Tag: حافظ حمد اللہ

  • چیئرمین پی ٹی آئی بشریٰ بی بی کے ذریعے این آر او ڈیل میں مصروف ہے، بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    چیئرمین پی ٹی آئی بشریٰ بی بی کے ذریعے این آر او ڈیل میں مصروف ہے، بڑا دعویٰ سامنے آگیا

    اسلام آباد : پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے دعویٰ کیا کہ بشریٰ بی بی کی ملاقاتوں کی فوٹیج ہے،چیئرمین پی ٹی آئی بشریٰ بی بی کے ذریعے این آر او ڈیل میں مصروف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی ملاقاتوں کی خبر پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمیشہ ذمہ داری کیساتھ موقف دیا ، بشریٰ بی بی کی ملاقاتوں کی فوٹیج ہے، دوست ملک کا خیال نہ ہوتا تو سی سی ٹی وی فوٹیج دکھا دیتا۔

    ترجمان پی ڈی ایم کا کہنا تھا کہ ملک و شخصیت کا نام بھی بتادیتا لیکن ہم ایسا نہیں کر سکتے، چیرمین پی ٹی آئی پہلے ہی کئی ممالک سے تعلقات خراب کر چکےہیں۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی حقیقت قوم کے سامنے آچکی وہ ڈیموکریٹ نہیں ، چیئرمین پی ٹی آئی بشریٰ بی بی کے ذریعے این آر او ڈیل میں مصروف ہے لیکن وہ چیئرمین پی ٹی آئی رعایت کا مستحق نہیں ،ہر سوال کاجواب دینا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ حقیقت قوم کے سامنے آچکی ، پہلے ہی کہا تھا یہ کسی اور کی زبان بول رہا ہے ، آج ملک کی تباہی وبربادی کا ذمہ دار چیئرمین پی ٹی آئی اور ان کے سپورٹرز ہیں۔

  • فروری میں انتخابات نہ ہوئے تو پھر خاموش آمریت ہوگی، ترجمان پی ڈی ایم

    فروری میں انتخابات نہ ہوئے تو پھر خاموش آمریت ہوگی، ترجمان پی ڈی ایم

    لاہور : پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ فروری میں انتخابات نہ ہوئےتوپھر خاموش آمریت ہوگی اور ایسے عمل پر سیاسی جماعتیں انتخابات کے لیے تحریک چلانے پرمجبورہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں انتخابات میں تاخیر کے حوالے سے کہا کہ فروری میں انتخابات نہ ہوئے تو پھر خاموش آمریت ہوگی اور آئین سےماورا عمل کو دوام دینےکی کوشش نیک نیتی نہیں ہوگی۔

    حافظ حمداللہ کا کہنا تھا کہ ایسے عمل پر سیاسی جماعتیں انتخابات کے لیے تحریک چلانے پرمجبورہوں گی،مجھےنظرآرہا ہےاورمحسوس کررہا ہوں کہ یہ مجبوری سیاستدانوں پر آئےگی، اس تحریک کے لیے تمام جماعتوں کی وحدت کا نقطہ مولانا فضل الرحمان ہوں گے۔

    ترجمان پی ڈی ایم نے کہا کہ ایک دن یہ سارے سیاستدان کہیں گے، الیکشن الیکشن الیکشن اور ایک دن آئےگا جو نعرہ پی ٹی آئی چیئرمین کاہےوہی مسلم لیگ ن کا ہوگا۔

    مستقبل میں بننے والی حکومت سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ مستقبل میں جوبھی حکومت بنےگی وہ فضل الرحمان اورجےیوآئی کےبغیرنہیں بن سکتی اور اگر جے یو آئی کے بغیرحکومت بنی یا بنائی گئی تو وہ چل نہیں سکےگی۔

    ںگران کابینہ کے قیام کے حوالے سے حافظ حمداللہ نے کہا کہ وفاق اور صوبوں میں دیکھ رہا ہوں کس طرح نگراں کابینہ بنائی جارہی ہے، اگر سالے، بھتیجے، بھائی اور رشتے دار وزیر بنانے ہیں توپھر یہ کمپنی نہیں چلےگی، یہ تونگران حکومت نہیں بلکہ گھریلو سیاست ہے، اس ماحول میں صاف شفاف انتخابات ہونا ناممکن ہے۔

  • دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

    دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں، حافظ حمد اللہ کا دعویٰ

    کراچی: جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ دھرنا کسی معاہدے کے تحت ختم نہیں کیا، معاہدہ یا مفاہمت ہوئی ہے تو پرویز الہیٰ خود بتا دیں۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ دھرنے سے عام شہریوں کو تکلیف نہیں ہو رہی، ہم شاہراہیں دن میں بند کرتے ہیں رات کو کھول دیتے ہیں۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ جے یو آئی ف کا پلان بی آئندہ کے لائحہ عمل تک جاری رہے گا، پلان بی کے خاتمے کے بعد پلان سی ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی پلان بی میں شامل نہیں ہیں۔

    جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما نے مزید کہا کہ دھرنا کسی معاہدے کے تحت ختم نہیں کیا، معاہدہ یا مفاہمت ہوئی ہے تو پرویزالہیٰ خود بتا دیں۔

    وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    یاد رہے کہ دو روز قبل حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔ حافظ حمد اللہ کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حکومت کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

  • وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حافظ حمد اللہ

    کراچی: جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ کا کہنا ہے کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جے یو آئی (ف) کے مرکزی رہنما حافظ حمد اللہ نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پلان بی احتجاج کا دوسرا مرحلہ ہے جو جاری ہے، تمام صوبوں کو ملانے والی شاہراہیں اور شاہراہ ریشم بند ہے۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ وزیراعظم کے مستعفی ہونے کے مطالبے پر قائم ہیں، حکومت کی جانب سےکوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔

    دوسری جانب تحریک انصاف کی رہنما کنول شوزب نے اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبرسویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مولانا کا دھرنا صرف ان کی خواہشات پر مبنی تھا، مولانا جن لوگوں کو لے کر آئے ان کو کچھ پتہ ہی نہیں تھا، مولانا نے ساتھ آنے والوں کو استعمال کیا۔

    یاد رہے کہ دو روز قبل حافظ حسین احمد کا کہنا تھا کہ پلان بی میں تمام طبقوں کو شامل کیا گیا ہے، پلان بی کو تمام اتحادی سیاسی جماعتوں کی حمایت حاصل ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا

    واضح رہے کہ 13 نومبر کو جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں 14 روز سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ آگے کا لائحہ عمل یہ ہوگا کہ کارکن شہروں میں نہ بیٹھیں تاکہ لوگ پریشان نہ ہوں، اگلے دھرنے شہروں کے اندر نہیں قومی شاہراہوں پر ہوں گے۔

  • خواجہ سراؤں کا مظاہرہ، حافظ حمد اللہ نے معاملہ سینیٹ میں اٹھا دیا

    خواجہ سراؤں کا مظاہرہ، حافظ حمد اللہ نے معاملہ سینیٹ میں اٹھا دیا

    اسلام آباد / گوجرانوالہ : خواجہ سرا اپنے حقوق کے حصول کیلیے سڑکوں پر آگئے۔ جے یو آئی کے حافظ حمد اللہ نے بھی خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے سینیٹ میں آواز بلند کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سیالکوٹ میں ایک خواجہ سرا پرانسانیت سوز تشدد کے بعد خواجہ سرا برادری سراپا احتجاج ہے۔ گوجرانوالہ کے جی ٹی روڈ پر خواجہ سراؤں نے زبردست احتجاج کیا، مظاہرین تالیاں پیٹ پیٹ کر احتجاج کرتے رہے۔۔

    خواجہ سراؤں نے مطالبہ کیا کہ انہیں مکمل تحفظ فراہم کرتے ہوئے تشدد کرنے والوں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔

    دوسری جانب سینیٹ کے اجلاس میں جے یو آئی ف کے رہنما حافظ حمد اللہ نے خواجہ سراؤں کے حقوق کے لئے آواز بلند کردی اورکہا کہ خواجہ سرا ہونا جرم نہیں ہے، پاکستان میں خواجہ سراؤں کے ساتھ اچھوتوں والا سلوک ہوتا ہے۔

    حافظ حمد اللہ نے کہا کہ اسلام میں خواجہ سرا کے وہی حقوق ہیں جو مرد اورعورت کو حاصل ہیں، ان کے حقوق کے تحفظ کے لئے کمیٹی بنائی جائے۔

    مزید پڑھیں : خواجہ سراؤں کے عمرہ کرنے پرپابندی عائد

    چئیرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا کہ آپ نے ایک اہم نقطہ اٹھایا ہے، خواجہ سراؤں کو حقوق دلانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، انہوں نے ہدایت کی کہ یہ معاملہ پسماندہ طبقات کی کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔

  • سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے رادھا کشن واقعے کو پولیس کی غفلت قرار دیدیا

    سینٹ کی قائمہ کمیٹی نے رادھا کشن واقعے کو پولیس کی غفلت قرار دیدیا

    اسلام آباد: سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور نے کوٹ رادھا کش واقعہ کو پولیس کی غفلت قرار دیتے ہوئے بشمول مولوی واقعہ کے ملزمان کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی سفارش کردی ہے۔

    قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کااجلاس حافظ حمد اللہ کی صدارت میں آج اسلام آباد میں ہوا ہے ۔ اجلاس میں وزارت مذہبی امور کے حکام کی جانب سے بریفنگ میں کمیٹی کو بتایا گیا کہ سجاد مسیح کا والد نادر مسیح روحانی پیشوا تھا اور اس کے پاس قرآن پاک کا نسخہ تھا جسے اس کے انتقال کے بعد اس کی بہو شمع نے جلا کر کوڑ ے دان میں ڈال دیا تھا۔

    مسجد میں اعلان کے بعد قریبی چار دیہات میں اشتعال پھیل گیا اور مشتعل ہجوم نے بھٹہ پر پہنچ کر مسیحی جوڑے کو تشدد کے بعد بھٹہ میں ڈال دیا تھا۔ کمیٹی کاکہناتھاکہ اس واقعہ سے دنیا بھر میں پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے سپریم کورٹ ملزمان کو سزا دے کر مثال قائم کرے۔

    حافظ حمد اللہ کاکہنا تھا کہ واقعہ غیر اسلامی اور غیر انسانی ہے سزا دینا ہجوم کا کام نہیں عدالت کا کام ہے۔ قبل ازیں کمیٹی کو حج آپریشن 2014 سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی ۔
    دوسری جانب لاہور کی انسداد دہشتگردی عدالت نے سانحہ کوٹ رادھا کشن کے 16 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا۔ آج صبح پولیس کی جانب سے سانحہ کوٹ رادھا کشن کے 16 ملزمان کو 3 روزہ جسمانی ریمانڈ مکمل ہونے پر انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا ہے۔ پولیس نے استدعا کی کہ ملزمان سے تفتیش باقی ہے، جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی جائے۔

     

    ملزمان کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ملزمان کو صرف شک کی بنا پر گرفتار کیا گیا ہے۔ پولیس واقعہ میں ملوث ہونے کے کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکی۔ عدالت نے پولیس کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملزمان کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا۔ عدالت اس سے پہلے 4 مرکزی ملزمان سمیت 43 افراد کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا چکی ہے۔