Tag: جو بائیڈن

  • صدر بائیڈن کا عید کے پیغام میں ایک بار پھر غزہ میں فائر بندی پر زور

    صدر بائیڈن کا عید کے پیغام میں ایک بار پھر غزہ میں فائر بندی پر زور

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے عید الاضحیٰ کے موقع پر مسلمانوں کو مبارک باد دیتے ہوئے ایک بار پھر غزہ میں فائر بندی پر زور دیا۔

    سماجی رابطے ایکس پر جاری بیان میں جو بائیڈن نے امریکا اور دنیا بھر میں بسنے والے مسلمانوں کو بقر عید پر مبارک باد دی۔

    انھوں نے بیان میں غزہ میں‌ فوری جنگ بندی کا مطالبہ دہراتے ہوئے لکھا کہ یہ حماس اور اسرائیل کے درمیان لڑائی کی ہولناکیوں کا شکار شہریوں کی مدد کرنے کا بہترین موقع ہے۔

    انھوں نے لکھا کہ ہزاروں بچوں سمیت بہت سے بے گناہ لوگ شہید ہو گئے، ہزاروں خاندان اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور ہوئے، ہزاروں نے اپنے پیاروں کو تباہ ہوتے شہید ہوتے دیکھا، فلسطینیوں کا درد بہت زیادہ ہے۔

    جو بائیڈن نے کہا امید ہے کہ اسرائیل اور حماس تین مرحلوں پر مشتمل جنگ بندی کی تجویز، جس کی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے توثیق کی ہے، کو قبول کر لیں گے جو غزہ میں تشدد کے خاتمے اور بالآخر جنگ کے خاتمے کا بہترین طریقہ ہے۔

    ادھر امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے بھی مسلمانوں کو عید الاضحیٰ اور حج کی مبارک باد دی ہے، ٹوئٹ میں انٹونی بلنکن نے لکھا کہ اس عید الاضحیٰ کے موقع پر ہم ایک پرامن مستقبل کی کوششوں کو جاری رکھے ہوئے ہیں، جس میں سب آزادی اور خوش حالی سے لطف اندوز ہو سکیں۔ عید مبارک اور حج مبارک۔

  • حماس نے جو بائیڈن کی تجویز مثبت قرار دے دی

    حماس نے جو بائیڈن کی تجویز مثبت قرار دے دی

    حماس نے غزہ میں جنگ بندی معاہدے سے متعلق امریکی صدر جو بائیڈن کی تجویز مثبت قرار دے دی۔

    الجزیرہ کے مطابق سیز فائر سے متعلق جو بائیڈن کی تجویز قطر کی طرف سے حماس کو بھیجی گئی ہے، جب کہ حماس کا کہنا ہے کہ وہ صدر بائیڈن کی جنگ بندی کی تجویز کو ’’مثبت طور پر‘‘ دیکھتی ہے۔

    اس تجویز سے اسرائیل کی 8 ماہ سے جاری جنگ کے رکنے کی امید پیدا ہوئی ہے، الجزیرہ کے کے مطابق جو بائیڈن کی طرف سے اعلان کردہ جنگ بندی کی تجویز پر حماس کا ردعمل مثبت رہا، وہ اس بات کا اشارہ دے رہے ہیں کہ وہ ’’آگے بڑھنے‘‘ کے لیے تیار ہیں۔

    گزشتہ کئی ماہ سے حماس کا واضح مؤقف رہا ہے کہ یہ امریکا ہے جو اسرائیلیوں کو کور فراہم کر رہا ہے، غزہ کے لوگوں کے ساتھ جو کچھ ہو رہا ہے اس کے ذمہ دار امریکی ہیں، تاہم اب حماس جو بائیڈن کی تقریر کو مثبت انداز میں دیکھ رہی ہے۔

    ’جنگ ختم کرنے کا وقت ہے، اسرائیل اور حماس معاہدہ کریں‘

    حماس سے متعلق یہ خبر دینے والے الجزیرہ کے نمائندے نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا ’’میں نے حماس کی جانب سے اس طرح کا رد عمل کبھی نہیں دیکھا۔‘‘ خیال رہے کہ حماس نے یہ شرائط پیش کی تھیں کہ جنگ بندی مستقل بنیادوں پر ہو، غزہ سے اسرائیلی فوجیوں کا مکمل انخلا ہو، اور غزہ کی تعمیر نو ہو۔

    اسرائیلی فورسز کی وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 36 ہزار سے زیادہ فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں۔

    جو بائیڈن کی تجویز

    امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ میں مستقل جنگ بندی اور اسرائیلی فوج کے انخلا کے لیے نیا معاہدہ تجویز کیا ہے، وائٹ ہاؤس میں خطاب میں صدر بائڈن نے حماس اور اسرائیل سے اس ڈیل کو قبول کرنے کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجوزہ منصوبہ 3 مراحل پر مشتمل ہے۔

    پہلا مرحلہ 6 ہفتے تک ابتدائی جنگ بندی کا ہے، جس میں اسرائیلی فوج غزہ سے نکل جائے گی، یرغمالیوں اور سیکڑوں فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ ہوگا، فلسطینی شہری غزہ واپس جائیں گے اور غزہ میں یومیہ 600 امدادی ٹرک پہنچیں گے۔

    دوسرے مرحلے میں اسرائیل اور حماس جنگ کے مستقل خاتمے کی شرائط پر بات چیت کریں گے، صدر بائیڈن نے کہا جب تک مذاکرات جاری رہیں گے جنگ بندی قائم رہے گی، تیسرے مرحلے میں غزہ کی تعمیر نو ہوگی۔

    امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا فریقین سے کہتا ہوں یہ وقت اہم ہے، جنگ بندی کے لیے معاہدہ کریں، جنگ بندی اسرائیلی شہریوں اور فلسطینیوں کے مستقبل کے لیے بہتر ہوگی۔

    غزہ پر صہیونی درندگی جاری

    دوسری طرف غزہ میں اسرائیل کے مظالم جاری ہیں، اسرائیل کی رفح پر شدید بمباری میں مزید 60 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جبالیہ پناہ گزین کیمپ کے ملبے سے 20 بچوں سمیت 70 فلسطینیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں، جنوبی غزہ میں اسرائیلی بمباری سے 37 افراد شہید اور 357 زخمی ہوئے۔

  • رفح پر حملہ کیا تو اسلحے کی فراہمی روک دیں گے، بائیڈن کا سی این این کو انٹرویو

    رفح پر حملہ کیا تو اسلحے کی فراہمی روک دیں گے، بائیڈن کا سی این این کو انٹرویو

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ اگر اس نے غزہ کے شہر رفح پر حملہ کیا تو اسے اسلحے کی فراہمی روک دیں گے۔

    جو بائیڈن نے بدھ کو نشر ہونے والے سی این این انٹرویو میں کہا اسرائیل کو جو بم دیے گئے وہ شہریوں کے قتلِ عام میں استعمال ہوئے، اسرائیلی فوج رفح کی آبادی والے علاقوں میں داخل ہوئی تو اسلحے کی فراہمی بھی روک دیں گے۔

    صدر جو بائیڈن نے بدھ کو پہلی بار کہا کہ اگر وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو رفح شہر پر بڑے حملے کا حکم دیتے ہیں تو وہ اسرائیل کو امریکی ہتھیاروں کی کچھ کھیپ روک دیں گے جس کے بارے میں انھوں نے تسلیم کیا کہ وہ غزہ میں شہریوں کو مارنے کے لیے استعمال کیے گئے ہیں۔

    بائیڈن نے 2,000 پاؤنڈ بموں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ’’اگر وہ رفح میں گھستے ہیں تو میں وہ ہتھیار فراہم نہیں کروں گا جو رفح سے نمٹنے کے لیے استعمال ہوئے ہیں، ہم ہتھیاروں اور توپ خانے کے گولے فراہم نہیں کریں گے، تاہم اس بات کو یقینی بنانا جاری رکھیں گے کہ اسرائیل محفوظ ہے۔‘‘

    اقوام متحدہ کا فلسطین کو آزاد ریاست کا درجہ دینے کا امکان

    تاہم امریکی مخالفت کے باوجود اسرائیل رفح پر بڑے پیمانے پر حملہ کرنے کے لیے تیار دکھائی دیتا ہے، جنوبی غزہ کا یہ گنجان آباد حصہ اس علاقے میں حماس کا آخری بڑا گڑھ بتایا جاتا ہے تاہم اب یہاں لاکھوں فلسطینی پناہ لینے پر مجبور ہیں، امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ یہاں آپریشن بڑے پیمانے پر عام شہریوں کی ہلاکت کا باعث بن سکتی ہے۔

  • ہوٹل کے دروازے پر اسرائیل کے خلاف احتجاج، بائیڈن کو پچھلے دروازے سے اندر جانا پڑا

    ہوٹل کے دروازے پر اسرائیل کے خلاف احتجاج، بائیڈن کو پچھلے دروازے سے اندر جانا پڑا

    واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات سے قبل روایتی طور پر وائٹ ہاؤس کی جانب سے صحافیوں کے اعزاز میں ہوٹل واشنگٹن ہلٹن میں عشائیہ رکھا گیا، اسرائیل کے خلاف احتجاج کرنے والی تنظیم کی انتظامیہ نے پہلے سے ترتیب دیے گئے منصوبے کے مطابق ہوٹل کے باہر زبردست احتجاج کر کے اس موقع پر غزہ کے مظلوموں کی طرف توجہ دلائی۔

    صحافیوں کے اعزاز میں رکھی گئی تقریب میں امریکی صدر جو بائیڈن کو شرکت کرنی تھی، لیکن ہوٹل کے دروازے پر بڑی تعداد میں موجود احتجاجی مظاہرین کے باعث انھیں ہوٹل کے پیچھے کے دروازے سے داخل ہونا پڑا۔ جو بائیڈن کے قافلے نے ہفتے کے روز وائٹ ہاؤس سے واشنگٹن ہلٹن تک پچھلے برسوں کے برعکس ایک متبادل راستہ اختیار کیا، تاکہ مظاہرین کے ہجوم سے بچا جا سکے۔

    ہوٹل کے باہر موجود مظاہرین نے غزہ میں اسرائیلی فورسز کے ہاتھوں صحافیوں کے قتل کا علامتی مظاہرہ بھی کیا، مظاہرین نے کہا غزہ میں جنگ کے دوران 100 سے زیادہ صحافی قتل ہوئے، غزہ میں صحافیوں کے قتل عام کا کون حساب دے گا؟ مظاہرین نے ہوٹل کی عمارت پر فلسطین کا جھنڈا بھی لگا دیا۔

    ہالی ووڈ اداکار جین رینو اپنی اہلیہ زوفیہ بروکا کے ہمراہ ڈنر میں شرکت کے لیے ہوٹل میں داخل ہو رہے ہیں

    احتجاج کے منتظمین کا کہنا تھا کہ ان کا مقصد اکتوبر میں جنگ شروع ہونے کے بعد سے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مارے جانے والے فلسطینیوں اور دیگر عرب صحافیوں کی بڑی تعداد کی طرف توجہ دلانا ہے۔ تاہم جو بائیڈن نے اپنی 10 منٹ کی تقریر میں اسرائیل غزہ جنگ کا تذکرہ تک نہیں کیا۔

    واضح رہے کہ غزہ کے دو درجن سے زیادہ صحافیوں نے گزشتہ ہفتے ایک خط لکھ کر واشنگٹن میں اپنے ساتھیوں سے اپیل کی تھی کہ وہ عشائیے کا مکمل بائیکاٹ کریں۔ ہوٹل کے باہر فلسطینی لباس میں موجود مظاہرین نے بائیڈن حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کی، اور کہتے رہے بائیڈن شرم کرو، مغربی میڈیا آپ کو دیکھ رہا ہے اور ان تمام ہولناکیوں کو بھی جسے آپ نے چھپانے کی کوشش۔

    بے گھر فلسطینیوں نے اپنے کیمپوں پر ’’شکریہ امریکی طلبہ‘‘ کی چاکنگ کردی

    ہفتے کو ہونے والی اس تقریب میں تقریباً 3,000 صحافیوں نے شرکت کی، کچھ مشہور شخصیات بھی عشائیے میں شریک تھیں، جن میں اکیڈمی ایوارڈ یافتہ افراد بھی شامل تھے، اداکارہ اسکارلٹ جوہانسن، کرس پائن، جوئے رانڈولف، جان ہیم بھی ان میں سے ایک تھے۔ بائیڈن کی تقریر کے بعد مشہور امریکی کامیڈین کولن جوسٹ نے اپنے سیاسی چٹکلوں سے حاضرین کو ہنسایا، کولن جوسٹ نے بائیڈن اور ٹرمپ کی عمر کو لے کر لطیفہ سنایا کہ دونوں میں صدارت کا نہیں بلکہ عمر کا مقابلہ ہے، اس لیے جمی کارٹر ادھر کھڑے سوچ رہا ہے کہ میں تو 99 سال کا ہوں، یہ مقابلہ تو آسانی سے جیت سکتا ہوں۔

  • صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی جیت کا امکان روشن، اہم وجہ سامنے آگئی؟

    صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کی جیت کا امکان روشن، اہم وجہ سامنے آگئی؟

    امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے اسرائیل کی غیر مشروط حمایت پرصدارتی انتخابات میں ان کی جیت کو شدید خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق 100 سے زائد ڈیموکریٹک عطیہ دہندگان و کارکنوں نے امریکی صدر جوبائیڈن کی انتخابی مہم کی انتظامیہ کو خط لکھ دیا ہے۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ 100 سے زائد ڈیموکریٹک عطیہ دہندگان اور کارکنوں نے جوبائیڈن کی انتخابی مہم کی انتظامیہ کو خط لکھ کر اسرائیلی آپریشن کی غیر مشروط حمایت پر صدر بائیڈن کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    انہوں نے انتباہ کیا ہے کہ موجودہ امریکی صدر بائیڈن کی اسرائیل کی حمایت پر بڑھتا عوامی غصہ سابق صدر ٹرمپ کی جیت کے امکانات کو بڑھا رہا ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر بائیڈن کے دیرینہ ساتھی ٹام کارپر کی زیرقیادت 19 ڈیموکریٹک سینیٹرز نے ایک خط میں کہا ہے کہ مشرق وسطیٰ کا بحران ایک ایسے موڑ پر پہنچ گیا ہے جس کے لیے امریکی قیادت کو ماضی کی ”سہولت”سے آگے کی ضرورت ہے۔

    سینیٹرز نے لکھا کہ ہم بائیڈن انتظامیہ سے فوری طور پر ایک جرات مندانہ، عوامی فریم ورک قائم کرنے کی درخواست کرتے ہیں جو ضروری اقدامات کا خاکہ پیش کرے۔

    سینیٹرز نے کہا کہ وہ نیتن یاہو کے فلسطینی ریاست کے راستے پر جانے سے انکار سے خاص طور پر مایوس ہوئے ہیں آپ اور آپ کی انتظامیہ نے جو سفارتی اقدامات کیے ہیں وہ انتہائی اہمیت کے حامل ہیں اور ہم آپ سے اور بھی زیادہ کرنے کی اپیل کرتے ہیں۔

    کلینک کے عملے نے کیٹ مڈلٹن کی میڈیکل رپورٹ کے ساتھ کیا کیا؟

    بائیڈن کو یہ خط سینیٹ کے اکثریتی رہنما چک شومر کے بعد آیا ہے جو ملک کے اعلیٰ ترین یہودی منتخب رہنما اور اسرائیل کے دیرینہ وکیل ہیں جنہوں نے غزہ جنگ پر نیتن یاہو کے طرز عمل پر تنقید کرتے ہوئے نئے اسرائیلی انتخابات پر زور دیا۔

  • جو بائیڈن کی جانب سے مسلمانوں کو رمضان کی مبارکباد

    جو بائیڈن کی جانب سے مسلمانوں کو رمضان کی مبارکباد

    ماہ رمضان المبارک کی آمد کے موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن کی جانب سے مسلمانوں کو مبارکباد پیش کی گئی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر کا اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ رمضان المبارک کا چاند نظر آنے کے بعد مقدس ماہ کا آغاز ہوگیا ہے۔

    جو بائیڈن نے مزید کہا کہ جل بائیڈن اور میری جانب سے امریکا اور دنیا بھر میں مسلمانوں کیلئے مبارکباد اور دعائیں۔

    دوسری جانب امریکا کے معروف مصنف اور نسل پرستی کے خلاف آواز بلند کرنے والے انسانی حقوق کے رکن جیفری شان کنگ اور ان کی اہلیہ رائے کنگ رمضان کی پہلی شب میں دائرہ اسلام میں داخل ہوگئے۔

    امریکا میں مقیم پروفیسر خالد بیدون نے انسٹاگرام پر لائیو ویڈیو شیئر کی جس میں امریکی مسلم اسکالر امام عمر سلیمان شان کنگ اور ان کی اہلیہ اسلام قبول کررہے ہیں۔

    نیتن یاہو کی اہلیہ نے امیرِ قطر کی والدہ سے کیا درخواست کی؟

    امریکا کے معروف مصنف شان کنگ ناصرف ایک لکھاری بلکہ نسل پرستی کے خلاف ہمیشہ آواز اُٹھاتے رہے ہیں، وہ ڈیموکریٹک پارٹی سے وابستہ تحریکوں کی حمایت کے لیے شہرت رکھتے ہیں۔

  • انٹرویو کا جواب انٹرویو میں، نیتن یاہو نے رفح پر بائیڈن کی ’ریڈ لائن‘ مسترد کر دی

    انٹرویو کا جواب انٹرویو میں، نیتن یاہو نے رفح پر بائیڈن کی ’ریڈ لائن‘ مسترد کر دی

    تل ابیب: اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے امریکی صدر کے انٹرویو کے جواب میں ایک انٹرویو میں غزہ کے شہر رفح پر جو بائیڈن کی ’ریڈ لائن‘ مسترد کر دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیتن یاہو نے امریکی صدر بائیڈن کے بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی تنقید غلط ہے، اسرائیل کے شہری حماس کی بقایا بٹالین کے خاتمے کی ہماری کارروائیوں کی حمایت کرتے ہیں۔

    نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ اسرائیلی یہ بات سمجھتے ہیں کہ اگر ہم یہ نہیں کریں گے تو اسرائیل پر 7 اکتوبر جیسے حملے بار بار ہوں گے، فلسطینی ریاست ہمارے گلے ڈالنے کی کوششوں کو ہمیں مسترد کرنا چاہیے۔

    امریکی ڈیجیٹل نیوز پیپر کمپنی پولیٹیکو کے ساتھ ایک انٹرویو میں نیتن یاہو نے غزہ پر حملے کی پالیسی کا دفاع کرتے ہوئے امریکی صدر بائیڈن کی تنقید کو مسترد کر دیا، نیتن یاہو نے کہا ’’میں نہیں سمجھا کہ جو بائیڈن کا کیا مطلب ہے، لیکن اگر ان کا مطلب یہ ہے کہ میں اسرائیلی عوام کی اکثریت کے خلاف پالیسی کی قیادت کر رہا ہوں اور اس سے اسرائیل کے مفادات کو نقصان پہنچتا ہے، تو وہ دونوں لحاظ سے غلط ہیں۔‘‘

    نیتن یاہو اسرائیل کو نقصان پہنچا رہے ہیں، رفح پر حملہ ریڈ لائن ہوگا: جو بائیڈن

    اسرائیلی وزیر اعظم نے کہا کہ وہ امریکی صدر جو بائیڈن کی مخالفت میں غزہ کی پٹی کی جنوبی سرحد پر واقع شہر رفح پر حملے کے لیے آگے بڑھنے کا ارادہ رکھتے ہیں، ہفتے کے روز بائیڈن نے ایم ایس این بی سی کو انٹرویو میں خبردار کیا تھا کہ اس طرح کی جارحیت ایک ’ریڈ لائن‘ ہوگی، اور وہ مزید 30 ہزار فلسطینیوں کی ہلاکت قبول نہیں کر سکتے۔

    اتوار کو جب نیتن یاہو سے پوچھا گیا کہ کیا اسرائیلی افواج رفح میں داخل ہوں گی؟ اسرائیلی وزیر اعظم نے جواب دیا ’’ہم وہاں جائیں گے، ہم انھیں نہیں چھوڑیں گے، آپ جانتے ہیں میری ریڈ لائن کیا ہے؟ 7 اکتوبر، جو دوبارہ کبھی نہیں ہوگا۔‘‘

  • وائرل ویڈیو: فلسطین کے حامی کارکن نے جو بائیڈن کو ’نسل کش جو‘ قرار دے دیا

    وائرل ویڈیو: فلسطین کے حامی کارکن نے جو بائیڈن کو ’نسل کش جو‘ قرار دے دیا

    جارجیا: امریکی ریاست جارجیا میں ایک تقریب سے خطاب کے دوران امریکی صدر جو بائیڈن کو فلسطین کے ایک حامی کارکن نے ’نسل کش جو‘ قرار دے دیا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین کے حامی ایک کارکن نے جو بائیڈن کو اس وقت بات کرنے سے اچانک روک دیا جب وہ جنوبی ریاست جارجیا کے شہر اٹلانٹا میں انتخابی مہم کی تقریر کر رہے تھے۔

    سوشل میڈیا پر پوسٹ کی گئی ویڈیو میں دیکھا اور سنا جا سکتا ہے کہ فلسطین کا حامی کارکن چیخ کر امریکی صدر سے کہتا ہے: ’’بائیڈن تم ایک آمر ہو، نسل کش جو۔‘‘ فلسطین کے حامی کارکن نے کہا صدر جو بائیڈن، فلسطین میں نسل کشی ہو رہی ہے، ہزاروں فلسطینی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، بچے مر رہے ہیں۔

    کارکن کے احتجاج کے بعد وہاں موجود سبھی شرکا نعرے لگانے لگے، صدر جوبائیڈن کی انتخابی مہم کے دوران فلسطین کے حامی کارکن کا احتجاج انتظامیہ برداشت نہ کر سکی، الجزیرہ کے مطابق مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ مظاہرین کو سیکرٹ سروس کے اہلکار گھسیٹ کر لے گئے۔

    اسرائیلی سازش بے نقاب ہوتے ہی کینیڈا اور سویڈن نے غزہ فنڈنگ بحال کر دی

    احتجاج کرنے والے کو لے جائے جانے کے بعد امریکی صدر نے کہا کہ انھوں نے احتجاج کرنے والے کے جذبے پر کوئی اظہار ناراضی نہیں کیا، ایسے بہت سارے فلسطینی ہیں جنھیں غیر منصفانہ طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

  • امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ بنا لیا

    امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ بنا لیا

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن نے بھی ٹک ٹاک پر اکاؤنٹ بنا لیا ہے۔

    بی بی سی کے مطابق سیکیورٹی خدشات کی وجہ سے امریکی حکومت کے بیش تر آلات پر ایپس پر پابندی کے باوجود صدر جو بائیڈن چین کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹک ٹاک پر مہم میں شامل ہو گئے ہیں۔

    امریکی صدر کی رواں برس ہونے والے صدارتی الیکشن کی انتخابی مہم اب ٹک ٹاک پر بھی شروع کر دی گئی ہے، صدارتی انتخابات کی مہم میں نوجوان ووٹرز کو متوجہ کرنے کے لیے بائیڈن کی انتخابی مہم چلانے والوں نے ’بائیڈن ایچ کیو‘ (@bidenhq) کے نام سے اکاؤنٹ بنایا ہے۔

    ٹک ٹاک پر اس مہم کا آغاز قابل ذکر اس لیے ہے کیوں کہ ماضی میں صدر جو بائیڈن خود اس پلیٹ فارم کے بارے میں قومی سلامتی کے خدشات کا اظہار کر چکے ہیں، 2022 میں امریکی صدر نے وفاقی حکومت کے 40 لاکھ ملازمین کی سرکاری ڈیوائسز پر ٹک ٹاک کے استعمال پر پابندی عائد کر دی تھی۔

    امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم کو گالی دے دی

    امریکی قانون سازوں نے متفقہ طور پر امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا مطالبہ کیا ہے، اس خدشے کے پیش نظر کہ بیجنگ حکومت صارفین کے ڈیٹا تک رسائی حاصل کر سکتی ہے۔ اس کے باوجود ٹک ٹاک امریکی نوجوانوں میں بہت مقبول ہے، اسی نوجوان آبادی کو مد نظر رکھ کر وائٹ ہاؤس نے نومبر میں ہونے والے انتخابات کے لیے ٹک ٹاک کا استعمال کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    معاونین نے امریکی میڈیا کو بتایا کہ جو بائیڈن کا ٹک ٹاک اکاؤنٹ صدر خود نہیں چلائیں گے بلکہ ان کی انتخابی مہم کی ٹیم چلائے گی۔ اس اکاؤنٹ پر لانچ ویڈیو بھی اپ لوڈ کی گئی ہے جس میں بائیڈن سے دل چسپ سوالات پوچھے گئے ہیں۔

    امریکی صدر سے امریکی گلوکارہ ٹیلر سوئفٹ کی ’’سپر باؤل سازشی تھیوری‘‘ کے بارے میں سوال کیا گیا، جس میں کچھ لوگوں نے دعویٰ کیا تھا کہ سپر باؤل کی ٹیم ’’کنساس سٹی چیفس‘‘ کے اسٹار کھلاڑی ٹریوس کیلس کے ساتھ گلوکارہ کا تعلق تھا، جس کی مدد سے ٹیلر سوئفٹ نے نہ صرف NFL کی چیمپئن شپ گیم میں دھاندلی کی بلکہ جو بائیڈن کو اس نومبر میں دوبارہ منتخب کروانے میں بھی مدد کی۔

    سوال کے جواب میں امریکی صدر نے مذاق میں کہا ’’اگر میں نے آپ کو سازش کے بارے میں بتایا تو میں مصیبت میں پڑ جاؤں گا۔‘‘

  • اردن میں فوجیوں کی ہلاکت پر امریکی صدر کا سخت رد عمل آ گیا

    اردن میں فوجیوں کی ہلاکت پر امریکی صدر کا سخت رد عمل آ گیا

    واشنگٹن: اردن میں 3 فوجیوں کی ہلاکت پر امریکی صدر کا سخت رد عمل آ گیا، جو بائیڈن نے کہا کہ امریکا اردن میں امریکی فوجیوں کی ہلاکت کا ضرور جواب دے گا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اتوار کو امریکی صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکا اردن میں تین فوجیوں کی ہلاکت کا ضرور جواب دے گا اور اس کے لیے ’’وقت اور طریقہ کار کا تعین ہم خود کریں گے۔‘‘

    انھوں نے کہا گزشتہ روز ہمیں مشرقِ وسطیٰ میں مشکل دن کا سامنا کرنا پڑا، شام کی سرحد کے قریب شمال مشرقی اردن میں فوجی اڈے پر تعینات امریکی افواج پر بغیر پائلٹ کے ڈرون حملے میں امریکا نے تین بہادر فوجیوں کو کھو دیا، صدر نے حملے کا ذمہ دار ایران کے حمایت یافتہ گروپ کو قرار دیا۔

    اردن کے ڈرون حملے میں 3 امریکی فوجی ہلاک

    میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل اور حماس کی غزہ میں جاری جنگ کے دوران مشرق وسطیٰ میں متاثر گروپوں نے گزشتہ کئی ماہ میں امریکی فورسز پر حملے کیے ہیں، لیکن ایسا پہلی بار ہے کہ کسی حملے میں امریکی فوجی ہلاک ہوئے ہیں۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی سینٹرل کمانڈ نے کہا ہے کہ ابتدائی معلومات کے مطابق حملے میں کم از کم 34 اہلکار زخمی ہوئے ہیں، تاہم اس تعداد میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔ دو امریکی حکام نے بتایا کہ ڈرون نے صبح سویرے بیرکوں کے قریب حملہ کیا، جس سے متاثرین کی تعداد کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔