Tag: جہانگیر بدر

  • نوازشریف قوم کو پاناما کیس میں الجھائے رکھنا چاہتے ہیں، بلاول بھٹو

    نوازشریف قوم کو پاناما کیس میں الجھائے رکھنا چاہتے ہیں، بلاول بھٹو

    لاہور : چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ نوازشریف کو قوم کو پاناما کیس میں الجھائے رکھنا چاہتے ہیں لیکن ملک میں کیا ہو رہا ہے اسے عوام بہت اچھی طرح جانتے ہیں.

    وہ جہانگیر بدر کی برسی کے موقع پر منعقد کی گئی تقریب سے خطاب کر رہے تھے، بلاول بھٹو نے جہانگیر بدر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایسے سیاسی کارکنان کم ہیں جو وفاداریاں تبدیل نہیں کرتے اور جہانگیر بدر نے اپنے پورے سیاسی کیریئر ایک وفادار سیاسی کارکن رہے.

    بلاول بھٹو نے کہا کہ جہانگیر بدر کارکنان میں بیٹھنے کو ترجیح دیتے تھے اور یہی وجہ ہے جہانگیر بدر اپنے کردار کی وجہ سے ہر جیالے کے دل میں زندہ ہیں اور جہانگیر بدر کا کردار ہر جیالے کی میراث ہے، جہانگیربدرکی ثابت قدمی ہرسیاسی کارکن کے لئے مشعل راہ ہیں.

    ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ کراچی میں سیاست کے نام جو کچھ کیا جا رہا ہے اور جس طرح ایک جماعت بنائی گئی ہے وہ نہایت افسوسناک ہے، پیپلز پارٹی کراچی کو خصوصی توجہ دیتی ہے اور اسی مناسبت سے کراچی میں کئی ترقیاتی پروجیکٹس شروع کیے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کا حق ہے کہ کراچی آئیں اور سیاست کریں لیکن وہ یہاں کامیاب نہیں ہو سکیں گے کیوں کہ وہ ایک کٹھ پتلی ہیں اور قرار کراچی کی دوسری کٹھ پتلیوں کی طرح یہ کٹھ پتلی بھی ناکام ہو جائے گی.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • کوئی مجھ سے میری شادی کا بھی پوچھ لے، فضل الرحمان

    کوئی مجھ سے میری شادی کا بھی پوچھ لے، فضل الرحمان

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کا نہ کوئی ماضی تھا نہ مستقبل ہے،ہر کوئی عمران خان کی شادی کی بات کرتا ہے کوئی مجھ سے بھی پوچھ لے۔

    جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے یہ بات لاہور میں جہانگیر بدر کے انتقال پر تعزیت کے بعد ان کے گھر سے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئی کہی۔

    انہوں نے کہا کہ جہانگیر بدر گراس روٹ سے اُٹھنے والے وضع دار سیاست دان تھے۔

     

    سربراہ تحریک انصاف کی تیسری شادی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے ازرائے تفنن کہا کہ میڈیا عمران خان کی شادی کرانے پر تُلا ہوا ہے ہر کوئی اس کی شادی کی بات کررہا ہے کوئی میری شادی کا پوچھ لے،عمران خان کا نہ کوئی ماضی تھا اور نہ ہی مستقبل ہے۔

    صحافیوں سے گفتگو کے دوران انہوں نے انکشاف کیا کہ خیبر پختونخوا حکومت کو پا ک چین اقتصادی منصوبے کے بارے میں کچھ پتا نہیں اُن کے اعتراضات بلاوجہ اور معلومات کی کمی کی بناء پر ہیں،سی پیک منصوبے کو سبوتاژ کرنے کے لیے سازشیں کی جا رہی ہیں۔

    آرمی چیف کی مدتِ ملازمت ختم ہونے کے حوالے سے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف اور ان کے خاندان کی پاکستان کے لیے بہت قربانیاں ہیں اُن کے خاندان نے دو نشان حیدر پانے کا اعزاز حاصل کیا ہے جب کہ ضرب ِ عضب کے ذریعے دہشت گردی کے خاتمے میں بھی آرمی چیف نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نئے آرمی چیف کی تقرری وزیراعظم کا اختیار ہے تا ہم اس سلسلے میں ہم سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی۔

    پاناما لیکس کیس کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ پاناما لیکس کا مستقبل سپریم کورٹ میں دعوے دائر کرنے والوں کا پیچھا کر رہا ہے،دعویٰ کرنے والوں کو عوام کو جواب دینا ہوگا۔

  • وزیراعظم کی جہانگیر بدر کے گھر آمد، فاتحہ خوانی کی

    وزیراعظم کی جہانگیر بدر کے گھر آمد، فاتحہ خوانی کی

    لاہور : وزیراعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف آج جہانگیر بدر کے گھر ان کے انتقال پر اپل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرنے کے لیے پہنچے ہیں انہوں نے مرحوم کے ایصال ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم پاکستان کے ہمراہ اُن کے صاحبزدے حسن نواز بھی موجود تھے، انہوں نے جہانگیر بدر مرحوم کے اہلِ خانہ کے ساتھ کچھ وقت گذارا اور مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔

    دوران گفتگو وزیراعظم پاکستان نے جہانگیر بدر کے صاحبزادوں سے تعزیت کی اور اُن کے والد جہانگیر بدر کی جمہوریت کے لیے بیش بہا قربانیوں اور ضدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کیا اور سیاسی ورکز کے لیے جہانگیر بدر کی زندگی کو عملی نمونہ قرار دیا۔

    وزیراعظم پاکستان نواز شریف نے کہا کہ جہانگیر بدر ملک کا قابل فخر اثاثہ تھے وہ اپنی جماعت پیپلز پارٹی کے ساتھ ساتھ مخالف جماعتوں میں یکساں مقبول اور محترم تھے ان کی جمہوریت کے لیے جدو جہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا جہانگیر بدر سے دیرینہ تعلق تھا میں ان نے کی شادی میں بھی شرکت کی تھی وہ صاف، سادہ اور دلیر شخص تھے ان سے جو تعلق تھا وہ ان کے صاحبزادوں کے ساتھ بھی قائم رہے گا۔

    واضح رہے پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل اور ذوالفقار علی بھٹو و محترمہ بے نظیر بھٹو کے معتمد ساتھی جہانگیر بدر قضائے الیہ سے چند روز قبل انتقال کر گئے تھے جس کے بعد بلاول بھٹو سمیت ملک کی تمام بڑی سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے ان کے گھر آکر تعزیت کی۔

  • مطالبات نہ مانے گئے تو گو نواز گو مہم شروع کریں گے، بلاول بھٹو

    مطالبات نہ مانے گئے تو گو نواز گو مہم شروع کریں گے، بلاول بھٹو

    لاہور : پا کستان پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو نے کہا کہ اگر حکومت نے ہمارے چار مطالبات 27 دسمبر تک نہیں مانے تو گو نواز گو کی تحریک چلائیں گے۔

    بلاول بھٹو زرداری آج پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر کی کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے تعزیت کے لیے لاہور آئے تھے انہوں نے اہل خانہ کے ہمراہ کچھ وقت گذارا اور مرحوم کے ایصالِ ثواب کے لیے فاتحہ خوانی بھی کی۔

    بعد ازاں جہانگیر بدر کی رہائش گاہ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جہانگیر بدر گلی محلوں کی سیاست کرنے والے جیالے تھے انہوں نے میرے نانا ، والدہ اور میرے ساتھ بھی سڑکوں پر کام کیا ہے، پارٹی کے لیے ان کی خدمات ناقابلِ فراموش ہیں جس پرانہیں خراجِ تحسین پیش کرتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہم وزیر اعظم اور اداروں کا جمہوری احتساب چاہتے ہیں ہم نے اپنے چار مطالبات حکومت کے سامنے رکھ دیے ہیں اگر 27 دسمبر تک ہمارے مطالبات نہیں مانے گئے تو آج تک صرف گو نثار گو کے نعرے لگاتے ہیں لیکن 27 دسمبر کے بعد گو نواز گو کا نعرہ لگائیں گے۔

    بلاول بھٹو نے مزید نے کہا کہ جب ہم گو نواز گو کے نعرے لگائیں گے تو پھر اس نعرے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے کیوں کہ پیپلز پارٹی یو ٹرن نہیں لیتی ہے ہم اپنے 4 مطالنبات سے کسی قیمت پر بھی پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب میں تنظیم نو کریں گے اور سندھ کی طرح یہاں بھی تبدیلیاں لائیں گے اور آئندہ الیکشن میں پنجاب سے بھرپور کامیابی حاصل کریں گے۔

  • جہانگیر بدر کا سیاسی سفر

    جہانگیر بدر کا سیاسی سفر

    پیپلز پارٹی کے اہم رہنما جہانگیر بدر کل رات مختصر علالت کے بعد انتقال کرگئے۔ وہ گردوں کے عارضے میں مبتلا تھے جبکہ انہیں دل کے دورے کے باعث اسپتال لایا گیا تھا۔

    جہانگیر بدرکی نماز جنازہ آج شام چار بجے جامعہ پنجاب لاہور میں پڑھائی جائے گی۔ ان کے سیاسی سفر پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔

    پچیس اکتوبر 1944 کو لاہور میں پیدا ہونے والے جہانگیر بدر نے اپنے سیاسی سفر کا آغاز زمانہ طالب علمی سے شروع کردیا تھا۔ انہوں نے جامعہ پنجاب سے کامرس، لا اور پولیٹیکل سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔

    جامعہ پنجاب میں وہ طلبہ یونین کے صدر رہے۔ سنہ 1988 میں انہوں نے پیپلز پارٹی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑا اور وہ پنجاب اور قومی اسمبلی دونوں کی سیٹوں کے لیے فتح یاب ہوئے۔ اسی سال انہیں وفاقی وزیر برائے پیٹرولیم اور قدرتی ذرائع، ہاؤسنگ اینڈ ورکس، اور سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کا قلمدان بھی سونپ دیا گیا۔

    بینظیر بھٹو کے دوسرے دور حکومت 1994 میں جہانگیر بدر کو وفاقی وزیر برائے سیاسی و مذہبی امور تعینات کیا گیا۔

    جہانگیر بدر سنہ 1994 اور سنہ 2009 میں سینیٹر بھی منتخب ہوئے جبکہ وہ سنہ 1999 سے پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل بھی رہے۔

    سینیٹ میں وہ کمیٹی برائے خارجہ معاملات، امور کشمیر، گلگت بلتستان، پیٹرولیم اور قدرتی ذرائع، لا، جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس، پارلیمانی امور، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی اور کھیل کے رکن بھی رہے۔

  • سیاسی رہنماؤں کا جہانگیر بدرکےانتقال پر گہرے دکھ کااظہار

    سیاسی رہنماؤں کا جہانگیر بدرکےانتقال پر گہرے دکھ کااظہار

    لاہور: پیپلزپارٹی کےسینیئر رہنما جہانگیر بدر کے انتقال پرصدر مملکت ممنون حسین،وزیر اعظم نواز شریف سمیت سیاسی رہنماؤں نےدکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق صدر مملکت ممنون حسین،وزیر اعظم نواز شریف نے جہانگیر بدر کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے اور اسے قومی اور سیاسی نقصان قرار دیتے ہوئے جہانگیر بدر کی سیاسی خدمات کی تعریف کی۔

    سابق صدر آصف علی زرداری کا کہنا ہے کہ جہانگیر بدرنےپارٹی اور جمہوریت کیلئے مسلسل کام کیا،انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے ٹوئٹ میں انھوں نے کہا کہ جہانگیربدرنےپارٹی کےلیےبہادری سےجدوجہدکی اور جیل کی صعوبتیں برداشت کیں۔

    چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نےسماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹرپر اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ سوچا بھی نہ تھا کہ جہانگیر بدر کے بغیر سیاسی سفر کرنا پڑےگا،انشااللہ آپ ہم پر فخر کریں گے۔

    پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کی بہنوں پختاور بھٹو اور آصفہ بھٹونے جہانگیربدر کو پیپلز پارٹی کا سچا اوربہادرجیالا قرار دیا۔

    پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نےجہانگیر بدر کے انتقال پرافسوس کا اظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک ایک اچھے سیاستدان سے محروم ہو گیا۔

    امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جہانگیر بدر کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئےکہا کہ جہانگیر بدر کا سیاسی سفر قابل تعریف ہے۔

    ایم کیوایم پاکستان کےسربراہ ڈاکٹر فاروق ستارنے پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنماجہانگیربدرکےانتقال پراظہارافسوس کیا ہے۔سابق گورنرسندھ ڈاکٹرعشرت العباد نے جہانگیربدرکےانتقال پردکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ان کی سیاسی خدمات کی تعریف کی۔

    واضح رہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پراپنی ٹوئٹ میں جہانگیر بدر کے انتقال پر افسوس کا اظہار کیا اور ان کے سیاسی سفر کی تعریف کی۔

  • پیپلز پارٹی کے رہنما جہانگیر بدر انتقال کرگئے

    پیپلز پارٹی کے رہنما جہانگیر بدر انتقال کرگئے

    لاہور: ییپلز پارٹی کےرہنما جہانگیر بدر لاہور کے نجی اسپتال میں انتقال کر گئے ۔ان کی عمر 72 برس تھی۔

    تفصیلات کےمطابق خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ جہانگیر بد ر کو دو روز پہلے دل کے دورے کے باعث لاہورکے مقامی اسپتال میں داخل کیا گیا تھاوہ گردوں کے عارضے میں بھی مبتلا تھے۔جہانگیربدرکی نمازجنازہ آج شام چار بجے جامعہ پنجاب لاہور میں پڑھائی جائےگی۔

    جہانگیر بدر 25 اکتوبر 1944 کو لاہور میں پیدا ہوئے۔انہوں نے زمانہ طالب علمی سےسیاست شروع کی اور طلبہ یونین کے صدر بھی رہے۔وہ 1988 میں پیپلزپارٹی کے ٹکٹ پر ایم این اے منتخب ہوئے۔بینظیربھٹوکے پہلےدورحکومت میں وفاقی وزیر بھی رہے۔

    پیپلزپارٹی کے رہنماکوبےنظیر بھٹو کی حکومت میں وفاقی وزیر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھانے کا موقع بھی ملا،جبکہ وہ 1994 اور 2009 میں سینیٹر بھی منتخب ہوئے۔

    جہانگیر بدر کے انتقال پر سابق صدر آصف علی زرداری،چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو سمیت ملک بھر کے سیاسی رہنماؤں نےجہانگیر بدرکےانتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کااظہارکیا ہے۔

  • لاڑکانہ جلسے سے پیپلزپارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا،جہانگیربدر

    لاڑکانہ جلسے سے پیپلزپارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا،جہانگیربدر

    لاہور: پیپلزپارٹی کے مرکزی رہنماء جہانگیر بدر نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے لاڑکانہ میں جلسے سے پیپلز پارٹی کو کوئی فرق نہیں پڑتا، عمران خان سیاست کرنا چاہتے ہیں تو بلیم گیم سے باہر نکلیں۔

    بلاول ہاؤس لاہور میں پیپلز لائرز فورم کے وفد سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر بدر کا کہنا تھا کہ عمران خان کا لاڑکانہ میں جلسہ سیاسی عمل ہے، جس پر پیپلز پارٹی کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان صرف چار حلقوں کی بات کرتے ہیں پیپلز پارٹی کو پورے الیکشن پر اعتراض ہے لیکن سسٹم چلتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

    جہانگیر بدر نے کہا کہ عمران خان نے پیپلز پارٹی کی قیادت پر جو الزامات لگائے ہیں، اس حوالے سے وہ ٹی وی پر مناظرہ کرلیں جواب دینے کو تیار ہیں۔

    انہوں نے اعتراف کیا کہ پارٹی سے غلطیاں ہوئی ہیں، عہدیداروں نے ذمہ داریاں پوری نہیں کیں، جس پر بلاول بھٹو نے معافی مانگی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی کی اصلاح کریں گے اور پورے کارکنوں کو عزت دے کر واپس لائیں گے جبکہ لیڈرشپ اور کارکنوں میں فاصلہ کم کیا جائیگا۔

  • پنجاب یونیورسٹی پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ

    پنجاب یونیورسٹی پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ

    پنجاب یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہو گیا، سابق وفاقی وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنماء جہانگیر بدر نے بھی پی ایچ ڈی کر لی، وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کا کہنا ہے کہ یونیورسٹیز علم اور تحقیق کا گہوارہ ہیں، حکومت کو سرپرستی کرنی چاہیئے۔

    پنجاب یونیورسٹی کا 122 واں کانووکیشن فیصل آڈیٹوریم میں ہوا، جس کے مہمان خصوصی گورنر پنجاب چودھری سرور تھے، جنہوں نے تقریب شروع ہونے سے کچھ دیر پہلے شرکت سے معذرت کر لی۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ پنجاب یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کرنے والوں کی تعداد میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یونیورسٹیاں علم و تحقیق کا گہوارہ ہیں، بدقسمتی کی بات ہے کہ فنڈز کی کمی کے باعث تحقیق کا شعبہ متاثر ہو رہا ہے۔

    ڈاکٹر مجاہد کامران نے کہا کہ علم و تحقیق کو فروغ دے کر جہالت اور دہشتگردی سمیت درپیش مسائل سے چھٹکارا حاصل کیا جا سکتا ہے۔ اس سے پہلے وائس چانسلر نے سابق وفاقی وزیر اور پیپلز پارٹی کے رہنماء جہانگیر بدر سمیت پی ایچ ڈی کرنے والوں میں اسناد تقسیم کیں۔

    تقریب میں مختلف سرکاری اور نجی یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز سمیت اہم تعلیمی شخصیات شریک تھیں۔