Tag: جو بائیڈن

  • وائرل ویڈیو: امریکی صدر جو بائیڈن کی حرکت پر سب ہنس پڑے

    وائرل ویڈیو: امریکی صدر جو بائیڈن کی حرکت پر سب ہنس پڑے

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس میں گزشتہ روز اداکارہ سیلما بلیئر کے ہمراہ پریس ٹاک کے دوران صدر جو بائیڈن نے ایک ایسی حرکت کی جس پر تمام لوگ بے ساختہ ہنس پڑے۔

    سوشل میڈیا پر ایک نہایت دل چسپ ویڈیو وائرل ہوئی ہے، جس میں امریکی صدر جو بائیڈن مشہور ہالی ووڈ اداکارہ سیلما بلیئر کے ساتھ امریکی صدارتی محل وائٹ ہاؤس میں ایک پریس ٹاک میں شریک ہیں۔

    بائیڈن جب سیلما بلیئر کے ہمراہ چلتے ہوئے ڈائس تک آئے تو اس موقع پر انھوں نے ایسی حرکت کی جس نے سب کو ہنسنے پر مجبور کر دیا، کسی کو امریکی صدر سے ایسی حرکت کی توقع نہیں تھی۔

    ہوا یوں کہ ڈائس پر پہنچتے ہی سیلما بلیئر نے اپنے سروس کتے ’اسکاؤٹ‘ کی رسی چھوڑ کر اسے بیٹھنے کے لیے کہا جس پر وہ بیٹھ گیا، لیکن جو بائیڈن بھی اسی وقت نیچے جھکے اور ایسا ظاہر کیا جیسے انھیں بیٹھنے کے لیے کہا گیا ہو۔

    اس حرکت پر سب ہی لوگ ان کی طرف متوجہ ہوئے، سیلما بلیئر بھی انھیں ایسا کرتے ہوئے حیران ہوئی اور پرجوش ہو کر بولیں ’’میں خود کو بہت طاقت ور محسوس کر رہی ہوں۔‘‘

    دراصل سیلما بلیئر نے ڈگی سے کہا تھا ’’سِٹ ڈاؤن گڈ بوائے‘‘ جس پر جوبائیڈن کے رد عمل نے وہاں موجود سبھی افراد کو قہقہہ لگانے پر مجبور کر دیا۔

    واضح رہے کہ اداکارہ اور سماجی کارکن سیلما بلیئر نے پیر کے روز صدر جو بائیڈن کے ہمراہ پریس ٹاک میں ’’امریکیوں کے معذوری ایکٹ‘‘ کے سلسلے میں شرکت کی تھی۔ سیلما کو خود 2018 میں ’ملٹیپل سکلیروسیس‘ (مرکزی اعصابی نظام کی خرابی) نامی بیماری کی تشخیص ہوئی تھی، وہ اپنی چھڑی اور سروس کتے ’اسکاؤٹ‘ کے ساتھ وائٹ ہاؤس کی تقریب میں شریک ہوئیں۔

  • امریکی صدر بائیڈن کی آٹو ورکرز کی ہڑتال میں شرکت، ٹرمپ کا رد عمل

    امریکی صدر بائیڈن کی آٹو ورکرز کی ہڑتال میں شرکت، ٹرمپ کا رد عمل

    مشیگن: امریکی صدر جو بائیڈن ریاست مشیگن کے دورے کے موقع پر اچانک آٹو ورکرز کی ہڑتال میں پہنچ گئے اور ایمپلیفائر میں تقریر بھی کی۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر بائیڈن سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک روز پہلے ہی مشیگن پہنچ گئے ہیں، جہاں انھوں نے کاریں بنانے والے مزدوروں سے اظہار یکجہتی کیا۔ بی بی سی کے مطابق ہڑتال میں شرکت کر کے بائیڈن نے تاریخ رقم کر دی ہے، اس سے قبل کسی صدر نے کسی ہڑتال میں شرکت نہیں کی۔

    صدر بائیڈن نے آٹو ورکرز کی 40 فی صد تنخواہ بڑھانے کے مطالبے کی حمایت کی، اور کہا کہ آٹو کمپنیوں کی حالت بہتر ہے، ورکرز کے معاملات بھی بہتر ہونے چاہیئں، وہ مراعات کے مستحق ہیں۔ تاہم ہڑتالی کارکنان نے سیاسی رہنماؤں کو ہڑتال سے دور رہنے کا کہا، کیوں کہ انھیں خدشہ تھا کہ سیاسی حریف ہڑتال کو سیاسی رنگ دے دیں گے۔

    گن کنٹرول کے پرزور مطالبے کے دوران ٹرمپ مخصوص گن اسٹور پہنچ گئے

    دوسری طرف ٹرمپ نے بائیڈن پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے پہلے مزدوروں سے روزگار چھینا اور اب ہمدردی جتا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ سابق صدر ٹرمپ اپنی انتخابی مہم کے سلسلے میں مشیگن کا دورہ کل کریں گے۔

  • امریکا نے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کا آخری ذخیرہ بھی تلف کر دیا

    امریکا نے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کا آخری ذخیرہ بھی تلف کر دیا

    واشنگٹن: جو بائیڈن نے کہا ہے کہ امریکا نے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے آخری ذخیرے کو بھی تلف کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن کا کہنا ہے کہ امریکا نے اپنے کیمیائی ہتھیاروں کے آخری ذخیرے کو بھی تلف کر دیا ہے، جس سے مہلک ہتھیاروں کو ختم کرنے کی دہائیوں سے جاری کوششیں اب ختم ہو گئیں۔

    1997 کے کیمیائی ہتھیاروں کے بین الاقوامی کنونشن کے تحت امریکا اور دیگر دستخط کنندگان ممالک 30 ستمبر 2023 تک اپنے کیمیائی ہتھیار تلف کرنے کے پابند ہیں۔

    کیمیائی ہتھیاروں کی روک تھام سے متعلق تنظیم کا کہنا ہے کہ دنیا کے 70 ہزار سے زائد خطرناک کیمیائی مادے تلف کیے جا چکے ہیں۔

  • سپریم کورٹ نے صدر بائیڈن کی تعلیمی قرضوں کی معافی کی پالیسی کو مسترد کر دیا

    سپریم کورٹ نے صدر بائیڈن کی تعلیمی قرضوں کی معافی کی پالیسی کو مسترد کر دیا

    واشنگٹن: امریکی سپریم کورٹ نے صدر جو بائیڈن کی تعلیمی قرضوں کی معافی کی پالیسی کو مسترد کر دیا ہے، جس پر بائیڈن انتظامیہ پریشانی کا شکار ہو گئی ہے جب کہ طلبہ سراپا احتجاج بن گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعہ کے روز امریکی سپریم کورٹ نے صدر جو بائیڈن کے فیڈرل اسٹوڈنٹس لون 400 بلین ڈالر کے منصوبے کو چھ تین کی اکثریت سے مسترد کر دیا ہے، اس منصوبے سے لاکھوں امریکیوں کو ریلیف ملنا تھا۔

    امریکی سپریم کورٹ کے فیصلے سے بائیڈن انتظامیہ پریشان ہے جب کہ طلبہ سراپا احتجاج بن گئے ہیں، صدر بائیڈن نے اعلان کیا ہے کہ یہ لڑائی ابھی ختم نہیں ہوئی۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ کو 400 ارب ڈالر کے منصوبے کے لیے کانگریس کی توثیق درکار تھی، بائیڈن انتظامیہ نے اس منصوبے پر اپنے اختیار سے تجاوز کیا، اور قرض لینے والوں کو ایسے ہی چھوڑ دیا، جن کے قرضوں کی واپسی موسم خزاں میں دوبارہ شروع ہونے کی توقع ہے۔

    ادھر صدر بائیڈن نے ایک خطاب میں عدالتی فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے امریکی آئین کی غلط تشریح کی ہے، ریپبلکنز طلبہ کے قرضوں کے معاملے پر ریلیف دینے کو تیار نہیں۔ دوسری طرف سابق صدر ٹرمپ نے عدالتی فیصلے کو سراہا اور کہا کہ بائیڈن انتظامیہ کا منصوبہ غیر منصفانہ تھا۔

    واضح رہے کہ امریکا میں پبلک اسکولوں کی مفت تعلیم کے بعد جب طلبہ یونیورسٹیوں میں جاتے ہیں تو ان یونیورسٹیوں میں تعلیم خاصی مہنگی ہوتی ہے، ہزاروں ڈالر کی فیسیں ہوتی ہیں، جس پر طلبہ کو پھر قرضے ملتے ہیں، جنھیں وہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ کام کرتے ہوئے قسطوں میں ادا کرتے ہیں۔ لیکن ہزاروں طلبہ ایسے بھی ہوتے ہیں جو قرضے واپس نہیں کر پاتے جن کے لیے صدر بائیڈن یہ بڑا منصوبہ لے کر آئے تھے۔

    تاہم ریپلکن پارٹی نے بائیڈن کے منصوبے کو سیاسی اسٹنٹ قرار دیا اور اس کی بھرپور مخالفت کی۔

  • امریکی صدر بائیڈن کی دوسری صدارتی انتخابی مہم متاثر ہونے کا خدشہ

    امریکی صدر بائیڈن کی دوسری صدارتی انتخابی مہم متاثر ہونے کا خدشہ

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کی دوسری صدارتی انتخابی مہم متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جو بائیڈن کے بیٹے ہنٹر بائیڈن کی جانب سے ٹیکس چوری اور غیر قانونی پستول رکھنے کے اعتراف کے بعد امریکی صدر کی دوسری صدارتی انتخابی مہم متاثر ہو سکتی ہے۔

    تاہم ڈیموکریٹ رہنما طاہر جاوید کا کہنا ہے کہ ہنٹر بائیڈن ایک آزاد ٹیکس پیئر ہیں، ان کے معاملات کا والد سے کوئی تعلق نہیں ہے، اس لیے ٹیکس چوری معاملے سے جو بائیڈن کی مہم زیادہ متاثر نہیں ہونی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اگر صدر بائیڈن اپنے بیٹے کا دفاع کرنا شروع کریں تو پھر بلاشبہ ان کی انتخابی مہم متاثر ہوگی، جس کی توقع نہیں ہے، جیسا کہ اگر ٹرمپ ہوتے تو وہ اپنے بچوں کا دفاع ضرور کرتے۔

    دوسری طرف ریپبلکن رہنما ساجد تارڑ کا کہنا ہے کہ بائیڈن فیملی کی ایک تاریک تاریخ رہی ہے، نہ صرف ہنٹر بائیڈن بلکہ امریکی صدر کے بھائی پر بھی الزامات لگے تھے، انھوں نے جو بائیڈن کی حیثیت کا غلط فائدہ اٹھایا، امریکی میڈیا اس کو چھپاتا رہا ہے، اس وقت امریکا اپنی تاریخ کے بدترین سیاسی بحران سے گزر رہا ہے، اس لیے جمہوری اصلاحات کی اشد ضرورت ہے۔

    جوبائیڈن کے بیٹے نے اعتراف جرم کر لیا

    واضح رہے کہ ہنٹر بائیڈن نے چین اور یوکرین کے ساتھ بزنس ڈیل میں ٹیکس ادا نہیں کیا تھا، امریکی میڈیا کے مطابق بزنس ڈیل میں ہنٹر بائیڈن نے 1.5 ملین ڈالر حاصل کیے، دستاویزات کے مطابق ہنٹر بائیڈن نے 2018 میں ایک لاکھ ڈالر ٹیکس ادا کرنا تھا۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ یہ اسکینڈل سابق امریکی صدر ٹرمپ اپنی انتخابی مہم میں سامنے لائے تھے۔

  • معاہدہ امریکی عوام کے لیے بڑی خوش خبری ہے: جو بائیڈن

    معاہدہ امریکی عوام کے لیے بڑی خوش خبری ہے: جو بائیڈن

    واشنگٹن: امریکی سینیٹ نے قرض کی حد بڑھانے کی منظوری دے دی، امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ یہ امریکی عوام کے لیے بڑی خوش خبری ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سینیٹ نے قرض کی حد بڑھانے کی منظوری دے دی، بل کے حق میں 63 جب کہ مخالفت میں 36 ووٹ آئے، امریکی صدر ہفتے کو بل پر دستخط کر کے قانون کا درجہ دے دیں گے۔

    بائیڈن انتظامیہ اب 31.4 کھرب ڈالر کی قرض کی حد ختم کر سکے گی، صدر جو بائیڈن قانون سازی کو اپنی جیت قرار دے رہے ہیں۔

    امریکا دیوالیہ ہونے سے بچنے کیلیے کیا اقدامات کر رہا ہے؟

    صدر جو بائیڈن نے کہا کہ اس معاہدے تک پہنچنا بہت اہم تھا، یہ امریکی عوام کے لیے بڑی خوش خبری ہے، دو طرفہ قرض کی حد کے بل نے معاشی بحران کو ٹال دیا۔

    انھوں نے کہا اس بل کی منظوری سے امریکی عوام کو وہ مل گیا جس کی انھیں ضرورت تھی۔

  • امریکی ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا، بائیڈن نے اسپیکر کے ساتھ معاہدے پر اتفاق کر لیا

    امریکی ڈیفالٹ کا خطرہ ٹل گیا، بائیڈن نے اسپیکر کے ساتھ معاہدے پر اتفاق کر لیا

    واشنگٹن: امریکا کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے صدر جو بائیڈن اور اسپیکر میکارتھی میں معاہدے پر اتفاق ہو گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر جو بائیڈن اور اسپیکر میکارتھی میں ٹیلیفونک رابطے میں ملک کو ڈیفالٹ سے بچانے کے لیے معاہدے پر اتفاق ہو گیا۔

    اسپیکر میکارتھی نے کہا کہ صدر نے بہت وقت ضائع کیا تاہم عوام کے لیے معاہدے پر اتفاق ہو گیا ہے، قرضوں کے معاملے پر بل تیار کیا جا رہا ہے، بدھ کو ایوان میں پیش کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ امریکی وزیر خزانہ نے ڈیفالٹ سے بچنے کے لیے 5 جون تک قانون سازی کی ڈیڈ لائن دی تھی، قانون سازی کے لیے بائیڈن انتظامیہ کو ریپبلکنز اکثریتی ایوان کی مخالفت کا سامنا تھا۔

    بائیڈن انتظامیہ قرضوں کی حد بڑھانے جب کہ ریپلکنز کٹوتیوں کے لیے متحرک تھے۔

    ڈیموکریٹ رہنما ساجد تارڑ نے اس حوالے سے اے آر وانی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا ایک نازک وقت سے گزر رہا ہے، ویلفیئر پروجیکٹس، سوشل کاموں پر جس طرح بے دریغ پیسے خرچ کیے جا رہے ہیں، یوکرین کو بلینک چیک دیے جا رہے ہیں، تو اس پر مذاکرات ضروری تھے۔

    انھوں نے کہا کہ دونوں پارٹیاں سمجھتی ہیں کہ اس معاملے پر ڈیفالٹ میں نہ جایا جائے، امریکا کا ڈیفنس سسٹم اسٹیک پر تھا، میرا خیال ہے کہ یہ کسی نہ کسی شرط پر اتفاق کر لیں گے، اسپیکر میکارتھی نے زبردست طریقے سے مذاکرات کیے، میں سمجھتا ہوں کہ وہ کوئی معاہدہ کرنے کے بہت قریب پہنچ گئے ہیں۔

  • بائیڈن کا یوکرین کے لیے 375 ملین ڈالر نئے فوجی امداد کا اعلان

    بائیڈن کا یوکرین کے لیے 375 ملین ڈالر نئے فوجی امداد کا اعلان

    ہیروشیما: امریکی صدر جو بائیڈن نے یوکرین کے لیے 375 ملین ڈالر نئے فوجی امداد کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جاپان کے شہر ہیروشیما میں امریکی صدر نے اتوار کے روز یوکرین کے لیے 375 ملین ڈالر کے نئے فوجی امدادی پیکج کی نقاب کشائی کی۔

    جو بائیڈن نے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی سے کہا کہ امریکا یوکرین کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے تا کہ وہ روس کے ساتھ جنگ لڑ سکے۔

    ہیروشیما میں عالمی رہنماؤں کے جی 7 سربراہی اجلاس کے موقع پر یوکرینی رہنما سے ملاقات کرتے ہوئے بائیڈن نے کہا کہ فوجی امدادی پیکج میں گولہ بارود، توپ خانہ، بکتر بند گاڑیاں اور تربیت شامل ہیں۔

    برطانوی وزیر اعظم نے یوکرینی صدر زیلنسکی کو گلے لگا لیا

    بائیڈن نے زیلنسکی کو بتایا ’’پورے جی 7 کے ساتھ یوکرین کو ہماری پشت پناہی حاصل ہے، میں وعدہ کرتا ہوں کہ ہم کہیں نہیں جا رہے ہیں۔‘‘

    یوکرین کا ایک اور اہمیت کا حامل شہر روس کے قبضے میں آگیا

    وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ملاقات میں بائیڈن نے زیلنسکی کو یوکرین کی طویل مدتی صلاحیت کو بڑھانے میں مدد کے لیے امریکی تیاری سے آگاہ کیا، تاکہ روسی جارحیت کے خلاف دفاع کرتے ہوئے اسے روکا جا سکے۔

    جو بائیڈن نے یوکرین کے پائلٹوں کو F-16 جیسے فورتھ جنریشن فائٹر طیاروں پر ٹریننگ کی فراہمی کے لیے بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا، جب کہ زیلنسکی نے نئے پیکج کے لیے اور آج تک 37 بلین ڈالر کی مالی امداد کے لیے امریکا کا شکریہ ادا کیا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن پر سبقت حاصل کر لی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن پر سبقت حاصل کر لی

    واشنگٹن: نئے سروے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ صدر جو بائیڈن پر سبقت حاصل کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات کے سلسلے میں نئے سروے میں صدر بائیڈن پر ٹرمپ کو سبقت حاصل ہو گئی ہے۔

    سروے رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کو بائیڈن پر 7 پوائنٹس کی برتری حاصل ہو گئی ہے، سروے میں ٹرمپ کی 47 فی صد اور بائیڈن کی 40 فی صد ووٹرز نے حمایت کی۔

    سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ری پبلکنز کی اکثریت ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی امیدوار کے طور پر دیکھنا چاہتی ہے۔

    ہارورڈ کیپس ہیرس پول کے مطابق سروے میں پایا گیا کہ 47 فی صد جواب دہندگان نے کہا کہ اگر 2024 کے انتخابات آج ہوں اور ٹرمپ اور بائیڈن سیاسی جماعتوں کے متعلقہ امیدوار ہوں تو وہ ٹرمپ کو ووٹ دیں گے۔ چالیس فی صد نے بائیڈن کی حمایت کی، جب کہ 13 فی صد نے کہا کہ انھیں نہیں پتا یا یہ کہ وہ ابھی یقین سے کچھ نہیں کہہ سکتے۔

  • صدر بائیڈن کی سروے میں ٹرمپ پر برتری بدستور برقرار

    صدر بائیڈن کی سروے میں ٹرمپ پر برتری بدستور برقرار

    واشنگٹن: امریکی صدر جو بائیڈن کو صدارتی الیکشن کے حوالے سے سروے میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر بدستور برتری حاصل ہے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق تازہ سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ جو بائیڈن کی برتری ٹرمپ پر بدستور برقرار ہے، صدارتی الیکشن کے حوالے سے بائیڈن کو 44 فی صد اور ٹرمپ کو 38 فی صد ووٹرز کی حمایت حاصل ہے۔

    سروے رپورٹ کے مطابق ری پبلکنز کی اکثریت ڈونلڈ ٹرمپ کو آئندہ صدارتی امیدوار بنانا چاہتی ہے، دوسری طرف صدر بائیڈن کی مقبولیت بارڈر پر تارکین وطن کی موجودگی سے متاثر ہو سکتی ہے۔