Tag: جے آئی ٹی رپورٹ

  • جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: ملزمان کی جے آئی ٹی رپورٹ مسترد کرنےکی استدعا

    جعلی بینک اکاؤنٹس کیس: ملزمان کی جے آئی ٹی رپورٹ مسترد کرنےکی استدعا

    اسلام آباد : منی لانڈرنگ کیس میں ملزمان عبدالغنی مجید اور انورمجید نے جےآئی ٹی رپورٹ مسترد کرنے کی استدعا کردی۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں ملزمان عبد الغنی اور انورمجید نے جواب سپریم کورٹ میں جمع کرا دیا جس میں انہوں نے جے آئی ٹی رپورٹ مسترد کرنے کی درخواست کی۔

    عدالت عظمیٰ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا ہے کہ جے آئی ٹی کے پاس معاملہ نیب کوارسال کرنے کی سفارش کا جوازنہیں ہے، جے آئی ٹی کی سفارش کی منظوری دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہوگی۔

    ملزمان کی جانب سے جواب میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ جےآئی ٹی کی ایگزیکٹوسمری اورحتمی رپورٹ کے 4 والیم فراہم کیے گئے، کن 924 لوگوں کے بیان ریکارڈ کیے گئے نام فراہم نہیں کیے گئے۔

    سپریم کورٹ میں جمع کرائے گئے جواب میں کہا گیا کہ جس ریکارڈ کا جائزہ لیا گیا وہ بھی فراہم نہیں کیا گیا، ایسے حالات میں جے آئی ٹی رپورٹ پرمفصل جواب دینے سے قاصرہیں۔

    ملزمان کے مطابق رپورٹ کے ساتھ کوئی مواد یا دستاویزات نہیں جو الزامات کی تائید کرے جبکہ جے آئی ٹی رپورٹ میں لگائے گئے ہر الزام میں معصوم ہیں۔

    سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت31 دسمبرکو ہوگی

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 31 دسمبر کو ہوگی جس کے لیے آصف علی زرداری، فریال تالپور سمیت دیگر افراد کو نوٹس جاری کردیے گئے۔

  • والیم 10 کھل گیا، مریم نواز کے بینیفشل آنر ہونے کی تصدیق، مزید انکشافات جلد متوقع

    والیم 10 کھل گیا، مریم نواز کے بینیفشل آنر ہونے کی تصدیق، مزید انکشافات جلد متوقع

    اسلام آباد: سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی رپورٹ کا والیم 10 کھول دیا، اس جلد کی کاپیاں نیب کے حوالے کردی گئیں جس میں انکشاف ہوا ہے کہ برٹش ورجن آئی لینڈ نے مریم نواز کے بینیفشل آنر ہونے کی تصدیق کی جبکہ 4 ممالک نے پاکستانی اداروں کی مدد کی یقین دہانی کرائی ہے، بقیہ رابطے میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے والیم ٹین نیب کو دے دیا جس کے بعد کچھ تفصیلات منظر عام پر آگئیں۔

    نیب اسلام آباد اور نیب لاہور کی سی آئی ٹی تشکیل

    اے آر وائی نیوز اسلام آباد کے نمائندے ذوالقرنین حیدر نے اینکر پرسن ارشد شریف کے پروگرام پاور پلے میں بتایا کہ نواز شریف کے خلاف تحقیقات کے لیے نیب نے دو سی آئی ٹی (کمبائنڈ انویسٹی گیشن ٹیم) بنائی ہیں ایک کا تعلق اسلام آباد نیب اور دوسری ٹیم کا تعلق لاہور نیب سے ہے۔

    دیکھیں ویڈیو:

    رپورٹر کے مطابق سی آئی ٹی اسلام آباد کی سربراہی ڈائریکٹر رضوان احمد جب کہ سی آئی ٹی لاہور کی سربراہی ڈائریکٹر امجد مجید کررہے ہیں، نیب کی 14 رکنی ٹیم پوچھ گچھ کرے گی، اس میں 11 ارکان کا تعلق راولپنڈی نیب اور 3 ارکان کا تعلق نیب لاہور سے ہے، نواز شریف جے آئی ٹی کے بعد اب سی آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

    نواز شریف 11 بجے، اسحق ڈار اور طارق شفیع کی 3 بجے طلبی

    رپورٹر کے مطابق نواز شریف کو لاہور میں کل 11 بجے نیب آفس طلب کیا گیا ہے، اسی طرح اسحاق ڈار اور طارق شفیع کو ناجائز اثاثہ کیس سہ پہر 3 بجے طلب کیا گیا ہے، ان کے خلاف سپریم کورٹ نے ایک علیحدہ سے ریفرنس دائر کرنے کا کہا ہے۔

    والیم ٹین میں 4 ممالک کے خطوط موجود

    سپریم کورٹ کے حکم پر والیم ٹین کی ایک کاپی اسلام آباد نیب اور دوسری کاپی لاہور نیب کے حوالے کی گئی ہے، والیم ٹین میں 4 ممالک برطانیہ، سعودی عرب، برٹش ورجن آئر لینڈ اور متحدہ عرب امارات کے خطوط بھی شامل ہیں۔

    برٹش ورجن آئر لینڈ کی مریم نواز کے بینیفشل آنر ہونے کی تصدیق

    والیم ٹین میں اہم بات یہ ہے کہ برٹش ورجن آئر لینڈ نے خط میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ وزیر اعظم کی صاحب زادی مریم نواز آف شور کمپنی کی بینیفشل آنر ہیں۔

    والیم ٹین سامنے رکھ کر شریف خاندان سے تفتیش ہوگی

    ذرائع کا کہنا ہے کہ والیم ٹین کو سامنے رکھ شریف خاندان سے تفتیش کی جائے گی، جب مریم نواز کو طلب کیا جائے اور پوچھا جائے گا کہ کیا وہ آف شور کمپنی کی بینیفشل آنر ہیں؟ ان کے انکار  کی صورت میں انہیں یہ خط دکھادیا جائےگا، والیم ٹین میں شامل مواد کی مناسبت سے ان سے سوالات بھی کیے جائیں گے۔

    ن لیگ نے حدیبیہ پیپر ملز کیس میں اپیل دائر کرنے کا فیصلہ روک لیا

    رپورٹر نے بتایا کہ حدیبیہ پیپر ملز کے حوالے سے سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ شریف فیملی اپیل دائر کرے لیکن تازہ اطلاع موصول ہوئی ہے کہ اپیل دائر نہیں کی جارہی، لکھی گئی اپیل بھی روک لی گئی ہے کیوں کہ دو روز قبل ن لیگ ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں اٹارنی جنرل نے خصوصی شرکت کی اور فیصلہ ہوا کہ 24 اگست کو ہونے والی سپریم کورٹ کی سماعت میں جواب داخل کرایا جائے گا کہ مزید جج نے کچھ کہا تو اپیل دائر کی جائے گی۔

    سعودی عرب کا جواب

    ذرائع کا کہنا ہے کہ والیم ٹین کی دستاویزات کے مطابق پاکستانی اداروں نے عزیزیہ اسٹیل اور ہل میٹل کیسز کے حوالے سے سعودی عرب سے رابطہ کیا تھا جواب میں انہوں نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جلد اس خط کا جواب دیں گے۔

    متحدہ عرب امارات کا جواب

    اسی طرح متحدہ عرب امارات سے جواب پہلے ہی آچکا ہے کہ وہ گلف اسٹیل کے حوالے سے کلیئر کرچکے ہیں کہ یہاں پر ان کا کوئی ریکارڈ نہیں۔

    نواز شریف پیش نہ ہوئے تو مشکلات میں اضافہ ہوگا

    رپورٹر کے مطابق کل اگر نواز شریف پیش ہوئے تو تحقیقات آگے بڑھیں گی اگر پیش نہیں ہوئے تو ان کے لیے مشکلات آگے بڑھ سکتی ہیں۔

    نیب کی ٹیم ملزم کو گرفتار کرنے کا اختیار رکھتی ہے

    ارشد شریف کے ایک سوال پر رپورٹر ذوالقرنین حیدر نے بتایا کہ نیب قوانین کے تحت ملزم بیان دینے آئے، نیب کا انویسٹی گیشن آفیسر  اس سے مطمئن نہ ہو اور  ملزم چالاکی سے کام لے تو انویسٹی گیشن آفیسر کو اختیار ہے کہ وہ فوری طور پر چیئرمین نیب سے منظوری لے کر ملز م کو وہیں گرفتار کرلےمضاربہ اسکینڈل سمیت دیگر نیب کیسز اس کی مثال ہیں۔

    نیب وارنٹ حاصل کرکے بعد میں گھر پر بھی چھاپہ مار سکتی ہے

    دوسری صورت میں یہ بھی ممکن ہے کہ نیب کے پاس اختیار ہے کہ وہ چیئرمین سے وارنٹ گرفتاری حاصل کرکے ملزم کے گھر چھاپہ مار کر اسے گرفتار کرلے۔

    والیم ٹین جیسے جیسے کھلے گا مزید انکشافات سامنے آئیں گے

    رپورٹر کے مطابق جیسے جیسے والیم ٹین کھلے گا اسی طرح مزید ممالک کے خطوط سامنے آئیں گے، ایک جج نے دوران سماعت کہا تھا کہ یہ والیم 10 بہت خطرناک ہے، اس سے مراد یہ ہے کہ والیم ٹین میں بہت سے ایسے ممالک کے نام خطوط شامل ہیں جن کے جوابات ابھی آنے باقی ہیں۔

    یہ پڑھیں: ضرورت پڑی تو والیم 10 سامنے لے آئیں گے، سپریم کورٹ

    خیال رہے کہ عدالت نے پاناما کیس میں شریف خاندان کے خلاف چار علیحدہ علیحدہ نیب ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا اور اب سپریم کورٹ نے نیب کو یہ خفیہ جلد نمبر 10 فراہم کردی ہے تاکہ نیب ریفرنسز کی تیاری میں استعمال کیا جاسکے۔

    اطلاعات ہیں کہ نیب کی درخواست پر سپریم کورٹ نے نیب کو والیم 10 کی چار مصدقہ کاپیاں فراہم کی ہیں، والیم ٹین 415 سے زائد صفحات پر مشتمل ہے، یہ والیم جب عدالت میں نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے دیکھا تھا تو اسے دیکھ کر ہی واپس کردیا تھا۔

    یہ ضرور پڑھیں: جے آئی ٹی رپورٹ: خفیہ کی گئی جلد میں کیا ہوسکتا ہے؟؟

  • ضرورت پڑی تو والیم 10 سامنے لے آئیں گے، سپریم کورٹ

    ضرورت پڑی تو والیم 10 سامنے لے آئیں گے، سپریم کورٹ

    اسلام آباد: جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت کے دوران رپورٹ کی جلد نمبر 10 کا تذکرہ بھی ہوا جس پر جسٹس اعجاز افضل نے واضح کیا کہ کچھ بھی خفیہ نہیں، ضرورت پڑنے پر والیم 10 کو بھی سامنے لے آئیں گے۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے شریف فیملی کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ کیا آپ کے حق میں بعد میں کوئی چیز آتی ہے تو کیا ہم چھپالیں گے؟ جے آئی ٹی نے سوئٹزرلینڈ سے معلومات مانگی ہیں، جواب تاخیر سے آیا تو شیئر کیا جائے گا۔

     

    اسلام آباد: جے آئی ٹی رپورٹ پر سماعت کے دوران رپورٹ کی جلد نمبر 10 کا تذکرہ بھی ہوا جس پر جسٹس اعجاز افضل نے واضح کیا کہ کچھ بھی خفیہ نہیں، ضرورت پڑنے پر والیم 10 کو بھی سامنے لے آئیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد نمبر دس میں کیا ہے؟ اس بارے میں سپریم کورٹ نے خود اشارہ دے دیا، جلد 10 کا تذکرہ سامنے آنے پر جسٹس عظمت سعید نے کہا ہے کہ والیم 10 میں لکھا ہے کہ کتنی قانونی معاونت آتی ہے کتنی نہیں۔

    جسٹس اعجاز افضل نے واضح کیا کہ  کوئی چیز خفیہ نہیں ضرورت پڑنے پر والیم 10 کھول دیں گے، جے آئی ٹی کو دفتر خالی کرنے کا کہہ دیا جے آئی ٹی کی جانب سے مزید دستاویزات نہیں آسکتیں۔

    جسٹس اعجاز الاحسن نے شریف فیملی کے وکیل سے مکالمے میں کہا کہ کیا آپ کے حق میں بعد میں کوئی چیز آتی ہے تو کیا ہم چھپالیں گے؟ جے آئی ٹی نے سوئٹزرلینڈ سے معلومات مانگی ہیں، جواب تاخیر سے آیا تو شیئر کیا جائے گا۔

  • صرف جے آئی ٹی رپورٹ پراستعفیٰ کا مطالبہ درست نہیں، گورنرسندھ

    صرف جے آئی ٹی رپورٹ پراستعفیٰ کا مطالبہ درست نہیں، گورنرسندھ

    کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ عدالت میں پیش ہوچکی ہے اسے فیصلہ کہنا درست نہیں آخری فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے، وزیر اعظم کا استعفیٰ عوامی مینڈیٹ کے خلاف ہوگا۔

    یہ بات انہوں نے گورنر ہاؤس کراچی میں جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کے موقع پر کیا، ملاقات کے دوران ملک کی سیاسی صورتحال، سی پیک کے ذریعے ملک میں تعمیر و ترقی کے نئے دور کے آغاز اور توانائی بحران کے خاتمے کے لئے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    گورنر سندھ نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر ہی جے آئی ٹی بنی اور اس نے اپنی رپورٹ عدالت عظمیٰ میں پیش کردی ہے۔ لہٰذا رپورٹ کو فیصلہ کہنا درست نہیں، اس پر فیصلہ سپریم کورٹ نے کرنا ہے۔ وزیر اعظم کا استعفیٰ عوام کے مینڈیٹ کے خلاف ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کی نظریں اس قت پاکستان پر لگی ہوئی ہیں ہمیں سیاسی طور پر بالغ قوم کا کردار ادا کرنا ہوگا۔

    اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جے آئی ٹی کی رپورٹ کے کلی طور پر درست، غلط یا جزوی طور پر غلط یا درست ہونے کا فیصلہ کرنا سپریم کورٹ کا کام ہے، اس لیے اس سے قبل وزیر اعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ کرنا درست نہیں ہے ہم سب کو سیاسی بلوغت کا مظاہرہ کرنا چاہئیے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت سیاسی عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔ پالیسیوں کے تسلسل کے لئے سیاسی استحکام ضروری ہے۔ ان ہاؤس تبدیلی کے بارے میں ایک سوال پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اس کا فیصلہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کو کرنا ہے۔

    گورنرسندھ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ انہوں نے نیب آرڈینینس کے خاتمے اور کیپ ٹو پاور سبسڈی بل پر اس لئے اعتراض لگایا کہ یہ عوامی مفاد کے خلاف تھے۔

  • جے آئی ٹی رپورٹ: خفیہ کی گئی جلد میں کیا ہوسکتا ہے؟؟

    جے آئی ٹی رپورٹ: خفیہ کی گئی جلد میں کیا ہوسکتا ہے؟؟

    کراچی: پاناما کیس میں بننے والی جے آئی ٹی کی تحقیقاتی رپورٹ کے والیم نمبر 10 میں آخر ایسا ہے کیا جو جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو سپریم کورٹ میں باقاعدہ درخواست دائر کرنی پڑی کہ اس رپورٹ کو کسی صورت منظر عام پر نہ لایا جائے اور اسے سپریم کورٹ نے بغیر کسی اعتراض کے اسے قبول کرلیا۔

    رپورٹ منظر عام پر لائی جائے، ن لیگ

    ن لیگ کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ اس جلد کو منظر عام پر لایا جائے، رپورٹ پیش کرنے کے فوری بعد دانیال عزیز نے سپریم کورٹ کے باہر بیان دیا تھا کہ یہ جلد منظر عام پر کیوں نہیں لائی جارہی بعدازاں دوبارہ پریس کانفرنس میں انہوں نے یہ مطالبہ کیا۔

    جے آئی ٹی رپورٹ کے والیم 10 میں آخر ہے کیا؟؟ اگر امکانات پر بات کی جائے تو درج ذیل نکات سامنے آتے ہیں۔

    سلطانی گواہوں کے نام؟

    جے آئی کی رپورٹ میں جن افراد کو جے آئی ٹی کے سامنے پیش کیا گیا ان میں سے سلطانی گواہوں کے نام اور ان کے بیانات ہوسکتے ہیں جنہوں نے پاناما کیس کی تحقیقات میں جے آئی ٹی کی پس پردہ مدد کی۔

    غیر ملکی تحقیقاتی اداروں کی معاونت کے بارے میں؟

    جن غیر ملکی تحقیقاتی اداروں نے مدد کری ان کے بار ے میں ہوسکتا ہے کیوں کہ جے آئی ٹی نے خود کہا تھا کہ جلد 10 خفیہ رکھی جائے کیوں کہ اس میں غیر ملک جا کر کی گئی تحقیقات بھی شامل ہیں۔

    آف شور کمپنیوں کے مالک دیگر افراد خبردار نہ ہوجائیں؟

    پاناما کیس میں سامنے آنے والے دیگر پاکستانی سیاست دان، صنعت کار، بیورو کریٹس، ارکان اسمبلی اور دیگر حکومتی و غیر حکومتی شخصیات کے بارے میں کی گئی تحقیقات ہوسکتی ہے کہ قبل از وقت اگر یہ والیم سامنے آگیا تو یہ نام کہیں پہلے سے ہوشیار نہ ہوجائیں یا کچھ نام ملک سے فرار نہ ہوجائیں۔

    جے آئی ٹی کی مدد کرنے والے پس پردہ افراد کے نام؟

    ممکن ہے والیم نمبر 10 میں جے آئی ٹی ارکان کی مدد کرنے والے افراد کے نام اور ان کے کاموں کا تذکرہ ہو جن کی مدد سے مواد جمع کیا گیا اور ان میں سے کچھ لوگ بیرون ملک تو کچھ لوگ اندرون ملک موجود ہیں۔

    ن لیگ کے اندر شامل افراد نے مدد کی ہو؟

    ہر ادارے اور تنظیم میں کچھ افراد ایسے موجود ہوتے ہیں جو اس کی پالیسیوں سے خوش نہیں ہوتے، ممکن ہے ن لیگ کے اندر موجود کچھ افراد نے جے آئی ٹی کو کچھ مواد فراہم کیا ہو تو ان کے بارے میں تفصیلات موجود ہوں۔

    ان میں سے کچھ خود حکومتی عہدے داروں میں سے ہوں جو شریف فیملی کو اب برسراقتدار دیکھنے کے خواہش مند نہ ہوں، کیوں کہ پے درپے ن لیگ اجلاسوں میں آپس کے اختلاف سامنے آرہے ہیں کہ نواز شریف وزارت عظمی  چھوڑ دیں اور حکومت بچالیں۔


    یہ پڑھیں: جے آئی ٹی رپورٹ کی جلد نمبر10 خفیہ کردی گئی


    یاد رہے کہ جے آئی ٹی نے جلد 10 کو خفیہ رکھنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلد نمبر 10 میں پاناما کیس میں وزیراعظم اور ان کے اہل خانہ کے اثاثہ جات کی تحقیقات کے لیے غیر ملکی معاونت اور اہم دستاویزات شامل ہیں جس کے عام ہوجانے پرآئندہ کی تحقیقات پراثر پڑسکتا ہے اس لیے معززعدالت اس جلد کو عام نہ کرے۔

  • شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، عمران خان

    شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، عمران خان

    اسلام آباد: چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ پاناما کیس کی تحقیقات کے دوران نوازشریف کو وزیراعظم نہیں ہونا چایئےتھا، چیئرمین ایس ای سی پی کی جانب سے ٹیمپرنگ پر ہمارے جو خدشات تھے وہ درست ثابت ہوگئے، شریف فیملی کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں جے آئی ٹی کی رپورٹ کے بعد اپنے رد عمل میں کیا، عمران خان کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے پاس مستعفی ہونے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں اور اب ملک پر بھی کسی منہ سے حکومت کریں گے،ساری قوم کےساتھ جھوٹ بولا گیا، انصاف کو روکنے کے لیے بہت کوشش کی گئی جو ناکام ہوگئی۔

    قوم کو مبارکباد دیتا ہوں، عمران

    انہوں نے کہا کہ قوم کو مبارک باد دیتا ہوں یہ نئے پاکستان بنیاد ہے، جے آئی ٹی پر لفظی حملے اوردھمکیاں دی گئیں لیکن پھربھی سچ سامنے آگیا، ہمارے خدشات درست ثابت ہوگئے، بلیک میل کرنے کےلیے میرے اور ساتھیوں کے خلاف جھوٹے کیسز بنائے گئے، نوازشریف کا نام گاڈ فادر بالکل ٹھیک رکھا گیا ہے۔

    نواز شریف کا قصور منی لانڈرنگ ہے، کرپشن سے بڑا جرم منی لانڈرنگ ہے، یہ لوگ کرپشن کرکے ڈالر خرید کر منی لانڈرنگ کرتے ہیں جس سےقومی خزانے کو نقصان ہوتا ہے، انہوں نے کہا کہ ایس ای سی پی سمیت دیگرادارے شریف خاندان کی کرپشن بچارہےہیں۔

    ایاز صادق بھی اپنے عہدے سے مستعفی ہوں 

    عمران خان کا کہنا تھا کہ کرپٹ لوگوں کو اداروں کا سربراہ بنا دیا تو وہ ادارے کیوں کسی اور کا حکم مانیں گے، ان لوگوں نے ڈرا دھمکا کر اور لوگوں کو خرید کر اپنی حکومت قائم کر رکھی ہے، وزیراعظم کے ساتھ ساتھ ایازصاد ق کو بھی اپنے عہدے سے مستفی ہوجانا چاہیے کیونکہ یہ سب مل کر ملک لوٹنے میں لگے ہوئے ہیں۔ ایازصادق نے نواز شریف کے بجائے میرے خلاف ریفرنس بھیج دیا تھا۔

    جے آئی ٹی کی جرات اور میڈیا کو سلام پیش کرتا ہوں

    عمران خان نے کہا کہ میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ آج سب کچھ سامنے آگیا، آج ثابت ہوگیا ہے کہ مے فیئرفلیٹس کی اصل مالکہ مریم نوازہیں، انہوں نے کہا کہ جےآئی ٹی کی جرات کو سلام پیش کرتا ہوں، جےآئی ٹی نے ریاستی دباؤ کو مسترد کردیا، حقائق سامنے لانے پرجےآئی ٹی کی کاوشیں قابل تحسین ہیں۔


    جےآئی ٹی کی نوازشریف کے خلاف نیب ریفرنس دائرکرنےکی سفارش


    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میڈیا ہاؤسز کے وہ اینکرز جنہوں نے کرپشن کیخلاف جہاد کیا انہیں بھی سلام پیش کرتا ہوں، سچ کیلئے کھڑے رہنے والے اینکرزکو قوم کبھی نہیں بھولے گی، انہوں نے کہا کہ تکبر کرنےوالوں کوقانون کےدائرےمیں لےکرآئےہیں، میچ ختم ہوگیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ ہمارا پرزور مطالبہ ہے کہ شریف خاندان کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے، جیو اور جنگ کے مالک میر شکیل کو ہمارے ٹیکس کے پیسے سے اشتہارات ملے، میرشکیل جیسے لوگ مجرم کو بچانےکی کوشش کر رہےہیں، بتائیں اس گروپ کو اشتہارات کیسے ملے ہیں؟

    میرشکیل پیسے لے کر مجرم کو تحفظ دینے کی کوشش کر رہا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف مجھ پر کیس کرنے پر آپ کو شرم آنی چاہئیے، اب ہم سڑکوں پراحتجاج نہیں بلکہ جشن منائیں گے۔

  • صولت مرزا نے پھانسی رکوانے کیلئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا

    صولت مرزا نے پھانسی رکوانے کیلئے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو خط لکھ دیا

    مچھ: چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ نے شاہد حامد قتل کیس میں سزائے موت کے منتظر صولت مرزا کے خطوط کے متعلق ایم آئی ٹی (ممبر اسپیشل ٹیم سندھ ہائی کورٹ) سے رپورٹ طلب کرلی ہے ۔

    ذرائع کے مطابق صولت مرزا نے چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ کو خط تحریر کیا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اس نے مچ جیل میں جے آئی ٹی کے نئے بیان کے تحت نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ چلانے اور مقدمے کے فیصلے تک پھانسی کے فیصلے پر عملدرآمد روکنے ، اہلیہ کو دھمکیاں دینے اور شاہد حامد کیس کو از سر نو تفتیش کرنے سے متعلق خطوط تحریر کیے ہیں جن پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے، جس کے اوپر چیف جسٹس نے ایم آئی ٹی سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

    صولت مرزا نے اپنے خط میں یہ بھی استدعا کی تھی کہ جب تک فیصلہ نہ آئے ان کی سزا موخر کی جائے ۔

  • صولت مرزا کی پھانسی ایک بار پھرمؤخرکرنے کا فیصلہ

    صولت مرزا کی پھانسی ایک بار پھرمؤخرکرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد : صولت مرزا کی پھانسی پھررُک گئی۔صولت مرزاکی پھا نسی پر عمل در آمد جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے شاہد حامد قتل کیس میں سزا یافتہ صولت مرزا کی سزاپرعمل درآمدایک بار پھرمؤخرکر نے کافیصلہ کرلیا۔

    صولت مرزاکی پھا نسی پرعمل در آمد جے آئی ٹی رپورٹ کی روشنی میں کرنےکا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ مچھ جیل بلوچستان میں سزائے موت کےمنتظر قیدی صولت مرزا کی پھانسی کی مدت میں دی گئی توسیع گزشتہ رات ختم ہوگئی تھی۔

    ذرائع کے مطابق وزارت داخلہ نےصولت مرزاکی سزائےپرعملدر آمد میں توسیع کی سمری تیارکر لی ہے۔وزیراعظم نواز شریف حمتی منظوری کےلئےسمری صدر کو بھیجیں گے۔

    صولت مرزا سے تحقیقات کر نے والی ٹیم کی رپورٹ آنے تک صولت مرزاکو پھانسی نہیں دی جائےگی۔

    کراچی سےتعلق رکھنے والےمجرم صولت مرزا کی پھانسی پہلی بار انیس مارچ کو مؤخر کی گئی جب پھانسی سے محض چند گھنٹے قبل ان کاسنسنی خیز ویڈیو بیان منظرِ عام پرآیا تھا۔

    صولت مرزاکوانسدادِ دہشت گردی کی عدالت نےانیس سو ننانوے میں سزا موت سنائی تھی۔