Tag: جیرمی کوربن

  • کیا برطانوی فوجی غزہ میں نہیں ہیں؟ جیرمی کوربن نے پارلیمنٹ میں سوال اٹھا دیا

    کیا برطانوی فوجی غزہ میں نہیں ہیں؟ جیرمی کوربن نے پارلیمنٹ میں سوال اٹھا دیا

    لندن: برطانوی رکن پارلیمنٹ جیرمی کوربن نے ایوان میں سوال اٹھایا ہے کہ کیا اس بات کی یقین دہانی کرائی جا سکتی ہے کہ غزہ میں برطانوی فوجی نہیں ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق لیبر رکن جیرمی کوربن نے برطانوی پارلیمنٹ میں سوال اٹھایا کہ ’’کیا آ پ اس بات کی یقین دہانی کرا سکتے ہیں کہ برطانی فوجی غزہ میں نہیں ہیں؟‘‘ تاہم وزیرِ خارجہ کوئی جواب نہ دے سکے۔

    واضح رہے کہ اکتوبر میں ایک برطانوی فوجی غزہ میں لڑتے ہوئے مارا گیا تھا، 19 سال کا اسرائیلی نژاد برطانوی فوجی دو سال پہلے تل ابیب منتقل ہوا تھا۔ برطانوی فوجی کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ نیتھنیل ینگ اسرائیلی ڈیفنس سروسز کے ساتھ کام کر رہا تھا جب وہ غزہ کی سرحد پر مارا گیا۔

    برطانوی لیبر پارٹی کے رکن جیرمی کوربن نے ایوان میں سوال کیا کہ کیا دیگر برطانوی فوجی بھی غزہ میں موجود ہیں، آخر اسرائیل کا مقصد کیا ہے؟ کیا اسرائیل غزہ کے باسیوں کو مصر میں دھکیلنا چاہتا ہے؟

    اسرائیلی فوج میں شامل برطانوی شہری بھی ہلاک

    جیرمی کوربن نے کامنز سیشن کے دوران کہا کہ اسرائیل غزہ کی پوری آبادی کو ختم کرنے کا کام کر رہا ہے، اسرائیل کا یہ رد عمل ہرگز حماس کے 7 اکتوبر والے واقعے کے برابر قرار نہیں دیا جا سکتا۔ انھوں نے اس بات کی یقین دہانی چاہی کہ ’’غزہ میں زمین پر‘‘ کوئی برطانوی فوجی موجود نہیں ہے۔

    دوسری طرف کامنز سیشن میں دفتر خارجہ کے وزیر لیو ڈوچرٹی نے ڈھٹائی کا مظاہر کرتے ہوئے اسرائیل اور حماس کے تنازعے میں جنگ بندی کی بات ’قبل از وقت‘ قرار دی، انھوں نے وجہ بتائی کہ حماس اسرائیل کو ختم کرنا چاہتا ہے۔

  • کرونا وائرس امریکی صدارتی انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے لگا

    کرونا وائرس امریکی صدارتی انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے لگا

    واشنگٹن: نہایت مہلک اور نیا وائرس کرونا امریکی صدارتی انتخابات پر بھی اثر انداز ہونے لگا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدارتی انتخابات بھی کرونا وائرس سے متاثر ہونے لگے ہیں، ریاست لوزیانا میں 4 اپریل کو ڈیموکریٹ پرائمری انتخاب ملتوی کر دیے گئے ہیں، جب کہ باقی ملک میں انتخابی مہم بھی ملتوی کی جا چکی ہے۔

    ڈیموکریٹ پارٹی نے اس فیصلے سے متعلق وضاحت کی ہے کہ الیکشن ڈیوٹی پر مامور معمر کارکنوں کے تحفظ کے لیے یہ اقدام اٹھایا گیا ہے۔ دوسری طرف جوبائیڈن اور برنی سینڈرز کے درمیان آج ہونے والے مباحثے کا مقام بھی تبدیل کر دیا گیا ہے، ڈیموکریٹ مباحثہ فینکس میں ہونا تھا تاہم اب یہ واشنگٹن ڈی سی میں ہوگا۔ سابق امریکی نائب صدر جوبائیڈن کو اب تک پرائمری انتخابات میں برتری حاصل ہے۔

    کرونا وائرس نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا، 5839 ہلاکتیں ریکارڈ

    ادھر برطانیہ میں کرونا وائرس کے پیش نظر لیبر پارٹی نے ہنگامی قوانین لاگو کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے، اپوزیشن رہنما جیرمی کوربن کا کہنا تھا کہ گھروں کے کرائے اور اقساط ملتوی کی جائیں، سائنس دانوں کی ہدایات کو عوام تک پہنچایا جائے، اور آئسولیشن یا بیماری کی صورت میں پوری تنخواہ دی جائے۔

    خیال رہے کہ کرونا وائرس امریکا میں بھی نہایت تیزی سے پھیلتا جا رہا ہے، ہلاکتوں کی تعداد بھی بڑھتی جا رہی ہے، مزید دس ہلاکتوں کے بعد تعداد 60 ہو گئی ہے، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد 3,041 ہو چکی ہے۔ برطانیہ میں بھی وائرس سے مزید 10 افراد ہلاک ہونے کے بعد اموات کی تعداد 21 ہو گئی ہے، اور 1140 افراد متاثر ہو چکے ہیں۔

  • امریکا کا جنرل سلیمانی کوقتل کرنا غیرقانونی اقدام ہے، جیرمی کوربن

    امریکا کا جنرل سلیمانی کوقتل کرنا غیرقانونی اقدام ہے، جیرمی کوربن

    لندن: برطانوی اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن کا کہنا ہے کہ امریکا کا جنرل سلیمانی کو قتل کرنا غیرقانونی اقدام ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے امریکا کی جانب سے جنرل سلیمانی کو قتل کرنے کے اقدام کو غیرقانونی قرار دے دیا۔

    برطانوی اپوزیشن لیڈر نے وزیراعظم بورس جانسن سے وضاحت طلب کی تھی جس سے ثابت ہو کہ سلیمانی ایک خطرہ تھے، لیکن بورس جانسن نے ان کی درخواست مسترد کر دی۔

    جنرل سلیمانی کے قتل پر افسوس نہیں کریں گے: بورس جانسن

    برطانوی وزیراعظم بورس جانسن کا دو روز قبل کہنا تھا کہ ایرانی کمانڈر جنرل قاسم سلیمانی خطے کو غیر مستحکم کرنے کا ذمہ دار تھا، ان کے قتل پر افسوس نہیں کریں گے۔

    برطانوی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جنرل سلیمانی سے ہمارے تمام مفادات کو خطرہ لاحق تھا، ایرانی کمانڈر کا شہریوں اور مغربی اہل کاروں کی موت میں مرکزی کردار تھا، ایران کی جانب سے جوابی کارروائی کے اعلانات خطے میں مزید تشدد کا باعث بنیں گے۔

    بورس جانسن نے امریکا اور ایران دونوں پر باہمی کشیدگی کم کرنے کے لیے زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ جوابی اور انتقامی کارروائیاں زیادہ تشدد کا باعث بنیں گی۔

  • اگلے انتخابات میں لیبر پارٹی کی صدارت نہیں کروں گا: جیرمی کوربن

    اگلے انتخابات میں لیبر پارٹی کی صدارت نہیں کروں گا: جیرمی کوربن

    لندن: برطانیہ میں اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے کہا ہے کہ وہ اگلے انتخابات میں لیبر پارٹی کی صدارت نہیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں اپوزیشن لیڈر اور لیبر پارٹی کے سربراہ جیرمی کوربن نے انتخابی مرکز سے خطاب کرتے ہوئے پارٹی صدارت سے علیحدہ ہونے کا عندیہ دے دیا، انھوں نے کہا اگلے انتخابات میں لیبر پارٹی کی صدارت نہیں کروں گا۔

    جیرمی کوربن کا کہنا تھا کہ پارٹی طے شدہ طریقہ کار کے مطابق نیا لیڈر منتخب کرے گی، الیکشن مہم میں زیادہ بڑھ چڑھ کر حصہ نہیں لے سکا، عوام کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنھوں نے ہم پر اعتماد کیا۔ انھوں نے کہا کہ بریگزٹ پر متنازعہ بحث جاری ہے۔

    تازہ ترین:  برطانیہ عام انتخابات: ووٹوں کی گنتی جاری، کنزرویٹوپارٹی کی برتری

    اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ جو نتیجہ ہمارے سامنے آیا اس کے مطابق یہ بلاشبہ لیبر پارٹی کے لیے ایک مایوس کن رات تھی۔

    واضح رہے کہ برطانیہ میں پانچ سال کے عرصے میں تیسرے عام انتخابات میں ووٹوں کی گنتی جاری ہے، 650 میں سے 626 نشستوں کے نتائج کا اعلان کر دیا گیا ہے۔ کنزرویٹو پارٹی 347 نشستوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے جب کہ لیبر پارٹی 202 نشستوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہے جب کہ ایس این پی 44، ایس ایف 5، ایل ڈی 7، پی سی کو 2 نشستیں ملی ہیں۔

    اب تک کے موصولہ نتائج کے مطابق کنزرویٹو پارٹی کو واضح اکثریت حاصل ہے۔

  • بریگزٹ ڈیل، لیبر پارٹی سے رابطے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا، تھریسامے

    بریگزٹ ڈیل، لیبر پارٹی سے رابطے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا، تھریسامے

    لندن: برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ بریگزٹ ڈیل کے حوالے سے لیبر پارٹی کے ساتھ رابطے کے سوا میرے پاس کوئی دوسرا راستہ نہیں تھا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے کہا ہے کہ لیبر پارٹی سے رابطے کا مقصد بریگزٹ پر عمل کرنا تھا، ورنہ اس کے ہمارے ہاتھوں سے نکل جانے کا خطرہ تھا۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس دو واضح آپشن تھے، ڈیل کے ذریعے یورپی یونین سے علیحدگی یا سب کچھ چھوڑ کر الگ ہوجانا۔

    دوسری جانب وزیر تجارت ریبیکا لانگ بیلے نے کہا ہے کہ اگر نوڈیل آپشن ہے تو لیبرپارٹی بریگزٹ منسوخ کرنے کے لیے ووٹ دینے پر سنجیدگی سے غور کرسکتی ہے۔

    واضح رہے کہ بعض ٹوری ارکان نے اپنی ڈیل پر لیبرپارٹی سے مدد مانگنے پر برطانوی وزیراعظم پر تنقید کی تھی۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ پر تھریسامے کے اپوزیشن لیڈر جیریمی کاربن سے مذاکرات ناکام

    اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے کہا ہے کہ ان پر ارکان پارلیمنٹ کی جانب سے حکومت کے ساتھ کسی بھی ڈیل کے لیے ریفرنڈم کا مطالبہ کرنے کا دباؤ بڑھ رہا ہے، 80 ارکان پارلیمنٹ نے ایک خط پر دستخط کیے ہیں جس میں عوام سے رائے لیے جانے کا مطالبہ شامل رکھا جانے کا کہا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ برطانوی وزیر اعظم تھریسامے کی یورپی یونین سے برطانوی انخلاء سے متعلق معاملات حل کرنے کےلیے اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن سے ہونے والے مذاکرات ناکام ہوگئے تھے۔

    خیال رہے کہ یورپی ممالک کی جانب سے برطانیہ کو عندیہ دیا گیا ہے کہ اگر 12 اپریل تک بریگزٹ معاہدہ منظور ہوگیا تو ٹھیک ورنہ برطانیہ کو بغیر ڈیل کے یورپی یونین سے علیحدہ ہونا پڑے گا۔

  • افغانستان میں تعینات برطانوی فوجیوں کی اپوزیشن لیڈر کی فوٹو پر فائرنگ پریکٹس

    افغانستان میں تعینات برطانوی فوجیوں کی اپوزیشن لیڈر کی فوٹو پر فائرنگ پریکٹس

    کابل: افغانستان میں تعینات برطانوی فوجیوں نے اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن کی فوٹو پر فائرنگ پریکٹس شروع کردی جس کی فوٹیج منظر عام پر آگئی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افغانستان میں تعینات برطانوی فوجیوں نے اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن کی فوٹو پر فائرنگ پریکٹس شروع کردی، فوٹیج میں کابل میں تعینات افسران مل کر پریکٹس کرتے نظر آرہے ہیں۔

    برطانوی وزارت دفاع نے فوٹیج کے اصلی ہونے کی تصدیق کردی ہے۔

    برٹش منسٹری آف ڈیفنس نے کہا ہے کہ برطانوی فوجیوں کی حرکت ناقابل برداشت ہے، یہ فعل آرمی کے ضابطہ اخلاق کی نفی ہے۔

    ترجمان منسٹری آف ڈیفنس کا کہنا ہے کہ پیرا شوٹ رجمنٹ کے جوان گارڈین ایجلز جلد وطن واپس آرہے ہیں ان سے اس حوالے سے پوچھ گچھ کی جائے گی۔

    لیبر پارٹی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اس طرح کا رویہ ناقابل برداشت ہے امید ہے کہ اس واقعے کی تحقیقات کرکے حقائق سامنے لائے جائیں گے۔

    لیبر پارٹی کی ترجمان انجیلا رینر نے کہا ہے کہ اس طرح کا اقدام قابل مذمت ہے، امید ہے کہ تحقیقات کو عوام کے سامنے لایا جائے گا۔

    ڈیفنس سیکریٹری نیا گریفتھ نے ویڈیو پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس طرح کا عمل ناقابل قبول ہے اس کی تحقیقات کی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل: برطانوی وزیراعظم اپوزیشن لیڈر سے اہم ملاقات کریں گی

    واضح رہے کہ گزشتہ روز برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے اپوزیشن لیڈر سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی جس پر جیرمی کوربن راضی ہوگئے تھے، ملاقات کے حوالے سے حتمی تاریخ سامنے نہیں آئی، اس واقعے کے بعد دونوں رہنماؤں کی ملاقات ہوگی یا نہیں اس کی تفصیلات سامنے نہیں آسکی ہیں۔

  • برطانوی وزیراعظم کی بریگزٹ ڈیل کا مسودہ پارلیمنٹ سے تیسری بار مسترد

    برطانوی وزیراعظم کی بریگزٹ ڈیل کا مسودہ پارلیمنٹ سے تیسری بار مسترد

    لندن: برطانوی وزیراعظم کی مشکلات کم نہ ہوسکیں، تھریسامے کی بریگزٹ ڈیل کا مسودہ پارلیمنٹ سے تیسری بار مسترد ہوگیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی وزیراعظم تھریسامے کی بریگزٹ ڈیل کا مسودہ پارلیمنٹ سے تیسری بار مسترد ہوگیا، مسودے کے حق میں 286 اور مخالفت میں 344 ووٹ ڈالے گئے۔

    پارلیمنٹ سے تھریسامے کی تیسری بار ناکامی پر اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے برطانوی وزیراعظم سے فوری مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔

    اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے پارلیمنٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں فوری طور پر عام انتخابات کرائے جائیں۔

    دوسری جانب یورپین کونسل کے صدر ڈونلڈ ٹسک کا کہنا تھا کہ اگر تھریسامے کو پارلیمنٹ سے ایک اور شکست ہوئی تھی تو میں 10 اپریل کو یورپین کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کروں گا۔

    اس سے قبل برطانوی وزیراعظم کو بریگزٹ ڈیل میں پارلیمنٹ سے ووٹنگ پر 149 کے مقابلے میں 230 ووٹ سے شکست ہوئی تھی۔

    واضح رہے کہ 27 مارچ کو بریگزٹ پر تھریسامے کی حکومت کو ایک اور ناکامی سامنا کرنا پڑا تھا، برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے بریگزٹ کا اختیار وزیراعظم تھریسامے سے چھین لیا تھا۔

    مزید پڑھیں: بریگزٹ ڈیل ناکام، 29 مارچ آگئی بریگزٹ نہ ہوسکا

    یاد رہے کہ بریگزٹ ڈیل میں پارلیمنٹ سے ناکامی کے بعد برطانوی وزیراعظم تھریسامے نے مستعفی ہونے کا عندیہ دے دیا تھا۔

    برطانوی وزیراعظم تھریسامے کا کنزرویٹو پالیمنٹری گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بریگزٹ پر ہونے والے آئندہ مذاکرات میں حصہ بھی نہیں لوں گی۔

    خیال رہے کہ بریگزٹ ڈیل کے بارہا مسترد ہونے کے باعث ریفرنڈم کے ذریعے طے شدہ تاریخ پر برطانیہ کا یورپی یونین سے انخلاء ممکن نہیں ہوسکا ہے۔

  • فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرلیں گے، برطانوی اپوزیشن لیڈر کوربن

    فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرلیں گے، برطانوی اپوزیشن لیڈر کوربن

    لندن: برطانوی اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے کہا ہے کہ الیکشن میں کامیابی کے بعد ریاست فلسطین کو تسلیم کرلیں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانوی لیبر پارٹی کے رہنما اور اپوزیشن لیڈر جیرمی کوربن نے الیکشن میں کامیابی کے بعد ریاست فلسطین کو تسلیم کرنے کا وعدہ کرلیا، جیرمی کوربن نے کہا کہ وہ وزیراعظم بن کر فلسطین کو ازاد ریاست کے طور پر تسلیم کریں گے۔

    جیرمی کوربن کے فلسطین کو آزاد ریاست تسلیم کرنے کے بڑے اعلان کے بعد لیبر کانفرنس میں فلسطین کے ذکر پر حاضرین نے فلسطین کے جھنڈے لہرائے، لیبر پارٹی کے رکن نے فلسطین میں اسرائیلی بربریت کی مذمت بھی کی۔

    برطانوی اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ زمین پر مسلسل قبضے کا جاری رہنا، بڑھتی ہوئی غیرقانونی آبادکاریاں اور فلسطینیی بچوں کو جیل میں بند کرنا انتہائی افسوسناک امر ہے، نہتے فلسطینیوں پر تشدد بند کیا جائے۔

    جیرمی کوربن نے مزید کہا کہ فلسطینی مظاہرین پر اسرائیلی فوج کا طاقت کا استعمال ظلم ہے، برطانیہ کی جانب سے یو این ایجنسی میں فنڈنگ کو روکنا ہوگا اور برطانوی ہتھیاروں کی فروخت بھی اسرائیل کو بند کرنا ہوگی۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے فرانسیسی صدر میکرون نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا استعمال اور یکطرفہ اقدامات سے مشرق وسطیٰ میں پائیدار امن کا خواب پورا نہیں کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ غاصب اسرائیل نے مقبوضہ فلسطین کے گاؤں خان الاحمر کو منہدم کرنے کے لیے علاقہ مکینوں کو آٹھ روز میں گاؤں خالی کرنے کا دھمکی آمیز نوٹس بھی جاری کیا تھا اور کہا تھا کہ گاؤں خالی نہ کیا تو زبردستی گاؤں بدر کردیا جائے گا۔