Tag: جے یو آئی

  • بھارت میں گھس کر دارالعلوم دیوبند میں ناشتہ کرینگے، راشد سومرو

    بھارت میں گھس کر دارالعلوم دیوبند میں ناشتہ کرینگے، راشد سومرو

    گھوٹکی : جمعیت علمائے اسلام ف کے رہنما راشد محمود سومرو  نے کہا ہے کہ بھارت نے پان بند کرنے کی غلطی کی تو بھارت میں گھس کر دارالعلوم دیوبند میں ناشتہ کرینگے۔

    گھوٹکی میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے راشد محمود سومرو کا کہنا تھا کہ بھارت نے دھمکی دی ہے کہ سندھ طاس معاہدہ ختم کرکے پاکستان کا پانی بند کردیں گے، انہوں نے کہا کہ بھارت ذرا پانی بند کرکے تو دکھائے پھر ہم کیا کرتے ہیں وہ ہمیشہ یاد رکھے گا۔

    راشد محمود سومرو کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا پاکستان کیلئے لڑنا پڑا تو پاک فوج کے شانہ بشانہ ہوں گے، ہم بھارت میں گھس کر دارالعلوم دیوبند میں اپنے مسلمانوں بھائیوں کے ساتھ ناشتہ کریں گے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by ARY News (@arynewstv)

    جے یو آئی رہنما نے مزید کہا کہ ہم ایک قطرہ پانی اپنے بھائی پنجاب، بلوچستان کو دینے کیلئے تیار نہیں تو بھارت کو کیسے دینگے، ہم اپنے پانی کیلئے لڑسکتے ہیں اور بھارت کا جینا دوبھر کردیں گے۔

    یاد رہے کہ 22 اپریل کو مقبوضہ کشمیر کے سیاحتی مقام پہلگام میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے کم از کم 27 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ جس کے فوری بعد بھارت سے سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کیے جانے والے پیغامات میں پاکستان پر براہ راست الزامات کا سلسلہ شروع کردیا گیا اور ساتھ ہی سندھ طاس معاہدہ ختم کرنے کے مطالبات بھی سامنے آنے لگے۔

    اس کے علاوہ بھارتی میڈیا پر سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنے سمیت مختلف اقدامات کے اشارے کیے بھی جاتے رہے اور بعد میں بھارتی حکومت کی جانب سے وہی اعلانات کیے گئے جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ مین اسٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا منصوبے کے تحت بھارتی ایجنسیز کی دی گئی لائنز پر کام کر رہا تھا۔

  • جماعت اسلامی اور جے یو آئی  کے درمیان 6 سال بعد رابطہ

    جماعت اسلامی اور جے یو آئی کے درمیان 6 سال بعد رابطہ

    لاہور: جے یوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمان آج سہ پہر 3 بجے منصورہ جائیں گے، جہاں وہ امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سےملاقات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی اور جے یو آئی کے درمیان 6 سال بعد رابطہ ہوا، جے یوآئی سربراہ مولانا فضل الرحمان آج سہ پہر 3 بجے منصورہ جائیں گے۔

    مولانا فضل الرحمان امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سےملاقات کریں گے اور ملاقات کے بعد حافظ نعیم اور مولانا فضل الرحمان میڈیا سے گفتگو کریں گے۔

    گذشتہ روز جمیعت علمائے اسلام کی مرکزی جنرل کونسل کا اجلاس مولانا فضل الرحمن کی زیرصدارت ہوا تھا۔

    ذرائع نے بتایا تھا کہ جے یو آئی نے تحریک انصاف سے اتحاد کی مخالفت کردی اور تجویز دی اور کہا جمعیت علماء اسلام حکومت مخالف تحریک خود چلائے گی اور تمام جماعتوں سے رابطہ کیا جائے گا۔

    مرکزی جنرل کونسل اجلاس میں مائنزاینڈ منرلز بل کی بھی مخالفت کی گئی اور بلوچستان اسمبلی میں بل کی حمایت کرنے والے جمعیت علماء اسلام اکان کو شوکاز دینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

  • پی ٹی آئی اور جے یو آئی کمیٹیوں کی میٹنگ کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    پی ٹی آئی اور جے یو آئی کمیٹیوں کی میٹنگ کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف اور جمیعت علما السلام ف کی کمیٹیوں کی میٹنگ میں جے یو آئی نے آئندہ انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف اور جمیعت علما السلام ف کی کمیٹیوں کی میٹنگ کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ، ذرائع نے بتایا کہ اپوزیشن اتحاد کی سربراہی تمام جماعتوں کے اتفاق رائے سے طے ہوگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ جے یو آئی نے کہا ہے کہ آپ نے کسی کو تو سربراہ بنانا ہے تو جوسب کہیں منظورہوگا۔

    ذرائع نے کہا کہ جمعیت علمااسلام نے آئندہ انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کامطالبہ کردیا اور کہا اس سے پہلے پی ڈی ایم اتحاد میں ہمارےساتھ ہاتھ ہوا، یہ نا ہو ہمارے ساتھ پی ٹی آئی بھی بعد میں وہی کرے۔

    ذرائع کا بتانا تھا کہ جے یو آئی نے وزیراعلیٰ کے پی سے بھی معاملات بہتر بنانے کا مطالبہ کردیا تاہم پی ٹی آئی کمیٹی نے کہا کہ یہ سب بانی پی ٹی آئی سے بات کرکے فائنل کریں گے۔

    یاد رہے گرینڈ الائنس میں شرکت کے لیے جمعیت علمائے اسلام (جے یوآئی) ف نے پی ٹی آئی کو شرائط سے آگاہ کیا تھا۔

    ذرائع نے کہا تھا جے یو آئی کی متعدد شرائط وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور سے متعلق ہیں، اسد قیصر اس معاملے پر بانی پی ٹی آئی سے براہ راست بات کرنا چاہتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ الائنس میں شرکت سے متعلق جے یو آئی نے باضابطہ فیصلہ نہیں کیا، الائنس سےمتعلق جوبھی فیصلہ ہوگا سب کو پتہ چل جائے گا۔

  • پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے رہنماؤں کا اجلاس ختم، اعلامیہ جاری

    پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے رہنماؤں کا اجلاس ختم، اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے رہنماؤں کا اجلاس ختم ہوگیا ہے، دنوں پارٹیوں کی جانب سے اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج کی پیشرفت پر بانی پی ٹی آئی اور مولانا فضل الرحمان سے حتمی رائے لینے پر اتفاق کیا گیا، اعلیٰ قیادت سے حتمی رائے لے کر مشترکہ لائحہ عمل کیساتھ عوام کے سامنے آنے پر اتفاق ہوا۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف اور جمعیت علما اسلام ف کے درمیان اجلاس نہایت خوشگوار ماحول میں ہوا اور کھلے لفظوں میں بحث ہوئی۔

    نئے الیکشن میں جانا ضروری ہے: جے یو آئی کا مطالبہ

    مذاکرات کا مقصد سیاسی معاملات پر دونوں جماعتوں میں ہم آہنگی پیدا کرنا ہے، اور یہ کہ دونوں جماعتیں مستقبل میں کیسے ایک دوسرے کیساتھ چل سکتی ہیں۔

    اعلامیہ میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی سے سلمان اکرم راجہ، اسد قیصر، جنید اکبر، عاطف خان و دیگرشریک ہوئے، جے یو آئی سے مولانا عبدالغفور حیدری اور سینیٹر کامران مرتضیٰ نے شرکت کی۔

    https://urdu.arynews.tv/faisal-vawda-imran-khan-04-03-2025/

  • گرینڈ الائنس میں شرکت ، جے یو آئی نے پی ٹی آئی  کے سامنے شرائط رکھ دیں

    گرینڈ الائنس میں شرکت ، جے یو آئی نے پی ٹی آئی کے سامنے شرائط رکھ دیں

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام (ف) نے گرینڈ اپوزیشن الائنس میں شرکت کیلئے پاکستان تحریک انصاف کو اپنی شرائط سے آگاہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گرینڈ الائنس میں شرکت کے لیے جمعیت علمائے اسلام (جے یوآئی) ف نے پی ٹی آئی کو شرائط سے آگاہ کردیا ہے۔

    ذرائع نے کہا جے یو آئی کی متعدد شرائط وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور سے متعلق ہیں، اسد قیصر اس معاملے پر بانی پی ٹی آئی سے براہ راست بات کرنا چاہتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ الائنس میں شرکت سے متعلق جے یو آئی نے باضابطہ فیصلہ نہیں کیا، الائنس سےمتعلق جوبھی فیصلہ ہوگا سب کو پتہ چل جائے گا۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن کے گرینڈ الائنس کا معاملہ کھٹائی کا شکار ہونے کا خدشہ

    گذشتہ روز ترجمان جے یو آئی حافظ حمداللہ نے کہا تھا کہ علی امین گنڈا پور بار بار ہرزہ سرائی کرکے مثبت ماحول کو خراب کر رہے ہیں، پی ٹی آئی قیادت کو واضح کرنا چاہیے کہ گنڈاپور کس کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں؟ حافظ حمداللہ

    حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ ایک طرف اسد قیصر اور پی ٹی آئی قیادت اپوزیشن اتحاد تشکیل دینے کیلئےرابطے میں ہیں، دوسری طرف گنڈاپور بلاوجہ مولانا سےمتعلق زبان درازی پر اتر آئے ہیں۔

    ترجمان نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی قیادت ارکان کی بات چیت پرنظررکھےتاکہ مذاکرات کامثبت ماحول برقراررہے، ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینے پر مجبور ہو سکتے ہیں۔

  • مذاکرات ختم ! پی ٹی آئی نے متحدہ اپوزیشن محاذ بنانے کی ٹھان لی

    مذاکرات ختم ! پی ٹی آئی نے متحدہ اپوزیشن محاذ بنانے کی ٹھان لی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے جے یو آئی کو حکومت مخالف اپوزیشن گرینڈ الائنس میں شمولیت کی دعوت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے متحدہ اپوزیشن محاذ بنانے کی ٹھان لی اور سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔

    گزشتہ روز پی ٹی آئی وفد نے مولانا فضل الرحمان سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی، جس میں پی ٹی آئی نے جے یو آئی کو حکومت مخالف اپوزیشن گرینڈ الائنس میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔

    جے یو آئی (ف) اور پی ٹی آئی کے درمیان ایک کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی، جس کے ممبران سینیٹر کامران مرتضی اور اسد قیصر ہوں گے۔

    میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ حکومت نے وعدہ کیا تھا بانی چیئرمین سے ملاقات کروائیں گے، انہوں نے ’’اَن مانیٹرنڈ‘‘ ماحول میں ملاقات نہیں کروائی، صاحبزادہ حامد رضا کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا گیا ہم جمہوریت کے فروغ کے لیے یہاں آئے ہیں۔

    جنرل سیکرٹری پی ٹی آئی سلمان اکرم راجہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کو مذاکرات کے حوالے سے آگاہ کیا ہے، ہم نے مولانا فضل الرحمان کو حکومت کی نیت بارے بھی بتایا۔

    انھوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشنر کی تشکیل نو ایک اہم مرحلہ ہے، مولانا فضل الرحمان سے الیکشن کمیشنر کی تعیناتی بارے بھی گفتگو کی، عمر ایوب نے کئی خطوط لکھے۔ مولانا فضل الرحمان نے توجہ سے ہماری بات سنی، آگے بڑھنے کے امکانات زیادہ ہے۔

    ترجمان جے یو آئی (ف) سینیٹر کامران مرتضیٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ آج پی ٹی آئی کے رہنما آئے ہم نے اور مولانا صاحب نے انہیں خوش آمدید کیا، چیف الیکشن کمشنر اور دو ممبران کی تعیناتی کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔ الیکشن میں مداخلت ختم ہونی چاہیے، اس موضوع پر بات ہوئی، آج ہم نے دو رکنی کمیٹی بنا دی ہے، ایک عارضی کمیٹی بنائی ہے۔

  • جے یو آئی نے بھی متنازع پیکا ایکٹ بل پر تحفظات کا اظہار کردیا

    جے یو آئی نے بھی متنازع پیکا ایکٹ بل پر تحفظات کا اظہار کردیا

    اسلام آباد : جمیعت علما اسلام ف (جے یو آئی) نے بھی متنازع پیکا ایکٹ بل پر تحفظات کا اظہار کردیا اور کہا حکومت جو بھی مثبت کام کرے پی ٹی آئی نہیں تو کم از کم ہمیں اعتماد میں لے۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علما اسلام ف (جے یو آئی) رکن قومی اسمبلی شاہدہ اختر علی نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے متنازع پیکا ایکٹ بل پر جے یوآئی کو اعتماد میں نہیں لیا، قانون سازی کا ایک طریقہ کار ہوتا ہے۔

    شاہدہ اختر علی کا کہنا تھا کہ اجلاس سے قبل ایڈوائزری کمیٹی میں مشاورت ہوتی ہے، آج جس طرح سپلمنٹری ایجنڈا آیا ہمیں اعتمادمیں نہیں لیا گیا۔

    انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کی کوئی مثبت ترمیم آتی ہے تو حکومت اسکی بھی مخالفت کرتی ہے، پارلیمنٹ کواس کااختیار نہیں دیاجارہا،اس کے مثبت نتائج نہیں ہوں گے۔

    شاہدہ اختر نے مزید کہا کہ اس طرح کےاقدامات سےحکومت اپوزیشن میں دوریاں پیدا ہوتی ہیں، حکومت جوبھی مثبت کام کرے پی ٹی آئی نہیں تو کم از کم ہمیں اعتماد میں لے۔

  • 22 دن بعد صدر نے انتشار پیدا کر کے ایشو بنا دیا، ترجمان جے یو آئی کا انٹرویو

    22 دن بعد صدر نے انتشار پیدا کر کے ایشو بنا دیا، ترجمان جے یو آئی کا انٹرویو

    اسلام آباد: جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ہے کہ انھیں حکومت سے گلہ ہے کہ جب مدارس بل ایکٹ بن گیا تو نوٹیفکیشن کیوں نہیں کیا جا رہا۔

    اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں جمعیت علمائے اسلام ف کے ترجمان اسلم غوری نے کہا ’’جب ساری چیزیں پتہ تھیں تو 22 دن بعد صدر نے انتشار پیدا کر کے ایشو بنا دیا، یہاں تو لگتا ہے کہ بلاول کے ساتھ بھی ہاتھ ہو گیا ہے، بلاول نے کمٹمنٹ پوری نہیں کی اور خاموش ہو گئے، کیا کہتے ابا نے سب کیا ہے۔‘‘

    انھوں نے کہا جاتی امرا اجلاس میں صدر، وزیر اعظم، اور نواز شریف بھی موجود تھے جہاں اس بل کا فیصلہ ہوا تھا، حکومت ہر دن اپنے عمل سے ہمیں پی ٹی آئی کے قریب کر رہی ہے، حکومت کی مہربانی ہے کہ جلدی سے اپوزیشن کو اکٹھا کر رہی ہے۔

    اسلم غوری نے کہا حکومت کوشش کر رہی ہے کہ مولوی لڑیں لیکن علما نے ایسا نہیں ہونے دیا، ہم کوشش کریں گے ان جماعتوں کو آئندہ ہاتھ کرنے کا موقع نہ دیں، کیا کریں اس سسٹم میں رہنا ہے تو پھر بات تو انہی لوگوں سے کرنی ہے، حکومتی جماعتوں نے احساس دلایا، غلطی سے نہیں جان بوجھ کر سب کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا لگتا ہے یہاں سب کے ساتھ ہی ہاتھ ہو رہا ہے، یہاں تو لگتا ہے کہ بلاول کے ساتھ بھی ہاتھ ہو گیا ہے، بلاول نے کمٹمنٹ پوری نہیں کی اور خاموش ہو گئے، کیا کہتے ابا نے سب کیا ہے، اب تو حکومتی لوگ دفاع نہیں کر پا رہے ان کی اپنی نیتوں میں فتور نظر آ رہا ہے۔

    ترجمان جے یو آئی نے کہا حکومت عادت سے مجبور ہے، 26 ویں ترمیم کے بعد وہ 2 ایسے بلز لائے جسے متعلق ہم سے نہیں پوچھا گیا، حکومت کی کوئی زبان اور کمٹمنٹ ہوتی ہے اور سیاست میں یہی چیز ہوتی ہے۔

  • ڈیڈ لائن ختم ہونے میں ایک روز باقی! جے یو آئی کی کارکنان کو اسلام آباد کے لیے تیار رہنے کی ہدایات

    ڈیڈ لائن ختم ہونے میں ایک روز باقی! جے یو آئی کی کارکنان کو اسلام آباد کے لیے تیار رہنے کی ہدایات

    لاہور : جنرل سیکرٹری جے یو آئی لاہور حافظ عبدالرحمان نے کارکنان کو اسلام آباد کے لیے تیار رہنے کی ہدایات دیتے ہوئے کہا ڈیڈلائن میں ایک روز باقی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مدارس بل پر دستخط نہ ہونے کے معاملے پر جمعیت علمائے اسلام لاہور کا کل اہم اجلاس طلب کرلیا گیا۔

    جنرل سیکرٹری جمعیت علمائے اسلام لاہور حافظ عبدالرحمان نے کہا کہ 8 دسمبر کی ڈیڈلائن میں ایک روز باقی ہے، مدارس کی حفاظت،خودمختاری پرکسی قسم کا سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

    حافظ عبدالرحمان نے کارکنان کو اسلام آباد کے لیے تیاررہنےکی ہدایات کرتے ہوئے کہا کہ مولانا نے کال دی توکفن باندھ کر نکلیں گے، صدر نے مدارس بل پر دستخط نہ کرکے پارلیمنٹ کی توہین کی۔

    دوسری جانب اسرائیل مردہ باد کانفرنس کل پشاورمیں ہوگی، جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانافضل الرحمان کانفرنس سے خطاب کریں گے ، کانفرنس میں فلسطینی بھائیوں کیساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جائے گا۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ دینی مدارس ایکٹ کےحوالےسےحکومتی بدنیتی کیخلاف آئندہ کالائحہ عمل دیا جائے گا، کانفرنس میں اسلام آبادکی طرف مارچ کے آپشن کااعلان کیا جا سکتا ہے۔

  • ’’جے یو آئی کی پالیسیاں کسی کی خوشنودی، سہولتکاری کیلئے نہیں‘‘

    ’’جے یو آئی کی پالیسیاں کسی کی خوشنودی، سہولتکاری کیلئے نہیں‘‘

    راولپنڈی: مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جے یو آئی کی پالیسیاں کسی کی خوشنودی اور سہولتکاری کیلئے نہیں ہیں۔

    جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئینی مسودہ سامنے آیا، ہم نے اسے پڑھا اور جانچا ہے، اگر بل کو من وعن تسلیم کیا جاتا تو ملک کیلئے تباہی کا سبب بنتا۔

    انھوں نے کہا کہ ہم نے بل کے معاملے پر اپنی رائے قائم کی، ہماری رائے کو پی ٹی آئی، ایم کیو ایم اور پی پی تسلیم کریں تو منع نہیں کرسکتے۔

    مولانا عبدالغفور حیدری کا مزید کہنا تھا کہ عوام اور سیاسی جماعتیں ہمارے موقف کی تائید کرتی ہیں، حکومت کے لوگ بھی ہمارے موقف کی تائید کرتے ہیں۔

    رہنما جے یو آئی کا کہنا تھا کہ حکومتی لوگ کہتے ہیں کہ ہم اقتدار میں ہیں اس لیے مجبور ہیں، آئینی ترمیم پر ہمارے ڈٹ جانے کے باعث یہ معاملہ ٹل گیا۔