لاس اینجلس: آنجہانی گلوکار مائیکل جیکسن کے والد جو جیکسن 89 سال کی عمر میں وفات پاگئے۔ وہ طویل عرصے سے کینسر کے مرض میں مبتلا تھے۔
مائیکل جیکسن کی بہن لاٹویا جیکسن نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے والد کے انتقال کی خبر شیئر کی۔
Precious moments I will always cherish! I love you! #RIP
Joe Jackson pic.twitter.com/3kUWg1ffrX— La Toya Jackson (@latoyajackson) June 27, 2018
لاٹویا کے علاوہ جیکسن خاندان کے دیگر افراد نے بھی مداحوں کو اس افسوس ناک خبر کی اطلاع دی تاہم ان کی جانب سے زیادہ تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
ہالی ووڈ ویب سائٹس کے مطابق جو جیکسن ٹرمینل پینکریاٹک کینسر میں مبتلا تھے۔
اس سے قبل صرف 2 دن پہلے جو جیکسن نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ سے ایک ٹویٹ کیا تھا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ انہیں اپنی موت کا علم ہوگیا تھا۔
I have seen more sunsets than I have left to see. The sun rises when the time comes and whether you like it or not the sun sets when the time comes. pic.twitter.com/PGcmbulzyC
— Joseph Jackson (@Joe5Jackson) June 24, 2018
اپنے آخری ٹویٹ میں جو جیکسن نے لکھا تھا، ’جب سورج کے طلوع ہونے کا وقت ہوتا ہے تو وہ طلوع ہوجاتا ہے، اور چاہے آپ پسند کریں نہ یا نہ کریں، اپنے غروب ہونے کےوقت پر سورج بھی غروب ہوجاتا ہے‘۔
جو جیکسن ایک سخت گیر والد تھے۔ ان کے آنجہانی بیٹے مائیکل جیکسن نے کئی بار انٹرویوز میں بتایا تھا کہ بچپن میں ان کے والد انہیں بیلٹ سے تشدد کا نشانہ بنایا کرتے تھے۔
والد کی سخت گیر طبیعت اور تشدد نے مائیکل کو ذہنی عارضوں اور نفسیاتی پیچیدگیوں کا شکار بنا دیا تھا جس میں وہ تاعمر مبتلا رہے۔
جو جیکسن کی 11 اولادیں ہیں جو تقریباً سب ہی گلوکاری کے شعبے سے وابستہ ہیں۔ ان میں سب سے زیادہ شہرت مائیکل جیکسن کو حاصل ہوئی جو اپنی موت کے بعد بھی دنیا کے مقبول ترین گلوکاروں میں سے ایک ہیں۔
خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔