Tag: جی 20 اجلاس

  • جی 20 اجلاس : کانگریس رہنماؤں نے  بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو  آڑے ہاتھوں لے لیا

    جی 20 اجلاس : کانگریس رہنماؤں نے بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا

    نئی دلی : بھارت میں جی ٹوئنٹی اجلاس کےچندگھنٹے بعد ہی کانگریس رہنماؤں بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو آڑے ہاتھوں لے لیا اور شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔

    تفصیلات کے مطابق جی 20 اجلاس کے اختتام کے بعد بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کو کانگریس رہنماؤں نے آڑے ہاتھوں لے لیا۔۔بھارت میں جی ٹوئنٹی اجلاس کےچندگھنٹےبعدہی کانگریس رہنماؤں نے ہفتہ کےروز اتفاق رائےسےمسودہ جاری کیا، جس میں مودی سرکار کو شدیدتنقید کانشانہ بنایا گیا ہے۔

    مسودے میں کانگریسی رہنماؤں نے لکھا کہ مودی سرکارنفرت انگیزتقاریر،ٹارگٹ کلنگ،مقدس مقامات پر حملوں پرخاموش رہی، مودی کی پارٹی نے ہریانہ ،اترا کھنڈ ریاستوں میں منظم پولرائزیشن مہم چلاتے ہوئے ملک کے سماجی تانے بانے کو سبوتاژ کیا، نریندرمودی کی سمٹ میں ماحولیاتی تحفظ پر گفتگو ان کےاقدامات کے برعکس اور متصادم تھی۔

    کانگرس لیڈرنے مودی حکومت پر ہندوستان کےماحولیاتی تحفظات کو مکمل طور پر ختم کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ مودی سرکار نے جنگلات پر انحصار کرنےوالی کمزوربرادریوں جیسے آدیواسیوں کے حقوق بھی چھینےہیں۔

    کانگرس رہنما کا کہنا تھا کہ جی ٹوئنٹی اورعالمی سطح پر دیگرسربراہی اجلاسوں میں وزیراعظم کےبیانات سراسرمنافقت پرمبنی ہیں، جی ٹوئنٹی اجلاس میں مودی نےیوکرین کیخلاف جارحیت کی واضح طورپر مذمت کیوں نہیں کی۔

    ساشی تھرور نے اس سمٹ کو مودی کے اگلے انتخابات میں کامیابی کا ایک مہرہ قرار دیا۔

    ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق مودی حکومت جی ٹوئنٹی اجلاس کو اثاثے کے طور پر استعمال کرے گا، جی ٹوئنٹی اجلاس دراصل مودی کی انتخابات میں کامیابی کے لئے ہتھکنڈا ہے۔

    فرانسیسی صدر اور دیگر یورپی صدور کے مطابق بھارت جی ٹوئنٹی اجلاس میں رکن ممالک کے بیچ کشیدگی اور تلخی کوختم کرنےمیں ناکام رہا، یہ اجلاس حقیقی عالمی مسائل اجاگر کرنے میں ناکام رہا۔

  • ’چاندی اور سونے کی پلیٹیں، مودی کا دکھا وا ان کے گلے پڑ گیا‘

    ’چاندی اور سونے کی پلیٹیں، مودی کا دکھا وا ان کے گلے پڑ گیا‘

    جی 20 اجلاس میں چاندی اور سونے کی پلیٹوں کا معاملہ سامنے آنے پر مودی حکومت پر ان کے اپنوں کی جانب سے بھی شدید تنقید کی جارہی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ شرد پوار نے جی 20 سربراہی اجلاس کو لے کر مرکزی حکومت پر شدید تنقید کی۔

    شرد پوار کا مودی سرکار پر تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اپنے ملک میں ایسی کانفرنسوں کی میزبانی کرنا ہمارا فرض ہے لیکن چاندی اور سونے کی پلیٹیں پہلی بار دیکھی گئیں، انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ مودی سرکار بیمار ہے، اب کیا کہیں کہ ہندوستان کا راستہ ہے۔

    فائل تصویر آئی اے این ایس

    شرد پوار نے مودی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جی 20 جیسے سربراہی اجلاس کی میزبانی کرنا ہمارا فرض ہے، لیکن چاندی اور سونے کی پلیٹیں پہلی بار دیکھیں، انہوں نے کہا کہ ایسے تو کبھی نہیں ہوا۔

    شرد پوار کا کہنا تھا کہ ملک میں اس طرح کی کانفرنسیں پہلے بھی دو بار ہو چکی ہیں۔ اب یہ کانفرنس تیسری مرتبہ ملک میں منعقد ہو رہی ہے۔ پہلی دو کانفرنسوں میں دنیا بھر سے لوگ آئے تھے لیکن تب بھی اس طرح کا ماحول نہیں دیکھا تھا، جیسے اب دیکھا گیا ہے۔

    نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے سربراہ نے کہا کہ میں نے کبھی نہیں پڑھا کہ کسی کانفرنس میں چاندی یا سونے کی پلیٹیں رکھی گئی ہوں، تاہم میں اس بات سے اتفاق کرتا ہوں کہ یہاں آنے والے مختلف ممالک کے سربراہان مملکت کا احترام کرنا ہمارا فرض ہے۔

    انہوں نے کہا کہ یہ اس ملک کے لیے اہم ہے، لیکن اس کانفرنس کو بنیادی مسائل کے بجائے بعض لوگوں کی عظمت کی تشہیر کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے جو غیر مناسب ہے۔

  • بھارت کے لیے شرمندگی، جی 20 اجلاس کا وینیو تالاب بن گیا

    بھارت کے لیے شرمندگی، جی 20 اجلاس کا وینیو تالاب بن گیا

    نئی دہلی میں جی 20 اجلاس کے مقام پر بارش کا پانی جمع ہوگیا، انتظامیہ کی جانب سے پانی کی فوری نکاسی میں ناکامی کے باعث وینیو تالاب بن گیا۔

    تفصیلات کے مطابق برسات کے بعد نئی دہلی میں جی 20 اجلاس کا مقام تالاب کا منظر پیش کرنے لگا ہے۔ اربوں روپے کی لاگت سے تیار ہونے والا وینیو معمولی بارش بھی برداشت نہیں کرسکا۔

    عالمی رہنماؤں کے سامنے شرمندگی پر اپوزیشن کے ساتھ ساتھ بھارتی میڈیا بھی پھٹ پڑا۔ کانگریس کی جانب سے مودی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ کھوکھلی ترقی بے نقاب ہوگئی۔

    کانگریس کا کہنا تھا کہ جی 20 کے لیے 2 ہزار 700 کروڑ روپے سے وینیو تیار کیا گیا تھا۔ ایک ہی بارش میں وینیو میں پانی جمع ہوگیا ہے۔

    واضح رہے کہ دارالحکومت نئی دہلی میں جی ٹوئنٹی اجلاس شروع ہو گیا ہے، جس میں شرکت کے لیے رکن ممالک کے سربراہان کی آمد جاری ہے، امریکی صدر جوبائیڈن سمیت کینیڈا، آسٹریلیا، جاپان، چین، ترکی سمیت دیگر ممالک کے سربراہان مملکت نئی دہلی پہنچ گئے ہیں۔

    مودی سرکار نے دارالحکومت کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے، شہر میں لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے، اور ہر طرف ہُو کا عالم ہے، دکانیں اور بازار بند ہونے سے لوگ پریشان ہیں۔

    اجلاس سے قبل تبتی کمیونٹی کی جانب سے احتجاج کیا گیا تھا ، انتظامیہ نے فسادات کا الزام لگاتے ہوئے کئی مسلمانوں کے گھر بھی مسمار کیے، نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا جب کہ تشدد سے ایک نوجوان جاں بحق بھی ہوا۔

    بھارت میں جی 20 اجلاس کے موقع پر معروف بھارتی صحافی اور ناول نگار ارون دھتی رائے نے بھی مودی سرکار کی پالیسی پر شدید تنقید کی ہے۔

  • جی 20 اجلاس میں یوکرین تنازع پر اقوام متحدہ کے چارٹر کی دُہائی

    جی 20 اجلاس میں یوکرین تنازع پر اقوام متحدہ کے چارٹر کی دُہائی

    نئی دہلی: جی 20 اجلاس میں یوکرین تنازع پر اقوام متحدہ کے چارٹر کی دُہائی سنائی دی گئی ہے تاہم روس کا ذکر غائب رہا اور روسی حملے کی مذمت نہیں کی گئی، پہلے روز کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ یوکرین تنازع پر تمام ممالک اقوام متحدہ کے چارٹر اصولوں کے مطابق عمل کریں۔

    تفصیلات کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں جی ٹوئنٹی ممالک کا اجلاس دوسرے روز بھی جاری ہے، آج اجلاس میں موسمیاتی تبدیلی سمیت خطے کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا جائے گا، جب کہ گزشتہ روز اعلامیے میں تمام ممالک نے یوکرین میں جنگ پر اظہار تشویش کیا۔

    بھارتی وزیر اعظم اور جی ٹوئنٹی کے میزبان نریندر مودی نے کہا کہ عالمی رہنما مشترکہ اعلامیے پر اتفاق رائے پر پہنچ گئے ہیں، ہفتے کے روز اعلان کردہ حتمی بیان میں ’’یوکرین میں جنگ کے انسانی مصائب اور منفی اضافی اثرات‘‘ پر تو روشنی ڈالی گئی، لیکن روس کے حملے کا ذکر نہیں کیا گیا۔ جس پر ماسکو نے کہا کہ یہ بیان ’’متوازن‘‘ تھا، تاہم یوکرین کی وزارت خارجہ نے روس کے حملے کا ذکر نہ کرنے پر اس پر تنقید کی۔

    جاری اعلامیے میں تمام ملکوں پر زور دیا گیا کہ یوکرین تنازع میں دوسرے ملک کی علاقائی سالمیت کو نقصان پہنچانے کے لیے طاقت کے استعمال سے باز رہا جائے۔ اعلامیہ میں اتفاق کیا گیا کہ یوکرین تنازع پر تمام ممالک اقوام متحدہ کے چارٹر اصولوں کے مطابق عمل کریں، کہا گیا کہ یوکرین تنازع میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی ناقابل قبول ہے۔

    دریں اثنا، جی ٹوینٹی کے اجلاس کی سائیڈ لائن پر امریکا اور سعودی عرب کے درمیان ٹرانسپورٹ راہداری کا معاہدہ بھی طے پا گیا ہے۔ G20 سربراہی اجلاس کے موقع پر بھارت کو مشرق وسطیٰ اور یورپ سے جوڑنے والے کثیر القومی ریل اور جہاز رانی کے منصوبے کی نقاب کشائی کی گئی۔

    روسی صدر ولادیمیر پیوٹن، چینی صدر شی جن پنگ اور میکسیکو کے صدر اینڈریس مینوئل لوپیز اوبراڈور اجلاس میں شریک نہیں ہوئے۔ دوسری طرف 55 رکنی افریقی یونین نے مودی کی دعوت پر جی 20 کے رکن کے طور پر اپنی نشست باضابطہ طور پر سنبھالی۔

  • جی 20 اجلاس، مودی سرکار کا دہلی میں آوارہ کتوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن

    جی 20 اجلاس، مودی سرکار کا دہلی میں آوارہ کتوں کے خلاف بڑا کریک ڈاؤن

    نئی دہلی: بھارتی دارالحکومت میں آج سے منعقد ہونے والے جی 20 اجلاس کے سلسلے میں مودی سرکار کی جانب سے دہلی میں آوارہ کتوں کے خلاف بھی بڑا کریک ڈاؤن کیا گیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق روئٹرز اور جانوروں کے حقوق کے لیے آواز اٹھانے والے کارکنوں کا کہنا ہے کہ دہلی کی سڑکوں پر گھومنے والے سیکڑوں آوارہ کتوں کو حکام نے پکڑ کر پناہ گاہوں میں منتقل کر دیا ہے۔

    اس سے قبل دہلی حکام نے بندروں کو بھی عوامی مقامات سے ڈرا کر بھگانے کے لیے لنگوروں کی کٹ آؤٹ تصاویر لگا دیے تھے، اور یہی نہیں، حکام نے شہر میں کئی کچی آبادیوں کا بھی بے دردی سے خاتمہ کر دیا تھا۔

    میونسپل کارپوریشن آف دہلی نے آوارہ کتے ہٹانے کے عمل کو جی ٹوئنٹی اجلاس سے نہیں جوڑا، اور عجیب مؤقف ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ کتوں کو ’’صرف فوری ضرورت کے تحت‘‘ اٹھایا جا رہا ہے۔ تاہم دوسری طرف روئٹرز کے مطابق کتوں کی پکڑ دھکڑ کے لیے جن ایمبولینسوں کا استعمال کیا گیا ان پر ’’آن ڈیوٹی G-20‘‘ کے بورڈ آویزاں تھے۔

    نئی دہلی میں جی 20 اجلاس، بھارتی صحافی اروندتی رائے برس پڑیں

    واضح رہے کہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق دہلی میں 60 ہزار سے زیادہ آوارہ کتے موجود ہیں، میونسپل کارپوریشن نے اگست میں آوارہ کتوں کو G-20 سربراہی اجلاس کے پیش نظر نمایاں مقامات کے آس پاس سے ہٹانے کا حکم جاری کیا تھا، لیکن پھر رد عمل کے باعث دو دن بعد ہی یہ ہدایات واپس لے لی گئی تھیں۔

  • نئی دہلی میں جی 20 اجلاس، بھارتی صحافی اروندتی رائے برس پڑیں

    نئی دہلی میں جی 20 اجلاس، بھارتی صحافی اروندتی رائے برس پڑیں

    نئی دہلی: بھارت میں جی 20 اجلاس کے موقع پر معروف بھارتی صحافی اور ناول نگار اروندتی رائے مودی سرکار کی پالیسی پر شدید تنقید کی۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں جی ٹوئنٹی اجلاس شروع ہو گیا ہے، جس میں شرکت کے لیے رکن ممالک کے سربراہان کی آمد جاری ہے، امریکی صدر جوبائیڈن سمیت کینیڈا، آسٹریلیا، جاپان، چین، ترکی سمیت دیگر ممالک کے سربراہان مملکت نئی دہلی پہنچ گئے ہیں۔

    اس موقع پر مودی سرکار نے دارالحکومت کو چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے، شہر میں لاک ڈاؤن لگا دیا گیا ہے، اور ہر طرف ہُو کا عالم ہے، دکانیں اور بازار بند ہونے سے لوگ پریشان ہیں۔

    اجلاس سے قبل تبتی کمیونٹی کی جانب سے احتجاج کیا گیا، انتظامیہ نے فسادات کا الزام لگاتے ہوئے کئی مسلمانوں کے گھر مسمار کر دیے، نوجوانوں کو گرفتار کر لیا، جب کہ تشدد سے ایک نوجوان جاں بحق بھی ہوا۔

    بھارتی صحافی اروندتی رائے ملکی صورت حال پر برس پڑیں، انھوں نے کہا عالمی سربراہان جی ٹوئنٹی میں شرکت تو کر رہے ہیں لیکن یہ نہیں جانتے بھارت میں کیا ہو رہا ہے، انھوں نے کہا بھارت میں مسلمان اور اقلیتوں کے ساتھ جو ہو رہا ہے اس پر عالمی سربراہان کو خاموش نہیں رہنا چاہیے۔

  • اسپین کے صدر کا بھی جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    اسپین کے صدر کا بھی جی 20 اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ

    اسپین کے صدر پیڈرو سانچیز کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا جس کے باعث اب وہ جی ٹوئنٹی سمٹ میں شرکت کے لیے بھارت نہیں جائیں گے۔

    سوشل میڈیا پر اسپین کے صدر پیڈرو سانچیز نے لکھا کہ میں بہتر محسوس کر رہا ہوں تاہم کورونا کی وجہ سے بھارت نہیں جا سکوں گا۔

    پیوٹن کا جی 20 اجلاس میں شرکت سے انکار

    اجلاس سے متعلق انکا کہنا تھا کہ اسپین کی نمائندگی پہلے نائب صدر نادیہ کالوینو سانتاماریا اور اقتصادی امور کے وزیر اور خارجہ امور جوز مینوئل الباریس، یورپی یونین اور تعاون کے وزیر کریں گے۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق اس سے قبل روس کے صدر ویلادیمیر پیوٹن اور چین کے صدر شی جن پنگ بھی جی 20 سمٹ کے لیے بھارت نہ آنے کا اعلان کر چکے ہیں۔

    جی 20 اجلاس، عالمی سطح پر بھارت کا مصنوعی چہرہ بے نقاب

    یاد رہے کہ G20 لیڈروں کا اجلاس 9، 10 ستمبر کو بھارت کی قومی دارالحکومت دہلی میں منعقد ہوگا۔

    اس اجلاس میں  30 سے ​​زائد سربراہان مملکت اور یورپی یونین کے اعلیٰ حکام کے علاوہ 14 بین الاقوامی تنظیموں کے سربراہان کی شرکت متوقع ہے۔

  • جی 20 اجلاس، عالمی سطح پر بھارت کا مصنوعی چہرہ بے نقاب

    جی 20 اجلاس، عالمی سطح پر بھارت کا مصنوعی چہرہ بے نقاب

    بھارت کی جانب سے جی 20 اجلاس کی میزبانی، عالمی سطح پر بھارت کا مصنوعی چہرہ کھل کر سا منے آگیا۔

    تفصیلات کے مطابق مرکزی دہلی کے چاروں اطراف مودی سرکار کی جانب سے خوشامد زوروں پر ہے، منافقانہ طرز اپناتے ہوئے دہلی میں قائم کچی آبادیوں کو ڈھانپ دیا گیا اور وہاں کے رہائشیوں کے چہرے پر جی 20 کے پوسٹر لگا دیئے گئے ہیں۔

    دہلی میں قائم کچی آبادیوں کی نقل وحرکت بھی انتہائی محدود کردی گئی ہے، نقل و حرکت پر پابندیوں کیساتھ کنٹرول زون قائم کردیئے گئے ہیں، جبکہ وسطی دہلی میں تمام پبلک ٹرانسپورٹس اوردکانوں کو بڑے پیمانے پر بندش کا سامنا ہے۔

    دہلی کے مقامی لوگوں کو اس صورتحال کے باعث شدید پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جبکہ اگلے 3 سے 4 روز تک انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔

    دوسری جانب جھوٹی نمود و نمائش کیلئے مودی سرکار نے جی 20 کے زائرین کیلئے تمام پمپ اینڈ شو، دھوم دھام اور چمک دمک کاانتظام کیے رکھا ہے۔

  • نئی دلی میں جی 20 اجلاس سے پہلے ہندو عیسائی فسادات میں شدت آگئی

    نئی دلی میں جی 20 اجلاس سے پہلے ہندو عیسائی فسادات میں شدت آگئی

    نئی دہلی : بھارت میں ستمبر میں ہونے والے جی 20 اجلاس سے پہلے ہی فسادات شدت اختیار کرگئے، جی 20اجلاس میں امریکا سمیت کئی ممالک کے سربراہوں نے شرکت کرنی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نئی دلی میں جی 20اجلاس سے پہلے ہندو عیسائی فسادات میں شدت آگئی ، ستمبر میں ہونے والے جی20 اجلاس سے پہلے ہی فسادات شدت اختیارکرتے جا رہے ہیں۔

    جی 20اجلاس میں امریکا سمیت کئی ممالک کے سربراہوں نے شرکت کرنی ہے، سوال یہ اٹھتا ہے کیا ایسےماحول میں جی 20اجلاس میں شرکت کرنامناسب ہے؟

    عیسائیوں پر ہونیوالا تشدد منی پور سے شروع ہوا اور اب نئی دلی تک پھیل گیا ہے ، 20 اگست کو نئی دلی میں عبادت میں مصروف عیسائیوں پر35 سے 40 مسلح افراد کا حملہ ہوا ، مسلح حملہ آورتلواروں،ڈنڈوں اور سریوں سے لیس تھے، حملہ آوروں کاتعلق آر ایس ایس،وی ایچ پی،بجرنگ دل جیسی ہندوانتہا پسند تنظیموں سے تھا۔

    ہندو انتہا پسندوں نے چرچ کے احاطےمیں توڑ پھوڑ کی اور مقدس اوراق کو بھی پھاڑ دیا ، ناصرف مرد عیسائیوں پرتشددکیا گیا بلکہ کچھ خواتین کوبرہنہ بھی کیا گیاجو شرمناک فعل تھا، حملہ آوروں کادعویٰ تھا بھارت ہندو ملک ہے دوسرے مذاہبِ کی سرگرمیوں کی اجازت نہیں۔

    ہندو انتہا پسندوں نےمسیحی برادری پر ہندوؤں کےمذہب کی تبدیلی کی کوششوں کاالزام لگایا اور مسیحی برادری پرہندو اکثریتی علاقے میں ان کی عبادات پر اعتراض کیا۔

    جس کے بعد عیسائی برادری نےتھانےمیں شکایت درج کرائی تو 300انتہا پسندوں نے تھانےکے باہر احتجاج کیا۔

    رواں سال بھارت میں عیسائیوں کیخلاف 400 حملے ریکارڈ کیے جا چکے ہیں اور تشدد میں اضافے کا رجحان ہے ، بھارت میں اقلیتوں اور خواتین کےعدم تحفظ کایہ تازہ واقعہ ایک عرصےسےجاری سلسلے کی کڑی ہے۔

    منی پور میں بھی ہندوؤں کی پُرتشدد کارروائیوں سے سیکڑوں عیسائی جاں بحق اور متعددچرچ تباہ ہوچکے ہیں، ہندو انتہا پسندوں کی بڑھتی کارروائیوں سے بھارت کی مسلمان،عیسائی،سکھ اوربیشتراقلیتیں نشانہ بن رہی ہیں۔

    بھارت اقلیتوں کیلئےمکمل غیر محفوظ ملک بن چکا ہے ، جس کی جی 20اجلاس میں بھی بھرپور مذمت ہونی چاہیے۔

  • جی 20 اجلاس، مشعال ملک کا اسلام آباد کے عوام سے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل

    جی 20 اجلاس، مشعال ملک کا اسلام آباد کے عوام سے سڑکوں پر نکلنے کی اپیل

    اسلام آباد : حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ سرینگر میں جی 20 اجلاس کے حوالے سے عوام سے اپیل کی ہے۔

    حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال ملک نے کہا ہے کہ آج جی 20 کا سمٹ  ہو رہا ہے، دنیا کو یہ پیغام دیں کشمیری قوم جی 20 ممالک کا بائیکاٹ کرتی ہے۔

    مشعال ملک نے کہا کہ 22 مئی کو دوپہر ڈھائی بجے زیرو پوائنٹ اسلام آباد سے نیشنل پریس کلب کی طرف بڑھیں، راولپنڈی اسلام آباد کے عوام سڑکوں پر نکلیں۔

    مشعال ملک نے کہا کہ کشمیری عوام کبھی بھی اپنے وطن کو مودی سرکار کے حوالے نہیں کرے گی۔

    سری نگر میں جی 20 اجلاس آج سے شروع ہوگا، کنٹرول لائن کے دونوں جانب مکمل ہڑتال

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر کے شہر سری نگر میں جی 20 اجلاس آج سے شروع ہوگا، اجلاس میں چین نے شرکت سے صاف انکار کر دیا ہے، جب کہ ترکیہ اور سعودی عرب کی جانب سے بھی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا امکان ہے کیوں کہ ان کی جانب سے شرکت کی تصدیق نہیں کی گئی ہے، مصر نے بطور مہمان اجلاس میں آنے کی رجسٹریشن نہیں کرائی۔

    دوسری جانب جی ٹوئنٹی اجلاس کے خلاف دنیا کے بڑے بڑے شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا، احتجاج کرنے والے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ وادی کو فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا ہے، مقبوضہ وادی میں گرفتاریاں، خواتین اور بچوں کو ہراساں کرنا معمول بن چکا ہے۔