Tag: جیرمی ہنٹ

  • نئے وزیر اعظم برطانیہ نے وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ کو فارغ کر دیا

    نئے وزیر اعظم برطانیہ نے وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ کو فارغ کر دیا

    لندن: نئے وزیر اعظم بورس جانسن نے برطانیہ کی وزارت عظمیٰ کا منصب سنبھالتے ہی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ کو فارغ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئے برطانوی وزیر اعظم نے اپنے حریف جیرمی ہنٹ کو وزارت خارجہ کے کلیدی عہدے سے سبک دوش کر دیا۔

    بورس جانسن نے جیرمی ہنٹ کی جگہ ڈومینک راب کو نیا وزیر خارجہ مقرر کر دیا ہے، نوٹیفکیشن کے مطابق راب برطانیہ کے نئے وزیر خارجہ ہوں گے۔

    برطانوی وزیر اعظم نے پریتی پٹیل کو وزیر داخلہ تعینات کر دیا، جب کہ سابق برطانوی وزیر داخلہ ساجد جاوید کو چانسلر کی ذمہ داری دے دی گئی ہے۔

    قبل ازیں نئے وزیر اعظم بورس جانسن نے بریگزٹ سے متعلق بھی اعلان کر دیا تھا کہ برطانیہ 31 اکتوبر کو یورپ سے نکل جائے گا، ان کا کہنا تھا کہ بریگزٹ پر تنقید کرنے والے غلط ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نومنتخب برطانوی وزیراعظم کو عہدہ سنبھالتے ہی مشکلات کا سامنا

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم بننے کے لیے بورس جانسن جب ملکہ برطانیہ سے اجازت لینے کے لیے بکنگھم پیلس گئے تو راستے میں ان کے قافلے کو مظاہرین نے ہاتھوں کی زنجیر بنا کر کچھ دیر کے لیے روک دیا تھا جس سے عوام میں ان کی عدم مقبولیت کا پتا چلتا ہے۔

    قائد حزب اختلاف جیرمی کوربن بھی نئے وزیر اعظم پر تنقید کر چکے ہیں، انھوں نے کہا تھا کہ بورس جانسن کو ان کے پارٹی ممبرز نے منتخب کیا ہے، عوام نے نہیں۔

    خیال رہے کہ بورس جانسن کا نام کنزرویٹو پارٹی نے بہ طور نئے برطانوی وزیراعظم پیش کیا تھا، بورس جانسن کو پارٹی کے 66.4 ممبران نے ووٹ دیے جس کے بعد وہ ٹوری پارٹی کے نئے چیئرمین ہو گئے۔

    بورس جانسن کے وزیر اعظم بننے کے بعد چند وزرا نے خود استعفیٰ پیش کر دیا ہے جن میں فارن آفس منسٹر سر الان ڈنکین، وزیر تعلیم اینی ملٹن، چانسلر پلپ ہموند اور جسٹس سیکرٹری ڈیوڈ گوئیکے شامل ہیں۔

  • وزیر خارجہ کی برطانوی ہم منصب سے ملاقات، پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے میں مدد کی یقین دہانی

    وزیر خارجہ کی برطانوی ہم منصب سے ملاقات، پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے میں مدد کی یقین دہانی

    لندن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے لندن میں برطانوی وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ سے ملاقات کی ہے، برطانیہ نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے میں مدد کی یقین دہانی کرا دی۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود کی لندن میں سیکریٹری آف اسٹیٹ فار فارن افیئرز جیرمی ہنٹ سے ملاقات ہوئی ہے، یہ ملاقات 2016 سے شروع ہونے والے اسٹریٹیجک ڈائیلاگ کے سلسلے کی کڑی تھی۔

    ملاقات میں دونوں ممالک نے سیکورٹی سمیت متعدد شعبہ جات میں مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا، وزیر خارجہ نے کہا کہ برطانیہ نے پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے میں مدد کی یقین دہانی کرائی ہے۔

    شام محمود نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف یکساں احتساب پر یقین رکھتی ہے، ہم لوٹی دولت واپس لانا چاہتے ہیں، جس کے لیے اثاثہ جات ریکوری یونٹ بھی بنائے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانوی وزارت عظمیٰ کی دوڑ میں‌ بورس جانسن دوسرے مرحلے میں بھی آگے

    وزیر خارجہ نے کہا کہ ملاقات میں پلواما حملے کے بعد پیدا صورت حال پر بھی گفتگو ہوئی، پاکستان حوالگی معاہدے کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال نہیں کرے گا۔

    برطانوی وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی کرپشن کے خاتمے کی کوششیں خوش آیند ہیں، ایف اے ٹی ایف کے معاملے پر بات چیت آگے بڑھی ہے، ترقی کا راستہ منی لانڈرنگ اور کرپشن کے خاتمے میں ہے۔

    جیرمی ہنٹ نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی کم کرنے کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں، برطانیہ سیاسی مقاصد کے لیے استعمال سیاسی حوالگی کا کوئی معاہدہ نہیں کرے گا۔

  • نوڈیل پر بریگزٹ پارٹی کے لیے خودکشی کے مترادف ہوگا، جیرمی ہنٹ

    نوڈیل پر بریگزٹ پارٹی کے لیے خودکشی کے مترادف ہوگا، جیرمی ہنٹ

    لندن: ٹوری پارٹی قیادت کی دوڑ میں شامل وزیر خارجہ جیرمی ہنٹ نے متنبہ کیا ہے کہ اگر ان کی پارٹی نے نوڈیل بریگزٹ پر بریگزٹ کی کوشش کی تو یہ ان کی پارٹی کے لیے خودکشی کے مترادف ہوگا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جیرمی ہنٹ تھریسامے کی جگہ قیادت حاصل کرنے کے لیے دوڑ میں شامل 10 امیدواروں میں شامل ہیں جبکہ وزیر ماحولیات مائیکل گوو نے یورپی یونین کے شہریوں کو ریفرنڈم کے وقت کسی فیس کے بغیر برطانوی شہریت دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اپنی انتخابی مہم کی راہ ہموار کرنا شروع کی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بریگزٹ کے حامی وزیر ماحولیات نے ایک کھلی اور فراخدلانہ پیش کش کی ہے بین الاقوامی ترقی سے متعلق امور کے وزیر روری اسٹیورٹ نے بریگزٹ پر موقف سننے کا وعدہ کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: پاکستانی نژاد ساجدجاوید کا کنزر ویٹو پارٹی کے الیکشن لڑنے کا اعلان

    جیرمی ہنٹ نے کہا کہ اگر بریگزٹ سے پہلے عام انتخابات ہوئے تو کنزرویٹو پارٹی صفحہ ہستی سے مٹ جائے گی، میرا شروع سے ہی یہ موقف رہا ہے کہ نوڈیل نو بریگزٹ سے بہتر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نوڈیل کی وکالت کرنے والا وزیراعظم پارلیمںٹ سے اعتماد کا ووٹ کھو دے گا اور عام انتخابات کا انعقاد بھی ایسا ہی ہوگا، عام انتخابات کے ذریعے نوڈیل کوئی حل نہیں بلکہ یہ سیاسی خودکشی ہوگی۔

    جریمی ہنٹ نے کہا کہ اگر میں جیت گیا تو یورپی یونین سے ایک نئے معاہدے کی کوشش کریں گے۔