Tag: جڑواں

  • بحرین: زندہ نومولود بچوں کو مردہ قرار دینے پر ڈاکٹر کو قید کی سزا

    بحرین: زندہ نومولود بچوں کو مردہ قرار دینے پر ڈاکٹر کو قید کی سزا

    مناما: بحرین میں ایک مقامی عدالت نے ایک ڈاکٹر کو زندہ نومولود بچوں کو مردہ قرار دینے پر 3 سال قید کی سزا سنا دی، بچوں کے والد نے تدفین کے وقت انہیں زندہ پایا تھا۔

    مقامی میڈیا کے مطابق بچوں کی موت کا سبب بننے والے مذکورہ ڈاکٹر اور اسپتال کے عملے کے دیگر 2 افراد کو غفلت اور لاپرواہی ثابت ہوجانے پر بالترتیب 3 اور 1، 1 سال قید کی سزا سنائی گئی۔

    مجرمان پر 1 ہزار بحرینی دینار کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے جبکہ کیس میں نامزد ایک نرس کو عدالت نے بری کردیا۔

    یہ کیس نومولود جڑواں بچوں کے والد نے مقامی عدالت میں سلیمانیہ میڈیکل کمپلیکس کے خلاف دائر کیا تھا، جہاں کے عملے نے ان کے نومولود جڑواں بچوں کو مردہ قرار دے کر آخری رسومات کے لیے ان کے حوالے کردیا تھا۔

    تاہم تدفین کے وقت والد نے بچوں کی سانس چلتی ہوئی محسوس کی جس کے بعد وہ انہیں واپس اسپتال لے کر بھاگا۔ اسپتال میں اسے بتایا گیا کہ ایک بچہ زندہ ہے، مذکورہ بچے کو داخل کر کے طبی امداد دی جانے لگی تاہم کچھ دیر بعد وہ بھی دم توڑ گیا۔

    واقعے کے بعد پبلک پراسیکیوشن نے تفتیش کا آغاز کردیا، واقعے کی فرانزک رپورٹ کے مطابق دونوں بچے قبل از وقت پیدا ہوئے تھے اور بہت مشکل سے سانس لے پارہے تھے۔ ان کی حالت اس بات کی متقاضی تھی کہ انہیں فوری طور پر انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا جاتا۔

    تاہم اسپتال کا عملہ معمولی انداز سے بچوں کو طبی امداد دیتا رہا۔ فرانزک رپورٹ میں کہا گیا کہ اگر دونوں بچوں کو فوری طور پر آئی سی یو منتقل کردیا جاتا تو بچوں کی جان بچائی جا سکتی تھی۔

    عدالت نے فرانزک رپورٹ اور دیگر شواہد کی بنا پر ڈاکٹر اور دیگر عملے کو قصوروار قرار دے کر انہیں سزا سنا دی۔

  • نومولود جڑواں بچوں کا نام کرونا اور کووڈ رکھ دیا گیا

    نومولود جڑواں بچوں کا نام کرونا اور کووڈ رکھ دیا گیا

    نئی دہلی: بھارت میں کرونا وائرس کے لاک ڈاؤن کے دوران پیدا ہونے والے جڑواں بچوں کا نام کووڈ اور کرونا رکھ دیا گیا۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق جڑواں بہن بھائی کی پیدائش رائے پور کے ڈاکٹر بی آر امبدکر میموریل اسپتال میں ہوئی، اسپتال ذرائع نے بھی بچوں کا مذکورہ نام رکھے جانے کی تصدیق کی ہے۔

    چھتیس گڑھ سے تعلق رکھنے والے والدین پرینیتی اور ونے ورما کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس مشکل وقت میں خوشی کا عنصر ڈھونڈنے کے لیے بچوں کا نام وائرس کے نام پر رکھا ہے۔

    نومولود بچوں کی ماں پرینیتی کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس جان لیوا تو ہے لیکن اس وائرس نے لوگوں کو احساس دلایا ہے کہ صفائی ستھرائی بے حد ضروری ہے۔

    ان کے مطابق لاک ڈاؤن کی وجہ سے انہیں اسپتال پہنچنے میں بہت مشکل کا سامنا کرنا پڑا تھا، لاک ڈاؤن کے باعث ایمبولینس کو جگہ جگہ پولیس نے روکا تاہم ان کی حالت دیکھتے ہوئے ایمبولینس کو جانے دیا گیا۔

    ڈلیوری کے لیے یہ جوڑا اسپتال میں آدھی رات کے وقت پہنچا تاہم اسپتال کا عملہ موجود تھا جس نے ان کے ساتھ تعاون کیا، دونوں بچوں کی پیدائش آپریشن کے ذریعے عمل میں لائی گئی۔

    والدین کا کہنا ہے کہ ممکن ہے وہ اپنے بچوں کا نام بعد میں بدل دیں۔

    خیال رہے کہ بھارت میں کرونا وائرس کے اب تک 3 ہزار 82 کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں جبکہ وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 86 ہوگئی ہے۔

    وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ملک بھر میں 14 اپریل تک لاک ڈاؤن کا اعلان کیا گیا ہے اور اس کی پابندی کے لیے انتظامیہ سختی سے پیش آرہی ہے۔

  • مختلف دہائیوں میں پیدا ہونے والے جڑواں بہن بھائی

    مختلف دہائیوں میں پیدا ہونے والے جڑواں بہن بھائی

    جڑواں بچوں کی پیدائش کے وقت تاریخ کا بدل جانا تو معمول کی بات ہے تاہم ایک امریکی جوڑے کے یہاں جڑواں بچوں کی پیدائش اس طرح ہوئی کہ دونوں کا سال تو کیا دہائی بھی بدل گئی۔

    امریکی ریاست انڈیانا میں ڈان گیلیم اور جیسن ٹیلو نامی جوڑے کے یہاں صرف 30 منٹ کے وقفے سے جڑواں بچوں کی پیدائش ہوئی، تاہم اس 30 منٹ میں نہ صرف سال 2019 سے 2020 ہوگیا بلکہ دہائی بھی بدل گئی۔

    جوڑے کے یہاں پہلے بچی کی پیدائش رات 11 بج کر 37 منٹ پر ہوئی جبکہ 30 منٹ بعد بچے کی پیدائش 12 بج کر 7 منٹ پر ہوئی۔

    یوں 2 جڑواں بہن بھائیوں کی تاریخ پیدائش دو مختلف دہائیوں کی ہوگئی۔

    جوڑے کا کہنا ہے کہ ان بچوں کی پیدائش فروری میں ہونی تھی تاہم گزرے سال کی آخری شام بچوں کی حرکت میں سست روی کی وجہ سے انہوں نے ڈاکٹر کے پاس جانے کا فیصلہ کیا۔

    ڈاکٹر نے انہیں بتایا بچوں کی پیدائش اسی وقت متوقع ہے۔

    والد کا کہنا ہے کہ انہیں یہ تو امید تھی کہ دونوں کی پیدائش میں تاریخ بدل سکتی ہے تاہم یہ اندازہ نہیں تھا کہ سال بلکہ دہائی بھی مختلف ہوسکتی ہے۔

    یونیسف کا کہنا ہے کہ نئی دہائی اور نئے سال کے پہلے دن دنیا بھر میں 4 لاکھ سے زائد بچوں کی پیدائش ہوئی جن میں سے 10 ہزار امریکا میں پیدا ہوئے۔

  • کیا ایک حمل ہوتے ہوئے دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    کیا ایک حمل ہوتے ہوئے دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    حمل ٹھہرنا اور بچے کی پیدائش ایک عام بات ہے۔ اکثر اوقات حاملہ مائیں دو یا تین بچوں کو بھی بیک وقت جنم دیتی ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں ایک حمل ہوتے ہوئے بھی دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    ایک حمل کی موجودگی میں دوسرا حمل ٹھہرنا سپر فیٹیشن کہلاتا ہے جس میں ایک جنین کی موجودگی کے باوجود دوسرا جنین نمو پانے لگتا ہے۔

    ایسے میں عموماً حاملہ ماں جڑواں بچوں کو جنم دے سکتی ہے تاہم ایسا بھی ہوتا ہے کہ دونوں بچوں کی پیدائش مختلف تاریخوں میں کچھ دن کے وقفے سے ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: جڑواں بچوں کی 77 دن کے فرق سے پیدائش

    یہ عمل جڑواں بچوں کی پیدائش سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔ جڑواں بچوں کا حمل ایک ساتھ ہی ٹھہرتا ہے اور پیدا ہونے والے بچوں کا وزن اور بلڈ گروپ عموماً یکساں ہوتا ہے۔ اگر خدانخواستہ بچہ کسی پیدائشی بیماری کا شکار ہو تو وہ بیماری دونوں بچوں کو ہوتی ہے۔

    اس کے برعکس سپر فیٹیشن میں پہلے ایک اور پھر کچھ وقت کے وقفے کے بعد دوسرا حمل ٹھہرتا ہے۔

    دراصل عام حالات میں جب بیضہ دانی اور رحم کے درمیان انڈوں کا تبادلہ ہوتا ہے تو حمل ٹھہرتا ہے، حمل ٹھہرنے کے بعد یہ دونوں اعضا انڈوں کا تبادلہ بند کردیتے ہیں کیونکہ انہیں ہارمونز کی جانب سے رحم میں موجود بچے کی نشونما کا سگنل ملتا ہے۔

    البتہ کبھی کبھار یہ تبادلہ پھر سے انجام پاجاتا ہے جس کے باعث ایک حمل کے ہوتے ہوئے ہی دوسرا حمل ٹھہر جاتا ہے۔

    حمل ہوتے ہوئے حاملہ ہونے کے اب تک 10 کیسز ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔ آخری کیس آسٹریلیا کی رہائشی ایک خاتون میں دیکھا گیا جن میں 10 دن کے وقفے سے دو حمل ٹھہرے۔

    ان کے ہاں دو بچیوں کی پیدائش تو ایک ہی دن ہوئی تاہم دونوں کا وزن اور بلڈ گروپ مختلف تھا۔

    مزید پڑھیں: سیزیرین آپریشن سے بچنے کے لیے تجاویز

    یہ عمل صرف انسانوں میں ہی نہیں بلکہ جانوروں میں بھی انجام پاتا ہے۔ چوہے، کینگرو، خرگوش اور بھیڑ وغیرہ میں اس طرح کی ولادتیں عام ہیں۔

    اس عمل کا مشاہدہ سب سے پہلے لگ بھگ 300 قبل مسیح معروف فلسفی ارسطو نے خرگوشوں میں کیا تھا، اس نے دیکھا تھا کہ خرگوش کے ایک ساتھ پیدا ہونے والے بچے جسامت میں مختلف تھے۔

    ارسطو نے دیکھا کہ کچھ بچے واضح طور پر چھوٹے اور کمزور تھے، اس کے برعکس اسی وقت پیدا ہونے والے کچھ بچے معمول کی (نومولود) جسامت کے اور صحت مند تھے۔ بعد ازاں طبی سائنس نے اس پر مزید تحقیق کر کے مندرجہ بالا نتائج اخذ کیے۔

  • مادہ پانڈا کو دھوکا دے کر اس کے بچے بدل دیے گئے

    مادہ پانڈا کو دھوکا دے کر اس کے بچے بدل دیے گئے

    چین میں پانڈا کے تحفظ کے لیے بنائے جانے والے ایک سینٹر میں ایک مادہ پانڈا کو بے خبر رکھ کر اس کے بچوں کی پرورش کروائی جارہی ہے۔

    چین کے شہر چنگژو میں اس مادہ پانڈا نے دراصل جڑواں بچوں کو جنم دیا ہے۔ مادہ پانڈوں کی اکثریت زیادہ تر جڑواں بچوں کو ہی جنم دیتی ہیں تاہم پیدائش کے بعد وہ ایک بچے کو لاوارث چھوڑ دیتی ہیں۔

    خیال کیا جاتا ہے کہ وہ ایسا اس لیے کرتی ہیں کیونکہ وہ بیک وقت دو بچوں کو دودھ نہیں پلا سکتیں اور نہ ان میں اتنی توانائی ہوتی ہے کہ 2 بچوں کی نگہداشت کرسکیں۔

    تاہم اس سینٹر میں کوشش کی جارہی ہے کہ پانڈا کے دونوں بچے اپنی ماں کے زیر نگہداشت ہی بڑھ سکیں۔

    اس کے لیے سینٹر کی انتظامیہ کچھ وقت کے بعد ایک بچے کو دوسرے سے بدل کر ماں کے قریب رکھ دیتی ہے۔ یوں مادہ پانڈا دونوں بچوں کو دودھ پلاتی ہے اور ان کا خیال رکھتی ہے۔

    مزے کی بات یہ ہے کہ مادہ پانڈا اب تک اس دھوکے میں ہے کہ اس کا ایک ہی بچہ ہے جسے وہ پال رہی ہے۔

    اس عمل کے لیے سینٹر کی انتظامیہ کو نہایت تحمل کا مظاہرہ کرنا پڑتا ہے۔ وہ دن میں تقریباً 10 سے 11 بار بچے بدلنے کا یہ عمل انجام دیتے ہیں۔

    سینٹر کی انتظامیہ کا یہ عمل دراصل پانڈا کی آبادی میں اضافے کے لیے کی جانے والی کوششوں کی ایک کڑی ہے۔

  • جڑواں بہنوں کی جڑواں بھائیوں سے شادی، پیدا ہونے والے بچوں کا آپس میں کیا رشتہ ہوگا؟

    جڑواں بہنوں کی جڑواں بھائیوں سے شادی، پیدا ہونے والے بچوں کا آپس میں کیا رشتہ ہوگا؟

    لندن: برطانیہ کے جینیاتی ماہر نے سائنسی بنیادوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کہا ہے کہ دو جڑواں بہنوں کی جڑواں بھائیوں سے ہونے والی شادی کے بعد پیدا ہونے والے بچے آپس میں کزن نہیں بلکہ بہن بھائی ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن میں گزشتہ ہفتے دو جڑواں بہنوں کی جڑواں بھائیوں سے شادی ہوئی، انوکھی تقریب نے میڈیا میں خوب پزیرائی حاصل کی۔

    برطانیہ کے طبی ماہر نے شادی کے حوالے سے ایک بات کہہ کر سب کو ورطہ حیرت میں مبتلا کردیا۔ اُن کا کہنا تھا کہ جب جڑواں جوڑے کے ہاں بچوں کی پیدائش ہوگی تو آپس میں جینیاتی لحاظ سے کزن نہیں بلکہ بہن بھائی ہوں گے۔

    سائنسی ماہر کا کہنا تھا کہ عام بہن بھائیوں کا ڈی این اے تقریباً 50 فیصد مماثلث رکھتا ہے تاہم جڑواں بچوں کا ڈین این اے 100 فیصد بالکل ایک جیسا ہوتا ہے۔

    مزید پڑھیں: آپ کے ڈی این اے میں چھپی حیرت انگیزمعلومات

    یہ بھی پڑھیں: آخر یہ ڈی این اے ٹیسٹ ہے کیا؟

    اُن کا کہنا تھا کہ جڑواں بھائیوں جاش سلیئر اور جرمی سلیئر کا سگی بہنوں بڑنی ڈین اور برینا ڈین کے ساتھ ازدواجی بندھن میں بندھنا انوکھا واقعہ ہے اور اس کے نتائج بھی منفرد ہی ہوں گے۔

    سائنسی ماہر کا کہنا تھا کہ چونکہ جڑواں بھائیوں اور ایک ساتھ پیدا ہونے والے دو بچوں کا ڈی این اے 100 فیصد ایک جیسا ہوتا ہے اس لیے ان کے گھر پیدا ہونے والے بچوں کا ڈی این اے 50 فیصد ملتا جلتا ہوں جیسا سگے بہن بھائیوں کا ہوتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ڈی این اے کا نصف فیصد ملنے کا مطلب یہ ہے کہ کزن ہونے کے باوجود سائنسی اعتبار سے آپس میں بہن بھائی ہوں گے۔ اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ رشتہ محض سائنسی بنیادوں پر ہوگا البتہ حقیقی طور پر یہ آپس میں کزن اور ان کے والدین بچوں کے چچا ، خالہ ہی ہوں گے۔

     

  • دو رنگی آنکھوں والی جڑواں بلیاں

    دو رنگی آنکھوں والی جڑواں بلیاں

    بلیاں کسے پسند نہیں ہوتیں۔ سفید، بھوری، نارنجی رنگوں کی خوبصورت اور صاف ستھری بلیوں کو ہر شخص پسند کرتا ہے۔

    روس کے شہر پیٹرس برگ میں ایک شخص کے پاس ایسی سفید بلیاں موجود ہیں جو جڑواں ہیں۔

    ان بلیوں کی خاص بات یہ ہے کہ ان کی آنکھیں دو رنگی ہیں۔ دونوں بلیوں کی دونوں آنکھیں ایک ہی جیسی ہیں جو انہیں بے حد حسین اور منفرد بناتی ہیں۔

    آئرس اور ابیس نامی ان بلیوں کے مالک نے ان کا سوشل میڈیا پر اکاؤنٹ بھی بنایا ہے جسے کئی لاکھ افراد فالو کرتے ہیں۔

    آئیے آپ بھی ان بلیوں سے ملیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔