Tag: جہانگیر ترین

  • جہانگیر ترین نے خود سے متعلق شہلا رضا کا دعویٰ مسترد کر دیا

    جہانگیر ترین نے خود سے متعلق شہلا رضا کا دعویٰ مسترد کر دیا

    اسلام آباد: جہاں ایک طرف پی ڈی ایم ٹوٹنے کا آغاز ہو گیا ہے، وہاں پی پی کی شہلا رضا نے جہانگیر ترین سے متعلق ایک سنسنی خیز ٹوئٹ کر کے سیاسی فضا کو مزید گرمانا چاہا، مگر پی ٹی آئی رہنما نے اس کی تردید کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شہلا رضا نے ایک ٹوئٹ میں جہانگیر ترین سے متعلق بڑا دعویٰ کرتے ہوئے کہا جہانگیر ترین پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کر سکتے ہیں۔

    شہلا رضا نے کہا جہانگیر ترین کی مخدوم احمد محمود سے ملاقات ہوئی ہے، اور وہ اگلے ہفتے کراچی میں آصف زرداری سے ملاقات کریں گے، خیال ہے کہ اس ملاقات میں جہانگیر ترین پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کر دیں گے۔

    انھوں نے ٹوئٹ میں خیال ظاہر کیا کہ جہانگیر ترین پیپلز پارٹی میں شمولیت کا اعلان کریں گے، اگر واقعی ایسا ہوگیا تو نہ بزدار رہے گا نہ نیازی ہوگا۔

    شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے

    تاہم اس ٹوئٹ کے کچھ ہی دیر بعد جہانگیر ترین نے اپنے بیان میں اس کی تردید کی، انھوں نے کہا میرے خلاف مسلسل پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، پی پی قیادت سے ملاقات اور شمولیت کی خبروں میں صداقت نہیں ہے، میرے خلاف خبریں چلوانے والوں کو مایوسی ہوگی.

    واضح رہے کہ آج عوامی نیشنل پارٹی نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) سے باقاعدہ طور پر علیحدگی اختیار کر لی ہے۔ پی ڈی ایم کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کیے جانے پر پاکستان پیپلز پارٹی بھی برہم ہے، اس لیے پی پی نے سخت جواب دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

  • شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے

    شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ، ایف آئی اے نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے

    اسلام آباد: چینی کا کاروبار بیچنے کے سلسلے میں شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کے کیس میں وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کو 9 اپریل کو پانچ پانچ سوالات کے جوابات کے ساتھ طلب کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کے کیس میں جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے سے 5 اہم سوالات پوچھ لیے ہیں، اور انھیں جوابات کے ساتھ ایک بار پھر 9 اپریل کو طلب کر لیا، جہانگیر ترین کو 2، جب کہ علی ترین کو ایک کیس کی تفتیش کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

    ایف آئی اے کی جانب سے جاری نوٹس میں کہا گیا ہے کہ علی ترین نے والد کے ساتھ مل کر شیئر ہولڈرز کے ساتھ فراڈ کیا، انھوں نے گنے کے کاروبار کو خود سے طے کردہ قیمت 4.85 ارب روپے میں بیچا، اس ٹرانزکشن سے علی ترین کے خاندان کو شیئر ہولڈ کی قیمت پر فائدہ ہوا۔

    علی ترین سے 5 سوال

    ایف آئی اے نے نوٹس میں 5 سوالات پوچھے ہیں، چینی کے کاروبار جے کے ایف ایس ایل (JK Farming Systems Limited) کو کیوں بیچا؟ کیا گنے کا کاروبار بیچنے کے لیے کہیں بھی کوئی اشتہار دیا تھا؟ کتنے ممکنہ خریداروں نے کمپنی سے رابطہ کیا اور کیا قیمت لگائی؟ گنے کا کاروبار بیچنے کی قیمت 4.35 ارب روپے کیسے لگائی گئی؟ دستاویز دیں، جے کے ایف ایس ایل نے 4.35 ارب روپے کہاں استعمال کیے؟ منی ٹریل دیں۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ کمپنی ریکارڈ کے مطابق جے کے ایف ایس ایل کو 2013 میں 326 ملین کا نقصان ہوا تھا، اس نقصان کے باوجود گنے کا کاروبار کئی گناہ زیادہ قیمت پر جے ڈی ڈبلیو کو بیچا گیا تھا۔

    ایف آئی اے جہانگیر ترین کو بھیجے نوٹس میں کہا ہے کہ آپ کی جے ڈی ڈبلیو نے JKFSL کے چینی کے کاروبار کو خریدا، لیکن شیئر ہولڈرز سے فراڈ کر کے جے کے ایف ایس ایل کے شیئرز مہنگے داموں لیےگئے، اور اس طرح آپ نے فیملی کو فائدہ پہنچایا۔

    جہانگیر ترین سے 5 سوال

    ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو بھی 5 سوالات کے جوابات ساتھ لانے کی ہدایت کی۔

    ایف آئی اے نے پوچھا، آپ نے JDW کے سی ای او کے طور پر جے کے ایف ایس ایل کو خریدنے کے لیے قیمت کا تعین کیسے کیا؟ اپنے بورڈ کو قیمت کے تعین کے لیے کون سی ویلیو ایشن رپورٹ دی؟ کیا آپ نے جے ڈی ڈبلیو بورڈ کو بتایا تھا کہ جے کے ایف ایس ایل کا مارکیٹ میں خریدار نہیں؟ کیا آپ نے بورڈ کو بتایا کہ جے کے ایف ایس ایل خسارے میں ہے؟ جے کے ایف ایس ایل کو خریدنے کے بارے میں آپ نے شیئر ہولڈرز کو کیا تفصیلات دیں؟

    فاروقی پلپ ملز سے متعلق 5 سوال

    ایف آئی اے نے دوسرے کیس میں جہانگیر ترین کو بھیجے گئے نوٹس میں کہا ہے کہ جے ڈی ڈبلیو کے فنڈز سے 3.14 ارب روپے فاروقی پلپ ملز میں سرمایہ کاری کی گئی، لیکن شیئر ہولڈرز کو یہ نہیں بتایا گیا کہ فاروقی پلپ مسلسل خسارے میں ہے، جہانگیر ترین 9 اپریل کو پیش ہو کر 5 سوالوں کے جوابات دیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے حکام نے جے ڈی ڈبلیو کے سیکریٹری کو نوٹس حوالے کر دیے، نوٹس میں کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین فاروقی فیملی سے تعلق، شاہد سلیم رانا کی بطور سی ای او تعیناتی کی تفصیل دیں، 560 ملین روپے جاری کرنے سے پہلے کیا فاروقی پلپ ملز کی تفصیلات لی تھیں؟

    ایف آئی اے نے پوچھا ہے کہ فاروقی پلپ خریدنے سے پہلے شیئر ہولڈرز سے کون کون سی معلومات چھپائی گئیں؟ مردہ کمپنی میں 3.14 ارب روپے لگا کر کیا فائدہ حاصل کیا گیا؟ کیا 3.14 ارب روپے سے آپ یا آپ کی فیملی نے بھی فائدہ اٹھایا؟

  • سٹے بازی نہیں فیوچر سیلز، جہانگیر ترین کا ٹوئٹ

    سٹے بازی نہیں فیوچر سیلز، جہانگیر ترین کا ٹوئٹ

    لاہور: ایک طرف جہاں وزیر اعظم نے چینی مافیا اور سٹے بازوں کے خلاف سخت اقدامات شروع کر دیے ہیں وہاں جہانگیر ترین نے ایک ٹوئٹ میں سٹے بازی کی وضاحت کر دی ہے۔

    جہانگیر ترین نے ٹوئٹ میں کہا ہے کہ دنیا بھر میں کاروبار کے لیے فیوچر سیلز ایک معمول کا طریقہ ہے، معمول کی کاروباری سرگرمیوں میں مستقبل کے لیے مالی تحفظ کیا جاتا ہے۔

    انھوں نے لکھا فیوچر سیلز کا سٹہ بازی سے کوئی تعلق نہیں ہوتا، جے ڈی ڈبلیو کے کھاتوں میں تمام فیوچر سیلز ڈیکلیئرڈ ہیں۔

    ادھر آج چینی کے سٹے بازوں کے خلاف وزیر اعظم عمران خان نے اعلان کر دیا ہے کہ اب کوئی سٹے باز نہیں بچے گا، اور عوام کو چینی سستے داموں ملے گی، وزیر اعظم نے سٹے بازوں کے خلاف ون ونڈو آپریشن قانون کی منظوری دے دی ہے۔

    چینی سٹے بازوں کے مزید تہلکہ خیز انکشافات سامنے آگئے

    وزیر اعظم کی زیر صدارت حکومتی و پارٹی ترجمانوں کے اجلاس میں عمران خان نے کہا شوگر مافیا کے خلاف پہلی بار جامع ایکشن ہو رہا ہے، سٹے بازوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جا رہا ہے، رمضان میں عوام کو چینی سستے داموں میسر ہوگی۔

  • جہانگیر ترین کے خدشات پر مشیر برائے احتساب کی وضاحت

    جہانگیر ترین کے خدشات پر مشیر برائے احتساب کی وضاحت

    اسلام آباد: وزیر اعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے چینی مافیا کے خلاف کریک ڈاؤن پر وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ شوگر کمیشن کی رپورٹ میں کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا۔

    آج اسلام آباد میں مشیر برائے داخلہ و احتساب شہزاد اکبر نے نیوز کانفرنس میں کہا کہ جہانگیر ترین کو خدشات ہیں کہ انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، شوگر ملوں کو بھی شکایات تھیں، تاہم احتساب کا عمل قانون کے مطابق جاری ہے۔

    انھوں نے کہا شوگر کمیشن رپورٹ میں کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا گیا، احتساب کے دوران کسی کو دوست نہیں بنایا جا سکتا۔

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا شوگر کمیشن کی رپورٹ میں منی لانڈرنگ اور سٹے بازی کی نشان دہی ہوئی، جن کے خلاف کارروائیاں ہوئیں، ایف آئی اے نے سندھ اور پنجاب میں سٹے بازوں کے خلاف کارروائی کی۔

    انھوں نے کہا شوگر انکوائری کمیشن کی رپورٹ مئی 2020 میں آئی تھی، جسے اعلیٰ عدالتوں میں چیلنج کیا گیا لیکن عدالتوں نے اسے درست قرار دیا، مئی 2020 سے اب تک کا سفر آسان نہیں تھا، احتساب کا کام آسان نہیں اس میں آپ دوست نہیں بنا سکتے۔

    مشیر کا کہنا تھا جہانگیر ترین کو کچھ خدشات ہیں کہ شاید انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے، ایف بی آر نے فرانزک آڈٹ میں 5 سالوں میں 400 ارب کے ٹیکسز کی ہیر پھیر کا پتا چلایا، کمیشن رپورٹ میں 9 بڑی کمپنیوں کی تحقیقات کی سفارش کی گئی تھی، قانون کی نظر میں سب برابر ہیں، کسی کو ٹارگٹ نہیں کیا جا رہا۔

    شہزاد اکبر نے کہا کوئی یہ سمجھتا ہے کہ انھیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے تو یہ غلط ہے، کارروائی قانون کے مطابق ہو رہی ہے، کیسز میں برد باری کا سلوک ہوگا، کسی اپنے کا احتساب ہو وہ تکلیف دہ ہوتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا جو بھی چینی بحران اور سٹہ بازی میں ملوث ہوگا اس کے خلاف کارروائی ہوگی، ایف آئی اے نے انکوائری رجسٹرڈ کی جس پر ایف آئی آرز درج کی گئیں، رمضان شوگر ملز کے خلاف تحقیقات میں منی لانڈرنگ کا پتا چلا، جہانگیر ترین گروپ کے خلاف بھی 4 ارب 30 کروڑ منی لانڈرنگ کا کیس درج ہوا۔

    انھوں نے کہا آج تک کسی نے بھی ملک میں چینی کی ایکس مل پرائس مقرر نہیں کی تھی، پنجاب میں چینی کی سپلائی کے لیے کوئی طریقہ موجود نہیں تھا، اب پنجاب اور وفاق میں 80 روپے فی کلو ایکس مل پرائس رکھی گئی ہے۔

    شہزاد اکبر نے کہا رمضان سے پہلے چینی کی قیمت بڑھانے کے لیے پھر سٹہ بازی کی گئی، سٹہ بازی کرنے والے شوگر ملز کو بھی حصہ دیتے ہیں، ایسے کئی اکاؤنٹس کا پتا چلایا گیا جس میں سٹہ بازی کی رقم جمع ہوتی ہے۔

  • جہانگیر ترین نے اپنے خلاف ایف آئی آر کا اندراج یکطرفہ کارروائی قرار دے دیا

    جہانگیر ترین نے اپنے خلاف ایف آئی آر کا اندراج یکطرفہ کارروائی قرار دے دیا

    لاہور : جہانگیر ترین نے اپنے خلاف ایف آئی آر کا اندراج یکطرفہ کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا مجھ پر اور بیٹے پر عائد الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیر ترین اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اپنے خلاف ایف آئی آر کا اندراج یکطرفہ کارروائی قرار دے دیا۔

    جہانگیر ترین کا کہنا تھا کہ مجھ پر اور علی ترین پر عائد الزامات بے بنیاد اور من گھڑت ہیں ، مالی امورمیں ہر طرح سےکلین ہوں اور بیٹے علی خان ترین کے تمام اثاثے قانونی ذرائع سے بنائےگئے۔

    انھوں نے مزید کہا قانون کا احترام کرتا ہوں، تحقیقات کےدوران تعاون کیا گیا، میرے،بیٹے کے پاس اثاثوں کی مکمل قانونی منی ٹریل موجودہے، مقدمے کا اندراج افسوسناک ہے،حقائق کو نظر انداز کیا گیا ہے۔.

    یاد رہے ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کیخلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے منی لانڈرنگ ، فراڈ اور جعلی ٹرانزیکشن کے الزامات میں دو مقدمات درج کئے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا کہ بندفیکٹری میں پیسے لگاکر 3ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کی گئی، سی ای اوجےڈی ڈبلیو نے جعلسازی سے 3 ارب14 کروڑ بند کمپنی کو منتقل کئے۔

    دوسرے مقدمے میں کمپنی اکاؤنٹس سے غیر قانونی ٹرانزکشنز کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ جہانگیر ترین کے قابل اعتماد آدمی عامر وارث نے کمپنی اکاؤنٹس سے غیر قانونی ٹرانزکشنزکیں، عامر وارث نے غیرقانونی طریقےسےکمپنی اکاؤنٹس سے2ارب سےزائد رقم نکلوائی۔

  • جہانگیرترین کے خلاف  منی لانڈرنگ، فراڈ اور جعلی ٹرانزیکشن کےالزامات میں دو مقدمات درج

    جہانگیرترین کے خلاف منی لانڈرنگ، فراڈ اور جعلی ٹرانزیکشن کےالزامات میں دو مقدمات درج

    لاہور : ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کیخلاف گھیرا تنگ کرتے ہوئے منی لانڈرنگ ، فراڈ اور جعلی ٹرانزیکشن کے الزامات میں دومقدمات درج کرلئے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی تحقیقاتی ادارے( ایف آئی اے )لاہورنے چینی اسکینڈل میں جے ڈی ڈبلیو کےسی ای اوجہانگیر ترین ، ان کے بیٹے علی ترین کیخلاف ایف آئی آر درج کرلی جبکہ دامادولیداکبر فاروقی اورشاہداکبر فاروقی اور کمپنی سیکریٹری محمد رفیق کو بھی نامزد کیا گیا ہے۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ بندفیکٹری میں پیسے لگاکر 3ارب سے زائد کی منی لانڈرنگ کی گئی، سی ای اوجےڈی ڈبلیو نے جعلسازی سے 3 ارب14 کروڑ بند کمپنی کو منتقل کئے۔

    ایف آئی آر میں چینی کی ذخیرہ اندوزی، خوردبورد اور دھوکہ دہی کا بھی الزام لگاتے ہوئے کہا گیا ہے کہ جہانگیر ترین نے اپنےاور اہلخانہ کے ذاتی مفاد کیلئے بند  کمپنی کو رقم منتقل کی، 12-2011 میں3ارب سےزائدرقم فاروقی پلپ ملک لمیٹڈ کمپنی کو منتقل کئےگئے۔

    ایف آئی آر کے مطابق 12-2011میں جہانگیر ترین اور اہلخانہ نے اوپن مارکیٹ سے ڈالر خریدے، انھوں نے خاص طریقہ کار پر ڈالر خریدے تاکہ گرفت میں نہ آسکیں۔

    درج ایف آئی آر میں کہا کہ جہانگیر ترین نے 35ہزار ڈالر سے کم خریدے تاکہ نظر میں آسکیں جبکہ نامزد افراد نے جائیدادوں کیلئے70 لاکھ سے زائد ڈالر بیرون ملک منتقل کئے۔

    دوسرے مقدمے میں کمپنی اکاؤنٹس سے غیر قانونی ٹرانزکشنز کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا جہانگیر ترین کے قابل اعتماد آدمی عامر وارث نے کمپنی اکاؤنٹس سے غیر قانونی ٹرانزکشنزکیں، عامر وارث نے غیرقانونی طریقےسےکمپنی اکاؤنٹس سے2ارب سےزائد رقم نکلوائی۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا عامر وارث نے رقم غیر قانونی طور پر جہانگیر ترین، فیملی ممبرز کے ذاتی اکاؤنٹس میں جمع کرائی، دوران انکوائری جعلی اکاؤنٹ پکڑاگیا جس میں تقریباً6ارب روپےکی غیرقانونی ٹرانزکشنزہوئیں۔

    ایف آئی اے نے مقدمے میں کہا جعلی اکاؤنٹ سے جہانگیر ترین کے مختلف کمپنیز کے اکاؤنٹس میں ٹرانزکشنز کی گئیں، انکوائری میں پتہ چلا کمپنی چیف رانا نسیم نے مرکزی معاون کا کردار ادا کیا، رانانسیم نے جےڈی ڈبلیوکے اکاؤنٹ سے 60کروڑ سےزائد کی ٹرانزکشنز کیں۔

    ایف آئی آر کے مطابق رانانسیم کادعویٰ ہے ٹرانزکشنز تنخواہوں اور بونس کی مد میں کیں جبکہ دوسری جانب پچھلے 5سال سے کمپنی مسلسل خسارے میں تھی ، جہانگیر ترین نے جےڈی ڈبلیو کے فنڈزمیں خوربورد کی جبکہ جہانگیر ترین ،عامر وارث ،رانا نسیم منی لانڈرنگ میں ملوث ہیں۔

    یاد رہے ایف آئی اے نے شوگرمافیا کے گرد شکنجہ مزید سخت کرتے ہوئے 8 بڑے شوگرملز مالکان کو طلبی کے نوٹسز جاری کئے تھے اور تما م ریکارڈ ساتھ لانے کا بھی حکم دیا تھا۔

    ایف آئی اےذرائع کے مطابق چوہدری شوگر مل (مریم نواز) کو 31مارچ ، رمضان شوگرمل(حمزہ شہباز) کو 2اپریل ، جے ڈی ڈبلیو شوگر مل (جہانگیرترین) کو 2 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔

  • چینی اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات، شہباز فیملی اور جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات درج

    چینی اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات، شہباز فیملی اور جہانگیر ترین کے خلاف مقدمات درج

    لاہور: ایف آئی اے میں چینی بحران اور منی لانڈرنگ کی تحقیقات کے سلسلے میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور جہانگیر ترین کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کر لیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ایف آئی اے نے چینی بحران اور منی لانڈرنگ کے لیے شہباز شریف، حمزہ شہباز اور سلمان شہباز سمیت جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف الگ الگ مقدمات درج کر لیے۔

    ملزمان کے خلاف چینی اسکینڈل سمیت منی لانڈرنگ کی تحقیقات چل رہی تھیں، جہانگیر ترین اور علی ترین کے خلاف 406، 109، 420 اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کیاگیا ہے، جب کہ شہباز شریف، حمزہ اور سلمان کے خلاف دھوکا دہی، فراڈ سمیت دیگر دفعات کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

    مقدمے کے مطابق جے ڈی ڈبلیو کے اکاؤنٹ سے 1.2 بلین روپے کمپنی جے کے ایف ایس ایل منتقل ہوئے، یہ کمپنی جہانگیر ترین کے بچوں کی ملکیت ہے، جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز نے سالانہ گوشواروں میں غلط اعداد و شمار دیے، جے ڈی ڈبلیو نے جے کے ایس ایف ایل کو 4.35 ارب میں خریدا تھا۔

    دستاویز کے مطابق اس ڈیل سے متعلق بوگس رپورٹ جمع کرائی گئی تھی، جے کے ایس ایف ایل نے وضاحت کی کہ اسے دوسرا خریدار نہیں ملا، جب کہ جے ڈی ڈبلیو نے دھوکا دہی کر کے پبلک شیئر ہولڈرز کے پیسوں سے ڈیل خریدی، جہانگیر ترین اور علی ترین نے منصوبہ بندی سے دھوکا دہی کی۔

    دستاویز کے مطابق جہانگیر ترین جے ڈی ڈبلیو اور علی ترین جے کے ایس ایف ایل کے سی ای او تھے، اثاثوں کی خریداری کا معاملہ ایک ہی دن میں طے کر لیا گیا تھا، جہانگیر ترین مجرمانہ خیانت اور دھوکا دہی کے مرتکب ہوئے۔

    دوسری طرف ایف آئی اے کی تحقیقات میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ شریف گروپ کی جعلی کمپنیز کے کھاتوں میں 25 ارب جمع کرائے گئے، یہ رقم 2008 سے 2018 کے دوران جمع کرائی گئی، ٹرانزیکشنز رمضان اور العریبیہ شوگرملز کے ملازمین کے اکاؤنٹس میں بھی ہوئی، ملازمین نے اعتراف کیا کہ اکاؤنٹس سلیمان شہباز کی خفیہ ٹرانزیکشنز کے لیے کھولے گئے تھے۔

    ایف آئی اے کے مطابق مشتاق چینی والا نے بطور ثبوت چینی کی فروخت کے خفیہ بہی کھاتے فراہم کیے، ان کھاتوں میں رقوم ان افراد نے بھی جمع کرائی جن کا چینی کاروبار سے تعلق نہیں تھا، رقم جمع کرانے والوں میں سیاست دان، سیاسی وابستگی رکھنے والے افراد شامل تھے۔

    ایک سیاست دان کے مطابق اس نے شہباز شریف کو پارٹی ٹکٹ کے لیے 14 ملین کے چیک دیے، چیکس رمضان شوگر ملز کے چپراسی گلزار کے اکاؤنٹ میں کیسے گئے یہ نہیں معلوم۔

  • جہانگیر ترین کا وطن واپس پہنچتے ہی بڑا اعلان

    جہانگیر ترین کا وطن واپس پہنچتے ہی بڑا اعلان

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے ملک میں چینی کی قلت ختم کرنے کیلئے حکومت سے تعاون کا اعلان کردیا اور کہا میری تمام 6 شوگر ملز 10 نومبر سے کرشنگ کا آغاز کر دیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر چینی کی قلت ختم کرنے کیلئے حکومت سے تعاون کا اعلان کرتے ہوئے کہا جے ڈی ڈبلیو شوگر ملز 10 نومبر کرشنگ کے حکومتی فیصلے کے خلاف پٹیشن کا حصہ نہیں، میری تمام 6 شوگر ملز 10 نومبر سے کرشنگ کا آغاز کر دیں گی، جے ڈی ڈبلیو گروپ چینی قلت کے خاتمے اور قیمت میں کمی کیلئے تعاون کرے گا۔

    یاد رہے علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے والے جہانگیر تر ین آج غیر ملکی پرواز کے ذریعے براستہ دبئی علامہ اقبال ایئر پورٹ پہنچے تھے، وہ 7 ماہ ہیمپشائر کنٹری ہوم میں مقیم رہے۔

    جہانگیر تر ین کا کہنا تھا کہ وہ علاج کی غرض سے باہر گئے تھے، اور 7 سال سے ہر سال علاج کے لیے باہر جاتے رہتے ہیں۔

    اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ اپوزیشن کا کام ہے الزام لگانا، جواب دینا ضروری نہیں، اللہ کا شکر ہے کہ میرا تمام کاروبار شفاف ہے۔

  • جہانگیر ترین 7 ماہ بعد برطانیہ سے وطن واپس پہنچ گئے

    جہانگیر ترین 7 ماہ بعد برطانیہ سے وطن واپس پہنچ گئے

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین 7 ماہ بعد برطانیہ سے وطن واپس پہنچ گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق علاج کی غرض سے بیرون ملک جانے والے جہانگیر تر ین آج غیر ملکی پرواز کے ذریعے براستہ دبئی علامہ اقبال ایئر پورٹ پہنچے۔

    جہانگیر ترین 7 ماہ ہیمپشائر کنٹری ہوم میں مقیم رہے، ان کا کہنا تھا کہ وہ علاج کی غرض سے باہر گئے تھے، اور 7 سال سے ہر سال علاج کے لیے باہر جاتے رہتے ہیں۔

    اپنے اوپر لگائے گئے الزامات کے حوالے سے انھوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ اپوزیشن کا کام ہے الزام لگانا، جواب دینا ضروری نہیں، اللہ کا شکر ہے کہ میرا تمام کاروبار شفاف ہے۔

    ایف آئی اے نے جہانگیر ترین کو دوبارہ طلب کرلیا

    واضح رہے کہ جہانگیر ترین پاکستان میں شوگر کمیشن کی رپورٹ جاری ہونے کے بعد سے بیرون ملک مقیم تھے، ذرایع کے مطابق جہانگیر ترین نے برطانیہ میں قیام کے دوران کوئی سیاسی ملاقات نہیں کی تھی۔

    چینی اسکینڈل میں نام آنے کے بعد جہانگیر ترین بیرون ملک چلے گئے تھے، معلوم ہوا تھا کہ وہ لندن سے کچھ فاصلے پر نیوبری میں اپنے ہائیڈ ہاؤس نامی فارم ہاؤس رہائش پذیر ہیں۔

    ستمبر میں فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی نے شوگر اسکینڈل کیس میں جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کو دوبارہ طلب کیا تھا، منی لانڈرنگ کے حوالے سے ایف آئی اے نے 100 سے زائد سوالات تیار کیے تھے جن کے جوابات ترین فیملی کو دینے تھے۔

    علی خان ترین کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر ایف آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہو سکتا، میں اس وقت لندن میں ہوں اور والد کی دیکھ بھال کر رہا ہوں کیوں کہ میرے والد جہانگیر ترین کا لندن میں علاج جاری ہے۔

  • علی ترین ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہوئے

    علی ترین ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہوئے

    اسلام آباد: تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین کے صاحبزادے ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کی فیملی کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی تحقیقات میں ان کے صاحبزادے علی ترین ایف آئی اے کے سامنے پیش نہ ہوئے۔

    علی خان ترین کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر ایف آئی اے کے سامنے پیش نہیں ہوسکتا،میں اس وقت لندن میں ہوں اور والد کی دیکھ بھال کر رہا ہوں،میرے والد جہانگیر ترین کا لندن میں علاج جاری ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ایف آئی اے کے سوالات کے جواب کے لیے مناسب وقت درکار ہے۔

    ایف آئی اے نے جہانگیرخان ترین اور علی خان ترین کو طلب کر لیا

    اس سے قبل گزشتہ روز ایف آئی اے نے تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین اور ان کے بیٹے علی ترین کو طلب کیا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال کے آغاز میں پیدا ہونے والے چینی بحران پر ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ملک میں چینی بحران کا سب سے زیادہ فائدہ تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین، وفاقی وزیر خسرو بختیار کے بھائی اور مونس الہیٰ کو ہوا تھا۔

    چینی بحران رپورٹ سامنے آنے کے بعد جہانگیر ترین نے اپنے اوپر لگے الزامات کو مسترد کر دیا تھا اور وفاقی وزیر خسرو بختیار کی وزارت بھی تبدیل کر دی گئی تھی۔