Tag: جڑانوالہ واقعے

  • جڑانوالہ واقعے پر پنجاب حکومت سے نئی رپورٹ طلب

    جڑانوالہ واقعے پر پنجاب حکومت سے نئی رپورٹ طلب

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے جڑانوالہ واقعے پر پنجاب حکومت سے نئی رپورٹ طلب کر لی اور نئی رپورٹ دس روز میں جمع کرائی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ہدایت کی کہ جڑانوالہ واقعے سے متعلق رپورٹ کو مسترد کیا جاتا ہے، نئی رپورٹ دس روز میں جمع کرائی جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ خاطر خواہ تحقیقاتی رپورٹ نہ دی گئی توپولیس افسران کومعطل یا فارغ کیاجائےگا۔

    سپریم کورٹ نے پاکستان براڈکاسٹرز ایسوسی ایشن اور پیمرا کو نوٹس جاری کیا جبکہ وفاقی حکومت اور تمام صوبائی حکومتوں کو بھی نوٹس جاری کیاگیا۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ انتہاپسندی،تشدد، فرقہ واریت خاتمےکیلئے حکومت اوربالخصوص میڈیا کردارادا کرے، مذہبی ہم آہنگی سے متعلق خصوصی پیغامات کو نشریات کا حصہ بنایاجائے۔

    سپریم کورٹ کے آرڈر میں پنجاب پولیس کے کنڈکٹ پر سخت آبزرویشنزدی گئی، جس میں کہا جڑانوالہ واقعے کے اصل کرداروں کا پنجاب پولیس کو معلوم ہے، پنجاب پولیس کمزوری اور بزدلی کا مظاہرہ کر رہی ہے، حملہ آوروں کو نہ روک کر پولیس نے اپنے اوپر سے عوامی اعتمادختم کیا۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ اٹارنی جنرل آفس کی رپورٹ کو جڑانوالہ واقعےکی رپورٹ قرار دینا بھی غلط ہوگا، جڑانوالہ جیسے حملے تعلیم کی کمی، نفرت اور مذہب کے غلط استعمال سےپیش آتےہیں۔

    عدالت نے اقلیتوں کی عبادت گاہوں کی تفصیلات سے متعلق رپورٹ دوماہ میں جمع کرانےکاحکم دیا اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

  • سپریم کورٹ نے جڑانوالہ واقعے سے متعلق پنجاب حکومت کی رپورٹ مسترد کردی

    سپریم کورٹ نے جڑانوالہ واقعے سے متعلق پنجاب حکومت کی رپورٹ مسترد کردی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے جڑانوالہ واقعے سے متعلق پنجاب حکومت کی رپورٹ مسترد کردی، چیف جسٹس نے کہا رپورٹ دیکھنے کے بعد مجھے شرمندگی ہورہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے جڑانوالہ واقعے سےمتعلق پنجاب حکومت کی رپورٹ مسترد کردی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے پنجاب حکومت کی رپورٹ ردی کی ٹوکری میں پھینکنے کے قابل ہے، جڑانوالہ واقعے سے متعلق یہ رپورٹ دیکھنے کے مجھے شرمندگی ہو رہی ہے۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا جڑانوالہ واقعے میں کتنے لوگ پکڑے گئے؟ دوران سماعت پنجاب حکومت نے جڑانوالہ واقعے سے متعلق پیشرفت رپورٹ جمع کرادی۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ22 مقدمات درج، 304 افراد گرفتار ہوئے جبکہ 22 میں سے 18 ایف آئی آرز کے چالان جمع ہوئے، جس پر چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ ماشاءاللہ سے چھ ماہ میں صرف یہ 18 چالان ہوئے؟ دوسری جگہوں پر جا کر اسلاموفوبیا پر ڈھنڈورا پیٹتے ہیں اور خود کیا کر رہے ہیں؟

    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے غیر مسلموں کے ساتھ جو سلوک بھارت میں ہو رہا ہے وہ کاپی کرنا چاہتے ہیں؟ کتنے بجے پہلا چرچ جلا تھا اور اگست میں فجر کب ہوتی ہے؟

    ایس پی انویسٹی گیشنز فیصل آباد نے بتایا کہ توہین مذہب کاواقعہ صبح 5:15 بجے ہوا،مسلمان کمیونٹی نے اجلاس کر کے فیصلہ کیا کہ توہین مذہب پر کارروائی کریں، جس پر جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کا کہنا تھا کہ پولیس نے اپنی آنکھوں کے سامنے سب جلتادیکھا؟جڑانوالہ میں بہادر پولیس کھڑی تماشہ دیکھتی رہی۔

    چیف جسٹس نے سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا پاکستان میں پولیس صرف مسلمانوں کےتحفظ کیلئے ہے؟ کیا ایسا ہو سکتا ہے کوئی قرآنی اوراق کی بےحرمتی کرےاوراپنا شناختی کارڈ رکھ دے؟ کیا آپ کو سمجھ نہیں آئی تھی کہ یہ سازش ہورہی ہے؟ کیا مسیحی برادری آپ کوعقل سےمحروم لگتی ہے جوثبوت بھی چھوڑے گی؟

    چیف جسٹس پاکستان نے سوال کیا کہ کتنے پولیس والوں کو فارغ کیا گیا؟ ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بتایا کہ پولیس اہلکاروں کےخلاف انکوائری ہو رہی ہے، جڑانوالہ واقعے پر جے آئی ٹی بنائی گئی تھی۔

    جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیئے کہ یہ جے آئی ٹی کیابلا ہوتی ہے؟ جس کام کو پورا نہ کرنا ہو اس پر جے آئی ٹی بنا دی جاتی ہے، پولیس کابنیادی فرض عوام کا تحفظ کرنا ہے۔

  • ‘جڑانوالہ واقعے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کی سازش کا انکشاف’

    ‘جڑانوالہ واقعے میں بھارتی خفیہ ایجنسی ‘را’ کی سازش کا انکشاف’

    گوجرانوالہ : مسیحی رہنما کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب نے بتایا جڑانوالہ واقعے میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کی سازش کا انکشاف ہوا، تو اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ جڑانوالہ کے حوالے سے مسیحی رہنماؤں نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے علمائےاکرام اور ریاست پاکستان کا شکر ادا کیا۔

    مسیحی رہنما کا کہنا تھا کہ آئی جی پنجاب نےکہا جڑانوالہ واقعےمیں را کی سازش کا انکشاف ہوا، اگر کوئی بھی غیر ملکی سازش ہے تو اس کی مکمل تحقیقات کی جائیں۔

    مسیحی رہنما نے کہا کہ بھارت اپنےملک میں اقلیتوں کو تحفظ دے،کشمیریوں کا قتل عام بند کرے ، ہمارا مذہب تمام مذاہب کے احترام کا درس دیتا ہے۔

    مسیحی رہنماؤں نے اداروں سے مطالبہ کیا کہ جڑانوالہ واقعے کی مکمل تحقیقات کرائی جائیں، مسیحی برادری نے پاکستان بنانے اور بچانے میں ہمیشہ اہم کردار ادا کیا۔

  • جڑانوالہ واقعے میں کتنے گرجا گھروں اور گھروں کو جلایا گیا؟ تفصیلات  سامنے آگئیں

    جڑانوالہ واقعے میں کتنے گرجا گھروں اور گھروں کو جلایا گیا؟ تفصیلات سامنے آگئیں

    فیصل آباد : جڑانوالہ میں توہین مذہب کے مبینہ واقعے کے بعد 19 گرجا گھر اور 86 گھروں کو جلایا گیا، سب سے زیادہ نقصان عیسیٰ نگری اور چمڑہ منڈی میں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع فیصل آباد کے شہر جڑانوالہ واقعے کے دوران املاک کے نقصان کی ابتدائی رپورٹ تیار کرلی گئی۔

    تحصیلدار جڑانوالہ نے ڈویژنل کمشنر کو ابتدائی رپورٹ پیش کر دی ہے، جس میں بتایا ہے کہ 16اگست کو مظاہرین نے 19 چرچ اور 86 گھروں کو جلایا، سب سے زیادہ نقصان عیسیٰ نگری اور محلہ چمڑہ منڈی میں ہوا۔

    محلہ کیمپ ، آبادی ٹیلیفون ایکسچینج ، فاروق پارک بھی متاثرہ علاقوں میں شامل ہیں جبکہ مہاراں والا ، شہروآنہ ،کموآنہ اورچک 240میں بھی توڑپھوڑکی گئی۔

    گذشتہ روز جڑانوالہ واقعے میں مالی نقصان کا تخمینہ لگانے کے لئے کمیٹی تشکیل دی گئی تھی، اے ڈی سی ریونیو کی سربراہی میں8 رکنی کمیٹی کا نوٹی فکیشن جاری کیا گیا تھا۔

    ریونیو ، ایکسائز اور میونسپل کارپوریشن کے افسران کمیٹی کے رکن مقررکئے گئے اور کمیٹی کو 3روز میں تخمینے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی گئی تھی، کمیٹی گھروں اور دوسری املاک کے نقصان کا جائزہ لے گی۔

  • جڑانوالہ واقعے میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، ترجمان دفترخارجہ

    جڑانوالہ واقعے میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، ترجمان دفترخارجہ

    اسلام آباد : ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ جڑانوالہ واقعے میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، واقعے پر اعلیٰ سطح تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے جڑانوالہ میں ہونے والے واقعے کی مذمت کی ، پورے ملک کےعوام مسیحی برادری سے اس سلوک پر دکھی ہیں۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں ملوث افراد کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا، واقعے پر اعلیٰ سطح تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

    یاد رہے پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل ہوگئے تھے اور مشتعل افراد نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی تھی۔

    پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سو سے زائد افراد کو گرفتار کیااور ضلع بھر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی تھی۔

  • جڑانوالہ واقعے کے ذمہ داران کیخلاف   مقدمہ درج

    جڑانوالہ واقعے کے ذمہ داران کیخلاف مقدمہ درج

    جڑانوالہ : پنجاب کے شہر جڑانوالہ واقعے کے ذمہ داران کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ، پولیس نے مقدمےمیں نامزد 29 افراد کو گرفتارکرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر جڑانوالہ واقعے کے ذمہ داران کیخلاف تھانہ سٹی میں مقدمہ درج کرلیا گیا ، مقدمہ میں دہشتگردی، اقدام قتل، مزاحمت ،توہین مذہب سمیت 18 دفعات شامل کی گئیں ہیں۔

    مقدمے میں 34 نامزد اور 600 نامعلوم افراد کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ، پولیس نے مقدمےمیں نامزد 29 افراد کو گرفتارکرلیا ہے۔

    مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ مظاہرین کے حملےسے ایس ایچ او سمیت پولیس ملازمین بھی زخمی ہوئے، مظاہرین نے جتھےکی شکل میں توڑپھوڑ،جلاؤ گھیراؤ کیا اور پرتشدد ہجوم کو شیلنگ کرکے کنٹرول کیا گیا۔

    یاد رہے پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل ہوگئے تھے اور مشتعل افراد نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی تھی۔

    پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سو سے زائد افراد کو گرفتار کیااور ضلع بھر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی تھی۔

  • شہباز شریف ، آصف زرداری سمیت دیگر رہنماؤں کی جڑانوالہ واقعے کی مذمت

    شہباز شریف ، آصف زرداری سمیت دیگر رہنماؤں کی جڑانوالہ واقعے کی مذمت

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم شہباز شریف ، سابق صدر آصف زرداری سمیت دیگر رہنماؤں نے جڑانوالہ واقعے کی پرزور مذمت کی۔

    نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے فیصل آبادکےعلاقےجڑانوالہ میں پیش آنیوالے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب عناصر کے خلاف سخت ایکشن ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شہباز شریف اور سابق صدر آصف زرداری نے جڑانوالہ واقعے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے پر تشویش کا اظہار کیا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے جڑانوالہ واقعے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہا کہ جڑانوالہ میں قیام امن کیلئے وسائل بروئے کار لائے جائیں اور انتظامیہ مؤثر کردارادا کرے۔

    مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے بھی جڑانوالہ میں ہونیوالے پرتشددواقعات کی پرزورمذمت کی اور اپنے ٹوئٹ میں لکھا ‘عبادت گاہوں پر حملےکسی طوربھی قابل قبول نہیں، اشتعال انگیزی اور انتہا پسندی کسی کے حق میں نہیں۔

    اس سے قبل نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے فیصل آبادکےعلاقےجڑانوالہ میں پیش آنیوالے واقعے کا نوٹس لے لیا اور کہا کہ مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کردیں ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ قانون کی خلاف ورزی کے مرتکب عناصر کے خلاف سخت ایکشن ہوگا اور یقین دلاتا ہوں حکومت برابری کی بنیاد پرتمام شہریوں کیساتھ کھڑی ہے۔

    خیال رہے جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کےمبینہ واقعے کیخلاف مشتعل اہل علاقہ نے چارگرجاگھروں، کئی مکانوں اورگاڑیوں کوآگ لگادی تھی ، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتےہوئے سو سےزائد افرادکوگرفتار کرلیا تھا اور ضلع بھر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی گئی تھی۔

    پنجاب حکومت نے واقعےکی فوری اعلیٰ سطح کی انکوائری کاحکم دیدیا۔ ترجمان نے کہا سوچی سمجھی سازش کےتحت امن کوخراب کرنےکی کوشش کی گئی، تمام فوٹیجز موجودہیں، سائنٹفک طریقے سے تفتیش جاری ہے۔