جڑانوالہ کے بھکاری کی 3 کروڑ کا مالک بننے کی اصل کہانی سامنے آگئی، بھکاری مظفر نے بتایا کہ 3 کروڑ کا جھوٹ پولیس اہلکاروں نے خود کو بچانے کے لیے وائرل کیا۔
تفصیلات کے مطابق جڑانوالہ میں بھکاری 3 کروڑ روپے بینک بیلنس کا مالک نکلا اور سوشل میڈیا میں توجہ کا مرکز بن گیا۔
بھکاری مظفر نے سوشل میڈیا پر اس کے نام سے تین کروڑ کے بینک بیلنس کی خبروں کی تردید کرتے ہوئے کہا تین بچوں کا باپ ہوں کچرا اٹھا کر گزرا کرتا ہوں، یہ جھوٹ پولیس اہلکاروں نے خود کو بچانے کے لیے وائرل کیا۔
بھکاری نے بتایا کہ میرے 2 اکاؤنٹ ہیں، ایک میں 7 ہزار اور ایک میں 4 ہزار روپےہیں، میں نے پلاٹ لیا اس کی ادائیگی کے لئے 7 لاکھ 10 ہزار لیکر جا رہا تھا کہ پولیس نے رقم چھین لی۔
مظفر حسین کا کہنا تھا کہ تھانے جا کر رقم واپسی کا مطالبہ کیا تو اہلکار5 لاکھ واپس دینے پر راضی ہوئے اور اصل حقائق کو چھپانے کیلئے مجھے 3 کروڑ کا مالک مشہورکر دیا گیا۔
بھکاری نے کہا 3بچوں کاباپ ہوں کچرااٹھاکرگزربسرکرتاہوں 3 کروڑکامالک کیسے بن گیا، تھانہ سے انصاف نہ ملنے پر میں نے مقامی عدالت سے رجوع کیا۔
وکیل کا کہنا تھا کہ عدالت نے پولیس اہلکاروں کیخلاف ایف آئی آردرج کرنے کا حکم دیا تاہم عدالتی حکم کے باوجود پولیس اپنے پیٹی بھائیوں کو بچانےمیں مصروف ہے اور پولیس اہلکاروں کے مدعی ظفر بھکاری سے صلح کیلئے رابطے کررہے ہیں۔
یاد رہے جڑانوالہ کے نواحی گاؤں 103 گ ب کے بھکاری مظفر حسین نے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں رٹ دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ وہ خریدے ہوئے پلاٹ کی رقم کی ادائیگی کے لئے جا رہا تھا کہ پولیس اہلکاروں نے اس سے 7 لاکھ روپے چھین لئے۔اور مبینہ طور پر آپس میں بانٹ لئے ۔
مظفر حسین نے بتایا تھا کہ اس کے جواب میں پولیس نے کہا کہ یہ تو بھکاری ہے اس کے پاس 7 لاکھ روپے کہاں سے آئے۔
عدالت نے بھکاری کے 7 لاکھ ہڑپ کرنے پر تھانہ سٹی جڑانوالہ کے تھانیدار سمیت دیگر ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیا تھا۔