Tag: جے یوآئی ف

  • مذہبی جماعتیں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر 23جنوری کو ملک گیر احتجاج کریگی

    مذہبی جماعتیں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر 23جنوری کو ملک گیر احتجاج کریگی

    اسلام آباد: ملک بھر کی مذہبی جماعتوں نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف تئیس جنوری کو ملک گیر احتجاج کا اعلان کر دیا ۔

    فرانس اور جاپان میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف جماعت اسلامی ، پاکستان علماء کونسل اور وفاق المدارس میدان میں نکل آئیں ، جماعت اسلامی کراچی ، لاہور اور اسلام آباد میں ملین مارچ کرے گی جن کی قیادت سراج الحق، لیاقت بلوچ اور منور حسن کریں گے ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے صدر اور وزیر اعظم کی مظاہروں میں شرکت کی خواہش ظاہر کی ہے۔

    لاہور میں پاکستان علماء کونسل کےاجلاس میں تئیس جنوری کو ملک گیر احتجاج کا فیصلہ کیا گیا ہے،تنظیم کے چیئرمین طاہر اشرفی نے کہا کہ آزادی اظہار کے نام پر رسول اکرم ؐ کی توہین کی اجازت نہیں دیں گے، انہوں نے پوپ فرانسس کے بیان پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

    کراچی پریس کلب میں وفاق المدارس کے سربراہ قاری حنیف جالندھری اور جامعہ بنوریہ کے مہتمم مفتی محمد نعیم نے مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ توہین آمیز خاکوں کی اشاعت ناقابل برداشت ہے ، جمعہ کو ملک گیر احتجاج کیا جائے گا۔

  • جے یوآئی ف کا گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر 30 جنوری کو احتجاج کا اعلان

    جے یوآئی ف کا گستاخانہ خاکوں کی اشاعت پر 30 جنوری کو احتجاج کا اعلان

    اسلام آباد: جے یوآئی ف نے گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف تیئس جنوری کو احتجاج کی کال دے دی۔

    جے یوآئی ف کی مرکزی مجلس عمومی کااجلاس سکھر میں ہوا،اجلاس کےبعدمولانافضل الرحمان نے بتایافرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت سے امت مسلمہ کی دلآزاری ہوئی فرانس معافی مانگے۔

     مولانافضل الرحمان نےعوام سے اپیل کی کہ وہ تیئس جنوری کوخاکوں کی اشاعت کیخلاف ملک گیراحتجاج کریں۔

    جے یوآئی ف نے اکیسویں اورآرمی ایکٹ میں ترمیم پرایک مرتبہ پھراپنے مؤقف کودہرایا۔

    سرابرہ جے یوآئی ف کاکہناتھاپیٹرول اورگیس کے بحران نے عوام کوخون کے آنسورلادیاہے لیکن کوئی آنسوپونچھنے والا نہیں۔

  • جے یوآئی کا اکیسویں ترمیم کیلئے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ

    جے یوآئی کا اکیسویں ترمیم کیلئے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: جے یو آئی نے اکیسویں ترمیم کے لیے ووٹنگ میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے, جس پر حکومتی عہدیداروں نے مولانا فضل الرحمان کو منانے کیلئے رابطہ کرلیا ہے۔

    جے یو آئی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ فوجی عدالتوں کے قیام کے لیے کی جانے والی ترمیم کی حمایت نہیں کریں گے، وہ اس ترمیم کی منظوری کے لیے اس کا حصہ نہیں بنیں گے۔

    جے یو آئی کے تحفظات ہیں، جس کے لیے مختلف دینی و تنظیمی جماعتوں سے رابطے کیے گئے ہیں اور ان سے مشاورات کی جائے گی۔

    جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے پروفیسر ساجد میر ، سراج الحق ، ڈاکٹر ابو الخیر محمد زبیر کے علاوہ دیگر تنظیمات مدارس و دینیہ کے عہدداروں سے بھی رابطے کیے ہیں ۔

    جے یو آئی آج اپنے لائحہ عمل کا اعلان کرے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ جے یوآئی کو منانے کے لیے حکومتی عہدداروں نے بھی مولانا فضل الراحمن سے رابطہ کیا ہے۔

  • ہر واقعے میں طالبان ملوث نہیں، عبدالغفور حیدری

    ہر واقعے میں طالبان ملوث نہیں، عبدالغفور حیدری

    جے یوآئی ف کےرہنماعبدالغفور حیدری کا کہناہےہر واقعے میں طالبان ملوث نہیں، ملک دشمن عناصر بھی دہشت گردی کر رہے ہیں۔

    جے یوآئی ف اور جے یوآئی نظریاتی کے رہنماؤں نے دہشت گردی میں ملک دشمن عناصر کے ملوث ہونے کاخدشہ ظاہر کردیا، جے یوآئی ف کے رہنما عبدالغفورحیدری کہتے ہیں ہر واقعے میں طالبان ملوث نہیں، ملک دشمن عناصر بھی دہشت گردی کر رہے ہیں ۔

    سکھر میں گفتگو کرتے ہوئےعبدالغفور حیدری کاکہنا تھا کراچی میں ٹارگٹ کلنگ میں کچھ حد تک کمی آئی ہے، قیام امن صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے وفاق تعاون جاری رکھے گا، کچھ جماعتوں کےعسکری ونگز ہیں جوختم کرناہوں گے۔

    جے یو آئی نظریاتی کے رہنما مولانا عبدالقادر لونی کہتے ہیں پشاور تبلیغی مرکز میں دھماکا اور کراچی میں مفتی عثمان کی شہادت بلیک واٹر کی کارستانی لگتی ہے، سیکرٹری جنرل پاکستان علماءکونسل صاحبزادہ زاہد محمود قاسمی نے علما پرقاتلانہ حملوں کی مذمت کرتے ہوے کہا مفتی عثمان اور مولانا عبد الحمید پر حملے ملک کے خلاف سازش ہیں۔