Tag: جے آئی ٹی رپورٹ

  • کراچی: دہشتگرد محمد حسن کی جے آئی ٹی رپورٹ اے آر وائی کو موصول

    کراچی: دہشتگرد محمد حسن کی جے آئی ٹی رپورٹ اے آر وائی کو موصول

    کراچی: کالعدم ٹی ٹی پی کے رکن محمد حسن عرف حاجی قاسم کی جے آئی ٹی رپورٹ اے آر وائی کو موصول ہوگئی ہے۔

    ایک ماہ قبل سہراب گوٹھ کے علاقے سے سی آئی ڈی پولیس کے ہاتھوں گرفتار ملزم محمد حسن عرف حاجی قاسم کی جے آئی ٹی رپورٹ اے آر وائی نیوز کو موصول ہوگئی، ملزم کا تعلق کالعدم تحریکِ طالبان کے شاہد اللہ شاہد گروپ سے ہے۔

    ملزم دو ہزار آٹھ میں باجوڑ سے کراچی آیا، جہاں اس نے سہراب گوٹھ میں رہائش اختیار کی ملزم نے دوہزار بارہ میں تحریکِ طالبان میں شمولیت اختیار کی۔

    ملزم اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر تاجروں سے بھتہ وصول کرتا تھا جبکہ ملزم نے کئی تاجروں کو بھتہ نہ دینے پر قتل بھی کیا، ملزم نے بھتہ خوری کی سو سے زائد وارداتوں کا انکشاف کیا ہے ۔

    ملزم سہراب گوٹھ میں پولیس اور رینجرز اہلکاروں پر ہونے والے حملوں میں بھی ملوث بتایا جاتا ہے۔

  • سانحہ بلدیہ ٹاؤن جے آئی ٹی رپورٹ کا فیصلہ ٹرائل کورٹ کریگی، سندھ ہائیکورٹ

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن جے آئی ٹی رپورٹ کا فیصلہ ٹرائل کورٹ کریگی، سندھ ہائیکورٹ

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے قرار دیا ہے کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن میں رینجرز کی جانب سے پیش کردہ جے آئی ٹی رپورٹ کا فیصلہ ٹرائل کورٹ کرے گی جبکہ عدالت کیس کا فیصلہ ایک سال میں سنائے گی۔

    سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مقبول باقر اور جسٹس ظفر راجپوت پر مشتمل دو رکنی بنچ نے سانحہ بلدیہ ٹاون کیس کی سماعت کی، درخواست گزار این جی او کے وکیل فیصل صدیقی کا کہنا تھا کہ عدالت میں جو جے آئی ٹی رپورٹ پیش کی گئی ہے وہ بلدیہ کیس کی نہیں بلکہ اسلحہ آرڈیننس کیس کی تھی، ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ سے ٹرائل متاثر ہوسکتا ہے، میڈیا اور عوام میں اس رپورٹ سے ابہام پیدا ہورہا ہے۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت میں مؤقف پیش کیا کہ جی آئی ٹی رپورٹ اہم اداروں نے مرتب کی ہے، اس لئے اس کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جاسکتا، کسی کو اس رپورٹ پر تحفظات یااعتراضات ہیں تو وہ عدالت سے رجوع کرے۔

    عدالت نے حکم دیا کہ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ منظور یا مسترد کرنے کا فیصلہ ٹرائل کورٹ کا کام ہے۔ اس جے آئی ٹی سے متعلق فیصلہ بھی ٹرائل کورٹ ہی کرے گی۔ عدالت نے سانحہ بلدیہ ٹاون میں انصاف کے تقاضے پورے کرنے اور مقدمہ ایک سال میں نمٹانے کاحکم دیا ہے۔

    واضح رہے کہ عدالت میں پیش کی جانے والی جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق سانحے کا مرکزی ملزم پکڑا جاچکا ہے، جس نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ سیاسی جماعت کے اعلیٰ عہدیدار نے فیکٹری مالکان سے بیس کروڑ بھتہ مانگا تھا، فیکٹری مالکان اس معاملے پربات کرنے گئے تواعلیٰ عہدیدارنے لاتعلقی ظاہرکی اورتلخ کلامی بھی کی، جس کے بعد اس عہدیدارسے پارٹی کی ذمہ داریاں بھی واپس لے لی گئیں اوربھتہ نہ ملنے پر کیمیکل پھینک کرعلی انٹرپرائزز نامی فیکٹری کر نذرِ آتش کردیا گیا تھا۔

    250ستمبر2012 کو کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن میں واقع ایک فیکٹری میں یکایک خوفناک آگ بھڑک اٹھی، جس کے نتیجے میں ڈھائی سو سے زائد فیکٹری ورکر اپنی جان سے ہاتھ دھوبیٹھے تھے۔

  • ایم کیو ایم جرائم پیشہ افراد کےساتھ لا تعلقی کا اعلا ن کر ے، خورشید شاہ

    ایم کیو ایم جرائم پیشہ افراد کےساتھ لا تعلقی کا اعلا ن کر ے، خورشید شاہ

    اسلام آباد: ایم کیو ایم جرائم پیشہ افراد کےساتھ لا تعلقی کا اعلا ن کر ے ، ان خیالات کا اظہار قومی اسمبلی میں قائد قائد حزب اختلاف اور پاکستان پیپلز پا رٹی کے سینیئررہنما سیدخورشید شاہ نےاسلام آباد میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا,

    انہوں نے کہا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ میں کچھ تو جان ہو گی ؟ لہٰذا متحدہ قومی موومنٹ جرائم پیشہ افراد کے ساتھ لا تعلقی کا اعلا ن کر ے۔

    خورشید شاہ نے یہ بھی کہا کہ آرمی اور آئی ایس آئی کو ظا لم وجا بر کہنا کسی طرح بھی درست نہیں، ما ضی میں الذولفقار نا می تنظیم سے پا کستان پیپلز پارٹی نے کھلے عام اپنی لا تعلقی ظا ہر کی تھی۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ کے حوالے سے پیسے لینے کی بات میں کو ئی صداقت نہیں۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ کی کاپی اے آروائی نیوزکوموصول

    سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ کی کاپی اے آروائی نیوزکوموصول

    لاہور: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ کی کاپی اے آروائی نیو زکو موصول ہوگئی ہے، جس میں وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، رانا ثنااللہ اور ڈاکٹر توقیر شاہ پر بھی مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی اے آر وائی کو ملنے والی رپورٹ کی کاپی میں حساس اداروں کے نمائندوں کا واضح اختلافی نوٹ موجود ہے۔ جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم نے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف، سابق وزیر قانون رانا ثنا اللہ اور ڈاکٹر توقیر شاہ پر بھی مقدمہ درج کرنے کی سفارش کی ہے۔

    جے آئی ٹی نے رپورٹ میں سوال کیا ہے کہ پتھراؤ کرنے والے مظاہرین پر پولیس نے جواب میں فائرنگ کیوں کی تھی۔ جے آئی ٹی نے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر اعلیٰ پولیس افسران کو بھی ایف آئی آر میں شامل کرنے اور سانحہ کی نئی ایف آئی آر درج کرنے کے علاوہ تحقیقات کیلئے نئی جے آئی ٹی بنانے کی سفارش کی ہے۔

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ

    سانحہ ماڈل ٹاؤن:جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومت کی مشکلات میں اضافہ

    اسلام آباد: سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ سے حکومتی حلقوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے، رپورٹ سے حکومت کو بچانے کے اقدامات شروع کر دئے گئے۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم کی سنسنی خیز رپورٹ نے حکومتی حلقوں کی مشکلات میں اضافہ کر دیا۔

    بتیس صفحات اور ایک اختلافی نوٹ پر مشتمل رپورٹ میں ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف ہونے والے مقدمے کو جھوٹ کا پلندہ قرار دیتے ہوئے مقدمے کو ختم کرنے کا کہا گیا ہے، ذرائع کے مطابق مقدمے میں بنائے گئے مدعی نے اپنے ہی بیان کی نفی کردی ۔ایف آئی آر میں مدعی بنائے گئے ایس ایچ او موقع پر موجود ہی نہیں تھے۔

    رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کے کہ پولیس نے ریکارڈ میں ردوبدل کرکے نامکمل تفتیش ٹیم کے سامنے پیش کی انکوائری کےسامنےپیش ہونےوالےافسران کےبیانات ایک دوسرےسےمتضادتھے، رپورٹ میں واقعہ سے قبل حکومتی میٹنگ کو وقوعہ کا ذمہ دار قرار دینے کا بھی عندیہ دیا گیا ہے،

    واقعے کے ذمہ دار تمام متعلقہ افراد ہیں جن کو بار بار بلایا گیا مگر وہ نہ آئے،عوامی تحریک بھی پولیس کی سربراہی میں بننے والی کمیٹی پر پہلے ہی عدم اطمینان کا اظہار کر چکی ہے، حکومتی حلقوں نےآئینی ماہرین کی مشاورت سے اس رپورٹ سے حکومت کو بچانے کے اقدامات شروع کردئیے ہیں، آئینی ماہرین نے بھی اس رپورٹ کو حکومت کے لیے انتہائی خطرناک قرار دے دیا۔