Tag: جہانگیر ترین

  • پیر پگارا اور جہانگیر ترین  کی   ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    پیر پگارا اور جہانگیر ترین کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    کراچی : فنکشنل لیگ کے سربراہ پیر پگارا اور جہانگیر ترین کی ملاقات کی اندرونی کہانی منظرعام پر آگئی ، دونوں رہنماؤں نے حکومت سے متعلق تحفظات سے ایک دوسرے کو آگاہ کیا۔

    تفصیلات کے مطابق فنکشنل لیگ سربراہ پیر پگارا اور جہانگیر ترین کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے گلےشکوے، تحفظات ایک دوسرے کے سامنے رکھے۔

    ملاقات میں پیرپگارا نے کہا کہ ہم غیر مشروط اتحادی ہیں، ہمارے ہی لوگوں کو توڑا جا رہا ہے، ارباب غلام کےالیکشن میں300مریدین پر مقدمات بنے،جس کا سامنا کر رہے ہیں، تحریک انصاف نے اتحادیوں کے ہی افراد کو توڑنا ہے توالیکشن کاانتظار کرلیتی۔

    سربراہ فنکشنل لیگ کا کہنا تھا کہ اپنے ووٹرز کو مقدمات تلے چھوڑ کر ارباب غلام رحیم چلے گئے، حکومت کو اپنے تحفظات سے آگاہ کر دیا ہے، ایک وزیر ہمارے دیگر ارکان کو توڑنے میں مصروف ہے، اس حوالے سے شاہ محمود قریشی کو سب باور کرا دیا ہے۔

    جہانگیر ترین نے کہا نذیر چوہان کو حکومت خود باغی کر رہی ہے،گرفتاری سےتشویش بڑھی جبکہ دونوں رہنماؤں نے ملاقاتیں جاری رکھنے اور باہمی مشاورت پر اتفاق کیا۔

  • میرا پیپلزپارٹی یا کسی اور پارٹی سے کوئی رابطہ نہیں، جہانگیر ترین

    میرا پیپلزپارٹی یا کسی اور پارٹی سے کوئی رابطہ نہیں، جہانگیر ترین

    لاہور : ناراض پی ٹی آئی رکن جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ میرا پیپلزپارٹی یا کسی اور پارٹی سے کوئی رابطہ نہیں تاہم تحریک انصاف کی قیادت سے انصاف ملنے کا پراسس جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ناراض پی ٹی آئی رکن جہانگیر ترین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شوکت ترین سمجھدار وزیرخزاجہ ہیں ، امید ہے انھوں نے جو وعدے کئے ہیں ان سے لوگوں کو فائدہ ہوگا۔

    صحافی نے سوال کیا کہ تحریک انصاف کی قیادت سےانصاف مل گیا؟ جس پر جہانگیر ترین نے جواب دیا کہ پراسس جاری ہے اور واضح کیا کہ میرا پیپلزپارٹی یا کسی اور پارٹی سے کوئی رابطہ نہیں۔

    جنوبی پنجاب کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ جنوبی پنجاب صوبے کیلئے پر فورم پر آواز اٹھاتا رہوں گا، کوئی بھی کام انجام دینےکیلئےضرورت کےمطابق کام کیاجاتاہے، صوبے کی راہ میں جورکاوٹ ہے جسے ڈھونڈنا ہے۔

    صحافی نے سوال کیا کہ جنہوں نےزرداری کی باری کانعرہ لگایاتھاکیاوہ عمران خان سےپیچھےہٹ رہے ہیں ، جس پر جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ یہ ایک نازک معاملہ ہے،میں نازک معاملات پربیان نہیں دینا چاہتا، جنہوں نے بجٹ بنایا میرا اس میں کوئی رول نہیں۔

    انھوں نے مزید کہا کہ جنوبی پنجاب کے صوبے کیلئے تمام پارٹیوں نے وعدے کیے لیکن بناتا کوئی نہیں، انشااللہ اگر زندہ رہا تو اپنی زندگی میں جنوبی پنجاب صوبہ ضرور بناؤں گا۔

  • جہانگیر ترین کے حمایتی ارکان کا پنجاب اسمبلی میں الگ نشستوں پر بیٹھنے کا فیصلہ

    جہانگیر ترین کے حمایتی ارکان کا پنجاب اسمبلی میں الگ نشستوں پر بیٹھنے کا فیصلہ

    لاہور: جہانگیر ترین گروپ اور پی ٹی آئی میں دوریاں کم نہ ہو سکیں، پنجاب حکومت کی کارروائیوں کے باعث جہانگیر ترین ہم خیال گروپ نے پنجاب اسمبلی میں آواز اٹھانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق معاملات حل نہ ہونے پر جہانگیر ترین گروپ نے پیش قدمی کر لی ہے، پہلے گروپ بنا کر پاور شو کیا گیا اور بات نہ بنی تو اب پنجاب اسمبلی میں آواز اٹھانے کا اعلان کر دیا۔

    جہانگیر ترین کے حمایتی ارکان نے پنجاب اسمبلی میں الگ نشستوں پر بیٹھنے کا فیصلہ کر لیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پارلیمانی لیڈر سعید نوانی و دیگر ارکان الگ نشستوں کے لیے اسپیکر سے ملاقات کریں گے، الگ نشستوں کے لیے ترین گروپ سے تعلق رکھنے والے ارکان نے مشاورت بھی مکمل کر لی ہے۔

    سعید اکبر نوانی کو پنجاب اسمبلی میں جہانگیر ترین گروپ کا پارلیمانی لیڈر مقرر کر دیا گیا ہے، جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کی انتقامی کارروائیوں کے باعث یہ فیصلہ کیا گیا، دوسری طرف رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی بھی دے دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی وزرا نعمان لنگڑیال اور اجمل چیمہ سمیت 30 رکنی گروپ الگ نشستوں پر بیٹھے گا، پارلیمانی سیکریٹری نذیر چوہان کے مطابق علیحدہ نشستوں پر بیٹھ کر ارکان اسمبلی کی حق تلفی کے خلاف آواز بلند کی جائے گی۔

    رکن پنجاب اسمبلی نذیر چوہان نے جہانگیر ترین گروپ کے مطالبات نہ ماننے پر بجٹ اجلاس کے بائیکاٹ کی دھمکی بھی دے دی ہے، اس سلسلے میں بلائے گئے عشائیے کے حوالے سے صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ہم عشائیے میں جہانگیر ترین سے اظہار یک جہتی کے لیے جمع ہوئے، جس میں ایک بھی ممبرکم نہیں تھا۔

    دوسری طرف ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ رات جہانگیر ترین گروپ کے اجلاس میں کوئی نیا رکن اسمبلی شریک نہیں ہوا، شرکت نہ کرنے والے ارکان کے ناموں کو صیغہ راز میں رکھا گیا ہے، کئی ارکان اسمبلی نجی مصروفیات کی وجہ سے عشائیے میں نہیں پہنچ سکے تھے۔

    رکن پنجاب اسمبلی سلمان نعیم نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو میں کہا کہ پنجاب حکومت جس طرح چل رہی ہے نہ بھی ہو تو فرق نہیں پڑے گا۔

    ادھر جہانگیر ترین نے پنجاب حکومت پر انتقامی کارروائیوں کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان نے کہا تھا انتقامی کارروائی نہیں ہوگی، لیکن پنجاب حکومت نے انتقامی کارروائیاں شروع کر دیں، ہم انتقامی کارروائیوں کا مل کر مقابلہ کریں گے، فارورڈ بلاک نہیں بنایا، پارٹی نہیں ٹوٹی، پی ٹی آئی میں تھے اور رہیں گے۔

    انھوں نے مطالبہ کیا کہ کارروائیاں بند کریں اور مسائل حل کیے جائیں، انتقامی کارروائیاں کون کر رہا ہے نام لیا نہیں لوں گا، ایف آئی اے کو مکمل منی ٹریل دے دی ہے، علی ظفر کی رپورٹ جلد سامنے آئے گی یا وزیر اعظم کو جائے گی۔

    لاہور میں عدالت کے باہر میڈیا ٹاک میں جہانگیر ترین نے کہا یہ گروپ 3 مہینے سے بنا ہوا ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ کل بنا، پنجاب حکومت نے دباؤ ڈالنا شروع کر دیا ہے، اور افسران کے تبادلے شروع کر دئے گئے ہیں، پنجاب حکومت انتقامی کارروائیاں بند کر کے ایم پی ایز سے بات کرے۔

  • ہم پی ٹی آئی کا حصہ تھے، ہیں اور رہیں گے، جہانگیر ترین

    ہم پی ٹی آئی کا حصہ تھے، ہیں اور رہیں گے، جہانگیر ترین

    لاہور : جہانگیر ترین کا کہنا ہے کہ ہم پی ٹی آئی کا حصہ تھے، ہیں اوررہیں گے ، عمران خان انصاف پسندانسان ہیں، امید ہے انصاف کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا خداکاشکرہے31مئی تک ضمانت میں توسیع ہوگئی، عدالت نے31 مئی تک ایف آئی اےکوتفتیش مکمل کرنےکاکہا، جب بھی عدالت نے بلایا ہم پیش ہوئے، تمام سوالات سےمتعلق ہم نے مکمل منی ٹریل دیں۔

    جہانگیرترین کا کہنا تھا کہ تینوں ایف آئی آرمیں شوگراسکینڈل میں ملوث ہونے کا ذکرنہیں، کھلےعام کہہ رہاہوں ہم پی ٹی آئی کاحصہ تھےہیں اوررہیں گے، ہم عمران خان کے خلاف نہیں ، میرےدوست میرےساتھ کھڑےہیں،وزیر اعظم سے جاکر ملے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ وزیراعظم سےملاقات کے باوجود پنجاب حکومت نےہمارےخلاف انتقامی کارروائی شروع کی لیکن خان صاحب انصاف پسندانسان ہیں، امید ہے وہ انصاف کریں گے۔

    جہانگیرترین نے کہا پنجاب حکومت نےمیرےگروپ کےلوگوں پردباؤڈالنا اور میرےگروپ والوں کے تبادلےشروع کردیے، راجہ ریاض کو قومی اسمبلی میں نامزد کیا ہےوہ اسمبلی میں بات کریں گے اور دیگرایم پی ایزسےبھی بات کرتےہیں ہمارے گروپ سے بھی کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نےنہ کسی کانام لیاہےنہ میں نام لوں گا، ہم پی ٹی آئی سےباہرنہیں نکلے،پی ٹی آئی میں موجودہیں، ہم حکومت کے ساتھ ہیں اس میں کسی کوشک نہیں ہونا چاہیے۔

    جہانگیرترین نے کہا کہ الگ گروپ ہرپارٹی میں ہوتےہیں،آئینی حق سےبات کریں گے،اس گروپ کےجوفیصلےہوں گےوہ اجتماعی ہوں گے، میراخیال ہےکوئی معاملہ ٹیڑھاہوگیاہے اسے سیدھا کرنا ہے۔

    یاد رہے گذشتہ روز تحریک انصاف کے رہنما سلمان نعیم اور عون چوہدری نے جہانگیر ترین گروپ کا باقاعدہ اعلان کیا تھا ،  گروپ کا نام ’جہانگیر ترین ہم خیال گروپ’ رکھا گیا  جبکہ گروپ نے قومی اور صوبائی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر بھی مقرر کردیے۔

    تحریک انصاف کے رہنما عون چوہدری نے بتایا  تھاکہ ایم این اے راجہ ریاض قومی اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر ہوں گے، پنجاب اسمبلی میں سعید اکبر نوانی جہانگیر ترین گروپ کے پارلیمانی لیڈر ہوں گے۔

  • جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں31 مئی تک توسیع

    جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں31 مئی تک توسیع

    لاہور :سیشن کورٹ نے کارپوریٹ فراڈ کیس میں جہانگیرترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں31مئی تک توسیع کردی اور کہا ایف آئی اے نے آئندہ سماعت پرتفتیش مکمل نہ کی گئی توشوکازجاری کیےجائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین اور ان کے صاحب زادے علی ترین کے خلاف کارپوریٹ فراڈ، منی لانڈرنگ اور جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر آج سیشن عدالت اور بینکنگ کورٹ میں سماعت ہوئی۔

    جہانگیرترین اورعلی ترین عدالت میں پیش ہوئے ، اس موقع پرہم خیال گروپ کے ارکان اسمبلی کی بڑی تعداد بھی عدالت پہنچی ، جن میں رکن قومی اسمبلی راجہ ریاض،صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال، ایم این ایزمیں راجہ ریاض،سمیع گیلانی، صاحبزادہ محمودسلطان ، صوبائی اسمبلی اراکین میں نذیر بلوچ ، چوہدری  زواروڑائچ،سلمان نعیم ، ایم پی ایزخرم لغاری،نذیرچوہان،اجمل چیمہ،سجادوڑائچ ،صوبائی وزیر طاہر مجیدرندھاوا شامل تھے۔

    کارپوریٹ فراڈ کیس میں سیشن کورٹ نے جہانگیرترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں31مئی تک توسیع کردی ، عدالت کیجانب سےدونوں مقدمات میں عبوری ضمانت میں توسیع کی گئی ، وکیل جہانگیرترین بیرسٹرسلمان نے کہا ایف آئی اے کےساتھ مکمل تعاون کررہےہیں۔

    جس پر جج حامدحسین نے کہا ایف آئی اےفوری تفتیش مکمل کرے،مزیدوقت نہیں دیاجائےگا، آئندہ سماعت پرتفتیش مکمل نہ کی گئی توشوکازجاری کیےجائیں گے۔

    دوسری جانب جہانگیرترین،علی ترین اور دیگرکیخلاف جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت ہوئی ، بینکنگ جرائم کورٹ کےجج امیرمحمدخان نے کیس کی سماعت کی ، جہانگیرترین،علی ترین اوردیگرملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

    دوران سماعت وکیل جہانگیر ترین نے بتایا کہ کورونااورعید کی وجہ سےمشکلات پیش آئیں ،مشکلات کے باوجودہم نےتمام ریکارڈجمع کیا ، چھٹیاں تھیں بینک بندتھےمگرپھر بھی ساراریکارڈایف آئی اےکودےدیا، تمام ریکارڈعدالت میں پیش کریں گے، ایک ایک روپےکاریکارڈ،منی ٹریل ایف آئی اے کوفراہم کیا ہے۔

  • جہانگیر ترین کو عبوری ضمانت میں توسیع مل گئی

    جہانگیر ترین کو عبوری ضمانت میں توسیع مل گئی

    لاہور: سیشن اور بینکاری عدالتوں نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 19 مئی تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین اور ان کے صاحب زادے علی ترین کے خلاف کارپوریٹ فراڈ، منی لانڈرنگ اور جعلی اکاؤنٹس کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کی درخواست پر آج لاہور کے سیشن عدالت اور بینکنگ کورٹ میں سماعت ہوئی۔

    سیشن عدالت میں جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا اس کیس میں شفاف تفتیش نہیں ہو رہی ہے، اب اس کی تفتیش ابو بکر خدا بخش کے پاس تبدیل ہوگئی ہے، جب بلایا جائے گا تو ہم ایف آئی اے میں پیش ہو جائیں گے۔

    بینکنگ کورٹ میں جہانگیر ترین کے خلاف جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت میں جہانگیر ترین سمیت دیگر ملزمان کی عبوری ضمانت میں 19 مئی تک توسیع کی گئی، سماعت بینکنگ کورٹ کے جج امیر محمد خان نے کی، جب کہ جہانگیر ترین، علی ترین، رانا نسیم اور عامر وارث عدالت میں پیش ہوئے۔

    جج نے کہا وکلا تیاری کر کے آئیں، آئندہ شاید تاریخ نہ ملے، جہانگیر ترین کے وکیل نے کہا تفتیش میں بہت سے نقائص ہیں، ابوبکر خدا بخش تفتیشی ٹیم میں شامل ہوگئے ہیں، ایف آئی اے کی جانب سے کہا گیا کہ ہم اگلے کچھ دن میں پیش ہوں گے، تفتیشی افسر نے کہا کہ اس کیس میں ابھی تفتیش جاری ہے۔

    وکیل جہانگیر ترین نے کہا آپ کی عدالت میں جو کیس ہے وہ سب سے زیادہ پریشان کن ہے، جو الزامات ہیں ان کا حقیقت سے دور دور کا تعلق نہیں، یہ دستاویزی ثبوت کا کیس ہے زبانی بیان کا نہیں، ایف آئی اے نے کہا کہ اس عدالت کا دائرہ اختیار نہیں، یہ کیس کسی بھی عدالت کا نہیں بلکہ اخراج کا کیس ہے۔

    سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا جب بھی تاریخ ہوتی ہے ہم عدالت میں پیش ہوتے ہیں، تفتیش مکمل نہیں ہے تو دونوں کیسز میں 19 مئی کی تاریخ ملی ہے۔

    انھوں نے کہا میرا کیس کرمنل نہیں ہے، امید ہے علی ظفر وزیر اعظم کو اچھی رپورٹ دیں گے، اس کے لیے عمران خان نے علی ظفر کی ڈیوٹی لگائی ہے، وزیر اعظم نے یقین دہانی کرائی ہے کہ انصاف ہوگا، یہاں ایف آئی اے کا کوئی رول نہیں ہے، ہم تحقیقات سے کبھی نہیں بھاگتے، ہم نے کبھی نہیں کہا کہ کیس ختم کر دو، ایسی ہلکی باتیں کرنا ہمیں سوٹ نہیں کرتا۔

  • ہمارے پورے گروپ کی عنقریب وزیر اعظم سے ملاقات ہوگی: جہانگیر ترین

    ہمارے پورے گروپ کی عنقریب وزیر اعظم سے ملاقات ہوگی: جہانگیر ترین

    لاہور: جہانگیر ترین نے کہا ہے کہ وہ جلد وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین نے آج ضمانت کی درخواست پر کیس کی سماعت کے موقع پر سیشن عدالت کے باہر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جس دن میری افطاری تھی اس سے ایک دن قبل اسلام آباد سے رابطہ کیا گیا تھا، اور یقین دہانی کرائی گئی کہ آپ کے گروپ کی چند دن میں وزیر اعظم سے ملاقات ہوگی۔

    جہانگیر ترین نے کہا ٹھنڈی ہوا اسلام آباد سے چلی تو مطمئن ہوئے، اب ہم اس میں رکاوٹ نہیں بنیں گے، ہمارے پورے گروپ کی عنقریب وزیر اعظم سے ملاقات ہوگی، خان صاحب سے رشتہ کم زور نہیں ہونا چاہیے۔

    انھوں نے کہا میرے خلاف بناوٹی ایف آئی آرز ہیں، کوئی چیز ایف آئی اے کی نہیں، کوئی مدعی شیئر ہولڈرز نہیں، سب مجھ سے خوش ہیں، یہ ایس ای سی پی اور ایف بی آر کے کیسز ہیں۔

    جہانگیر ترین کیس، عدالت نے خفیہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا جب عمران خان کے ساتھ کھڑا ہوا تو ن لیگ نے میرے کاروبار کی چھان بین کر کے نوٹسز بھیجے، مگر آج سول کیس کو فوج داری کیس میں منتقل کیا گیا، یہ تو ن لیگ نے بھی نہیں کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کمیٹی کی خبر ٹی وی پر سنی ہم سے کسی نے رابطہ نہیں کیا، چالیس اراکین اسمبلی میرے ساتھ ہیں، جب دوستوں کو بلایا جاتا ہے تو گروپ سے مشورہ کر کے جاتے ہیں۔

  • جہانگیر ترین کیس، عدالت نے خفیہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی

    جہانگیر ترین کیس، عدالت نے خفیہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی

    لاہور: سیشن کورٹ نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی درخواست ضمانت پر سماعت کرتے ہوئے ایف آئی اے سے خفیہ انکوائری رپورٹ طلب کر لی، عدالت نے جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع بھی کر دی۔

    تفصیلات کےمطابق آج لاہور کے سیشن عدالت میں جہانگیر ترین اور ان کے صاحب زادے علی ترین کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی، ان کے وکیل سلطان صفدر نے عدالت کو بتایا کہ جہانگیر ترین اور علی ترین پر 3 ایف آئی آرز ہیں، جب کہ ایف آئی اے نے ساڑھے 4 ماہ کے وقفے کے بعد 2 مقدمات درج کیے۔

    بیرسٹر سلطان صفدر نے کہا ایف آئی اے کے مطابق بینکنگ کورٹ کیس بھی اسی عدالت میں ٹرانسفر ہونا چاہیے، ایف آئی اے کی تفتیش میں جہانگیر ترین اور علی ترین پیش ہو رہے ہیں، دونوں پر فراڈ اور منی لانڈرنگ کے الزامات ہیں، ایف آئی اے واضح کرے کہ منی لانڈرنگ کی دفعات ختم کر رہی ہے یا نہیں۔

    وکیل نے یہ استدعا بھی کی کہ کیس کی سماعت رمضان کے بعد تک ملتوی کی جائے کیوں کہ کرونا کے باعث حالات کافی خراب ہیں۔

    ایف آئی اے کے ڈپٹی ڈائریکٹر نے عدالت میں پیش ہو کر کہا کچھ ریکارڈ آنا ابھی باقی ہے، جیسے ہی ریکارڈ موصول ہوگا تفتیش مکمل کر لیں گے، کچھ ملزمان نے بھی ابھی انویسٹی گیشن جوائن نہیں کی۔

    دریں اثنا، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور علی ترین کے مقدمات کا ریکارڈ عدالت میں پیش کیا، جج نے ایف آئی اے کے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ کیا انکوائری رپورٹ بھی ریکارڈ میں موجود ہے، تفتیشی افسر نے کہا کہ انکوائری رپورٹ خفیہ رپورٹ ہے اس لیے پیش نہیں کی، جس پر عدالت نے خفیہ انکوائری رپورٹ بھی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا۔

    بعد ازاں، سیشن کورٹ میں جہانگیر ترین کی درخواست ضمانت پر سماعت 3 مئی تک ملتوی کر دی گئی۔

    جہانگیر ترین نے سیشن کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جلد ہی ان کی عمران خان سے ملاقات ہو جائے گی، ہم نے مشترکہ طور پر جدوجہد کی ہے۔ کیس کے سلسلے میں انھوں نے صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا جو ایف آئی آرز ہوئی ہیں اس میں میرا کوئی قصور نہیں، یہ کیس ایف آئی اے کا ہے ہی نہیں، عدالت سے انصاف ضرور ملے گا۔

    واضح رہے کہ آج بھی جہانگیر ترین کے ساتھ ہم خیال 23 ارکان صوبائی اسمبلی، اور مشیر عدالت پہنچے، ہم خیال 5 اراکین قومی اسمبلی بھی پیشی کے موقع پر موجود تھے۔

  • جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع

    جہانگیر ترین کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع

    لاہور: عدالت نے جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں جہانگیر ترین، علی ترین، رانا نسیم اور عامر وارث کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج بینکنگ جرائم کورٹ میں پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کے خلاف جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں ضمانت میں توسیع کی درخواست پر سماعت ہوئی، عدالت نے درخواست قبول کرتے ہوئے تین مئی تک عبوری ضمانت میں توسیع کر دی۔

    قبل ازیں، جہانگیر ترین جب عدالت پہنچے تو ان کے ہمراہ ایم این اے راجہ ریاض، عون چوہدری، چوہدری منظور، خرم لغاری، صوبائی وزیر ملک نعمان لنگڑیال،ایم این اے خواجہ شیراز، مبین عالم انور، سمیع گیلانی، فیض الحسن شاہ بھی تھے، مجموعی طور پر 21 ایم پی اے، 6 ایم این ایز اور 2 وزرا جہانگیر ترین کے ہمراہ تھے۔

    کیس کی سماعت بینکنگ جرائم کورٹ کے جج امیر محمد خان نے کی، جہانگیر ترین ، علی ترین ، رانا نسیم اور عامر وارث عدالت میں پیش ہوئے، جہانگیر ترین کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے نے 14 اپریل کو کال اپ نوٹس بھیجا اور مختلف دستاویزات مانگیں مگر وقت کم ہونے کی بنا پر مطلوبہ دستاویزات فراہم نہیں کر سکے، 19 اپریل کو ایف آئی اے کو دستایزات فراہم کریں گے۔

    انھوں نے استدعا کی کہ چاروں ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں الگ الگ سنی جائیں کیوں کہ رمضان میں چاروں ملزمان کی ضمانت پر بحث نہیں ہو سکتی، پراسیکیوٹر نے بتایا کہ ابھی تک جہانگیر ترین نے مطلوبہ دستاویزات فراہم نہیں کیں جب فراہم کر دیں گے تو تفتیش آگے بڑھے گی۔ عدالت نے دلائل کے بعد جہانگیر ترین، علی ترین ، رانا نسیم اور عامر وارث کی عبوری ضمانت میں 3 مئی تک توسیع کر دی۔

    سماعت کے بعد کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جہانگیر ترین نے کہا میں اپنے تمام دوستوں کا مشکور ہوں، وہ رمضان میں بھی میرے ساتھ پیشی پر آتے ہیں۔

    انھوں نے کہا بار بار شوگر مافیا اور کارٹل کی بات کی جاتی ہے،اور مجھ پر شوگر مافیا میں شامل ہونے کا الزام لگایا جاتا ہے، لیکن 3 ایف آئی آرز میں شوگر مافیا اور شوگر کارٹل کا ذکر نہیں، ان میں چینی کی قیمت بڑھنے کا بھی ذکر نہیں، میرے خلاف جھوٹی کہانی بنائی گئی، میں سوا سال سے پرائم منسٹر ہاؤس میں نہیں جا رہا، نہیں جانتا میرے خلاف کون سازش کر رہا ہے۔

    جہانگیر ترین نے کہا کارپوریٹ سیکٹر میں ایف آئی آر درج کرنا ایف آئی اے کا کام ہی نہیں، میں ایف آئی اے کے اقدام کو چیلنج کروں گا، میں پہلے کاشت کار تھا، پھر بزنس میں آیا اور پھر سیاست میں، میں نہیں کہہ رہا کہ کیس ختم کر دیں، لیکن اگر انصاف صحیح معنی میں ہوتا تو مجھ پر ایف آئی آر نہیں بنتی۔

    اس موقع پر ایم این اے راجہ ریاض نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا 40 ارکان عمران خان سے اانصاف کا مطالبہ کر رہے ہیں، جہانگیر ترین سے نا انصافی ہو رہی ہے، اب اس بات کو آگے نہ بڑھائیں، ہم اب تک پی ٹی آئی کے پرچم تلے کھڑے ہیں، لیکن آخری بار انصاف مانگ رہے ہیں، نہ ملا تو فیصلہ کرنے پر مجبور ہوں گے۔

    اسحاق خاکوانی نے کہا آج نہ انصاف ہے نہ ایمان داری ہے، ہم 2011 سے عمران خان کے ساتھ ہیں، لیکن اب ہمیں بس 5 دن کا موقع دیں، ہمارا لائحہ عمل سامنے آ جائے گا، ہم یہاں بلیک میل کرنے نہیں آئے، ہم خود پر سے کیس ہٹانے کا نہیں کہہ رہے، نہ ریلیف مانگ رہے ہیں۔

  • شوگر اسکینڈل : جہانگیر ترین اور علی ترین کی کل پھر ایف آئی اے میں  طلبی

    شوگر اسکینڈل : جہانگیر ترین اور علی ترین کی کل پھر ایف آئی اے میں طلبی

    لاہور : شوگر اسکینڈل میں ایف آئی اے لاہور نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کو کل بھر طلب کرلیا اور متعلقہ دستاویز سمیت غیر ملکی اثاثوں کی تفصیلات ساتھ لانے کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جہانگیرترین اور علی ترین کوایک بار پھر 13اپریل کو طلب کرلیا اور کہا دونوں اپنے ساتھ متعلقہ دستاویزلے کر آئیں۔

    ،ایف آئی اے کی جانب سے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین ،علی ترین کیساتھ کمپنی سیکریٹری شاہد سلیم رانا کو بھی طلب کیا گیا ہے ، تینوں افراد شوگر انویسٹی گیشن ٹیم کے سامنے پیش ہوں۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے جے کے ایف ایس ایل کے اثاثوں کی مکمل انڈی پینڈینٹ ویلیو ایشن اور سالانہ فنانشل اسٹیٹمنٹ ہمراہ لائی جائے اور جے کے ایف ایس ایل پلانٹ مشینری کی مکمل انونٹری پیش کی جائے۔

    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ جے کے ایف ایس ایل کے پینتیس ہزارایکڑ فارم کی مکمل تفصیلات بھی ساتھ لائی جائیں اور جے ڈی ڈبلیو کی جانب سے ایف پی ایم ایل کو تین ارب سے زائد دئیےگئے، اس ایڈوانس کی منی ٹریل اورغیرملکی اثاثوں کی مکمل تفصیلات بھی ساتھ لائیں۔

    نوٹس میں کہا گیا کہ ایم سی آئی بی اور جے ڈی ڈبلیو کے درمیان انگیجمنٹ لیٹراور بینک رپورٹس بھی ساتھ لائی جائیں، جے ڈی ڈبلیو،جے کے ایف ایس ایل اورایف پی ایم ایل کے افسران سے متعدد مرتبہ دستاویز طلب کئے گئے لیکن افسران مطلوبہ دستاویز پیش کرنے میں ناکام رہے۔

    یاد رہے 9 اپریل کو جہانگیر ترین اور علی ترین کی ایف آئی اے میں پیش ہوئے تھے ، جہاں تفتیشی ٹیم کی جانب سے دونوں سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ چھ کی گئی تھی، ذرائع کا کہنا تھا کہ دونوں اپنے جوابات سے وفاقی تحقیقاتی ادارے کی ٹیم کو مطمئن نہیں کر سکے۔

    خیال رہے جہانگیر ترین کے خلاف ایف آئی اے میں 2 اور علی ترین کیخلاف ایک ایف آئی آر درج ہیں، دونوں نے 22 اپریل تک ضمانت قبل از گرفتاری بھی کرا رکھی ہے۔