Tag: جے آئی ٹی ممبران

  • عمران خان کو شامل تفتیش کیسے کیا جائے گا ؟ جے آئی ٹی ممبران نے وقت مانگ لیا

    عمران خان کو شامل تفتیش کیسے کیا جائے گا ؟ جے آئی ٹی ممبران نے وقت مانگ لیا

    اسلام آباد : جے آئی ٹی ممبران نے اے ٹی سی جج سے سابق وزیراعظم عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کےحوالے سے وقت مانگ لیا اور کہا عمران خان سے مشاورت کے بعد طریقہ کار کا فیصلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے خلاف مختلف 8 کیسز میں عبوری ضمانت کے کیس میں عدالتی حکم پر جے آئی ٹی کے 2 ممبران جوڈیشل کمپلیکس پہنچے۔

    جےآئی ٹی ممبران میں ڈی آئی جی اور ایس ایس پی شامل تھے، ممبران نے اے ٹی سی جج سے ملاقات کی ، عمران خان کو شامل تفتیش کرنے کے لئے وقت مانگ لیا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ عمران خان سے مشاورت کے بعد شامل تفتیش کرنے کے طریقہ کار کا فیصلہ ہوگا۔

    یاد رہے آج اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے کیسز کی سماعت ہوئی تھی ، وکیل سلمان صفدر نے بتایا تھا کہ عمران خان کے خلاف 8کیسزہیں، جے آئی ٹی ٹیم عمران خان کو شامل تفتیش کر چکی ہے، ہم پرصرف109 کا الزام ہے۔

    پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ 4 کیسز میں جے آئی ٹی بنی ہے، انہوں نے جے آئی ٹی کو انویسٹی گیشن کیلئے جوائن نہیں کیا، جس پر جج راجہ جواد عباس نے سوال کیا تھا کہ 2دن عمران خان تحویل میں تھے تب آپ کہاں تھے، لاہور کی جے آئی ٹی زمان پارک جاکر تفتیش کرسکتی ہے تو اسلام آباد کی جے آئی ٹی کیوں نہیں۔

    جج کا کہنا تھا کہ جےآئی ٹی آدھےگھنٹےمیں آکر بتائے کہ وہ کیسےعمران خان کوشامل تفتیش کرنا چاہتے ہیں ، بعد ازاں عدالت نے عمران خان کو جانے کی اجازت دے دی۔

  • حسین نواز کا پاناماکیس کی تحقیقاتی ٹیم کےدو ممبران پراعتراض ‘درخواست کی سماعت آج ہو گی

    حسین نواز کا پاناماکیس کی تحقیقاتی ٹیم کےدو ممبران پراعتراض ‘درخواست کی سماعت آج ہو گی

    اسلام آباد: سپریم کورٹ وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نوازکی جانب سےپاناماکیس کی تحقیقات کرنے والی 6رکنی ٹیم کے دوارکان پراعتراض سے متعلق درخواست کی سماعت آج کرے گی۔

    تفصیلات کےمطابق حسین نواز نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے اہلکار بلال رسول اور اسٹیٹ بینک کے عامر عزیز پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    وزیراعظم نوازشریف کے بیٹے کی جانب سے دائر درخواست میں موقف یہ اختیار کیا گیا ہے کہ دونوں افراد کا تعلق سابق فوجی حکمران پرویز مشرف اور سابق حکمران جماعت مسلم لیگ ق سے ہے جبکہ سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے اہلکار بلال رسول کی اہلیہ 2013 کے انتخابات میں مسلم لیگ ق کی جانب سے خواتین کی مخصوص نشستوں پر امیدوار بھی تھیں۔

    حسین نواز کی جانب سے درخواست میں کہا گیا تھا کہ عامر عزیزنے ان کے والد نواز شریف کے خلاف حدیبہ پیپرز ملز کے مقدمے میں تحقیقات کی تھی لہذٰا ایسے حالات میں مذکورہ افسر جانبداری کا مظاہرہ کریں گا اور اس سے نہ صرف مقدمہ اثر انداز ہو گا بلکہ یہ آئین اور قانون کے بھی منافی ہو گا۔


    حسین نواز نے بیان ریکارڈ کرادیا،30 مئی کو دوبارہ طلبی


    یاد رہےکہ گزشتہ روز پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی چھ رکنی جے آئی ٹی ٹیم کے سامنے وزیراعظم نوازشریف کے بیٹے حسین نواز نے جوڈیشل اکیڈمی میں اپنا بیان ریکارڈ کرایاتھا بعد ازاں انہیں سوال نامہ دیا گیا اور 30 مئی کو دوبارہ طلب کیا گیا ہے۔

    واضح رہےکہ 22 مئی کو وزیراعظم اور اُن کے دو بیٹوں کے خلاف پاناما لیکس سے متعلق تحقیقات کرنے والی ٹیم پرسپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے واضح کیا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم کو اپنا کام مکمل کرنے کے لیے 60 روز سے زیادہ کی مہلت نہیں دی جا سکتی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں