Tag: جے یو آئی کے ترجمان

  • جے یوآئی نے حکومت سے کس کو چیف جسٹس بنانے کا کہا تھا؟ اسلم غوری نے بتادیا

    جے یوآئی نے حکومت سے کس کو چیف جسٹس بنانے کا کہا تھا؟ اسلم غوری نے بتادیا

    اسلام آباد : جے یو آئی کے ترجمان محمد اسلم غوری کا کہنا ہے کہ حکومتی اتحاد سے جسٹس منصور کو چیف جسٹس بنانے کی درخواست کی تھی، مگر کمیٹی میں الگ فیصلہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کے ترجمان محمد اسلم غوری نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ حکومتی مسودے سے اتنا کچھ نکال دیا کہ آپ تصور بھی نہیں کرسکتے۔

    ترجمان نے بتایا کہ حکومت سے کہا تھاجسٹس منصورکو ہی چیف جسٹس نامزدکریں، حکومت اورپیپلزپارٹی سمیت تمام جماعتوں نے اسے تسلیم کیا تھا لیکن کمیٹی میں سب کیوں بدل گئے، کیا مجبوریاں تھیں،یہ ان سے پوچھیں۔

    جے یو آئی رہنما کا کہنا تھا کہ فوجی عدالتیں، ججز کی عمراورہائیکورٹ کے ججز کو جہاں چاہیں ٹرانسفر کرنے کے اختیارات کو روکا، سب سےبڑی چیز یہ کر رہے تھے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کو پارلیمنٹ ختم کرسکتی ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ ہم نےکہااس سے تو پارلیمان میں جوہوگا وہ سپریم کورٹ کو انگلیوں پر نچائے گا جو ترمیم آخری وقت تبدیل کرائی وہ آئینی بینچ کی سربراہی سےمتعلق تھی اور ایک موقع ایسا بھی آیا کہ حکومت اپنا اصل مسودہ پیش کرنے لگی تھی۔

    ترجمان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو حتمی مسودے میں 4 چیزوں پراعتراض تھا 2 ہم نے نکلوا دیں، دواعتراض پینل اورججوں کی تقرری کا تھا ہم سب کچھ اپنا تونہیں منواسکتے تھے۔

  • 25  اکتوبر سے پہلے آئینی عدالت کا قیام حکومت کا درد سر ہے ہمارا نہیں، ترجمان جے یو آئی

    25 اکتوبر سے پہلے آئینی عدالت کا قیام حکومت کا درد سر ہے ہمارا نہیں، ترجمان جے یو آئی

    اسلام آباد : ترجمان جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری کا کہنا ہے کہ جے یوآئی کا حکومت سے کوئی معاملہ طے نہیں ہوا، 25 اکتوبر سے پہلے آئینی عدالت کا قیام حکومت کا درد سر ہے ہمارا نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی کے ترجمان اسلم غوری نے اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ 25 اکتوبر سے پہلے آئینی عدالت کا قیام حکومت کا درد سر ہے ہمارا نہیں، ہمارا 90 فیصد مسودہ تیار ہوگیا جو پی ٹی آئی اور پی پی سے شیئر کریں گے۔

    ترجمان جے یو آئی کا کہنا تھا کہ کوئی ایسی آئینی عدالت نہیں چاہتےجوسپریم کورٹ سےاوپرہو، جے یوآئی کاحکومت سےکوئی معاملہ طےنہیں ہوا، حکومت نے غلط اندازہ لگایا اور سمجھا مولوی سادگی میں مان جائیں گے۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارااصولی موقف ہے آئینی ترمیم ایسی ہونی چاہیےجو سب کوقبول ہو آئینی عدالت پراتفاق نہیں تو تجویز ہے سپریم کورٹ میں علیحدہ بینچ بن جائے اور 4 یا 5 ججز پر مشتمل آئینی بینچ ہو جو چیف جسٹس کےماتحت ہو۔

    جے یو آئی کے ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ آئینی ترمیم 25 کروڑعوام کیلئے ہوتی ہے ناں کہ کسی شخص یا حکومت کیلئےہو، پیپلزپارٹی اور ہمیں جو مسودہ دیا گیا وہ الگ تھا جس پر بلاول پریشان ہوگئے۔