Tag: جے یو آئی (ف )

  • جے یو آئی ف کا دھرنا آخری ہچکیاں لے رہا ہے، گورنر سندھ

    جے یو آئی ف کا دھرنا آخری ہچکیاں لے رہا ہے، گورنر سندھ

    کراچی: گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ جے یو آئی کا دھرنا آخری ہچکیاں لے رہا ہے، جےیوآئی (ف) اور مولانا صاحب سےعوام خود تنگ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے کہا کہ حکومت اور اتحادیوں کے درمیان کوئی مسئلہ نہیں ہے، چھوٹی موٹی شکایات ہوتی ہیں جو دور بھی ہوجاتی ہیں۔

    عمران اسماعیل نے کہا کہ مجھے نوازشریف کی وطن چھوڑکر جانے پر رنج ہے، دعا ہے نوازشریف صحت یاب ہو کر واپس آئیں۔ انہوں نے کہا کہ جو شخص کہتا تھا مجھے کیوں نکالا اب وہ باہر نکالو پرپہنچ گیا ہے۔

    گورنر سندھ عمران اسماعیل کا کہنا ہے کہ جے یو آئی کا دھرنا آخری ہچکیاں لے رہا ہے، جےیوآئی (ف) اور مولانا صاحب سےعوام خود تنگ ہیں۔

    دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

    یاد رہے کہ گزشتہ روز جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ دھرنا کسی معاہدے کے تحت ختم نہیں کیا، معاہدہ یا مفاہمت ہوئی ہے تو پرویز الہیٰ خود بتا دیں۔

    ق جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں ہو رہی، ہم شاہراہیں دن میں بند کرتے ہیں رات کو کھول دیتے ہیں۔

    حافظ حمد اللہ کا مزید کہنا تھا کہ جے یو آئی ف کا پلان بی آئندہ کے لائحہ عمل تک جاری رہے گا، پلان بی کے خاتمے کے بعد پلان سی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پلان بی میں شامل نہیں ہیں۔

  • دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

    دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

    کراچی: جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ دھرنا کسی معاہدے کے تحت ختم نہیں کیا، معاہدہ یا مفاہمت ہوئی ہے تو پرویز الہیٰ خود بتا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں ہو رہی، ہم شاہراہیں دن میں بند کرتے ہیں رات کو کھول دیتے ہیں۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ جے یو آئی ف کا پلان بی آئندہ کے لائحہ عمل تک جاری رہے گا، پلان بی کے خاتمے کے بعد پلان سی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پلان بی میں شامل نہیں ہیں۔

    جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما نے مزید کہا کہ دھرنا کسی معاہدے کے تحت ختم نہیں کیا، معاہدہ یا مفاہمت ہوئی ہے تو پرویزالہیٰ خود بتا دیں۔

    وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    یاد رہے کہ دو روز قبل حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔ حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حکومت کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

  • جے یو آئی ف کا پلان بی، کارکنوں کے دن کے اوقات میں شاہراہوں پر دھرنے

    جے یو آئی ف کا پلان بی، کارکنوں کے دن کے اوقات میں شاہراہوں پر دھرنے

    کراچی: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے کارکنوں نے پلان بی کے تحت دن کے اوقات میں ملک بھر کے مختلف شہروں کی شاہراہوں پر دھرنے شروع کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی ف کے کارکن پلان بی کے تحت دن کے اوقات میں شاہراہیں بند کر رہے ہیں، چوتھے روز بھی جے یو آئی کارکنوں نے حب ریور روڈ بند کر دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق سندھ، بلوچستان کے درمیان دھرنے کے باعث ٹریفک کی آمد و رفت بند ہو گئی ہے، شہری سڑک پر پھنس گئے ہیں، کوئٹہ چمن شاہراہ اور سکھر میں بھی قومی شاہراہ بلاک کر دی گئی ہے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    کندھکوٹ میں جے یو آئی ف کا انڈس ہائی وے پر دھرنا جاری ہے جس سے ٹریفک معطل ہے، گھوٹکی میں بھی جے یو آئی کا قومی شاہراہ پر دھرنا چوتھے روز میں داخل ہو چکا ہے، سکھر میں ٹھیڑی بائی پاس پر دھرنا دیا گیا ہے، قومی شاہراہ بلاک ہے، گاڑیوں کی لمبی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کا پلان بی روکنے کے لئے درخواست دائر

    کوئٹہ چمن شاہراہ کو سید حمید کے مقام پر بند کیا گیا ہے، شاہراہ کی بندش کے باعث پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ سپلائی معطل ہو گئی ہے۔

    چلاس میں تھور کے مقام پر جے یو آئی ف کے کارکنوں نے شاہراہ قراقرم پر دھرنا دیا ہوا ہے، جس کے باعث شاہراہ قراقرم بند ہو چکی ہے، اور مسافر گاڑیاں پھنسی ہوئی ہیں، شاہراہ کی بندش سے گلگت بلتستان کا راولپنڈی سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہو چکا ہے۔

    کے پی کے ضلع مالاکنڈ میں بھی جے یو آئی ف کے کارکنوں نے چکدرہ پل کو ایک بار پھر بند کر دیا ہے، مالاکنڈ میں مین شاہراہ بھی بدستور بند ہے، مسافروں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا ہے، لوگ اذیت میں مبتلا ہو چکے ہیں۔

  • وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    کراچی: جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حکومت کی جانب سےکوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کی رہنما کنول شوزب نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کا دھرنا صرف ان کی خواہشات پر مبنی تھا، مولانا جن لوگوں کو لے کر آئے ان کو کچھ پتہ ہی نہیں تھا، مولانا نے ساتھ آنے والوں کو استعمال کیا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ پلان بی میں تمام طبقوں کو شامل کیا گیا ہے، پلان بی کو تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    واضح رہے کہ 13 نومبر کو جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں 14 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آگے کا لائحہ عمل یہ ہوگا کہ کارکن شہروں میں نہ بیٹھیں تاکہ لوگ پریشان نہ ہوں، اگلے دھرنے شہروں کے اندر نہیں قومی شاہراہوں پر ہوں گے۔

  • حکومت اور جے یو آئی ف میں ڈیڈ لاک ختم، فضل الرحمان سے رابطہ

    حکومت اور جے یو آئی ف میں ڈیڈ لاک ختم، فضل الرحمان سے رابطہ

    اسلام آباد: حکومت اور جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) میں ڈیڈ لاک ختم ہو گیا ہے، چوہدری پرویز الہٰی نے مولانا فضل الرحمان سے رابطہ کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق چوہدری پرویز الہٰی نے فضل الرحمان کو فون کر کے ڈیڈ لاک ختم کر دیا ہے، دونوں رہنماؤں کے درمیان مذاکرات کا عمل آج ہی سے دوبارہ شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    اہم ٹیلی فونک رابطے کے بعد ملاقات کی راہ بھی نکل آئی، چوہدری پرویز الہٰی آج مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کریں گے۔

    ادھر مولانا کا پلان بی فیل ہو گیا ہے، احتجاج کی کال پر سکھر میں جے یو آئی کارکنان نے کان نہیں دھرا، جیکب آباد میں بھی چند کارکن ہی احتجاج کے لیے نکلے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جے یو آئی نے چھتر پلین کے مقام پر شاہراہ قراقرم بلاک کر دی

    خیبر پختون خوا میں پلان بی سے متعلق وزیر اعلیٰ کے پی کی زیر صدارت اجلاس میں امن وامان کی صورت حال برقرار رکھنے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات پر اتفاق کیا گیا، شوکت یوسفزئی نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لیا گیا تو سختی سے نمٹا جائے گا، اسلام آباد میں بھی سیکورٹی کے سخت ترین انتظامات کر لیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ جے یو آئی ف نے آج سے اپنے پلان بی پر عمل درآمد شروع کر دیا ہے، جس کے تحت ملک کے مختلف شہروں میں بڑی شاہراہیں بلاک کی جا رہی ہیں، جس کے باعث ساری تکلیف عام شہریوں کو ہو رہی ہے، شہری گھنٹوں تک شاہراہوں پر پھنسے رہنے پر مجبور کر دیے گئے ہیں۔

  • جے یو آئی دھرنا، کوئٹہ چمن شاہراہ پر ٹریفک بند، شہری عذاب میں مبتلا

    جے یو آئی دھرنا، کوئٹہ چمن شاہراہ پر ٹریفک بند، شہری عذاب میں مبتلا

    چمن: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی ف) کے کارکنوں نے گزشتہ 7 گھنٹے سے کوئٹہ چمن شاہراہ پر دھرنا دے رکھا ہے جس کے باعث کوئٹہ چمن شاہراہ بند پڑی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی گھنٹوں سے کوئٹہ چمن شاہراہ پر جے یو آئی دھرنے کے باعث ٹریفک کا شدید مسئلہ پیدا ہوا ہے، جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکل کا سامنا ہے۔

    پشین، قلعہ عبداللہ کے اسسٹنٹ کمشنر نے مظاہرین کے ساتھ مذاکرات بھی کیے لیکن مذاکرات ناکام رہے، دھرنا دینے والے کارکنان شاہراہ کھولنے پر راضی نہیں ہوئے، مذاکرات کی ناکامی پر کوئٹہ چمن شاہراہ بدستور بند ہے۔

    مرکزی شاہراہ پر ٹریفک کی آمد و رفت مکمل طور پر معطل ہو چکی ہے، سینکڑوں گاڑیاں پھنس گئیں، پاک افغان ٹرانزٹ ٹریڈ بھی معطل ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان نے ’پلان بی‘ کا اعلان کردیا

    جیکب آباد میں جمالی بائی پاس پر جے یو آئی کے کارکنوں کے دھرنے کے باعث سندھ، پنجاب، بلوچستان کے لیے ٹریفک معطل ہے، کارکنان کا کہنا ہے کہ انھوں نے دھرنا مولانا فضل الرحمان کے حکم پر دیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسلام آباد میں مولانا کا دھرنا جاری ہے، فضل الرحمان کچھ دیر میں پلان بی کا اعلان کریں گے، شرکا سے خطاب میں انھوں نے کہا کہ پلان بی پر عمل ہو گیا تو حکومت کا سنبھلنا ممکن نہیں رہے گا۔

    فردوس عاشق اعوان کہتی ہیں کہ مولانا کا پلان بی سیاسی بدحواسی کا پلان ہے، مولانا کو سمجھ نہیں آ رہی کہ وہ کیا کریں؟

  • جے یو آئی (ف) کا پلان بی ، کراچی میں  13 مقامات پر دھرنوں کا امکان

    جے یو آئی (ف) کا پلان بی ، کراچی میں 13 مقامات پر دھرنوں کا امکان

    اسلام آباد : ڈی آئی جی ساؤتھ شرجیل کھرل نے کہا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ پلان بی کے تحت معاشی حب کراچی میں بھی 13 مقامات پر دھرنے دے سکتا ہے، ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے سیکیورٹی اقدامات مکمل کئے جائیں۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کے پلان بی کے تحت احتجاج کا دائرہ کار ملک بھر میں وسیع کرنے کا امکان ہے ، جس کے پیش نظر ڈی آئی جی ساوتھ شرجیل کھرل نے ایس ایس پی ساوتھ اور سٹی کو خط لکھ دیا ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کراچی میں مظاہرے کرسکتا ہے، انتہائی باوثوق ذرائع سے دھرنوں کی خبر موصول ہوئی ہے، معاشی حب کراچی میں13مقامات پر دھرنے دیئےجائیں گے، ممکنہ طور پر ساوتھ زون میں پانچ مقامات پر احتجاجی دھرنے منعقد کئے جاسکتے ہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا ہے کہ آئل ٹرمینل کے اخراجی اور داخلی راستوں پر دھرنا دیا جاسکتا ہے، آئی سی آئی پل ، میری ویدر ٹاور، تین تلوار پر دھرنا دیا جاسکتا ہے، کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے پولیس گشت اور سرویلنس بڑھائی جائے اور پولیس کسی بھی ناخوشگوار صورتحال سے نمٹنے کے لئے تمام سیکیورٹی سہولیات بروئے کار لائے۔

    مزید پڑھیں : پیرہو یا منگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے، اکرم درانی

    واضح رہے کہ آزادی مارچ اور دھرنے سے مطلوبہ مقاصد پورے نہ ہونے پر جے یو آئی ف نے نئی حکمت عملی اپنانے کا فیصلہ کیا ہےجس کے مطابق جے یو آئی ف پیر سے ملک بھر کی شاہراہیں، موٹرویز اور ہائی ویزبند کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کے اس فیصلے پر ان کا ساتھ دینے کے دعوے کرنے والی جماعتیں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے منہ موڑ لیا تھا۔

    بعد ازاں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے کنوینئر اور جمعیت علماء اسلام (ف) کے رہنما اکرم درانی نے کہا تھا کہ پیرہو یامنگل ہم پلان بی پرعمل کریں گے۔

  • چوہدری برادران کی گزشتہ روز رات گئے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات

    چوہدری برادران کی گزشتہ روز رات گئے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) ف کا دھرنا ختم کرانے کے لیے چوہدری برادران پیش پیش ہیں، ان کی طرف سے مولانا فضل الرحمان کو منانے کی کوششیں جاری ہیں، گزشتہ روز رات گئے چوہدری برادران نے فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق ذرایع کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز چوہدری برادران نے مولانا فضل الرحمان سے خفیہ ملاقات کی ہے، رہنماؤں میں ٹیلی فونک رابطے بھی کیے گئے، جب کہ کل ایک اور ملاقات کا بھی امکان ہے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ رہبر کمیٹی نے چوہدری برادران سے مولانا کی ملاقاتوں پر تحفظات کا اظہار کیا ہے، مولانا فضل الرحمان نے دھرنے سے متعلق معاملات بھی دیگر جماعتوں پر ڈال دیے تھے، اب ان کے مؤقف میں یہ تبدیلی آ گئی ہے کہ انھوں نے کہا رہبر کمیٹی کے فیصلے کے مطابق ہی اگلا قدم اٹھائیں گے۔

    ذرایع کے مطابق دھرنے سے متعلق آیندہ چند روز میں صورت حال تبدیل ہونے کا امکان ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا کا مارچ سے گزشتہ روز کا خطاب

    یاد رہے کہ گزشتہ روز اسلام آباد میں آزادی مارچ کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا تھا کہ دھرنے کو ایک عشرہ مکمل ہو گیا ہے جس پر کارکنان کے جذبے اور استقامت کو سلام پیش کرتا ہوں، ہم نے باطل کے خلاف جہاد کا علم بلند کیا ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی اور اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے درمیان رابطوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم ابھی تک جے یو آئی ف کا دھرنا ختم کرنے کے سلسلے میں پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔

  • دھرنا ختم ہو سکتا ہے، ٹائم فریم نہیں دے سکتا: فضل الرحمان

    دھرنا ختم ہو سکتا ہے، ٹائم فریم نہیں دے سکتا: فضل الرحمان

    اسلام آباد: جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ دھرنا ختم ہو سکتا ہے لیکن ٹائم فریم نہیں دے سکتا، مذاکرات کے لیے ہر وقت تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈی چوک پر جا کر تصادم نہیں چاہتے، تمام فیصلے اپوزیشن کی مشاورت سے کر رہے ہیں، میں چاہتا ہوں مریم نواز کنٹینر پر آ کر عوام سے خطاب کریں تاہم اب تک ان سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔

    انھوں نے کہا دھرنا ختم ہوگا یا نہیں یہ فیصلہ اجتماعی طور پر اور اپوزیشن سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا، اپوزیشن جماعتیں پہلے بھی ساتھ تھیں اب بھی ساتھ ہیں، ڈی چوک جانے سے شہریوں کی مشکلات میں اضافہ ہوگا، مذاکرات کے دروازے بند نہیں کیے، سیاسی لوگ ہیں، مطالبات پیش کرنا ہمارا حق ہے۔

    تازہ ترین:  مولانا مارچ آیندہ ایک دو روز میں ختم ہونے کا امکان

    دریں اثنا، مارچ سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا کہ آج یہاں ہر صوبے اور قومیت کے لوگ موجود ہیں، کبھی کسی نے سوچا ہوگا کہ جے یو آئی ایسا کردار ادا کرے گی؟ ہم وہ باتیں کر رہے ہیں جو آئین میں ہیں، جب غیر منتخب لوگ اقدار پر قابض ہوں گے تو اضطراب پیدا ہوگا، کون اسے دور کرے گا، ہمیں آئینی، سیاسی اور معاشی حوالے سے مطمئن زندگی چاہیے۔

    مولانا نے اپنی رٹ دہراتے ہوئے کہا کہ حکمرانوں کو جانا ہوگا، اس سے کم پر بات نہیں ہوگی، ان کے ہوتے ہوئے معاملات ٹھیک نہیں ہوں گے، ہم بڑے تحمل کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اس روش کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا، تصادم والی باتوں سے مستقل اجتناب کر رہے ہیں، اب یہ قوم کی آواز ہے اگر تصادم ہوگا تو قوم کے ساتھ ہوگا، پاکستانی شہری کی حیثیت سے حق رکھتا ہوں میرا اضطراب دور کیا جائے اور یہ اقتدار چھوڑنے سے دور ہوگا۔

    مولانا کی تقریر کے دوران اس وقت دل چسپ صورت حال پیدا ہوئی جب دھرنا ختم کرنے پر آمادہ جے یو آئی سربراہ نے مارچ کے شرکا سے سوال کیا کہ آپ بتائیں آپ کا کیا ارادہ ہے تو کارکنوں نے ڈی چوک کے نعرے لگانے شروع کر دیے۔

  • مولانا کا پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ

    مولانا کا پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ

    اسلام آباد: آج فضل الرحمان کی زیر صدارت اپوزیشن کی 9 جماعتوں کا اجلاس منعقد ہوا جس میں مولانا نے پیپلز پارٹی اور ن لیگ سے اپنی پوزیشن واضح کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج مولانا کی رہایش گاہ پر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف اور پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے شرکت نہیں کی، مولانا نے دونوں جماعتوں کے نمائندگان سے مطالبہ کیا کہ وہ حکومت کے خلاف جاری تحریک کے سلسلے میں اپنی پوزیشن واضح کریں۔

    ذرایع کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے استفسار کیا کہ کیا یہ جماعتیں حکومت سے نجات چاہتی ہیں یا نہیں، تذبذب کا شکار ہونے والوں کو تاریخ معاف نہیں کرے گی، کیا احتجاج صرف جے یو آئی ف کا فیصلہ تھا؟

    یہ بھی پڑھیں:  بلاول بھٹو اپوزیشن کی اے پی سی میں شریک نہیں ہوں گے

    مولانا نے کہا کہ آپ سب حکمت عملی بنائیں، جے یو آئی ہر اوّل دستے کا کردار ادا کرے گی، خواہش ہے کہ مل کر کردار ادا کریں۔

    علاوہ ازیں، اے پی سی میں اپوزیشن جماعتوں کے نمائندوں نے اپنی قیادت کا مؤقف پیش کیا، اپوزیشن جماعتوں نے تجویز پیش کی کہ حکومت سے مذاکرات کا آپشن کھلا رکھا جائے۔

    دریں اثنا، اپوزیشن کی اے پی سی کے بعد مولانا عبد الغفور حیدری نے میڈیا سے گفتگو کی، انھوں نے کہا کہ اے پی سی فیصلوں کا اعلان فضل الرحمان جلسے میں کریں گے، اے پی سی بہت مثبت رہی، تمام جماعتیں یک زبان ہیں، سب کا کردار مثبت تھا، کوشش ہے معاملات افہام و تفہیم سے حل کر لیں، ہمارا احتجاج جاری ہے اور جاری رہے گا۔