Tag: جی 20 ممالک

  • جی 20 ممالک: سعودی عرب کی بڑی پیش رفت

    جی 20 ممالک: سعودی عرب کی بڑی پیش رفت

    سعودی وزیرتوانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان کا اپنے بیان میں کہنا ہے کہ سعودی عرب 2030 تک دنیا کی پندرہ بڑی معاشی طاقتوں میں شامل ہونے کے لیے درست سمت میں قدم بڑھا رہا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیر توانائی نے کہا کہ سعودی عرب کئی بین الاقوامی تنظیموں اور پروگراموں کا موثر ممبر ہے، جی 20 میں سعودی عرب مجموعی قومی پیداوار کے حوالے سے 18 ویں سے 16 ویں نمبر پر پہنچ چکا ہے، جی 20 کے دائرے میں سعودی معیشت نے جس طرح پیشرفت کی ہے وہ قابل فخر ہے۔

    وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کا ہدف 2030 تک دنیا کی پندرہ بڑی معیشتوں میں شامل ہونا ہے، شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا یہ پیشرفت یہ بتا رہی ہے کہ سعودی عرب میں ترقی کا سفر درست سمت میں جاری ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’سعودی عرب چاہتا ہے جی 20 میں شامل ممالک ایسے تمام حل اور طریقوں کے لیے اپنے دروازے کھلے رکھیں جو مربوط اور منصفانہ تبدیلی کی جانب لے جاتے ہوں‘۔ سعودی عرب جی 20 میں اپنا کردار مضبوط اور موثر بنانا چاہتا ہے۔

    سعودی وزیر توانائی نے مزید کہا کہ سعودی عرب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لیے پالیسی سازی میں جی 20 کے ساتھ ہے، جبکہ اس حوالے سے سعودی عرب کا موقف واضح ہے کہ پیرس معاہدے پرعمل درآمد کے دائرے میں کاربن کے اخراج کا مسئلہ بھرپور طریقے سے حل کیا جائے۔

    سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ اس بات کو بھی مدنظر رکھا جائے کہ مختلف حل اور طریقہ کار ہر ملک اور ہر علاقے کے مختلف ہوتے ہیں۔

  • پاکستان کو جی 20 ممالک سے قرضوں میں مزید ریلیف ملنے کا امکان

    پاکستان کو جی 20 ممالک سے قرضوں میں مزید ریلیف ملنے کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان کو جی 20 ممالک سے قرضوں میں مزید ریلیف ملنے کا امکان ہے، جاپان، اٹلی اور اسپین سے مزید 18 کروڑ 95 لاکھ ڈالر کا مزید قرض موخر کرایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کی سیلاب کے بعد جی 20 ملکوں سے مزید ریلیف کی تیاریاں جاری ہے۔

    اقتصادی امورڈویژن نے بتایا کہ گزشتہ 2 برسوں کے دوران جی 20 ممالک سے 3 ارب 68 کروڑ ڈالر کی قرض ادائیگیاں موخر کی گئیں۔

    دستاویز میں کہا گیا کہ سال 2020 سے 2021 تک تین مراحل میں جی 20 ممالک سے قرض ادائیگیاں مؤخر کرائی گئی۔

    اقتصادی امورڈویژن کا کہنا تھا کہ 2021 کے دوران مجموعی طور پر 2 ارب 7 کروڑ ڈالر سے زائد قرض مؤخر کرایا گیا، اس دوران 1 ارب 60 کروڑ ڈالر قرض مؤخرکرایا گیا۔

    دستاویز کے مطابق جاپان، اٹلی اور اسپین سے مزید 18 کروڑ 95 لاکھ ڈالر کا قرض مزید موخر کرایا جائے گا، جی 20 ممالک کو اب قرض ادائیگیاں 2025 سے 2028 تک کی جائیں گی۔

    اقتصادی امورڈویژن کے مطابق جی 20ممالک سے تیسرےسیشن میں ابھی تک 94 کروڑ 70 لاکھ ڈالر کے قرض موخر ہوئے ، جاپان، اٹلی اور اسپین سے معاہدوں کے بعد یہ رقم 1 ارب 13 کروڑ ڈالر سے زائد ہو جائیں گی۔

    کورونا وبا کے دوران جی 20ممالک نے قرض ادائیگیاں مؤخر کرنے کے اقدامات شروع کیے تھے۔

  • ’پاکستان جیسے ملک سیلاب اور بڑھتے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہیں، جی 20 خصوصی فنڈ قائم کرے‘

    ’پاکستان جیسے ملک سیلاب اور بڑھتے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہیں، جی 20 خصوصی فنڈ قائم کرے‘

    نیویارک: سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس نے کہا ہے کہ پاکستان جیسے ملک سیلاب اور بڑھتے قرضوں کے بوجھ تلے دبے ہیں، جی 20 خصوصی فنڈ قائم کرے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے افتتاحی خطاب کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے دنیا کو خطرات لاحق ہیں، گرین ہاؤس گیسز کا اخراج موسمیاتی تبدیلی کی بڑی وجہ ہے، اس کی وجہ سے کئی ممالک کو قدرتی آفات کا سامنا ہے۔

    یو این سیکریٹری جنرل نے کہا ہماری دنیا خطرے میں ہے، اور مفلوج ہے، تعاون اور بات چیت ہی آگے بڑھنے کا واحد راستہ ہے، کسی بھی بڑے عالمی چیلنج کو ’رضامندی کے اتحاد‘ سے حل نہیں کیا جا سکتا، ہمیں دنیا کے اتحاد کی ضرورت ہے۔

    انھوں نے کہا موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے عالمی سطح پر غیر معمولی بارشیں تباہی پھیلا رہی ہیں، پاکستان میں سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی، متاثرہ ممالک عالمی برادری کی جانب سے ٹھوس اقدامات کے منتظر ہیں۔

    ان کا کہنا تھا موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے، ترقی یافتہ ممالک آگے بڑھیں، ہمیں توانائی کے روایتی ذرائع سے ہٹ کر قابل تجدید ذرائع کی جانب جانا ہوگا، پائیدار ترقی کے لیے غریب اور ترقی یافتہ ممالک کو ساتھ لے کر چلنے کی ضرورت ہے۔

    انتونیو گوتریس نے کہا جی 20 جیسے ترتی یافتہ ممالک کو ترقی پذیر ممالک کی مدد کے لیے آگے آنا ہوگا، ترقی پذیر ممالک پر قرضوں کا بوجھ کم کرنے کے لیے عالمی سطح پر اقدامات کی ضرورت ہے، اور ایک مؤثر حکمت عملی درکار ہے۔

    انھوں نے کہا ترقی پذیر ممالک کی خصوصی مدد کے لیے جی 20 ممالک کو خصوصی فنڈز قائم کرنا چاہیے، پاکستان جیسے ملک سیلاب کے ساتھ بڑھتے قرضوں کے بوجھ سے نبرد آزما ہیں۔

    یو این سیکریٹری جنرل نے کہا ہمیں عام آدمی کے مسائل حل کرنے کے لیے خصوصی توجہ دینا ہوگی، ترقی پذیر ملکوں پر قرضوں کا بوجھ کم کر کے عوام کے لیے ترقی کے مواقع پیدا کرنا ہوں گے۔