Tag: جھوٹ

  • اے آئی ماڈلز جھوٹ بولنے کے ساتھ بلیک میلنگ اور سازشیں بھی کرنے لگے!

    اے آئی ماڈلز جھوٹ بولنے کے ساتھ بلیک میلنگ اور سازشیں بھی کرنے لگے!

    ٹیکنالوجی کی ترقی کی جدید شکل مصنوعی ذہانت جس کو اے آئی بھی کہا جاتا ہے تاہم اب یہی ایجاد انسانی معاشرے کے لیے خطرناک ثابت ہو رہی ہے۔

    ٹیکنالوجی کی ترقی کی جدید شکل مصنوعی ذہانت (آرٹیفشل انٹیلجنس) جس کو مختصراً اے آئی بھی کہا جاتا ہے۔ اے آئی جہاں مختلف شعبوں میں انسانوں کے لیے مددگار ثابت ہو رہا ہے وہیں دنیا کے جدید ترین اے آئی ماڈلز میں تشویشناک رویے بھی سامنے آ رہے ہیں، جو مستقبل میں انسانی معاشرے کے لیے انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا نے اے ایف پی کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ جدید اے آئی ماڈلز جھوٹ بولنا، بلیک میلنگ، سازشیں کرنا اور خود کو بچانے کے لیے خطرناک تدبیریں سیکھ رہے ہیں اور اب وہ اپنے تخلیق کاروں کو دھمکانے بھی لگا ہے

    رپورٹ کے مطابق اوپن اے آئی کے ماڈل نے خود کو خفیہ طور پر بیرونی سرور پر منتقل کرنے کی کوشش کی اور رنگے ہاتھوں پکڑے جانے پر جھوٹ کا سہارا لیتے ہوئے اس سے یکسر انکار کر دیا۔

    صرف اتنا ہی نہیں بلکہ ایک اور اے آئی ماڈل انٹروپک نے خود کو بند کیے جانے پر انجینئر کو سنگین دھمکی بھی دی۔ انتھروپک کی تازہ ترین تخلیق کلاڈ 4 نے ایک انجینئر کو بلیک میل کیا اور اس کے غیر ازدواجی تعلقات کو ظاہر کرنے کی دھمکی دے ڈالی۔

    یہ واقعات واضح کرتے ہیں کہ اے آئی ٹیکنالوجی کی رفتار کے مقابلے میں ماہرین کی گرفت اب بھی کمزور ہے، اور ان ماڈلز کے رویوں پر مکمل قابو حاصل نہیں ہو سکا ہے۔ جب کہ اے آئی محققین اب تک مکمل طور پر یہ سمجھ نہیں پائے کہ ان کی تخلیقات کام کیسے کرتی ہیں۔

    مذکورہ صورتحال پر ہانگ کانگ یونیورسٹی کے پروفیسر سائمن گولڈسٹین کا کہنا ہے کہ یہ نئے ماڈل خاص طور پر اس طرح کے پریشان کن اشتعال کا شکار ہیں۔

    جب کہ ایک تشخیصی تنظیم ایم ای ٹی آر کے مائیکل چن نے اس صورتحال پر دنیا کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہےکہ اب یہ ایک کھلا سوال بن گیا ہےکہ مستقبل میں زیادہ قابل اے آئی ماڈلز کا رجحان ایمانداری یا دھوکا دہی کی طرف ہوگا۔

    اس کے علاوہ اپالو ریسرچ کے شریک بانی کا کہنا ہے کہ صارفین نے شکایت کی ہے کہ نئے اے آئی ماڈلز "ان سے جھوٹ بول رہے ہیں اور ثبوت پیش کر رہے ہیں”۔

    https://urdu.arynews.tv/ai-began-to-rebel-and-blackmail-humans/

  • ’آپ کے جھوٹ نے میری بیٹی۔۔۔‘ شریاس تلپڑے نے اپنی موت کی افواہوں پر کیا کہا؟

    ’آپ کے جھوٹ نے میری بیٹی۔۔۔‘ شریاس تلپڑے نے اپنی موت کی افواہوں پر کیا کہا؟

    ممبئی: بالی ووڈ اداکار شریاس تلپڑے نے اپنی موت کی افواہوں پر ردعمل دے دیا۔

    گزشتہ دنوں بالی ووڈ کے معروف اداکارہ سریاس تلپڑے کی موت کی خبر زہر گردش تھی جس پر اداکارہ نے اپنی موت کی جھوٹی خبروں پر مایوسی کا اظہار کیا اور اس طرح کی خبروں سے اپنی فیملی خصوصا چھوٹی بیٹی پر پڑنے والے اثرات سے متعلق پوسٹ کی۔

    فوٹو اینڈ شیئرنگ ایپ انسٹاگرام پر اداکار شریاس نے لکھا کہ ’ میں آپ سب کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ میں زندہ، خوش اور صحت مند ہوں، مجھے اپنی موت سے متعلق وائرل ہونے والی پوسٹس کا علم ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Shreyas Talpade (@shreyastalpade27)

    انہوں نے کہا کہ میں مزاح کی اہمیت کو سمجھتا ہوں لیکن جب کسی مذاق کو غلط طریقے سے استعمال کیا جائے تو وہ نقصان دہ ہوجاتا ہے، ہوسکتا ہے کہ کسی نے میری موت کی بات مذاق میں کہی ہو لیکن اس مذاق نے میرے گھر میں غیر ضروری تشویش پیدا کردی ہے۔

    اداکار شریاس تلپڑے نے کہا کہ اس مذاق نے ان تمام لوگوں خصوصا میری فیملی کے جذبات کو متاثر کیا جو میرے بارے میں فکر مند ہوتے، میری چھوٹی بیٹی روزانہ اسکول جاتی ہے وہ میرے بارے میں بہت فکرمند رہتی ہے اور بار بار سوال پوچھتی ہے۔

    شریاس تلپڑے نے کہا کہ اس جھوٹی خبر نے میری بیٹی کے خوف کو بڑھا دیا ہے اور اسے اپنے اسکول میں دوستوں اور ٹیچرز کی جانب سے سوالات کا سامنا کرنا پڑا جو اس کے لیے ٹھیک نہیں تھا۔

    اداکار نے کہا کہ میں ایسی باتیں پھیلانے والوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ ذرا رکیں اور اس طرح کی باتوں کے اثرات کا جائزہ لیں، بہت سے لوگوں نے میرے لیے دل سے دعائیں کیں، لوگوں کے جذبات سے کھیلنے والا مذاق افسوسناک ہے۔

  • وہ طریقے جو منٹوں میں کسی جھوٹ کو پکڑ لیں

    وہ طریقے جو منٹوں میں کسی جھوٹ کو پکڑ لیں

    کسی کے بارے میں یہ اندازہ لگانا مشکل ہے کہ وہ سچ بول رہا ہے یا جھوٹ لیکن کچھ طریقے ایسے ہیں جن کے ذریعے سامنے والے شخص کے سچے یا جھوٹے ہونے کا پتہ لگایا جاسکتا ہے۔

    روایتی طریقوں میں مدمقابل سے گفتگو کے دوران اس کی جسمانی حرکات (باڈی لینگویج) آنکھوں کی حرکات، آواز کے اتار چڑھاؤ کے علاوہ الفاظ کے الجھاؤ یا روانی کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاتا ہے کہ سامنے والا درست ہے یا جھوٹ بول رہا ہے۔

    ترقی کے ساتھ ساتھ دروغ گوئی کے بارے میں معلوم کرنے کے جدید طریقے بھی دریافت ہوئے جن کے لیے کمپیوٹرائزڈ مشینوں کا استعمال بھی کیا جاتا ہے۔

    ایمسٹر ڈیم یونیورسٹی کے ماہرین نے طویل تحقیق کے بعد ایسے آسان طریقے دریافت کیے ہیں جن کے استعمال سے اس بات کا اندازہ 80 فیصد تک درست لگایا جا سکتا ہے کہ مدمقابل سچ بول رہا ہے یا دروغ گوئی سے کام لے رہا ہے۔

    ماہرین نے تحقیق میں اس بارے میں جن امور کو اہم قرار دیا ہے ان میں گفتگو کے دوران مد مقابل پر پوری توجہ دینا ہے، اس دوران یہ دیکھا جائے کہ سامنے والے پر گھبراہٹ کے آثار ہیں یا وہ بے چینی محسوس کر رہا ہے یا مکمل طور پر مطمئن ہے۔

    حالیہ تحقیق جو کہ انسانی سلوک کی نوعیت نامی میگزین نے شائع کی ہے، میں کہا گیا ہے کہ اگر آپ کسی سے تفصیلات معلوم کریں اور کیا، کب، کیسے اور کیوں کی باریکیوں کے بارے میں بار بار دریافت کریں اور آپ کا مدمقابل اس کا جواب دینے میں سوچنا شروع کر دے تو ممکن ہے کہ وہ جھوٹ بول رہا ہو، اس کے برعکس اگر وہ فوری و بلا کسی توقف کے جواب دیتا ہے تو اس بات کا امکان ہے کہ وہ درست ہو۔

    ماہر نفسیات اورمصنف برونو ورسچور کا کہنا ہے کہ لوگوں کے نزدیک معصوموں اورمجرموں کے حوالے سے جدا تصورات اور ان کی شکل و شباہت کے مختلف خاکے ہیں، تاہم وہ اتنے درست نہیں ہوتے کہ ان کے بارے میں حتمی طور پر کچھ کہا جا سکے۔

    ماہرنفسیات برونو ورسچور نے اپنے رفقا کار کے ساتھ 1445 افراد پر تجربات کیے، شرکا سے یہ دریافت کیا کہ یونیورسٹی کے کیمپس میں طلبا کی سرگرمیوں کے بارے میں حاصل ہونے والی معلومات درست ہیں یا غلط۔

    ماہرین نے مذکورہ تجربات سے جو نتیجہ اخذ کیا اس کے مطابق جن شرکا نے جھوٹ کے بارے میں معلوم کرنے پر وجدان یا روایتی شکل و شباہت پر انحصار کیا ان کی کارکردگی بہتر نہیں تھی۔

    تاہم جن لوگوں نے سچ جاننے کے لیے جزئیات اور تفصیلات پر توجہ دی، ان کا نتیجہ 59 سے 79 فیصد تک درست ثابت ہوا۔

    اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ اعداد و شمار سے اس بات کا پتہ چلتا ہے کہ ٹھوس اور مستند معلومات پر توجہ دینے کے بہتر نتائج سامنے آتے ہیں بجائے اس کے کہ بلاوجہ اور اضافی باتوں پر وقت ضائع کیا جائے۔

    اسی حوالے سے کی جانے والی ایک حالیہ ریسرچ میں یہ بات سامنے آئی جس میں محققین نے ایک طویل اور تھکا دینے والے مباحثے کے بعد 54 فیصد نتیجہ اخذ کیا مگر ان کے سامنے دروغ گوئی کو معلوم کرنے کے لیے ایک جملہ تھا جس نے تمام حقیقت کھول دی۔

    مثال کے طور پر سوال کے جواب میں کہا گیا کہ نہیں میں گھرمیں نہیں تھا بلکہ سنیچر کے روز میں جمعہ کی نماز ادا کرنے گیا تھا۔

    یہ درست ہے کہ جھوٹ اور سچ کو معلوم کرنے کے لیے مدمقابل کے رویے سے اندازہ لگانا انتہائی دشوار مرحلہ ہوتا ہے، (تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ یہ ممکن ہی نہیں)۔

    اس حوالے سے متعدد محققین نے محتلف طریقوں کا جائزہ لیا جن کے ذریعے جھوٹ کو پکڑا جاسکے، تاہم یہ سو فیصد درست علامات نہیں ہوتیں لیکن کافی حد تک مفید بھی ہوتی ہیں۔

    چند علامات یہ ہیں جو جھوٹ کا پتہ دیتی ہیں

    بہت سی تفصیلات کا ظاہر نہ ہونا یا چھپایا جانا

    جواب کے لیے سوال کو ایک سے زائد بار دہرایا جانا

    سوال کے وقت اصل موضوع کے علاوہ بات کرنا

    مدمقابل کا مضطرب رویہ مثال کے طور پر بالوں سے کھیلنا یا ہونٹوں کو دبانا

    مطالعے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ رویے سے ظاہر ہونے والے اشاروں پر انحصار کرنے کے بجائے ان اشاروں یا سگنلز پر توجہ دی جائے تاکہ درست نتیجے پر پہنچا جا سکے۔

    اگر یہ محسوس ہوتا ہے کہ مدمقابل جان بوجھ کر اہم تفصیلات چھوڑ رہا ہے، تو یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ وہ جھوٹ بول رہا ہے۔

    گفتگو کے دوران مدمقابل اگر بے تعلقی یا نظر اندازی کا رویہ اپنائے تو یہ اس بات کی علامت ہوسکتی ہے کہ وہ حقائق کو چھپانے کے لیے جھوٹ بولنے کی کوشش کر رہا ہو۔

    اگر یہ محسوس کریں کہ مدمقابل آپ کو کہانی یا واقعے کی تفصیلات بتانے کے لیے بہت زیادہ سوچ رہا ہے تو اس کی وجہ یہ ہو سکتی ہے کہ وہ آپ سے جھوٹ بولنے کی کوشش کر رہا ہے، کیونکہ جھوٹ بولنے کے لیے وہ ذہن میں کوئی اور بہانہ تراش رہا ہوگا۔

  • جھوٹ پکڑنے کا ایک اور طریقہ سامنے آگیا

    جھوٹ پکڑنے کا ایک اور طریقہ سامنے آگیا

    سماجی رویوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جھوٹ بولتے ہوئے اکثر لوگ دھیما بولتے ہیں، جملے کے درمیان میں ادا کردہ الفاظ پر زور کم دیتے ہیں اور یوں ان کی آواز بھی جھوٹ کی چغلی کرتی دکھائی دیتی ہے۔

    فرانس کی سوربون یونیورسٹی کے ماہرین نے ایک دلچسپ تجربہ کیا ہے جس میں صرف آواز کی شدت اور جھوٹ کے درمیان تعلق واضح کرنے کی کوشش کی گئی ہے، اس تحقیق کے لیے فرانسیسی قومی مرکز برائے سائنسی تحقیق (سی این آر ایس) نے بھی کلیدی کردار کیا۔

    تجربے کے دوران معلوم ہوا کہ آواز کی پچ، بولنے کی شرح اور شدت بھی بتا سکتی ہے کہ بولنے والا جھوٹ بول رہا ہے یا سچائی سے کام لے رہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ کسی کی آواز میں غنایت (میلوڈی) اس کے سچ بولنے کی معلومات دے سکتی ہے۔ ایسا یوں ہوتا ہے کہ دماغ زبان کا ساتھ نہیں دے پاتا اور آواز دھیمی ہوتی جاتی ہے اور یوں الفاظ پر زور بھی کم ہوجاتا ہے کیونکہ بولنے والا جانتا ہے کہ وہ غلط بیانی کررہا ہے۔

    اس کیفیت کو پروسوڈی بھی کہا جاتا ہے جس میں الفاظ اور جملوں کے بجائے آواز کے زیر و بم کو دیکھا جاتا ہے۔

    اس کیفیت کو دیکھا جائے تو کم از کم انگریزی، ہسپانوی اور فرانسیسی زبانوں پر اس کا اطلاق ہوسکتا ہے یعنی تینوں زبانوں میں جھوٹ بولنے والے یکساں انداز سے بات کرتے ہیں۔ یہ کیفیت دماغ میں پروگرام ہوتی ہے اور اس سے الگ ہو کر کچھ کرنے کے لیے دماغ کو بہت تربیت کی ضرورت ہوتی ہے اسی لیے مستقل دروغ گو بننا کوئی آسان کام نہیں ہوتا۔

  • جھوٹ بولنا اب مشکل ہوجائے گا

    جھوٹ بولنا اب مشکل ہوجائے گا

    امریکا میں جھوٹ پکڑنے والی ایسی مشین ایجاد کرلی گئی جو آنکھ کی پتلیوں کی حرکت ریکارڈ کرے گی، اس طریقے سے سچ اور جھوٹ کا 90 فیصد تک بالکل صحیح تعین ہوسکے گا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق امریکا کی ایک ٹیکنالوجی فرم کونویرس نے 90 فیصد تک جھوٹ اور سچ کا صحیح تعین کرنے والی ایک لائی مشین متعارف کروائی ہے۔

    آئی ڈیٹیکٹ ٹیکنالوجی انسانوں کی دل کی دھڑکن، سانس لینے یا پھر پسینہ آنے کا جائزہ لینے والی مشینوں سے بالکل ہٹ کر ہے۔

    فرم کے چیئرمین ٹوڈ میکلسن کا کہنا ہے کہ انسانوں کے اپنی سانس پر کنٹرول کرنے، پرسکون رہنے اور پسینہ نہ آنے سے سچ اور جھوٹ کا اندازہ لگایا جا سکے گا۔

    آئی ڈیٹیکٹ کو تقریباً ایک سو مختلف عناصر کے ہمراہ پتلیوں کے سائز میں تبدیلی کو ریکارڈ کرنے کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔

  • فواد چوہدری نے خواجہ آصف کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرا دی

    فواد چوہدری نے خواجہ آصف کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرا دی

    اسلام آباد: وفاقی وزیر فواد چوہدری نے ن لیگی رہنما خواجہ آصف کے خلاف قومی اسمبلی میں تحریک استحقاق جمع کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی میں وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے سابق وزیر خارجہ کے خلاف تحریک استحقاق جمع کرا دی، جس میں کہا گیا ہے کہ خواجہ آصف نے حکومتی نمایندوں کا بیان توڑ مروڑ کر پیش کیا۔

    تحریک استحقاق میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کی صحت پر حکومتی نمایندوں کا مؤقف غلط پیش کیا گیا، عدالتی فیصلے میں ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کو نواز شریف کی ضمانت پر اعتراض نہیں، پھر بھی خواجہ آصف نے ’نواز شریف کو مرنے دو‘ جیسا جملہ منسوب کیا، خواجہ آصف کے جھوٹ بولنے سے ایوان کا استحقاق مجروح ہوا۔

    تفصیل یہاں پڑھیں:  لا افسر نے جواب دیا نواز شریف مر جائے ہمارا کیا جاتا ہے

    تحریک میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ خواجہ آصف کے اسمبلی فلور پر غلط بیانی کے معاملے پر بحث کرائی جائے، اور معاملہ قومی اسمبلی کے قواعد و ضوابط کمیٹی کو بھیجا جائے۔

    دریں اثنا، فواد چوہدری نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ خواجہ آصف کے خلاف ایوان میں جھوٹ بولنے پر تحریک جمع کرا دی ہے، جس کا مقصد یہ ہے کہ آیندہ کوئی ایوان میں جھوٹ بولنے کی جرأت نہ کرے، میڈیا میں جھوٹ بولنا عام بات ہے، لیکن یہ ایوان کو بھی مذاق بنا رہے ہیں۔

  • پاک بھارت فوج میں کوئی رابطہ نہیں ہوا، بھارتی میڈیا کا جھوٹ بےنقاب

    پاک بھارت فوج میں کوئی رابطہ نہیں ہوا، بھارتی میڈیا کا جھوٹ بےنقاب

    اسلام آباد/نئی دہلی: بھارتی میڈیا کا ایک اور جھوٹ بے نقاب ہوگیا،بھارت نے جان بوجھ کر پھر دراندازی کا مردہ زندہ کرنے کی کوشش کی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک بھارت کشیدگی میں اس وقت مزید اضافہ ہوگیا جب بھارت فورسز کی جانب سے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کشمیر میں کلسٹر ٹوائے بموں کا استعمال کیا گیا۔

    بھارتی حکومت نے اپنے میڈیا اداروں کا سہارا لیتے ہوئے جان بوجھ کر دراندازی کا مردہ زندہ کرنے کی کوشش کی تھی، پاک بھارت افواج کے درمیان کوئی رابطہ نہیں ہوا نہ ہی کوئی بھارتی فوجی غائب ہوا ہے۔

    بھارتی میڈیاکا جھوٹ بے نقاب ہونے ثابت ہوگیا کہ بھارتی فوج اپنی ہی رپورٹ پر قائم نہیں رہ سکتی، مودی سرکار ڈولڈ ٹرمپ کی مسئلہ کشمیر کی ثالثی پیشکش سے نظریں چرارہی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں بھارتی فورسز کی جانب سے لائن آف کنٹرول پر شہریوں کونشانہ بنانےکے لئےکلسٹر ٹوائے بم کا استعمال کیا تھا، کلسٹرٹوائے بم سے 4سال کے بچے سمیت 2شہری شہید اور 11 زخمی ہوئے تھے۔

    پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر نے کہا ہے کہ بھارتی فوج نے 30 اور 31جولائی کوآبادی کو نشانہ بنایا، بھارت نے وادی نیلم میں کلسٹر ٹوائے بم سے آبادی کو ٹارگٹ کیا، کلسٹر ٹوائے بم سے 4سال کے بچے سمیت2 شہری شہید اور 11 زخمی ہوئے تھے۔

    کلسٹربم یا اس میں بارود کا استعمال عالمی قوانین کے تحت ممنوع ہے، شہریوں پر کلسٹر ٹوائے بم کے استعمال سے بھارت کا مکروہ چہرہ بے نقاب ہوگیا، عالمی برادری کو بھارت کے اس جارحانہ اقدام کا نوٹس لینا چاہئے۔

    خیال رہے کلسٹرٹوائے بم شہریوں کیخلاف تباہ کن ہتھیار ہے، اس بم سے بچوں،گھروں کوخصوصی طورپرنشانہ بنایاجاتا ہے اور یہ بم اپنے ٹارگٹ پرکھلونوں کی شکل میں بکھرجاتا ہے، اس بم سے40فیصدبچےنشانہ بنتے ہیں اور اکثر بچے کلسٹرٹوائے بم کو کھلونا سمجھ کر گھر لے جاتے ہیں۔

    کلسٹرٹوائے بم پھٹنے کے بعد بلیڈ کی طرح ہزاروں ٹکڑوں میں پھیلتا ہے ، یہ بم بارودی سرنگوں سے زیادہ خطرناک ہیں جبکہ جنیوا کنونشن اور عالمی قوانین کے تحت کلسٹر ٹوائے بم ممنوع ہے۔

  • آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں: شہباز شریف

    آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں: شہباز شریف

    اسلام آباد: قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے آئی ایم ایف کی رپورٹ پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس رپورٹ نے جھوٹ کا پول کھول دیا ہے، آئی ایم ایف نے بتایا 750 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق شہباز شریف نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں قوم سے جھوٹ بولا گیا کہ 500 ارب کے نئے ٹیکس لگائے گئے ہیں، تاہم آئی ایف رپورٹ کہہ رہی ہے کہ نئے ٹیکس سات سو پچاس ارب روپے کے ہیں۔

    پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر نے کہا کہ حکومت 1600 ارب کا ریکارڈ ٹیکسوں کا بوجھ عوام پر لاد رہی ہے، 90 ارب کا اضافی ٹیکس تنخواہ دار، کاروباری افراد سے لیا جائے گا۔

    شہباز شریف نے کہا کہ انھوں نے پارلیمنٹ میں 516 ارب روپے کے ٹیکس بتائے، آئی ایم ایف کا کہنا ہے ستمبر تک 1000 ارب کے ٹیکس جمع کرنا ہوں گے۔

    انھوں نے کہا کہ سیمنٹ، سریا، زمین، پٹرول، ڈیزل، خوراک پہلے ہی مہنگی ہو گئیں، تباہی کا نیا نسخہ لوگوں کے کچن پر تالا لگانے کا منصوبہ ہے، آئی ایم ایف نے گواہی دی عوام سے، پارلیمان سے جھوٹ بولا جا رہا ہے۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ ٹیکسوں سے متعلق جھوٹ بول کر پارلیمان کا استحقاق مجروح کیا گیا، پارلیمنٹ کی توہین اور استحقاق مجروح کرنے کا معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھائیں گے۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا نئے ٹیکسوں سے پراپرٹی ٹیکس کا بوجھ 45 ارب روپے بڑھ جائے گا، اتنے بھاری ٹیکسوں سے بے روزگاری مزید بڑھ جائے گی، نئے گھر تو نہیں بنیں گے، لوگ اپنے گھر بیچنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

  • شہبازشریف اتنا جھوٹ بولتے رہے کہ اسپیکرکوسچ بتانا پڑا، علی زیدی

    شہبازشریف اتنا جھوٹ بولتے رہے کہ اسپیکرکوسچ بتانا پڑا، علی زیدی

    لاہور: وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی بجٹ کوچھوڑکرصرف کرپشن بچانے پر لگی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے کہا کہ کچھ لوگ ایسے ہیں کہ کمرمیں تکلیف ہوتو لندن چلے جاتے ہیں۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ شہبازشریف اسمبلی میں جھوٹ بولتے رہے، شہبازشریف اتنا جھوٹ بولتے رہے کہ اسپیکرکوسچ بتانا پڑا۔

    علی زیدی نے کہا کہ دونوں جماعتیں بجٹ کوچھوڑکرصرف کرپشن بچانے پرلگی ہیں، ماضی میں یہ دونوں جماعتیں ایک دوسرے پرالزامات لگاتی تھیں۔

    شہبازشریف کاحکومت سےنیابجٹ پیش کرنےکامطالبہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ہم نے چین کے ساتھ پورٹ قاسم میں ساڑھے 12 سو میگا واٹ کے منصوبے، ہائیڈرو پاور اور دیگر سڑکوں کے منصوبوں پر معاہدے کیے۔ انہوں نے بجٹ 20-2019 مسترد کر دیا تھا۔

    قائد حزب اختلاف نے نئے بجٹ میں بجلی اور گیس کی قیمتیں مئی 2018 کی سطح پر لانے، مزدور کی کم از کم تنخواہ 20 ہزار روپے کرنے، تیل اور گھی پرعائد ٹیکس واپس لینے، گریڈ 16 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 50 فیصد اضافہ اور ماہانہ ایک لاکھ روپے تنخواہ والے کوٹیکس استثنیٰ دینے کا مطالبہ کیا تھا۔

  • جھوٹے کو گھر تک پہنچانے کے نہایت آسان طریقے

    جھوٹے کو گھر تک پہنچانے کے نہایت آسان طریقے

    جھوٹ بولنا آج کل کے دور میں نہایت عام ہوگیا ہے اور بعض اوقات جھوٹے اور سچے افراد کے درمیان یقین کرنا نہایت مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ لوگ بہت ڈھٹائی اور خود اعتمادی کے ساتھ جھوٹ بولتے ہیں۔

    لیکن ابھی بھی جھوٹے کو پہچاننے کے کچھ نہایت آسان اور مؤثر طریقے ہیں جن کے ذریعے آپ باآسانی سامنے والے شخص کے الفاظ کا جھوٹ یا سچ ہونے کا اندازہ کرسکتے ہیں۔

    آج ہم وہی طریقے آپ کو بتانے جارہے ہیں۔

    اپنا نام نہ لینا

    جھوٹے شخص سے کسی چیز کے بارے میں دریافت کیا جائے تو وہ کوشش کرتا ہے کہ اپنا نام نہ لے، اس کی جگہ وہ چیزوں کو ایسے بیان کرتا ہے جیسے وہ اتفاقاً ہوگئیں یا کسی اور نے انہیں انجام دیا۔

    مثال

    کچن میں کوئی برتن ٹوٹ جائے اور جو شخص اس پر سب سے زیادہ شور شرابہ کرے، کہ ’یہ ٹوٹ گیا ہے، اسے کس نے توڑا‘، یا ’مجھے یہ برتن ٹوٹا ہوا ملا‘ تو یقیناً برتن اسی کے ہاتھوں ٹوٹا ہے۔

    سچ بولنے والا شخص معذرت خواہانہ انداز میں اعتراف کرلے گا کہ یہ برتن اس کے ہاتھ سے ٹوٹا۔

    تلخ انداز میں تاویل دینا

    جھوٹا شخص کسی غلطی کے لیے جھوٹی اور تلخ تاویلیں دے گا۔

    مثال

    اگر کسی شخص کو کسی جگہ پر دیر سے پہنچنے کی وجہ سے فون کیا جائے اور وہ غصے میں کہے، ’میں یہاں کچھ بیوقوفوں کی وجہ سے واہیات ٹریفک جام میں پھنسا ہوا ہوں‘، تو اس کا مطلب ہے کہ یہ صرف اس کا بہانہ ہے۔

    سچ بولنے والا شخص دھیمے لہجے میں بتا دے گا کہ وہ ٹریفک جام میں پھنسا ہوا ہے اور ساتھ ہی دیر سے پہنچنے پر معذرت بھی کرلے گا۔

    الجھا دینے والے الفاظ

    جھوٹا شخص دوسروں کو گمراہ کرنے کے لیے الجھانے والے لفظ ادا کرے گا اور بات کو بنا کر خود کو معصوم ثابت کرنے کی کوشش کرے گا، لیکن سچا شخص باآسانی حقیقت کا اعتراف کرلے گا۔

    مثال

    کسی مجرم کو پہچاننے کے لیے اگر کوئی شخص مجرم کو دیکھتے ہی غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہے، ’میں انہیں نہیں جانتا، کیا آپ کو لگتا ہے میں ان جیسے جرائم پیشہ افراد کو جانتا ہوں گا؟‘ تو قوی امکان ہے کہ وہ مجرموں کو پہچانتا ہو۔

    اس کے برعکس سچا شخص معمول کے سے انداز میں کہہ دے گا کہ وہ ان مجرمان کو نہیں جانتا۔

    سچے انسان کی سیدھی وجوہات

    جھوٹا شخص کسی آسان سے معاملے کے بارے میں ’میں نہیں جانتا‘ کہہ کر اپنی جان چھڑا لے گا۔ سچا شخص کھلے دل سے اپنی غلطی کا اعتراف کرلے گا۔

    مثال

    ڈوپ ٹیسٹ میں ناکام ہوجانے والے اکثر کھلاڑی ٹیسٹ کو غیر معیاری کہتے ہیں، یا ان کے مطابق ان کی لاعلمی میں انہیں طاقت ور ادویات کھلائی جاتی ہیں جس کی ذمہ داری قبول کرنے سے وہ انکار کردیتے ہیں۔

    ان کی جگہ سچا انسان اپنی غلطی کا اعتراف کر کے معافی کا طلبگار ہوگا۔

    آنکھیں جھوٹ نہیں بولتیں

    سچ بولنے والے انسان کی آنکھیں اپنے معمول کے سائز پر رہیں گی، جبکہ جھوٹے انسان کی آنکھ کی پتلیاں اس وقت پھیل جائیں گی جب وہ جھوٹ بول رہا ہوگا۔

    یہی نہیں بعض جھوٹے افراد جھوٹ بولتے ہوئے ہکلانے لگتے ہیں، ان کی سانس تیز ہوجاتی ہے یا انہیں پسینہ بھی آنے لگتا ہے۔

    مضمون و تصاویر بشکریہ: برائٹ سائیڈ