Tag: جے یو آئی (ف )

  • اسد قیصر اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف

    اسد قیصر اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف

    اسلام آباد : سابق اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے درمیان دو سے تین خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف سامنے آیا۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت مخالف تحریک کیلئے پی ٹی آئی اور جے یو آئی ف کے درمیان رابطے جاری ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ سابق اسپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر کی مولانا فضل الرحمان سے دو سے تین خفیہ ملاقاتوں کا انکشاف ہوا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ملاقاتوں میں اسد قیصر نے مولانا فضل الرحمان کو ساتھ چلنے کی دعوت دی، بانی پی ٹی آئی کی خصوصی ہدایت پر اسد قیصر نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات بھی کی۔

    اسد قیصر اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان ملاقات کو آف دی ریکارڈ رکھا گیا جبکہ پی ٹی آئی اور اور اپوزیشن رہنماؤں کی فضل الرحمان سے آن ریکارڈ ملاقات بھی شیڈول ہیں

    آئندہ 3سے 4روز میں پی ٹی آئی ،اپوزیشن وفد فضل الرحمان سے انکی رہائشگاہ پر ملےگا، ملاقات میں حکومت مخالف تحریک کا ایجنڈا اور مل کر تحریک چلانے پر غور ہوگا۔

    حکومت مخالف تحریک پی ٹی آئی پلیٹ فارم گرینڈ الائنس یا نئے پلیٹ فارم سے چلانے کا فیصلہ کیا جائے گا، پی ٹی آئی اور جے یوآئی کے درمیان مختلف تجاویز پر اتفاق رائے بھی قائم ہوچکا ہے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کہتے ہیں کہ مولانا فضل الرحمان کےساتھ گفتگوجاری ہےامیدہےمولانافضل الرحمان جلد ہمارے اتحاد کاحصہ بن جائیں گے۔

  • کمشنر راولپنڈی کا تہلکہ خیز اعتراف:  جے یو آئی ف کا  الیکشن کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ

    کمشنر راولپنڈی کا تہلکہ خیز اعتراف: جے یو آئی ف کا الیکشن کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ

    اسلام آباد : جمعیت علمائے اسلام ( ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے کمشنرراولپنڈی کے اعترافی بیان پر الیکشن کالعدم قرار دے کر دوبارہ انتخابات کرانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ( ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمداللہ نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کمشنر راولپنڈی لیاقت چھٹہ کے اعتراف پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے موقف کی تائیدہوگئی، کمشنرراولپنڈی نے ایمانداری اور غیرت کامظاہرہ کیا، ان کی غیرت کو دیکھ کر تمام آراوز لیاقت چٹھہ کی تائید کریں۔

    جے یو آئی ف کے رہنما کا کہنا تھا کہ کمشنر صاحب یہ بھی بتائیں ان کے اوپر کس کا پریشر تھا،خود کوجمہوری کہلانے والی جماعتوں میں جمہوریت ہے توآوازاٹھائیں، جتوانے والے کون ہیں، ہروانے والے کون سامنے آنا چاہیے۔

    حافظ حمداللہ نے مطالبہ کیا کہ الیکشن کو کالعدم قرار دیکر دوبارہ انتخابات کرائے جائیں اور عدالت اس معاملے پر سوموٹو لے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب دارالحکومت کے پڑوس میں یہ ہوسکتا ہے توبلوچستان،کےپی،سندھ میں کیا ہوا ہوگا، صرف 2جماعتیں کہتی ہیں کہ الیکشن شفاف ہوئے ہیں، باقی تمام جماعتیں کہہ رہی ہیں کہ الیکشن میں جعل سازی ہوئی،حافظ حمداللہ

    رہنما جے یو آئی نے بتایا کہ مولانا نے بھی کہا ہےچیف الیکشن کمشنرمستعفی ہوں، کمشنرراولپنڈی کا بیان پوری فلم کا صرف ٹریلر ہے۔

    یاد رہے کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چٹھہ نے عام انتخابات میں دھاندلی کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ الیکشن ٹھیک نہیں کرواسکا،عہدے سے استعفیٰ دیتاہوں۔

    لیاقت علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کی ایم این اے کی تیرہ نشستوں پر ہارے ہوئے لوگوں کو جتوایا، جعلی مہریں لگا کر ستر ستر ہزارووٹوں کی لیڈ والوں کوہروایا، میں ماتحت ریٹرننگ افسران سے معذرت چاہتا ہوں، انھیں غلط کام کیلئے کہہ رہا تھا اور وہ نہیں کرنا چاہتے تھے۔

    کمشنر راولپنڈی نے کہا تھا کہ اس وقت بھی راولپنڈی میں جعلی مہریں لگائی جارہی ہیں۔ جو کام میں نے کئے وہ مجھے زیب نہیں دیتے، تمام غلط کاموں کی ذمہ داری میں خود لیتا ہوں، میں نے جو ظلم کیا اس کی سزا مجھے ملنی چاہیے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس کام میں چیف الیکشن کمشنربھی ملوث ہیں، میں نے ملک کی پیٹھ پرچھراگھونپا،اس میں ملوث لوگوں کوبھی سخت سزا ملنی چاہیے۔

    لیاقت علی چٹھہ نے بتایا تھا کہ دھاندلی پر پہلے خود کشی کا سوچا پھر سوچاحرام کی موت کیوں مروں، کیوں نہ ساری چیزیں عوام کےسامنےلاؤں، اپنے ملک اور دین کے ساتھ اتنی بڑی غداری اور بے ضمیری نہیں کرنی چاہئے۔

  • پی ٹی آئی اور جے یو آئی ف کے درمیان آج باضابطہ رابطے کا امکان

    پی ٹی آئی اور جے یو آئی ف کے درمیان آج باضابطہ رابطے کا امکان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر فضل الرحمان سے ملاقات کیلئے آج رابطہ کریں گے، انتخابی دھاندلی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر جے یو آئی اور پی ٹی آئی میں دوریاں کم ہونے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اور جمیعت علمائے اسلام ( جے یو آئی) ف کے درمیان آج با ضابطہ رابطے کا امکان ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر مولانا فضل الرحمان سےملاقات کیلئے رابطہ کریں گے، انتخابی دھاندلی کے ایک نکاتی ایجنڈے پر جے یو آئی اور پی ٹی آئی میں دوریاں کم ہونے کا امکان ہے۔

    خیال رہے بانی پی ٹی آئی نے اسد قیصر کو جے یو آئی سے رابطے کا اختیار دیا تھا۔

    یاد رہے اڈیالہ جیل کے باہرمیڈیا سے گفتگو میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصرنے کہا تھا کہ دھاندلی کے خلاف تحریک شروع کرنے جارہے ہیں، بانی پی ٹی آئی آج تاریخ کا اعلان کریں گے، ملک بھر میں ریلیاں نکالی جائیں گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے مجھے دھاندلی کے خلاف احتجاج کرنے والی تمام جماعتوں سے رابطے کا ٹاسک دیا ہے، مل بیٹھ کرلائحہ عمل طے کریں گے۔۔

    رہنما پی ٹی آئی نے مزید کہا تھا کہ جماعت اسلامی،جمعیت علمائےاسلام ،اےاین پی سےرابطہ کریں گے، اسد قیصر آفتاب شیرپاؤسمیت دیگرپارٹیوں سےبھی رابطہ کررہے ہیں۔

  • الیکشن 2024 پاکستان : جے یو آئی ف کا امیدوار”ماچس کی ڈیبا‘‘ کا نشان ملنے پر الیکشن کمیشن پہنچ گیا

    الیکشن 2024 پاکستان : جے یو آئی ف کا امیدوار”ماچس کی ڈیبا‘‘ کا نشان ملنے پر الیکشن کمیشن پہنچ گیا

    ڈی آئی خان : ڈیرہ اسماعیل خان سے جے یو آئی ف کے امیدوار نے کتاب کے بجائے ‘ماچس کی ڈیبا’ کا نشان ملنے پر الیکشن کمیشن سے رجوع کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں 8 فرروی کو الیکشن کا انعقاد ہونے جارہا ہے ، عام انتخابات میں غلط انتخابی نشانات کی الاٹمنٹ سے سیاسی پارٹیاں اور آزاد امیدوار پریشان ہیں۔

    جے یو آئی ف کے امیدوار کو کتاب کے بجائے”ماچس کی ڈیبا” کا نشان الاٹ کردیا گیا ، جس پر پیپلزپارٹی ، پی ٹی آئی کے بعد جے یوآئی امیدوار نے بھی الیکشن کمیشن سے رجوع کر لیا ہے۔

    جے یوآئی رہنما کامران مرتضیٰ کی جانب سے الیکش کمیشن میں درخواست جمع کرادی گئی، جس میں کہا ہے کہ ڈیرہ اسماعیل خان سے جےیوآئی کےٹکٹ ہولڈر کوغلط انتخابی نشان الاٹ کیا گیا۔

    دوسری جانب آزاد امیدوارشوکت بسرا نے بھی انتخابی نشان کی تبدیلی کیلئے الیکشن کمیشن میں درخواست دے دی۔

  • ن لیگ  کی سندھ میں عام انتخابات کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں

    ن لیگ کی سندھ میں عام انتخابات کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں

    کراچی : ایم کیو ایم کے بعد ن لیگی قیادت کی بیٹھک آج جے یو آئی ف کیساتھ ہوگی، جس میں دونوں جماعتوں میں ورکنگ ریلشن شپ،سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات اور سندھ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاملے میں ن لیگ کی کوششوں میں تیزی آگئی، ایم کیو ایم کے بعد ن لیگی قیادت کی بیٹھک آج جے یو آئی ف کیساتھ ہوگی۔

    ذرائع نےکہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا وفد آج مسلم لیگ ہاؤس جائے گا، ملاقات میں جے یو آئی (ف) کی جانب سے حمداللہ شاہ اور اکبر شاہ شامل ہوں گے جبکہ ن لیگ سے نہال ہاشمی، علی اکبر گجر، ناصر محمود، خواجہ شعیب اور سعد شفیق شامل ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ اورجے یو آئی میں ورکنگ ریلشن شپ اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت ہوگی ساتھ ہی دونوں جماعتیں اندرون سندھ جلسوں اور پی پی مخالف ووٹوں کو یکجا کرنے پر تجاویز دیں گی۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات میں سندھ میں متفقہ امیدواروں کو اتارنے کے فارمولے پر بھی بات ہوگی۔

    گذشتہ روز جی ڈی اے کا سندھ میں ہرنشست پر امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، پیر پگارا نے کہا تھا کہ جی ڈی اے اکثریت سے کامیاب ہوکر سندھ کی تقدیر بدلے گی، ملک نازک دور سے گزر رہا، شفاف انتخابات ضروری ہیں، اگر انتخابات شفاف نہ ہوئے تو حالات مزید خراب ہوسکتے۔

  • مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں سے الوداعی ملاقات

    مولانا فضل الرحمان کی حماس رہنماؤں سے الوداعی ملاقات

    کراچی : جمعیت علماء اسلام ( ف ) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے رہنما خالد مشعل سے الوداعی ملاقات کی

    ترجمان جے یو آئی (ف) کے مطابق قطر میں ہونے والی ملاقات میں غزہ کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

    رہنماؤں نے مسلم امہ اور خصوصاً مسلم حکمرانوں سے غزہ کی حالیہ صورتحال میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کو اسرائیل جیسے ناسور کا مقابلہ کرنا ہوگا ، جانوروں کے حقوق کی باتیں کرنے والا مغرب فلسطین میں جانوروں کا کردار ادا کرتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل قبلہ اول کو ہیکل میں بدلنے کی مذموم کوشش کررہا ہے جبکہ فلسطینی صرف اپنی زمین نہیں امت کی طرف سے قبلہ اول کی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور اب وقت آگیا ہے امت مسلمہ عملی میدان میں فلسطینی بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑی ہو۔

    ملاقات کے دوران حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کا کہنا تھا کہ امت مسلمہ کا فرض ہے کہ وہ اسرائیلی مظالم کے خلاف متحد ہو جائے، انسانی حقوق کے دعویدار ممالک ہتھیاروں سے بھرے جہاز تل ابیب بھیج رہے ہیں۔

    اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ امت مسلمہ بھی اپنے فلسطینی بھائیوں کی حمایت کے لئے میدان میں نکلے اور مسلمان ممالک بھی اپنی فلسطینی ماؤں بہنوں اور بھائیوں کی مدد کریں۔

    ترجمان جے یو آئی اے اسلم غوری کے مطابق مولانا فضل الرحمان وفد کے ہمراہ ہفتے کے روز قطر پہنچے تھے جہاں انہوں نے حماس کے رہنماؤں خالد مشعل اور اسماعیل ہنیہ سے ملاقات کی۔

    ملاقات کے دوران سیکرٹری جنرل جے یو آئی سندھ مولانا راشد محمود سومرو اور مفتی ابرار احمد بھی موجود تھے۔

  • معاشی تباہی کے ذمہ دار چیئرمین پی ٹی آئی ہیں، فضل الرحمان

    معاشی تباہی کے ذمہ دار چیئرمین پی ٹی آئی ہیں، فضل الرحمان

    ساہیوال : جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ پوری قوم جانتی ہے کہ ملک کو مشکل میں کس نے ڈالا؟ معیشت کی تباہی کے ذمہ دار چیئرمین پی ٹی آئی ہیں۔

    ساہیوال میں نیوز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے مقدمات عدالتوں میں ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی نے ملک کو معاشی لحاظ سے دلدل میں گرایا ہے۔

    سربراہ جے یو آئی ف نے کہا کہ پوری قوم جانتی ہے ملک کو اس مشکل میں کس نے ڈالا؟ نگران حکومت میں بھی سب لوگ یہی کوشش کررہے ہیں کہ صورتحال میں بہتری ہو۔

    انہوں نے کہا کہ انتخابات کرانا الیکشن کمیشن کا آئینی اختیار ہے۔ الیکشن کمیشن نے جنوری کے آخر میں انتخابات کا کہا ہے، ہم ہر وقت الیکشن کیلئے تیار ہیں۔

    مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ سوال پیدا ہی نہیں ہوتا کہ دھاندلی کی پیداوار دوبارہ اقتدار میں آئے، ہم نے تین سال الیکشن کے لیے تحریک چلائی ہے، ہم اپنے نظریاتی ہدف پر قائم ہیں،

    انہوں نے کہا کہ ہماری نظر میں چیئرمین پی ٹی آئی پہلے ہی نااہل ہیں اب عدالتیں بھی انہین نااہل قرار دے دیں تو تصدیقی مہر لگ جائیگی، میرے خیال میں ملک میں ہماری حکومت بنے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں سربراہ کے یو آئی ف نے کہا کہ نواز شریف واپس آرہے ہیں تو اچھی بات ہے پوری قوم کو ان کا استقبال کرنا چاہیے، پاکستان میں امن اور سیاسی استحکام نہیں ہے۔

    مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آئینی راستے پر چلتے ہوئے ملک میں امن کے لیے کام کرنا چاہیے، ہرچیز کا تعلق معیشت سے نہیں ہوتا، میں نگراں حکومت کے فلسفے کو نہیں سمجھ سکتا۔

  • سندھ کی نگراں حکومت کے قیام ، ایم کیو ایم اور جے یو آئی ف کی اہم ملاقات آج ہوگی

    سندھ کی نگراں حکومت کے قیام ، ایم کیو ایم اور جے یو آئی ف کی اہم ملاقات آج ہوگی

    کراچی : ایم کیو ایم اور جے یو آئی ف کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی ، ملاقات میں سیاسی امور سمیت سندھ کی نگراں حکومت کے قیام پر گفتگو کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ میں پیپلز پارٹی کو ٹف ٹائم دینے اور مستقبل کی حکمت عملی بنانے کے معاملے پر ایم کیو ایم اور جے یو آئی ف کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی۔

    ایم کیو ایم کا اعلی سطح وفد جے یو آئی رہنما راشد سومرو کی قیادت میں جے یو آئی وفد سے ملاقات کرے گا ، ایم کیو ایم وفد کی قیادت خواجہ اظہار الحسن کریں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں سیاسی امور ، سندھ کی نگراں حکومت کے قیام پر گفتگو ہوگی جبکہ شہری و دیہی سندھ کے علاقوں کے مسائل، انکے حل اور مستقبل میں ورکنگ ریلیشن شپ بڑھانے پر بھی مشاورت ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق ملاقات میں عام انتخابات میں سندھ سے پیپلز پارٹی مخالف مضبوط اتحاد ، حکمت عملی اور پی پی کے 15 سالہ دور اقتدار میں عوامی محرومیوں کے خاتمے کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی جائے گی۔

  • جے یو آئی ف کے   جلسے کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں  درخواست دائر

    جے یو آئی ف کے جلسے کیخلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر

    اسلام آباد : جے یو آئی ف کے جلسے کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ، جس میں کہا ہے کہ جے یو آئی سری نگر ہائی وے اسلام آباد کو بلاک کرنے جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے جلسہ کے خلاف اسلام آباد ہائیکورٹ میں ریاست پاکستان نے درخواست دائر کردی ، درخواست ایڈووکیٹ جنرل اسلام نیاز اللہ نیازی اور لا آفیسر محمد عاطف نے دائرکی۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اسپیشل برانچ اسلام آباد کی رپورٹ کے مطابق جے یو آئی ایف ریلی کے منتظمین/ جواب دہندگان سری نگر ہائی وے اسلام آباد کو بلاک کرنے جارہے ہیں۔

    دائر درخواست میں کہا ہے کہ جے یو آئی نے سری نگر ہائی وے پر اسٹیج بنانے کا فیصلہ کیا ہے، جے یو آئی کی طرف سے این او سی کی خلاف ورزی کی وجہ سے ضلع مجسٹریٹ کی طرف سے جواب دہندگان کو وجہ بتاؤ نوٹس بھی جاری کیا گیا۔

    درخواست کے مطابق حکمراں جماعت یا اپوزیشن جماعتوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ عوامی نظم و ضبط کو برقرار رکھنے کے لیے مقرر کردہ ضابطوں اور پابندیوں کی سختی سے تعمیل کریں۔

    دائر درخواست میں کہا ہے کہ ججمنٹ کے مطابق تمام شہریوں کے بنیادی حقوق کے تحفظ کے لیے اپنے آئینی فرض کو ذہن میں رکھیں، ممکنہ خطرات اور اس کے بعد ایسے فیصلے کریں جو شہریوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ضروری ہوں۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ امن عامہ کو برقرار رکھنے کے لیے مقرر کردہ ضابطوں اور پابندیوں کی سختی سے تعمیل کریں۔

    درخواست کے مطابق یہاں یہ بات قابل ذکر ہے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ نے ریلی کے انعقاد کیلئے این او سی جاری کیا اور ضلع مجسٹریٹ نے ریلی کے لیے مخصوص جگہ مختص کی تھی۔

    درخواست کے ساتھ 17 مارچ 2022 کے حکم کی کاپی بطور ضمیمہ منسلک کر دیا گیا ہے،

  • کار کے بعد رکشہ اور اب موٹر سائیکل، مہنگائی کے پی رکن اسمبلی کو کہاں پہنچائے گی؟

    کار کے بعد رکشہ اور اب موٹر سائیکل، مہنگائی کے پی رکن اسمبلی کو کہاں پہنچائے گی؟

    پشاور: ملک بھر میں پیٹرول مسلسل مہنگا ہونے کے سبب خیبر پختون خوا کی اسمبلی کے رکن سردار رنجیت سنگھ نے پہلے کار چھوڑی اور رکشے پر آ گئے، اور اب وہ رکشہ بھی چھوڑ کر موٹر سائیکل پر آ گئے ہیں۔

    مہنگائی کے ہاتھوں پریشان اور پیٹرول کے اخراجات کو پورا نہ کر پانے والے رکن صوبائی اسمبلی اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے اقلیتی رکن سردار رنجیت سنگھ اب اسمبلی موٹر سائیکل پر آنے لگے ہیں۔

    آج جب اسمبلی میں رنجیت سنگھ کی آمد موٹر سائیکل پر ہوئی تو لوگ انھیں دیکھ کر مسکرائے بغیر نہ رہ سکے، کیوں ابھی ایک ماہ قبل ہی تو وہ اچانک رکشے پر اسمبلی کے دروازے پر پہنچے تھے، اور اسمبلی گیٹ کی طرف بڑھتے رکشے کو دیکھ کر سیکیورٹی والے الرٹ ہو گئے تھے۔

    جب آٹو رکشہ کے پی اسمبلی کے گیٹ کی طرف تیر کی طرح بڑھا اور سیکیورٹی میں ہلچل مچی

    موٹر سائیکل پر اسمبلی پہنچنے پر سردار رنجیت سنگھ نے کہا آج 26 تاریخ ہے اور تنخواہ آنے میں ابھی بھی 4 دن باقی ہیں، حالات جس طرف جا رہے ہیں آپ سب کو پتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ وہ کار چھوڑ کر رکشے میں آنے لگے تھے لیکن اب رکشے میں بھی کافی زیادہ خرچ ہونے لگا ہے، اس لیے میں آج موٹر سائیکل لے کر آیا ہوں تاکہ خرچہ اور کم ہو۔

    اپوزیشن کے ایم پی اے نے کہا کہ میں تو اسمبلی سے درخواست کروں گا کہ تمام اراکین کو ایک ایک موٹرسائیکل دی جائے، کیوں کہ سرکاری گاڑیاں تو صوبائی وزرا کو بھی بڑی مشکل سے مل رہی ہیں۔

    رنجیت سنگھ نے کہا صوبے کے حالات اس حد تک آگئے کہ سب کو موٹر سائیکل ہی دی جائے، اور وزیر اعظم کا بھی ویژن ہے، ٹھیک ہے سائیکل نہ سہی موٹر سائیکل ہی سہی۔