Tag: جے یو آئی

  • مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ، وفاقی پولیس کا دیگر صوبوں سے نفری طلب کرنے کا فیصلہ

    مولانا فضل الرحمان کا آزادی مارچ، وفاقی پولیس کا دیگر صوبوں سے نفری طلب کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ کے سلسلے میں وفاقی پولیس نے دیگر صوبوں سے نفری طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد پولیس نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے پیش نظر وفاقی دارالحکومت میں صورت حال قابو میں رکھنے کے لیے دیگر صوبوں سے بھی نفری طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اس سلسلے میں اسلام آباد پولیس کی جانب سے تمام زونل ایس پیز کو آپس میں کوآرڈینیشن کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے دیگر صوبوں سے نفری بلائی جائے گی، زونل ایس پیز، ایس ایس پی لاجسٹک اور ہیڈ کوارٹر مل کر امور طے کریں گے۔

    تازہ ترین:  بلاول اور شہباز ملاقات ، اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر اتفاق

    مراسلے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مارچ کے دوران جے یو آئی کے کارکن ریڈ زون میں جا سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج شہباز شریف کی دعوت پر بلاول بھٹو نے ان کے ساتھ آزادی مارچ کے سلسلے میں اہم ملاقات کی، ذرایع کے مطابق اپوزیشن کے دونوں رہنماؤں نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔

    قائد حزب اختلاف شہباز شریف سے چیئرمین پیپلز پارٹی کی ملاقات میں ملک کی موجودہ صورت حال پر اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔

    کل پی پی چیئرمین بلاول بھٹو اور ن لیگی وفد جے یو آٗئی ف کے سربراہ سے اس سلسلے میں اہم ملاقاتیں کریں گے۔

  • پیپلز پارٹی اور جے یو آئی میں رابطہ، بلاول نے مولانا سے ملاقات کا وقت مانگ لیا

    پیپلز پارٹی اور جے یو آئی میں رابطہ، بلاول نے مولانا سے ملاقات کا وقت مانگ لیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کا جے یو آئی (ف) سے رابطہ ہوا ہے،بلاول بھٹو نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کا وقت مانگ لیا.

    تفصیلات کے مطابق پی پی چیئرمین نے مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی ہے، اس ضمن میں پی پی رہنماؤں نے جے یو آئی کی اعلیٰ قیادت سے رابطہ کیا.

    پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان ابھی مصروف ہیں اور اسلام آباد سے باہر ہیں ، جوں ہی لوٹیں گے، پی پی کی قیادت کو آگاہ کیا جائے گا.

    موصولہ اطلاعات کے مطابق شریک چیئرمین آصف زرداری بلاول بھٹو کے بیانات پرآصف اور دھرنے پر پالیسی سے متعلق متعلق نہیں.

    مزید پڑھیں: مولاناصاحب! مارچ کشمیریوں کیلئے کریں، چوروں کی آزادی کے لیے نہیں، فردوس عاشق اعوان

    آصف زرداری نے ہدایت کی ہے کہ بلاول بھٹو  اپنے بیان کی وضاحت کریں، اسی ضمن میں ملاقات کا اہتمام کیا جارہا ہے.

    خیال رہے کہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کے خلاف اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کیا ہے، جس پر اپوزیشن جماعتوں میں مشاورت جاری ہے۔

    یاد رہے کہ گیارہ ستمبر کو جامشورو میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پی پی چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا تھا کہ مولانا صاحب کے دھرنے میں ہماری مورل سپورٹ ہوگی لیکن خود شریک نہیں ہوں گے۔

  • مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی

    مولانا فضل الرحمان نے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی

    لاہور: جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کُل جماعتی کانفرنس چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی، وہ گزشتہ ایک ہفتے سے اپوزیشن جماعتوں کے سربراہان سے اے پی سی میں شرکت کے لیے رابطے کر رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے آل پارٹیز کانفرنس کے لیے کوششیں وقتی طور پر ترک کرتے ہوئے اے پی سی چند دنوں کے لیے مؤخر کر دی ہے۔

    [bs-quote quote=”اے پی سی سے قبل پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہوگا: مولانا فضل الرحمان” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″][/bs-quote]

    جے یو آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن نے اے پی سی سے متعلق تجاویز دیں جن پر غور کیا گیا، راجہ ظفر الحق نے آگاہ کیا کہ ن لیگ کا اعلیٰ سطح وفد شریک ہوگا، اب اتفاق ہوا ہے کہ اے پی سی سے قبل پارلیمانی رہنماؤں کا اجلاس ہو۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پارلیمانی قائدین اے پی سی سے متعلق اجلاس میں شریک ہوں گے جن میں شہباز شریف، آصف زرداری اور بلاول بھٹو شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کا اجلاس بھی اس سلسلے میں منعقد ہوگا جس کے فیصلے سے لیگی قیادت کو آگاہ کریں گے۔


    یہ بھی پڑھیں:  ن لیگ نے مولانا فضل الرحمان کو اکیلا چھوڑ دیا، شریف برادران کا اے پی سی میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ


    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاکستان مسلم لیگ ن کے مشاورتی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا تھا کہ نواز شریف اپوزیشن کی آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت نہیں کریں گے جس کے بعد مولانا فضل الرحمان اپنی اے پی سی کے انعقاد کے سلسلے میں اکیلے ہو گئے تھے۔

  • پشاور: جے یو آئی کارکنوں‌ نے فٹ بال اسٹیڈیم کے تالے توڑ دیے

    پشاور: جے یو آئی کارکنوں‌ نے فٹ بال اسٹیڈیم کے تالے توڑ دیے

    پشاور: جے یو آئی کے کارکنوں نے طہماس فٹ بال اسٹیڈیم میں کل ہونے والے فاٹا یوتھ کنونشن کی سیکیورٹی سنبھالنے کے لیے انتظامیہ کی مزاحمت کے باوجود دروازوں میں لگے تالے توڑ دیے، کارکنان اسٹیڈیم میں داخل ہوگئے اور فاٹا یوتھ کنونشن کی تیاری شروع کردی۔

    اے آر وائی نیوز پشاور کے نمائندے ظفر اقبال نے بتایا کہ کل پشاور کے طہماس خان اسٹیڈیم میں جمعیت علمائے اسلام فضل الرحمان گروپ کی جانب سے فاٹا یوتھ کنونشن کے انعقاد کا اعلان کیا گیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ اسٹیڈیم کی سیکیورٹی ہمارے اور انصار الاسلام کے رضا کاروں کے حوالے کی جائے ساری سیکیورٹی ہمارے رضا کار انجام دیں گے۔

    نمائندے کے مطابق اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے جے یو آئی کے رہنما اور کارکنان اپنے اور انصار الاسلام کے رضا کاروں سمیت طہماس خان اسٹیڈیم پہنچے تو چھوٹا گیٹ کھلا ہوا تھا جس سے گزر کر کئی رہنما اور رضا کار اسٹیڈیم میں داخل ہوگئے۔

    جے یو آئی قائدین نے رضا کاروں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی کوشش کی جس پر اسٹیڈیم کے حکام نے حکم کے عین مطابق پولیس کے ذریعے تمام دروازے بند کرادیے اور ان پر تالے لگوادیے۔

    متعدد کارکنان اور کچھ قائدین اسٹڈیم کے اندر محصور ہوگئے جب کہ باہر موجود کارکنان مشتعل ہوگئے اور انہوں نے دروازے اور تالے توڑنے کی کوشش کی جس پر وہاں سخت کشیدگی پھیل گئی اور پولیس طلب کرلی گئی۔


    قائدین اور پولیس کے درمیان مذاکرات ہوئے، قائدین نےموقف اختیار کیا کہ ہمیں یہ یوتھ کنونشن گورنر ہاؤس کے سامنے کرنا تھا لیکن انتظامیہ نے ہمیں کہ اس کنونشن کو فٹ بال اسٹیڈیم میں کیا جائے اس سے عوام کو بھی تکلیف نہیں ہوگی اور سیکیورٹی مسائل بھی نہیں ہوں گے، اب جب ہم راضی ہیں تو ہمیں کیوں روکا جارہا ہے؟

    اطلاعات ہیں کہ مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے، رضا کاروں نے تالے توڑ دیے، اپنی گاڑیاں اندر لے آئے، جھنڈے نصب کرنا شروع کردیے اور جلسے کی تیاری شروع کردی۔

  • جے یو آئی (ف ) کے رہنما جان اچکزئی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا

    جے یو آئی (ف ) کے رہنما جان اچکزئی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا

    اسلام آباد : جمعیت علماء اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے قریبی ساتھی جان اچکزئی نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق  جے یو آئی کے رہنما نے پارٹی چھوڑنے کا اعلان کردیا،اپنے جاری کر دہ بیان میں جان اچکزئی کاکہنا ہے کہ میں نے جے یوآئی ایف کا مؤقف ہر فورم پر انتہائی صلاحیت کے ساتھ پیش کیا،لیکن اب سربراہ جے یو آئی ایف کے ساتھ جو تعلق تھا وہ ختم ہو گیاہے.

    انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ اچھا وقت گزرا، اس دوران مولانا فضل الرحمان کی بھر پور سرپرستی بھی حاصل رہی۔

    جان اچکزئی نے کہا کہ پارٹی کے بعض رہنماء ان کے مؤقف کو سمجھنے سے قاصر ہیں اور ان کیخلاف بے بنیاد پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان پارٹی میں ان کو زیادہ اہمیت دیتے تھے جو کہ دوسرے رہنماﺅں کو پسند نہیں تھا،دکھ اس بات کا ہے کہ ان کی ذات کو تنقید بنانے سے پارٹی کو نقصان پہنچ رہا ہے۔

  • تحریک انصاف کے استعفوں سے آسمان نہیں گرے گا، فضل الرحمٰن

    تحریک انصاف کے استعفوں سے آسمان نہیں گرے گا، فضل الرحمٰن

    اسلام آباد : سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن نے کہاہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے استعفوں سے آسمان نہیں گرے گا، پی ٹی آئی کے ارکین کی رکنیت معطل کرنے سے متعلق تحریک پر فیصلہ کیئے پارلیمانی پارٹی کا اجلاس بلایا گیا ہے، سفارشات سے کل حکومتی کمیٹی اور اتحادیوں کو آگاہ کر دیا جائے گا۔

    وہ اسلام آباد میں پارلیمانی پارٹی اجلاس سے قبل میڈیا سے بات چیت  کررہے تھے ، مولانا فضل الرحمٰن کاکہناتھاکہ کسی سے ذاتی دشمنی نہیں اور نہ انھیں کسی کی رکنیت پر اعتراض ہے تاہم آئینی حوالے سے انکی جماعت کو مطمئن کیا جائے ۔

    ان کاکہناتھا کہ پاکستان تحریک انصاف کے استعفوں سے آسمان نہیں گرے گا، ملک میں انتخابات ہوتے رہتے ہیں ،نظام کو آئین کے تحت چلنا چاہیئے۔

    انھوں نے کہاکہ پی ٹی آئی ارکین کی رکنیت کے معاملہ کو مصلحت کا تقاضا کہاجارہا ہے کل کو کوئی آئین سے ماورا پارلیمنٹ پر قبضہ کر لے تو کیا وہ بھی مصلحت ہو گی۔

    مولانا فضل الرحمٰن کاکہنا تھاکہ پی ٹی آئی کی جانب سے پوری پارلیمنٹ کو جعلی اور بوگس کہا جاتا رہا اوربارہا کہا گیا کہ وہ ایوان میں واپس نہیں آئیں گے تو اب کس منہ سے واپس آئے ۔

    پی ٹی آئی نے اپنے چار ارکین کو محض اس لیئے پارٹی سے نکال دیا کہ انھوں نے استعفی دینے سے انکار کر دیاتھا۔

  • جمعیت علمائے اسلام ف کا حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ

    جمعیت علمائے اسلام ف کا حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ

    جمعیت علمائے اسلام ف نے حکومت میں شامل ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ ذرائع کے مطابق آج جے یو آئی کے دو وزرا حلف اٹھائیں گے۔ جبکہ جے یو آئی کو تین سے چار وزارتیں دیے جانے کا امکان ہے۔

    ذرائع کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف نے حکومت میں شمولیت کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اور اس سلسلے میں وفاقی حکومت کے ساتھ معاملات طے پا گئے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا عبدالغفور حیدری اور اکرم درانی آج حلف اٹھا سکتے ہیں ، جن کی وزارتوں کا اعلان بھی حلف برداری کے ساتھ متوقع ہے۔ جے یو آئی ف کو تین سے چار وزراتیں دی جاسکتی ہے۔

    جے یو آئی نے وزارت مواصلات اور وزارت ہاؤسنگ کا مطالبہ کیا تھا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا وزیر اعظم نواز شریف سے ٹیلیفون پر رابطہ ہوا ہے ، دونوں رہنماوں نے حکومت میں شمولیت اور طالبان کے ساتھ مذکرات سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا ہے۔