Tag: جے آئی ٹی رپورٹ

  • جے آئی ٹی رپورٹ نے عوامی پیسہ لوٹنے کے ناقابل یقین طریقے بتائے ہیں، عمران خان

    جے آئی ٹی رپورٹ نے عوامی پیسہ لوٹنے کے ناقابل یقین طریقے بتائے ہیں، عمران خان

    اسلام آباد : وزیر اعظم عمران خان نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ پاناما اور جعلی اکاؤنٹس پر جے آئی ٹی رپورٹ بتاتی ہے کہ ریاست قرضوں میں ڈوبتی ہے اور غربت کا شکار ہوجاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ بتاتی ہے کہ ریاست کیسے ناکام ہوتی ہے۔

    وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی رپورٹ بہت کچھ بتاتی ہے رپورٹ  میں بتایا گیا ہے کہ ریاست قرضوں میں ڈوبتی ہے اور غربت کا شکار ہوجاتی ہے۔

    وزیر اعظم پاکستان نے کہا کہ جی آئی ٹی رپورٹ میں کرپشن میں ملوث افراد کے عوامی پیسہ کھانے کے جو طریقے بتائے گئے ہیں وہ ناقابل یقین ہیں۔

    وزیر اعظم کا اپنے ٹویٹ میں کہنا تھا کہ رپورٹس کے بعد بھی جو افراد ان کا دفاع کررہے ہیں ان کو دیکھ کر حیران ہوں۔

    مزید پڑھیں : کچھ بھی ہوجائے احتساب کا عمل نہیں رکے گا:عمران خان

    یاد رہے کہ 22 دسمبر کو وزیر اعظم عمران خان نے پنجاب حکومت کی 100 روزہ کارکردگی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ انصاف نہیں ہوتا تو احساسِ محرومی جنم لیتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ ہم پچھلی حکومت کی بات کرتے رہتے ہیں، لوگوں کوکہنےدیں،اپنی کارکردگی کاموازنہ پچھلی حکومت سےنہ کریں توکس سےکریں ۔ ماضی میں جنوبی پنجاب کابجٹ دیگرحصوں پرخرچ کیاگیا، جس کے سبب وہاں کی محرومیاں بڑھتی گئیں۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں غلطیوں سےسیکھ کرآگےبڑھناہے۔ پنجاب کےبجٹ کی منصفانہ تقسیم ہوگی۔

  • جے آئی ٹی نے زرداری سسٹم کو بے نقاب کر دیا ہے: شہزاد اکبر

    جے آئی ٹی نے زرداری سسٹم کو بے نقاب کر دیا ہے: شہزاد اکبر

    اسلام آباد: وزیرِ اعظم عمران خان کے معاونِ خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا ہے کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری دیکھنے والا حیران ہو جاتا ہے، منی لانڈرنگ سمجھنے کے لیے صدیوں تک آصف زرداری کی داستان کا ذکر رہے گا۔

    شہزاد اکبر نے اسلام آباد میں نیوز کانفرنس میں کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کی سمری ہوش اڑا دینے والی ہے، زرداری کی منی لانڈرنگ داستان کو امریکی ڈیپارٹمنٹ نے ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا۔

    [bs-quote quote=”زرداری کی منی لانڈرنگ داستان کو امریکی ڈیپارٹمنٹ نے ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    انھوں نے کہا ’اندرونِ سندھ، کراچی کے لوگ زرداری سسٹم سے واقف ہیں، جے آئی ٹی نے سندھ میں زرداری سسٹم کو بے نقاب کر دیا ہے۔‘

    شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ پیسے ایک سے دوسرے اور پھر تیسرے اکاؤنٹ میں ڈالے جاتے رہے، منی لانڈرنگ کیس دیکھا جائے تو اس کے سامنے نواز شریف کو بے چارہ سمجھتا ہوں، غیر ملکی سرمایہ کاری کے نام پر بینک اکاؤنٹس کے بجائے بینک ہی بنا لیا گیا۔

    معاون خصوصی برائے احتساب نے مزید کہا ’سندھ میں منی لانڈرنگ کے لیے بینک بنایا گیا، جعلی اکاؤنٹس کے ذریعے 9 ارب روپے بینک کی ایکوٹی جاتی تھی، جعلی اکاؤنٹس کو اومنی گروپ چلاتا تھا، 2015 میں نواز شریف کی حکومت نے گٹھ جوڑ کے ذریعے رپورٹ دبائے رکھی۔‘


    یہ بھی پڑھیں:  میگا منی لانڈرنگ کیس: آصف زرداری کو نوٹس جاری، اومنی گروپ کی جائیدادیں منجمد کرنے کا حکم


    معاون خصوصی شہزاد اکبر نے بتایا کہ جے آئی ٹی کی تحقیقات کو داد دینے کی ضرورت ہے، جون 2018 میں از خود نوٹس لیا گیا، جے آئی ٹی ستمبر میں تشکیل دی گئی، جے آئی ٹی رپورٹ 900 صفحات پر مشتمل ہے، صرف 20 صفحات پڑھ کر دماغ گھوم جاتا ہے۔

    [bs-quote quote=”بلاول بھٹو کے لیے 27 بکروں کی قربانی بھی جعلی اکاؤنٹ سے کی گئی۔” style=”style-7″ align=”right” color=”#dd3333″ author_name=”شہزاد اکبر”][/bs-quote]

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے کہا ’24500 مشتبہ کیش ٹرانزیکشن رپورٹ ہوئی ہیں، اومنی گروپ کے 32 پرائمری اکاؤنٹس 100 سے زائد جعلی اکاؤنٹس دیکھتے تھے، رپورٹ کے مطابق ٹیکس کے ذریعے آنے والا پیسا جائز پیسے میں ملا کر چھپایا جاتا تھا، جے آئی ٹی نے 924 افراد کے 11500 اکاؤنٹس کی جانچ کی جن کا کیس سے تعلق ہے۔‘

    انھوں نے مزید بتایا ’آصف زرداری 2007 تک پاک لین کی ایک کمپنی کے خود ڈائریکٹر تھے، ان کے ایک پلاٹ کو راتوں رات کمرشلائز کیا گیا اور قیمت بڑھائی گئی، نوڈیرو اور نواب شاہ میں زرعی اراضی خریدی گئی۔‘

    معاونِ خصوصی نے کہا ’ گلستان جوہر کی 7 ایکڑ زمین کو 46 ملین میں فروخت کر کے رقم جعلی اکاؤنٹس میں ڈالی گئی، سندھ میں تمام سبسڈیز کی رقم جعلی اکاؤنٹس میں جاتی تھی، 60.13 ارب کی سبسڈی بھی ان جعلی اکاؤنٹس میں گئی، منی لانڈرنگ کے لیے سندھ حکومت کا استعمال کیا گیا۔‘

    شہزاد اکبر نے مزید بتایا ’رپورٹ میں ماڈلز کے ذریعے اور دیگر ذرائع سے منی لانڈرنگ کی نشان دہی کی گئی ہے، اومنی گروپ نے جعلی کمپنیوں کے نام پر قرضے لیے، اومنی گروپ کو اثاثوں کی زائد قیمتیں ظاہر کر کے 54 ارب روپے کا قرضہ دیا گیا، جب کہ اثاثوں کی قیمتیں 15 ارب سے ز ائد نہیں تھیں، قرضہ سندھ بینک اور نیشنل بینک سے دلایا گیا۔

    [bs-quote quote=”گلستان جوہر کی 7 ایکڑ زمین کو 46 ملین میں فروخت کر کے رقم جعلی اکاؤنٹس میں ڈالی گئی، سندھ میں تمام سبسڈیز کی رقم جعلی اکاؤنٹس میں جاتی تھی۔” style=”style-7″ align=”center” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    بیرسٹر شہزاد اکبر نے بتا کہ جے آئی ٹی رپورٹ کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس کے مرکزی کردار آصف زرداری ہیں، فریال تالپور کے ڈیفنس کے گھر اور آصف زرداری کے نواب شاہ کے گھر کے لیے سیمنٹ جعلی اکاؤنٹس سے گیا۔ رپورٹ کے مطابق جلسوں کے لیے بلٹ پروف ٹرک کے پیسے بھی جعلی اکاؤنٹس سے گئے، اومنی کے طیارے پر زرداری اور اراکینِ سندھ حکومت نے 110 ٹرپ کیے۔

    انھوں نے بتایا ’جے آئی ٹی نے 16 نیب ریفرنسز دائر کرنے کی درخواست کی ہے، فاروق ایچ نائیک کے نام پر بھی جعلی اکاؤنٹ نکل آیا تھا، رپورٹ میں مراد علی شاہ کے بہ طورِ وزیرِ خزانہ، وزیرِ اعلیٰ کردار کو سامنے لایا گیا ہے، کیس میں بیرون ملک ملزمان کے لنک کی جلد تحقیقات کی درخواست کی گئی ہے، کیس میں ملزمان کا رویہ غیر سنجیدہ بتایا گیا ہے۔‘

    بلاول ہاؤس اور جعلی اکاؤنٹس

    رپورٹ کے مطابق ڈیڑھ ارب سے بلاول ہاؤس کے دونوں اطراف دس گھر خریدے گئے، بلاول ہاؤس میں عام طورپر کھانا منگوانے کے پیسے بھی جعلی اکاؤنٹس سے جاتے تھے، بلاول ہاؤس کراچی کے لیے 1.5 ملین کے یوٹیلٹی بلز جعلی اکاؤنٹس سے ادا کیے گئے۔

    شہزاد اکبر نے بتایا ’بلاول بھٹو کے لیے 27 بکروں کی قربانی بھی جعلی اکاؤنٹ سے کی گئی، بلاول ہاؤس میں ایک لاکھ روپے سے زائد کا برتھ ڈے کیک کھایا گیا جس کے لیے جعلی اکاؤنٹس سے پیسا دیا گیا۔‘

  • سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ, اعلیٰ حکام بے گناہ قرار

    سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ, اعلیٰ حکام بے گناہ قرار

    لاہور : سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ میں وزیر اعظم ،وزیر اعلیٰ پنجاب اور دیگر کو کلین چٹ دے دی گئی۔ رپورٹ میں ایس پی سیکیورٹی اور دس اہلکاروں کو واقعہ کے ذمہ دارقرار دیا گیا ہے۔

    عوامی تحریک نے رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دے دیا۔ تفصیلات کے مطابق سانحہ ماڈل ٹاؤن کی جے آئی ٹی رپورٹ منظر عام پر آگئی ۔

    گیارہ مہینوں کے بعد آنے والی جے آئی ٹی رپورٹ میں وزیراعظم، وزیراعلیٰ پنجاب اور وفاقی وزراء کوبے گناہ قرار دے دیا گیا، جے آئی ٹی کی رپورٹ میں ایس پی سیکیورٹی اور دس اہلکاروں کو واقعے کا ذمہ دار قرار دیا گیا ہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رانا ثناءاللہ اورڈی آئی جی آپریشنز کے درمیان رابطہ ثابت نہیں ہوا، رپورٹ میں عوامی تحریک کے دوسے تین ہزار کارکنوں کا پولیس سے تصادم کا واقعہ تحریر کیا گیا ہے۔

    عوامی تحریک کے رہنما ڈاکٹر رحیق عباسی نے جے آئی ٹی کی رپورٹ جھوٹ کا پلندہ اور پہلے سے تیار شدہ قرار دے دیا۔

    رحیق عباسی نے کہا کہ جے آئی ٹی رپورٹ اصل قاتلوں کو کلین چٹ دینے کیلئے قائم کی گئی، غیر قانونی جے آئی ٹی کو تسلیم کیا نہ اس کی نام نہاد رپورٹ کو مانتے ہیں۔

  • سانحہ بلدیہ ٹاؤن جے آئی ٹی رپورٹ درست ہے، شرجیل میمن

    سانحہ بلدیہ ٹاؤن جے آئی ٹی رپورٹ درست ہے، شرجیل میمن

    کراچی : سندھ کے وزیراطلاعات شرجیل انعام میمن نے سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جے آئی ٹی رپورٹ کو درست قرار دے دیا۔ کہتے ہیں کہ مقدمہ عدالت میں ہیں وہی فیصلہ کرے گی ۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ سانحہ بلدیہ ٹاؤن پر جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم کی رپورٹ درست ہے .

    ان کا مزید کہنا تھا سانحہ بلدیہ کا معاملہ عدالت میں زیرسماعت ہے،اس لئے زیادہ بات نہیں کرسکتا۔