہ و ریلوے اور ایران کے وزیر خارجہ، وفاقی وزیر خالد مگسی اور ایرانی سفیر رضا امیری مقدم کے درمیان، وفاقی وزیر آئی ٹی شزا فاطمہ اور ایرانی وزیر کے درمیان یادداشتوں کا تبادلہ ہوا۔

    پاکستان اور ایران کے درمیان موسمیاتی شعبے،بحری شعبے، ثقافتی روابطہ کے فروغ، قانون و انصاف اور داخلہ امور، فضائی خدمات کے شعبے، مصنوعات کا معیار بہتر بنانے کے شعبے، سیاحت اور عوامی خدمات کے شعبے میں تعاون، اور آزادانہ تجارت کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کی یادداشت کا تبادلہ ہوا۔

  • ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے خوفزدہ ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ

    ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے خوفزدہ ہے، نیتن یاہو کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ایران جوہری پروگرام جاری رکھنے سے ‘خوفزدہ’ ہے، اسرائیل جانتا ہے کہ ایران نے انتہائی افزودہ یورینیم کہاں زیر زمین دفن کیا ہے۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ ایرانی سمجھتے ہیں کہ جو کچھ امریکا اور اسرائیل نے ایک بار کیا، وہ دو تین بار بھی کر سکتے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نے غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی معاہدہ جلد ہونے کا امکان بھی ظاہر کردیا۔

    اس سے قبل وائٹ ہاوس میں عشائیہ پر اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے نیویارک کیلئے نامزد مئیر ظہران ممدانی سے متعلق سوال کیا گیا تھا۔

    صحافی نے پوچھا ممدانی نے کہا ہے کہ اگر آپ نیویارک آئے تو گرفتار کر لئے جائیں گے، اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے ڈیموکریٹک میئر کے نامزد امیدوار ظہران ممدانی کی جانب سے گرفتاری کی دھمکی کو ”احمقانہ”قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔

    اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ مجھے اس کی کوئی پرواہ نہیں، صدر ٹرمپ فوری بولے میں ان کو باہر نکال لوں گا، نیتن یاہو نے کہا میں نیویارک صدرٹرمپ کیساتھ جاؤں گا پھر دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے۔

    صدر ٹرمپ بولے ظہران ممدانی ایک کمیونسٹ ہیں اور وہ یہودیوں کیلئے بری باتیں کرتے ہیں لیکن ابھی کوئی نہیں جانتا نیویارک کا مئیر کون ہوگا۔

    امریکی صدر کی برازیل کو دھمکی

    واضح رہے ممدانی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے خلاف سخت مؤقف اختیار کیا تھا۔

  • ایران کا پُرامن مقاصد کیلئے جوہری پروگرام جاری رکھنے کا اعلان

    ایران کا پُرامن مقاصد کیلئے جوہری پروگرام جاری رکھنے کا اعلان

    ایرانی نائب وزیر خارجہ ماجد تخت روانچی کا کہنا ہے تہران جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق معاہدے (این پی ٹی) کا پابند رکن بنا رہے گا۔

    ایران کی سرکاری خبر رساں ادارے تسنیم کے مطابق جرمنی کے اے آر ڈی براڈکاسٹر کو انٹرویو دیتے ہوئے تخت روانچی نے یورینیم کی افزودگی سمیت ایران کی جوہری سرگرمیوں کو روکنے کے خیال کی تردید کی۔

    ایران کے نائب وزیر خارجہ ماجد تخت روانچی نے ایران کی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کو جارحیت اور جرم قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے اور اس بات پر زور دیا کہ ایران کے پرامن جوہری پروگرام کو کسی صورت روکا نہیں جائے گا۔

    ایرانی نائب وزیر خارجہ ماجد تخت روانچی کا کہنا ہے تہران جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ سے متعلق معاہدے کو برقرار رکھےگا اور این پی ٹی فریم ورک کے تحت توانائی کی ضروریات پوری کرنے اور پُرامن مقاصد کیلئے یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا۔

    تخت روانچی نے زور دے کر کہا کہ جب تک ہم جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کے دائرہ کار میں رہتے ہیں ہمیں کوئی نہیں بتا سکتا کہ ہمیں کیا کرنا چاہیے اور کیا نہیں کرنا چاہیے۔

    ماجد روانچی نے واضح کیا کہ ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملے کے بعد مذاکرات جاری رکھنے کا کوئی فائدہ نہیں ہے، ہم مذاکرات کی خاطر مذاکرات نہیں کرتے۔

    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    دوسری جانب اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں ایرانی مندوب امیر سعید ایروانی نے امریکی حملے کا بھرپور جواب دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جواب کے لیے وقت اور نوعیت کا فیصلہ ایرانی افواج کریں گی۔

    سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس کے دوران اپنے خطاب میں ایرانی مندوب کا کہنا تھا کہ ایران پر حملہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، اپنے ملک کے خلاف جارحیت کی مذمت کرتا ہوں۔

  • ایران کا جوہری پروگرام نمایاں طور پر پیچھے دھکیل دیا، اسرائیلی وزیراعظم کا دعویٰ

    ایران کا جوہری پروگرام نمایاں طور پر پیچھے دھکیل دیا، اسرائیلی وزیراعظم کا دعویٰ

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام نمایاں طور پر پیچھےدھکیل دیا، اس پروگرام کو پسپا کردیا۔

    امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا کہ نطنز اور اصفہان میں ایرانی جوہری مقامات پر حملوں نے جوہری پروگرام کو پسپا کردیا، ایران کو جوہری ہتھیاررکھنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے الزام عائد کیا کہ ایران جوہری ہتھیار حوثیوں اور دوسروں کو فراہم کرنا چاہتا ہے، اسرائیل کو جو بھی اقدام کرنے کی ضرورت ہے کرنے کو تیار ہے۔

    نیتن یاہو نے کہا کہ ہمارے اصل اہداف ایران کے فوجی اور جوہری اہداف ہیں، ایرانی جوہری اور فوجی تنصیبات کو درستگی کےساتھ نشانہ بنارہے ہیں۔

    ویڈیو: اسرائیل کا 2300 کلومیٹر دور مشہد پر حملہ

    دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کیخلاف اسرائیل کی مدد کا عندیہ دیدیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ممکن ہے ہم ایران کے خلاف جنگ میں شامل ہوجائیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم فی الحال جنگ میں شامل نہیں لیکن ممکن ہے کہ شامل ہوجائیں، ہم ایرانی جوہری پروگرام کو ختم کرنے میں اسرائیل کی مدد کرسکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ایرانی جوہری پروگرام کو ختم کرنے کیلئے مداخلت کرسکتے ہیں، ایران اسرائیل کشیدگی میں پیوٹن کیلئے ثالثی کے راستے کھلے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/us-air-defense-systems-naval-destroyer-help-down-iranian-missiles-fired-at-israel/

  • فرانسیسی صدر کا ایران کے جوہری پروگرام پر اظہار تشویش

    فرانسیسی صدر کا ایران کے جوہری پروگرام پر اظہار تشویش

    پیرس : فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون نے بھی ایران کے جوہری پروگرام پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ہے۔

    ایرانی صدر مسعود پیزشکیان سے ٹیلیفون پر گفتگو کرتے ہوئے ایمانویل میکرون کا کہنا تھا کہ ایران کا جوہری پروگرام باعث تشویش ہے۔

    دونوں رہنماؤں نے اسرائیل کے ایران پر حملے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانسیسی صدر نے اپنے ایرانی ہم منصب سے گفتگو کرتے ہوئے ایران سے جوہری مذاکرات کی بحالی پر زور دیا۔

    ایمانویل میکرون نے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان مذاکرات ہی کشیدگی کم کرنے کا واحد راستہ ہیں انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حملوں میں فرانسیسی شہریوں اور سفارتی عملے کو نشانہ نہ بنایا جائے۔

    اس کے علاوہ ایرانی صدر سے بات چیت کرتے ہوئے فرانسیسی صدر نے ایران میں قید 2فرانسیسی شہریوں کی رہائی کا مطالبہ کیا، ان کا مزید کہنا تھا کہ خطے میں ممکنہ عدم استحکام پر تشویش ہے۔

    مزید پڑھیں : ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات منسوخ

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات منسوخ ہوگئے ہیں، عمانی وزیر خارجہ نے ایران اور امریکا کے درمیان مسقط میں ہونے والے جوہری مذاکرات منسوخ ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    عمانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ پائیدار امن کے حصول کا واحد راستہ سفارت کاری اور مذاکرات ہیں۔

    علاوہ ازیں روسی وزیر خارجہ نے ایرانی ہم منصب سے رابطہ کرکے اسرائیلی حملوں کی شدید مذمت کی ہے۔

  • مغرب سنجیدہ ہو تو جوہری مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران

    مغرب سنجیدہ ہو تو جوہری مذاکرات کے لیے تیار ہیں: ایران

    ایرانی وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ اگر مغربی ممالک سنجیدگی کا مظاہرہ کریں تو ہم جوہری پروگرام پر بات کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ اسماعیل بقائی کا کہنا تھا کہ ایران نے متعدد بار بات چیت کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے لیکن صرف اس صورت میں جب مغربی ممالک بھی سنجیدگی دکھائیں۔

    ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ نے امید ظاہر کی ہے کہ نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران کے حوالے سے حقیقت پسندانہ رویہ اپنائیں گے۔

    نئی بات چیت کے امکان کے بارے میں پوچھے جانے پرترجمان ایرانی دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران کی پالیسی دیگر فریقین کے اقدامات پر منحصر ہو گی۔

    اُنہوں نے کہا کہ ایران پر دوبارہ پابندیاں عائد کی گئیں توایران جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے کی پاسداری نہیں کرسکتا۔

    ایران نے اپنے سب سے خطرناک ڈرون کو ’غزہ‘ کا نام دے دیا، ویڈیو جاری

    واضح رہے کہ این پی ٹی کے تحت دستخط کرنے والی ریاستیں اپنے جوہری ذخیروں کا اعلان کرنے اور انہیں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی نگرانی میں رکھنے کی پابند ہیں۔

  • ایران کا جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق اہم بیان

    ایران کا جوہری ہتھیاروں کی تیاری سے متعلق اہم بیان

    ڈیووس: ایرانی نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار بنانے ہوتے تو یہ کام بہت پہلے کرلیا ہوتا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ایرانی نائب صدر برائے اسٹریٹجک امور جواد ظریف کا ڈیووس میں عالمی اقتصادی فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارا جوہری پروگرام جوہری ہتھیار بنانے کے لیے نہیں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ مزاحمت تب تک رہے گی جب تک قبضہ و جبر رہے گا۔ کوئی بھی حماس، حزب اللہ، فلسطینی مزاحمت یا ایرانی بازو کاٹنے کے بیانیے پر خوش نہ ہو۔

    انہوں نے کہا کہ ہم دھمکیوں پر نہیں مواقعوں کی بنیاد پر آگے بڑھ سکتے ہیں، کوئی بھی ایران کو اپنی خواہشات پوری کرنے کے لیے آسان جگہ نہ سمجھے۔ آپ لوگ اپنے جوہری ہتھیار خفیہ لیبارٹریوں میں بناتے ہیں جو بین الاقوامی معائنے کے تابع نہیں ہیں۔

    ایران میں ہلاک غیرملکی شخص سے متعلق اہم انکشاف

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایران دنیا کی سلامتی کے لیے خطرہ نہیں، کچھ لوگ ایسا ہی مشہور کرنا چاہتے ہیں، غزہ میں نسل کشی جیسے منصوبوں کے لیے ایرانو فوبیا، اسلاموفوبیا جیسے ہتھیاروں کو استعمال کیا جاتا ہے۔

  • ایران نے جوہری پروگرام پر بات چیت کیلئے رضامندی ظاہر کردی

    ایران نے جوہری پروگرام پر بات چیت کیلئے رضامندی ظاہر کردی

    ایران نے جوہری پروگرام پر مغرب کے ساتھ بات چیت کے لیے رضامندی ظاہر کردی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران نے کہا ہے کہ جوہری پروگرام کے حوالے سے 29 نومبر کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے نائب وزرائے خارجہ کے ساتھ بات چیت ہوگی۔

    میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی وزارتِ خارجہ کے ترجمان اسماعیل بقائی کا کہنا ہے کہ ایران جوہری پروگرام اور خطے کی صورتِ حال کے بارے میں اسی ہفتے برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے ساتھ تبادلہ خیال کرے گا۔

    ترجمان ایرانی وزارتِ خارجہ کے مطابق یہ مذاکرات 29 نومبر کو ہوں گے تاہم یہ نہیں بتایا ہے کہ یہ مذاکرات کس جگہ ہوں گے۔

    دوسری جانب اسرائیلی چینل 12 کے کروائے گئے سروے میں، 54 فیصد شرکاء نے لبنان پر حملوں کو روکنے کے لیے جنگ بندی معاہدے پر دستخط کی حمایت کردی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی انتظامیہ کی جانب سے جنگ بندی معاہدے پر دستخط کی مخالفت کرنے والوں کی شرح 24 فیصد رہی۔

    سروے میں شریک ہونے والے 79 فیصد افراد نے 7 اکتوبر 2023 کے واقعات کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دینے کی حمایت کردی جبکہ 8 فیصد نے کمیشن کی تشکیل کی مخالفت کی ہے۔

    پاکستان میں جاری مظاہروں پر امریکا کا مؤقف آگیا

    اسرائیلی حکومت کی کارکردگی کے بارے میں سوال کے جواب میں 64 فیصد شرکاء کا کہنا تھا کہ وہ نیتن یاہو کی حکومت کے موجودہ ملک چلانے کے طریقے پر اعتماد نہیں کرتے جبکہ 30 فیصد شرکا کی جانب سے اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

  • شمالی کوریا نے امریکا کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا

    شمالی کوریا نے امریکا کو اپنا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا

    پیانگ یانگ: شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن نے امریکا کو اپنے ملک کا سب سے بڑا دشمن قرار دے دیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق شمالی کوریا کے سربراہ کم جونگ اُن نے اپنے ایک بیان میں امریکا کو سب سے بڑا دشمن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم جوہری اور میزائل پروگرام کو آگے بڑھائیں گے۔

    انھوں نے منگل کو کانگریس میں اپنی تقریر میں جوہری پروگرام کو آگے بڑھانے کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہا ملک کی خارجہ پالیسی، سیاسی سرگرمیاں امریکا کو دبانے اور اس پر غلبہ پانے پر مرکوز ہونی چاہیئں۔

    واضح رہے کہ کم جونگ اُن کا یہ بیان نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن کے رواں ماہ منصب سنبھالنے سے چند ہی روز قبل سامنے آیا ہے۔ انھوں نے کہا قطع نظر اس سے کہ وائٹ ہاؤس میں کون منصب سنبھالتا ہے، شمالی کوریا سے متعلق امریکی پالیسیوں میں کوئی تبدیلی نہیں آئے گی۔

    کم جونگ اُن نے مزید کہا کہ دونوں ممالک میں مستقبل کے تعلقات کے لیے ضروری ہے کہ امریکا اپنا مخاصمانہ رویہ بدلے۔

    انھوں نے اعلان کیا کہ شمالی کوریا جوہری ہتھیاروں کو مزید چھوٹا اور کم وزن کرے گا، ٹیکٹیکل جوہری اسلحہ بنائے گا، اور انتہائی بڑے جوہری ہتھیاروں کی پائیدار بنیادوں پر پیداوار کو عملی جامہ پہنائے گا۔

    کم جونگ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک بیلسٹک میزائلز پر کثیر تعداد میں وار ہیڈز نصب کرنے اور ٹھوس ایندھن والے بین البراعظمی بیلسٹک میزائلز کی تیاری کی جانب پیش رفت کر رہا ہے۔