Tag: جے آئی ٹی

  • سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس پرسماعت پیرتک ملتوی

    سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس پرسماعت پیرتک ملتوی

    اسلام آباد : سپریم کورٹ میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی کومعلومات ملنی شروع ہوگئی ہیں، رپورٹ کا انتظار ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں جعلی بینک اکاؤنٹس کیس پرسماعت ہوئی۔

    چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ نیشنل بینک اورسندھ بینک کے قرضوں کا سوچنا چاہیے تھا، اس وقت بینکوں کا نقصان ہو رہا ہے۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ریمارکس دیے کہ جے آئی ٹی کومعلومات ملنی شروع ہوگئی ہیں، رپورٹ کا انتظار ہے۔

    اومنی گروپ کے وکیل منیربھٹی نے کہا کہ ہم بینکوں سے مذاکرات کررہے ہیں، 10 دن کا وقت دے دیں۔

    بعدازاں سپریم کورٹ نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس کی سماعت 5 نومبر بروز پیرتک کے لیے ملتوی کردی۔

    جعلی بینک اکاؤنٹ کیس: انورمجید بیٹے سمیت عدالت سے گرفتار

    یاد رہے کہ رواں سال 15 اگست کو جعلی بینک اکاؤنٹ کیس میں اومنی گروپ کے انور مجید اور ان کے بیٹے کو گرفتار کرلیا گیا تھا، حفاظتی ضمانت اور بینک اکاؤنٹ بحال کرنے کی درخواست مسترد کردی گئی تھی۔

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے انور مجید فیملی کا نام ایگز ٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کا حکم بھی صادر کیا تھا۔

  • العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت 17 جولائی تک ملتوی

    العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت 17 جولائی تک ملتوی

    اسلام آباد : احتساب عدالت میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت 17 جولائی تک ملتوی ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے معززجج محمد بشیرمسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملزریفرنس کی سماعت کی۔

    عدالت میں سماعت کے آغاز ہر جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ مدت میں توسیع سے متعلق عدالتی حکم نامے کی کاپی آپ کے پاس ہے؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ حکم نامے کی کاپی ابھی دفترسے موصول نہیں ہوئی۔

    سردار مظفر نے کہا کہ حکم نامے کی کاپی پیش کرنے کے لیے تھوڑا وقت دیا جائے جس پر عدالت نے ریفرنس کی سماعت میں 12 بجے تک کا وقفہ کیا۔

    احتساب عدالت میں وقفے کے بعد سماعت کے آغاز پرنیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ مدت میں توسیع کا سپریم کورٹ کا حکم نامہ ابھی نہیں ملا جس پرجج نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ نےآرڈرکیا سنایا تھا؟۔

    سردا مظفر نے عدالت کو بتایا کہ سنا ہےعدالت عظمیٰ نے 6 ہفتےکی مزید مہلت دی ہے جس پر جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ دیکھناہوگا سپریم کورٹ کے حکم نامے میں لکھا کیا گیا ہے۔

    معاون وکیل ظافرخان نے عدالت کو بتایا کہ خواجہ حارث راستے میں ہیں، وہ بہتربتا سکتے ہیں جس کے بعد سماعت میں 10 منٹ کے لیے وقفہ کردیا گیا۔

    عدالت میں وقفے کے بعد سماعت کا آغاز ہوا تو نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی درخواست دائر کی۔

    خواجہ حارث نے معزز جج کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی ذات پراعتراض نہیں، قانون کا تقاضا ہے کہ ریفرنس دوسری عدالت منتقل کیے جائیں۔

    جج محمد بشیر نے ریمارکس دیے کہ قانون کے مطابق فرد جرم عائد کرنے کے بعد ریفرنس منتقل نہیں کرسکتا، اس کے لیے متعلقہ فورم ہائی کورٹ ہے اور اگر دوسرے صوبے میں کیس منتقل کرنا ہو تو سپریم کورٹ متعلقہ فورم ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے خواجہ حارث سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ میں آرڈر میں لکھ دیتا ہوں کہ آپ کے تحفظات ہیں۔

    دوسری جانب نیب پراسیکیوٹر نے ریفرنس دوسری عدالت منتقل کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا فرد جرم عائد آپ نے عائد کی، بہتر ہے عدالت ریفرنسز پرسماعت کرے۔

    سبق وزیراعظم کے وکیل خواجہ نے عدالت سے درخواست کی کہ سماعت منگل تک ملتوی کی جائے تاکہ ہم متعلقہ فورم سے رجوع کرسکیں۔

    بعدزاں احتساب عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کے خلاف العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس کی سماعت 17 جولائی تک ملتوی کردی۔

    خواجہ حارث نے گزشتہ سماعت کے دوران جج محمد بشیر کی جانب سے دیگر دو ریفرنسز کی سماعت پراعتراض اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ یہ دونوں کیس نہیں سن سکتے۔

    نوازشریف کے وکیل کا دلائل دیتے ہوئے کہنا تھا کہ معزز جج چونکہ شریف خاندان کے خلاف ایون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ دے چکے ہیں، لہذا وہ العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسٹمنٹ کے ریفرنسز کی سماعت نہ کریں۔

    احتساب عدالت کے جج نے ریمارکس دیے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی مدت 10 جولائی کو ختم ہورہی ہے اور اس حوالے سے خط لکھنا بھی میرا کام ہے، بہتر ہے کہ خط میں یہ ساری باتیں لکھ دی جائیں۔

    سابق وزیراعظم کے وکیل کا کہنا تھا کہ بہتر ہے کہ سپریم کورٹ کو خط میں آپ ان باتوں کا حوالہ بھی دے دیں ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت عظمیٰ سے ہدایات ملنے کے بعد ہی کیس کی مزید کارروائی آگے بڑھائی جائے۔

    خواجہ حارث نے سماعت کے دوران نوازشریف کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ میرے موکل اور ان کی صاحبزادی 13 جولائی کو لندن سے واپس آرہے ہیں، لہذا 16 جولائی تک سماعت ملتوی کی جائے۔

    احتساب عدالت نے خواجہ حارث کی استدعا مسترد کرتے ہوئے سماعت 12 جولائی تک ملتوی کی تھی۔

    شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی مدت سماعت میں 6 ہفتے کی توسیع

    واضح رہے کہ 10 جولائی کو سپریم کورٹ نے شریف خاندان کے خلاف ریفرنسز کی مدت سماعت میں 6 ہفتے کی توسیع کردی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • احسن اقبال پر حملہ: جے آئی ٹی اراکین ملزم سے مزید تفتیش کررہے ہیں، آئی جی پنجاب

    احسن اقبال پر حملہ: جے آئی ٹی اراکین ملزم سے مزید تفتیش کررہے ہیں، آئی جی پنجاب

    لاہور : آئی جی پنجاب پولیس کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے کہا ہے کہ وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملے کے واقعے پر جے آئی ٹی کام کر رہی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا،انہوں نے بتایا کہ واقعے میں گرفتار ہونے والے ملزم عابد حسین سے مزید تفتیش کی جارہی ہے،

    آئی جی پنجاب نے بتایا کہ جسٹس اعجازالاحسن کے گھر پر فائرنگ کے واقعہ کی فرانزک رپورٹس بھی آچکی ہیں ، پولیس واقعے کی جے آئی ٹی جلد رپورٹ شیئر کرے گی۔

    اس موقع پر ایک صحافی کی جانب سے نواز شریف کے خلاف مقدمات کے سوال پر آئی جی پنجاب صرف مسکرا کر رہ گئے اور کوئی جواب نہ دیا۔

    کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے عابد باکسر سے متعلق سول پر کہا کہ عابد باکسرکی گرفتاری ابھی تک نہیں عمل میں لائی جاسکی ہے، جیسے ہی کوئی پیش رفت ہوئی میڈیا کو آگاہ کردیا جائے گا۔

    عابد باکسرکی گرفتاری کے اب تک کئی ریڈ وارنٹ جاری کئے گئے ہیں اور اس کے علاوہ ریڈ وارنٹ انٹرپول کو بھجوا دیئے گئے گرفتاری پر جلد کام شروع ہوجائے گا۔

    مزید پڑھیں: احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ، جی آئی ٹی کی تفتیش، ملزم کا بیان ریکارڈ

    واضح رہے کہ اس سے قبل گزشتہ ماہ آئی جی پنجاب پولیس کیپٹن (ر) عارف نواز خان نے زینب کیس قصور میں معطل ہونے والے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر (ڈی پی او) ذوالفقار احمد کو بحال کر دیا تھا اور انہیں ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر چکوال تعینات کر دیا گیا ہے۔ ذوالفقار احمد کی بحالی سانحہ قصور کے حوالے سے انکوائری رپورٹ میں بے گناہی ثابت ہونے پر عمل میں آئی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔ 

  • نقیب اللہ قتل کیس: عدالت نےراؤ انوارکوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا

    نقیب اللہ قتل کیس: عدالت نےراؤ انوارکوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا

    کراچی: انسداد دہشت گردی عدالت نے نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتار سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کو 2 مئی تک جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت ہوئی جہاں پولیس نے راؤ انوار اور اس کے قریبی ساتھی شکیل فیروز سمیت 12 ملزمان کو سخت سیکورٹی میں عدالت میں پیش کیا۔

    عدالت میں کیس کی سماعت کے آغاز پرتفتیشی افسرایس ایس پی ڈاکٹررضوان نے عدالت کو بتایا کہ ملزم سے ابھی تفتیش مکمل نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے جس کی سفارشات کے بعد ہی حتمی رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔

    پولیس نے ملزمان کے جوڈیشل ریمانڈ کی درخواست کی جس پر عدالت نے ملزم راؤ انوار اور شکیل فیروز کو 2 مئی تک جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے دیگر ملزمان کے ریمانڈ میں توسیع کردی۔


    احاطہ عدالت میں راؤ انوار کی میڈیا سے بات چیت

    احاطہ عدالت میں صحافی کی جانب سے سوال کیا گیا کہ نقیب اللہ دہشت گرد تھا؟ جس پر راؤ انوار نے جواب دیا کہ یہ میں بعد میں بتاؤں گا، مقدمے کا چالان جمع ہونے دیں سب پتہ چل جائے گا۔

    صحافی نے راؤ انوار سے سوال کیا کہ کراچی والے پولیس مقابلوں سے آپ کو ہیرو سمجھتے تھے، آپ کی اپنی پولیس کے مطابق آپ کے مقابلے جعلی تھے۔

    راؤ انوار نے جواب دیا کہ جے آئی ٹی بننے کے بعد سب واضح ہوجائے گا، سب کو بتاؤں گا مقابلے جعلی تھے یا نہیں۔

    خیال رہے کہ رواں ماہ 6 اپریل کو نقیب اللہ قتل کیس میں گرفتارمرکزی ملزم راؤ انوار نے اپنے خلاف بننے والی جے آئی ٹی پرعدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے نظرثانی کی درخواست دائرکی تھی۔


    راؤ انوار کا اپنے خلاف بننے والی جے آئی ٹی پر عدم اطمینان کا اظہار

    یاد رہے کہ 13 جنوری کو سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کی سربراہی میں پولیس ٹیم نے کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں پولیس مقابلہ کا دعویٰ‌ کیا تھا۔

    ٹیم کا موقف تھا کہ خطرناک دہشت گردوں کی گرفتاری کے لیے اس کارروائی میں‌ پولیس نے جوابی فائرنگ کرتے ہوئے چار ملزمان کو ہلاک کیا تھا۔ ہلاک ہونے والوں میں نوجوان نقیب اللہ بھی شامل تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جج کے گھر پر فائرنگ گھٹیا کام ہے‘ کیپٹن صفدر

    جج کے گھر پر فائرنگ گھٹیا کام ہے‘ کیپٹن صفدر

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما کیپٹن صفدر کا کہنا ہے کہ تمام عدالتیں اورجج پاکستان کی امانت ہیں، ہم لوگ آئین کی تشریح کرنے والوں پرفائرنہیں کرسکتے۔

    تفصیلات کےمطابق اسلام آباد میں احتساب عدالت کے باہرمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم لوگ آئین بناتے اور ججز تشریح کرتے ہیں، ہم ان لوگوں کے خلاف ہیں جوآئین کو پھاڑتے اورپھینکتے ہیں۔

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ جج کے گھر پر فائرنگ گھٹیا کام ہے، تمام عدالتیں اورجج پاکستان کی امانت ہیں، ہم لوگ آئین کی تشریح کرنے والوں پرفائرنہیں کرسکتے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کا کیس آرٹیکل 6 کے زمرے میں آتا ہے، جے آئی ٹی نے جمہوری حکومت کے خلاف سازش کی، سب نے دیکھ لیا جے آئی ٹی کی رپورٹ عجلت میں بنی۔

    کیپٹن صفدر کا کہنا تھا کہ پہلے مارشل لاء کے ذریعے وزرائےاعظم کو گھر بھیجا جاتا تھا، اس بار جے آئی ٹی بنا کر وزیراعظم کو گھر بھیجا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ میں کچھ نہیں واجد ضیاء ہر بات پرکہتے ہیں انہیں پتہ نہیں ہے۔

    میاں صاحب کو مشرف کیخلاف کارروائی کی سزا مل رہی ہے‘ کیپٹن صفدر

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) صفدر کا کہنا تھا کہ سارا ڈارمہ مشرف کو بچانے کے لیے کیا جارہا ہے، میاں صاحب کو مشرف کے خلاف کارروائی کی سزا مل رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • واجد ضیاء کوکہنا پڑا نوازشریف کی تنخواہ کےبارےمیں ثبوت نہیں‘ نوازشریف

    واجد ضیاء کوکہنا پڑا نوازشریف کی تنخواہ کےبارےمیں ثبوت نہیں‘ نوازشریف

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کا کہنا ہے کہ حقائق چھپانے کی بھرپورکوشش کی گئی مگروکیل نے پکڑلیے، جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیاء کوکہنا پڑا نوازشریف کی تنخواہ کے بارے میں ثبوت نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ یہ کیس فراڈ ہے صرف نوازشریف سے انتقام لینے کا مقدمہ ہے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ واجد ضیاء کے بیان سے چیزیں نکلیں، ایک طرح سے ہمیں سرٹیفیکیٹ دیا گیا، جس بات پرسپریم کورٹ نے نااہل کیا اس کا ثبوت ہی نہیں ہے، ہم تو یہ کہتے ہیں یہ کیس ہے کیا جس میں اب تک کچھ ظاہر نہیں ہوا۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ واٹس ایپ پرجے آئی ٹی کے 6 ہیرے تلاش کیے گئے تھے جبکہ جے آئی ٹی کے 3 ممبران ہمارے سیاسی مخالفین میں سے ہیں۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ میں کوئی پاکستان کےمخالف کام تونہیں کررہا تھا، جے آئی ٹی میں انٹیلی جنس اداروں کو کیوں شامل کیا گیا تھا۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ لندن میں تحقیقات کے لیے فرسٹ کزن سے سہارا لیا گیا، لندن میں تحقیقاتی فرم کوپیسے قومی خزانے سے دیے گئے۔

    مسلم لیگ ن کے قائد کا کہنا تھا کہ واجد ضیاء صاحب لندن میں فرم کو پیسے دیے اس کا حساب دینا ہوگا، جے آئی ٹی سربراہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ قوانین کی پابندی نہیں کی گئی۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ چن چن کرلوگ لائے گئے ان سے بھی جواب پوچھے جائیں گے، ہمارے خلاف جان بوجھ کرحقائق چھپائے گئے۔

    اڈیالہ جیل میں صفائیاں ہورہی ہیں، انہیں کیسے پتہ چلا کوئی آرہا ہے‘ نوازشریف

    خیال رہے کہ اس سے قبل احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر میڈیا سےغیررسمی گفتگو کرتے ہوئے نوازشریف کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ کہہ رہے ہیں کہ اڈیالہ جیل میں صفائیاں ہورہی ہیں، کیا اڈیالہ والوں کو پہلے ہی پتہ چل گیا کہ کوئی آرہا ہے؟۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • انتظارقتل کیس: مقتول کے والد کا ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو خط، خدشات کا اظہار

    انتظارقتل کیس: مقتول کے والد کا ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو خط، خدشات کا اظہار

    کراچی: مقتول انتظار کے والد نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو خط لکھا ہے، جس میں‌ انھوں نے موقف اختیار کیا کہ جےآئی ٹی کی تحقیقات میں تاخیرشواہدمٹانے کا سبب بن سکتی ہے.

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں‌ قتل کیے جانے والے انتظار کے والد اشتیاق احمد نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات تاخیر کا شکار ہوئی، تو شواہد ضایع ہوسکتے ہیں.

    اس ضمن میں‌ مقتول کے والد نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو خط لکھا، جس میں‌ یاددہائی کروائی کہ وزیر اعلیٰ نے انتظار کے قتل کی تحقیقات کے لئے جے آئی ٹی کی منظوری دی تھی.

    انتظار کے والد اشتیاق احمد نے موقف اختیار کیا ہے کہ انھیں وزیر اعلیٰ کے احکامات پر عمل درآمد سے متعلق کسی قسم کی آگاہی نہیں، جس کی وجہ سے وہ اندیشوں‌ کا شکار ہیں. انھوں نے یہ بھی کہا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے اب تک مجھے کوئی سمن نہیں ملا.

    انھوں‌ نے مطالبہ کیا کہ جے آئی ٹی کی کارروائی سےمتعلق آگاہی فراہم کی جائے، کیوں کہ ان کا خاندان واقعے کی تفتیش سے متعلق اندیشوں کا شکار ہے.

    انتظارقتل کیس:‌وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری

    یاد رہے کہ چند روزل قبل وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی ہدایت پر انتظار قتل کیس میں نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا اعلان کیا گیا تھا. نئی جے آئی ٹی کی سربراہی ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی کو سونپی گئی تھی.

    اب مقتول انتظار کے والد نے ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی کو خط لکھا ہے، جس میں مطالبہ کیا کہ جے آئی ٹی کی کارروائی سےمتعلق آگاہی فراہم کی جائے.

    یاد رہے کہ چند ہفتوں قبل کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں اینٹی کار لفٹنگ فورس (اے سی ایل سی) کے چار اہلکاروں کی جانب سے ایک  نامعلوم کار پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا تھا، جس کے نتیجے میں ملائشیا سے آنے والا انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • انتظارقتل کیس:‌وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری

    انتظارقتل کیس:‌وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری

    کراچی: انتظارقتل کیس میں‌ اہم پیش رفت ہوئی ہے. وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا.

    تفصیلات کے مطابق انتظار قتل کیس میں وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کی ہدایت پر نئی جے آئی ٹی کی تشکیل کا فیصلہ کیا گیا ہے.

    نئی جے آئی ٹی کے سربراہ ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی ثنااللہ عباسی ہوں‌ گے. جے آئی ٹی میں‌ ڈی آئی جی ساؤتھ، رینجرزاوراسپیشل برانچ کے نمائندے شامل ہیں.

    ذرایع کے مطابق حساس اداروں کے نمائندگان بھی جے آئی ٹی میں شامل ہوں گے، جے آئی ٹی کو 15 روزکے اندر تحقیقات کر کے رپورٹ دینے کی ہدایت کی گئی ہے.

    اس ضمن میں‌ ترجمان وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ سید مراد علی شاہ نےانتظارکے والد سے کیا وعدہ پورا کیا۔

    واضح رہے کہ انتظارکے والد کے مطالبے پر وزیراعلیٰ نے جے آئی ٹی تشکیل دی ہے جس کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔

    انتظار قتل کیس: واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی

    یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس میں انتظار قتل کا افسوسناک واقعہ پیش آیا تھا، جب اینٹی کار لفٹنگ فورس (اے سی ایل سی) کے چار اہلکاروں نے نامعلوم کار پر فائرنگ کی، جس کے نتیجے میں ملائشیا سے آنے والا انتظار نامی نوجوان جاں بحق ہو گیا تھا۔

    انتظار قتل کیس: والد تفتیش سے دلبرداشتہ، چیف جسٹس کو خط لکھ دیا

    خبر میڈیا میں آنے کے بعد اس پر شدید ردعمل آیا، تفتیش کے لیے جے آئی ٹی تشکیل دی گئی، مگر انتظار کے والد نے اس پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے نئی جے آئی ٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا تھا.

    اب اس معاملے میں اہم پیش رفت ہوئی ہے. وزیراعلیٰ کی ہدایت پرنئی جےآئی ٹی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے.


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • جےآئی ٹی رپورٹ کا اصل ریکارڈ میرے پاس موجود نہیں‘ واجد ضیا

    جےآئی ٹی رپورٹ کا اصل ریکارڈ میرے پاس موجود نہیں‘ واجد ضیا

    اسلام آباد : پاناماکیس کی تحقیقات کرنے والی جے آئی ٹی کی سربراہ واجد ضیا کا کہنا ہے کہ جے آئی ٹی کی اصل رپورٹ سپریم کورٹ میں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں پاناما کیس میں بننے والی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا بطور گواہ احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔

    واجد ضیا نے عدالت کے سامنے اپنے بیان میں کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کا اصل ریکارڈ میرے پاس موجود نہیں ہے، جے آئی ٹی کی اصل رپورٹ سپریم کورٹ میں ہے۔

    احتساب عدالت کے جج نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ ریکارڈ کے حصول کے لیے رجسٹرارسپریم کورٹ کوخط لکھا گیا تھا، ابھی دوبارہ یاد دہانی کرا دیتے ہیں۔

    نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ اسحاق ڈارسے متعلق ریکارڈ والیم ایک اورنو میں ہے۔

    احتساب عدالت نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کو 12 فروری کو دوبارہ طلب کرلیا۔

    خیال رہے کہ اسحاق ڈار کے خلاف اب تک 26 گواہوں کے بیانات قلمبند کیے جا چکے ہیں اور گواہوں نے اسحاق ڈار کی جائیداد، کمپنیوں اور بینک اکانٹس کی تفصیلات عدالت میں پیش کیں۔

    یاد رہے کہ 31 جنوری کو اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں جےآئی ٹی سربراہ واجد ضیا بطور گواہ پیش نہیں ہوئے تھے ،

    بعدازاں احتساب عدالت نے جے آئی ٹی سربراہ واجد ضیا کو 8 فروری کو طلب کیا تھا ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

     

  • حکومت واجد ضیاء کی طلبی کا نوٹس واپس لینے پر مجبور

    حکومت واجد ضیاء کی طلبی کا نوٹس واپس لینے پر مجبور

    اسلام آباد: اے آر وائی کی خبر اثر کر گئی، حکومت پاناما کی جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کی قائمہ کمیٹی کے سامنے طلبی کا نوٹس واپس لینے پر مجبور ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کی جانب سے قومی ادارے کے تقدس میں چلائے گئی خبر رنگ لے آئی، قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں استحقاق کمیٹی کا نظر ثانی شدہ شیڈول جاری کردیا گیا، جس کے مطابق واجد ضیا کا کمیٹی میں طلبی کا نوٹس واپس لے لیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ سابق نااہل وزیراعظم کے داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے جے آئی ٹی کی جانب سے لگائے گئے الزامات پر استحقاق کمیٹی میں درخواست دائر کی تھی، جس پر جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں طلب کیا تھا۔

    پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا کو لیگی رہنماؤں کی دھمکیاں

    درخواست گزار کیپٹن ریٹائرڈ صفدر نے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ جے آئی ٹی کی جانب سے بے بنیاد الزامات لگائے گئے جس سے میرا استحقاق مجروح ہوا، مذکورہ الزامات کے جواب کے لیے پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو طلب کیا جائے۔

    استحقاق کمیٹی نے جے آئی ٹی کی جانب سے کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو پندرہ سو ریال جیب خرچ ملنے کے الزام پر واجد ضیاء کو ایجنڈا تیار کرنے کے بعد کمیٹی اجلاس میں طلب کیا تھا۔ البتہ اب یہ فیصلہ واپس لے لیا گیا ہے۔

    جے آئی ٹی سربراہ واجدضیا کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر

    واضح رہے گذشتہ دنوں لیگی رہنماؤں نے عدلیہ اور نیب کے بعد پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیاء کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔

    جس کے ردِ عمل میں پی ٹی آئی رہنما عثمان ڈارکا کہنا تھا کہ نون لیگی رہنماؤں کی واجد ضیاء کودھمکیاں سسیلین مافیا کی واضح نشانی ہے، ن لیگی جے آئی ٹی پر اثڑ انداز ہونےکی کوشش کرتے رہے، نیب کورٹ پر اثرا نداز ہونے کے لیے ڈرامہ رچایا جارہا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔