Tag: جہنم

  • مشرق وسطیٰ جہنم میں تبدیل، اسرائیل کے 5 ممالک میں 35 ہزار حملے

    مشرق وسطیٰ جہنم میں تبدیل، اسرائیل کے 5 ممالک میں 35 ہزار حملے

    جنگی جنون میں مبتلا اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کو اگ میں جھونک دیا ہے، اسرائیلی افواج نے 20 ماہ میں 5 ممالک میں 35 ہزار حملے کیے۔

    اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کے ممالک لبنان، شام، یمن اور ایران پر بمباری کی، اور امریکی غیر سرکاری تنظیم کے مطابق اسرائیل نے غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے میں سب سے زیادہ 18 ہزار سے زائد حملے کیے۔

    ان حملوں میں 56 ہزار فلسطینی شہید اور ایک لاکھ 31 ہزار سے زائد زخمی ہوئے، لبنان میں 15 ہزار سے زائد اسرائیلی حملوں میں ڈیرھ ہزار سے زائد افراد شہید ہوئے۔

    اسرائیل نے شام میں گزشتہ 6 ماہ میں 200 حملے کیے، اعداد و شمار کے مطابق یمن پر 39 حملوں میں ہوائی اڈوں اور بندرگاہوں کو نشانہ بنایا گیا، رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایران پر 12 روز میں 146 حملے کیے جن میں بچوں سمیت 610 ایرانی شہید، 5 ہزار سے زائد زخمی ہوئے۔


    ایران نے اسرائیل کیخلاف کتنی فیصد طاقت استعمال کی؟ پاسداران انقلاب کا دعویٰ


    الجزیرہ کے مطابق غزہ شہر کے الطفاح محلے پر اسرائیلی فضائی حملوں میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 9 بچوں سمیت کم از کم 20 افراد شہید ہو گئے ہیں، غزہ کے اسپتالوں کے ذرائع نے الجزیرہ کو بتایا کہ پورا دن پٹی میں ہونے والے حملوں میں کم از کم 60 فلسطینی مارے گئے ہیں۔

    یہ ہلاکتیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے ایک دن بعد ہوئی ہیں، جس میں انھوں نے دعویٰ کیا تھا کہ غزہ میں جنگ بندی ’’اگلے ہفتے کے اندر‘‘ ہو سکتی ہے۔

  • ’’میں اس وقت غزہ میں رہنے کی بجائے جہنم میں رہنا پسند کروں گا‘‘

    ’’میں اس وقت غزہ میں رہنے کی بجائے جہنم میں رہنا پسند کروں گا‘‘

    ناروے کے ایک ڈاکٹر، جنھوں نے غزہ میں بھی زخمیوں کے علاج کے لیے کافی وقت گزارا، نے کہا ہے کہ وہ غزہ میں رہنے کی بجائے جہنم میں رہنا پسند کریں گے۔

    الجزیرہ کے مطابق ایمرجنسی میڈیسن ڈاکٹر میڈس گلبرٹ کا کہنا ہے کہ الأهلي اسپتال پر اسرائیل کا حملہ مؤثر طریقے سے ’’کسی بھی ایسے شخص کے لیے سزائے موت ہے، جو بڑی چوٹ یا صدمے کا شکار ہو، یا سرجری کی حالت میں ہو، اور جسے سرجری کی ضرورت ہو‘‘۔

    ناروے کے شہر ترومسو سے الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے گلبرٹ نے کہا کہ وہ الأهلي اسپتال کو اچھی طرح سے جانتے ہیں، انھوں نے کہا یہ شمالی غزہ میں ایک اچھی طرح سے چلنے والا، انتہائی اہم طبی ادارہ ہے۔

    غزہ اسپتال الاحلی

    اسرائیل کے اس دعوے کا حوالہ دیتے ہوئے کہ حماس اسپتال کو استعمال کر رہی ہے، گلبرٹ نے کہا کہ اسرائیلی فوج ’’کبھی بھی کوئی ثبوت یا شہادت نہیں دکھا سکی ہے کہ بار بار حملوں کی زد میں آنے والے فلسطینی اسپتال حماس کے کمانڈ سینٹرز کے طور پر استعمال ہو رہے ہیں۔‘‘


    اسرائیل کی غزہ میں الأهلي اسپتال پر وحشیانہ بمباری، زیرِ علاج مریض جان بچا کر بھاگنے پر مجبور


    میڈس گلبرٹ نے کہا ’’یہ کس قسم کی بزدل، اذیت پسند اور مکمل طور پر غیر اخلاقی فوج ہے جو آدھی رات کو بیمار اور زخمی لوگوں سے بھرے اسپتال پر حملہ کر دیتی ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا ’’میرے خیال میں میں اس وقت غزہ میں رہنے کی بجائے جہنم میں رہنا پسند کروں گا … کیوں کہ جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک انتہائی منظم، انتہائی گھٹیا، اور … لوگوں کے جینے کی صلاحیت کو کم کرنے کا افسوس ناک طریقہ ہے۔‘‘

  • بھارتی سماجی کارکنوں‌ کا دورہ مقبوضہ کشمیر، صورتحال جہنم قرار

    بھارتی سماجی کارکنوں‌ کا دورہ مقبوضہ کشمیر، صورتحال جہنم قرار

    نئی دہلی : بھارتی سماجی کارکنوں نے دورہ کشمیر کے بعد مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے کو دوبارہ بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی سماجی کارکنوں نے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے کے بعد وہاں کی صورتحال کو جہنم جیسا قرار دیدیا۔

    بھارتی سماجی کارکنوں اور بائیں بازو کی تنظیموں کے ارکان کے ایک گروپ نے 9 سے 13 اگست تک کرفیو زدہ مقبوضہ کشمیر کا 5 روزہ دورہ کیا، اس گروپ میں ماہر معیشت ڑان دریز، نیشنل ایلائنز آف پیپلز موومنٹ کے ویمل بھائی، سی پی آئی ایم ایل پارٹی کی کویتا کرشنن اور ایپوا کی میمونا ملاہ شامل تھیں۔

    کشمیر سے واپسی کے بعد انہوں نے نئی دہلی میں پریس کلب آف انڈیا میں پریس کانفرنس کی اور کشمیر کی صورتحال پر اپنے مشاہدے پیش کیے۔

    انہوں نے مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370 اور آرٹیکل 35 اے کو دوبارہ بحال کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔

    سماجی کارکن کویتا کرشنن نے کہا کہ ہندوستانی میڈیا کی خبروں کے برخلاف کشمیر کی صورتحال“بالکل معمولی نہیں ”ہے، کشمیریوں میں قید اور جیل میں رہنے کا احساس موجود ہے، لوگوں کو بولنے کی اجازت نہیں دی جارہی اور صورتحال انتہائی سنگین ہے۔

    کویتا کا کہنا تھا کہ بھارت آل از ویل (سب اچھا ہے) کہنے کے بجائے اگر آل از ہیل (سب جہنم جیسا ہے) کہے تو سچ ہوگا۔ گروپ کے ارکان نے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے پر کشمیریوں کے خوش ہونے کی خبروں کو جھوٹا قرار دیا۔

    کویتا کرشنن نے بتایا کہ انہوں نے سیکڑوں کشمیریوں سے ملاقات کی جن میں سے صرف ایک شخص نے آرٹیکل 370 کی منسوخی پر خوشی کا اظہار کیا اور وہ شخص بی جے پی کا ترجمان تھا۔

    انہوں نے کہا کہ کشمیریوں سے بات چیت میں چند الفاظ بار بار سنائی دیے، بربادی، بندوق، زیادتی، قبرستان اور ظلم سماجی کارکن میمونہ مولہ نے کہا کہ لوگوں کو دبانے کا سلسلے کو ختم کیا جائے اور خطے میں جمہوریت کو لوٹائیں.

    گروپ نے اپنے سفر کی متعدد ویڈیوز مرتب کیں جن میں عید الاضحی کے تہوار کے دن بھی ویران گلیوں اور لوگوں کو خوف زدہ دکھایا گیا۔

    میمونا ملاہ نے بتایا کہ ہمارے لیے جگہ جگہ جانا بہت مشکل تھا کیوں کہ ہر جگہ ہم سے کرفیو پاس مانگا جاتا تھا، اس کی وجہ سے خار دار تاروں اور رکاوٹوں کو پار کرکے آگے جانا ناممکن تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ لوگوں کو عید کی نماز بھی جامع مسجد میں نہیں پڑھنے دی گئی اور اپنے گھر کے آس پاس ہی پڑھنے کا حکم ملا۔

    ویمل بھائی نے کہا کہ جیل میں جانے کے بعد جیسا محسوس ہوتا ہے پورے کشمیر میں ہمیں ایسی ہی صورتحال نظر آئی۔

    ان سماجی کارکنوں نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ وہ کشمیر کی صورت حال کے بارے میں تصاویر اور ویڈیوز نہیں دکھاسکتے کیونکہ پریس کلب آف انڈیا نے ہمیں یہ سب کچھ دکھانے کے لیے پروجیکٹر کا استعمال کرنے کی اجازت نہیں کیوں کہ پریس کلب پر بہت دباؤ ہے۔

    پریس کانفرنس کے بعد وہی تصاویر اور ویڈیوز صحافیوں کو ای میل کے ذریعے ارسال کردیں۔

    ڑان دریز نے کہا کہ میڈیا پر کشمیر کی حقیقی خبریں نہ دکھانے کے لیے بہت دباؤ ہے اس لیے میڈیا غیر جانبدار طریقے سے کام نہیں کر رہا ہے۔

    کویتا کرشنن نے مقامی اخبار کے صفحات کی تصویر صحافیوں کو دی جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اخبار کرفیو کی وجہ سے شادیوں کے منسوخ ہونے کے اشتہارات سے بھرے ہوئے ہیں۔

    زیاں دریز نے پیلیٹ گن سے شدید متاثر ایک شخص کی تصویر دیتے ہوئے بتایا کہ ہم سری نگر کے ایک ہسپتال میں پیلیٹ گن سے متاثرہ دو افراد سے ملے، 10 اگست کو بڑا احتجاج ہوا تھا جس میں بہت سے لوگ زخمی ہوئے، لیکن ہمیں وہاں جانے نہیں دیا گیا۔

    بھارتی سماجی کارکنوں نے بتایا کہ سیاسی رہنماؤں، سیاسی کارکن، شہری حقوق کے کارکن، وکلا، کاروباری شخصیات اور ایسے تمام افراد جو حکومت کے خلاف آواز بلند کر رہے ہیں انہیں گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

    سماجی گروپ نے کشمیر کی یہ ویڈیو صحافیوں کو فراہم کی ہے اور دورے کی روداد کی مکمل تفصیلات اس لنک میں موجود ہیں۔

  • ریحام خان نے کپتان کی زندگی جہنم بنادی تھی، برطانوی اخبار کا دعویٰ

    ریحام خان نے کپتان کی زندگی جہنم بنادی تھی، برطانوی اخبار کا دعویٰ

    لندن : عمران خان اورریحام میں علیحدگی کا سبب جاننے کے لئے تجسس بڑھنے لگا، برطانوی اخبار ڈیلی میل نے دعویٰ کیا ہے کہ ریحام خان نے کپتان کی زندگی جہنم بنادی تھی اور وہ بیڈ روم میں پالتو کتوں کے آنے کے بھی خلاف تھیں۔

    عمران خان اور ریحام کی شادی خبر پہلے چرچا عام بنی پھر لگ بھگ دس ماہ میں ہی دونوں کی راہیں جدا ہوگئیں، ہر اک کو فکر آخر ایسا کیوں ہوا، سب ہی اداس ہوگئے، سوالات کے جواب کی کھوج میں برطانوی اخبار ڈیلی میل متحرک ہوا اور کئی انکشافات کرڈالے۔

    برطانوی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیاکہ عمران خان نے ریحام کو ایس ایم ایس کے ذریعے طلاق دی، دونوں میں کئی معاملات پر تلخیاں رہیں، ریحام نے کپتان کے پالتوں کتوں کا کمرے میں داخلہ بند کردیا تھا اہلیہ کا یہ فیصلہ کپتان کو سخت ناپسند تھا۔

    The couple broke up amid furious rows over everything from his friends to her attempts to ban his beloved dogs (pictured) from the bedroom

    برطانوی اخبار کے مطابق ریحام کواس بات پر بھی اعتراض تھاکہ کپتان کاسابقہ اہلیہ جمائماسے قریبی تعلق تاحال کیوں قائم ہے، اس کے ساتھ ریحام نے گھرآنے والے مہانوں کے لئےاصول بھی بنا ڈالے تھے۔

    ان کی چھوٹی بیٹی ان کے پاس ہی تھی جبکہ بڑی بیٹی اور بیٹے کو آنے جانے پرکوئی روک ٹوک نہ تھی، عمران خان کے بھانجوں کے بنی گالہ آنے پر پابندی عائد کردی گئی تھی۔

    اخبار نے انکشاف کیا کہ عمران خان کو ریحام کے سیاست میں کردار ادا کرنے کی خواہش پر بھی تشویش تھی۔