Tag: جے یو آئی (ف )

  • مولانا فضل الرحمان کا صدر پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    مولانا فضل الرحمان کا صدر پاکستان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ

    اسلام آباد: پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے سپریم کورٹ کے فیصلے کو خوش آئند قرار دے دیا۔

    جمعیت علماء اسلام پاکستان کے مرکزی میڈیا سیل کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر پاکستان نے آئینی ذمہ داریوں کی بجائے وزیر اعظم کے کہنے پر ریفرنس بھیجا، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر مملکت کو خود مستعفی ہو جانا چاہیے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صدر مملکت کی جانب سے ریفرنسز بھیج کر سپریم کورٹ کو ماورائے آئین دباؤ میں لانے کی کوشش کی گئی، صدر کا آرڈینس اور ریفرنس دونوں آئین کے خلاف ہیں، اوپن بیلٹ آرڈینس نے عدلیہ اور قوم کا وقت ضائع کیا۔

    سینیٹ الیکشن خفیہ بیلٹ سے ہوگا، سپریم کورٹ کی رائے

    ان کا کہنا تھا سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد صدر کو خود مستعفی ہو جاناچاہیے، صدر خود مستعفی ہو جائیں، نہیں تو مواخذے کی تحریک بھی آ سکتی ہے، حکمران اتنے بے بس ہیں کہ اپنی مرضی سے استعفے کا اختیار بھی نہیں رکھتے، محسوس ہو رہا ہے کہ حکومت کے سینے میں دل ہی نہیں۔

    جے یو پی کے سربراہ نے بیان میں کہا اوپن بلیٹ ریفرنس سے عدلیہ اور سیاست دانوں کو لڑانے کی کوشش کی گئی، سپریم کورٹ فیصلے کے بعد معاملہ اب الیکشن کمیشن میں ہے، امید ہے الیکشن کمیشن حقیقی معنوں میں خود کو با اختیار ثابت کرے گا، سپریم کورٹ کے فیصلے نے الیکشن کمیشن کی پوزیشن کو بہتر کیا ہے۔

    حکومت کا الیکشن کمیشن سے فوری رجوع کرنے کا فیصلہ

    مولانا فضل الرحمان نے کہا یہ فیصلہ خوش آئند ہے جس میں الیکشن کمیشن کی خود مختاری پر زور دیاگیا ہے، سپریم کورٹ نے ریاستی اداروں کو الیکشن کمیشن کے ساتھ تعاون کا کہا ہے۔

    انھوں نے سپریم کورٹ سے بھی مطالبہ کیا کہ ڈسکہ الیکشن معاملے پر از خود نوٹس لیا جائے، اور سپریم کورٹ آئندہ انتخابات کی شفافیت کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

  • جے یو آئی (ف) نے بھی اے پی سی میں شرکت کا اعلان کر دیا

    جے یو آئی (ف) نے بھی اے پی سی میں شرکت کا اعلان کر دیا

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں جے یو آئی وفد 20 ستمبر کو اے پی سی میں شریک ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) نے بھی پاکستان پیپلز پارٹی کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کا اعلان کر دیا ہے۔

    جے یو آئی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں مولانا فضل الرحمان کی قیادت میں ایک وفد شرکت کرے گا، وفد میں مولانا عبدالغفور حیدری، اکرم خان درانی اور کامران مرتضیٰ شامل ہوں گے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی اپوزیشن کی اے پی سی میں اپنی تجاویز بھی پیش کرے گی۔ انھوں نے کہا کہ اپوزیشن کو روایت سے ہٹ کر سخت فیصلے کرنے چاہئیں۔

    واضح رہے کہ آج میاں نواز شریف نے بھی بلاول بھٹو کی ٹیلی فونک دعوت پر ویڈیو لنک کے ذریعے اے پی سی میں شرکت کی ہامی بھر لی ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کر کے خیریت دریافت کی تھی اور انھیں آل پارٹیز کانفرنس میں ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی دعوت دی تھی۔

    نواز شریف نے بلاول بھٹو کی دعوت قبول کر لی

    ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے ملکی صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا، نواز شریف نے کہا آل پارٹیز کانفرنس کی کامیابی کا خواہاں ہوں، میری دعا اور تمام ہمدردیاں پاکستان کے عوام کے ساتھ ہیں۔

    آج دن بھر پیپلز پارٹی کی اے پی سی ایجنڈے پر مشاورت اور شرکا سے رابطے جاری رہے، اس سلسلے میں نیر بخاری، فرحت اللہ بابر، شیری رحمان دعوت نامے پہنچاتے رہے، آج ن لیگ کو بھی اے پی سی میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دی گئی، بی این پی بزنجو گروپ کے سینٹر محمد اکرم کو دعوت نامہ پہنچایا گیا، بی این پی مینگل کے لیے دعوت نامہ سینیٹر میر کبیر کو پہنچایا گیا۔

    پشتونخواہ ملی عوامی پارٹی کے لیے دعوت نامہ سینیٹر عثمان کاکڑ کو پہنچایا گیا، شاہ اویس نورانی سے بھی فون پر رابطہ کیا گیا، شاہ اویس نورانی نے وفد کے ہمراہ اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کرائی، اے این پی کو بھی اے پی سی میں شرکت کی باقاعدہ دعوت دی گئی۔

  • کراچی میں جے یو آئی کی اے پی سی، سیاسی جماعتیں تذبذب کا شکار

    کراچی میں جے یو آئی کی اے پی سی، سیاسی جماعتیں تذبذب کا شکار

    کراچی: جے یو آئی ف کے زیر اہتمام کراچی میں اے پی سی کی تیاریاں جاری ہیں، دوسری طرف مرکزی رہنماؤں کی شرکت کے سلسلے میں بڑی سیاسی جماعتیں تذبذب کا شکار ہو گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اٹھارویں ترمیم، این ایف سی ایورڈ اور ملک کی معیشت کے سلسلے میں جمعت علمائے اسلام (ف) نے کراچی میں آل پارٹیز کانفرنس کی تیاریاں شروع کر دی ہیں۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان اے پی سی کے مہمان خصوصی ہوں گے، تاہم بڑی سیاسی جماعتوں کے مرکزی رہنماؤں کی شرکت ایک سوالیہ نشان بن گئی ہے، سیاسی جماعتوں نے اپنے اپنے پلیٹ فارمز پر مشاورت شروع کر دی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کو شرکت کی دعوت دے دی گئی ہے، تاہم مرکزی رہنماؤں کی شرکت پر بڑی سیاسی جماعتیں تذبذب کا شکار ہیں، پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے ذرایع نے کہا ہے کہ یہ جے یو آئی کا صوبائی شو ہے۔

    اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس تاخیر کا شکار کیوں ہوئی؟

    جے یو آئی سندھ کے رہنما اسلم غوری نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آل پارٹیز کانفرنس سندھ کی سطح پر ہے، کسی سیاسی جماعت نے شرکت سے معذرت نہیں کی ہے، پنجاب میں بھی اے پی سی اپنے ایجنڈے پر ہوگی۔

    ادھر آج بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان سے فون پر رابطہ کیا ہے، جس میں علاقائی سیاسی صورت حال پر گفتگو کی گئی، مولانا فضل الرحمان نے 9 جولائی کو کراچی میں اے پی سی میں شرکت کی دعوت بھی دی۔

    بلاول بھٹو زرداری کی طرف سے اے پی سی میں شرکت کی یقین دہانی کرائی گئی، تاہم انھوں نے مولانا سے ون آن ون ملاقات کی خواہش کا اظہار بھی کر دیا ہے، جس پر مولانا نے اتفاق کیا۔

    مسلم لیگ ن کی طرف سے ترجمان مریم اورنگ زیب نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں اے پی سی پر متحد و متفق ہیں، پنجاب میں کُل جماعتی کانفرنس جلد منعقد کی جائے گی، شہباز شریف اے پی سی کی میزبانی کریں گے، سیاسی قائدین اور جماعتوں کی مشاورت سے تاریخ طے کی جائے گی، اے پی سی میں حکومت کی کرپشن اور مسائل پر غور ہوگا، اور مستقبل کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔

  • اکرم درانی کی عبوری ضمانت منظور

    اکرم درانی کی عبوری ضمانت منظور

    اسلام آباد: اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہبر کمیٹی کے سربراہ اور جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کی عبوری ضمانت 18 دسمبر تک منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس اطہر من اللہ کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کی جانب سے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

    اکرم درانی کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ رات کے 1 بجے نیب نے ان کے موکل کے گھر پر چھاپہ مارا ہے۔ عدالت نے بلٹ پروف گاڑی، وزارت ہاؤسنگ میں بھرتیاں، آمدن سے زائد اثاثہ جات اور ڈائریکٹر کی تعیناتی کیسز میں اکرم درانی کی عبوری ضمانت 18 دسمبر تک منظور کرلی۔

    اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہبر کمیٹی کے سربراہ اور جے یو آئی ف کے رہنما اکرم درانی کو 5،5 لاکھ کے 4 مچلکے جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

    نیب کی اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش

    قومی احتساب بیورو (نیب) راولپنڈی نے گزشتہ ہفتے وزارت داخلہ کو خط لکھا تھا، جس میں رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کی تھی۔

    واضح رہے اکرم درانی 2002 سے 2007 تک خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کے فرائض سرانجام دے چکے ہیں جبکہ انہوں نے اگست 2017 سے مئی 2018 تک شاہد خاقان عباسی کابینہ میں وفاقی وزیر ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی حیثیت سے بھی کام کیا۔

    چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے گزشتہ سال اقتدار کے ناجائز استعمال اور پلاٹوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ پر اکرم خان درانی کے خلاف تحقیقات کا حکم دیا تھا۔

  • پارلیمنٹ کو نازک مسئلے پر قانون سازی کا کوئی حق نہیں: فضل الرحمان

    پارلیمنٹ کو نازک مسئلے پر قانون سازی کا کوئی حق نہیں: فضل الرحمان

    اسلام آباد: مولانا فضل الرحمٰن نے ایک بار پھر حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ قانون سازی کرے گی، لیکن نازک مسئلے پر اس پارلیمنٹ کو قانون سازی کا کوئی حق نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ اقتدار پر قابض مافیا سے ہمیں جان چھڑانی ہے، کابینہ اور پارلیمنٹ نا اہل ہے، دسمبر اس نا اہل حکومت کے لیے آخری مہینہ ہے۔

    انھوں نے تنقید کے نشتر برساتے ہوئے کہا کہ ہم مقابلے میں ہوں گے تو ان کا نظام نہیں چلےگا، حکومت اس قابل نہیں کہ ان کے ساتھ کوئی میثاق کیا جائے، ملک تنزلی کی طرف جا رہا ہے، معیشت کی صورت حال خراب ہے، صنعتوں کی پیداواری صلاحیت جواب دے چکی ہے، کاروباری طبقہ سرمایہ ملک سے باہر لے جانے کی سوچ رہا ہے۔

    فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہزاروں لوگوں کو بے روزگار کیا جا رہا ہے، شپنگ کارپوریشن بیٹھ چکی ہے، ساحل خالی پڑے ہیں، گوربا چوف بننے کی کوشش کی جا رہی ہے، کشمیر ایک ترجیحی مسئلہ ہے اسے پیچھے دھکیل دیا گیا، سیاسی نظام غیر مستحکم ہے، پارلیمنٹ پر بھی لوگوں کو اعتماد نہیں رہا۔

    جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا آزادی مارچ تاریخ کا سب سے بڑا مظاہرہ تھا، بہتری کی امید پر ملک کو تباہ نہ کیا جائے، تمام سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر ہیں، ہم عوام اور پاکستان کی جنگ لڑ رہے ہیں۔

  • 3 ماہ میں تبدیلی کی یقین دہانی سے متعلق مولانا فضل الرحمان کا بڑا دعویٰ

    3 ماہ میں تبدیلی کی یقین دہانی سے متعلق مولانا فضل الرحمان کا بڑا دعویٰ

    اسلام آباد: جعمیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی تبدیلی سے متعلق بڑا دعویٰ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے بڑا دعویٰ کر دیا ہے کہ انھیں 3 ماہ میں تبدیلی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے، تسلیم کر لیا گیا ہے کہ حکومت نہیں چل سکتی۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ رہبر کمیٹی نے حکومتی ٹیم سے کہا تھا کہ ہمیں استعفیٰ یا برابر کی چیز چاہیے، ایک نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ یہ برابر کی چیز ہمیں حاصل ہونے جا رہی ہے۔

    فضل الرحمان نے انٹرویو میں ’برابر کی چیز‘ کی بھی وضاحت کی ہے، انھوں نے کہا کہ برابر کی چیز 3 ماہ میں الیکشن کا انعقاد ہے۔

    تازہ ترین:  ایک اور اے پی سی، مولانا نے ’دعوت نامے‘ بانٹ دیے

    خیال رہے کہ جے یو آئی سربراہ نے ایک اور آل پارٹیز کانفرنس بلا لی ہے، اس سلسلے میں انھوں نے تمام اپوزیشن جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی ہے، بلاول بھٹو زرداری نے اے پی سی میں شرکت کا اعلان بھی کر دیا ہے۔

    ادھر فردوس عاشق اعوان نے آج توہین عدالت کے کیس میں معافی قبول ہونے کے بعد پریس کانفرنس میں کہا مولانا جھوٹ کا سہارا لے کر خود کو تسلیاں دے رہے ہیں، مولانا صاحب کے ساتھ اپنے لوگ نہیں تو عوام کیسے ہوں گے، ان کا پلان اے بری طرح ناکام ہوا ، پلان بی بھی رسوائی کا سبب بنا۔

  • پلان سی میں کل سے  پورے ملک میں جلسے ہوں گے: اکرم درانی

    پلان سی میں کل سے پورے ملک میں جلسے ہوں گے: اکرم درانی

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم خان درانی نے کہا ہے کہ جمعے کے روز پورے ملک میں جلسے جلوس ہوں گے، عوام کو جلد ہی خوش خبری ملے گی۔

    تفصیلات کے مطابق رہبر کمیٹی کے سربراہ اکرم درانی آج ہائی کورٹ میں پیش ہوئے، بعد ازاں میڈیا سے گفتگو میں انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اخلاقی طور پر مستعفی ہوں، پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس میں عدالتوں کے پیچھے چھپنے کا معاملہ ختم ہوا۔

    اکرم درانی کا کہنا تھا الیکشن کمیشن میں کیس کے بعد عمران خان کی پارٹی ختم ہو جائے گی، پورے ملک کے تمام ادارے حکومت سے مایوس ہیں، کسان تاجر ڈاکٹر سب احتجاج کر رہے ہیں۔

    دریں اثنا، صحافی کے سوال پر کہ کیا الیکشن کمیشن نے آپ کی سن لی، اکرم درانی نے کہا کہ یہ تو آپ نے کمال کر دیا، صحافی نے دوسرا سوال کیا کہ پلان سی میں کیا کریں گے، انھوں نے جواب دیا کہ کل سے ملک بھر میں احتجاج اور مظاہرے ہوں گے، اس سلسلے میں آج صوبائی قیادت بیٹھ کر مشاورت کرے گی۔

    صحافی کے سوال پر کہ دھرنے سے کیا فائدے حاصل ہوئے، اکرم درانی نے جواب دیا کہ دھرنے کا مقصد اور فائدہ جلد عوام کے سامنے آ جائے گا۔ انھوں نے مزید کہا کہ شہباز شریف جلد ہی وطن واپس آئیں گے، بیماری پر گپ شپ لگائی جا رہی ہے، نواز شریف بیمار بیوی کو چھوڑ کر وطن واپس آئے تھے، بہت سے لوگ ابھی بھی ٹی وی پر بیٹھ کر بیماری پر واویلا کر رہے ہیں۔

  • جے یو آئی (ف) کا مارچ ختم کرنے کا اعلان ،اعلامیہ جاری

    جے یو آئی (ف) کا مارچ ختم کرنے کا اعلان ،اعلامیہ جاری

    اسلام آباد: جمیعت علمائے اسلام (ف) نے مارچ ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے اعلامیہ میں کہا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی اپیل پر آزادی مارچ ختم کیا گیا ، اکرم درانی کا کہنا تھا کہ نئے پلان کےتحت ہفتے میں 1،2 جلسے جلوس ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) نے مارچ ختم کرنے کا اعلامیہ جاری کردیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی اپیل پر آزادی مارچ ختم کیا گیا ، رہنما جے یو آئی راشد محمود کا کہنا ہے کہ شاہراہوں پر دھرنے بھی نہیں ہوں گے۔

    جے یو آئی کے رہنما حافظ حسین احمد نے کہا تھا کہ جواب شکوہ آنے کےبعدہم اپنےمقاصدمیں کامیاب ہوگئے،عمران خان کی جماعت کوجس طرح اکثریت سےنوازاگیا اس پر شکوہ تھا، مذاکرات کے حوالےسے بنائی گئی کمیٹیوں میں چوہدری برادران کی کمیٹی کےاسپانسروہ نہیں تھے جو پہلے کمیٹیوں کے تھے۔

    مزید پڑھیں : اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے، حافظ حسین کا دعویٰ

    گذشتہ روز اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم خان درانی نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں گفتگو میں کہا تھا کہ پلان بی کے طریقہ کار کو تبدیل کر دیا ہے، نئے پلان کےتحت ہفتے میں 1،2 جلسے جلوس ہوں گے، جلسےجلوس میں تمام اپوزیشن پارٹیاں شرکت کریں گی، تاجروں اورعوام کوتکالیف کی وجہ سےپلان تبدیل کیا۔

    اس سے قبل اسلام آباد میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد اپوزیشن کے دیگر رہنماؤں احسن اقبال،فرحت اللہ بابر کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اکرم خان درانی نے کہا تھا کہ اس وقت حکومت دیوار سے لگ چکی ہے ، پلان بی کے بعد کسی اور پلان کی ضرورت نہیں رہے گی ۔

    اکرم درانی کا کہنا تھا کہ رہبر کمیٹی نے حکومت پر دباو بڑھانے کی پالیسی کو درست قرار دیا، نوازشریف کے بارے عدلیہ کے فیصلے پر عمران خان بوکھلا گئے ۔عمران خان قوم پر رحم کریں اور گھر جائیں ۔

    انھوں نے مزید کہا تھا اب سڑکیں بند نہیں ہوں گی عوام کو مشکلات پیش آرہی ہیں کل اور آج سے شاہراہیں بند نہیں کی جائیں گی، تمام اضلاع کی سطح پر مشترکہ جلسے ہوں گے انہوں نے کہا کہ کل پرسوں جلسوں کا پلان سامنے آئے گا ، اے پی سی بلائی جائے گی ، مولانا فضل الرحمن اے پی سی بلائیں۔

  • اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے، پلان بی فیل ہونے کے بعد حافظ حسین کا دعویٰ

    اپنے مقصد میں کامیاب ہوگئے، پلان بی فیل ہونے کے بعد حافظ حسین کا دعویٰ

    کراچی: پلان اے کی طرح پلان بی کی ناکامی کے بعد بھی جے یو آئی ف کے رہنما حافظ حسین احمد نے حیران کن دعویٰ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز مولانا فضل الرحمان کا پلان بی بھی فیل ہو گیا ہے، رہبر کمیٹی نے شاہراہوں پر جاری دھرنے ختم کرنے کا اعلان کیا، تاہم حافظ حسین احمد نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ اپنے مقصد میں کامیاب ہو گئے ہیں۔

    رہنما جے یو آئی ف حافظ حسین احمد نے کہا عمران خان کو جس طرح اکثریت سے نوازا گیا تھا، اس پر ہمیں شکوہ تھا، جس کا جواب شکوہ آنے کے بعد ہم اپنے مقاصد میں کامیاب ہو گئے ہیں، الیکشن میں جعلی طریقے سے مینڈیٹ دیا گیا جو ہمیں تسلیم نہیں۔

    جے یو آئی رہنما نے کہا کہ مذاکرات پر بنائی گئی حکومتی کمیٹیاں ناکام ہوئیں، چوہدری برادران کی جو کمیٹی تھی اس کے اسپانسر وہ نہیں تھے جو پہلی کمیٹیوں کے تھے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جے یوآئی(ف) نے پلان ’سی‘ کا اعلان کردیا

    یاد رہے کہ دو روز قبل حافظ حمداللہ نے بھی عجیب و غریب منطق اختیار کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں ہو رہی، ہم شاہراہیں دن میں بند کرتے ہیں رات کو کھول دیتے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز جمعیت علمائے اسلام (ف) نے اے اور بی کے بعد پلان ’سی ‘ کا بھی اعلان کر دیا ہے، جس کے تحت ملک بھر کے اضلاع میں جلسے اور احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی، اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینئر اکرم درانی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ 4 نکات کا حصول ہمارا نصب العین ہے، حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے، عمران خان گھر جائیں گے۔

  • مولانا کے تمام پلان فیل ہوچکے ہیں،آخری پلان ایف ہوگا، صداقت عباسی

    مولانا کے تمام پلان فیل ہوچکے ہیں،آخری پلان ایف ہوگا، صداقت عباسی

    کراچی: تحریک انصاف کے رہنما صداقت عباسی کا کہنا ہے کہ مولانا کے تمام پلان فیل ہوچکے ہیں،آخری پلان ایف ہوگا، اپوزیشن کو اب اپنے فیس سیونگ کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما صداقت عباسی نے کہا کہ دھرنے میں لاکھوں افراد کو لانے کے دعوے کیے گئے، عوام کی جانب سے اس تحریک کو مسترد کر دیا گیا۔

    تحریک انصاف کے رہنما نے کہا کہ مولانا کے تمام پلان فیل ہوچکے ہیں،آخری پلان ایف ہوگا، اپوزیشن کو اب اپنے فیس سیونگ کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیب خود مختار ادارہ ہے، وہ کوئی بھی کیس اٹھا سکتے ہیں۔

    دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

    یاد رہے کہ دو روز قبل جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں ہو رہی، ہم شاہراہیں دن میں بند کرتے ہیں رات کو کھول دیتے ہیں۔

    حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ جے یو آئی ف کا پلان بی آئندہ کے لائحہ عمل تک جاری رہے گا، پلان بی کے خاتمے کے بعد پلان سی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پلان بی میں شامل نہیں ہیں۔

    جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما نے مزید کہا تھا کہ دھرنا کسی معاہدے کے تحت ختم نہیں کیا، معاہدہ یا مفاہمت ہوئی ہے تو پرویزالہیٰ خود بتا دیں۔