Tag: جہانگیر ترین

  • عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی کیس: حنیف عباسی کا کونسا بنیادی حق متاثر ہوا؟ عدالت

    عمران خان اور جہانگیر ترین نا اہلی کیس: حنیف عباسی کا کونسا بنیادی حق متاثر ہوا؟ عدالت

    اسلام آباد: عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ حنیف عباسی کے لیڈر کو عمران خان نے چیلنج کیا، حنیف عباسی کا کون سا بنیادی حق متاثر ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں عمران خان اور جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے کی۔ جہانگیر ترین نے اپنے ٹرسٹ کے حوالے سے دستاویزات جمع کروا دیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے کہا کہ جمائمہ کے بنی گالہ میں اراضی کے علاوہ کسی اثاثے کا ذکر نہیں کیا گیا جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ جمائمہ انتہائی امیر گھرانے سے تعلق رکھتی ہیں، عمران خان کو ساری دنیا میں جمائمہ کے اثاثے ڈھونڈنے پڑتے، آپ نے یہ اعتراض پہلے کبھی نہیں اٹھایا۔

    اکرم شیخ نے دلائل دیے کہ ہمارا کیس ہی اثاثےچھپانے کا ہے، اپنی گزارشات تحریری طور پر پیش کروں گا۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ حنیف عباسی کے لیڈر کو عمران خان نے چیلنج کیا، حنیف عباسی کا کون سا بنیادی حق متاثر ہوا؟ بظاہر یوں لگتا ہے کہ جوابی کارروائی کے لیے درخواست دائر کی گئی۔ کسی کو الیکشن پر اعتراض ہو تو ٹربیونل سے رجوع کیا جائے۔

    بعد ازاں عدالت نے سماعت غیر معینہ مدت کے لیے ملتوی کردی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نااہلی کیس: جہانگیر ترین کے جواب میں بے ایمانی نظر نہیں آتی: عدالت

    نااہلی کیس: جہانگیر ترین کے جواب میں بے ایمانی نظر نہیں آتی: عدالت

    اسلام آباد: جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین کےجواب میں بے ایمانی نظر نہیں آتی۔ جواب کے مطابق غیر ملکی کرنسی قانون کے مطابق خریدی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔

    جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر نے اپنے دلائل میں کہا کہ اسٹیٹ بینک اور ٹیکس حکام نے کبھی ٹرانزیکشنز پر اعتراض نہیں کیا۔

    درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل نے دریافت کیا کہ جہانگیر ترین نے کروڑوں روپے بچوں کوتحفے میں دیے جس پر سکندر بشیر نے کہا کہ تحائف کی رقم پر بھی ٹیکس ادا کیا گیا۔ جہانگیر ترین نے تحفے بذریعہ کراس چیک دیے۔

    چیف جسٹس نے اپنے ریمارکس میں کہا کہ بینک ریکارڈسے تو ثابت ہوگیا کہ منی لانڈرنگ نہیں ہوئی۔ درخواست گزار کا کیس بیرون ملک گھر ظاہر نہ کرنا تھا، جہانگیر ترین کے مطابق گھر ان کا نہیں آف شور کمپنی کا ہے۔ ان کے جواب میں بے ایمانی نظر نہیں آتی۔

    درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ لندن میں جہانگیر ترین کا گھر بے نامی ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ اگر بے نامی ہو بھی تو فرق نہیں پڑتا۔ سوال یہ ہے کہ جائیداد کی خریداری میں بے ایمانی تو نہیں ہوئی۔ بےنامی جائیداد کا مالک بے نامی دار ہی ہوتا ہے، رقم دینے والا نہیں۔

    چیف جسٹس نے مزید کہا کہ بے نامی ٹرانزیکشنز کو پاکستان میں قانونی تحفظ حاصل ہے۔ باپ بیٹے کو زمین فروخت کرے تو یہ ٹرانزیکشن فراڈ ہوتی ہے۔ جہانگیر ترین کے جواب کے مطابق غیر ملکی کرنسی قانون کے مطابق خریدی گئی۔

    عدالت کا جہانگیر ترین کے وکیل سے مکالمے میں کہنا تھا کہ آپ کا کیس لیز پر لی گئی زمین پر کمزور ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر ترین کے خلاف 19 کروڑ روپے کا ٹیکس نوٹس بحال

    جہانگیر ترین کے خلاف 19 کروڑ روپے کا ٹیکس نوٹس بحال

    لاہور: ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے خلاف 19 کروڑ 91 لاکھ کا زرعی ٹیکس بحال کر دیا۔

    جسٹس شاہد کریم اور جسٹس شاید وحید ہر مشتمل دو رکنی بنچ نے بورڈ آف ریونیو کی اپیل کی سماعت کی۔

    بورڈ آف ریونیو نے موقف اختیار کیا کہ جہانگیر ترین نے اپنی اصل زرعی آمدن چھپائی جس ہر بورڈ آف ریونیو نے آمدن کا تخمینہ لگا کر انھیں 19 کروڑ 91 لاکھ کے زرعی ٹیکس کا نوٹس بھجوایا مگر ٹیکس ایپلیٹ ٹریبونل نے یہ نوٹس غیر قانونی قرار دے دیا جس پر بورڈ آف ریونیو کی جانب سے ہائی کورٹ میں استدعا کی گئی کہ ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    جہانگیرترین کے وکیل نے ہائی کورٹ میں اپنے دلائل میں کہا کہ زرعی آمدن چھپانے کا الزام غلط ہے جہانگیرترین کی جس زمین پر ٹیکس عائد کیا گیا ہے وہ ان کی ذاتی نہیں بلکہ اس پر صرف کاشت کاری کرتے ہیں اور قانون کے مطابق بورڈ آف ریونیو صرف زمین کے مالکان پرٹیکس عائد کر سکتا ہے، بطور کاشت کار جہانگیر ترین نے قانون کے مطابق تمام ٹیکس ادا کیا لہذا اپیل خارج کی جائے۔

    عدالت نے وکلا کے دلائل مکمل ہونے کے بعد بورڈ آف ریونیو کے حق میں فیصلہ دیتے ہوئے اپیلیٹ ٹریبونل کا فیصلہ کالعدم قرار دیا اور بورڈ آف ریونیو کا ٹیکس نوٹس بحال کر دیا۔

  • جہانگیر ترین نا اہلی کیس: ثابت کریں لیز زمین پر کاشت کاری کرتے ہیں، چیف جسٹس

    جہانگیر ترین نا اہلی کیس: ثابت کریں لیز زمین پر کاشت کاری کرتے ہیں، چیف جسٹس

    اسلام آباد: جہانگیر ترین نا اہلی کیس میں سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ لیز معاہدے کسی سطح پر بھی رجسٹر نہیں، صرف لیز معاہدے سے حقائق واضح نہیں ہوتے۔ کسی دستاویز سے ثابت کرنا ہوگا کہ لیز زمین پر کاشت کاری کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کی نااہلی کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی۔

    جہانگیر ترین کے وکیل سکندر بشیر نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ مال کا تمام ریکارڈ، لیز معاہدے اور مالکان کو ادائیگی کی تفصیل جمع کروادی ہے۔ لیز معاہدے گھر کے بڑوں کے ساتھ کیے گئے۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ مکمل ٹیکس کی ادائیگی کے لیے لیز معاہدے کیے، کراس چیک سے ادائیگی بھی ٹیکس ریکارڈ کے لیے کی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا کہ عموعی طور پر ادائیگی کراس چیک سے نہیں ہوتی، جمع بندی میں کاشت کار کا نام جہانگیر ترین نہیں لکھا۔ انہوں نے کہا کہ لیز معاہدے رجسٹر نہیں، دستاویز سے ثابت کریں کہ لیز زمین پر کاشت کاری کرتے ہیں۔

    جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی مزید سماعت غیر معینہ مدت کے لیے مؤخر کردی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • مسلم لیگ ن کےگلوبٹوں نےاحتساب عدالت میں خلل ڈالا‘ جہانگیرترین

    مسلم لیگ ن کےگلوبٹوں نےاحتساب عدالت میں خلل ڈالا‘ جہانگیرترین

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن کے گلوبٹوں نے احتساب عدالت میں خلل ڈالا جبکہ ججز اور عدالتوں پر حملے ان کا طرہ امتیاز ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پرپاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے اپنے پیغام میں کہا کہ ججز اور عدالتوں پر حملے ان کا طرہ امتیاز ہے،شریف خاندان کوشرم آنی چاہیے۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے کہا کہ ہم عدلیہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    خیال رہے کہ احتساب عدالت کے جج نے کمرہ عدالت میں وکلا کی ہلڑ بازی کے باعث سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر پرفرد جرم کی کارروائی 19 اکتوبر تک کے لیے ملتوی کردی۔


    احتساب عدالت میں بدمزگی‘ سماعت بغیرکارروائی کے 19اکتوبرتک ملتوی


    واضح رہے کہ آج احتساب عدالت میں سماعت سے قبل وکلا اور جوڈیشل کمپلیکس کے باہر پولیس اہلکاروں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی جبکہ اہلکاروں کے تشدد سے متعدد وکلا زخمی ہوگئے تھے جس کے بعد وکلا نے شدید احتجاج کیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر ترین نااہلی کیس: جعلی لیز تیار کر کے منی لانڈرنگ کی گئی، مخالف وکیل کا مؤقف

    جہانگیر ترین نااہلی کیس: جعلی لیز تیار کر کے منی لانڈرنگ کی گئی، مخالف وکیل کا مؤقف

    اسلام آباد: جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت کے دوران سپریم کورٹ کا کہنا تھا جہانگیر ترین نے مکمل زرعی آمدنی الیکشن کمیشن کو نہیں بتائی۔ لیز زمین پر ٹیکس لاگو ہونے پر فی الحال آپ مطمئن نہیں کر سکے۔ جہانگیر ترین کو زرعی آمدن پر پانچ فیصد کے اعتبار سے ٹیکس دینا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی سماعت ہوئی۔ جہانگیر ترین کے وکیل نے تحریری معروضات عدالت میں پیش کردیں۔

    چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کوئی لیز زمین سے 10 ارب کما لے تو کیا ٹیکس سے مستثنیٰ ہوگا؟ ایسی صورت میں وہ شخص الیکشن فارم میں کیا لکھے گا۔ جہانگیرترین کے وکیل نے کہا کہ ایسی صورت میں وہ شخص نل لکھے گا، لیز زمین پر ٹھیکیدار پر ٹیکس لاگو نہیں ہوتا۔

    درخواست گزار حنیف عباسی کے وکیل نے کہا کہ جعلی لیز تیار کر کے منی لانڈرنگ کی گئی۔

    عدالت نے دریافت کیا ہے کہ اگر کوئی ٹیکس کم دے تو اس کے لیے کیا سزا ہوگی؟ فرض کریں لیز کی زمین پر ٹیکس بنتا تھا اور جہانگیر ترین نے نہیں دیا تو کیا ہوگا؟ وکیل نے کہا کہ جہانگیر ترین اس بنیاد پر نااہل نہیں ہوسکتے۔ وہ باقاعدگی سے مکمل ٹیکس ادا کرتے ہیں۔

    وکیل کے مطابق انتخابی فارم میں کہیں جھوٹ نہیں بولا گیا، کاغذات نامزدگی میں بھی کچھ نہیں چھپایا گیا۔

    عدالت نے ریمارکس دیے کہ جہانگیر ترین نے مکمل زرعی آمدنی الیکشن کمیشن کو نہیں بتائی۔ لیز زمین پر ٹیکس لاگو ہونے پر فی الحال آپ مطمئن نہیں کر سکے۔ جہانگیر ترین کو آمدن مل رہی تھی، قانون کے تحت کاشت کار کو آمدنی ٹیکس دینا ہے۔

    معزز عدالت نے کہا کہ آپ کے مؤکل نے زرعی آمدن پر 5 فیصد کے اعتبار سے ٹیکس دینا تھا۔ ابھی ہم قانون کو سمجھنے کی کوشش کر رہے ہیں، عدالت اپنی حتمی رائے نہیں دے رہی۔

    عدالت کے استفسار پر جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا کہ کوشش کروں گا 2 سماعتوں میں دلائل مکمل کرلوں۔

    جہانگیر ترین نااہلی کیس کی مزید سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر ترین نااہلی کیس: عدالت کے زرعی آمدن سے متعلق سوالات

    جہانگیر ترین نااہلی کیس: عدالت کے زرعی آمدن سے متعلق سوالات

    اسلام آباد: جہانگیر ترین نااہلی کیس میں عدالت نے جہانگیر ترین کی زرعی آمدن میں فرق سے تعلق سوال کیا گیا۔ وکیل نے جواب دیا کہ فارم میں وہ آمدن پوچھی گئی ہے جس پر ٹیکس دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نااہلی کیس کی سماعت ہوئی۔

    دوران سماعت چیف جسٹس نے پوچھا کہ جہانگیر ترین کی زرعی آمدن میں فرق کیوں ہے؟ جہانگیر ترین کے وکیل سکندر مہمند نے کہا کہ فارم میں وہ آمدن پوچھی گئی ہے جس پر ٹیکس دیا گیا۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ ٹیکس والا کالم بھر کے باقی خالی چھوڑ دیتے۔ وکیل نے کہا کہ کل تحریری معروضات عدالت میں پیش کروں گا۔

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ الیکشن لڑنے والے کو لینڈ ہولڈنگ کی تعریف کا کیسے علم ہوگا، ٹیکس گوشواروں میں آمدن درست ظاہر کی تو بدنیتی کیسے ہوگئی۔

    سپریم کورٹ میں جہانگیر ترین نااہلی کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • جہانگیر ترین نااہلی کیس: زمین کی ادائیگیوں کی تفصیلات طلب

    جہانگیر ترین نااہلی کیس: زمین کی ادائیگیوں کی تفصیلات طلب

    اسلام آباد: جہانگیر ترین نااہلی کیس میں سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ لیز پر لی گئی زمین کا ثبوت مانگا تھا، محکمہ مال کا ریکارڈ کہاں ہے۔ سوال یہ ہے کہ جنہیں ادائیگیاں ہوئیں وہ مالک تھے یا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین نا اہلی کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے بینچ نے کی۔ وکیل صفائی سکندر مہمند نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین کی لیز والی زمین کا ریکارڈ حاصل کرلیا ہے۔ 18 ہزار 6 سو ایکڑ اراضی سنہ 2010 میں لیز پر لی گئی۔

    عدالت نے سوال کیا کہ عدالت نے لیز پر لی گئی زمین کا ثبوت مانگا تھا، لیز کے معاہدے رجسٹرڈ نہیں ہیں، محکمہ مال کا ریکارڈ کہاں ہے؟ وکیل نے کہا کہ لیز زمین کی ادائیگیاں کراس چیک کے ذریعے کی گئیں۔

    عدالت نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ جنہیں ادائیگیاں ہوئیں وہ مالک تھے یا نہیں؟ محکمہ مال کاریکارڈ دیں اس کی تصدیق محکمہ مال سے کروا سکتے ہیں۔

    وکیل صفائی کا کہنا تھا کہ زمین مالکان محکمہ مال کے ریکارڈ میں کاشت کار کا نام نہیں لکھنے دیتے۔ ان علاقوں میں لیز پر کاشت کار زمین پر قبضہ کرلیتے ہیں۔

    عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ لیز معاہدوں پرمالک کی زمین کا نہیں لکھا کہ کتنی اور کدھر ہے۔ مطمئن کرنا ہوگا کہ جن سے زمین لیز پر لی وہ زمین کے مالک تھے یا نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • نواز شریف آج بھی چوہدری شوگر مل سے تنخواہ لے رہے ہیں، جہانگیر ترین

    نواز شریف آج بھی چوہدری شوگر مل سے تنخواہ لے رہے ہیں، جہانگیر ترین

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ چوہدری شوگر ملز میں شہباز شریف کے شیئرز ہیں، نواز شریف آج بھی چوہدری شوگر مل سے تنخواہ وصول کررہے ہیں، چوہدری شوگر مل کا پرانا حساب کتاب دیکھا جائے تو نام سامنے آجائے گا۔


    یہ پڑھیں: سپریم کورٹ کا شریف خاندان کی 3شوگر ملزکو بند کرنے کا حکم


    اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپنے مفاد کے لیے شوگر ملز جنوبی پنجاب منتقل کی جارہی ہیں اور لاہور ہائی کورٹ کے فیصلوں کو کوئی اہمیت نہیں دی گئی بالکل اسی طرح جس طرح شریف برادران نے ہائی کورٹ کے کئی اسٹے آرڈرز کواہمیت نہیں دی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ فیصلہ شریف برادران کی ملز کے خلاف نہیں قانون کے مطابق آنا چاہیے،شریف برادران اپنی ملز منتقل کررہے ہیں اور لوگوں کو روکتے ہیں۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ عدالتی حکم کے باوجود شریف برادران کی شوگر ملز چل رہی ہیں،شوگر ملز کے معاملے پر شہباز شریف نے حلف کی خلاف ورزی کی، اس خلاف ورزی پر اسپیکر پنجاب اسمبلی کو درخواست دی ہے کیوں کہ ہماری نظر میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نااہل ہوچکے ہیں۔

    جہانگیر ترین نے کہا کہ عدالت کی سماعت کے دوران شریف برادران نے جھوٹ بولے، عدالت کو کہا گیا کہ شوگر مل منتقل نہیں کی جارہی بلکہ پاور پلانٹ لگایا ہے، چوہدری شوگر مل نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں جب نیب کام کررہی تھی تو انہیں تحقیقات سے روک دیا گیا، ایک وقت آئے گا جب دبائی گئی چیزیں سامنے آئیں گی۔

  • عمران خان اور جہانگیر ترین کیخلاف ریفرنس بے بنیاد ہیں،نعیم الحق

    عمران خان اور جہانگیر ترین کیخلاف ریفرنس بے بنیاد ہیں،نعیم الحق

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما نعیم الحق کا کہنا ہے کہ حکومت اور اسپیکر کی جانب سے عمران خان اورجہانگیرترین کے خلاف ریفرنس بے بنیاد ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق الیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئےتحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن میں عمران خان اور جہانگیر ترین کےخلاف ریفرنسز جھوٹ پر مبنی ہیں۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نعیم الحق نے کہا کہ آج تیسری دفعہ عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف ریفرنسز کی سماعت ہوئی اور جن لوگوں نے درخواستیں دیں وہ حاضر نہیں ہوئے۔

    نعیم الحق کا کہناتھاکہ ہمارے وکلانے دلائل مکمل کر لیے تھے اور الیکشن کمیشن نے 26 دسمبر کو فیصلہ سنانا تھا مگر درخواست گزاروں کی جانب سےکہا گیا کہ انہیں دستاویزات جمع کےلیے مزید وقت چاہیے۔

    تحریک انصاف کے ترجمان کا کہناتھا کہ جہانگیر ترین ریفرنس پر الیکشن کمیشن نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا اور اب اکرم شیخ کی جانب سے تاخیری حربہ استعمال کیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ نعیم الحق کا کہناتھاکہ مسلم لیگ (ن) کا ریفرنس جھوٹ اور فراڈ پر مشتمل ہےاور وہ تاخیری حربے استعمال کر رہی ہے۔