Tag: جیل میں ملاقات

  • نواز شریف سے ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، بلاول بھٹو زرداری

    نواز شریف سے ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، بلاول بھٹو زرداری

    لاہور : پیپلز پارٹی کے چیئر مین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف سے جیل میں ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر ملنے جا رہا ہوں۔

    ان خیالات انہوں نے لاہور میں پی پی پارلیمانی پارٹی پنجاب کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی بیماری پر تشویش ہے۔

    نواز شریف علیل ہیں،علاج کی مناسب سہولت ملنی چاہئے، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کوٹ لکھپت جیل میں نواز شریف سے ملنے جارہا ہوں، ان سے ملاقات کا کوئی سیاسی ایجنڈا نہیں ہے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نواز شریف سے ملاقات کیلئے بلاول بھٹو کے وفد میں ایک رکن کا اضافہ ہوا ہے، وفد میں پی پی پنجاب پارلیمانی لیڈر حسن مرتضیٰ کو شامل کرلیا گیا، وفد میں قمرزمان کائرہ، مصطفیٰ نوازکھوکھر، جمیل سومرو بھی شامل ہوں گے۔

    دریں اثناء ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ حکومتی رویہ کے خلاف پیپلز پارٹی نے حکمت عملی ترتیب دیتے ہوئے اپوزیشن کی دیگر سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر بھی غور شروع کردیا گیا، امکان ہے کہ بلاول بھٹو کی جیل میں نواز شریف سے ملاقات بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہو۔

    بلاول بھٹو پیر کو کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کریں گے

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی اجازت مل گئی ہے، بلاول بھٹو پیر کے روز نوازشریف سے ملاقات کریں گے، محکمہ داخلہ پنجاب نے پیپلزپارٹی کو اجازت سے متعلق آگاہ کردیا ہے۔

    ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہبازگل کا کہنا ہے کہ جیل قوانین اور مینول کے مطابق ملنے دیا جاسکتا ہے، پنجاب حکومت کو اس ملاقات پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پنجاب حکومت نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کردی ہے۔

  • بلاول بھٹو پیر کو کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف  سے ملاقات کریں گے

    بلاول بھٹو پیر کو کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کریں گے

    اسلام آباد : پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو نواز شریف سے جیل میں ملاقات کی اجازت مل گئی، بلاول بھٹو پیر کے روز نوازشریف سے جیل میں ملاقات کریں گے ۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ داخلہ پنجاب نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو کو جیل میں نوازشریف کی عیادت کی اجازت دینے کافیصلہ کرلیا اور پیپلزپارٹی کو اجازت سےمتعلق آگاہ کردیا ہے۔

    ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب شہبازگل کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نواز شریف سے ملاقات کرنا چاہتے ہیں تو ملنے دیاجائے گا، جیل قوانین اور مینول کے مطابق ملنے دیا جاسکتا ہے، پنجاب حکومت کو اس ملاقات پر کوئی اعتراض نہیں ہے، پنجاب حکومت نے محکمہ داخلہ کو ہدایت کر دی ہے۔

    ذرائع نے کہا بلاول بھٹو پیر کے روز کوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سے ملاقات کریں گے، وقت کی کمی کے باعث بلاول بھٹو آج نوازشریف سے ملاقات نہیں کرسکے۔

    اس سے قبل پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے نواز شریف کی عیادت کیلئے جیل میں ملاقات کا فیصلہ کرتے ہوئے ملاقات کےلئے ہوم ڈیپارٹمنٹ کودرخواست دے دی۔

    قمرزمان کائرہ کی درخواست ڈپٹی جنرل سیکرٹری عثمان ملک نےجمع کرائی ، درخواست میں بلاول بھٹو کی نوازشریف سےملاقات کی اجازت مانگی گئی ہے، بلاول بھٹو کی ملاقات کاانحصار ہوم ڈیپارٹمنٹ کی اجازت پرہوگا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹوآج ہی نوازشریف سے ملاقات کرکے صحت سے متعلق دریافت کرنا چاہتے ہیں بلاول بھٹوگزشتہ روز سے لاہور میں موجود ہیں۔

    درخواست میں بلاول کیساتھ جانے والے وفد کےارکان کے نام بھی شامل ہیں، قمرزمان کائرہ، مصطفی نواز کھوکھر اور جمیل سومرو ملاقات کیلئے جائیں گے۔

    خیال رہے بلاول بھٹو ٹوئٹ میں بھی نوازشریف کی صحت پرتشویش کا اظہار کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : نواز شریف کوبہترین طبی سہولتیں دی جائیں ،وزیراعظم عمران خان کا اعلان

    یاد رہے دو روز قبل وزیراطلاعات فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا تھا کہ وزیراعظم نے پنجاب حکومت کو ہدایت کی ہے نواز شریف کو بہترین طبی سہولتیں دی جائیں، نواز شریف جس ڈاکٹر یا اسپتال سےعلاج چاہتے ہیں وہاں منتقل کیا جائے اور میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر مکمل عملدرآمد کیا جائے۔

    خیال رہے 25 فروری کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے طبی بنیادوں پرضمانت پررہائی سے متعلق فیصلہ سنایا تھا، فیصلے میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا نوازشریف کوایسی کوئی بیماری لاحق نہیں جس کاعلاج ملک میں نہ ہوسکے، عدالتی فیصلے کے بعد نوازشریف کو جناح اسپتال سے ایک بار پھر کوٹ لکھپت جیل منتقل کردیا گیا تھا۔

    واضح رہے گزشتہ برس 24 دسمبر کو سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ ریفرنسز کا فیصلہ سنایا گیا تھا، فیصلے میں نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں مجرم قرار دیتے ہوئے 7 سال قید کی جرمانے کا حکم سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔

  • جیل میں کلثوم بہت یادآتی ہیں انہیں بہت مس کرتاہوں، نواز شریف

    جیل میں کلثوم بہت یادآتی ہیں انہیں بہت مس کرتاہوں، نواز شریف

    لاہور : نوازشریف نے خاندان اوررہنماؤں سے جیل میں ملاقات کی ، نواز شریف کا کہنا ہے کہ جیل میں کلثوم بہت یادآتی ہیں انہیں بہت مس کرتا ہوں، کلثوم  نواز  سے  زندگی کے آخری ایام میں بات نہ ہونےکی تشنگی رہےگی،  روزانہ صرف ایک اخبار ملتاہے جسے بار بار پڑھتاہوں۔

    تفصلات کے مطابق جیل میں ملاقات کے دن مریم نواز والد سے ملنے کوٹ لکھپت جیل پہنچ گئیں، مریم نواز کے ساتھ نواز شریف کی والدہ شمیم اختر اور خاندان کے دیگر افراد بھی موجود ہیں۔

    مریم نواز والد کیلئے کھانا گھر سے ساتھ لائی ہیں، نوازشریف  نےدوپہرکا کھانا اہل خانہ کے ساتھ کھایا اور ملاقات میں پارٹی امور اوردیگر معاملات پر بھی گفتگو ہوئی۔

    [bs-quote quote=” روزانہ صرف ایک اخبارملتاہےجسےباربارپڑھتاہوں” style=”style-6″ align=”left” author_name=”نواز شریف”][/bs-quote]

    نوازشریف کی رہنماؤں سے بھی جیل میں ملاقات ہوئی ، رہنماؤں نے سوال کیا نواز شریف جیل میں کس چیز کو زیادہ مس کرتےہیں ، جس پر انھوں نے جواب دیا ہ جیل میں کلثوم بہت یادآتی ہیں انہیں بہت مس کرتاہوں، جب جیل میں تھاتو بہت کوشش کی کلثوم نواز سے بات ہو جائے، کلثوم نواز سے زندگی کے آخری ایام میں بات نہ ہونے کی تشنگی رہےگی۔

    خواجہ آصف نےنوازشریف کوموجودہ ملکی حالات پربریفنگ دی ، نوازشریف نے ملکی معاشی صورتحال پر تشویش کااظہار کرتے ہوئے کہا سنا ہے پھر سے بجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ شروع ہوگئی ہے، ہم نے دن رات محنت کرکے بجلی کی لوڈشیڈنگ پر قابو پایا، روزانہ صرف ایک اخبارملتا ہے جسے بار بار پڑھتاہوں۔

    نوازشریف نے جیل حالات کاگلہ پارٹی رہنماؤں سے کرتے ہوئے کہا جیل کےکمرےٹھنڈےہیں ہیٹربھی مرضی سےچلتاہے، گزشتہ دنوں ٹھنڈکےباعث صحت خراب ہوگئی تھی، حالات کامقابلہ کروں گا گھبرایا نہیں۔

    نوازشریف سے ملاقات کرنےوالوں میں مشاہداللہ،راناثنااللہ اور مریم اورنگزیب سمیت دیگرشامل تھے۔

    خیال رہے کہ نواز شریف قید با مشقت کاٹ رہے ہیں ، اور جیل حکام کی جانب سے انہیں محض ان کے وارڈ کی صفائی کی مشقت پر معمور کیا گیاہے۔

    واضح رہے نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نے سات سال قید اور ساڑھے تین ارب روپے جرمانے کی سزا سنائی ہے، انہیں ان کی درخواست پر اڈیالہ کے بجائے کوٹ لکھپت جیل منتقل کیا گیا تھا جہاں انہیں اہل ِ خانہ سےملاقات اور گھر کے کھانے کی سہولت میسر ہے،  اس کے علاوہ انہیں جیل میں بنیادی سہولیات بھی میسر ہیں ، جن میں بمیز، 3 کرسیاں، گدا، اخبار اور دیگر ضروری چیزیں شامل ہیں۔