Tag: جیمز بانڈ

  • شاہ رخ خان نے ’جیمز بانڈ‘ کا مرکزی کردار نبھانے سے کیوں انکار کیا؟

    شاہ رخ خان نے ’جیمز بانڈ‘ کا مرکزی کردار نبھانے سے کیوں انکار کیا؟

    بالی ووڈ کے بادشاہ شاہ رخ خان نے اعتراف کیا ہے کہ وہ ہالی ووڈ فلم سیریز جیمز بانڈ کا مرکزی کردار نہیں نبھا سکتے۔

    دبئی میں ہونے والے ڈبلیو جی ایس کے 11ویں ایڈیشن کی تقریب منعقد ہوئی جہاں بالی ووڈ کے سپر اسٹار شاہ رخ خان نے شرکت کی۔

    شاہ رخ خان نے اپنی دلچسپ انداز میں شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے مزاق میں کہا کہ میں جیمز بانڈ کا کردار نبھانے کا خواہشمند ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ مجھ سے ایک بار پوچھا گیا تو میں نے مزاقاً کہا ’میں جیمز بانڈ ہوں‘، تب مجھ سے پوچھا گیا ’کیا میں جیمز بانڈ کا کردار ادا کرنا چاہتا ہوں؟‘ تو میں نے کہا کہ میرا قد چھوٹا ہے لیکن میں گندمی رنگ کا ہوں تو فلم میں بدمعاش (ولن) کا کردار تو نبھا ہی سکتا ہوں۔

    بانڈ فلم سیریز میں ڈینئل کریگ سے لے کر پیئر بروسنن تک سب ہی نے جاسوس کا مرکزی کردار خوب ادا کیا۔

    اس سے قبل شاہ رخ خان کو 2008ء کی مشہور فلم سلم ڈاگ ملینیئرکا وہ کردار آفر ہوا تھا لیکن انہوں نے منع کردیا، جسے بعد ازاں انیل کپور نے ادا کیا اور اس فلم نے 2009ء میں 10 آسکر ایوارڈ اپنے نام کیے۔

  • ” کسی ذکر نہیں کرنا کہ تم بانڈ کو دیکھا تھا!”

    ” کسی ذکر نہیں کرنا کہ تم بانڈ کو دیکھا تھا!”

    راجر مور 1973ء میں بطور جیمز بانڈ پہلی مرتبہ سامنے آئے اور اگلے بارہ سال تک اس سلسلے کی سات فلموں میں یہ مشہورِ زمانہ کردار نبھاتے رہے۔ شائقین کو یاد ہو گا کہ بطور خفیہ ایجنٹ اُن کے چہرے پر ایک خفیف مسکراہٹ رہتی تھی جو ان کے دشمن کو غصّہ دلاتی تھی۔

    برطانوی اداکار راجر مور کی انفرادیت یہ بھی تھی کہ انھوں نے جیمز بانڈ کے روپ میں اپنے مکالمے لطیف انداز اور طنزیہ پیرائے میں ادا کیے، جیمز بانڈ دیوانوں کو یہ بھی یاد ہو گا کہ راجر مور کس طرح اپنے ابرو اٹھا کر مخصوص انداز میں ڈائیلاگ ادا کرتے تھے۔ ان کی یہی ادا جمیز بانڈ کے روپ میں ان کے مداحوں کی تعداد کو بڑھاتی چلی گئی۔

    اپنی حقیقی زندگی میں بھی راجر مور بذلہ سنج واقع ہوئے تھے۔ آج راجر مور کی وفات کا دن ہے۔ اس مناسبت سے ہم برطانوی اداکار راجر مور سے متعلق 1983 کا ایک واقعہ نقل کررہے ہیں جو ان کے مداحوں کی دل چسپی کا باعث بنے گا۔ ملاحظہ کیجیے۔

    راجر مور نیس کے ہوائی اڈے پر اپنی پرواز کا انتظار کر رہا تھا، اچانک ایک سات برس کے بچّے کی نظر اُس پر پڑی اور وہ ’’جیمز بانڈ‘‘ کو دیکھ کر بے حال ہو گیا، وہ اپنے دادا کے ساتھ ہوائی اڈے پر موجود تھا جو بانڈ کو نہیں جانتے تھے۔ بچّے نے دادا سے فرمائش کی کہ اسے جیمز بانڈ سے آٹو گراف لینا ہے، سو دونوں بانڈ کے پاس گئے اور آٹو گراف مانگا۔ راجر مور نے اپنی مخصوص مسکراہٹ کے ساتھ بچّے کے ٹکٹ پر اپنا نام لکھ دیا اور اس کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار بھی کیا۔ بچّہ خوشی خوشی وہاں سے اپنی سیٹ پر واپس چلا آیا اور جب اس نے دوبارہ ٹکٹ کو دیکھا تو اس پر جیمز بانڈ کا نام نہیں بلکہ راجر مور لکھا ہوا تھا، اس نے دادا کو کہا کہ بانڈ نے اپنا نام غلط لکھ دیا ہے، وہ ایک مرتبہ پھر ’’جیمز بانڈ‘‘ کے پاس گئے اور بچّے نے غلطی کی نشان دہی کی۔ راجر مور نے بچّے کو اپنے قریب کیا، اور چور نظروں سے ادھر ادھر دیکھا، اور پھر سرگوشی کی ’’میں نے جان بوجھ کر اپنا نام راجر مور لکھا ہے، کیوں کہ اگر میں صحیح نام لکھ دوں تو شاید بلو فیلڈ (جیمز بانڈ کا روایتی ولن) مجھے ڈھونڈ لے، اس لیے تم نے کسی ذکر نہیں کرنا کہ تم بانڈ کو دیکھا تھا!‘‘

    یہ سن کر بچّے کا چہرہ تمتما اٹھا۔ اسے محسوس ہوا کہ وہ بھی جیمز بانڈ کا ساتھی ہے اور اس کی یہاں موجودگی کو راز رکھنا ہے۔ کئی برس بعد وہ بچّہ ایک بڑا لکھاری بن گیا اور اتفاق سے ایک موقع ایسا آیا کہ وہ راجر مور کے ساتھ یونیسف کے ایک پراجیکٹ پر کام کرنے پہنچا، شوٹنگ کے بعد اس لکھاری نے راجر مور کو یاد دلایا کہ کئی سال پہلے کس طرح ایئر پورٹ پر اُن کی ملاقات ہوئی تھی اور جب وہ واقعی اسے جیمز بانڈ سمجھتا تھا۔ راجر مور نے کہا کہ اسے وہ ملاقات یاد نہیں۔ کچھ دیر بعد راجر مور نے اس لکھاری کو پاس بلایا، چور نظروں سے ادھر ادھر دیکھا، اپنے مخصوص انداز میں ابرو اٹھائے اور سرگوشی کی: ’’مجھے نیس والا واقعہ یاد ہے، اس وقت جب تم نے مجھے وہ ملاقات یاد دلانے کی کوشش کی تھی، کیمرہ مین ہمارے قریب کھڑے تھے اور ان میں سے کوئی بھی بلو فیلڈ کا ساتھی ہو سکتا تھا، اس لیے میں نے بات دبا دی!‘‘

    جیمز بانڈ کے یادگار کردار نبھانے والے برطانوی اداکار راجر مور نے 89 برس کی عمر میں 23 مئی 2017ء کو انتقال کیا۔ وہ اپنی وفات کے وقت سوئٹزر لینڈ میں مقیم تھے۔ راجر مور 14 اکتوبر 1927ء کو پیدا ہوئے تھے۔

    راجر مور نے سیکرٹ ایجنت جیمز بانڈ کا کردار نبھا کر شہرت کی بلندیوں کو چھوا اور 45 سال کی عمر میں اس سلسلے کی پہلی فلم ’لیو اینڈ لیٹ ڈائی‘ میں اداکاری کی۔ ہالی وڈ سمیت دنیا بھر میں فلم کے ناقدین نے ان کی اداکاری کو سراہا اور اپنے وقت کے مشہور فن کاروں نے جیمز بانڈ کے روپ میں ان کی تعریف کی۔

    اداکار راجر مور اپنی فلاحی سرگرمیوں اور سماجی کاموں کے لیے بھی مشہور تھے۔ اقوام متحدہ کے ادارے یونیسیف کے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر ضرورت مند بچّوں کے لیے امداد جمع کرنے میں انھوں نے بڑا کردار ادا کیا۔ وہ بچّوں‌ کے حقوق کے لیے ہمیشہ آواز اٹھاتے تھے۔

    دنیا بھر کے فلم بینوں میں پذیرائی حاصل کرنے والے راجر مور نے چار شادیاں کی تھیں۔ ان کی پہلی شادی 1946 میں ڈون وان اسٹائن سے ہوئی جب کہ دوسری مرتبہ 1953 میںڈورتھی اسکوائرز کو اپنا جیون ساتھی چنا، تیسری شادی 1969 میں اطالوی اداکارہ لیزا مٹولی سے اور 2002 میں کرسٹینا تولسٹرب ان کی زندگی میں شریکِ حیات بن کر آئی تھیں۔

  • مہوش حیات جیمز بونڈ کے نقش قدم پر

    مہوش حیات جیمز بونڈ کے نقش قدم پر

    معروف پاکستانی اداکارہ مہوش حیات ہالی ووڈ کا شہرہ آفاق کردار جیمز بانڈ 007 ادا کرنے والے اداکار ڈینیئل کریگ سے متاثر ہوگئیں اور ان کے جیسی ڈانس ویڈیو بنا ڈالی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے ہالی ووڈ اداکار ڈینیئل کریگ کے انداز میں رقص کی ویڈیو شیئر کردی۔

    سیاہ ٹاپ اور جینز میں ملبوس مہوش مختلف اسٹیپس کرتی دکھائی دے رہی ہیں۔

    اپنے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ میں ہمیشہ سے ڈینیئل کریگ کی مداح تھی، لیکن جب حال ہی میں نے ان کی ڈانس کی ویڈیو دیکھی تو میرا بھی انہی کے جیسا ڈانس کرنے کا دل چاہا۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Mehwish Hayat (@mehwishhayatofficial)

    دوسری ویڈیو میں مہوش اور ڈینیئل کے رقص کرنے کے مناظر ساتھ ساتھ موجود ہیں، اداکارہ نے لکھا کہ یہ اصل ویڈیو ان کے لیے جنہوں نے یہ اب تک نہیں دیکھی تھی، اداکار کی طرح چہرے کو سپاٹ رکھنا آسان کام نہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Mehwish Hayat (@mehwishhayatofficial)

    خیال رہے کہ مہوش حیات کچھ عرصہ قبل مارول اسٹوڈیوز کی منی سیریز مس مارول میں جلوہ گر ہوئی تھیں جس میں ان کی اداکاری کو دنیا بھر میں سراہا گیا تھا۔

  • جیمز بانڈ اسٹار سَر شان کونری کا تذکرہ

    جیمز بانڈ اسٹار سَر شان کونری کا تذکرہ

    جیمز بانڈ کے کردار نے سَر شان کونری کو شہرت اور مقبولیت کی بلندیوں پر پہنچا دیا تھا۔ اس مشہورِ زمانہ جاسوس کے روپ میں انھوں نے بڑی اسکرین پر سات فلموں میں اداکاری کی۔

    انھیں ملکہ برطانیہ نے 2000ء میں "سَر” کے خطاب سے نوازا۔ شان کونری 90 سال کی عمر میں پچھلے سال وفات پا گئے تھے۔

    اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے اس اداکار کا کریئر دہائیوں پر محیط ہے۔ انھیں بہترین اداکار مانا جاتا ہے اور متعدد فلمی ایوارڈز حاصل کرنے والے شان کونری نے ایک آسکر، دو بافٹا ایوارڈّز اور تین گولڈن گلوبز بھی اپنے نام کیے۔

    انھیں 1988ء میں فلم دی انٹچ ایبلز میں ایک آئرش پولیس افسر کا کردار نبھانے پر بہترین معاون ادکار کا ایوارڈ ملا تھا۔ سر شان کونری کی دیگر فلموں میں دی ہنٹ فار ریڈ اکتوبر، انڈیانا جونز اور لاسٹ کروسیڈ اور دی راک شامل ہیں۔

    شان کونری 1930ء کو اسکاٹش شہر ایڈنبرا کی نواحی بستی فاؤنٹین برج میں پیدا ہوئے تھے۔ انھوں نے غربت اور تنگ دستی دیکھی اور نوعمری میں‌ رنگ ریزی، دودھ فروشی اور لائف گارڈ جیسے معمولی کام اور نوکریاں کیں۔

    نوجوانی میں انھیں اداکار بننے کا شوق ہوا اور اس میں کام یاب بھی ہوگئے۔ تاہم وہ برطانوی اور امریکی فلمی صنعت تک محدود رہے اور بہترین اداکاری سے پہچان بنائی۔

    شان کونری کو فلمی افق پر شہرت سن 1962ء کی فلم ڈاکٹر نو سے ملی۔ اس کے بعد وہ جیمز بانڈ سیریز کی فلموں میں نظر آئے اور بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔

    وہ زندہ شخصیات میں اسکاٹ لینڈ کا سب سے معتبر اور مقبول فرد قرار پائے تھے۔ انھیں امریکن فلم انسٹیٹیوٹ کا ‘لائف ٹائم اچیومنٹ‘ اعزاز بھی دیا گیا تھا۔

  • جیمز بانڈ فلم میں جاسوس بننے والی اداکارہ کو سخت تضحیک کا سامنا

    جیمز بانڈ فلم میں جاسوس بننے والی اداکارہ کو سخت تضحیک کا سامنا

    دنیا بھر میں مقبول ہالی ووڈ فلم سیریز جیمز بانڈ کی 25 ویں فلم نو ٹائم ٹو ڈائی کی اداکارہ لشانا لنچ نے کہا ہے کہ جب میڈیا میں خبر آئی کہ اگلی جاسوس وہ بنیں گی، تب لوگوں نے سوشل میڈیا پر ان کی تضحیک کی۔

    لشانا لنچ سے متعلق جولائی 2019 میں یہ خبر سامنے آئی تھی کہ اب وہ جیمز بانڈ کی 26 ویں فلم میں جاسوس 007 کا کردار ادا کریں گی اور وہ ایسا کرنے والی پہلی خاتون ہوں گی۔

    حال ہی میں اداکارہ نے مذکورہ معاملے پر انٹرویو میں انکشاف کیا کہ مذکورہ خبر سامنے آنے کے بعد لوگوں نے سوشل میڈیا پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا اور ان کے لیے نامناسب الفاظ استعمال کیے گئے۔

    لشانا کے مطابق جب انہیں اگلی جیمز بانڈ فلم میں جاسوس بنائے جانے کی خبر آئی تو لوگ غصہ ہوگئے، انہوں نے ان پر تنقید کرنا شروع کردی، لوگوں نے کہا کہ لشانا لنچ تو ایک خاتون ہیں، وہ کیسے جیمز بانڈ کی جاسوس بن سکتی ہیں اور یہ کہ وہ تو سیاہ فام بھی ہیں۔

    لشانا لنچ کا کہنا تھا کہ انہیں شدید صنفی اور نسلی تنقید کا نشانہ بنایا گیا، جس کے بعد انہوں نے ان دنوں میں موبائل فون کا استعمال کم کردیا۔

    انہوں نے بتایا کہ فلم کے پروڈیوسرز نے کاسٹ کرتے وقت یہ نہیں بتایا تھا کہ انہیں شہرہ آفاق فلم سیریز میں کام کرنا پڑے گا، انہیں بتایا گیا کہ وہ کسی اچھی ویب سیریز کے لیے عمدہ کردار کے لیے کاسٹ کی گئی ہیں۔

    لشانا لنچ کے مطابق ان سے یہ بات کافی وقت تک خفیہ رکھی گئی کہ وہ جیمز بانڈ میں جاسوس کی ساتھی کا کردار ادا کریں گی، تاہم انہیں کردار کے لیے سخت ٹریننگ کروائی، جس دوران انہیں شبہ ہوا کہ ان سے کوئی منفرد کام کروایا جائے گا۔

    سیاہ فام برطانوی اداکارہ کے مطابق کئی ماہ تک تربیت لینے کے بعد انہیں مکمل طور پر معلوم ہوا کہ وہ جیمز بانڈ فلم میں جاسوس کی ساتھی کے کردار کے لیے کاسٹ کی گئیں، جس کے بعد ان کی خوشی دیدنی تھی۔

  • معروف اداکار کو اپنی زندگی کے بہترین کردار سے نقصان کیسے ہوا؟

    معروف اداکار کو اپنی زندگی کے بہترین کردار سے نقصان کیسے ہوا؟

    ہالی ووڈ کی معروف فلم سیریز جیمز بانڈ میں مرکزی کردار ادا کرنے والے برطانوی اداکار ڈینیئل کریگ کا کہنا ہے کہ اس کردار نے ان کی دنیا ہلا کر رکھ دی۔

    ایک انٹرویو میں ڈینیئل کریگ نے اعتراف کیا ہے کہ جیمز بانڈ کا کردار ملنے سے وہ اچانک مشہور ہوگئے، جس سے ان کی نجی زندگی بے حد متاثر ہوئی۔

    اداکار کا کہنا تھا کہ شہرت ملنے کے بعد وہ جسمانی اور ذہنی تناؤ کا شکار رہے اور کئی بار خود کو کمرے میں بند بھی رکھا۔

    انہوں نے کہا کہ ذہنی تناؤ سے باہر نکلنے میں اداکار ہیو جیک مین نے ان کی مدد کی۔

    خیال رہے کہ اب تک جیمز بانڈ سیریز کی 24 فلمیں پیش کی جاچکی ہیں جن میں سے آخری 5 میں ڈینیئل کریگ نے مرکزی کردار ادا کیا ہے۔

  • جیمز بانڈ کے مداحوں کے لیے 1 ہزار ڈالر کمانے کا سنہری موقع

    جیمز بانڈ کے مداحوں کے لیے 1 ہزار ڈالر کمانے کا سنہری موقع

    فلمیں دیکھنے کے شائقین کسی خاص کردار سے بے حد متاثر ہوتے ہیں اور اس کی تمام فلمیں دیکھ ڈالتے ہیں، ایسے ہی جیمز بانڈ کے مداحوں کے لیے ایک انوکھی آفر پیش کی گئی ہے۔

    ایک غیر ملکی کلچر ویب سائٹ نے ایک انوکھی ملازمت کی پیشکش کی ہے جس میں جیمز بانڈ سیریز کی تمام فلمیں دیکھنے والے شخص کو 1 ہزار ڈالر کی رقم دی جائے گی۔

    جیمز بانڈ سیریز کی نئی فلم نو ٹائم ٹو ڈائی کی ریلیز کو سیلی بریٹ کرنے کے لیے اس ویب سائٹ نے اعلان کیا ہے کہ انہیں ایسے شخص کی تلاش ہے جو اس سیریز کی تمام 24 فلمیں ایک ساتھ دیکھ لے۔

    ان فلموں میں سنہ 1962 میں ریلیز ہونے والی سیریز کی پہلی فلم ڈاکٹر نو سے لے کر سنہ 2015 میں ریلیز کی گئی آخری فلم اسپیکٹر تک تمام فلمیں شامل ہیں۔ اس ملازمت کی شرط ہے کہ تمام فلمیں 30 ستمبر کو نئی فلم کے ریلیز ہونے سے پہلے تک دیکھنا ہوگا۔

    اس ملازمت کے لیے منتخب کردہ امیدوار کو 1 ہزار ڈالر (1 لاکھ 55 ہزار پاکستانی روپے سے زائد) کی نقد رقم، 100 ڈالرز کا امیزون گفٹ کارڈ اور 50 ڈالر کا ایک اور گفٹ کارڈ دیا جائے گا جس سے 30 ستمبر کو ریلیز ہونے والی اس سیریز کی نئی فلم دیکھی جاسکے گی۔

    منتخب کردہ امیدوار کو تمام 24 فلمیں 30 روز کے اندر دیکھنی ہوں گی اور اس دوران ایک ورک شیٹ کو بھی پر کرتے رہنا ہوگا، ملازمت کی درخواست دینے کے لیے آن لائن فارم میں پوچھا گیا ہے کہ درخواست دینے والے کے اندر کیا چیز ہے جو اسے جیمز بانڈ کا خاص مداح بناتی ہے۔

    ویب سائٹ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ جیمز بانڈ سیریز کی نئی فلم کی ریلیز میں تاخیر سے اس کے مداح بہت مایوس ہوئے ہیں، اب اس سرگرمی کا انعقاد اس لیے کیا جارہا ہے کہ وبا کے اس مشکل وقت میں جیمز بانڈ کے مداحوں کو نئی فلم ریلیز ہونے تک مصروف رکھا جائے اور ان کا دھیان بٹایا جاسکے۔

  • جیمز بانڈ چل بسے

    جیمز بانڈ چل بسے

    لندن: اسکاٹ لینڈ سے تعلق رکھنے والے اداکار شان کونری 90 سال کی عمر میں انتقال کر گئے، شان کونری نے معروف فلم سیریز ‘جیمز بانڈ‘ کی مختلف فلموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے۔

    بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق نوے سالہ شان کونری نے اپنی زندگی کی آخری سانسیں باہاماس میں واقع اپنے گھر لیں، وہ برطانوی فکشنل اسپائی سیریز جیمز بانڈ میں 1962 سے 71 کے درمیان مرکزی کردار ادا کرتے رہے ۔

    معروف اداکار نے اپنی عمدہ پرفارمنس کے باعث آسکر سمیت کئی ایوارڈز اپنے نام کیے، 2000ء اُنہیں ملکہ برطانیہ نے ’سر‘ کے خطاب سے نوازا تھا، انہوں نے رواں سال اگست میں اپنی 90 ویں سالگرہ منائی تھی۔

    انہوں نے ’ڈاکٹر نو‘، ’یو اونلی لیو ٹوائس‘ اور ’ڈائمنڈ آر فار ایور‘ نامی فلموں میں اپنی اداکاری کے جوہر دکھائے، اس کے علاوہ شان کونری نے ’انڈیانا جونز‘ اور ’لاسٹ کروسیڈ‘ میں بھی عمدہ اداکاری کی۔

  • کرونا: کیا ’’جیمز بانڈ‘‘ مبینہ سازش کو بے نقاب کرسکتا ہے؟

    کرونا: کیا ’’جیمز بانڈ‘‘ مبینہ سازش کو بے نقاب کرسکتا ہے؟

    خفیہ ایجنٹ 007 کی شہرت دنیا بھر میں ہے۔ اسے آپ ’’جیمز بانڈ‘‘ کے نام سے جانتے ہیں۔

    ہالی وڈ کی بلاک بسٹر سیریز میں لگ بھگ سات دہائیوں سے اس کردار کو شائقین کی بھرپور توجہ اور دل چسپی حاصل ہے۔

    جیمز بانڈ کے کردار کو 1953 میں تخلیق کیا گیا تھا۔ یہ معروف ناول نگار ایان فلیمنگ کی اختراع ہے۔ انھوں نے بانڈ سیریز کے بارہ ناول لکھے۔

    1964 میں وہ دنیا سے رخصت ہوئے تو خفیہ ایجنٹ کے اس سلسلے کو دوسرے چھے ناول نگاروں نے لکھنا شروع کیا اور خطروں سے کھیلنے والے اس پُرسرار کردار پر متعدد ڈرامے اور فلمیں بنائی گئیں۔

    برطانوی خفیہ ایجنٹ جیمز بانڈ کے اس مقبولِ عام کردار کو اپنے وقت کے نام ور اداکاروں نے نبھایا اور شائقین کی توجہ کا مرکز بن گئے۔

    اس کردار کے خالق نے ناول میں بتایا تھا کہ جیمز بانڈ ایک سفید فام وجیہہ مرد ہے، جسے دنیا ایجنٹ 007 کے نام سے جانتی ہے۔

    اس کردار نے خطروں سے کھیلتے ہوئے اپنے اسٹائل اور مخصوص اشیا جیسے گلاسز، ہیئراسٹائل، کوٹ اور ٹائی کے علاوہ بندوق تھامنے کے منفرد انداز سے بھی شائقین کو اپنی جانب متوجہ کیا۔ مداحوں نے یہی گیٹ اپ اپنایا اور اسی کی طرز کا لباس اور ہیئر اسٹائل بنانے لگے، جو جیمز بانڈ کی شخصیت سے ان کے بے حد متاثر ہونے کا ثبوت ہے۔

    فلمی دنیا میں ’’جیمز بانڈ‘‘ کا سفر طویل اور مالی طور پر فائدہ مند ثابت ہوا۔

    1962 میں بانڈ سلسلے کی پہلی فلم ’’ڈاکٹر نو‘‘ تھی اور اداکار شین کونری کا اس ایجنٹ کے روپ میں سامنے آنا گویا تہلکہ خیز ثابت ہوا، اس اداکار نے سنیما کے شائقین کو اپنے سحر میں جکڑ لیا۔ جیمز سیریز میں بانڈ گرل کا کردار بھی بہت اہمیت رکھتا ہے اور اس کے لیے اداکارہ کا انتخاب بہت سوچ سمجھ کر کیا جاتا ہے۔

    ’’جیمز بانڈ‘‘ نے کئی اہم اور مشکل ترین کام انجام دیے ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں جہاں کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے اور اس کا علاج دریافت کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں، وہیں سوشل میڈیا پر مختلف مفروضے گردش میں ہیں جن میں وائرس کو لیبارٹری میں تیار کردہ حیاتیاتی ہتھیار اور اس کے ذریعے مخصوص ممالک کی معیشت کو برباد کرکے مفادات کی تکمیل بتایا جارہا ہے۔ تاہم عام آدمی کے لیے اس کی حقیقت جاننا آسان نہیں۔

    کیا جیمز بانڈ جیسا ذہین اور شاطر ایجنٹ اس سازش کو بے نقاب کرسکتا ہے؟

  • برطانیہ کی تاریخ کا مہنگا ترین سونے کا سکہ کیوں جاری کیا گیا ہے؟

    برطانیہ کی تاریخ کا مہنگا ترین سونے کا سکہ کیوں جاری کیا گیا ہے؟

    مشہور ہالی ووڈ فلم سیریز جیمز بانڈ کی نئی فلم کی ریلیز کے سلسلے میں برطانیہ نے 7 کلو گرام سونے کا یادگاری سکہ جاری کردیا۔

    برطانیہ کے سرکاری ٹکسال دا رائل منٹ نے سوشل میڈیا پر اس خوبصورت اور وزنی سکے کی تصاویر جاری کی ہیں۔

    یہ سکہ دراصل اس فلم کی یادگار کے طور پر بنائے جانے والے سکوں کے کلیکشن میں سے ایک ہے جو حال ہی میں جاری کیا گیا ہے۔

    کلیکشن میں سونے، چاندی اور دیگر دھاتوں سے بنے سکے ہیں جن پر سیریز کی تمام فلموں کے نام کندہ ہیں۔ ان کا وزن 5 اونس، 1 کلو گرام اور 2 کلو گرام ہے جبکہ ان کی مالیت 10 پاؤنڈز سے 2 ہزار پاؤنڈز تک ہے۔

    سب سے بڑا سکہ 7 کلو گرام سونے سے تیار کیا گیا ہے جس کی مالیت 7 ہزار پاؤنڈز ہے۔ یہ سکہ جیمز بانڈ سیریز کی اگلے ماہ ریلیز ہونے والی فلم ’نو ٹائم ٹو ڈائی‘ سے منسوب کیا گیا ہے۔

    سکے پر جیمز بانڈ کی گاڑی اور اس کی نمبر پلیٹ کا ہندسہ یعنی 007 کندہ ہے۔

    ادارے نے اس سکے کی قیمت خرید تو جاری نہیں کی تاہم اندازہ ہے کہ اس کی قیمت 1 لاکھ 29 ہزار 990 پاؤنڈز تک ہوسکتی ہے۔