Tag: جو بائیڈن

  • امریکا میں مہاجرین کی آباد کاری، صدر بائیڈن کا بڑا فیصلہ

    امریکا میں مہاجرین کی آباد کاری، صدر بائیڈن کا بڑا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے تنقید کے بعد امریکا میں مہاجرین کی آباد کاری بڑھانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جو بائیڈن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا میں مہاجرین کی آباد کاری کا سلسلہ بڑھایا جائے گا، یہ اعلان ان کے گزشتہ اعلان کے بعد آیا ہے جس میں انھوں نے ٹرمپ کی پالیسی کے حوالے سے بات کی تھی۔

    سابق صدر ٹرمپ نے امریکا میں سالانہ 15 ہزار مہاجرین کی آباد کاری کی حد مقرر کی تھی، صدر بائیڈن نے بھی ٹرمپ کے اس اقدام کو جاری رکھنے کا اعلان کر دیا تھا، تاہم ڈیمو کریٹ پارٹی اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ان کو تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انسانی حقوق کی تنظیموں نے صدر بائیڈن سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹرمپ کی جاری پالیسیوں کو تبدیل کریں، ادھر امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بائیڈن انتظامیہ کو میکسیکو سرحد پر بھی امیگریشن بحران کا سامنا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق گزشتہ ماہ ایک لاکھ 72 ہزار افراد کو غیر قانونی طور پر امریکا میں داخلے پرگرفتار کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ ری پبلکن ارکان کانگریس نے امیگریشن بحران کا ذمہ دار صدر بائیڈن کو قرار دیا ہے، انھوں نے کہا کہ بائیڈن کی نرم پالیسیوں کی وجہ سے سرحد پر لوگ جمع ہیں، سابق صدر ٹرمپ نے غیر قانونی داخلے کو روکنے کے لیے سخت اقدامات کیے تھے۔

  • بائیڈن نے افغانستان سے انخلا کی آخری تاریخ دینے سے انکار کر دیا

    بائیڈن نے افغانستان سے انخلا کی آخری تاریخ دینے سے انکار کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے فوجی انخلا کی آخری تاریخ دینے سے انکار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ برس طالبان سے معاہدے کے تحت سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی مقرر کردہ ڈیڈ لائن، یعنی یکم مئی تک افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کو بائیڈن نے مسترد کر دیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس میں جمعرات کو پریس کانفرنس میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یکم مئی کے ڈیڈ لائن پر عمل مشکل ہے، اس مدت میں امریکی فوجیوں کو افغانستان سے نہیں لایا جا سکتا، اس سلسلے میں نیٹو اتحادیوں کے ساتھ بھی بات چیت جاری ہے۔

    جو بائیڈن کا مؤقف ہے کہ جب فوج افغانستان سے واپس بلائی جائے تو اس دوران سب کچھ محفوظ اور منظم انداز میں ہو۔ انھوں نے کہا کہ افغانستان میں زیادہ دنوں تک فوج ٹھہرانے کا میرا کوئی ارادہ نہیں، تاہم انخلا کا یہ معاہدہ کن حالات میں اور کس طرح پورا ہوگا، یہ سوال میرے لیے بہت اہم ہے۔

    امریکا پر سیاہ آفت ٹوٹ پڑی

    اس سلسلے میں انھوں نے کہا امریکی انتظامیہ اتحادیوں اور شراکت داروں سے مشورہ کر رہی ہے کہ افغانستان میں کیسے آگے کے عمل کو پورا کیا جائے۔

    رواں ہفتے امریکی اسٹیٹ سیکریٹری ٹونی بلنکن نیٹو کے ساتھ ملاقات بھی کر چکے ہیں، اور بائیڈن انتظامیہ کے دفاعی سیکریٹری لائیڈ آسٹن نے افغانستان کا بھی دورہ کیا ہے۔

  • امریکی صدر کے کتوں کو سیکرٹ سروس ایجنٹ کو کاٹنے کی سزا مل گئی

    امریکی صدر کے کتوں کو سیکرٹ سروس ایجنٹ کو کاٹنے کی سزا مل گئی

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کے پالتو کتوں کو ایک سیکیورٹی گارڈ کو کاٹنے پر وائٹ ہاؤس سے نکال دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس میں ایک سیکرٹ سروس ایجنٹ کو کاٹنے پر صدر جو بائیڈن کے پالتو کتوں کو وائٹ ہاؤس سے نکال دیاگیا۔

    دونوں کتوں کو گزشتہ ہفتے صدر بائیڈن کے ڈیلاویئر والے گھر منتقل کر دیا گیا ہے، غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ جرمن شیفرڈ وائٹ ہاؤس کے عملے کو دیکھ کر بھونکتے اورسیکیورٹی عملے کے ارکان پر حملہ کرتے تھے۔

    یہ کتے صدر جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ جِل بائیڈن کے تھے، بتایا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس میں ان کتوں کا رویہ بڑا جارحانہ ہو گیا تھا۔

    وائٹ ہاؤس کے ایک اسٹاف ممبر کو جس کتے نے کاٹا تھا اس کا نام میجر تھا، جسے 2018 میں بائیڈن نے ڈیلاویئر اینیمل شیلٹر سے لیا تھا، جب کہ متاثرہ سیکیورٹی گارڈ کی حالت کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں۔

    سابق امریکی صدر کا دوست کی ناک توڑنے کا انکشاف

    منگل کو وائٹ ہاؤس کے پریس سیکریٹری جَین ساکی نے تصدیق کی کہ میجر نے ایک شخص کو کاٹا ہے، چیمپ اور میجر وائٹ ہاؤس میں نئے ماحول اور نئے لوگوں کے ساتھ گھل مل رہے تھے کہ پیر کو چھوٹے کتے میجر کو ایک انجان شخص نے حیران کر دیا، جس پر اس نے اُس سیکیورٹی گارڈ پر حملہ کر کے اسے معمولی زخمی کر دیا۔

    انھوں نے بتایا کہ زخمی اہل کار کو وائٹ ہاؤس میڈیکل یونٹ نے فوری طبی امداد فراہم کر دی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سیکرٹ سروس حکام نے بتایا کہ زخمی اہل کار دراصل امریکی سیکرٹ سروس ایجنٹ تھا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق 3 سالہ میجر سے متعلق وائٹ ہاؤس کے لوگوں نے بتایا کہ اس نے متعدد مواقع پر اشتعال انگیز رویہ اپنایا، جس میں چھلانگیں لگانا، بھونکنا، اور عملے اور سیکیورٹی پر غرۤانا شامل تھا۔ میجر کے برعکس چیمپ، اپنی عمر 13 سال کے باعث جسمانی طور پر سست پڑ چکا ہے۔

  • کیا امریکی صدر جوبائیدن گوانتانامو بے جیل بند کر دیں گے؟

    کیا امریکی صدر جوبائیدن گوانتانامو بے جیل بند کر دیں گے؟

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان نے کہا ہے کہ صدر جو بائیڈن گوانتانامو بے جیل بند کرنا چاہتے ہیں، حکومت کا ارادہ اسے بند کرنے کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن اپنی مدت مکمل ہونے سے قبل گوانتانامو بے ڈیٹنشن کیمپ بند کرنا چاہتے ہیں۔

    پریس کانفرنس کے دوران ترجمان سے امریکی قید خانہ بند کرنے کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انھوں نے کہا کہ موجودہ حکومت کا مقصد اور ارادہ ہے کہ گوانتانامو بے کو بند کر دیا جائے، امریکی صدر مبینہ دہشت گردوں کے لیے اس جیل کو بند کرنا چاہتے ہیں۔

    ترجمان جین ساکی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت قومی سلامتی کونسل کے ذریعے اس سلسلے میں موجودہ حالات کا جائزہ لے رہی ہے۔

    یاد رہے کہ سابق ڈیموکریٹک صدر باراك اوباما نے بھی صدارتی مہم کے دوران گوانتانامو بے بند کرنے کا وعدہ کیا تھا، اوباما نے جیل کے چند قیدیوں کو رہا کرنے کا بھی وعدہ کیا تھا لیکن کانگریس نے ان کی راہ میں رکاوٹ ڈال دی تھی۔

    دوسری طرف 2016 میں صدارتی انتخابات کی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے گوانتانامو بے جیل کو کھلا رکھنے کی آمادگی کا اظہار کیا تھا، اس وقت کے صدارتی امیدوار ٹرمپ نے مہم کے دوران کہا تھا کہ وہ گوانتانامو بے کو ’برے‘ لوگوں سے بھر دیں گے۔ اور ڈونلڈ ٹرمپ نے صدر بننے کے بعد اپنا وعدہ پورا کیا۔

    واضح رہے کہ امریکا میں نائن الیون کے حملوں میں ملوث خالد شیخ محمد گوانتانامو بے میں قید ہیں، یہاں ابھی تقریباً 40 مبینہ دہشت گرد قید ہیں، جن میں سے 26 ایسے ہیں جنھیں انتہائی خطرناک سمجھا جاتا ہے۔ یہ جیل نائن الیون کے بعد صدر جارج بش کے دور میں امریکی فوج نے کیوبا میں تعمیر کروائی تھی۔

  • امریکا اب مقامی مصنوعات خریدے گا، بائیڈن نے اہم قدم اٹھا لیا

    امریکا اب مقامی مصنوعات خریدے گا، بائیڈن نے اہم قدم اٹھا لیا

    واشنگٹن: امریکا اب مقامی مصنوعات کی خرید کو ہی ترجیح دے گا، اس سلسلے میں امریکی صدر جو بائیڈن نے ایک قرارداد پر دستخط کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے وفاقی اداروں کی جانب سے امریکی مصنوعات کی خرید کو اوّلیت دینے پر مبنی ایک قرارداد پر دستخط کر دیے ہیں۔

    بائیڈن نے مذکورہ قرار داد پر دستخط سے قبل اوول آفس میں گفتگو میں کہا کہ امریکا کا مستقبل مقامی پیداوار پر انحصار کرتا ہے، لہٰذا ٹیکس دہندگان کی رقوم کو وفاقی حکومت کی جانب سے مقامی مصنوعات کے لیے خرچ کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا قومی سلامتی، انسانی امداد اور ہنگامی ضروریات کو مبرا رکھتے ہوئے اب صرف امریکی مصنوعات کو ترجیح دی جائے گی۔

    خواجہ سرا فوجیوں پر پابندی، جوبائیڈن کا بڑا قدم

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اوول آفس میں جو بائیڈن نے ایک اور اہم ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے تھے، جس کے بعد امریکی فوج میں خواجہ سراؤں پر بھرتی پر سے پابندی اٹھ گئی، یہ پابندی سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عائد کی تھی۔

    دستخط سے قبل اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا تھا کہ یہ ایگزیکٹو آرڈر اس پوزیشن کو بحال کر رہا ہے جس کی پچھلے کمانڈرز اور سیکریٹریز نے بھی حمایت کی ہے، اور میرا مقصد تمام اہل امریکیوں کو وردی میں اپنے ملک کی خدمت کرنے کے قابل بنانا ہے۔

  • خواجہ سرا فوجیوں پر پابندی، جوبائیڈن کا بڑا قدم

    خواجہ سرا فوجیوں پر پابندی، جوبائیڈن کا بڑا قدم

    واشنگٹن: امریکی صدر جوبائیڈن نے خواجہ سرا فوجیوں پر عائد پابندی کالعدم قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ جوبائیڈن نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خواجہ سرا فوجیوں پر عائد کردہ پابندی کو کالعدم قرار دے دیا ہے۔

    اس سلسلے میں پیر کو جو بائیڈن نے ڈیفنس سیکریٹری لوئیڈ آسٹن کے ہمراہ ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے، جس سے ٹرمپ دور کی پابندی منسوخ ہو گئی، جس کے تحت ٹرانس جینڈر امریکی فوج میں شامل نہیں ہو سکتے تھے۔

    دستخط سے قبل اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا یہ ایگزیکٹو آرڈر اس پوزیشن کو بحال کر رہا ہے جس کی پچھلے کمانڈرز اور سیکریٹریز نے بھی حمایت کی ہے، اور میرا مقصد تمام اہل امریکیوں کو وردی میں اپنے ملک کی خدمت کرنے کے قابل بنانا ہے۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی لگائی گئی پابندی پر ڈیموکریٹ کے زیر قیادت ایوان نمائندگان نے سرزنش کی تھی، اور ٹرانس جینڈر کمیونٹی کی جانب سے اسے امتیازی سلوک قرار دیا گیا تھا۔

    یاد رہے کہ چند دن قبل جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ وہ پنسلوانیا کے بڑے پیڈیا ٹریشن (ماہر امراض اطفال) ریچل لوین کو اپنا اسسٹنٹ ہیلتھ سیکریٹری نامزد کریں گے، اس طرح وہ پہلے کھلے عام خواجہ سرا وفاقی عہدے دار بن جائیں گے۔

  • جوہری معاہدہ: حسن روحانی کی نئے امریکی صدر کو پیشکش

    جوہری معاہدہ: حسن روحانی کی نئے امریکی صدر کو پیشکش

    تہران: ایران کے صدر حسن روحانی کا کہنا ہے کہ اگر واشنگٹن ایران کے 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آجاتا ہے تو ہم بھی اس معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کا پوری طرح احترام کریں گے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ایران کے صدر حسن روحانی نے بدھ کے روز امریکا کے نو منتخب صدر جو بائیڈن پر زور دیا کہ وہ سنہ 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آجائیں اور اسلامی جمہوریہ ایران پر عائد معاشی پابندیاں ختم کریں۔

    بدھ کے روز امریکہ کا اقتدار سنبھالنے والے نئے صدر جو بائیڈن نے کہا ہے کہ اگر ایران جوہری کام پر پابندیوں کے اس معاہدے پر سختی سے کاربند رہتا ہے تو امریکا بھی معاہدے پر عمل درآمد کرے گا۔

    ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنی کابینہ کے ساتھ ایک اجلاس میں کہا کہ اب گیند امریکی کورٹ میں ہے، اگر واشنگٹن ایران کے 2015 کے جوہری معاہدے پر واپس آجاتا ہے تو ہم بھی اس معاہدے کے تحت اپنے وعدوں کا پوری طرح احترام کریں گے۔

    روحانی نے کہا کہ ہم اس بات کی توقع کرتے ہیں کہ آج آنے والی امریکی انتظامیہ قانون کی حکمرانی کی طرف ضرور واپس آئے گی اور اس پر قائم بھی رہے گی، امید ہے کہ امریکا کے آئندہ چار سالہ دور میں گذشتہ چار سال کے لگے کالے دھبوں کو ختم کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ تہران اور واشنگٹن کے مابین سنہ 2018 سے تناؤ میں اضافہ ہوا ہے جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے مابین معاہدے سے باہر نکلتے ہوئے تہران کے جوہری پروگرام کو محدود کرنے اور اسے جوہری ہتھیاروں کی ترقی کو روکنے کی کوشش کی تھی۔

    اس تناؤ کے سبب واشنگٹن کی جانب سے ایران پر ایسی پابندیاں عائد کردی گئی ہیں جن سے ایران کی معیشت کو بڑا دھچکا لگا ہے۔

    جو بائیڈن کی جانب سے منتخب کردہ امریکی سیکریٹری برائے خارجہ انتھونی بلنکن کے مطابق امریکا ایران کے ساتھ اس معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے کے بارے میں کسی قسم کا فوری فیصلہ نہیں کرے گا۔

  • جو بائیڈن نے اوول آفس میں پہلا روز کیسے گزارا؟

    جو بائیڈن نے اوول آفس میں پہلا روز کیسے گزارا؟

    واشنگٹن: نئے امریکی صدر جو بائیڈن نے حلف اٹھاتے ہی پہلے روز سے کام کا آغاز کردیا اور اپنی صدارت کے پہلے روز 15 ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے۔

    امریکا کے نئے صدر جو بائیڈن نے 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور تقریب کا اختتام ہوتے ہی انہوں نے کام شروع کردیا۔

    امریکی صدر کے اوول آفس میں اپنے پہلے دن انہوں نے متعدد صدارتی احکامات جاری کیے جبکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کئی متنازع احکامات کو ایک دستخط سے منسوخ کردیا۔

    اوول آفس پہنچے ہی اپنے اسٹاف سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی جو حالت ہے وہ اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وقت ضائع کیا جائے، لہٰذا فوراً کام شروع کردینا چاہیئے۔

    جو بائیڈن نے سب سے پہلا آرڈر ماسک کو لازمی قرار دینے کا جاری کیا۔ انہوں نے وفاقی حدود میں ہر شخص کے لیے ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا۔

    انہوں نے سابق صدر ٹرمپ کے عالمی ادارہ صحت سے دستبرداری کے فیصلے کو بھی منسوخ کردیا اور ماہر وبائی امراض اور وائٹ ہاؤس کی کرونا ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کو عالمی ادارہ صحت کے اجلاسوں میں امریکی وفد کا سربراہ مقرر کیا۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈ روس نے امریکی صدر کے اس فیصلے کو قابل تعریف قرار دیا ہے۔

    صدر بائیڈن نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر کے امریکا کو ماحولیاتی معاہدے پیرس کلائمٹ ڈیل کا بھی دوبارہ حصہ بنا دیا جس سے سابق صدر ٹرمپ سنہ 2017 میں دستبردار ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ امریکا اس وقت زمین کے لیے مضر گیسز یعنی گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کا سب سے بڑا حصہ دار ہے اور اس معاہدے سے دستبرداری کا مطلب تھا ماحولیاتی بہتری کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے لاتعلق رہنا، تاہم اب امریکا دوبارہ اس معاہدے کا حصہ بن گیا ہے جس کے تحت وہ ان مضر گیسوں میں کمی لانے کا پابند ہے۔

    صدر بائیڈن نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر بھی فوری طور پر رکوا دی ہے۔

    انہوں نے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر عائد پابندی کو بھی فوری طور پر منسوخ کردیا۔

    بائیڈن نے اپنی صدارت کے پہلے روز وفاقی عملے کے 1 ہزار سے زائد نئے ارکان سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور انہیں واضح طور پر ہدایت کردی کہ اگر کسی سرکاری افسر نے کسی شخص کی تضحیک کی تو اسے فوری طور پر نوکری سے برخاست کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ ہمارے لیے کام نہیں کر رہے، ہم لوگوں کے لیے کام کرتے ہیں۔ صدر بائیڈن نے دن کا اختتام اہلیہ جل بائیڈن کے ساتھ وائٹ ہاؤس کی بالکونی سے شاندار آتشبازی کا نظارہ کرتے ہوئے کیا۔

  • جوبائیڈن کی صدارت میں امریکی سیاست کی نئی تاریخ رقم ہوگئی

    جوبائیڈن کی صدارت میں امریکی سیاست کی نئی تاریخ رقم ہوگئی

    واشنگٹن: جوبائیڈن کی صدارت میں امریکی سیاست کی نئی تاریخ رقم ہوگئی ہے، نومنتخب صدر کی ٹیم میں خواتین کو بھرپور نمائندگی دی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جوبائیڈن کی کابینہ میں نائب صدر سے لے کر وزارت خزانہ اور خفیہ اداروں کی کمان تک سبھی خواتین سنبھالیں گی، نیا صدر، نئی ٹیم، نئی تاریخ، جوبائیڈن نے امریکا کو چلانے کے لیے ایسی ٹیم بنائی ہے، جس کی مثال امریکی تاریخ میں نہیں ملتی۔

    امریکی تاریخ میں پہلی بار ایک خاتون نائب صدر ہوں گی، کاملا ہیرس سینیٹر اور کیلی فورنیا کی اٹارنی جنرل بھی رہ چکی ہیں، امریکی وزارت خزانہ اور خفیہ اداروں کی قیادت کرنے والی بھی خواتین ہوں گی۔

    جینیٹ یلن وزیر خزانہ اور ایورل ہینز کو ڈائریکٹر نیشنل انٹیلی جنس نامزد کیا گیا ہے، سفارت کاری کا 35 سالہ تجربہ رکھنے والی لنڈا تھامس گرین فیلڈ کو اقوامِ متحدہ میں امریکا کی سفیر نامزد کیا گیا ہے۔

    نو منتخب امریکی صدر کو کس بڑے پاکستانی اعزاز سے نوازا جا چکا ہے؟

    وزارت داخلہ کا قلم دان دینے کے لیے ایک تارک وطن کیوبن نژاد الحاندرو مایورکاس کا انتخاب کیا گیاہے، نئے امریکی وزیر خارجہ اوباما انتظامیہ میں کام کرنے والے انھتونی بلنکن ہوں گے۔

    جوبائیڈن کے مشیروں میں بھارتی اور پاکستانی نژاد شہری بھی شامل ہیں، پاکستانی نژاد علی زیدی ڈپٹی نیشنل کلائمٹ ایڈوائزر اور سلمان احمد خارجہ پالیسی کی ٹیم میں شامل ہیں۔

    کشمیری نژاد سمیرہ فضیلی کو نیشنل اکنامک کونسل کا ڈپٹی ڈائریکٹر نامزد کیا گیا ہے، اسی طرح کشمیری نژاد عائشہ ڈیجیٹل اسٹریٹیجی کے لیے پارٹنرشپ منیجر ہوں گی۔

  • نو منتخب امریکی صدر کو کس بڑے پاکستانی اعزاز سے نوازا جا چکا ہے؟

    نو منتخب امریکی صدر کو کس بڑے پاکستانی اعزاز سے نوازا جا چکا ہے؟

    کراچی: نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن آج وائٹ ہاؤس میں حلف اٹھائیں گے، کیا آپ ان کے بارے میں جانتے ہیں کہ وہ پاکستان کے دورے پر بھی آ چکے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن پاک امریکا تعلقات پر گہری نظر رکھتے ہیں، وہ 2 بار پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں، جوبائیڈن بطور نائب صدر 2008 اور 2011 میں پاکستان آئے تھے۔

    کیری لوگر بل کے تحت پاکستان کے لیے ڈیڑھ بلین ڈالر کی امداد کے لیے راہ ہموار کرنے کے اعتراف میں انھیں پاکستان کے دوسرے بڑے اعزاز ہلال پاکستان سے بھی نوازا گیا۔

    جوبائیڈن نے ہمیشہ کشمیریوں کے مؤقف کی تائید کی اور بھارت سے مظلوم کشمیریوں کو اظہار رائے کی آزادی اور خود مختاری دینے کا مطالبہ کیا۔

    جوبائیڈن صدارت تک کیسے پہنچے؟

    جوبائیڈن نے مودی سرکار کی گزشتہ برس کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے اقدام کی مذمت کی تھی اور مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت بحال کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

    واضح رہے کہ جو بائیڈن نے اپنے صدارتی الیکشن کے حریف موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دے کر کرسئ صدارت تک رسائی کی ہے، آج وہ حلف اٹھائیں گے۔