Tag: جہلم

  • جہلم میں زہریلی شراب پینے سے10افراد ہلاک

    جہلم میں زہریلی شراب پینے سے10افراد ہلاک

    جہلم: صوبہ پنجاب کے شہرجہلم میں کرسچن کالونی میں زہریلی شراب پینے سے 10افراد ہلاک ہو گئے۔

    تفصیلات کےمطابق جہلم کی کرسچن کالونی میں گزشتہ روز شادی کی تقریب کے دوران زہریلی شراب پینے سےہلاک ہونے والے افراد کی تعداد دس ہوگئی۔

    پولیس حکام کے مطابق یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ شراب کہاں سے منگوائی گئی تھی۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچ گئی تھی اور مقدمہ درج کر کے تحقیقات کا آغاز کردیا گیاتھا۔تاہم پولیس کے مطابق ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔

    متاثرہ افراد کے لواحقین نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہنا تھا کہ آئے دن زہریلی شراب پینے سے متعدد افراد ہلاک ہو جاتے ہیں تو حکومت اور مقامی انتظامیہ کی جانب سے کوئی ایکشن کیوں نہیں لیا جاتا۔

    مزید پڑھیں:سندھ ہائیکورٹ نے شراب خانوں کو بند کرنے کا حکم دےدیا

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے سندھ ہائی کورٹ نےصوبے بھرمیں تمام شراب خانوں کو بند کرنے اورشراب خانوں کے تمام لائسنس کوری کال کرنےکا حکم دےدیا تھا۔

  • سامِعَہ قتل کیس میں کا معمہ حل

    سامِعَہ قتل کیس میں کا معمہ حل

    جہلم: پولیس نے سامِعَہ قتل کیس کامعمہ حل کرکے نیا مقدمہ درج کرلیا ہے جس میں برطانوی نژاد پاکستانی خاتون کے والد اورسابق شوہرپرقتل کےالزام میں نامزد کرلیا ہے۔

    بین الاقوامی خبررساں ادارے اے ایف پی کے مطابق سامعہ شاہد کے قتل کیس کی تحقیقات کرنے والی ٹیم کے سربراہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی) ابوبکر خدا بخش نے بتایا ہے کہ سامعہ قتل کیس میں پولیس نے تحقیقات مکمل کرلی ہیں اوراس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ سامعہ کے سابق شوہرچوہدری شکیل اوروالد چوہدری شاہد خاتون کے قتل میں ملوث ہیں۔

    برطانوی نژاد خاتون سامعہ کا جہلم میں قتل،آٹھ روز بعد بھی معمہ حل طلب

    ڈی آئی جی نے میڈیا دے بات کرتے ہوئے مزید بتایا کہ انھوں نے مزید بتایا کہ سامعہ کے سابق شوہر چوہدری شکیل نے اپنی سابقہ بیوی سامعہ کو قتل کرنے سے پہلے اُسے خواب آور دوا بلا کرزنا بالجبر کیا جس کے شواہد ڈی این اے رپورٹ سے مل گئے ہیں بعد ازاں ملزم نے مقتولہ کا گلا دبا کر موت کے گھاٹ اُتار دیا۔

    پڑھیے : سامعہ قتل کیس کا ٹرنگ پوائنٹ،ایس ایچ او گرفتار

    انہوں نے مزید بتایا کہ مقتولہ کے والد چوہدری شاہد نے قتل میں معاونت کی ہے جس کے شواہد جمع کر رہے ہیں گو کہ مرکزی ملزم مقتولہ کے والد کو بچانے کی پو ری کر رہا ہے لیکن پولیس اس نتیجے پرپہنچی ہے کہ مقتولہ کے والد بھی اپنی بیٹی کے قتل میں ملوچ ہیں۔

    اس کے علاوہ پولیس نے نئے مقدمے میں سامعہ کی والدہ اوربہن پر قتل کے لیے اکسانے کے جرم میں نامزد کیا ہے تا ہم وہ دونوں برطانیہ واپس جانے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔

    سامعہ قتل کا ڈراپ سین کیس کے تفتیشی افسر اور مقامی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او عقیل عباس کا گرفتار ہونا ثابت ہوا جس نے مبینہ طور پرمقتولہ کے سابق شوہر اور والد سے رقم کے عوض شواہد ختم کرنے اور تحقیقات کا رخ موڑنے میں مدد کی۔

    تفتیشی ٹیم کے سربراہ ڈی آئی جی ابوبکر خدا بخش نے گرفتار ایس ایچ اوعقیل عباس کے خلاف محکمہ جاتی کارروائی کے احکامات بھی جاری کردیے ہیں۔

  • سامعہ شاہد قتل کیس میں پیشرفت،ایس ایچ او گرفتار

    سامعہ شاہد قتل کیس میں پیشرفت،ایس ایچ او گرفتار

    جہلم : پنجاب پولیس نے منگلہ کے علاقے میں پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامعہ شاہد قتل کے مقدمے میں مقامی تھانے کے انچارج کو گرفتار کرلیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق انسپکٹرعقیل عباس کو اس قتل کے حقائق چھپانے اور ملزمان کی مدد کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے،پولیس انسپکٹر عقیل عباس کو گرفتار کر کے تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    مقامی پولیس ذرائع کے مطابق سامعہ شاہد قتل کے مقدمے کی تفتیشی ٹیم نے ملزم انسپکٹرعقیل عباس کو اس مقدمے کے سلسلے میں دو تین مرتبہ طلب کیا اور ان سے اس قتل کے بارے میں ابتدائی تفتیش کے بارے میں مختلف سوالات کیے جن کا پولیس انسپکٹر تسلی بخش جواب نہ دے سکا۔

    ابتدائی تفتیش سے ثابت ہوا کہ متعقلہ تھانے کے ایس ایچ او انسپکٹر عقیل عباس نے جو جوابات تفتیشی ٹیم کو دیے تھے وہ گرفتار ملزمان مقتولہ کا پہلا شوہر محمد شکیل اور مقتولہ کا والد محمد شاہد کے بیان سے متصادم تھے۔

    واضح رہے سامعہ شاہد قتل کے مقدمے میں ضابطہ فوجداری کی دفعہ 207 کا بھی اضافہ کر دیا گیا ہے جو پولیس اہلکار کے بقول حقائق چھپانے اور ملزمان کی بے جا مدد کرنے کے زمرے میں آتا ہے۔

    اس مقدمے میں پانچ ملزمان نامزد ہیں جن میں سے تین ان دنوں جیل میں ہیں گرفتار ہونے والوں میں مقتولہ کا باپ محمد شاہد اور اس کا پہلا شوہر محمد شکیل شامل ہے۔

  • این اے 63 اور پی پی 232 کے ضمنی انتخاب،مسلم لیگ ن کے امیدوار کامیاب

    این اے 63 اور پی پی 232 کے ضمنی انتخاب،مسلم لیگ ن کے امیدوار کامیاب

    جہلم / وہاڑی: قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 63 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 232 کے ضمنی انتخاب میں غیر سرکاری نتائج کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں نے تحریک انصاف کو شکست دے دی.

    تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 63 جہلم کے غیر سرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے امیدوار راجہ مطلوب
    مہدی نے 82 ہزار 896 ووٹ حاصل کیے جبکہ ان کے مدمقابل تحریک انصاف کے امیدوار فواد چوہدری نے 74 ہزار 77 ووٹ حاصل کیے اور یوں انہیں 8 ہزار 77 ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا.

    دوسری جانب پنجاب اسمبلی کے حلقہ این اے 323 کے غیرسرکاری نتیجے کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے امیدوار یوسف کسیلیہ نے 51 ہزار 323 ووٹ لے کر میدان مار لیا جبکہ تحریک انصاف کی امیدوار عائشہ نذیر نے 50 ہزار 267 ووٹ حاصل کیے اور انہیں ایک ہزار 56 ووٹوں سے شکست کا سامنا کرنا پڑا.

    *اسلام آباد: الیکشن کمیشن کا حمزہ شہباز کو شوکازنوٹس

    یاد رہے کہ گزشتہ روز این اے 63 اور پی پی 232 ویہاڑی میں ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل صبح 8 بجے شروع ہوا جو بلاتعطل شام 5 بجے تک جاری رہا.

    این اے 63 جہلم میں4 لاکھ 27 ہزار 757 رجسٹرڈ ووٹرز کے لیے 314 پولنگ اسٹیشنز اور 974 پولنگ بوتھز قائم کیےگئے.

    *جہلم : انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرعمران خان کی طلبی

    الیکشن کمیشن کی جانب سے حلقے میں 39 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 31 کو حساس قرار دیا گیا،کسی بھی نا خوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پولیس اور پاک فوج کے جوانوں کو تعینات کیاگیا،پاک فوج کے جوان پولنگ اسٹیشنز کے اندر اور باہر تعینات رہے.

    پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 232 ویہاڑی میں ایک لاکھ 91 ہزار 92 ووٹرز کے لئے 157 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے،حلقے میں 31 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس اور 48 کو حساس قرار دیا گیا جب کہ پولیس اور پاک فوج کے جوان سیکیورٹی کے فرائض انجام دیا.

    واضح رہے کہ جہلم سے ن لیگ کے کن قومی اسمبلی اقبال مہدی کے انتقال کے باعث خالی ہونے والی نشست پر مسلم لیگ ن نے ان کے بیٹے کوتحریک انصاف کےامیدوارفواد چودھری کے خلاف میدان میں اتارا تھا.

  • جہلم میں انتخابی معرکہ جاری

    جہلم میں انتخابی معرکہ جاری

    جہلم : بورے والا قومی اسمبلی کے حلقہ 63 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ 232 میں ضمنی انتخابات کے لئے پولنگ کا عمل جاری ہے، دونوں سیٹوں پر مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے درمیان کانٹے کا مقابلہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جہلم سے ن لیگ کے کن قومی اسمبلی اقبال مہدی کے انتقال کے باعث خالی ہونے والی نشست پر مسلم لیگ ن نے ان کے بیٹے کو میدان میں اتارا ہے جب کہ تحریک انصاف کے فواد چودھری ان کے مد مقابل ہیں۔

    حلقہ میں رجسٹرڈووٹرز کی تعداد4 لاکھ 28 ہزار 2سو 57 ہے  جن میں سے خواتین ووٹرزکی تعداد1 لاکھ 98 ہزار 9 سو جب کہ مردووٹرزکی تعداد 2 لاکھ 29 ہزار 3 سو 57 ہے۔

    اسی سے متعلق : جہلم : انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرعمران خان کی طلبی

    دوسری طرف ن لیگ کے رکن صوبائی اسمبلی یوسف کسیلیہ کی جانب سے غلط اثاثہ جات جمع کرانے پر پنجاب اسمبلی کی نشست پی پی 232پر بورے والا پر بھی ضمنی الیکشن ہورہے ہیں ۔یہاں کل 11امیدوارمیدان میں ہیں تاہم اصل مقابلہ ن لیگ کے یوسف کیسلیہ اور تحریک انصاف کی عائشہ نذیر کے درمیان ہے۔

    اس حلقے میں ایک لاکھ اکیانوے ہزار بانوے ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے جن کے لئے ایک سو ستاون پولنگ اسٹیشن قائم کیے گئے ہیں۔

  • جہلم : انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرعمران خان کی طلبی

    جہلم : انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پرعمران خان کی طلبی

    جہلم : انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر جہلم نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو طلبی کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے وضاحت طلب کرلی ہے۔

    ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے عمران خان سے 27 اگست تک وضاحت طلب کرلی اور کہا ہے کہ وہ خود یا پانے وکیل کے ذریعے وضاحت دیں کہ انہوں نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے جہلم کا دورہ کیوں کیا جب کہ انہیں 23 اگست کو ضابطہ اخلاق سےمتعلق آگاہ کردیا تھا۔

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے جہلم میں ضمنی انتخابات کے باعث عمران خان کو جلسے میں شرکت سے روک دیا تھا.

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہوئی تو کارروائی ہو گی۔ ریٹرننگ افسرخورشیدعالم نے ضابطہ اخلاق کی یاد دہانی کیلئے عمران خان کو خط لکھا تھا جس میں کہا گیا تھا.

    انتخابی ضابطہ اخلاق کے تحت ارکان قومی و صوبائی اسمبلی شیڈول جاری ہونے کے بعد حلقے کا دورہ نہیں کر سکتے۔

     

  • اسلام آباد: الیکشن کمیشن کا حمزہ شہباز کو شوکازنوٹس

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن کا حمزہ شہباز کو شوکازنوٹس

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنماحمزہ شہباز شریف کو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے -63 جہلم کے ضمنی انتخاب کے لیے مہم چلانے پر شوکاز نوٹس جاری کردیا.

    تفصیلات کےمطابق ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنرجہلم خورشیدعالم نے پی ایم ایل این کے رہنماحمزہ شہباز شریف کوقواعد کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حلقے کے ضمنی انتخاب کے لیے شیڈول کے اجرا کے بعد مہم چلانے پر شوکاز نوٹس جاری کردیا.

    وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز کو 48 گھنٹوں کے اندر تحریری طوپر جواب جمع کرانے کی ہدایت کی گئی ہے.
    نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ تحریری جواب نہ ملنے کی صورت میں الیکشن کمیشن آف پاکستان قواعد کے مطابق کارروائی کرے گا.

    حمزہ شہباز نے ضمنی انتخاب میں پاکستان مسلم لیگ نواز کے امیدوار راجہ مطلوب مہدی کے ہمراہ حلقے کا دورہ کیا تھا.

    الیکشن کمیشن نے راجا محبوب مہدی کوبھی شیڈول کے اجرا کے بعد حمزہ شہباز کو مہم چلانے کی دعوت دینے پر جواب داخل کرنے کی ہدایت کے ساتھ شوکاز نوٹس جاری کردیا ہے.

    یاد رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ضوابط کے مطابق ضمنی الیکشن کا شیڈول جاری ہونے کے بعد وزیراعظم، وزراء اعلیٰ، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اور ان کے مقررکردہ کسی فرد کی جانب سے الیکشن کی مہم چلانا قواعد کی خلاف ورزی ہے.

    واضح رہے کہ حلقہ این اے-63 جہلم میں ضمنی انتخاب 31 اگست کو ہوگا جہاں حکمراں جماعت پی ایم ایل این کے رکن قومی اسمبلی نوابزادہ اقبال مہدی کے انتقال کے بعد سیٹ خالی ہوگئی تھی.

  • سامیعہ قتل کیس: والد اور سابق شوہرگرفتار

    سامیعہ قتل کیس: والد اور سابق شوہرگرفتار

    جہلم : صوبہ پنجاب کے ضلع جہلم کی پولیس نے پاکستانی نژاد برطانوی خاتون سامیعہ شاہد کے قتل کے مقدمے میں مقتولہ کے والد اورپہلے شوہرکوگرفتار کر لیا.

    تفصیلات کےمطابق سامیعہ شاہد قتل کیس کے مرکزی ملزم اور مقتولہ کے پہلے شوہر چودھری شکیل نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے سامیعہ شاہد کو گلا دبا کر قتل کیا.

    سامیعہ کے پہلے شوہرچودھری شکیل نے پولیس کو بتایا کہ اس نے دوپٹے سے سامیعہ شاہد کاگلا دبایا جس سے اس کی موت واقع ہوئی.

    یاد رہے کہ آج ایڈیشنل سیشن جج سجاد افضل کی عدالت میں سامیعہ شاہد قتل کیس کی سماعت ہوئی جس دوران عدالت نے اگلی سماعت پر ملزم چودھری شکیل کو گرفتار کر کے پیش کر نے کا حکم دیا تھا.

    واضح رہے کہ مقتولہ سامیعہ شاہد کی فرانزک رپورٹ بھی پولیس کو موصول ہوگئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی نژاد برطانوی خاتون کی موت دم گھٹنے سے ہوئی.

  • سامیعہ قتل کیس: تحقیقاتی ٹیم نے پہلے شوہراورسہیلی کا بیان قلمبند کیا

    سامیعہ قتل کیس: تحقیقاتی ٹیم نے پہلے شوہراورسہیلی کا بیان قلمبند کیا

    جہلم : سامیعہ قتل کیس میں بنائی گئی تحقیقاتی ٹیم جہلم پہنچ گئی۔ ٹیم نے سامیعہ کے پہلے شوہر اور سہیلی کا بیان قلمبند کیا، تحقیقاتی ٹیم نے سامیعہ قتل کیس کی تحقیقات شروع کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق جہلم میں مبینہ طورپرغیرت کے نام پر قتل ہونیوالی 28 سالہ پاکستان نژاد برطانوی خاتون سامیعہ کے حوالے سے ڈی آئی جی ابو بکر کی سربراہی میں بننے والی تین رُکنی ٹیم شواہد اکٹھے کرنے جہلم پہنچی۔

    تحقیقاتی ٹیم نے برطانوی نژاد سامیعہ کے پہلے شوہر شکیل کا بیان ریکارڈ کیا ۔ شکیل نے بیان دیا کہ سامیعہ کی موت کے وقت وہ شہر سے باہر تھا۔ اسے اس واقعے کا علم نہیں۔

    شکیل نے دعویٰ کیا کہ سامیعہ اب بھی اس کی بیوی تھی، شکیل کا کہنا تھا کہ سامیعہ کا دوسرے شوہر اور مدعی مختار کاظم کے پاس کاغذات جعلی ہیں۔

    تحقیقاتی ٹیم نے سامیعہ کی دوست عنبرین کا بیان بھی ریکارڈ کیا ۔ مختار کاظم کے مطابق سامیعہ نے پاکستان آکر اپنا پاسپورٹ اور دیگر ڈاکومنٹس اسی دوست کے پاس رکھوائے تھے۔ لیکن عنبرین نے تحقیقاتی ٹیم کو بیان میں اس بات کی تردید کردی۔

    تحقیقاتی ٹیم نے مقامی تفتیشی افسران سے بھی واقعے پر بات کی۔ پولیس اب تک برطانوی نژاد خاتون کے قتل کا معمہ حل نہیں کر پائی۔

    علاوہ ازیں اطلاعات کے مطابق مقتولہ کے والد نے الزامات سے انکار اورسامیعہ کی موت کوطبعی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ میں اس کیس کی مزید تحقیقات نہیں چاہتا۔

    سامعہ کے شوہر نے پریس کانفرنس کے دوران مقتولہ کی گردن پر زخم کے نشانات کے شواہد بھی پیش کیے اور کہا کہ یہ طبعی موت نہیں بلکہ غیرت کے نام پر قتل ہے۔

    دوسری جانب بی بی سی کے مطابق جہلم پولیس نے سامیعہ شاہد کے مبینہ قتل کے مقدمہ میں نامزد والدہ امتیاز بی بی اور بہن مدیحہ شاہد کو بے گناہ قرار دے دیا ہے اور کہا کہ جائے وقوعہ پر ان دونوں کی موجودگی کے شواہد نہیں ملے ہیں۔

     

  • سامیعہ قتل کیس : پولیس آٹھ روز بعد بھی معمہ حل نہ کرسکی

    سامیعہ قتل کیس : پولیس آٹھ روز بعد بھی معمہ حل نہ کرسکی

    جہلم : سامیعہ قتل کیس آٹھ روز بعد بھی حل نہیں ہوسکا۔ مقتولہ سامیعہ کے سابق شوہر شکیل نے ضمانت قبل از گرفتار کروالی ہے، قتل کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔

    مقتولہ کی پوسٹ مارٹم رپورٹ بھی آ گئی جس کے مطابق سامیعہ کی گردن کےدائیں طرف زخم کانشان ہے۔ سامیعہ کے باقی جسم پر کسی قسم کا کوئی نشان نہیں ہے۔ ڈی پی او کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ کےبعد ہی کوئی نتیجہ نکلے گا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہریت کی حامل خاتون سامیعہ کو قتل کیا گیا یا طبعی موت ہوئی، پولیس آٹھ روز بعد بھی قتل کا معمہ حل نہ کرسکی۔

    وزیرداخلہ چوہدری نثار کے نوٹس لینے پر پولیس کی متعدد ٹیمیں اصل حقائق تک پہنچنے کے لئے دن رات کوشاں ہیں، ڈی پی او جہلم کا کہنا ہے کہ فرانزک رپورٹ کاانتظار ہے۔

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سامیہ شاہد قتل کی تحقیقات کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی گئی، انکوائری کمیٹی کےسربراہ ڈی آئی جی ابوبکرخدابخش ہوں گے۔ کمیٹی باہتر گھنٹے میں تحقیقات کر کے رپورٹ پیش کرے گی ۔ وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا ہے کہ تحقیقات میں قانون وانصاف کےتقاضے پورے کیے جائیں گے۔

    ڈی پی او جہلم کا کہنا ہے کہ سامیعہ کے سابق شوہر شکیل کے دو قریبی عزیزوں کو بھی تفتیش کے لئے حراست میں لے لیا گیا ہے۔ پولیس نے ہلاکت کے مقدمے میں مدعی سامیعہ کےدوسرے شوہر مختارکاظم کو بھی شامل تفتیش کرلیا گیا ہے۔

    مقتولہ کے دوسرے شوہر مختار کاظم نے الزام لگایا کہ سامعہ کو لندن سے والد کی بیماری کے بہانے بلایا گیا تھا میری بیوی کے والد اور سابق سسرالیوں نے مل کر قتل کیا۔ سامعہ اپنے پہلے شوہر سے لندن میں خلع لے چکی تھی۔

    ذرائع کے مطابق سید مختار کاظم نامی شخص نے دعویٰ کیا تھا کہ ان کی اہلیہ کو والدین کی مرضی کے بغیر شادی کرنے کی بناء پر پاکستان میں ”غیرت“ کے نام پر قتل کردیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق بریڈ فورڈ سے تعلق رکھنے والی پاکستانی نژاد 28 سالہ بیوٹی تھراپسٹ سامیعہ شاہد منگلا ڈیم کے قریب واقع گاﺅں پنڈوری میں اپنے رشتے داروں سے ملاقات کیلئے آئی تھیں جہاں وہ وفات پاگئیں۔ واقعہ کے بعد برٹش رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے پاکستانی حکام سے مطالبہ کیا کہ سامیعہ کی قبرکشائی کرکے ان کا پوسٹ مارٹم کروایا جائے۔

    علاوہ ازیں سامعہ کے ماں باپ، سابق شوہر سمیت 5 افراد کیخلاف قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں لڑکی کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہیں تھا۔

    مزید تفتیش کیلئے جسم کے نمونے فرانزک لیب میں ٹیسٹ کیلئے بھیج دیئے گئے ہیں۔ جبکہ آر پی او راولپنڈی فخرسلطان راجا نے بھی منگلا کینٹ تھانے کے علاقے میں جائے وقوعہ کا دورہ کیا۔