Tag: حائل

  • سعودی عرب: صحرا سمندر میں بدل گیا

    سعودی عرب: صحرا سمندر میں بدل گیا

    ریاض: سعودی عرب کے صحرا حائل میں گزشتہ کئی دنوں سے جاری موسلا دھار بارش کے بعد صحرا سمندر کا منظر پیش کرنے لگا ہے۔

    قاع الاجفر کے صحرائی علاقے میں تا حد نگاہ پانی جمع ہے جسے دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ شاید ساحل سمندر کی سیر کر رہے ہیں۔

    سعودی فوٹو گرافر محمد عثمان الطویل نے صحرا میں سمندر کے مناظر کو اپنے کیمرے میں محفوظ کر کے سیر و سیاحت اور تفریح کا شوق رکھنے والوں کو کہا ہے کہ وہ ضرور اس علاقے کی سیر کریں۔

    دوسری طرف محکمہ موسمیات نے توقع ظاہر کی ہے کہ حائل سمیت مشرقی ریجن، شمالی حدود اور الجوف و مدینہ منورہ کے بعض علاقوں میں بارش کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    محکمے کا کہنا ہے کہ مکہ مکرمہ، باحہ، عسیر اور جازان میں مطلع ابر آلود ہوگا جس کے باعث درمیانے درجے کی بارش کی توقع ہے۔

  • سعودی عرب: سیلاب میں ڈوبنے والے نوجوان کی تلاش جاری

    سعودی عرب: سیلاب میں ڈوبنے والے نوجوان کی تلاش جاری

    ریاض: سعودی عرب میں تیز بارشوں کے بعد سیلاب میں بہہ جانے والے نوجوان کی تلاش جاری ہے، نوجوان کے سیلابی ریلے میں بہہ جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

    سعودی میڈیا کے مطابق سلطنت کے مختلف شہروں میں تیز بارشیں اور طوفان آیا جس کے باعث بعض علاقوں میں سیلابی کیفیت پیدا ہوگئی۔

    ایسے میں حائل میں ایک سعودی نوجوان کے سیلابی ریلے میں بہہ جانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر بے حد تیزی سے وائرل ہوئی جس کے بعد اس کی تلاش کا کام شروع کردیا گیا۔

    سعودی سول ڈیفنس کی ٹیمیں اور درجنوں رضا کار سیلاب میں ڈوبی وادی میں نوجوان کو ڈھونڈ رہے ہیں۔

    وادی حائل میں بھی ان دنوں سیلابی صورتحال ہے جہاں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

  • سعودی عرب: فائیو اسٹار ہوٹل جیسی سہولیات رکھنے والا قرنطینہ

    سعودی عرب: فائیو اسٹار ہوٹل جیسی سہولیات رکھنے والا قرنطینہ

    ریاض: سعودی عرب کے شہر حائل میں قائم قرنطینہ میں فائیو اسٹار ہوٹل جیسی سہولیات مہیا کی جارہی ہیں، قرنطینہ میں موجود افراد کو مہمانوں جیسا درجہ دیا گیا ہے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب کے شہر حائل میں قائم قرنطینہ میں صحت عامہ کے انچارج مشاری الجمیل نے کہا ہے کہ ہمارے یہاں قرنطینہ کا نظام بڑا معیاری ہے، ممکنہ طور پر متاثرہ شخص کے قرنطینہ میں داخلے سے لے کر فارغ کیے جانے تک کی کارروائی مقررہ ضوابط کے مطابق کی جاتی ہے۔

    مشاری الجمیل کا کہنا ہے کہ قرنطینہ فائیو سٹار ہوٹل سے کم نہیں، اگر کسی شخص پر شبہ ہوتا ہے کہ وبا زدہ علاقے سے آنے کے باعث ممکن ہے کہ وہ کرونا میں مبتلا ہو تو اسے یہاں لایا جاتا ہے اور اس کا فوری طبی معائنہ کیا جاتا ہے۔

    ان کے مطابق اگر انفلوائنزا کی علامتیں نظر آتی ہیں تو اسے ہسپتال میں ٹھہرا دیا جاتا ہے، انفلوئنزا سے علاج کے بعد کرونا وائرس میں مبتلا ہونے کے شبے میں اسے قرنطینہ میں منتقل کردیا جاتا ہے۔

    صحت عامہ کے انچارج کا کہنا ہے کہ قرنطینہ میں زیر علاج ہر فرد کو الگ کمرہ دیا جاتا ہے جس سے اسے نکلنے کی اجازت نہیں ہوتی، اگر کوئی بچہ کرونا وائرس سے متاثر ہو تو اس کے ہمراہ اس کی ماں اور باپ کو الگ کمرے میں رکھا جاتا ہے۔

    ان کے مطابق کرونا وائرس سے متاثرین کے ساتھ قرنطینہ میں سلوک وزارت صحت کے مہمانوں کے طور پر کیا جاتا ہے، مریضوں کی تمام فرمائشیں پوری کی جاتی ہیں اور انہیں فائیو اسٹار جیسی سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔

    انچارج نے بتایا کہ اسپیلشسٹ فوڈ کمپنی انہیں ناشتہ، دوپہر اور رات کا کھانا فراہم کرتی ہے، وزارت صحت کمپنی کو باقاعدہ ٹھیکہ دیے ہوئے ہے، تمام کھانے حفظان صحت کے عین مطابق ہوتے ہیں۔ قرنطینہ میں اعلیٰ درجے کا لانڈری بھی ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ قرنطینہ میں تمام مریضوں کو جملہ صحت خدمات 24 گھنٹے مہیا ہوتی ہیں، بعض مریضوں نے اے ٹی ایم سروس فراہم کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے، اس سلسلے میں ایک بینک سے رابطہ بھی کرلیا گیا ہے۔

  • پہلی سعودی خاتون پائلٹ کا حائل ہوائی اڈے پہنچنے پر شاندار استقبال

    پہلی سعودی خاتون پائلٹ کا حائل ہوائی اڈے پہنچنے پر شاندار استقبال

    ریاض : سعودی عرب کی پہلی خاتون پائلٹ کے حائل کے ہوائی اڈے پر پہنچنے پران کا شاندار استقبال کیا گیا، دوسری جانب سوشل میڈیا پر بھی ان کی غیرمعمولی تعریف وتوصیف کی جا رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کیپٹن پائلٹ یاسمین المیمنی گذشتہ روز معاون ہواباز کی حیثیت سے طیارہ اڑاتے ہوئے حائل ہوائی اڈے پراتریں جہاں ہوائی اڈے کے حکام نے ان کا پرتپاک استقبال کیا اور انہیں پھول پیش کیے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس کےساتھ ساتھ سوشل میڈیا پربھی پائلٹ یاسمین المیمنی کی غیرمعمولی حوصلہ افزائی جاری ہے۔

    یاسمین المیمنی نسما ایئر فضائی کمپنی میں معاون ہواباز کے طورپرتعینات کی گئی ہیں۔، ان کا تعلق حائل سے ہے جہاں وہ گذشتہ روز پرواز کے ذریعے پہنچیں تو ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔

    خیال رہے کہ 29 سالہ یاسمین المیمنی نے امریکا میں ہوابازی کا لائسنس حاصل کیا تھا جسے سنہ 2013ءمیں سعودی لائسنس میں تبدیل کردیا گیا تاہم اس عرصے میں انہیں طیارہ اڑانے کاموقع نہیں ملا، یہ پہلا موقع ہے جب وہ طیارہ اڑا کر حائل پہنچی ہیں۔

    یاسمین المیمنی سعودی عرب کی پہلی کمرشل خاتون پائلٹ بن گئیں

    نجی فضائی کمپنی ”نسما ائیر“ میں بطور معاون پائلٹ یاسمین المیمنی نے پہلی کمرشل پرواز اڑائی تھی، یاسمین کا کہنا ہے کہ بچپن سے فضاﺅں میں اڑنے کی خواہش تھی‘ خوابوں کی تعبیر پانے کیلئے بڑی محنت کرنا پڑی‘۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پہلی سعودی خاتون کو سول ایوی ایشن کی جانب سے کمرشل پائلٹ کا لائسنس جاری کیا گیا تھا۔