Tag: جیمز میٹس

  • جمال خاشقجی کے قتل پر مزید شواہد درکار ہیں، امریکی وزیر دفاع

    جمال خاشقجی کے قتل پر مزید شواہد درکار ہیں، امریکی وزیر دفاع

    واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے سعودی صحافی جمال خاشقجی کے قتل پر کچھ کہنے سے پہلے مزید شواہد درکار ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یقین ہے کہ جمال خاشقجی کے قتل کی حقیقت جاننے کے لیے مزید شواہد حاصل کرلیں گے۔

    جیمز میٹس نے کہا کہ فی الحال علم نہیں کہ آگے کیا ہوگا اور کسے اس قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا۔

    ادھر استنبول میں ترک عدالت نے سعودی ولی عہد کے سابق مشیر احمد العسیری اور سعود القحطائی کے وارنٹ جاری کردئیے ہیں، عدالتی دستاویز میں ملزمان کو قتل کا منصوبہ ساز قرار دیا گیا ہے۔

    احمد العسیری انٹیلی جنس کے سربراہ جبکہ سعود القحطائی ولی عہد کے اہم مشیر تھے، سعودی عرب کی جانب سے اپنے سفارت خانے میں قتل کے اعتراف کے بعد دونوں کو برطر کردیا گیا تھا۔

    مزید پڑھیں: سعودی صحافی کے قتل میں محمد بن سلمان کا ہی کردار تھا، امریکی سینیٹرز

    دوسری جانب امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا تھا کہ سی آئی اے کے پاس اس بات کے شواہد موجود ہیں کہ سعودی ولی عہد سعود القحطائی کے ساتھ رابطے میں تھے، سعود القحطائی کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کی نگرانی میں جمال خاشقجی کا قتل ہوا۔

    خیال رہے کہ 2 اکتوبر میں سعودی صحافی جمال خاشقجی استنبول میں سعودی سفارت خانے گئے تھے جہاں انہیں قتل کردیا گیا تھا۔

    بیس اکتوبر کو سعودی عرب نے باضابطہ طور پر یہ اعتراف کیا تھا کہ صحافی جمال خاشقجی کو استنبول میں قائم سفارت خانے کے اندر جھگڑے کے دوران قتل کیا گیا۔

  • افغان امن معاملے پر سب کو شریک کرنے کا وقت آگیا ہے، امریکی وزیر دفاع

    افغان امن معاملے پر سب کو شریک کرنے کا وقت آگیا ہے، امریکی وزیر دفاع

    واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ 40 سال افغان جنگ کے لیے بہت ہیں اب افغان امن معاملے پر سب کو شریک کرنے کا وقت آگیا ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پینٹاگون میں امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے بھارتی ہم منصب سے ملاقات سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ افغان جنگ کو 40 سال ہوگئے، 40 سال بہت ہوتے ہیں اب وقت ہے کہ افغان امن کے سلسلے میں اقوام متحدہ، بھارتی، افغان زیراعظم سے تعاون کیا جائے۔

    امریکی وزیر دفاع نے کہا کہ برصغیر، افغانستان میں امن کی بحالی کے لیے تمام ممالک سے بھی تعاون کیا جائے جو دنیا کو بہتر بنانے کے لیے امن کے قیام کی کوششیں کررہے ہیں۔

    جیمز میٹس نے کہا کہ افغان امن کے سلسلے میں ٹریک پر ہیں، افغان عوام کے تحفظ کے لیے اپنی بہترین کوششیں کریں گے، افغان جنگ کے خاتمے کے لیے سفارتی کوششیں جاری رکھیں گے۔

    مزید پڑھیں: قریشی، زلمے ملاقات، افغانستان سے متعلق تعاون جاری رکھنے پر اتفاق

    واضح رہے کہ امریکی نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آج پاکستان کے دورے پر پہنچے جہاں انہوں نے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی، زلمے خلیل زاد نے شاہ محمود قریشی کو افغانستان میں مفاہمتی عمل کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔

    شاہ محمودقریشی کا کہنا تھا کہ افغانستان کا امن پاکستان کے بہترین مفاد میں ہے، وزیراعظم نے افغان مصالحتی عمل کے لئے ٹرمپ کے پیغام کا خیرمقدم کیا ہے.

  • ٹرمپ کو ’پاگل‘ کہنے پر امریکی وزیر دفاع کو برطرف کیے جانے کا امکان

    ٹرمپ کو ’پاگل‘ کہنے پر امریکی وزیر دفاع کو برطرف کیے جانے کا امکان

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ کو وزیر دفاع جیمز میٹس کی جانب سے ’پاگل‘ کہے جانے پر امریکا کی وفاقی کابینہ سے برطرف کیے جانے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا منصب صدارت سنبھالنے کے بعد سے ایران کے ساتھ طے شدہ جوہری معاہدے کی انخلا، شمالی کوریا کے ساتھ جنگی مشقیں اور دیگر معاملات میں جارحانہ فیصلوں کے باعث امریکا کی وفاقی کابینہ کے افراد بھی ٹرمپ کی مخالفت کرنے لگے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گذشتہ کچھ ماہ سے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیر دفاع جیمز میٹس کے درمیان نیٹو سے متعلق پالیسی پر شدید اختلافات چل رہے ہیں۔

    امریکی صدر اور وزیر دفاع کے درمیان نیٹو پالیسی کے حوالے سے چپقلش اس بات پر ہے کہ شمالی کوریا کے ہمراہ فوجی مشقیں کی جائیں یا نہیں، دوسری جانب جیمز میٹس اور ٹرمپ، ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے سے دستبردار ہونے پر بھی معاملات خراب ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وزیر دفاع جیمز میٹس نے اخلاقیات سے عاری ہوکر امریکی صدر ٹرمپ کو پاگل کہہ دیا تھا،جس کے بعد امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ ٹرمپ امریکا کے وسط مدتی انتخابات کے بعد برطرف نہ کردیں۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ جیمز میٹس نے امریکی انتظامیہ میں جو مدت گزاری ہے اس دوران انہوں نے خود کو معاملات سے دور رکھنے کی کوشش کی ہے۔

    خیال رہے کہ اسی ماہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اہم اقتصادی مشیر گیری کوہن اور مشیر برائے قومی سلامتی جنرل مک ماسٹر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے چکے ہیں، دونوں امریکی رہنماؤں کو صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اقتصادی پالیسیوں سے اختلاف تھا۔

  • امریکی وزیردفاع کا دورہ کابل، طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوششیں تیز

    امریکی وزیردفاع کا دورہ کابل، طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے کی کوششیں تیز

    کابل: امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس غیر اعلانیہ دورے پر کابل پہنچ گئے، جیمز میٹس افغان دارالحکومت میں صدر اشرف غنی کے علاوہ امریکی افواج اور نیٹو کی فورسز کے نئے کمانڈر اسکاٹ سے بھی ملاقات کریں گے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس، افغان صدر اشرف غنی اور نیٹو افواج کے نئے امریکی کمانڈر جنرل اسکاٹ سے ملاقات میں طالبان کو مذاکرات کی میز پر لانے سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے۔

    جیمز میٹس کا دورہ افغانستان ایک خودکش حملے میں 21 افراد کی ہلاکت کے چند روز بعد سامنے آیا ہے، جبکہ رواں ہفتے حملوں میں ایک امریکی فوجی اور مقامی پولیس کے 8 اہلکار بھی ہلاک ہوچکے ہیں۔

    امریکی وزیر دفاع کا چند ماہ کے دوران افغانستان کا یہ دوسرا دورہ ہے جبکہ 17 برس سے جاری تنازع فیصلہ کن مرحلے میں داخل ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت افغانستان میں 14 ہزار امریکی فوجی اہلکار تعینات ہیں، جو افغان سیکیورٹی فورسز کی تیاری اور سپورٹ کے لیے وہاں موجود نیٹو فورسز کا بنیادی حصہ ہیں۔

    خیال رہے کہ افغان اور امریکی افواج کو اب تک طالبان تحریک کے خلاف پیش قدمی میں کامیابی حاصل نہیں ہوسکی ہے جبکہ امن اجراء کے لیے کوششیں بڑھائی جارہی ہیں۔

    رواں برس جون میں افغان حکومت کی جانب سے فائر بندی سامنے آئی تھی، اس کے بعد جولائی میں امریکی عہدیداران اور افغان طالبان کے نمائندوں کے درمیان ملاقات ہوئی اور مذاکرات کے ذریعے معرکوں کا سلسلہ ختم کرنے پر زور دیا گیا۔

    افغان طالبان اور داعش تنظیم کی جانب سے سلسلے وار حملوں میں سیکڑوں اہلکاروں اور شہریوں کی ہلاکت نے ان امیدوں کو ختم کردیا۔

  • افغان مفاہمتی عمل میں شمولیت کے لیے طالبان پر شدید دباؤ ہے: امریکی وزیر دفاع

    افغان مفاہمتی عمل میں شمولیت کے لیے طالبان پر شدید دباؤ ہے: امریکی وزیر دفاع

    واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ افغان مفاہمتی عمل میں شمولیت کے لیے طالبان پر شدید دباؤ ہے، افغان سیکیورٹی فورسز کی صلاحتیوں میں اضافے پر کام جاری ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنٹاگون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ افغان مفاہمتی عمل تمام صورت حال میں سب سے اہم ستون ہے، اس کے ذریعے مسائل کا حل ممکن ہے۔

    انہو نے کہا کہ مفاہمتی عمل افغان حکومت کی سربراہی میں جاری ہے، مفاہمتی عمل میں شمولیت کے لیے افغان طالبان پر شدید دباؤ ہے، حالات کا بخوبی جائزہ بھی لے رہے ہیں۔

    جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا کے لیے امریکی حکمت عملی کے مثبت نتائج آرہے ہیں، جلد حالات پہلے سے بہتر ہوں گے۔


    پاکستانی سفیر کی امریکی وزیر دفاع سے ملاقات، افغان صورت حال پر گفتگو


    قبل ازیں میٹس نے پنٹاگون میں گذشتہ ماہ 31 جولائی کو پاکستانی سفیر علی جہانگیر سے ملاقات کی تھی، اس موقع پر بھی افغان صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

    سفارتی ذرائع نے کہا تھا کہ ملاقات میں پاک امریکا تعلقات سمیت خطے کی سیکیورٹی صورت حال پر بھی گفتگو سمیت افغان طالبان کو مذاکرات کی جانب لانے کی کوششوں پر بھی بات چیت ہوئی تھی۔

    علاوہ ازیں امریکا طالبان کو مذاکرات کی میز پر بیٹھانے کی کوششوں میں ہے، جبکہ گذشتہ دنوں امریکا کے اعلیٰ اہلکار نے طالبان کے نمائندوں سے قطری دارالحکومت دوحہ میں ملاقات بھی کی تھی۔

  • امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا، رویے کی تبدیلی چاہتے ہیں: امریکی وزیر دفاع

    امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا، رویے کی تبدیلی چاہتے ہیں: امریکی وزیر دفاع

    واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ امریکا ایران میں حکومت گرانا نہیں چاہتا، رویے اور پالیسیوں کی تبدیلی چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ امریکا ایران میں حکومت تبدیل کرنا یا گرانا نہیں چاہتا، ہمارا واحد مقصد ایران کا مشرق وسطیٰ کی بابت رویہ تبدیل کروانا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا چاہتا ہے کہ ایران خطے میں اپنی فوج، خفیہ اداروں اور پراکسی کا استعمال بند کرے، اس قسم کے اقدامات سے مشرقی وسطیٰ کو خطرہ ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری معاہدے سے نکلنے کے بعد دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں اور حالیہ کچھ روز سے فریقین کی جانب سے سخت بیانات کا تبادلہ بھی جاری ہے۔


    امریکہ نےجنگ شروع کی توہم اسےختم کریں گے‘ ایرانی جنرل


    قبل ازیں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کو خبردار کرچکے ہیں کہ ’اگر آپ نے جنگ شروع کی تو ہم اسے ختم کریں گے، آپ جانتے ہیں کہ یہ جنگ آپ کی ہر چیز کو تباہ کردے گی۔‘

    خیال رہے گزشتہ دنوں ایرانی صدر کا کہنا تھا امریکا کو اس بات کا ادارک ہونا چاہیے کہ ایران کے ساتھ جنگ تمام جنگوں کی ماں ہوسکتی ہے۔

    بعدازاں امریکی صدرنے حسن روحانی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران نے اب امریکا کو دھمکی دی تو اسے اس کا وہ خمیازہ بھگتنا پڑے گا جس کی تاریخ میں نظیرمشکل سے ہی ملتی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • وزیر اعظم سے امریکی وزیر دفاع کی ملاقات

    وزیر اعظم سے امریکی وزیر دفاع کی ملاقات

    اسلام آباد: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک امریکا تعلقات، خطے کی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس آج ایک روزہ دورے پر پاکستان پہنچے جہاں وزارت خارجہ اور وزارت دفاع کے حکام نے نور خان ایئر بیس پر ان کا استقبال کیا۔

    پاکستان پہنچنے کے بعد وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی سے امریکی وزیر دفاع نے ملاقات کی۔ ملاقات میں پاک امریکا تعلقات، خطے کی صورتحال سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں وفاقی وزرا خرم دستگیر، احسن اقبال، خواجہ آصف، ڈی جی آئی ایس آئی، مشیر قومی سلامتی، دیگر حکام اور امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل بھی موجود تھے۔

    جیمز میٹس وزیر اعظم سے ملاقات کرنے کے بعد آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی ملاقات کریں گے۔ ملاقات میں سیاسی و عسکری امور پر تبادلہ خیال ہوگا۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس نے پاکستان سمیت مختلف ممالک کے دورے پر روانگی سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ وزیر دفاع کی حیثیت سے پاکستان کا پہلا دورہ کر رہا ہوں۔

    امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان میں محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے کے مطالبے کو دہرائیں گے جبکہ پاکستان سے جنوبی ایشیا کی نئی پالیسی پر تفصیلی بات ہوگی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی وزیردفاع 4 دسمبرکوپاکستان آئیں گے

    امریکی وزیردفاع 4 دسمبرکوپاکستان آئیں گے

    واشنگٹن : امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون کا کہنا ہے کہ وزیر دفاع جیمزمیٹس 4 دسمبر کو پاکستان پہنچیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دفاعی ادارے پنٹاگون نے وزیر دفاع کے دورہ پاکستان کا اعلان کر دیا، جیمزمیٹس4 دسمبر کو پاکستان آئیں گے۔

    ترجمان پینٹاگون کے مطابق امریکی وزیر دفاع جیمزمیٹس اپنے دورہ پاکستان میں وزیراعظم شاہدخاقان عباسی اور آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ملاقات کریں گے۔

    پینٹاگون کے ترجمان نے کہا کہ امریکی وزیردفاع پاکستان کے ساتھ ساتھ مصر، اردن، کویت کا بھی دورہ کریں گے۔


    پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، امریکی وزیرخارجہ


    خیال رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ 24 اکتوبر کو امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن نے وزیراعظم ہاؤس میں شاہد خاقان عباسی سے ملاقات کی تھی۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ خواجہ آصف، وزیرداخلہ احسن اقبال، وزیردفاع خرم دستگیر، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

    امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن کا کہنا تھا پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، دہشت گردی کےخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل قدر ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • شمالی کوریا کا امریکہ کے خلاف جنگ میں کوئی جوڑ نہیں‘ امریکی وزیردفاع

    شمالی کوریا کا امریکہ کے خلاف جنگ میں کوئی جوڑ نہیں‘ امریکی وزیردفاع

    واشنگٹن : امریکی وزیرِ دفاع جیمز میٹس کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کا امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے خلاف جنگ میں کوئی جوڑ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیرِ دفاع جیمز میٹس کا کہنا ہےکہ شمالی کوریا ایسے اقدامات کرنے سے گریز کرے جو اسے اس کی حکومت کے خاتمے اور عوام کی تباہی کی جانب لے جائیں۔

    امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کے سربراہ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا سے اپنے ہتھیاروں کا پروگرام بند کرنے کو کہا ہے۔

    خیال رہے کہ امریکی وزیردفاع کا یہ بیان امریکی صدر کے اس بیان کے بعد سامنےآیا ہےجس میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ اگر جنوبی کوریا نے امریکہ کو مزید دھمکی دی تو اسے آگ اور غصےکا سامنا کرنا پڑے گا۔


    امریکہ شمالی کوریا کا دشمن نہیں ‘ریکس ٹیلرسن


    یاد رہے کہ اس سے قبل امریکی وزیرِ خارجہ ریکس ٹلرسن نے کہا تھا کہ امریکہ کو شمالی کوریا کی جانب سے فوری طور پر کوئی خطرہ نہیں ہے۔

    واضح رہے کہ شمالی کوریا نے بحرالکاہل میں امریکی جزیرے گوام پر حملہ کرنے کی دھمکی دی ہے جہاں امریکہ کے فوجی اڈے، اسٹریٹجک بمبار طیارے اور163،000 امریکی رہتے ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کاجیمز میٹس کو وزیردفاع بنانے کااعلان

    ڈونلڈ ٹرمپ کاجیمز میٹس کو وزیردفاع بنانے کااعلان

    واشنگٹنٌ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےسابق جنرل جیمز میٹس کو وزیردفاع بنانے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ اعلان صدارتی انتخاب جیتنے کے بعد سنسناٹی میں پہلی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے ریٹائرڈ جنرل جیمز میٹس کووزیردفاع بنانے کا اعلان کیا۔

    خیال رہے کہ جیمزمیٹس امریکی سینٹرل کمان کے سربراہ کے عہدے سے 2013 میں سبکدوش ہوئےتھے۔

    مزید پڑھیں:بھارتی نژاد نکی ہیلے اقوام متحدہ میں امریکا کی سفیر نامزد

    نو منتخب امریکی صدر ٹرمپ نےگزشتہ ماہ ریاست جنوبی کیرولینا کی بھارتی نژاد گورنر نکی ہیلے کو اقوام متحدہ میں امریکہ کی سفیر بننے کی پیش کش کی تھی،جسے نکی ہیلے نے قبول کرلیاتھا۔

    یاد رہے کہ اس سے قبل اٹارنی جنرل کے لیے جیف سیشنز کو پیشکش کی گئی تھی،سینیٹر جیف سابق پراسیکیوٹر ہیں اور وہ 1996 میں سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں:ٹرمپ نے کابینہ میں اہم عہدوں کیلئے دوستوں، رشتے داروں کا انتخاب کرلیا

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نیشنل سیکورٹی ایڈوائز کے لیے جنرل مائیکل فلن کا انتخاب کیا گیاتھا،جبکہ سی آئی اے ڈائریکٹر کے لیے مائیک پومپیو کو منتخب کیاگیاتھا۔

    واضح رہے کہ نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کابینہ ارکان کے چناؤ میں مصروف ہیں، ٹرمپ کی جانب سے اہم عہدوں کے لیے دوستوں اور رشتےداروں کو ترجیح دی جارہی ہے۔