Tag: جڑانوالہ

  • جڑانوالہ میں  مبینہ توہین مذہب کا  ایک اور مرکزی ملزم گرفتار

    جڑانوالہ میں مبینہ توہین مذہب کا ایک اور مرکزی ملزم گرفتار

    جڑانوالہ : صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں مبینہ توہین مذہب کے ایک اورمرکزی ملزم کو گرفتارکر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق جڑانوالہ میں مبینہ توہین مذہب کا ایک اورمرکزی ملزم گرفتارکر لیا گیا، ذرائع نے بتایا کہ توہین مذہب معاملے پر سی ٹی ڈی پہلے ہی 2 بھائیوں کوگرفتارکرچکی ہے۔

    ملزم کو سی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے شناخت کے بعد گرفتار کیا گیا ہے، گرفتارمرکزی ملزمان سگےبھائی ہیں، ایک بھائی سرکاری جبکہ دوسرا نجی کمپنی کا ملازم ہے، واقعے کے فوراً بعد گوجرانوالہ فرار ہوگئے تھے۔

    نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نے تصدیق کرتے ہوئے ٹوئٹر پر بیان میں چیف سیکریٹری اورآئی جی پنجاب کو شاباش دی اور لکھا ملزمان کی ریکارڈ وقت میں گرفتاری نگراں وزیراعظم کےاعتماد اور رہنمائی کا نتیجہ ہے۔

    خیال رہے جڑانوالہ میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ ہے، شہرمیں کرسچن کالونی سمیت حساس مقامات کی سیکیورٹی کیلئے رینجرزتعینات ہیں۔۔

  • نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا جڑانوالہ کا دورہ کرنے کا فیصلہ

    نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کا جڑانوالہ کا دورہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے جڑانوالہ کا دورہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ کا دورہ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی اور وفاقی وزرا کے ساتھ کریں گے۔

    ذرائع کا بتانا ہے کہ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق خلیل جارج کو دورے کی تیاریوں کی ہدایت دیدی گئی ہے، دورے میں نگران وزیراعظم متاثرہ گرجا گھروں کا دورہ اور متاثرہ افراد سے ملیں گے۔

    یہ بھی پڑھیں:

    جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل، گرجا گھروں، مکانات اور گاڑیوں کو آگ لگادی

    شہباز شریف ، آصف زرداری سمیت دیگر رہنماؤں کی جڑانوالہ واقعے کی مذمت

    نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ مسیحی برادری سے اظہار یکجہتی بھی کرینگے ساتھ ہی متاثرہ افراد کے نقصانات کے ازالے کے لیے معاوضے کا بھی اعلان کریں گے، دورے کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔

    خیال رہے جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کےمبینہ واقعے کیخلاف مشتعل اہل علاقہ نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • جڑانوالہ میں چرچ  کو نذر آتش کرنے کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

    جڑانوالہ میں چرچ کو نذر آتش کرنے کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں جڑانوالہ میں چرچ جلانے کے واقعے پر متفرق درخواست دائر کردی گئی، جس میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ جڑانوالہ کے سفاک واقعے پر نوٹس لے۔

    تفصیلات کے مطابق جڑانوالہ میں چرچ کو نذر آتش کرنے کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا، اقلیتی رہنما سیمیول پیارے نے جڑانوالہ واقعے پر نوٹس کے لیے متفرق درخواست دائر کردی۔

    متفرق درخواست سپریم کورٹ میں اقلیتوں کے حقوق سے متعلق کیس میں جمع کرائی گئی ، درخواست میں استدعا کی گئی کہ سپریم کورٹ جڑانوالہ کےسفاک واقعے پر نوٹس لے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ جڑانوالہ میں 16 اگست کو مذہبی اوراق سمیت چرچ کو جلایا گیا، عدالت درخواست منظور کرکے سماعت کے لئے مقرر کرے۔

    یاد رہے پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل ہوگئے تھے اور مشتعل افراد نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی تھی۔

    پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سو سے زائد افراد کو گرفتار کیااور ضلع بھر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی تھی۔

    پولیس نے جڑانوالہ واقعے کے دونوں مرکزی ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے، گرفتار ملزمان سگے بھائی ہیں، عمیر سلیم عرف راجہ سرکاری ادارے میں درجہ چہارم کا ملازم ہے جبکہ عمر سلیمان عرف روکی نجی ادارے میں ملازم ہے۔

  • جڑانوالہ میں دفعہ 144 نافذ، ریلیوں اور دھرنوں پر پابندی عائد

    جڑانوالہ میں دفعہ 144 نافذ، ریلیوں اور دھرنوں پر پابندی عائد

    فیصل آباد : ڈپٹی کمشنر فیصل آباد نے سانحہ جڑانوالہ کے پیش نظر ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ۔

    صوبہ پنجاب کے شہر فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں قرآن پاک اور نبی کریم کی تویین کے واقعے کے خلاف احتجاج، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کے بعد ڈپٹی کمشنر فیصل آباد علی عنان نے ضلع میں دفعہ 144 نافذ کر دی ۔

    رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز مسیحی آبادی پر حملوں اور جلاؤ گھیراؤ کے واقعات کے بعد کسی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لئے اجتماعات، جلسوں، ریلیوں اور دھرنوں پر 7 روز کے لئے پابندی عائد کردی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:

    جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل، گرجا گھروں، مکانات اور گاڑیوں کو آگ لگادی

    شہباز شریف ، آصف زرداری سمیت دیگر رہنماؤں کی جڑانوالہ واقعے کی مذمت

    ڈپٹی کمشنر نے امن و امان کی مخدوش صورتحال کے باعث آج تحصیل جڑانوالہ میں عام تعطیل کا بھی اعلان کیا ہے جس کے تحت تمام سرکاری و نجی ادارے بند رہیں گے ۔

    خیال رہے جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کےمبینہ واقعے کیخلاف مشتعل اہل علاقہ نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگا دی تھی، تاہم پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

    پنجاب حکومت نے اس واقعے کی تحقیقات کے لیے ایک اعلیٰ سطحی انکوائری کمیٹی کی تشکیل کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ واقعہ پاکستان میں امن کی فضا کا خراب کرنے کی ’منظم سازش‘ تھا جس میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

  • جڑانوالہ میں گرجا گھروں پر حملے ،  پاکستانی شوبز شخصیات بھی بول پڑیں

    جڑانوالہ میں گرجا گھروں پر حملے ، پاکستانی شوبز شخصیات بھی بول پڑیں

    پاکستانی شوبز شخصیات نے پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں متعدد گرجا گھروں کی توڑ پھوڑ اور نذر آتش کرنے کے واقعے کی شدید مذمت کی۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں متعدد گرجا گھروں کی توڑ پھوڑ اور نذر آتش کرنے پر پاکستانی شوبز شخصیات بھی بول پڑیں۔

    اداکارہ ازیکا ڈینئیل نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ یہ جناح کا پاکستان نہیں ہے، میں مسیحی برادری کے خلاف اس ظلم کی شدید مذمت کرتی ہوں، چاہے چرچ ہو یا مسجد مقدس مقامات کا احترام کیوں نہیں کیا جا سکتا؟۔

    اداکارہ سجل علی نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا کہ ’کسی بھی مذہب میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے، یہ انتہائی افسوسناک عمل ہے۔

    معروف گلوکار شہزاد رائے نے لکھا کہ پہلے بولنے سے ڈرتے تھے، اب نہ بولیں تو ڈر لگتا ہے، اگر ریاست واقعےمیں ملوث ہر فرد کو گرفتار کرکے مثال نہیں بناتی تو ہم برباد ہوجائیں گے۔

    سینئر اداکارہ نادیہ جمیل نے سوال کیا کہ ’کہاں ہیں انسانی حقوق کے تمام نام نہاد کارکن؟ پاکستان کی مسیحی برادری کے اس ظلم اور اس افسوسناک عمل کے خلاف آواز اٹھانے والے لوگ کہاں ہیں؟

    اداکارہ ماہرہ خان نے بھی گرجا گھروں کی توڑ پھوڑ اور نذر آتش کرنے کے واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں شرم آنی چاہیے۔

  • جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل، گرجا گھروں، مکانات اور گاڑیوں کو آگ لگادی

    جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل، گرجا گھروں، مکانات اور گاڑیوں کو آگ لگادی

    جڑانوالہ : پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے پر مشتعل افراد نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی، پولیس نے سو سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے شہر جڑانوالہ میں توہینِ مذہب کے مبینہ واقعے کے خلاف اہل علاقہ مشتعل ہوگئے، مشتعل افراد نے چار گرجا گھروں، کئی مکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی۔

    پولیس نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے سو سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا اور ضلع بھر میں دفعہ ایک سو چوالیس نافذ کردی گئی ہے۔

    پنجاب حکومت نے واقعے کی فوری اعلیٰ سطح کی انکوائری کا حکم دے دیا ہے ، ترجمان کا کہنا ہے کہ سوچی سمجھی سازش کےتحت امن کوخراب کرنےکی کوشش کی گئی۔ تمام فوٹیجز موجود ہیں،سائنٹفک طریقے سے تفتیش جاری ہے، ۔ حالات قابو میں ہیں، تمام ادارے متحرک ہیں۔

    چیف سیکریٹری زاہد اختر زمان اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے جڑانوالہ کا ہنگامی دورہ کیا، اس موقع پر انتظامیہ اور سیکیورٹی اداروں کی جانب سے انہیں بریفنگ دی گئی۔

    انہوں نے جلاؤ گھیراؤ کے دوران متاثرہ عمارتوں کا مشاہدہ کیا، آئی جی پنجاب نے افسران کو سیکیورٹی اقدامات کے حوالے سے ہدایات جاری کردیں ہیں۔

    جڑانوالہ واقعے سے متعلق نگران وزیراطلاعات پنجاب عامرمیر نے بیان میں کہا کہ ابتدائی تحقیقات میں سامنےآیامکروہ عمل سوچی سمجھی سازش کےتحت کیاگیا، مقصدفسادپھیلانامامن و امان خراب کرنا ہے۔

    واقعےپرمشتعل مظاہرین نےسخت ردعمل دیاجسے کنٹرول کرلیاگیا، چرچزکی سکیورٹی سخت کرکےبڑی تعدادمیں اہلکارتعینات کردیے ، متاثرہ علاقوں میں 6 ہزار سے زائد پولیس جوانوں، اور رینجرز کے دستے موجود ہیں،عامر میر

    صورتحال اب بہتری کی جانب گامزن ہے، آج کےواقعات میں نہ توکوئی زخمی ہوا،نہ ہی جانی نقصان ہوا، امن وامان خراب کرنےوالےدرجنوں افرادکوحراست میں لیاگیاہے تاہم تحقیقات مکمل ہونےپرملوث افرادکیخلاف سخت کارروائی کی جائےگی۔

  • جڑانوالہ: مسافر وین پر فائرنگ، 5 افراد جاں بحق

    جڑانوالہ: مسافر وین پر فائرنگ، 5 افراد جاں بحق

    فیصل آباد: صوبہ پنجاب کے علاقے جڑانوالہ میں مسافر وین پر فائرنگ کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق جبکہ 5 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ کے چک 562 میں مسافر وین پر نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 5 افراد جان کی بازی ہار گئے جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے۔

    پولیس کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں زخمی ہونے والے افراد کو طبی امداد کے لیے قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ جاں بحق ہونے والے افراد کی لاشوں کو قانونی کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کیا جائے گا۔

    وزیراعلیٰ پنجاب نے جڑانوالہ میں 5 افراد کے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او فیصل آباد سے رپورٹ طلب کرلی۔عثمان بزدار نے ملزمان کی جلد سے جلدگرفتاری کا حکم بھی دیا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ 10 مئی کو شیخوپورہ کے علاقے کھاریانوالہ میں بچوں کی لڑائی کے نتیجے میں فائرنگ سے 9 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے، مرنے والوں میں خواتین اور بچے بھی شامل تھے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شیخوپورہ میں 9 افراد کے قتل کانوٹس لیتے ہوئے آر پی او شیخوپورہ سے رپورٹ طلب کی تھی اور ملزمان کو جلد گرفتار کرنے کا حکم دیا تھا۔

  • پولیس نے مردہ شخص پر مقدمہ درج کر دیا

    پولیس نے مردہ شخص پر مقدمہ درج کر دیا

    جڑانوالہ: پولیس کی پھرتیوں کا ایک اور واقعہ سامنے آ گیا ہے، فیصل آباد کے علاقے جڑانوالہ میں تھانہ سٹی پولیس نے مردہ شخص پر مقدمہ درج کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جڑانوالہ میں پولیس نے ایک ایسے شخص کو مقدمے میں نامزد کر دیا ہے جو کئی برس قبل دنیا سے گزر چکا ہے، عبدالعزیر عرف گلو کو آتش بازی کے مقدمے میں نامزد کیا گیا جس کا انتقال 8 سال قبل ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ جڑانوالہ میں مہندی کی ایک تقریب میں آتش بازی اور فائرنگ کی گئی تھی لیکن پولیس سوتی رہی، تاہم اے آر وائی نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد پولیس حرکت میں آ گئی، اور مہندی کی تقریب میں آتش بازی و دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

    ایف آئی آر کے مطابق نامزد ملزم نے 15 نومبر کی شب آتش بازی اور ساؤنڈ ایکٹ کی خلاف ورزی کی، تھانہ سٹی میں درج مقدمے میں دلہا، باپ، دادا اور تین چچاؤں کو نامزد کیا گیا ہے، تاہم ان میں سے عبد العزیز عرف گلو آٹھ سال قبل دنیا سے گزر چکا ہے۔

    ادھر ضلع شیخوپورہ کے علاقے فیروز والا کے گاؤں دندیاں میں بھی مہندی کی تقریب میں فائرنگ کی گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص زخمی ہوا، پولیس نے واقعے کا مقدمہ درج کر لیا ہے تاہم ملزم گرفتار نہیں ہو سکا۔

  • مبشرہ زیادتی قتل کیس: چیف جسٹس نے جڑانوالہ واقعے کا ازخود نوٹس لے لیا، پورٹ طلب

    مبشرہ زیادتی قتل کیس: چیف جسٹس نے جڑانوالہ واقعے کا ازخود نوٹس لے لیا، پورٹ طلب

    اسلام آباد: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے جڑانوالا میں پیش آنے والے انسانیت سوز واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی.

    تفصیلات کے مطابق جسٹس ثاقب نثار نے 7 سالہ معصوم بچی مبشرہ سے زیادتی اور قتل کا ازخود نوٹس لے لیا اور آئی جی پنجاب سے 48 گھنٹےمیں رپورٹ طلب کرلی.

    یاد رہے کہ فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالا میں‌ سات سالہ معصوم بچی مبشرہ کی گم شدگی کا واقعہ پیش آیا تھا. مبشرہ دوپہر ایک بجے گھر سےنکلی لیکن گھر واپس نہیں آئی ، رات نو بجے بچی کی لاش پولیس کو سبزی منڈی کے قریب کھیتوں سے ملی۔

    تفتیش کاروں‌ نے ابتدا میں‌زیادتی کا خدشہ ظاہر کیا تھا. بعد ازاں‌ پوسٹ مارٹم رپورٹ سے زیادتی کی تصدیق ہوگئی، رپورٹ کے مطابق بچی کے جسم پر زخموں کے 21 نشانات بھی پائے گئے تھے.

    زینب قتل کیس سے مشابہ اس افسوسناک واقعے کے خلاف جڑانوالا میں‌ شدید ردعمل آیا. شہر سوگ میں‌ ڈوب گیا. شہر کے مختلف علاقوں میں تاجر برادری ہو یا وکلا ء یا عام شہری شدید احتجاج کیا گیا۔

    واقعے کے بعد زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے طبقات نے پنجاب پولیس کی ناقص کارکردگی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے چیف جسٹس سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا تھا.

    اب چیف جسٹس نے واقعے کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب پولیس سے 48 گھنٹوں میں رپورٹ طلب کرلی ہے۔ تحصیل میں‌ اس وقت بھی ہڑتال اور مظاہروں‌ کا سلسلہ جاری ہے.


    زینب کے بعد مبشرہ زیادتی کے بعد قتل، جڑانوالہ میں سوگ کا سماں


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زینب کے بعد مبشرہ زیادتی کے بعد قتل، جڑانوالہ میں سوگ کا سماں

    زینب کے بعد مبشرہ زیادتی کے بعد قتل، جڑانوالہ میں سوگ کا سماں

    جڑانوالہ : معصوم مبشرہ کے ساتھ زیادتی و قتل کے واقعہ پر شہر میں دوسرے روز بھی سوگ کا سماں ہے، عوام کا مطالبہ ہے کہ چیف جسٹس پنجاب میں تواتر کے ساتھ ہونے والے زیادتی کے واقعات کا نوٹس لیں۔

    تفصیلات کے مطابق 6سال کی بچی کے درندہ صفت قاتلوں کی عدم گرفتاری کے خلاف جڑانوالہ میں دوسرے روز بھی احتجاج جاری ہے، دکانیں اور تعلیمی ادارے بند ہیں۔

    شہر کے مختلف علاقوں میں تاجر برادری ہو یا وکلا ء یا عام شہری شدید احتجاج کررہے ہیں، عوام کا کہنا ہے پولیس نہ عابدہ کے قاتلوں تک پہنچ سکی نہ مبشرہ کے قاتل کا سراغ لگا سکی، پنجاب پولیس کی بدترین کارگردگی پر چیف جسٹس کو نوٹس لینا چاہیئے۔

    دوسری جانب مبشرہ کے گھر میں سیاسی و سماجی شخصیت کی آمد کا سلسلہ جاری ہے، ق لیگ کے رہنما چوہدری ظہیر الدین اہلخانہ سے اظہار تعزیت کرنے پہنچے۔

    یاد رہے گزشتہ روز مبشرہ دوپہر ایک بجے گھر سےنکلی لیکن گھر واپس نہیں آئی ، رات نو بجے بچی کی لاش پولیس کو سبزی منڈی کےقریب سے کھیتوں سےملی تھی۔


    مزید پڑھیں : فیصل آباد: طالبہ کے ساتھ زیادتی و قتل، ملزمان آزاد، مظاہرین پرلاٹھی چارج


    پولیس کےمطابق بچی کونامعلوم افراد نے درندگی کا نشانہ بنایااورگلا دبا کرقتل کردیا تھا، بچی سے زیادتی و قتل کی خبر پراہل علاقہ اشتعال میں آگئے تھے۔

    مبشرہ کی لاش پوسٹ مارٹم کے بعد ورثا کےحوالےکردی گئی تھی نمازجنازہ میں اہل علاقہ کی بڑی تعداد نےشرکت کی جبکہ پولیس نے واقعہ کا مقدمہ والد کی مدعیت میں درج کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔

    اس سے قبل جی سی یونیورسٹی کی طالبہ کو اغوا اور زیادتی کے بعد قتل کردیا گیا تھا، جس کے قاتل بھی اب تک نہیں پکڑے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ قصور کی 7 سالہ ننھی زینب کے ساتھ درندگی کے واقعے کو زیادہ عرصہ نہیں گزرا جب کچھ عرصہ قبل معصوم کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا کر بے دردی سے قتل کردیا گیا، تحقیقات کے بعد قتل کے مرکزی ملزم عمران کو عدالت کی جانب سے سزائے موت سنائی جا چکی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔