Tag: جیک ما

  • کرونا وائرس: چینی ارب پتی کی امریکا کے لیے امداد

    کرونا وائرس: چینی ارب پتی کی امریکا کے لیے امداد

    بیجنگ: چینی ارب پتی اور ای کامرس کمپنی علی بابا کے بانی جیک ما نے امریکا کے لیے 10 لاکھ ماسکس اور 5 لاکھ کرونا وائرس ٹیسٹنگ کٹس بھجوا دیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر تصاویر پوسٹ کرتے ہوئے جیک ما نے لکھا کہ ٹیسٹنگ کٹس اور ماسکس کی پہلی کھیپ شنگھائی سے امریکا کے لیے روانہ ہورہی ہے، امریکا میں موجود دوستوں کے لیے نیک تمنائیں۔

    جیک ما کے اس اقدام کو سوشل میڈیا پر بے حد سراہا جارہا ہے۔

    ایک ٹویٹر صارف نے کہا کہ اس موقع پر عالمی اشتراک کی بے حد ضرورت ہے، اگر سرحدیں بند بھی ہیں تب بھی ماسک کے لیے دروازے ضرور کھولے جانے چاہیئں۔

    ایک اور صارف نے لکھا کہ جیک ما آپ بہت مہربان ہیں۔

    ایک صارف نے طنزیہ لکھا کہ چین تیسری دنیا کے ممالک جیسی طبی سہولیات رکھنے والے ملک امریکا کو امداد دے رہا ہے۔

    یاد رہے کہ امریکا میں اب تک کرونا وائرس کے 6 ہزار 515 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے، اور وائرس سے اب تک 115 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

  • کروناوائرس: امریکا کی مدد کے لیے ارب پتی شخص میدان میں آگیا

    کروناوائرس: امریکا کی مدد کے لیے ارب پتی شخص میدان میں آگیا

    بیجنگ: دنیا کی مقبول ترین ای کامرس کمپنی ’’علی بابا‘‘ کے شریک بانی جیک ما کروناوائرس کے خلاف جنگ کے لیے میدان میں اترچکے ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق جیک ما نے سوشل میڈیا پر اعلان کیا ہے کہ ان کی ٹیم کروناوائرس سے لڑنے کے لیے امداد کے طور پر امریکا کو ایک ملین سرجیکل ماسک اور 5 لاکھ کروناوائرس ٹیسٹ کٹ فراہم کرے گی۔

    وبائی مرض کروناوائرس کے تناظر میں امریکا اور چین کے درمیان لفظی گولہ باری بھی جاری ہے۔ دنوں ممالک ایک دوسرے کو کروناوائرس کی وجہ قرار دے رہے ہیں۔ چینی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی افواج سے کروناوائرس ووہان میں منتقل ہوا جبکہ امریکا کا کہنا ہے کہ یہ کرونا نہیں بلکہ ’’چینی وائرس‘‘ ہے۔

    چین کے امیر ترین شہری جیک ما کا کہنا ہے کہ مذکورہ امداد فوری طور پر امریکا کو فراہم کرنے کے لیے اقدمات کیے جارہے ہیں، امید ہے یہ کروناوائرس کے خلاف جنگ میں معاون ثابت ہوگی۔

    ایران کی مدد کے لیے ارب پتی شخص میدان میں آگیا

    ان کا مزید کہنا ہے کہ کروناوائرس دنیا بھر میں بنی نوع انسان کے لیے ایک بہت بڑا چیلنج ہے، کوئی بھی ملک اکیلے اس مرض پر قابو نہیں پاسکتا، ہمیں ایک دوسرے کی مدد کرنا ہوگی۔

    خیال رہے کہ جیک ما اس سے قبل ایران اور جاپان کی بھی مدد کرچکے ہیں۔