Tag: جے یو آئی

  • مفتی کفایت اللہ کی پارٹی رکنیت معطل

    مفتی کفایت اللہ کی پارٹی رکنیت معطل

    مانسہرہ: جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کی پارٹی رکنیت معطل کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبائی مجلس عاملہ کے اجلاس میں جے یو آئی ضلع مانسہرہ کے امیر مفتی کفایت اللہ کی مسلسل پارٹی ڈسپلن کی خلاف ورزیوں اور متنازع بیانات پر پارٹی رکنیت معطل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

    مفتی کفایت اللہ کی غیر جماعتی سرگرمیوں اور پالیسیوں کے بر عکس اقدامات کرنے پر صوبائی مجلس عاملہ نے سخت اظہار برہمی کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

    تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ آنے تک مفتی کفایت اللہ کی پارٹی رکنیت معطل رہے گی۔

    دوسری جانب پارٹی رکنیت معطل کیے جانے پر مفتی کفایت اللہ کا کوئی بیان سامنے آنہیں آیا، مفتی کفایت اللہ جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما کی حیثیت سے پارٹی میں کلیدی کراد ادا کرتے رہے ہیں۔

  • ایک اور اے پی سی، مولانا نے ’دعوت نامے‘ بانٹ دیے

    ایک اور اے پی سی، مولانا نے ’دعوت نامے‘ بانٹ دیے

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک اور آل پارٹیز کانفرنس کے لیے اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دے دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی ایک اور آل پارٹیز کانفرنس بلائی جا رہی ہے جس کے سلسلے میں مولانا فضل الرحمان نے تمام اپوزیشن جماعتوں کے قائدین سے رابطے مکمل کر لیے ہیں۔

    مولانا نے پیپلز پارٹی، ن لیگ، اے این پی، قومی وطن پارٹی کے قائدین سمیت نیشنل پارٹی، جے یو پی، جمعیت اہل حدیث کے قائدین کو بھی شرکت کی دعوت دے دی ہے۔ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں پختونخوا ملی عوامی پارٹی کی قیادت بھی مدعو ہے۔

    میاں شہباز شریف بیرون ملک ہونے کی وجہ سے اے پی سی میں شرکت کے لیے ن لیگ کا اعلیٰ سطح کا وفد تشکیل دے دیا گیا ہے جس میں راجہ ظفرالحق، احسن اقبال، ایاز صادق اور امیر مقام شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  مولانا فضل الرحمان کے تہلکہ خیز انکشافات

    خیال رہے کہ اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس 26 نومبر کو اسلام آباد میں ہوگی۔

    واضح رہے کہ حکومت کے خلاف مولانا فضل الرحمان کے تینوں پلان ناکام ہو گئے ہیں، پہلے انھوں نے اسلام آباد میں حکومت گرانے کے لیے دھرنا دیا، اس کے بعد مختلف شاہراہوں کو دھرنا دے کر روڈ بلاک کرنا شروع کر دیا جس کے باعث عوام شدید تکلیف میں مبتلا ہو گئے، اور پھر پلان سی کے تحت ملک بھر میں احتجاجی جلسوں کا اعلان کیا گیا۔ لیکن اب انھوں نے ایک بار پھر اے پی سی بلا لی ہے۔

  • حکومت نے وقت سے پہلے انتخابات کا مطالبہ مسترد کر دیا

    حکومت نے وقت سے پہلے انتخابات کا مطالبہ مسترد کر دیا

    اسلام آباد: حکومت نے وقت سے قبل انتخابات کا اپوزیشن کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے، حکومتی ذرایع کا کہنا ہے کہ انتخابات اپنے وقت پر ہی ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق حکومتی ذرایع نے کہا ہے کہ مولانا کے تمام مطالبات پورے نہیں ہو سکتے، قبل از وقت انتخابات کا مطالبہ نہیں مانا جا سکتا، انتخابات وقت پر ہی ہوں گے۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس سلسلے میں اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کو بھی واضح طور پر آگاہ کر دیا گیا ہے، دوسری طرف سیاسی رابطوں کا سلسلہ دستور جاری ہے، ذرایع کے مطابق چوہدری برادران کا وزیر اعظم عمران خان اور مولانا کے درمیان کردار کامیاب ہو سکتا ہے۔

    بتایا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے چوہدری پرویز الہٰی کو مکمل اختیار دیا ہے، دیگر اراکین کے مقابلے میں چوہدری برادران زیادہ مؤثر ثابت ہو سکتے ہیں، مولانا کچھ نہ کچھ لے کر ہی جائیں گے۔

    ادھر ذرایع نے یہ بھی بتا دیا ہے کہ جمعے کو دھرنا ختم ہونے کا امکان معدوم نظر آ رہا ہے۔

    تاہم مولانا کا دھرنا ختم کرنے کے لیے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان بیک ڈور رابطے جاری ہیں، رہبر کمیٹی کا اجلاس 2 بجے ہوگا۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ (ق) اور جے یو آئی میں ایک اور رابطہ ہوا ہے، فضل الرحمان اور چوہدری پرویز الہیٰ کی ایک اور ملاقات آج ہوگی، پرویز الہیٰ مولانا کو حکومتی کمیٹی اجلاس کے دوران وزیر اعظم کی تجاویز اور درمیانی رابطے سے آگاہ کریں گے۔

  • شہرِ اقتدار میں بارش، آزادی مارچ کے شرکا مشکلات کا شکار

    شہرِ اقتدار میں بارش، آزادی مارچ کے شرکا مشکلات کا شکار

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش شروع ہوگئی جس کی وجہ سے آزادی مارچ کے شرکا شدید مشکلات کا شکار ہوگئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں تیز ہواؤں کے ساتھ اچانک موسلا دھار بارش شروع ہوئی جس کے بعد درجہ حرارت میں کمی ہوئی اور  ٹھنڈ بڑھ گئی۔

    بارش کے باعث مارچ کے شرکا مشکلات کا شکار ہوئے کیونکہ وہ کھّلے آسمان تلے رات گزارنے پر مجبور ہیں جبکہ دھرنے کے مقام پر جے یو آئی کی جانب سے لگائے جانے والے بیشتر خیمے بارش کا مقابلہ نہیں کرسکتے، اسی وجہ سے شرکا بستر لے کر محفوظ مقام تلاش کررہے ہیں۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر برائے بحری امور علی زیدی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے ایک ٹوئٹ میں کہا کہ اسلام آبادمیں طوفانی بارش کے بعد سے دھرنےکےشرکاکاخیال آرہا ہے کیونکہ برسات کی وجہ سےدھرنےمیں شریک لوگ مشکلات سےدوچار ہیں۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بےچارےدھرنےوالےمصیبت میں اور قیادت آرام سے اپنے گھروں پر ہے، بارش کے بعد دھرنےوالوں کے لیے انتہائی افسوسناک صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    یاد رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد کے پشاور پوائنٹ پر 31 اکتوبر سے دھرنا دے رکھا ہے، آج شام پنڈال میں جے یو آئی کی ذیلی تنظیم انصار السلام کے کارکنان ہی نظر آئے جبکہ بقیہ واپس گھروں کو چلے گئے۔

  • جے یو آئی کو پی پی اور ن لیگ کی جانب سے مزاحمت کا سامنا، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    جے یو آئی کو پی پی اور ن لیگ کی جانب سے مزاحمت کا سامنا، اندرونی کہانی سامنے آ گئی

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں جے یو آئی ف کو ن لیگ اور پی پی کی مخالفت کا سامنا رہا، دھرنے کے معاملے پر رہبر کمیٹی میں بھی عدم اتفاق سامنے آ گیا۔

    تفصیلات کے مطابق مارچ کے آیندہ لائحہ عمل پر رہبر کمیٹی کی مشاورت ڈیڑھ گھنٹے سے زائد جاری رہی، ذرایع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس یا ڈی چوک کی جانب مارچ پر اپوزیشن جماعتوں میں عدم اتفاق رہا، جے یو آئی کو پیپلز پارٹی اور ن لیگ کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔

    اراکین کی رائے تھی کہ حکومت کی جانب سے رابطہ ہوا تو مثبت جواب دیا جائے، ذرایع کے مطابق رات اے پی سی میں بلاول بھٹو، احسن اقبال کافی دیر غصے میں خاموش بیٹھے رہے۔

    تازہ ترین:  عوام کو اکسانے پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں: پرویز خٹک

    واضح رہے کہ حکومتی مذاکراتی کمیٹی نے اعلان کیا ہے کہ عوام کو اکسانے کے بیان پر مولانا فضل الرحمان کے خلاف عدالت جا رہے ہیں، پرویز خٹک نے کہا کیس تیار ہو جائے گا، پیر کو عدالت جائیں گے۔

    پرویز خٹک کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان کا وزیر اعظم کو گرفتار کرنے کا بیان بغاوت ہے، مارچ والوں کو بتا دیتا ہوں جو وہ کر رہے ہیں سب کچھ ریکارڈ میں آ رہا ہے، ہمارے لوگ سفید کپڑوں میں گھوم رہے ہیں، سب ریکارڈ ہو رہا ہے، حکومت اور ادارے ایک پیج پر ہیں۔

  • جے یو آئی اور طالبان کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا

    جے یو آئی اور طالبان کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا

    اسلام آباد: جے یوآئی اور طالبان کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا، جے یو آئی مارچ میں افغان طالبان  کا جھنڈا استعمال کررہی ہے، جس کے بعد دھرنے میں افغان طالبان کے جھنڈے لانے والے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آزادی مارچ میں جمیعت علما اسلام اور طالبان کا گٹھ جوڑ سامنے آگیا، دھرنے میں آئے شرکا افغان طالبان کے جھنڈے لہرا رہے ہیں، جے یو آئی کے اس اقدام سے طالبان عنصر کو فروغ مل رہا ہے۔

    خبر پر ایکشن لیتے ہوئے مولانا کے دھرنے میں افغان طالبان کے جھنڈے لانے والے متعدد افراد کو گرفتار کرلیا ہے، ڈپٹی کمشنراسلام آبادنےگرفتاری کی تصدیق کردی ہے۔

    دفاعی تجزیکاروں کا کہنا ہے کہ مولانا کے مارچ میں ایسے جھنڈوں کی موجود گی سے پاکستان کے اقدامات پر منفی اثر پڑ سکتا ہے۔

    دوسری جانب مولانا کے دھرنے میں افغان طالبان کے جھنڈے پر وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے ردعمل دیتے ہوئے کہا بیت اللہ محسود، حکیم اللہ محسود سے فضل الرحمان کا کیا تعلق تھا، ایسے جھنڈوں کا سامنے آنا بہت حیرت کی بات ہے، پاکستان افغانستان میں امن بحال کرنا چاہتا ہے۔

    وزیراطلاعا ت کے پی کے شوکت یوسف زئی نے کہا مارچ والے مستحکم پاکستان کی مخالف قوتوں کو مضبوط کر رہے ہیں، جھنڈے سے متعلق قومی اداروں کو نوٹس لینا چاہیے۔

    معاون خصوصی عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ پاکستان پرایف اےٹی ایف کی بلیک لسٹ کی تلوار لٹک رہی ہے، ایسےوقت لانگ مارچ میں جےیو آئی اور طالبان کاگٹھ جوڑسامنےآیا، مولانا،ن لیگ اورپیپلزپارٹی کےکردارپہ سوالیہ نشان لگارہے ہیں۔

  • مفتی کفایت اللہ کو رہا کرنے کا حکم

    مفتی کفایت اللہ کو رہا کرنے کا حکم

    ایبٹ آباد: پشاور ہائیکورٹ کے ایبٹ آبا بینج نے جمعیت علماء اسلام (ف) کے مرکزی رہنما مفتی کفایت اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اشتعال انگیز تقریر کے مقدمے میں گرفتار مفتی کفایت اللہ کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی تو عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔

    عدالت نے مفتی کفایت اللہ کی ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں فوری طور پر رہا کرنے کا حکم جاری کردیا۔

    یاد رہے کہ مفتی کفایت اللہ کو 27 اکتوبر کی صبح ساڑھے 4 بجے گرفتار کیا گیا تھا، مانسہرہ اور اسلام آباد پولیس کی مشترکہ کارروائی میں یہ گرفتاری عمل میں آئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: جےیوآئی (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ کی گرفتاری چیلنج

    مفتی کفایت اللہ کو نفرت انگیز تقریر اور اشتعال پھیلانے کے الزام پر گرفتار کر کے سینٹرل جیل ہری پور میں منتقل کیا گیاتھا۔

    29 اکتوبر کو مفتی کفایت اللہ نے اپنی گرفتاری کو چیلنج کرتے ہوئے پشاور ہائیکورٹ کے ایبٹ آباد بینج میں درخواست دائر کی تھی۔

    بینچ نے درخواست پر ڈپٹی کمشنر سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کیا تھا۔

  • انصار الاسلام کی دکی میں لیویز پر حملے کی کوشش، مقدمہ درج

    انصار الاسلام کی دکی میں لیویز پر حملے کی کوشش، مقدمہ درج

    دکی: جے یو آئی ف کی ذیلی تنظیم انصار الاسلام نے دکی میں لیویز پر حملے کی کوشش کی، اہل کاروں نے دفاع میں ہوائی فائرنگ کر کے ہجوم کو منتشر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کی ذیلی تنظیم نے بلوچستان کے علاقے دکی میں لیویز اہل کاروں پر حملہ کرنے کی کوشش کی، تاہم اہل کاروں کی ہوائی فارنگ سے وہ منتشر ہو گئے، بعد ازاں انصار الاسلام کے حملے کا مقدمہ درج کیا گیا۔

    جے یو آئی ف کے خلاف درج مقدمے میں ڈھائی سو افراد کو نامزد کیا گیا ہے، وزیر داخلہ بلوچستان کہتے ہیں مرکز نے انصارالاسلام پر پابندی لگائی ہے، قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت کسی کونہیں دے سکتے۔

    یہ بھی پڑھیں:  جے یو آئی رہنما نے اے آر وائی نیوز کے نمائندے کی زندگی خطرے میں ڈال دی

    وزیر داخلہ ضیا لانگو کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کی ڈنڈا بردار فورس جہاں بھی نکلی اس کے خلاف مقدمہ درج ہوگا۔

    واضح رہے کہ جے یو آئی ف کے رہنما راشد سومرو نے آزادی مارچ سے خطاب کرتے ہوئے اے آر وائی نیوز پر منفی پروپگینڈے کا الزام لگایا اور کوریج کے لیے موجود ایک رپورٹر کا باقاعدہ نام لے کر ان کی زندگی خطرے میں ڈالی۔

    ادھر اسلام آباد انتظامیہ نے آزادی مارچ کا این او سی جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق شرکا کسی سرکاری عمارت میں داخل ہوں گے نہ 18 سال سے کم عمر بچے شرکت کریں گے، ریاست، مذہب مخالف تقاریر ہوں گی نہ املاک کو نقصان پہنچایا جائے گا۔

    پولیس کی اسپیشل برانچ نے این او سی دینے کی مخالفت کی، انتظامیہ نے مشروط این او سی جاری کی، متن میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے بینرز یا پتلے نہیں جلائے جائیں گے۔

  • احتجاج سب کا حق ہے، آزادی مارچ والوں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے، مراد علی شاہ

    احتجاج سب کا حق ہے، آزادی مارچ والوں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں گے، مراد علی شاہ

    کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ آزادی مارچ اور احتجاج سب کاحق ہے، جے یو آئی والے رابطہ کریں گے تو ان کے ساتھ بھرپور تعاون اور سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے درگاہ شاہ عبداللطیف بھٹائی پر حاضری کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، مراد علی شاہ نے کہا کہ آزادی مارچ کا سندھ سے روٹ اور پلان نہیں ملا، جے یو آئی والے رابطہ کریں گے تو ان کو سیکیورٹی فراہم کی جائے گی۔

    انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ اور احتجاج سب کاحق ہے ہم ان کو نہیں روکیں گے، آزادی مارچ والوں کو سندھ میں تعاون کے ساتھ گزرنے دیں گے، پرامن احتجاج کسی کا بھی حق ہے، ہم نہیں روک سکتے۔

    بلاول بھٹو بتا چکے ہیں ہمارے آزادی مارچ کے کیا اصول ہوں گے، کوشش کریں گے کہ لوگوں کو کم سے کم زحمت کا سامنا کرنا پڑے، ہم کسی کاجمہوری حق نہیں روک سکتے۔

    ایک سوال کے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ کو اس کے حصے کا پانی نہیں دیا جا رہا، کے فور کے حوالے سے تیرہ ماہ قبل وزیر اعظم کراچی آئے تھے، کےفور منصوبے پر اس وقت ایک معزز شخص نے کہا تھا کہ یہ غلط بنا ہوا ہے۔

    مراد علی شاہ نے کہا کہ یہ روٹ ہم نے نہیں بنایا تھا ،اس پر مجھے بھی اس وقت تحفظات تھے، کراچی کو پانی فراہم کرنا بہت ضروری ہے، جس کیلئے متبادل کام کرلیا ہے، پانی کیلئے کے فور کا کیا مسئلہ ہے یہ بھی بتا دیا ہے۔

    انہوں نے مزید بتایا کہ جامشورو سیہون روڈ وفاق نے اس شرط پر منظور کیا کہ آدھے پیسے سندھ حکومت دے گی، ہم نے آدھے پیسے بھی دے دیئے اس کے باوجود صورتحال دیکھی جا سکتی ہے، حلیم عادل شیخ کی باتوں کو سنجیدہ نہیں لینا چاہیئے۔

  • "مولانا فضل الرحمان واضح کریں وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہیں یا خلاف؟”

    "مولانا فضل الرحمان واضح کریں وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہیں یا خلاف؟”

    لاڑکانہ: پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمان واضح کریں کہ وہ تحریک انصاف کے ساتھ ہیں یا ان کے خلاف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا ہے کہ جے یو آئی لاڑکانہ کے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی کی اتحادی بنی ہوئی ہے، مولانا فضل الرحمان جے یو آئی کی پوزیشن کلیئر کریں۔

    نثار کھوڑو نے کہا کہ جے یو آئی کا لاڑکانہ میں پی ٹی آئی سے اتحاد اور وفاق میں اختلاف ہے، یہ کیسی دہری سیاست ہے۔

    انہوں نے کہا کہ جے یو آئی ہم سے سہولیات لے کر ہمارے خلاف انتخابی مہم چلارہی ہے، مولانا کی دہری سیاسی پالیسی کی وجہ سے جیالے غم و غصے کا شکار ہیں۔

    مزید پڑھیں: پی ایس 11 ضمنی الیکشن، الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کی ریلی کا نوٹس لے لیا

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ لاڑکانہ کے عوام تیر کے ساتھ ہیں، عوام پی ایس 11 کے ضمنی انتخاب میں تیر پر ٹھپا لگا کر وفاق کو جواب دیں۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ ایک سال سے عوام کی لڑائی اسمبلی میں لڑ رہا ہوں، میں نے حکومت کو گھر بھیجنا ہے، بی بی کی شہادت کے بعد میں نے پارٹی کا پرچم تھام لیا، آپ کو میرا ساتھ دینا پڑے گا۔

    خیال رہے کہ بلاول بھٹو کی زیر قیادت پی ایس 11 میں ریلی نکالی گئی تھی، الیکشن کمیشن نے پیپلزپارٹی کی ریلی کا نوٹس لیا تھا ،ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کا کہنا تھا کہ ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے مرتکب ارکان اسمبلی اور وزرا کو نوٹس جاری کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے پی ایس گیارہ سے کامیاب امیدوار معظم علی خان کو ڈی نوٹیفائی کرتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔