Tag: حاصل بزنجو

  • وفاقی وزیر مراد سعید نے حاصل بزنجو کو "رانگ نمبر” قرار دے دیا

    وفاقی وزیر مراد سعید نے حاصل بزنجو کو "رانگ نمبر” قرار دے دیا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے مواصلات مراد سعید نے حاصل بزنجو کو "رانگ نمبر” قرار دے دیا.

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر نے حاصل بزنجو پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں ایک گھنٹے پہلے تک یقین تھا کہ جیت جائیں گے، مگر ان کا اندازہ غلط نکلا.

    مراد سعید نے کہا کہ اگر وہ جیت جاتے، توجمہوریت کی فتح ہوتی، ہار گئے توا داروں کو نشانہ بنایا، جو افسوس ناک ہے، پیپلز پارٹی کو ماضی یاد دلاتے ہوئے کہا کہ سنجرانی منتخب ہوئے، توبلاول نےمٹھائیاں کھلائی تھیں۔

    یاد رہے کہ وفاقی وزیر غلام سرورخان نے بھی حاصل بزنجو پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان پرغداری کا مقدمہ ہونا چاہیے، سینٹ میں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی.

    انھوں نے کہا کہ چودہ سینیٹرز نے وفاق کے خلاف تحریک کو ناکام بنا دیا، جہانگیر ترین کا بھی کوئی کردارنہیں تھا۔

    خیال رہے کہ سینیٹ الیکشن میں اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو خلاف توقع ناکامی کا سامنا کرنا پڑا تھا. اکثریت میں ہنوے کے باوجود اپوزیشن صادق سنجرانی کو ہٹانے میں یکسر ناکام رہی.

    تحریک عدم اعتماد کے حق میں‌ صرف 50 ووٹ پڑے، جس کی وجہ سے تحریک رد کر دی گئی.

  • حاصل بزنجو را اور ملک دشمنوں کی زبان بولتے ہیں، غلام سرور خان

    حاصل بزنجو را اور ملک دشمنوں کی زبان بولتے ہیں، غلام سرور خان

    اسلام آباد : وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرورخان نے کہا حاصل بزنجو رااورملک دشمنوں کی زبان بولتے ہیں ، 14 سینیٹرز کوخراج تحسین پیش کرتاہوں ،سینیٹ انتخابات میں جہانگیرترین کاکوئی کردارنہیں تھا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ہوا بازی غلام سرورخان نے میڈیا سے گفتگو میں کہا فیڈریشن پر ضرب لگانے کی ناکام کوشش کی گئی تھی، سینیٹ میں چاروں کی صوبے کی برابر نمائندگی ہے ، کہتے تھے اسپیکرقومی اسمبلی کیخلاف تحریک لائیں گے تو لاتے ، نہوں نے کہا بجٹ منظور نہیں ہونے دیں گے ، بجٹ منظور ہوگیا۔

    غلام سرورخان کا کہنا تھا کہ 25 جولائی کی کال دی لیکن ایک پلیٹ فارم پر نہیں تھے ، اپوزیشن کی پہلے بھی ساری تحریکیں ناکام ہوئی اب بھی ہوئیں، سینیٹرز نے خفیہ بیلٹ پر اپنے ضمیر کےمطابق فیصلہ کیا۔

    14 سینیٹرز کو اپنے ضمیر کےمطابق فیصلہ کرنے پر خراج تحسین پیش کرتاہوں

    وفاقی وزیر ہوا بازی نے کہا کہ میں کہتاہوں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی، 14 سینیٹرز کوخراج تحسین پیش کرتاہوں، فیڈریشن کے خلاف جو تحریک تھی اسے ناکام بنایا۔

    ان کا کہنا تھا حاصل بزنجو رااورملک دشمنوں کی زبان بولتےہیں، میرحاصل بزنجو کے بیان پردکھ ہوا، ایسے لوگوں پر غداری کا مقدمہ بننا چاہیے، حاصل بزنجو نے بھارت کے مؤقف کی تائید کی، مذمت کرتا ہوں۔

    سینیٹ انتخابات میں جہانگیرترین کاکوئی کردارنہیں تھا

    وفاقی وزیر نے کہا انتخابات شفاف ہوئےہیں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں، لوگوں کی پگڑیاں اتاری جارہی ہیں ایسا نہیں ہوناچاہیے، لوگوں نے اپنے ضمیر کے مطابق ووٹ دیا، چیئرمین سینیٹ کا کردار غیر جانبدار تھا۔

    غلام سرورخان کا کہنا تھا کہ سینیٹرزاپنی جماعتوں کےساتھ کھڑےہوئےلیکن ووٹ اپنی مرضی سےدیا، جس نےووٹ دیااپنےضمیرکےمطابق دیا، سینیٹ الیکشن میں کوئی ہارس ٹریڈنگ نہیں ہوئی، انتخابات میں جہانگیرترین کاکوئی کردارنہیں تھا۔

    مولاناصاحب میں سیاسی طاقت ہوتی توسیٹ بچالیتے

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم کسی سےکوئی خطرہ محسوس نہیں کرتے، مولاناصاحب میں سیاسی طاقت ہوتی توسیٹ بچالیتے، تاریخ میں پہلی بارتحریک انصاف نےقبائلی اضلاع کی بات کی، جمہوریت کے چیمپئن فاٹا کو پاکستان کاحصہ نہیں بناسکے، مولانا صاحب کےمدارس میں غریبوں کے بچے پڑھتے ہیں۔

  • حاصل بزنجو کی معزز افسر کیخلاف ہرزہ سرائی کچرے سے زیادہ کچھ نہیں، فواد چوہدری

    حاصل بزنجو کی معزز افسر کیخلاف ہرزہ سرائی کچرے سے زیادہ کچھ نہیں، فواد چوہدری

    اسلام آباد : وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے  کہا ہے کہ حاصل بزنجوان لوگوں میں شامل ہیں جنہیں ملک دشمنوں نے ہیرو بنایا،حاصل بزنجو کی معزز  افسر کیخلاف ہرزہ سرائی کچرے سے زیادہ کچھ نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر قومی ادارے کے سربراہ سے متعلق بے بنیاد الزامات پر میرحاصل بزنجو کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا حاصل بزنجوان لوگوں میں شامل ہیں جنہیں ملک دشمنوں نے ہیرو بنایا، حاصل بزنجوکوفضل الرحمان جیسے چالاک ساتھیوں نےاستعمال کیا، حاصل بزنجو کی معزز افسر کیخلاف ہرزہ سرائی کچرے سے زیادہ کچھ نہیں۔

    اس سے قبل وزیردفاع پرویز خٹک نے میرحاصل بزنجو کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا ایسے بے بنیاد تبصرے کرنے سے بہتر ہے کہ میرحاصل بزنجو اپنی شکست تسلیم کرے، میرحاصل بزنجو کا تبصرہ اس کی سیاسی بصیرت اورسنجیدگی کی عکاسی نہیں کرتا۔

    یاد رہے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگئی ہے ، جس کے ساتھ ہی وہ چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر  برقرار رہے ، قرارداد پر ووٹنگ کے دور ان میر حاصل بزنجو نے 50اور صادق سنجرانی نے 45ووٹ حاصل کئے ، پانچ ووٹ مسترد ہوئے۔

    مزید پڑھیں : چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد حکومتی اراکین نے ڈیسک بجا کر ایک دوسرے کو مبارکباد دی اور حکومتی اراکین کی جانب سے ایک سنجرانی سب پر بھاری کے نعرے لگائے گئے۔

    اجلاس کےآغازپرقائد حزبِ اختلاف راجہ ظفر الحق نےتحریکِ پیش کی تواپوزیشن کے64 ارکان نےکھڑے ہو کرحمایت کی تھی، خفیہ رائےشماری ہوئی تو اپوزیشن درکار 53   ووٹ بھی حاصل نہ کرسکے۔

    بعدازاں چیئرمین سینیٹ بننےکوبیتاب اپوزیشن کےامیدوارمیرحاصل بزنجوشکست کا صدمہ برداشت نہ کرسکے،الزام تراشیاں شروع کردیں تھیں اور کہا تھا کہ میں ہارا نہیں ہوں، میں جیت گیا ہوں ، تمام گیم میں شریک قوتوں کو اے پی سی میں بےنقاب کریں گے ، گورنرپنجاب اور وزیرخارجہ سینیٹ الیکشن کی اسٹرٹیجی بنا رہے تھے ، گورنر اور وزیر خارجہ کا سینیٹ کے الیکشن سے کیا تعلق ہے۔

  • اپوزیشن نے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا

    اپوزیشن نے حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا

    اسلام آباد: اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے میر حاصل بزنجو کو چیئرمین سینیٹ کے لئے نامزد کردیا اور کہا  ہے کہ سب جماعتیں میرحاصل بزنجوکوووٹ دیں گی، کوشش کریں گے کہ دیگر لوگوں کے ووٹ بھی حاصل ہو۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن کی  رہبر کمیٹی کے اجلاس کے بعد اکرم درانی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رہبرکمیٹی نے چیئرمین سینیٹ کیلئے میر حاصل بزنجو کے نام پراتفاق کرلیا ہے، اپوزیشن کی سب جماعتیں میرحاصل بزنجو کو ووٹ دیں گی۔

    اکرم درانی کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کیلئے میرحاصل بزنجو امیدوار ہوں گے، تمام ممبران نے میرحاصل بزنجو پر اتفاق کیا، کوشش کریں گے کہ دیگر لوگوں کے ووٹ بھی حاصل کریں۔

    چیئرمین سینیٹ کے لیے حاصل بزنجو اور میرکبیر شاہی کےنام پیش کیےگئےتھے ، جس پراپوزیشن نے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق کرلیا تھا اور چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے لینے کا فیصلہ کیا گیا۔

    مزید پڑھیں :  اپوزیشن کا چیئرمین سینیٹ کیلیے میر حاصل بزنجو کے نام پر اتفاق

    یاد رہے 9 جولائی کو اپوزیشن سینیٹرز کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کے لیے مشترکہ قرارداد سینیٹ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی تھی، قرارداد پر 38 ارکان کے دستخط تھے جبکہ اپوزیشن کی جانب سے سینیٹ اجلاس کے لیے ریکوزیشن بھی جمع کرائی گئی تھی ۔

    چیئرمین سینیٹ کے خلاف ایوان میں قرارداد منظور کی جائے گی، چیئرمین کو مستعفی ہونے کے لیے کہا جائے گا، مستعفی نہ ہونے کی صورت میں عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی، جس کے بعد قرارداد پر خفیہ رائے شماری ہوگی اور چیئرمین سینیٹ کو 30 منٹ تک بات کرنے دیا جائے گا، اکثریت نے ہٹانے کا فیصلہ دے دیا تو چیئرمین عہدے پر نہیں رہیں گے۔

    خیال رہے اس وقت 104 کے ایوان میں 103 ارکان ہیں حلف نہ اٹھانے والے اسحاق ڈار کے بغیر مسلم لیگ ن کے 30 سینیٹرز ہیں، سینیٹ میں اپوزیشن نے 67  سینیٹرز اراکین کی حمایت کا دعوی کیا ہے جبکہ حکومت کو36 ارکان سینیٹ کی حمایت حاصل ہے۔

    واضح رہے اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے 25جولائی کو یوم سیاہ منائے جانے اور عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان کیا تھا جبکہ چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا تھا اور اے پی سی کے فیصلوں پر عمل در آمد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی تھی۔

    بعد ازاں 5 جولائی کو متحدہ اپوزیشن کی رہبر کمیٹی نے چئیرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو عہدے سے ہٹانے کا حتمی فیصلہ کرتے ہوئے اس سلسلے میں چئیرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی قرارداد جمع کرانے کا اعلان کیا تھا۔

  • افغان مہاجرین سے متعلق وزیراعظم نے غیرذمہ دارانہ بیان دیا، سینیٹرحاصل بزنجو

    افغان مہاجرین سے متعلق وزیراعظم نے غیرذمہ دارانہ بیان دیا، سینیٹرحاصل بزنجو

    کوئٹہ : سینیٹرحاصل بزنجو نے کہا ہے کہ افغان مہاجرین کو شہریت دینے سے متعلق وزیر اعظم نے غیرذمہ دارانہ بیان دیا، مہاجرین کی واپسی یقینی بنانے کیلئےاقدامات کیے جائیں۔

    یہ بات انہوں نے کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان مہاجرین کی واپسی کا معاہدہ طے ہوا ہے۔

    افغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے سے متعلق وزیراعظم عمران خان نے غیرذمہ دارانہ بیان دیا، حکومت کو چاہیے کہ وہ مہاجرین کو شہریت دینے کے بجائے ان کی وطن واپسی یقینی بنانے کیلئے مؤثراقدامات کرے۔

    ایک سوال کے جواب میں سینیٹرحاصل بزنجو کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کے حصے کو بڑھایا جائے، این ایف سی ایوارڈ کو آئینی تحفظ حاصل ہے، 18ویں ترمیم پرعملدرآمد کو بھی یقینی بنایا جائے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ دنوں یہ خبر زیر گردش تھی کہ حکومت نے غیر رجسٹرڈ افغانی اور بنگالیوں کو پاکستانی شہریت دینے کا فیصلہ کرلیا اور وزارت داخلہ نے بھی صوبوں سے ان مہاجرین کا ڈیٹا بھی طلب کرلیا۔

    دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان نے اسمبلی سے خطاب میں اس بات کی وضاحت کی کہ افغانی اور بنگالیوں کو رجسٹرڈ کرنے کی تجویز زیر غور ہے ابھی اس سلسلے میں کوئی حتمی فیصلہ نہ کیا گیا ہے کابینہ سے مشورے کے بعد آگاہ کردیا جائے گا۔

  • نئے وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کا پی این ایس سی کا دورہ

    نئے وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کا پی این ایس سی کا دورہ

    کراچی: وفاقی وزیر جہاز رانی و بندر گاہ جات میر حاصل خان بزنجو نے پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کا دورہ کیا اور کہا کہ پی این ایس سی ایک منافع بخش ادارہ ہے۔

    پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کے چئیرمین عارف الٰہی اور ڈائریکٹر بریگیڈئیر راشد صدیقی نے وفاقی وزیر جہاز رانی و بندر گاہ میر حاصل خان بزنجو کو پی این ایس سی کے بارے میں بریفنگ دی۔

    وفاقی وزیر کو بورڈ آف ڈائریکٹرز کے فیصلوں سے آگاہ کیا جس پر سرکاری نگراں کمیٹی کی تجاویز میں نرم ترامیم کی سفارش کی تاکہ پی این ایس سی کو نئے جہازوں کی خریداری میں حائل مشکلات دور کی جاسکیں ۔

    انہوں نے بتایا کہ پی این ایس سی اِس وقت کم عمر جہازوں کی مالک ہے جس کی وجہ سے مزید 19سال تک یہ جہاز منافع کماتے رہیں گے جبکہ رواں سال  منافع چار فیصد اضافے سے 31 فیصد ہوا ہے۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ بورڈ کو سخت ہونا پڑے گا تاکہ ان کے فیصلوں اور انتظامیہ کی محنتوں سے پاکستان کو مزید زر مبادلہ حاصل ہوسکے، چیئرمین پی این ایس سی  نے بتایا کہ مزید سہولتیں ملنے پر مزید زرمبادلہ کمانے کی امید ہے۔

  • ماڈل ٹاؤن واقعہ کو بہانے بنا کر پارلیمنٹ پرچڑھائی کی اجازت نہیں، حاصل بزنجو

    ماڈل ٹاؤن واقعہ کو بہانے بنا کر پارلیمنٹ پرچڑھائی کی اجازت نہیں، حاصل بزنجو

    اسلام آباد: یشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر حاصل بزنجو نے مشترکہ پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج ہر کوئی یہی  کہہ رہا ہے کہ پاکستان بڑی مشکل میں پھنس گیا ہے،مجھے یہ سمجھ نہیں آرہا کہ پاکستان اور ہم کیوں مشکل میں ہے، پاکستان بلکل مشکل میں نہیں ہیں، یہ ہمارا جہموری رویہ ہے جو دھرنا دینے والوں کو آنے دیا اور انھوں نے ہمارے لئے مشکل کھڑی کی۔

    انھوں نے کہا کہ بات رویہ کی ہے،  ہم سب نے خورشید شاہ سے لے کر تمام سیاسی جماعتوں نے حکومت کو مجبور کیا کہ وہ اسلام آباد آنے والوں کو نہ روکیں۔

    حاصل بزنجو نے کہا کہ ہم نے زندگی بھر صرف دھرنے اور لانگ مارچ ہی کئے ہیں لیکن انہوں نے اس قدر آرام دہ لانگ مارچ اپنی زندگی میں نہیں دیکھا۔ کہیں ناشتہ، کہیں دوپہر کا کھانا تو کہیں رات کا کھانا، لانگ مارچ اس طرح نہیں ہوتا۔

    حاصل بزنجو نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک اور پاکستان تحریک انصاف کو خورشید شاہ کا شکر گزار ہونا چاہیئے، جنہوں نے منتیں کرکے انہیں اسلام آباد آنے کی اجازت دلوائی لیکن دھرنے والوں نے اسلام آباد پہنچ کر سیاسی جماعتوں کے کپڑے اتار دیئے۔ وہ کون سی گالی ہے جو انہوں نے سیاسی جماعتوں کو نہیں دی۔

    اگر اس کے بعد بھی کوئی یہ کہے کہ یہ آئین نہیں رہے گا تو درحقیقت وہ کہتے ہیں کہ پاکستان نہیں رہے گا، اگر کوئی یہ سوچتا ہے کہ پاکستان میں غیر جمہوری حکومت ہوگی تو اسے پہلے ملک کے دائیں بائیں ضروردیکھنا چاہیئے۔

    انھوں نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن کے سانحہ کو کسی نے اچھا نہیں کہا ، واقعات ہوتے ہیں ،غلطیاں بھی ہوتی ہے لیکن ایک واقعے کو بہانہ بنا کر پارلیمنٹ پر چڑھ جانا اسکی اجازت نہیں دیں گے۔

    حاصل بزنجو نے کہا کہ اگر کسی نے پارلیمنٹ اور آئین کو چیلنچ کیا ہے کہ تمام سیاسی جماعتیں ایک جگہ کھڑی ہے۔عجیب تماشہ ہے جس کے جو منہ میں آتا ہے بولتا جاتا ہے، قادری صاحب کہتے ہیں کہ قیمتیں آدھی کرو، بے روزگاروں کو روزگار دو،سب قیمتیں آدھی کردو۔

    حاصل بزنجو نے اجلاس میں خطاب میں کہا کہ طاہر القادری اپنے کارکنوں کو کفن پہننے اور قبریں کھودنے کا کہتے ہیں، کیا وہ پارلیمنٹ کو قبرستان بنانا چاہتے ہیں،انھوں نے کہا کہ قبریں بنانے والوں کی سیاست کو ہم پارلیمنٹ کےاندر دفن کریں گے۔

    آخر میں حاصل بزنجو نے اسلام آباد میں احتجاج کرنے والی جماعتوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آئیں اکٹھے ہو کر پاکستان کوغربت، جہالت اور بیروزگاری سے نکالیں، آپ کی بڑی مہربانی ہوگی۔