Tag: جی ایچ کیو حملہ کیس

  • جی ایچ کیو حملہ کیس کا اہم ترین گواہ کون ؟  عدالت میں بیان قلمبند

    جی ایچ کیو حملہ کیس کا اہم ترین گواہ کون ؟ عدالت میں بیان قلمبند

    راولپنڈی: جی ایچ کیو حملہ کیس کے اہم ترین گواہ کا بیان قلمبند کر لیا گیا، بیان کےدوران وکلا صفائی نے عدالت میں ہنگامہ کیا اور نعرے لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی ، مقدمے کی سماعت اے ٹی سی جج امجدعلی شاہ نے کی، شبلی فراز، زرتاج گل، امجد نیازی، عثمان ڈار، فواد چوہدری سمیت متعدد ملزمان پیش ہوئے۔

    محمد ریاض نے بیان میں کہا کہ جے آئی ٹی میٹنگ میں پیمرا اور ایف آئی اے سے موصول شواہد اسکرین پر چلائے گئے، شواہد سے ثابت ہوا پی ٹی آئی افواج اور ریاستی اداروں کیخلاف نفرت پھیلانے میں ملوث ہے۔

    گواہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بطور جماعت ملک میں افراتفری اورانار کی پھیلانا چاہتی ہے، بانی پی ٹی آئی اور شہریارآفریدی کی اشتعال انگیز تقاریر کی ڈی وی ڈیز میری موجودگی میں تحویل میں لی گئیں۔

    سماعت کے آغاز اور محمد ریاض کے بیان کے دوران وکلاصفائی نے عدالت میں ہنگامہ کیا اور نعرے لگائے۔

    وکلاصفائی کے ہنگامےپر اے ٹی سی جج نے اظہار برہمی کیا اور جج امجد علی شاہ نے سخت آرڈرلکھوا دیا۔

    عدالت نے کہا کہ وکلا صفائی نے ہنگامہ آرائی کی اور جان بوجھ کرعدالتی کارروائی روکنےکی کوشش کی جبکہ وکلا صفائی سینئر وکلا سلمان اکرم راجہ کو عدالت بلانے پر اصرار کرتے رہے، وکلاء نے کہا کہ سلمان اکرم راجہ کو اندر نہ بلایا گیا تو عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیں گے۔

    سلمان اکرم راجہ کو اندر بلانے کی استدعا پر پراسیکیوٹر ظہیر عباس شاہ نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ سلمان اکرم راجہ کیس کی پیروی کرنےنہیں آتے، سلمان اکرم راجہ پرتشدداحتجاج کی منصوبہ بندی کیلئے آنا چاہتےہیں، سلمان اکرم نےاس کیس میں ایک دن بھی عدالت کی معاونت نہیں کی۔

    پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نےاعلان کیاوہ ملک بھرمیں احتجاج کو جیل سے لیڈ کریں گے، سلمان اکرم اسی کی منصوبہ بندی کرنےکیلئےجیل کےاندرآنا چاہتے ہیں، یہاں عدالتی کارروائی کےدوران سیاسی میٹنگ نہیں ہو سکتی۔

    وکلا صفائی کےاحتجاج کے باعث پراسیکیویشن کے دو گواہوں کے بیان قلمبند نہ ہوسکے ، گواہ سب انسپکٹر سلیم قریشی اور منظور کے بیانات قلمبند ہونے تھے۔

    بعد ازاں عدالت نے وکلا صفائی کو احتجاج پر توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا اور کیس کی سماعت 21جون تک ملتوی کردی۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس کی آج اڈیالہ جیل میں سماعت، بانی پی ٹی آئی کو پیش کیا جائے گا

    جی ایچ کیو حملہ کیس کی آج اڈیالہ جیل میں سماعت، بانی پی ٹی آئی کو پیش کیا جائے گا

    راولپنڈی : جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت آج اڈیالہ جیل میں ہوگی، بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 11 بجے اڈیالہ جیل میں مقرر کردی گئی، انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج امجد علی شاہ سماعت کریں گے۔

    وکلاء صفائی سمیت پراوسیکیوٹر ظہیر شاہ پیش ہونگے جبکہ بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا جائے گا۔

    اب تک استغاثہ کے ستائیس گواہان کے بیانات قلم بند کیے جا چکے ہیں، گزشتہ سماعت پرمجسٹریٹ اورپولیس ہیڈکانسٹیبل قدیر کابیان قلمبند کیاگیا تھا جبکہ سب انسپکٹرریاض کاجزوی بیان ریکارڈکیا گیا۔

    گزشتہ سماعت پر ملزمان کو آئندہ سماعت پر اڈیالہ جیل میں پیش ہونے کا حکم عدالت کی جانب سے جاری ہوا تھا۔

    خیال رہے جی ایچ کیوحملہ کیس کا مقدمہ تھانہ آراے بازارمیں درج ہے، جس میں بانی پی ٹی آئی، شاہ محمودقریشی، علی امین گنڈاپور، راجابشارت اورشیخ رشید سمیت 120ملزمان نامزد ہیں۔

    واضح رہے 9 مئی کو سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے، جن میں جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہاؤس لاہور سمیت حساس عسکری و سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

    ان واقعات کے خلاف مختلف مقدمات قائم کیے گئے، جن کا ٹرائل اب چار ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا جا چکا ہے۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں 96 دن بعد  آج سے جیل ٹرائل شروع ہوگا

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں 96 دن بعد آج سے جیل ٹرائل شروع ہوگا

    راولپنڈی : جی ایچ کیو حملہ کیس میں 96 دن بعد آج سےجیل ٹرائل شروع ہوگا، جس میں کیس کی ہفتہ میں 3 یا 4 روز سماعت کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جی ایچ کیوحملہ کیس میں 96 دن بعد آج سے جیل ٹرائل شروع ہوگا ، مقدمہ کی سماعت ساڑھے 11 بجے اڈیالہ جیل میں ہوگی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ سماعت کریں گے۔

    سرکاری پراسیکیوٹر، بانی پی ٹی آئی کے وکلا کو جیل ٹرائل سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور سپریم کورٹ کا 4 ماہ میں سانحہ 9 مئی کیسز کا ٹرائل مکمل کرنے کا حکمنامہ بھی عدالت کو موصول ہوگیا ہے۔

    سپریم کورٹ حکمنامہ کے تحت جی ایچ کیوحملہ کیس ہفتہ میں 3 یا 4 روز سماعت کا فیصلہ ہوگا، آج سے انسداد دہشت گردی عدالت سانحہ 9 مئی کیسز کا 4 ماہ میں فیصلہ کا ٹائم شروع ہوگیا۔

    مزید پڑھیں : سپریم کورٹ کا 9 مئی سے متعلق کیسز کے حوالے سے اہم حکم جاری

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں کل 119 گواہ اور 25 کے بیان ریکارڈ ہوچکے ہیں تاہم جرح کسی پر نہیں ہوئی۔

    تفتیشی ٹیم نے جیل ٹرائل تیاریاں مکمل کر لیں، دونوں گواہان کو اڈیالہ جیل طلب کرلیا گیا ہے، سرکاری گواہان مجسٹریٹ مجتبیٰ الحسن اورسب انسپکٹرریاض کوپیشی کیلئے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے ہیں۔

    شیخ رشید، عمر ایوب، شبلی فراز، شیریں مزاری، راشد شفیق اور عثمان ڈار کو طلبی نوٹس جاری کی گیا جبکہ شاہ محمود قریشی کو بھی لاہور سے عدالت طلبی سمن جاری کردیا گیا ہے۔

    یاد رہے 9 مئی کو سابق چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد مظاہرے ہوئے تھے، جن میں جی ایچ کیو، کور کمانڈر ہاؤس لاہور سمیت حساس عسکری و سرکاری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا تھا۔

    ان واقعات کے خلاف مختلف مقدمات قائم کیے گئے، جن کا ٹرائل اب چار ماہ میں مکمل کرنے کا حکم دیا جا چکا ہے۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید دو گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید دو گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں مزید دو گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے ہیں، 31 مقدمات میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت راولپنڈی نے 26 نومبر کے 31 مقدمات میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں 8 فروری تک توسیع کرتے ہوئے انھیں ان مقدمات میں شامل تفتیش کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس اور بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے کی۔

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں دو گواہان کانسٹیبل عمران اور ایس ڈی او اویس شاہ کے بیان قلمبند کیے گئے، گواہ عمران نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی 15 تصاویر عدالت میں پیش کیں جبکہ گواہ اویس شاہ کی جانب سے جی ایچ کیو کے گیٹ پر توڑ پھوڑ کی تخمینہ رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ جی ایچ کیو گیٹ پر توڑ پھوڑ سے 7 لاکھ 80 ہزار روپے کا نقصان ہوا، پراسیکوشن کی جانب سے جی ایچ کیو حملہ کیس کے شواہد پر مشتمل 13 یو ایس بی عدالت میں جمع کروا دی گئی۔

    جج امجد علی شاہ نے ہدایت کی کہ جو وکلا صفائی یو ایس بی کاپیاں حاصل کرنا چاہیں وہ عدالت سے حاصل کر سکتے ہیں۔

    عدالت نے ایف ائی اے پیمرا انٹرنل سیکیورٹی اور پی ائی ڈی کی اضافی رپورٹس ملزمان کو فراہم نہ کیے جانے پر ایس ایس پی آپریشنز کو طلب کیا تھا تاہم وہ سماعت کے دوران عدالت میں پیش نہ ہو سکے۔

    عدالت نے پولیس کو آئندہ سماعت سے قبل اضافی رپورٹس ملزمان کے وکلا کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 6 فروری تک ملتوی کردی ہے۔
    انسداد دہشت گردی عدالت نے بشری بی بیٰ کی 26 نومبر کے 31 مقدمات میں عبوری ضمانت میں بھی 8 فروری تک توسیع کر دی۔ عدالت نے متعلقہ تفتیشی افسران کو ہدایت کی کہ وہ 8 فروری سے قبل بشری بی بی کو 31 مقدمات میں شامل تفتیش کریں۔

    عدالت نے 8 فروری کی سماعت میں بشریٰ بی بی کو بھی عدالت کے سامنے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے بشریٰ بی بی کی ضمانت کی درخواستوں پر سماعت 8 فروری تک ملتوی کر دی ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/ghq-case-atc-orders-release-of-omar-ayub-raja-basharat/

  • عثمان ڈار کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    عثمان ڈار کو بیرون ملک جانے کی اجازت مل گئی

    راولپنڈی: 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں عدالت نے عثمان ڈار کی بیرون ملک جانے کی درخواست منظور کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں ایک اور ملزم شہیر سکندر پر فرد جرم عائد کر دی گئی، مجموعی طور پر 118 ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔

    عدالت نے 13 جنوری کے بعد نو مئی جی ایچ پی او حملہ کیس کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کرنے کا حکم دے دیا، اور 13 جنوری کو استغاثہ کے گواہوں کے بیانات ریکارڈ کروانے کا حکم دیا۔

    عدالت نے عثمان ڈار کی بیرون ملک جانے کی درخواست منظور کر لی، اور انھیں 13 جنوری سے 21 فروری تک بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی، بانی پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرانے اور میڈیکل چیک اپ سے متعلق درخواست بھی منظور کر لی گئی۔

    بانی پی ٹی آئی نے کمیٹی کو تحریری مطالبات دینے کی اجازت دے دی

    بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا، نو مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کے دیگر ملزمان بھی سماعت کے لیے اڈیالہ جیل لائے گئے، ملزمان اجمل صابر راجہ اور غضنفر اقبال کی بریت کی درخواستوں پر دلائل نہ ہو سکے۔

    اڈیالہ جیل میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے سماعت کی، عمر ایوب کی کیس سے متعلقہ ریکارڈ فراہمی کی درخواست ملتوی کر دی گئی، عدالت نے نو مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 13 جنوری تک ملتوی کر دی۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس: 2 ملزمان کے اشتہار جاری

    جی ایچ کیو حملہ کیس: 2 ملزمان کے اشتہار جاری

    راولپنڈی: انسداد دہشتگردی عدالت نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کے 2 ملزمان کے اشتہارات جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے غیر حاضر 2 ملزمان محمد عاصم اور شہیر سکندر کے اشتہارات جاری کیے اور دونوں ملزمان کو 24 جنوری تک پیش ہونے کا وقت دے دیا۔

    عدالت کا کہنا ہے کہ ملزمان پیش نہیں ہوتے تو اشتہاری قرار دیے جائیں گے اور ان کی جائیدادیں ضبط کی جائیں گی، دونوں ملزمان جی ایچ کیو حملہ کیس کے مقدمے میں مسلسل غیر حاضر ہیں۔

    خیال رہے کہ 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں نامزد بانی پی ٹی آئی عمران خان سمیت 119 ملزمان میں سے 117 ملزمان پر فرد جرم عائد ہو چکی ہے۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس، سابق ایم این اے بلال احمد پر فرد جرم عائد

    جی ایچ کیو حملہ کیس، سابق ایم این اے بلال احمد پر فرد جرم عائد

    راولپنڈی: سابق ایم این اے بلال احمد پر جی ایچ کیو حملہ کیس میں فرد جرم عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق جی ایچ کیو حملہ کیس میں سابق ایم این اے بلال احمد پر فرد جرم عائد کر دی گئی، بلال احمد پر فرد جرم ان کے پلیڈر کے ذریعے عائد کی گئی ہے۔

    راولپنڈی کی عدالت نے نامزد دیگر دو ملزمان کو پیش ہونے کے لیے آج تین بجے تک کا وقت دیا، جب کہ انسداد دہشت گردی عدالت نے بانی پی ٹی آئی، فواد چوہدری، عمر ایوب کی فوٹیج فراہمی کی درخواستیں مسترد کر دیں۔

    سوشل میڈیا پر جھوٹا پروپیگنڈا، آئی جی اسلام آباد نے 11 ملزمان کو نوٹس جاری کر دیے

    عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 6 جنوری تک ملتوی کر دی ہے، سابق ایم پی اے لطاسب ستی کی جانب سے عمرہ ادائیگی پر جانے کی درخواست دائر کی گئی تھی، تاہم عدالت نے کوائف مکمل نہ ہونے پر لطاسب ستی کی درخواست خارج کر دی۔

    اس کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت کے جج امجد علی شاہ نے کی۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس میں شاہ محمود اور علی امین پر فرد جرم عائد

    جی ایچ کیو حملہ کیس میں شاہ محمود اور علی امین پر فرد جرم عائد

    راولپنڈی: 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں شاہ محمود قریشی، علی امین گنڈا پور سمیت 14 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی اڈیالہ جیل میں سماعت ہوئی، اے ٹی سی نے علی امین گنڈا پور، شاہ محمود قریشی، کنول شوزب، سمیت مزید 14 ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

    عدالت نے جن ملزمان پر فرد جرم عائد کی ہے، ان میں لطاسب ستی، عمر تنویر بٹ، شبلی فراز، کنوزل شوزب، تیمور مسعود، سعد علی خان، سکندر زیب، زوہیب آفریدی، فہد مسعود، راجا ناصر محفوظ شامل ہیں۔

    انسداد دہشت گردی عدالت میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    اے ٹی سی عدالت راولپنڈی کے جج امجد علی شاہ نے کیس کی سماعت کی، کیس میں نامزد مزید 6 ملزمان پر فرد جرم لگانا باقی ہے۔

    عدالت نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت 21 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    علاوہ ازیں عمران خان کی کیس میں بریت کی درخواست پر جزوی دلائل دیے گئے، اے ٹی سی نے عمران خان ودیگر کی بریت کی درخواستوں پر کل سماعت کرے گی۔

    16 دسمبر کو انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیریں مزاری سمیت مزید 9 ملزمان پر فرد جرم عائد کی تھی، جن پر فرد جرم عائد کی گئی تھی، ان میں راجا راشد حفیظ، خادم حسین، ذاکر اللہ، عظیم اللہ خان، میجر طاہر صادق، مہر محمد جاوید، چوہدری آصف شامل تھے۔

    واضح رہے کہ 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس : شیریں مزاری سمیت مزید 9 ملزمان پر فردِ جرم عائد

    جی ایچ کیو حملہ کیس : شیریں مزاری سمیت مزید 9 ملزمان پر فردِ جرم عائد

    راولپنڈی: جی ایچ کیو حملہ کیس میں شریں مزاری سمیت مزید 9 ملزمان پر فرد جرم عائد کردی گئی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔

    عدالت نے مزید نو ملزمان پر فرد جرم عائد کردی، جن پر فرد جرم عائد کی گئی ہے ان میں شیریں مزاری، راشد حفیظ،منیر، خادم حسین کھوکھر،ذاکراللہ ،عظیم اللہ خان، طاہر صادق، مہر محمد جاوید اور چوہدری آصف شامل ہیں۔

    عدالت میں ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا، دوران سماعت اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی کو کمرہ عدالت میں پیش کیا گیا اور شاہ محمود قریشی کو کوٹ لکھپت سے اڈیالہ جیل پیشی کیلئے لایا گیا۔

    راسیکیوشن کی جانب سے غیر حاضر ملزمان کی ضمانت منسوخ کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا گیا کہ غیر حاضر ملزمان جان بوجھ کر ٹرائل میں تاخیر کررہے ہیں۔

    یاد رہے جی ایچ کیو حملہ کیس میں مجموعی طور پر اٹھانوے ملزمان پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے، کیس میں ملزمان کی تعداد ایک سو انیس ہے۔

    بعد ازاں راولپنڈی کی انسداد دہشتگردی عدالت نے سماعت انیس دسمبر تک ملتوی کردی۔

  • جی ایچ کیو حملہ کیس :  عمر ایوب اور راجہ بشارت کو رہا کرنے کا حکم

    جی ایچ کیو حملہ کیس : عمر ایوب اور راجہ بشارت کو رہا کرنے کا حکم

    راولپنڈی : انسداددہشت گردی کی خصوصی عدالت نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور راجہ بشارت کو رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق راولپنڈی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔

    5پی ٹی آئی رہنماؤں کو اے ٹی سی میں پیش کیا گیا، عدالت نے عمر ایوب ، راجہ بشارت سمیت دیگر رہنماوں کو رہا کردیا۔

    عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ پشاور ہائیکورٹ سے ضمانت منظور ہونے کے باوجود کیوں گرفتار کیا۔

    مزید پڑھیں : پی ٹی آئی کے اہم رہنماؤں کی گرفتاری ڈال دی گئی

    یاد رہے گزشتہ روز بانی پی ٹی آئی سمیت سو ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی، جس کے بعد راولپنڈی پولیس نے ایوب، بشارت اور احمد چٹھہ کو اڈیالہ جیل کے باہر سے گرفتار کرلیا تھا۔

    پولیس نے پی ٹی آئی رہنماوں کوگرفتاری کےبعداڈیالہ چوکی میں رکھا بعد ازاں رہنماؤں کو رات کو پولیس لائن میں منتقل کردیا گیا تھا۔

    خیال رہے پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کو 9 مئی 2023 کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتار کیا گیا تھا جہاں وہ کرپشن کیس کی سماعت میں شریک تھے، ان پر بیرون ممالک سے غیر قانونی تحائف اور اثاثے وصول کرنے کا الزام تھا۔

    عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج اور ہنگامے پھوٹ پڑے، جب کہ ان کے حامی اور پارٹی کارکنان ان کی رہائی کا مطالبہ کرنے سڑکوں پر نکل آئے۔

    پی ٹی آئی کے مظاہرین نے راولپنڈی میں فوج کے جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو)، لاہور میں جناح ہاؤس، میانوالی ایئربیس سمیت کئی سول اور فوجی تنصیبات پر حملہ کیا اور توڑ پھوڑ کی۔

    مظاہرین نے گاڑیوں کو نذر آتش کیا، سڑکیں بلاک کیں اور پولیس اور سیکورٹی فورسز کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔