Tag: جہانگیر ترین

  • ہمیں جہانگیر ترین سے کوئی خطرہ نہیں ہے، شاہ محمود قریشی

    ہمیں جہانگیر ترین سے کوئی خطرہ نہیں ہے، شاہ محمود قریشی

    ملتان: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ ہمیں جہانگیر ترین صاحب سے کوئی خطرہ نہیں ہے ، اگر کوئی تحفظات ہیں تووہ عمران خان سے ملاقات کریں وہ ان کی بات خندہ پیشانی سے سنیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہمیں مافیاز کا مقابلہ کرناپڑرہاہے، اس حوالے سے جوکچھ ممکن ہے حکومت اقدامات کررہی ہے، ہماراسب سے بڑا چیلنج مہنگائی کو کنٹرول کرنا ہے، وزیراعظم مہنگائی پر ہر ہفتے بریفنگ لیتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نےکل لاہورمیں جنوبی پنجاب کےاراکین سے ملاقات کی، اس سال پنجاب کے بجٹ میں جنوبی پنجاب کا ترقیاتی  پروگرام الگ ہوگا ، جنوبی پنجاب کابجٹ اب جنوبی پنجاب پرہی لگےگا اور عمران خان ملتان آکرجنوبی پنجاب سیکریٹریٹ کاافتتاح کریں گے۔

    جنوبی پنجاب کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا جنوبی پنجاب کے قابل بچوں کوسروسزمیں جگہ ملےگی، یہاں جن افسران کی تعیناتی ہوتی ہے وہ تبادلہ کرانےکی کوشش کرتے ہیں، ورنہ ہفتے میں وہ صرف2 دن یہاں بیٹھتےہیں، کاغذات میں وہ ملتان میں بیٹھےہیں حقیقت میں وہ لاہورمیں بیٹھےہیں ، وزیراعلیٰ نے کہا ہے پنجاب کابینہ کا اگلا اجلاس جنوبی پنجاب میں ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ 29مارچ کانوٹیفکیشن واپس لیا گیا جس میں رول آف بزنس میں ترمیم تھی، جنوبی پنجاب کے قومی اسمبلی ممبران سے ملاقاتیں کیں، جنوبی پنجاب سیکرٹریٹ کےفنڈکی پہلی قسط جاری کردی گئی۔

    شاہ محمود قریشی نے مزید کہا کہ ن لیگ دورمیں جنوبی پنجاب کی رقم کہیں اورخرچ کی جاتی تھی، شہبازشریف نےکہاجنوبی پنجاب کو آبادی کے لحاظ سے 33 فیصد حصہ دیا، اصل میں33 نہیں 17 فیصدجنوبی پنجاب پرخرچ کیا جاتا رہا۔

    روپے کی قدر میں بہتری سے متعلق وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کا روپیہ اب مستحکم ہوناشروع ہوگیا ہے، روپے کی بہتری سے امپورٹڈ اشیا کی قیمتوں پر فرق پڑےگا ، وزیراعظم نے رمضان پیکیج کیلئےاربوں روپےکی گرانٹ منظورکرلی ہے۔

    جہانگیر ترین کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ ہمیں جہانگیر ترین سے کوئی خطرہ نہیں، ہر ایم این اے،ایم پی اے عمران خان کا پابند ہے اور عمران خان کا انتقامی  کارروائی کا کوئی ارادہ نہیں، عمران خان کا ایک نظریہ ہے جس پروہ قائم ہیں اور کرپشن کا خاتمہ ہمارے منشور کا فلسفہ ہے۔

    شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ 17شوگر ملزکو نوٹس دیے گئے اکیلےترین صاحب کی مل نہیں ہے، جہانگیرترین کو اگر تشویش ہے تو عمران خان سے ملیں، عمران خان جہانگیرترین کی بات خندہ پیشانی سےسنیں گے۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ جہانگیر ترین نے2باتیں کلیئرکیں، وہ فارورڈبلاک نہیں بنارہے اور نہ ہی پی ٹی آئی چھوڑرہےہیں، عدالتیں آزادہیں اپنے مؤقف پیش کریں ، جہانگیر ترین اگر صاف ہیں توباعزت بری ہوں گے اور اگرصاف نہیں ہیں توپھر جوابدہ ٹھہرے۔

  • پی ٹی آئی کے ارکانِ اسمبلی کی وزیراعظم سے جہانگیر ترین کے معاملے پر ذاتی دلچسپی لینے کی درخواست

    پی ٹی آئی کے ارکانِ اسمبلی کی وزیراعظم سے جہانگیر ترین کے معاملے پر ذاتی دلچسپی لینے کی درخواست

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے تیس ارکان اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان سے جہانگیر ترین کے معاملے پر ذاتی دلچسپی لینے کی درخواست کرتے ہوئے ملاقات کے لیے وقت مانگ لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے 6 ارکان قومی اسمبلی ، 19 ارکان پنجاب اسمبلی اور 5مشیران نے وزیراعظم عمران خان کو خط لکھا ، جس میں وزیراعظم سے جہانگیر ترین کے معاملے پر ذاتی دلچسپی لینے کی درخواست کی اور وزیراعظم سےملاقات کے لیے وقت مانگا گیا ہے۔

    دوسری جانب جہانگیر ترین کے خلاف تحقیقات کے معاملے پر پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے قومی اسمبلی کے چھ، صوبائی اسمبلی کے انیس ارکان نے وزیراعظم سے ملاقات کیلئے بھیجوائی جانے والی درخواست پر دستخط کر دئیے ہیں ، دستخط کرنے والوں میں پانچ مشیر بھی شامل ہیں۔

    قومی اسمبلی کے رکن راجہ ریاض نے کہا کہ جہانگیر ترین کے معاملے پر آج درخواست وزیر اعظم کو ارسال کر دی جائے گی، تیس ارکان نے دستخط کر دیئے۔

    اس سے قبل تحریک انصاف کے رہنما راجہ ریاض نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ خان صاحب آپ سےاپیل ہےکہ سوچیں، ہم بلیک میلرنہیں،تحریک انصاف کے ہمدردلوگ ہیں ، پی ٹی آئی حکومت اورعمران خان کو مضبوط دیکھناچاہتےہیں۔

    راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ جہانگیرترین کےخلاف مقدمےبنارہے ہیں، عمران خان ہمارے کپتان ہیں، ہم کسی قسم کی رعایت نہیں مانگ رہےہیں، جہانگیرترین مقدمات کاسامنا کررہے،ہم ان کے ساتھ ہیں۔

    خیال رہے آج جہانگیر ترین کی عدالت میں پیشی کے موقع پر6ارکان قومی اسمبلی اور21ارکان صوبائی اسمبلی اظہار یکجہتی کیلیے عدالت پہنچے تھے۔

  • انویسٹی گیشن ٹیم کالز پر ہدایات لینا بند کرے، تحقیقات ضرورکریں، مگرآزادانہ، جہانگیر ترین

    انویسٹی گیشن ٹیم کالز پر ہدایات لینا بند کرے، تحقیقات ضرورکریں، مگرآزادانہ، جہانگیر ترین

    لاہور : جہانگیر ترین نے تفتیشی ٹیم پر متعصبانہ تحقیقات کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تحقیقات ضرور کریں، مگر آزادانہ ، ہم قانون کی گرفت سے نہیں بھاگ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین نے عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جب عدالت بلائےگی تو پیش ہونگا،آج بھی پیش ہوا ہوں، ساتھ آنیوالےساتھیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

    جہانگیرترین کا کہنا تھا کہ تفتیشی ٹیم متعصبانہ تحقیقات کررہی ہے، انکوائری، انویسٹی گیشن ضرورکریں لیکن آزادانہ کریں، ٹیم فیئر انکوائری کرے نہ کہ کسی کی فون کال پرانکوائری کی جائے۔

    انھوں نے مزید کہا ہم قانون کی گرفت سےنہیں بھاگ رہے، میں پی ٹی آئی کاحصہ ہوں اور یہ ہماری پارٹی ہے۔

    یاد رہے سیشن کورٹ نے کارپوریٹ فراڈ کیس میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 22 اپریل تک جبکہ بینکنگ کورٹ نے منی لانڈرنگ کیس میں جہانگیر ترین کی ضمانت میں 17 اپریل تک توسیع کردی ہے۔

  • کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ کیس: جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں توسیع

    کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ کیس: جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں توسیع

    لاہور : کارپوریٹ فراڈ کیس میں جہانگیر ترین اور علی ترین کی عبوری ضمانت میں 22 اپریل تک جبکہ منی لانڈرنگ کیس میں جھانگیر ترین کی ضمانت میں 17 اپریل تک توسیع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ کیس میں عبوری ضمانت میں توسیع کیلیے عدالت پہنچے ، جہانگیرترین کے ہمراہ 6ارکان قومی اسمبلی اور21ارکان صوبائی اسمبلی بھی عدالت پہنچے۔

    ارکان قومی اسمبلی میں راجہ ریاض، سمیع گیلانی،ریاض مزاری،خواجہ شیراز ، مبین عالم اور جاویدوڑائچ جبکہ ارکان پنجاب اسمبلی میں نعمان لنگڑیال، اجمل چیمہ ، عبدالحئی دستی،رفاقت گیلانی ،فیصل جبوانہ،خرم لغاری ، اسلم بھروانہ،نذیرچوہان،آصف مجید ، بلال وڑائچ، عمر آفتاب دھلون،طاہر رندھاوا،زوار وڑائچ، نذیربلوچ شامل تھے۔

    پیشی کے موقع پر جہانگیر ترین پر گل پاشی کی گٸی اور کارکنوں نے نعرے بازی بھی کی جبکہ سیکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کیے گٸے تھے۔

    سیشن کورٹ میں وکیل ایف آئی اے نے کہا جہانگیرترین جےڈی ڈبیلوشوگرملزکےمالک ہیں، ان کے اور ان کے فرزندکےاکاؤنٹ میں اربوں کی غیرقانونی ٹرانزیکشن ہوئی، چینی کی قیمتوں میں مصنوعی اضافےکےالزامات بھی لگے، جس کے بعد کارپوریٹ فراڈ اور منی لانڈرنگ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    وکیل جہانگیرترین نے بتایا کہ ایف آئی اےنےکل جہانگیرترین،علی ترین کوبلایاتھا، ایف آئی اےکی طلبی پر جہانگیرترین اورعلی ترین پیش ہوئےتھے، لگ رہا ہےایف آئی اے دوبارہ طلب کرے گا۔

    وکیل نے مزید کہا کوروناکےحالات سامنے ہیں،عدالت لمبی تاریخ دے ، جس پر ایڈیشنل سیشن جج نے استفسار کیاکیا ایف آئی اےکوکورٹ کےاختیارپرکوئی اعتراض تونہیں تو وکیل ایف آئی اے نے کہا ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے ، عدالت ملزمان کو انویسٹی گیشن جوائن کرنے کا حکم دے۔

    جج حامد حسین کا کہنا تھا کہ ایف آئی اے ہرملزم کاکرداربتائے،انویسٹی گیشن شفاف ہونی چاہیے، تمام ملزمان ایف آئی اے میں شامل تفتیش ہوںم جس کے بعد سیشن عدالت نے کارپوریٹ فراڈ کے مقدمے میں دونوں ملزمان کی عبوری ضمانت میں 22 اپریل تک توسیع کر دی۔

    دوسری جانب بینکنگ کورٹ میں جہانگیرترین کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت ہوئی ، ینکنگ جرائم کورٹ کےجج امیرمحمدخان نےکیس کی سماعت کی۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا آپ دلائل دینا چاہتے ہیں ، جس پر وکیل جہانگیر ترین نے استدعا کی کہا کورونا کے باعث کیس کی تاریخ لمبی دی جائے،کیس کے دلائل اگلی تاریخ پر کریں گے۔

    جہانگیرترین اورعلی ترین کو ایف آئی اےنےطلب کیا ، جس پر جہانگیر ترین اور علی ترین ایف آئی اے میں پیش ہوئے،انویسٹی گیشن جوائن کی ، آئندہ سماعت پرجہانگیرترین،علی ترین ایف آئی اے کو مزید دستاویز فراہم کریں گے۔

    جس کے بعد عدالت نےجہانگیرترین کی عبوری ضمانت میں17 اپریل تک توسیع کردی۔

  • 29 سے زائد ہم خیال ارکان پارلیمنٹ، رہنماؤں نے جہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا

    29 سے زائد ہم خیال ارکان پارلیمنٹ، رہنماؤں نے جہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر دیا

    لاہور: چینی سٹہ مافیا اور جے ڈی ڈبلیو کیس میں تحقیقاتی ادارے کی تفتیش کا سامنا کرنے والے پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین نے پارٹی کے ہم خیال رہنماؤں کے اعزاز میں عشائیہ دیا، جس میں 29 سے زائد ارکان پارلیمنٹ اور رہنماؤں نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین نے آج پارٹی رہنماؤں کے اعزاز میں ایک بڑا عشائیہ دیا، جس میں شریک رہنماؤں نے جہانگیر ترین کی مکمل حمایت کا اعلان کیا، شرکا نے اعلان کیا کہ وہ جہانگیر ترین کے ساتھ کھڑے ہیں، جہانگیر ترین کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ عشائیے کے شرکا حکومت کی پالیسیوں پر برس پڑے، رہنماؤں نے وزیر اعظم عمران خان کو مسلسل غلط معلومات فراہم کیے جانے پر اظہار افسوس کیا۔ رہنماؤں نے عشائیے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ذاتیات پر مبنی انتقامی کارروائیاں ناقابل برداشت ہیں، پارٹی رہنماؤں اور ورکرز کی دل آزاری ہو رہی ہے، نان الیکٹڈ لوگوں کی وجہ سے معاملات بگڑ رہے ہیں، اور  پی ٹی آئی کو سازش کے تحت گروپ بندی کا شکار کیا جا رہا ہے۔

    دریں اثنا، جہانگیر ترین نے شرکا کو میڈیا پر ان کا مقدمہ پیش کرنے کی بھی اجازت دے دی، انھوں نے کہا میں اپنی بےگناہی ثابت کروں گا، میرا دامن صاف ہے، میں تحریک انصاف میں ہوں، دوستوں سے ملاقات اور کھانا چلتا رہتا ہے۔

    صوبائی وزیر اجمل چیمہ نے جہانگیر ترین کو مزید 10 ارکان اسمبلی سے رابطے کی یقین دہانی کرائی، انھوں نے کہا مزید 10 ارکان اسمبلی بہت جلد سامنے آ جائیں گے۔ فیصل جبوانہ نے جھنگ کے ورکرز اور ٹکٹ ہولڈرز کی حمایت کا دعویٰ کیا، انھوں نے کہا ہمیں تحریک انصاف کی حکومت سے انصاف چاہیے۔ امیر محمدخان نے ہر پلیٹ فارم پر جہانگیر ترین کی کھل کر حمایت کا اعلان کیا، اور کہا جہانگیر ترین نے وفاق اور پنجاب میں حکومت پلیٹ میں رکھ کر دی تھی۔

    نعمان لنگڑیال اور اجمل چیمہ نے 2 ایم این ایز اور 2 ایم پی ایز کا پینل بنانے کی تجویز دی، جو وزیر اعظم سے بات کرے، اور انھیں قائل کرے کہ جہانگیر ترین سے متعلق غلط گائیڈ کیا جا رہا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ عشائیے میں شریک رہنما وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے، ملاقات کے لیے درخواست بھی تیار کر لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق جہانگیر ترین سے یک جہتی کے لیے ایم این ایز، ایم پی ایز کل صبح 7 بجے جمع ہو کر گاڑیوں کے قافلے میں ان کی رہائش گاہ سے عدالت جائیں گے، جب کہ ورکرز بسوں کے ذریعے قافلے میں شریک ہوں گے۔

    عشائیے میں کون کون شریک ہوا؟

    جہانگیر ترین کی جانب سے دیے گئے عشائیے میں متعدد ایم پی ایز اور ایم این ایز نے شرکت کی، پنجاب کے 2 وزرا شریک ہوئے، 5 مشیر و معاونین وزیرا علیٰ پنجاب بھی شریک ہوئے، جن میں نعمان لغاری، اجمل چیمہ، عبدالحئی دستی، امیر محمد خان، رفاقت علی خان، فیصل جبوانہ شامل ہیں۔ عشائیے میں شریک ارکان قومی اسمبلی کی تعداد 8، اور ارکان پنجاب اسمبلی کی تعداد 21 رہی۔

    ارکان قومی اسمبلی میں راجہ ریاض، سمیع گیلانی، ریاض مزاری، خواجہ شیراز، مبین عالم، جاوید وڑائچ، غلام لالی، غلام بی بی بھروانہ شامل تھے۔ ایم پی ایز میں خرم لغاری، مہر اسلم بھروانہ، نذیر چوہان، آصف مجید، عون چوہدری، بلال وڑائچ، عمر آفتاب ڈھلوں، طاہر رندھاوا، زوار وڑائچ، نذیر بلوچ، امین چوہدری، افتخار گوندل، غلام رسول، سمن نعیم، سجاد وڑائچ شامل تھے۔

    نعمان لنگڑیال

    عشائیے میں صوبائی وزیر نعمان لنگڑیال نے بھی شرکت کر کے جہانگیر ترین سے اظہار یک جہتی کیا، انھوں نے کہا جہانگیر ترین پارٹی کا اثاثہ ہیں، ہم جتنے پارلیمنٹیرین اکھٹے ہوئے ہیں سب وزیر اعظم کے پاس ملاقات کے لیے جائیں گے، اور اپیل کریں گے کہ جہانگیر ترین کے ساتھ انصاف ہو۔

    شیخ سلمان نعیم

    شیخ سلمان نعیم نے کہا اخلاقی حمایت کے لیے سب جہانگیر خان ترین کے ساتھ جائیں گے، جہانگیر ترین کے خلاف کون عناصر ہیں، انھیں سامنے لایا جائے، فارورڈ بلاک بنانے کا کوئی مقصد نہیں نہ کوئی ایسا پلان ہے، جہانگیر ترین پی ٹی آئی کو کوئی نقصان نہیں پہنچانا چاہتے، وزیر اعظم کو دیکھنا ہوگا کہ کون سے عناصر پارٹی کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    شیخ سلمان کا کہنا تھا کچھ لوگ ہیں جو نہیں چاہتے کہ جہانگیر ترین عمران خان کے قریب جائیں، غیر منتخب لوگ ہیں جو اس قسم کی سازشیں کر رہے ہیں، اور انھی غیر منتخب لوگوں نے وزیر اعظم کو گھیرے میں لیا ہوا ہے۔

    زوار وڑائچ

    ایم پی اے زوار وڑائچ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا آج جہانگیر ترین کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے ہم اکٹھے ہوئے، جہانگیر ترین کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، کل پیشی پر بھی ہم ساتھ جائیں گے، ہر محاذ پر جہانگیر ترین کے ساتھ ہیں۔

    انھوں نے کہا پاکستان میں 80 سے زائد شوگر ملز ہیں، لیکن مقدمات صرف جہانگیر ترین کے خلاف ہو رہے ہیں، ہمارا مطالبہ ہے کہ سب کے ساتھ ایک جیسا سلوک ہونا چاہیے، ہم نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جس میں اپنا مؤقف پیش کریں گے۔

    عون چوہدری

    عون چوہدری نے جہانگیر ترین کے عشائیے میں دھواں دھار خطاب کیا، کہا جہانگیر ترین نے بد ترین حالات میں بھی پارٹی کا ساتھ دیا، آج ان کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، پارٹی کے حقیقی مخلص لوگ آج پارٹی سے دور ہیں۔

  • جہانگیر ترین اپنے جوابات سے ایف آئی اے ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے، ذرائع

    جہانگیر ترین اپنے جوابات سے ایف آئی اے ٹیم کو مطمئن نہ کر سکے، ذرائع

    لاہور: جہانگیر ترین اور علی ترین کی ایف آئی اے میں پیشی کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں اپنے جوابات سے وفاقی تحقیقاتی ادارے کی ٹیم کو مطمئن نہیں کر سکے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق چینی اسکینڈل میں ایف آئی اے میں پیشی کے موقع پر سوالات کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا انھیں نہیں معلوم کہ جے کے فارمز کے بیچے گئے اثاثوں کی فہرست کہاں ہے۔

    ذرائع کے مطابق ایف آئی اے نے سوال کیا کہ کمپنی کی 4 ارب قیمت کا تعین کس نے اور کیسے کیا، گنے کا کاروبار بیچنے کی قیمت چار ارب پینتیس کروڑ روپے کیسے لگائی گئی؟ جہانگیر ترین نے جواب دیا کہ 4.35 ارب قیمت مل کے ملازمین نے مقرر کی تھی، علی ترین نے اپنے رقم خرچ کرنے کے حوالے سے جواب میں کہا کہ 4.35 ارب روپے سے خاندان کی کمپنی کے ذمے قرضے اتارے۔

    جہانگیر ترین نے ایف آئی اے ٹیم کو بتایا کہ ان کے بیرون ملک اثاثے ایف بی آر میں ظاہر ہیں۔

    بڑی پیش رفت ، جہانگیر ترین خاندان کے 36 بینک اکاونٹس منجمد

    انھوں نے کہا کہ ایم سی بی کے کہنے پر انھوں نے فاروقی پلپ میں سرمایہ کاری کی تھی، لیکن اس سرمایہ کاری میں 3 ارب روپے کا نقصان ہوا، اس سلسلے میں پبلک شیئر ہولڈرز سے کوئی حقیقت نہیں چھپائی گئی۔

    واضح رہے کہ ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے صاحب زادے کو 7 ارب سے زائد کے مبینہ مالیاتی فراڈ کی تفتیش کے لیے طلب کیا تھا، جہانگیر ترین کے خلاف ایف آئی اے میں 2 ایف آئی آر درج ہیں۔ دونوں باپ بیٹے سے پانچ پانچ سوالات پوچھےگئے تھے، جہانگیر ترین نے 10 اپریل تک ضمانت قبل از گرفتاری بھی کرا رکھی ہے۔

    شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے

    آج وفاقی تحقیقاتی ادارے نے چینی سٹہ مافیا اور جے ڈی ڈبلیو کیس میں علی ترین کے 21، اور جہانگیر ترین کے 14 اور اہلیہ کا ایک اکاؤنٹ منجمد کیا ہے، ذرائع ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ان اکاؤنٹس میں کروڑوں روپے موجود ہیں، 9 سرکاری، نجی بینکوں میں جہانگیر ترین اور ان کے خاندان کے 36 اکاونٹس منجمد کیےگئے ہیں۔

  • منی لانڈرنگ اور بینکنگ فراڈ کیس ، تفتیشی ٹیموں کی جہانگیر ترین سے ڈیڑھ گھنٹہ تک تفتیش

    منی لانڈرنگ اور بینکنگ فراڈ کیس ، تفتیشی ٹیموں کی جہانگیر ترین سے ڈیڑھ گھنٹہ تک تفتیش

    لاہور: منی لانڈرنگ اور بینکنگ فراڈ کیس میں جہانگیر ترین ایف آئی اے دفتر میں پیش ہوئے ، جہاں تفتیشی ٹیموں نے جہانگیر ترین سے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش کی۔

    تفصیلات کے مطابق چینی اسکینڈل میں جہانگیر ترین ایف آئی اے کے دفتر پہنچ گئے، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو 7ارب سے زائد مبینہ مالیاتی فراڈ کی تفتیش کیلئے طلب کررکھا تھا۔

    جہانگیر ترین ایف آئی اے کے سامنے پیش ہوئے ، جہانگیر ترین کے ہمراہ ان کے کمپنی سیکرٹری مقصود ملہی بھی موجود تھے ، ایف آئی کی تفتیشی ٹیموں نے جہانگیر ترین سے ڈیڑھ گھنٹہ تفتیش کی ، جس کے بعد وہ روانہ ہوگئے۔

    خیال رہے جہانگیرترین کے خلاف ایف آئی اے میں 2 ایف آئی آر درج ہیں ، ایف آئی اے کی جانب سے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین سے 5 سوالات پوچھے گئے تھے تاہم جہانگیر ترین نے10 اپریل تک ضمانت قبل از گرفتاری کرارکھی ہے۔

    اس سے قبل جہانگیر ترین کے صاحبزادےعلی ترین بھی آج ایف آئی اے میں پیش ہوئے تھے ، جہاں ان سے ڈیڑھ گھنٹے پوچھ گچھ کی گئی اور علی ترین نے 5 سوالات کے دستاویزی جوابات جمع کرائے۔

    خیال رہے اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جہانگیرترین اور ان کے خاندان کے 36 بینک اکاونٹس منجمد کردیے ہیں، جن میں  علی ترین کے 21 ، جہانگیر ترین کے 14 اور انکی اہلیہ کا ایک اکاونٹ  شامل ہیں ، اکاونٹس ایف آئی اے لاہور کی درخواست پر منجمد کئے گئے اور ان اکاونٹس میں کروڑوں روپے رقم موجود ہیں۔

  • بڑی پیش رفت ، جہانگیر ترین خاندان کے 36 بینک اکاونٹس منجمد

    بڑی پیش رفت ، جہانگیر ترین خاندان کے 36 بینک اکاونٹس منجمد

    لاہور : جہانگیر ترین خاندان کے 36 بینک اکاونٹس منجمد کردیئے گئے ، جن میں علی ترین کے 21 ، جہانگیر ترین کے 14 اور انکی اہلیہ کا ایک اکاونٹ شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چینی سٹہ مافیا اور جے ڈبلیو ڈی کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جہانگیرترین اور ان کے خاندان کے 36 بینک اکاونٹس منجمد کردیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق علی ترین کے 21 ، جہانگیر ترین کے 14 اور انکی اہلیہ کا ایک اکاونٹ منجمد کیا گیا ہے، اکاونٹس ایف آئی اے لاہور کی درخواست پر منجمد کئے گئے اور ان اکاونٹس میں کروڑوں روپے رقم موجود ہیں۔

    خیال رہے ایف آئی اے کی تحقیقاتی ٹیم نے مالیاتی اسکینڈل پر درج کیے جانے والے مقدمات کی تفتیش کے لیےعلی ترین اور جہانگیر ترین کو آج طلب کیا تھا۔

    علی ترین ڈیڑھ گھنٹہ ایف آئی اے دفتر میں موجود رہے، تحقیقاتی ٹیم نے علی ترین سے منی لانڈرنگ اور فراڈ ٹرانزیکشن کے حوالے سے سوالات کیے اور ان کے جوابات ریکارڈ کا حصہ بنا دیے گئے۔

  • جہانگیر ترین کی حمایت کرنے والے ارکان کی فہرست تیار

    جہانگیر ترین کی حمایت کرنے والے ارکان کی فہرست تیار

    لاہور: پنجاب حکومت نے جہانگیرترین کی حمایت کرنے والے ارکان کی فہرست تیار کرلی، اراکین سے متعلق حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار اسلام آباد پہنچ گئے ، جہاں وہ مشترکہ مفادارت کی کونسل کے اجلاس کے بعد جہانگیر ترین سے ارکان اسمبلی کے رابطے کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کریں گے۔

    ملاقات میں صوبے کی سیاسی صورت حال اورآئندہ کی حکمت عملی پر مشاورت ہوگی اور جہانگیر ترین کے معاملے پر پالیسی طے کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے جہانگیرترین کی حمایت کرنے والے ارکان کی فہرست تیارکرلی، جہانگیرترین سے رابطے میں رہنے والے ارکین سے متعلق حتمی فیصلہ وزیراعظم کریں گے۔

    یاد رہے عدالت میں پیشی سے پہلے تحریک انصاف کے ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نے جہانگیر سے ملاقات کی ، جس میں قومی و صوبائی وزراء نے جہانگیر ترین پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔

    ملاقات کرنے والوں میں قومی اسمبلی کے رکن راجہ ریاض ، غلام بی بی بھروانہ ، خرم لغاری ، صوبائی وزیر ملک نعمان لنگڑیال اور دیگر شریک تھے۔

    اراکین کا کہنا تھا کہ جہانگیر ترین پارٹی کا اثاثہ ہیں ، جنہوں نے مشکل ترین وقت میں پارٹی کی تنظیم نو اور اس متحرک کرنے کے لیے اپنا فعال کردار ادا کیا۔

  • شہلا رضا نے ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دی

    شہلا رضا نے ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دی

    کراچی: وزیر ترقئ نسواں سندھ شہلا رضا نے جہانگیر ترین سے متعلق ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کی خاتون رہنما شہلا رضا نے اگلے ہفتے جہانگیر ترین کی آصف زرداری سے ملاقات کے دعوے پر مبنی ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دی ہے، تاہم یہ سوال اٹھا ہے کہ کیا جہانگیر ترین سے متعلق ٹوئٹ کا مقصد سنسنی خیزی پھیلانا تھا؟

    شہلا رضا نے ٹوئٹ کیا تھا کہ جہانگیر ترین پیپلز پارٹی میں شامل ہو رہے ہیں، اور اگلے ہفتہ کراچی میں سابق صدر آصف زرداری سےملاقات کریں گے۔

    انھوں نے لکھا ’خیال ہے کہ جہانگیر ترین اس ملاقات میں پی ٹی آئی چھوڑنے اور ساتھیوں سمیت پی پی پی میں شمولیت اختیار کر لیں گے، اگر واقعی ایسا ہوگیا تو نہ بزدار رہے گا نہ نیازی ہوگا۔‘

    جہانگیر ترین نے خود سے متعلق شہلا رضا کا دعویٰ مسترد کر دیا

    تاہم کچھ ہی دیر بعد جہانگیر ترین نے ایک بیان میں اس دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا میرے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، پی پی قیادت سے ملاقات اور شمولیت کی خبروں میں صداقت نہیں ہے، میرے خلاف خبریں چلوانے والوں کو مایوسی ہوگی.

    واضح رہے کہ اس ٹوئٹ نے سیاسی فضا میں ایک دم سے ہل چل مچا دی تھی، ایک طرف عوامی نیشنل پارٹی نے پی ڈی ایم سے علیحدگی کا اعلان کر کے اپوزیشن اتحاد کو جھٹکا دیا تھا، دوسری طرف پیپلز پارٹی کی جانب سے یہ ٹوئٹ مزید ہل چل کا سبب بنا، تاہم ایسا لگتا ہے کہ شہلا رضا کی جانب سے مذکورہ ٹوئٹ ایک سوچ سمجھی اور بے بنیاد سنسنی خیزی پھیلانے کے سوا کچھ نہیں تھا۔