Tag: جے ڈی وینس

  • خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر کا مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف

    خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر کا مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف

    واشنگٹن: امریکا کو خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کی جانب سے نریندر مودی پر سیز فائر کے لیے دباؤ کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سی این این نے رپورٹ کیا ہے کہ خطرناک انٹیلیجنس اطلاعات ملنے کے بعد امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے بھارتی وزیر اعظم مودی کو فون کیا اور پاکستان سے براہِ راست رابطہ کرنے پر زور دیا اور کہا کہ کشیدگی کم کرنے کے لیے دستیاب آپشنز پر غور کریں۔

    سی این این کی رپورٹ کے مطابق نائب صدر جے ڈی وینس، وزیر خارجہ مارکو روبیو اور وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف سوزی وائلس کو ایسی حساس معلومات دی گئی، جس نے تینوں حکام کو اس بات پر قائل کرنے میں اہم کردار ادا کیا کہ امریکا کو اپنی شمولیت میں اضافہ کرنا چاہیے۔


    بھارت اور پاکستان سیز فائر پر تیار ہوگئے، امریکی صدر ٹرمپ


    اس کے بعد نائب صدر جے ڈی وینس نے بھارتی وزیر اعظم کو خود فون کیا، وینس نے مودی کو واضح کیا کہ وائٹ ہاؤس کا ماننا ہے کہ جیسے جیسے یہ تنازعہ ہفتے کے آخر کی جانب بڑھ رہا ہے، اس میں سنگین شدت آنے کا قوی امکان موجود ہے۔


    دشمن کے ساتھ وہی کیا جو ایک باوقار قوم کو زیب دیتا ہے، شہباز شریف


    حکام کے مطابق جے ڈی وینس نے مودی کے سامنے ممکنہ راستہ بھی پیش کیا، جسے امریکا کے مطابق پاکستان قبول کرنے کے لیے تیار تھا، نائب صدر کی مودی کو کال کے بعد وزیر خارجہ روبیو سمیت دیگر حکام نے رات بھر بھارت اور پاکستان حکام سے رابطے کیے۔

  • امید ہے پہلگام واقعے پر بھارت کا ردعمل کسی علاقائی تنازع کا باعث نہیں بنے گا، امریکا

    امید ہے پہلگام واقعے پر بھارت کا ردعمل کسی علاقائی تنازع کا باعث نہیں بنے گا، امریکا

    امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا امید ہے پہلگام واقعے پر بھارت کا ردعمل کسی علاقائی تنازع کا باعث نہیں بنے گا۔

    فاکس نیوز سے انٹرویو میں امریکا کے نائب صدر جےڈی وینس نےکہا دو جوہری طاقتوں کے درمیان جاری کشیدگی پر تشویش ہے، بھارت اور پاکستان میں اپنے دوستوں سے رابطے میں ہیں۔

    امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے کہا ہے بھارت پہلگام واقعہ کے جواب میں کوئی ایسا قدم نہ اٹھائے جو کسی بڑے علاقائی تنازع کا سبب بنے جبکہ پاکستان ایک ذمے دار ایٹمی طاقت ہے، امید ہے پاکستان بھارت سے تعاون کرے گا۔

    امریکا کا پاکستان اور بھارت سے کشیدگی کا ذمہ دارانہ حل نکالنے پر زور

    واضح رہے کہ گزشتہ چند دنوں میں امریکا نے پاکستان اور بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ کشیدگی کم کرنے اور ایک ’ذمہ دارانہ حل‘ تک پہنچنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔

    دوسری جانب مقبوضہ کشمیر کے پہلگام حملے کا الزام بھارت نے پاکستان پر عائد کیا ہے جبکہ پاکستان  نے اس کی تردید کرتے ہوئے غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

    حملے کے بعد نہ صرف بھارتنے پانی کی تقسیم سے متعلق معاہدہ معطل کر دیا اور دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کی ایئرلائنز کے لیے فضائی حدود بند کر دیں بلکہ سرحد پر فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا ہے۔

  • امریکی نائب صدر بھارتی نژاد اہلیہ کے ہمراہ دہلی پہنچ گئے

    امریکی نائب صدر بھارتی نژاد اہلیہ کے ہمراہ دہلی پہنچ گئے

    امریکی نائب صدر جے ڈی وینس اپنی بھارتی نژاد اہلیہ اُوشا اور 3 بچوں کے ہمراہ بھارت کے دورے پر دہلی پہنچ گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کا فیملی کے ہمراہ پالَم ٹیکنیکل ایئر پورٹ پہنچنے پر یونین وزیر اشونی ویشنو نے استقبال کیا۔

    امریکی نائب صدر کے دونوں بیٹوں نے دورہ بھارت کے دوران کرتا پاجامہ جبکہ بیٹی انارکلی سوٹ میں ملبوس تھی، جو بھارتی ثقافت سے جڑے ان کے احترام اور محبت کا اظہار تھا۔

    امریکی نائب صدر کا یہ دورہ بھارت اور امریکا کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات کا مظہر ہے۔

    اس سے قبل چین نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی جانب سے چینی شہریوں کو”گنوار“ کہنے کے بیان کو جاہلانہ قرار دے دیا۔

    امریکی ٹی وی پر انٹرویو میں وینس نے کہا تھا کہ بین الاقوامی معیشت نے امریکا کو سمجھ کیا رکھا ہے، امریکا بہت زیادہ قرض لے کر وہ چیزیں خریدے جو دوسرے ممالک ہمارے لیے بناتے ہیں۔

    امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہم چین کے گنواروں سے رقم ادھار لیتے ہیں تاکہ وہ چیزیں خرید سکیں جو چین کے گنوار تیارکرتے ہیں۔

    روس اور یوکرین رواں ہفتے معاہدہ کر لیں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    چین نے امریکا کے نائب صدر کے بیان کو جاہلانہ قرار دیتے ہوئے کہا امریکی نائب صدر کے تبصرے حیران کن اور افسوسناک ہیں۔

  • دورہ بھارت میں میرے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے، گرپتونت سنگھ کا نائب امریکی صدر کو خط

    دورہ بھارت میں میرے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے، گرپتونت سنگھ کا نائب امریکی صدر کو خط

    واشنگٹن: گرپتونت سنگھ پنوں نے نائب امریکی صدر جے ڈی وینس کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ دورہ بھارت میں ان کے قتل پر انعام کے اعلان کا معاملہ بھی اٹھایا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے دورہ بھارت سے قبل سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی نائب صدر کو خط لکھا ہے۔

    انھوں نے کہا میں امریکی شہری، انسانی حقوق کے وکیل اور سکھس فار جسٹس (SFJ) کے جنرل کونسل کی حیثیت سے آپ کو یہ خط لکھ رہا ہوں، اور مودی کی بین الاقوامی دہشت گردی پر آپ کی توجہ دلانا چاہتا ہوں، بی جے پی کے ایک سینئر کارکن نے میرے قتل کے لیے انعام جاری کیا ہے۔

    گرپتونت سنگھ پنوں نے کہا یہ فیصلہ امریکی سرزمین پر ایک امریکی شہری کے قتل کے ارتکاب کے لیے ایک مجرمانہ عمل ہے، میرے قتل پر انعام کا اعلان امریکی خودمختاری اور قومی سلامتی پر براہ راست حملہ ہے، اس لیے آپ کے دورہ بھارت میں اس معاملے کو اٹھانے کی درخواست کرتا ہوں۔


    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کو جارحانہ مطالبات سے بھرا دوسرا خط بھیج دیا


    انھوں نے مطالبہ کیا کہ امریکی وفاقی فوجداری قانون کے تحت بھارت پر سفارتی پابندیاں عائد کی جائیں، میرے قتل کی سازش میں ملوث بھارتی ایجنسیوں اور ایجنٹ کو غیر ملکی دہشت گرد نامزد کیا جائے، مجھے یقین ہے کہ صدر ٹرمپ کی قیادت میں خالصتان ریفرنڈم کے منتظمین کی آئینی آزادیوں کو برقرار رکھا جائے گا، اور امید ہے کہ بغیر کسی سمجھوتے کے امریکی خودمختاری کا دفاع کیا جائے گا۔

  • امریکی نائب صدر کی جانب سے  چینی شہریوں کو گنوار کہنے پر چین کا سخت ردِعمل

    امریکی نائب صدر کی جانب سے چینی شہریوں کو گنوار کہنے پر چین کا سخت ردِعمل

    واشنگٹن : چین نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کی جانب سے چینی شہریوں کو’’گنوار‘‘ کہنے کے بیان کو جاہلانہ قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس نے چینی شہریوں کو گنوار کہہ دیا۔

    امریکی ٹی وی پر انٹرویو میں انھوں نے کہا بین الاقوامی معیشت نے امریکا کو سمجھ کیا رکھا ہے، امریکا بہت زیادہ قرض لے کر وہ چیزیں خریدے جو دوسرے ممالک ہمارے لیے بناتے ہیں۔

    امریکی نائب صدر کا کہنا تھا کہ ہم چین کے گنواروں سے رقم ادھار لیتے ہیں تاکہ وہ چیزیں خرید سکیں جو چین کے گنوار تیارکرتے ہیں۔

    چین نے امریکا کے نائب صدر کے بیان کو جاہلانہ قرار دیتے ہوئے کہا امریکی نائب صدر کے تبصرے حیران کن اور افسوسناک ہیں۔

  • کوئی یہ نہ بتائے جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا چاہیے، جرمن چانسلر کا منہ توڑ جواب

    کوئی یہ نہ بتائے جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا چاہیے، جرمن چانسلر کا منہ توڑ جواب

    میونخ: جرمنی کے چانسلر اولاف شُلز نے امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کو منہ توڑ جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ ’’کوئی یہ نہ بتائے کہ جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا چاہیے۔‘‘

    جرمن چانسلر اولاف شُلز نے میونخ سیکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں ہفتے کے روز امریکی نائب صدر جے ڈی وینس کے اس مطالبے کو سختی سے مسترد کر دیا کہ مرکزی دھارے کی جماعتیں انتہائی دائیں بازو کی گروہ بندیوں کے خلاف ’’فائر والز‘‘ نہ لگائیں۔

    انھوں نے کہا کوئی ہمیں یہ نہ بتائے کہ جرمنی یا یورپ کو کیا کرنا ہے، دوستوں اور اتحادیوں کے درمیان تو بالخصوص ایسا نہیں ہونا چاہیے، ہم ایسے کسی بیان کو سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

    جرمن چانسلر نے واضح کیا کہ یورپ جمہوریت اور انتخابات میں بیرونی مداخلت قبول نہیں کرے گا، اولاف نے کہا جرمنی اسے قبول نہیں کرے گا اگر باہر کے لوگ ہماری جمہوریت میں، ہمارے انتخابات میں اور نیشنلسٹ الٹرنیٹیو فار جرمنی پارٹی کے حق میں رائے کی تشکیل میں مداخلت کرتے ہیں۔

    یورپی رہنما اپنے ممالک میں آزادی اظہار کو دبا رہے ہیں، امریکی نائب صدر

    جرمن رہنما نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی اے ایف ڈی کی حمایت مناسب نہیں ہے، خاص طور پر دوستوں اور اتحادیوں میں بالکل نہیں، اور ہم اسے سختی سے مسترد کرتے ہیں۔

    میونخ کانفرنس سے خطاب میں امریکی نائب صدر ڈی جے وینس نے کہا تھا کہ یورپی رہنما تقاریر سنسر کرتے ہیں، آزادی اظہار پسپا ہو رہی ہے، یورپ کو سب سے بڑا خطرہ چین یا روس سے نہیں خود اپنے آپ سے ہے۔

  • اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر کیا کہا؟

    اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی پر کیا کہا؟

    سابق امریکی صدر بارک اوباما نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر ڈونلڈ ٹرمپ اور جے ڈی وینس کو صدارتی انتخابات میں کامیابی پر مبارک باد دی ہے۔

    انہوں نے لکھا ہے کہ یہ بات واضح ہے کہ بہت سارے معاملات پر ریپبلکن امیدوار کے ساتھ ہمارے گہرے اختلافات کے پیشِ نظر صدارتی انتخابات کا یہ نتیجہ ہماری امیدوں کے مطابق نہیں ہے لیکن اگر جمہوریت کو برقرار رکھنا ہے تو یہ تسلیم کرنا ہو گا کہ ہمارا نقطۂ نظر ہمیشہ کامیاب نہیں ہو سکتا۔

    سابق امریکی صدر نے لکھا ہے کہ جمہوریت کو برقرار رکھنے کے لیے اقتدار کی پُرامن منتقلی کو قبول کرنے کے لیے ہمیشہ تیار رہنا چاہیے، مجھے اور مشعل کو نائب صدر کملا ہیرس اور گورنر ٹم والز پر فخر ہے، یہ دونوں ہی غیر معمولی شخصیات ہیں اور دونوں نے ایک قابلِ ذکر انتخابی مہم چلائی۔

    بارک اوباما نے مزید لکھا ہے کہ ہم صدارتی انتخابات کے دوران دل و جان سے اپنے فرائض کی ادائیگی کرنے والے افسران اور رضا کاروں کے ہمیشہ شکر گزار رہیں گے، امریکا جیسے بڑے ملک میں جہاں مختلف رنگ و نسل کے لوگ رہتے ہیں تو ضروری نہیں کہ ہم ہمیشہ ایک دوسرے کی رائے سے اتفاق کریں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ امریکا کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ ہم ان لوگوں کے ساتھ بھی نیک نیتی اور خوش اخلاقی سے پیش آئیں جن سے ہمارے شدید اختلافات ہیں۔

  • امریکا میں نائب صدر منتخب ہونے والے جے ڈی وینس کون ہیں؟

    امریکا میں نائب صدر منتخب ہونے والے جے ڈی وینس کون ہیں؟

    ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ واضح اکثریت سے کامیابی حاصل کرچکے ہیں، جو اب دوسری بار امریکہ کے صدر کا عہدہ سنبھالنے جا رہے ہیں۔ ریپبلکن پارٹی کی طرف سے نائب صدر کی حیثیت سے جے ڈی وینس کا انتخاب کیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اپنے وکٹری خطاب کے دوران ٹرمپ نے سینیٹر جے ڈی وینس کی تعریفوں کے پل باندھ دیے۔

    ٹرمپ کا وکٹری خطاب میں کہنا تھا کہ سب سے پہلے میں وینس کو مبارکباد دینا چاہتا ہوں۔ اب میں انہیں نائب صدر منتخب ہونے والے وینس کہہ سکتا ہوں۔ اسی طرح وینس کی اہلیہ اوشا کو بھی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    امریکا کے نو منتخب صدر نے کہا کہ وینس ہمیشہ میرے ساتھ کھڑے رہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ نائب صدر وینس کی اہلیہ اوشا کا تعلق بھارت کے ایک تلگو خاندان سے ہے۔

    اوشا چلکور کی پیدائش اور پرورش کیلی فورنیا کے سان ڈیاگو علاقے میں ہوئی، ان کی وینس سے پہلی بار یونیورسٹی میں ملاقات ہوئی اور 2014 میں ان کی شادی ہوئی۔ جوڑے کے تین بچے ہیں۔

    امریکا کے نائب صدر منتخب ہونے والے وینس نے امریکی میرین کور میں خدمات انجام دیں اور اوہائیو اسٹیٹ یونیورسٹی اور ییل لا یونیورسٹی سے ڈگری حاصل کی۔

    اس کے علاوہ ان کے متعدد کاروبار بھی ہیں، وینس 2022 میں پہلی بار امریکی سینیٹ کے لیے منتخب ہوئے۔ اوشا چلکور نے اوہائیو سے سینیٹ کی نشست کے لیے انتخابی مہم میں شوہر کی کامیابی میں بنیادی کردار ادا کیا۔

    کیا ڈونلڈ ٹرمپ اب صدر ہیں؟
    اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس جیت کے بعد کیا ڈونلڈ ٹرمپ اب صدر بن گئے، جی نہیں! کیونکہ ٹرمپ ابھی صرف صدر اور ان کے ساتھی جے ڈی وینس نائب صدر منتخب ہوئے ہیں۔ 20 جنوری 2025 کو باقاعدہ حلف اٹھائیں گے، جس کے بعد وہ قانونی طور پر صدارت کی کرسی اور اپنی ذمہ داریاں سنبھالیں گے۔

    انتخابات اور حلف برداری کے درمیانی عرصے میں کیا ہوتا ہے؟
    تمام درست ووٹوں کو حتمی نتائج میں شامل کرنے کا وہ عمل جسے ’الیکٹورل کالج‘ کہا جاتا ہے، انتخابی نتائج کی تصدیق کرتا ہے۔

    ہر ریاست میں مختلف تعداد میں الیکٹورل کالج ووٹ دستیاب ہوتے ہیں۔ عام طور پر ریاستیں اپنے تمام الیکٹورل کالج ووٹ اسی امیدوار کو دیتی ہیں جو عوامی ووٹ میں فاتح قرار پاتا ہے جس کے بعد کانگریس 6 جنوری کو الیکٹورل کالج ووٹوں کی گنتی کرکے نئے صدر کے نام کی تصدیق کرتی ہے۔

    آنے والے صدر اور نائب صدر اس دوران کیا کریں گے؟
    نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ساتھی جے ڈی وینس اپنی ٹیم کے ساتھ صدر بائیڈن کی انتظامیہ سے اقتدار کی منتقلی کی تیاری کا کام کریں گے۔ اس دوران وہ وہ اپنی پالیسیوں کو مرتب اور حکومت کے اہم عہدوں کے لئے ممکنہ امیدواروں کی جانچ پڑتال شروع کریں گے۔

    اس دوران ٹرمپ اور ان کی ٹیم کو قومی سلامتی کے امور سے متعلق خفیہ بریفنگز بھی ملنا شروع ہو جائیں گی۔ ساتھ ہی نئے صدر اور نائب صدر کو امریکی سیکرٹ سروس کی جانب سے سیکیورٹی بھی فراہم کردی جائے گی۔

    صدر بنتے ہی ڈونلڈ ٹرمپ کے سوشل میڈیا حصص میں ایک ارب ڈالر کا اضافہ

    امریکی روایت کے مطابق موجودہ صدر کی جانب سے نئے صدر کو وائٹ ہاؤس میں مدعو کیا جاتا ہے تاکہ تقریب حلف برداری میں شرکت اور اقتدار کی منتقلی پُرامن طریقے سے کی جاسکے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ باضابطہ طور پر امریکی صدارتی امیدوار نامزد

    ڈونلڈ ٹرمپ باضابطہ طور پر امریکی صدارتی امیدوار نامزد

    ملواکی : ری پبلکن پارٹی نے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو باضابطہ طور پر صدارتی امیدوار نامزد کردیا، ٹرمپ نے سینیٹر جے ڈی وینس کو اپنا نائب صدارتی امیدوار بنالیا۔

    تفصیلات کے مطابق ری پبلکن پارٹی نے ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلسل تیسرے دور کیلئے باضابطہ طور پر صدارتی امیدوار نامزد کردیا ہے، ٹرمپ ایک بڑی پارٹی کے صدارتی امیدوار بننے والے پہلےسزا یافتہ مجرم ہیں۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے 39 سالہ سینیٹر جیمز ڈیوڈ وینس کو اپنا نائب صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے۔

    Trump

    امریکی میڈیا کے مطابق سینیٹر جے ڈی وینس کا تعلق ریاست اوہائیو سے ہے، وہ ماضی میں ڈونلڈ ٹرمپ کے شدید مخالف رہے ہیں تاہم پچھلے کچھ عرصے سے سینیٹر وینس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ایسے موقعوں پر بھی حمایت کی جب بہت سے اہم ری پبلکن رہنما ان کا ساتھ چھوڑ گئے تھے

    ملواکی شہر میں ری پبلکن پارٹی کا نیشنل کنونشن جاری ہے جس سے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ خطاب کریں گے۔