Tag: جیل سے رہا

  • شہباز شریف ضمانت کے بعد سب جیل سے رہائی کے منتظر

    شہباز شریف ضمانت کے بعد سب جیل سے رہائی کے منتظر

    اسلام آباد: اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف کو آج جیل سے رہا کیاجائےگا، شہبازشریف منسٹرکالونی سب جیل سے رائیونڈ جائیں گے ، لاہور ہائی کورٹ نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق قائد حزب اختلاف شہباز شریف ضمانت کے بعد آج سب جیل سے رہائی کے منتظر ہیں ، شہباز شریف کا ذاتی سیکیورٹی اسٹاف لاہور سے منسٹر کالونی پہنچ گیا، سب جیل حکام کوضمانت پررہائی کےلیےعدالتی روبکار کا انتظار ہے۔

    عدالتی حکم پر جیل انتطامیہ آج کاغذی کارروائی مکمل کرے گی، کوٹ لکھپت جیل سے کارروائی مکمل ہونے پر سب جیل کا درجہ ختم کردیا جائے گا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ، رہائی کے بعد شہباز شریف رہائی کے بعد آج لاہور روانہ ہوں گے، جہاں وہ سب سے پہلے اپنی والدہ سے ملیں گے جبکہ میاں نواز شریف اور پارٹی رہنماوں سے ملاقات کریں گے۔

    دوسری جانب شہبازشریف کے وکلا نے ایک ایک کروڑ روپے کے 2مچلکے احتساب عدالت میں جمع کرادیئے ہیں، احتساب عدالت کوتاحال ہائیکورٹ کافیصلہ موصول نہیں ہوا، ہائی کورٹ کافیصلہ موصول ہونے پر مزید کارروائی کی جائےگی۔

    مزید پڑھیں : لاہورہائی کورٹ نے شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظورکرلی

    گزشتہ روز لاہور ہائی کورٹ نے آشیانہ اوررمضان شوگرملزکیس میں شہبازشریف کی درخواست ضمانت منظور کرکے 1 ،1 کروڑ روپے مچلکے جمع کرانے اور رہائی کا حکم دیا تھا۔

    اسپیشل پراسکیوٹر نیب اکرم قریشی نے دلائل دیے تھے کہ میاں شہباز شریف نے ملز کو فائدہ پہنچانے کے لئے سرکاری خرچ سے نالہ تعمیر کیا، تاہم شہباز شریف کے وکیل نے کہا کہ مفاد عامہ کے منصوبے کی منظوری پنجاب اسمبلی اور کابینہ نے دی۔

    عدالت نے قرار دیا تھا کہ جب نیب ملز کے سابق چیف ایگزیکٹو حمزہ شہباز کو تعاون کرنے پر گرفتار نہیں کرنا چاہتی تو شہبازشریف جو کبھی رمضان شوگر ملز کے چیف ایگزیکٹو رہے ہی نہیں ان کی گرفتاری کی کیا ضرورت ہے۔

  • اسرائیلی حکام نے فلسطینی شاعرہ کو جیل سے رہا کردیا

    اسرائیلی حکام نے فلسطینی شاعرہ کو جیل سے رہا کردیا

    یروشلم : اسرائیلی حکام نے صیہونی فورسز کے ظلم و بربریت کے خلاف نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) تحریر کرنے کے جرم میں قید فلسطینی شاعرہ دارین طاطور کو رہا کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار اور نظمیں کہنے کے جرم میں قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرنے والی فلسطینی شاعرہ کو 2 ماہ قید میں گزارنے کے بعد صیہونی حکام نے آج رہا کردیا۔

    فلسطینی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اسرائیلی عدالت کی جانب سے صیہونی مظالم کے خلاف اشعار لکھ کر شہریوں کو شدت پسندی پر ابھارنے کے جرم میں 5 ماہ قید کی سزا سنائی تھی تاہم اسرائیلی حکام نے 2 ماہ قید رہنے کے بعد دارین طاطور کو رہا کردیا گیا۔

    اسرائیلی جیل سے رہائی پانے والی فلسطینی شاعرہ دارین طاطور کا کہنا ہے کہ مجھے جیل اور گھر میں تین برس قید کے بعد رہائی ملی ہے۔

    فلسطینی شاعرہ کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی آزادی حاصل کی ہے اور میں دوبارہ اشعار اور نظمیں لکھوں گی، مجھے دی گئی تمام اذیتیں میری نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) لکھنے کے باعث برداشت کرنا پڑی جو اسرائیلی فورسز کے ظلم و بربریت کے خلاف لکھی تھی۔


    مزید پڑھیں : اسرائیلی مظالم کے خلاف اشعار کہنے پر فلسطینی شاعرہ کو سزا


    یاد رہے کہ ایک ماہ قبل اسرائیلی عدالت نے فلسطینی شاعرہ دارین طاطور کو صیہونی مظالم کے خلاف نظم (قاوم یا شعبی قاومھم) سوشل میڈیا پر اپلوڈ کرنے کے جرم میں 5 ماہ قید کی سزا سنائی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسرائیلی عدالت میں فلسطینی شاعرہ 36 سالہ دارین طاطور پر عوام کو شدت پسندی پر ابھارنے کے ساتھ ساتھ فلسطین کی آزادی پسند ’اسلامی جہاد‘ سے رابطے کا الزام بھی عائد کیا گیا تھا۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی حکومت اور فورسز نے ’اسلامی جہاد‘ کو کالعدم تنظیم کی فہرست میں شامل کیا ہوا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ دارین طاطور کی جانب سے مذکورہ ویڈیو سنہ 2015 میں شائع کی گئی تھی جب اسرائیلی شہریوں کو چھرے، فائرنگ اور گاڑی سے کچلنے کے واقعات نے سر اٹھانا شروع کیا تھا، جس کے بعد صیہونی افواج نے اکتوبر 2015 میں فلسطینی شاعرہ کو گرفتار کرلیا تھا۔

  • سابق متحدہ رہنما سلیم شہزاد جیل سے رہا

    سابق متحدہ رہنما سلیم شہزاد جیل سے رہا

    کراچی:سابق ایم کیو ایم رہنما سلیم شہزاد جیل سے ضمانت پر رہا ہوگئے ۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ سے تعلق رکھنے والے سابق رہنما کراچی سینٹرل جیل سے آج رہا ہوگئے، رہائی کے بعد سلیم شہزاد گلستان جوہر اپنی رہائش گاہ پہنچ گئے، وہ کینسر کے عارضہ میں مبتلا ہیں۔

    سلیم شہزاد کو 7فروری کو عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا تھا، ان پر دہشت گردوں کے علاج سمیت 5 مقدمات درج ہیں، عدالت نے ان پانچوں مقدمات میں ان کی ضمانت منظور کرلی ہے تب ہی ان کی رہائی ممکن ہوسکی ہے۔

    یہ پڑھیں : ایم کیوایم رہنما سلیم شہزاد کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار

    قبل ازیں سلیم شہزاد نے گزشتہ ماہ 4 مقدمات میں ضمانتیں حاصل کی تھیں اب پانچویں مقدمے میں بھی ان کی ضمانت ہوئی تو ان کی رہائی ممکن ہوسکی ہے۔

    سلیم شہزاد کے خلاف لانڈھی تھانے میں مقدمات درج ہیں وہ جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں نامزد ہیں، یہ مقدمات تقریباً 25 سال پرانے ہیں۔

    مزید پڑھیں: سلیم شہزاد کے طبی معائنے کی درخواست

    یاد رہے کہ سلیم شہزاد کو رواں برس پاکستان واپس آتے ہی ڈاکٹر عاصم حسین کیس میں دہشت گردوں کے علاج ومعالجہ کے الزام میں ائیر پورٹ سے گرفتار کرلیا گیا تھا۔

    اسی سے متعلق: سلیم شہزاد کی اپیل پر عمران خان نے ان کے علاج کی ہامی بھرلی 

    قبل ازیں 17 اپریل کو انہوں نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان سے اپنا علاج کرانے کی اپیل کی تھی جسے عمران خان نے منظور کرتے ہوئے صوبائی قیادت کو سلیم شہزاد کے علاج کا حکم دیا تھا

  • متحدہ رہنما کنور نوید جمیل جیل سے رہا

    متحدہ رہنما کنور نوید جمیل جیل سے رہا

    کراچی : عدالتی احکامات کے بعد متحدہ قومی موومنٹ کے مرکزی رہنما کنور نوید جمیل کو سینٹرل جیل سے رہا کردیا گیا، رہائی کے فوری بعد وہ پی آئی بی کالونی میں ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پر پہنچ گئے، کنور نوید کا رہنماؤں اور کارکنان نے بھرپور استقبال کیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مخالف نعروں اور میڈیا ہاؤس پر حملہ کیس کی سماعت کے دوران انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت ( اے ٹی سی ) نے کنور نوید جمیل کے ضمانتی مچلکے منظور کرلیے۔

    kanwar-naveed

    کراچی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے کنور نوید جمیل کے پانچوں مقدمات میں ریلیز آرڈر جاری کردیئے، 22 اگست کے دو کیسز میں 20 ، 20 لاکھ روپے کے عوض ضمانت منظور کی گئی۔

    کنور نوید جمیل کی تین کیسز میں ایک، ایک لاکھ روپے کےعوض ضمانت منظور ہوئی۔ جیل سے رہائی کے بعد کنور نوید جمیل کارکان کے ہمراہ ایم کیو ایم کے عارضی مرکز پی آئی بی کالونی پہنچے جہاں متحدہ سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر نے ان کا استقبال کرتے ہوئے پھولوں کے ہار پہنائے اور مٹھائی کھلائی۔

    اس موقع پر عامر خان، رؤف صدیقی، شبیر احمد قائم خانی اور دیگر بھی موجود تھے۔ صحافیوں سے گفگتو کرتے ہوئے کنورنوید نے کہا کہ جن لوگوں نے میری رہائی کیلئے دعا کی ان کاشکر گزار ہوں، یہ میری چوتھی قید تھی، ہمارے لئے قیدو بند کی سعوبتیں برداشت کرنا کوئی بڑی بات نہیں.

    کنورنوید نے کہا کہ اےآروائی نیوز کے دفتر پر حملے کے وقت میں وہاں موجود ہی نہیں تھا، ان کا کہنا تھا کہ اگر ایک منتخب ایم این اے کو جھوٹے الزام میں 150دن بند کیا جاسکتا ہے تو سوچنے کی بات ہے کہ عام کارکن کے ساتھ کیا سلوک ہوتاہوگا؟