Tag: جے آئی ٹی

  • حسن نوازسے جےآئی ٹی کی 7 گھنٹے پوچھ گچھ

    حسن نوازسے جےآئی ٹی کی 7 گھنٹے پوچھ گچھ

    اسلام آباد:وزیراعظم میاں محمد نواز شریف کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز پہلی بار پاناما کیس کی جے آئی ٹی کے سامنے بیان ریکارڈ کرانے کے لیےپیش ہوئے، ساڑھے چھ گھنٹے تک جے آئی ٹی افسران نے اُن سے پوچھ گچھ کی۔

    تفصیلات کے مطاق جے آئی ٹی کی جانب سے حسن نواز کو پیش ہونے کے لیے سمن جاری کیا گیا تھا جس میں پیشی کے وقت دستاویزات ساتھ لانے کے احامات دیے گئے تھے۔

    حسن نواز کو دو روز قبل جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونا تھا تاہم درخواست پر آج اُن کی پیشی ہوئی، وہ جے آئی ٹی میں پیش ہونے کے لیےجوڈیشل اکیڈمی پہنچے جہاں افسران نے اُن سے تقریباً 7 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی۔

    تفتیش کے بعد جب کو جوڈیشل اکیڈمی سے باہر آئے تو لیگی کارکنان کی بڑی تعداد نے انہیں دیکھ کر نعرے بازی شروع کردی جس پر حسین نواز نے ہاتھ ہلا کر نعروں کا جواب دیا اور میڈیا سے بغیر گفتگو کیے وہ وہاں سے روانہ ہوگئے۔

    دوسری جانب وزیر اعظم کے بڑے صاحبزادے حسین نواز کو بھی چوتھی پیشی کا سمن جاری کردیا گیا ہے اور انہیں ہفتے کے روز طلب کیا گیا ہے۔

     خیال رہےکہ اس سے قبل 31 مئی کو وزیراعظم کے چھوٹے بیٹے کو جے آئی ٹی کی جانب سے طلب کیاگیاتھا تاہم انہوں نے قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرایا اور کمیٹی سےمہلت مانگی تھی۔

    حسین شہید سہروردی سے لیکرآج تک صرف ہمارا احتساب ہوا ہے، حسین نواز


    یاد رہےکہ گزشتہ روزوزیراعظم نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہاتھا کہ میرے خاندان کے خلاف کوئی ثبوت ہے ہی نہیں تو سامنے کیا آئے گا حسین شہید سہروردی سے لےکر آج تک ہمارا احتساب ہی ہوتا آیا ہے۔

    حسین نواز کا کہنا تھا کہ میں نے تمام سوالات کے جوابات دے دیے ہیں اب میرے جوابات سے جے آئی ٹی کے اراکین مطمئن ہوئے یا نہیں ہوئے یہ اُن سے پوچھا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ میں یہاں کسی کے رویے پر بات کرنے نہیں آیا تاہم اگر کوئی رکن جے آئی ٹی فیئرہوکر نہیں چلا تو اس پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا جا ئے گا۔

    وزیراعظم نوازشریف کے بڑے صاحبزادے کا کہناتھاکہ جے آئی ٹی نے کل پھربلایا ہے تاہم اس سے متعلق سمن ابھی نہیں ملا ہے لیکن جب بھی جے آئی ٹی طلب کرے گی میں قانون کی پاسداری کرتے ہوئے ضرور آؤں گا۔

  • حسین نوازجےآئی ٹی میں پیشی کےلیے جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے

    حسین نوازجےآئی ٹی میں پیشی کےلیے جوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کے بڑےصاحبزادے آج پھر جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کےلیےجوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے۔

    تفصیلات کےمطابق پاناماکیس میں جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہونے کے لیے وزیراعظم پاکستان کے بیٹے حسین نوازجوڈیشل اکیڈمی پہنچ گئے۔وزیراعظم کےصاحبزادےحسین نوازتیسری بارجےآئی ٹی میں پیشی کیلئےپہنچےہیں۔

    حسین نوازنے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئےکہاکہ مجھےنہیں معلوم کس چیزکی پوچھ گچھ ہورہی ہےہم جواب دےرہےہیں،سیاستدان جواب دیتےہی رہتےہیں۔

    وزیراعظم کے صاحبزادے کا کہناتھاکہ جواثاثےمشرف دورمیں تھےآج بھی وہی ہیں۔انہوں نےکہاکہ ہمیں جےآئی ٹی میں وکیل کی اجازت نہیں ہے۔

    خیال رہےکہ پاناماکیس میں جے آئی ٹی کی جانب سے وزیراعظم پاکستان کے دونوں صاحبزادوں حسین اور حسین نوازکوگزشتہ روز طلب کیا گیا تھا لیکن دونوں بھائی جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہ ہوئے۔


    حسن اور حسین نواز آج جے آئی ٹی کے سامنے پیش نہیں ہوئے


    ذرائع کےمطابق حسن نواز نے قانونی پیچیدگیوں کی وجہ سے اپنا بیان ریکارڈ نہیں کرایا اور کمیٹی سے دو روز کی مہلت لے لی ہے اور قوی امکان ہے کہ وہ تین جون کو پیش ہوں گے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ روز حسن اور حسین نواز کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد کی فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے باہر سخت پہرہ تھا پولیس کی بھاری نفری بھی موجود تھی۔ مرکزی دروازے سے بہت دور بلاک اور باڑ لگا کر راستے بند کردیے گئے تھےلیکن وزیراعظم کے دونوں بیٹے پیش نہیں ہوئے تھے۔

    واضح رہےکہ 30مئی کوحسین نوازکے علاوہ نیشنل بینک کے صدر سعید احمد بھی پیش ہوئے تھے اور ان سے 13 گھنٹے تک پوچھ گچھ کی گئی تھی۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • وزیراعظم کےچھوٹے صاحبزادےحسن نوازآج جے آئی ٹی کےسامنے پیش ہوں گے

    وزیراعظم کےچھوٹے صاحبزادےحسن نوازآج جے آئی ٹی کےسامنے پیش ہوں گے

    اسلام آباد: وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کے چھوٹے صاحبزادے حسن نواز آج پہلی بار پاناماکیس کی جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔

    تفصیلات کےمطابق وزیراعظم پاکستان کے چھوٹے بیٹےحسن نواز آج جے آئی ٹی کےسامنے پیش ہوں گےجبکہ حسین نواز آج تیسری مرتبہ جے آئی ٹی کےسامنے پیش ہوں گے۔

    پانامہ کیس کی تحقیقات کرنےوالی ٹیم کے سامنے اپنا بیان ریکارڈ کرانے کےلیےحسین نواز آج پھر 11 بجے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی میں پیش ہوں گے۔


    حسین نوازجے آئی ٹی کو تسلی بخش جوابات نہ دے سکے، اندرونی کہانی


    خیال رہےکہ گزشتہ روزجے آئی ٹی نے حسین نواز سے اہم دستاویزات مانگی تھی جس کے لیے وزیراعظم کے صاحبزادے نے دستاویزات پر قانونی رائے کےلیے وقت مانگا تھا اور آج دوسرے مرحلے میں حسین نواز دستاویزات پیش کریں گے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ روز ہی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے نیشنل بینک کے صدر سعید احمد سے 13 گھنٹے سے زائد پوچھ گچھ کی تھی۔


    سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی ممبران پرحسین نواز کےاعتراضات مسترد کردیئے


    واضح رہے کہ حسین نواز نے جے آئی ٹی میں شامل دو ارکان پراعتراض بھی اٹھایا تھا اوراس سلسلے میں سپریم کورٹ میں درخواست بھی دائر کی تھی تاہم سپریم کورٹ نے حسین نواز کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے جے آئی ٹی کو کام جاری رکھنے کا حکم دے دیا تھا۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • پاناما کیس: جےآئی ٹی کی حسین نواز سے چھ گھنٹے تک تفتیش

    پاناما کیس: جےآئی ٹی کی حسین نواز سے چھ گھنٹے تک تفتیش

    اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے کہا ہے کہ قانون کا احترام کرتے ہیں اسی لیے چھ گھنٹے تک جے آئی ٹی کی تحقیقات کا سامنا کیا۔

    یہ بات حسین نواز نے جوڈیشل اکیڈمی میں چھ گھنٹے تک ہونے والی طویل تحقیقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ میں نے جے آئی ٹی کا انتظار کیا اور ان کے پوچھے گئے ہر سوال کا جواب دیا اورآئندہ بھی طلب کیا گیا تو ضرورحاضرہوں گا۔

    حسین نواز نے کہا کہ قانون کی پاسداری کے لیے تمام سوالوں کے جوابات دے رہے ہیں کیوں کہ ہم قانون پسند لوگ ہیں اور اگراحساس ہوا کہ جے آئی ٹی کے کسی رکن کا رویہ درست نہیں ہوا توعدالت سے رجوع کروں گا۔

    خیال رہے کہ وزیراعظم پاکستان کے بیٹے حسین نواز پاناما کیس میں قائم کی گئی جے آئی ٹی میں پیشی کے لیے جوڈیشل اکیڈمی پہنچے تھے اس دوران جوڈیشل اکیڈمی کے باہر مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کی بڑی تعداد موجود تھی۔

    قبل ازیں جے آئی ٹی کی جانب سے حسین نواز کو جاری کیے جانے والے نوٹس میں کہا گیا تھا کہ وہ آج صبح 11 بجے جے آئی ٹی کے دفتر، فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی سروس روڈ ساؤتھ، سیکٹر 8/4، اسلام آباد میں رپورٹ کریں۔

    نوٹس میں حسین نواز سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ وہ اپنے ہمراہ تمام متعقلہ ریکارڈ، دستاویز، بیانات قلبند کرانے کے لیےلے کر آئیں جیسا کہ انہیں 25 مئی کو جاری ہونے والے نوٹس میں بھی کہا گیا تھا۔

    جے آئی ٹی کی جانب سے جاری نوٹس میں حسین نواز کو خبردار کیا گیا تھا کہ اگر انہوں نے نوٹس کی پاسداری نہ کی تو متعلقہ قوانین کے مطابق تعزیری کارروائی کی جائے گی۔


    مکمل دستاویزات کے ساتھ کل حاضرہوں، جے آئی ٹی کا حسین نواز کو سمن


    حسین نواز کو جاری ہونے والے نوٹس میں جے آئی ٹی نے یاد دہانی کرائی گئی تھی کہ حسین نواز کو پہلے 25 مئی کو طلب کیا گیا تھا لیکن وہ پیش نہیں ہوئے تھے جس کے بعد انہیں ایک اور نوٹس جاری کیا اور 28 مئی کو طلب کیا گیا تھا۔

    یاد رہےکہ جےآئی ٹی کی جانب سے جاری سمن کے متن میں حسین نواز کو مخاطب کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آپ کی جانب سے تعاون نہیں کیا گیا اس لیے انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے آپ کو دوبارہ طلب کیا جارہا ہے کیوں کہ آپ پہلی پیشی میں بغیر ریکارڈ کے آئے اورکسی سوال کا جواب نہیں دیا۔


    سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی ممبران پرحسین نواز کےاعتراضات مسترد کردیئے


    واضح رہے کہ حسین نواز نے جے آئی ٹی میں شامل دو ارکان پراعتراض بھی اٹھایا تھا اوراس سلسلے میں سپریم کورٹ میں درخواست بھی دائر کی تھی تاہم سپریم کورٹ نے حسین نواز کے اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے جے آئی ٹی کو کام جاری رکھنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • حسین نواز نے بیان ریکارڈ کرادیا،30 مئی کو دوبارہ طلبی

    حسین نواز نے بیان ریکارڈ کرادیا،30 مئی کو دوبارہ طلبی

    اسلام آباد: پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی چھ رکنی جے آئی ٹی ٹیم کے سامنے وزیراعظم نوازشریف کے بیٹے حسین نواز نے جوڈیشل اکیڈمی میں اپنا بیان ریکارڈ کرادیا  بعد ازاں انہیں سوال نامہ دیا گیا اور 30 مئی کو دوبارہ طلب کیا گیا۔

    تفصیلات کےمطابق پاناماکیس میں جے آئی ٹی کے سامنے وزیراعظم پاکستان نوازشریف کے صاحبزادے حسین نوازنے دو گھنٹے تک اپنابیان ریکارڈ کرایا۔

    ذرائع کے مطابق اس دوران بعض اداروں کی جانب سے حسین نواز سے سخت سوالات بھی کیے گئے جے آئی ٹی کے دیگر ممبران بھی اجلاس کے دوران آتے گئے جب کہ کئی سوالوں پرحسین نواز کی جانب سے مہلت کی درخواست کی گئی۔

    ذرائع کے مطابق حسین نواز کو دیئے گئے سوالات کے جوابات 30 مئی کو پیش کرنے کی ہدایت کے ساتھ جانے کی اجازت دے دی گئی جس کے بعد حسین نواز اور ان کے وکیل عقبی دروازے سے وزیراعظم ہاؤس کی جانب روانہ ہوگئے۔

    بیان ریکارڈ کرانے سے قبل جوڈیشل اکیڈمی کےباہر میڈیا سےبات کرتے ہوئے وزیراعظم پاکستان کے بیٹے حسین نوازکا کہنا تھا کہ اپنے وکیل کے ساتھ آئے ہیں اورفی الحال کسی مفروضے پر بات نہیں کرنا چاہتے۔

    حسین نواز کا کہناتھاکہ انہیں کوئی سوالنامہ نہیں دیا گیا اور بغیرسوالات،دستاویزات کے انہیں 24گھنٹے کے اندر طلب کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ جے آئی ٹی کے سامنے اپناموقف پیش کروں گا۔

    خیال رہےکہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی نے وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزاد ے حسین نواز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں آج صبح جے آئی ٹی میں پیش ہونےکی ہدایت کی تھی۔

    حسین نواز کو اس سے قبل 25 مئی کو طلب کیا گیا جس میں انہیں تمام دستاویزات ساتھ لانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    وزیراعظم نوازشریف کے صاحبزادے حسین نواز نے پاناما لیکس کی تحقیقات کرنے والی چھ رکنی ٹیم کےدو ارکان پراعتراض کیا تھا۔

    حسین نواز نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کےافسر بلال رسول اور اسٹیٹ بینک کے عامر عزیز پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    وزیراعظم پاکستان کے بیٹے کی جانب سے دائر درخواست میں موقف یہ اختیار کیا گیا ہے کہ دونوں افراد کا تعلق سابق فوجی حکمران پرویز مشرف اور سابق حکمران جماعت مسلم لیگ ق سے ہے جبکہ سکیورٹی اینڈ ایکسچینج کمیشن کے اہلکار بلال رسول کی اہلیہ 2013 کے انتخابات میں مسلم لیگ ق کی جانب سے خواتین کی مخصوص نشستوں پر امیدوار بھی تھیں۔

    حسین نواز کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ ان دونوں افسران نے ان کے والد نواز شریف کے خلاف حدیبہ پیپرز ملز کے مقدمے میں تحقیقات کی تھی لہذٰا ایسے حالات میں مذکورہ افسران جانبداری کا مظاہرہ کریں گے اور اس سے نہ صرف مقدمہ اثر انداز ہو گا بلکہ یہ آئین اور قانون کے بھی منافی ہو گا۔

    یاد رہےکہ پاناما کیس کی جے آئی ٹی پر حسین نواز کےاعتراضات کے حوالے سے سماعت 29 مئی کوجسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کرےگا۔


    پاناماکیس:سپریم کورٹ نےسماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی


    واضح رہےکہ 22 مئی کو وزیراعظم اور اُن کے دو بیٹوں کے خلاف پاناما لیکس سے متعلق تحقیقات کرنے والی ٹیم پرسپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے واضح کیا تھا کہ تحقیقاتی ٹیم کو اپنا کام مکمل کرنے کے لیے 60 روز سے زیادہ کی مہلت نہیں دی جا سکتی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • جے آئی ٹی پر اعتراض: حسین نواز 29 مئی کو طلب

    جے آئی ٹی پر اعتراض: حسین نواز 29 مئی کو طلب

    اسلام آباد: پاناما لیکس کی تحقیقات کے لیے بنائی جانے والی جے آئی ٹی پر اعتراضات کی سماعت کے لیے سپریم کورٹ نے حسین نواز کو نوٹس جاری کردیا۔

    حسین نواز کے اعتراضات پر ابتدائی سماعت 29 مئی کو ہوگی۔ سپریم کورٹ نے اٹارنی جنرل کو بھی طلب کرلیا۔

    اعتراضات کی سماعت جسٹس اعجاز افضل کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ کرے گا۔ جسٹس اعجاز افضل نے اعتراضات کھلی عدالت میں سننے کا حکم جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: حسین نواز نے جے آئی ٹی کے اراکین پر اعتراض اٹھا دیا

    یاد رہے کہ وزیر اعظم کے صاحبزادے حسین نواز نے ای میل کے ذریعے جے آئی ٹی کے 2 ارکان پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    حسین نواز نے اپنی درخواست میں اپنے مؤقف میں کہا تھا کہ جےآئی ٹی کے ایک رکن پاکستان تحریک انصاف کے حق میں سوشل میڈیا پر مہم چلاتے ہیں جبکہ دوسرے رکن کے سابق صدر مشرف سے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاناماکیس:سپریم کورٹ نےسماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی

    پاناماکیس:سپریم کورٹ نےسماعت دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی

    اسلام آباد: پاناما کیس میں جے آئی ٹی کی پیش رفت سے متعلق سماعت سپریم کورٹ کےخصوصی بینچ نے دو ہفتے کے لیے ملتوی کردی۔

    تفصیلات کےمطابق سپریم کورٹ آف پاکستان میں جسٹس اعجازافضل کی سربراہی میں تین رکنی خصوصی بینچ نے پاناماکیس میں جے آئی ٹی کی پیش رفت سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے نامزد جے آئی ٹی کےسربراہ واجد ضیا نے عدالت میں کیس سے متعلق ہونے والی پیش رفت کےحوالے سے عدالت میں رپورٹ پیش کی۔

    جے آئی ٹی کےسربراہ واجد ضیا کا کہناتھاکہ کوشش کریں گے کہ آج شام تک ہینڈ آؤٹ جاری کردیں۔ مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سےعدالت میں پیش کی گئی رپورٹ دوحصوں پر مشتمل ہے۔

    سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے رپورٹ کے ابتدائی حصے کا جائزہ لینے کےبعد جے آئی ٹی کےسربراہ کو روسٹرم پر بلایا۔جسٹس اعجازافضل نےدوران سماعت واجد ضیا سے کہاکہ آپ کو پتہ ہوناچاہیےکہ60روز میں کام مکمل کرنا ہے۔ جسٹس اعجازافضل نے دوران سماعت کہاکہ کسی صورت اضافی وقت نہیں دیں گے۔

    جسٹس عظمت سعید شیخ نے کہاکہ رپورٹ پر عدم اطمینان کا اظہارنہیں کررہے تاہم کسی ادارے سے کوئی مسئلہ ہے تو ہمیں بتائیں۔ جسٹس عظمت نے  بھی کہاکہ ہمیں حکم پر عمل درآمد کرانا آتا ہے۔

    جسٹس اعجازافضلکا کہنا تھاکہ تحقیقات میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے نام سے آگاہ کریں، تحقیقاتی کام میں کسی صورت مداخلت برداشت نہیں کریں گے۔


    نواز شریف جے آئی ٹی کے فیصلہ تک اقتدار چھوڑ دیں، سراج الحق


    یاد رہےکہ پاناماکیس میں سپریم کورٹ کے20اپریل کے فیصلےپرعمل درآمد کرانے کےلیےعدالت عظمیٰ کےلارجربینچ نے چیف جسٹس پاکستان سے خصوصی بینچ تشکیل دینے کی درخواست کی تھی۔


    پاناماکیس: جے آئی ٹی کا وزیراعظم کو طلب کرنے پر غور، قطری شہزادے کو بلانے کا فیصلہ


    واضح رہےکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین رکنی بینچ کی جانب سےجے آئی ٹی تشکیل دے گی جو 15 روز بعد اپنی عبوری رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی جبکہ 60 روز میں تحقیقات مکمل کرکے اپنی حتمی رپورٹ بینچ کےسامنےجمع کرائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں

  • نواز شریف جے آئی ٹی کے فیصلہ تک اقتدار چھوڑ دیں، سراج الحق

    نواز شریف جے آئی ٹی کے فیصلہ تک اقتدار چھوڑ دیں، سراج الحق

    گجرات : امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی قاتلوں اور دہشت گردوں کے لئیے بنائی جاتی ہے، اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ نواز شریف جے آئی ٹی کے فیصلہ تک اقتدار چھوڑ دیں، ڈان لیکس کا مسئلہ تین یا چار لوگوں کا نہیں 20 کروڑ عوام کا مسئلہ ہے۔

    گجرات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ آج کے جلسہ نے ثابت کر دیا کہ کے گجرات کرپشن والوں کے ساتھ نہیں، پاکستانیوں کے لیے تو ملک کے دروازے بند اور انڈیا کے جندال کے لیے کھول رکھے ہیں۔

    سراج الحق نے کہا کہ پنجاب کے حکمران بتائیں کے کشمیریوں کے قاتل اعظم کا تم استقبال کرتے ہو اور سراج الحق کے لیے اسٹیڈیم کے دروازے نہیں کھلتے، انتظامیہ ہمارے پیسوں سے تنخواہ لیتی ہے کسی خاندان کی غلام نہ بنے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ اسٹیٹس کو میں حکمرانوں کے کتے گوشت اور گھوڑے مربہ کھاتے ہیں، حکمرانوں نے عوام کو کرپشن بد امنی اور لوڈ شیڈنگ کا تحفہ دیا۔

    سراج الحق نے کہا کہ اگر ملک میں ترقی ہے تو چند خاندانوں کے لئیے ہے ، قانون شکنوں کےگریبان میں ہاتھ ڈالنا ہمیں آتا ہے ، پاکستان چند قومیتوں کا نام نہیں بلکہ نظریہ کا نام ہے ، جے آئی ٹی قاتلوں اور دہشت گردوں کے لئیے بنائی جاتی ہے۔

    امیر جماعت اسلامی  نے کہا کہ اخلاقیات کا تقاضا ہے کہ نواز شریف جے آئی ٹی کے فیصلہ تک اقتدار چھوڑ دیں، ڈان لیکس کا مسلہ 3 یاں 4 لوگوں کا نہیں 20 کروڑ عوام کا مسلہ ہے ۔

     سراج الحق نے کہا کہ اس ملک میں سیاسی دہشت گردی ہے جنہوں نے ملک کو یرغمال بنایا ہوا ہے ، نواز شریف 4 سال میں اپنا آپ بنایا قوم کو نہیں بنایا۔

  • پاناما جے آئی ٹی کو حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ موصول

    پاناما جے آئی ٹی کو حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ موصول

    اسلام آباد: پاناما کیس کی تحقیقات میں مصروف جے آئی ٹی کو حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ موصول ہوگیا۔ ٹیم نے وزیر اعظم اور اسحٰق ڈار کے بیانات قلمبند کرنے سے متعلق طریقہ کار پر غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما کیس کی جے آئی ٹی کو حدیبیہ پیپرز ملز کا ریکارڈ موصول ہوگیا جس میں بتایا گیا ہے کہ 640 ملین روپے کیسے اکھٹے ہوئے؟ حالات کیا تھے اور کیا کیا واقعات رونما ہوئے تھے؟

    ڈائریکٹر ایف آئی اے واجد ضیا کی زیر صدارت چھٹے اجلاس میں حدیبیہ پیپر ملز سے متعلق نیب کی تفتیشی رپورٹ بھی ٹیم نے حاصل کرلی۔ نیب دستاویزات میں اسحٰق ڈار کا سابق چیئرمین نیب کو ہاتھ سے لکھا 20 اپریل سنہ 2000 کا بیان بھی شامل ہے۔

    ریکارڈ کی جانچ کے ساتھ جے آئی ٹی ممبران وزیر اعظم نواز شریف، اسحٰق ڈار اور کیپٹن صفدر کے بیانات قلمبند کرنے سے متعلق طریقہ کار وضع کریں گے۔

    آج ہونے والے اہم اجلاس میں تفتیشی ٹیم وزیر اعظم اور ان کے داماد کیپٹن صفدر کے اثاثوں کی تفصیلات کا جائزہ لینے کے ساتھ ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے لیے ماہرین کی معاونت لینے پر مشاورت کر رہی ہے۔

    یاد رہے کہ ایک روز قبل جے آئی ٹی نے الیکشن کمیشن سے وزیر اعظم اور ان کے داماد کیپٹن صفدر کے گوشوارے بھی طلب کیے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق جے آئی ٹی نے 1985 سے لے کر اب تک کی تمام تفصیلات طلب کی ہیں اور اس کے لیے الیکشن کمیشن کو 3 دن کی مہلت دی ہے جو کل ختم ہوجائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاناماکیس کی تحقیقات کےلیےجے آئی ٹی کا اجلاس

    پاناماکیس کی تحقیقات کےلیےجے آئی ٹی کا اجلاس

    اسلام آباد: پاناما کیس کی تحقیقات کےلیےجےآئی ٹی نےآج سےباقاعدہ کام شروع کردیا۔تحقیقاتی ٹیم 60روز کےاندر اپنی رپورٹ سپریم کورٹ میں پیش کرے گی۔

    تفصیلات کےمطابق پاناما کیس کی تحقیقات کے لیے ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل ایف آئی اے واجد ضیا کی سربراہی میں قائم 6 رکنی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم نے آج سے کام کا آغاز کردیا۔

    سپریم کورٹ کے ایڈیشنل رجسٹرارمحمد علی اجلاس میں پاناما کیس کے عدالتی فیصلے اورعدالت میں پیش کردہ ریکارڈ جے آئی ٹی کے سپرد کریں گےاورتحقیقاتی ٹیم کوکیس سے متعلق تفصیلی بریفنگ بھی دیں گے۔

    جے آئی ٹی کے قیام کے نوٹیفکیشن میں اس کے ٹی او آرز بھی درج کیے گئے ہیں اور تحقیقات کے لیے ٹائم فریم بھی مقرر کیا گیا ہے۔


    پاناما تحقیقات: جے آئی ٹی تشکیل دے دی گئی


    سپریم کورٹ کی جانب سے قائم جے آئی ٹی ان شخصیات کو بھی طلب کرے گی جن پرالزامات عائدکیے گئے ہیں جبکہ بیرون ملک موجود سرمائے کی منتقلی سے متعلق شواہد تلاش کیے جائیں گے۔


    پاناماکیس ،سپریم کورٹ کا قائم تحقیقاتی ٹیم کے اخراجات کیلئے 2کروڑ روپے جاری کرنےکا حکم


    قطر سمیت دیگر ممالک سے رابطہ کر کے وہاں کی گئی سرمایہ کاری سےمتعلق بھی شواہد کی فراہمی کےلیےدرخواست کی جائے گی۔

    یاد رہےکہ پاناماکیس میں سپریم کورٹ کے20اپریل کے فیصلےپر عمل درآمد کرانے کےلیےعدالت عظمیٰ کےلارجربینچ نے چیف جسٹس پاکستان سے خصوصی بینچ تشکیل دینے کی درخواست کی تھی۔

    واضح رہےکہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین رکنی بینچ کی جانب سےجے آئی ٹی تشکیل دے گی جو 15 روز بعد اپنی عبوری رپورٹ عدالت میں پیش کرے گی جبکہ 60 روز میں تحقیقات مکمل کرکے اپنی حتمی رپورٹ بینچ کےسامنےجمع کرائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں