کراچی : امیرجماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ 64 فیصد طلبہ کا فیل ہونا سندھ حکومت پر سوالیہ نشان ہے۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ انٹرمیڈیٹ بورڈ کے نتائج میں 64 فیصد طلباء و طالبات کو فیل کردیا گیا، یہ سندھ حکومت پر سوالیہ نشان ہے کہ یہ نظام کیسے چل رہا ہے؟
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ اگر یہ بچے واقعی فیل ہوئے ہیں تو یہ پورے تعلیمی نظام پر سوالیہ نشان ہے اور اگر زبردستی فیل کیا گیا ہے تو یہ ایک انتہائی مکروہ قسم کا کام ہے، جو حکومت کی جانب سے کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کی حکومت نے انٹر بورڈ میں تبدیلی کی تھی، اپنی مرضی کے چیئرمین لاکر بٹھایا تھا، ان کے جانے کے بعد نگراں حکومت تھی، انہوں نے معاملات کو کمشنر کے حوالے کردیا۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ تعلیم سے دشمنی والے رویے نے کراچی اور طلباء و طالبات کا مستقبل داؤ پر لگا دیا ہے، میں مطالبہ کرتا ہوں کہ اس معاملے کی اعلیٰ سطح پر تحقیقات ہونی چاہیے۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ یہ معاملہ بہت سنجیدہ نوعیت کا ہے، کیونکہ ہمارے بچوں کے مستقبل اور ان کے روزگار کا مسئلہ ہے، پورے شہر کا انحصار ان نواجوں پر ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے مطالبہ کیا کہ سندھ ہائی کورٹ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور اس بات کی تحقیقات ہونی چاہیے کہ 312ارب روپے میں سے کتنے پیسے تعلیم، بچوں کی ڈویلپمنٹ پر لگائےجاتے ہیں؟
حافظ نعیم نے بتایا کہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صوبہ سندھ کے 13لاکھ بچے زمین پر بیٹھ کر تعلیم حاصل کرتے ہیں جبکہ زرداری، بلاول بڑی بڑی باتیں کررہے ہیں کہ ہم پنجاب کو سندھ جیسی ترقی دیں گے۔
انٹرمیڈیٹ سال اول پری میڈیکل میں 19ہزار طلبا فیل
واضح رہے کہ کراچی انٹرمیڈیٹ سال اول پری میڈیکل، پری اینجینئرنگ کے نتائج کا اعلان کیا گیا جس کے مطابق پری میڈیکل میں 19 ہزار طلبا فیل ہوئے اور کامیابی کا تناسب 33 فیصد رہا۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم نے کہا ہے کہ تعلیم کو کاروبار بنانے سے نقصان ہوا ہے، 2 کروڑ سے زائد بچے اسکول سے باہر ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جماعت اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ 2 کروڑ 75 لاکھ کے قریب بچے اسکول سے باہر ہیں، تعلیم کو کاروبار بنایا گیا، ڈھائی کروڑ افراد کے پاس انٹر کے بعد تعلیم حاصل کرنے کی سہولت ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان کے90 فیصد لوگوں سے تعلیم کا حق چھین لیا گیا، پونے 3 کروڑ بچوں کو ہنر سکھانے کیلئے بھی مواقع نہیں۔
فلسطین کے حوالے سے اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے 42 ہزار سے زائد فلسطینیوں کو شہید کیا، اسرائیل میں نیتن یاہو کےخلاف احتجاج ہو رہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ دنیا میں ٹرینڈ بن گیا جو اسرائیل کے ساتھ ہوگا عوام اسکے خلاف ہیں، اسرائیل کو فائدہ پہنچانے والی پراڈکٹ کا بائیکاٹ کرسکتے ہیں۔
حافظ نعیم نے ملک بھر میں انٹرنیٹ کی سست رفتاری پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ لاکھوں لوگوں کا روزگار اس سے وابستہ ہے۔
جماعت اسلامی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ پاکستان گلوبل فری لانسنگ انڈسٹری کا اہم ترین رکن ہے، آج لاکھوں افراد فری لانسنگ کے شعبے سے وابستہ ہیں، انٹرنیٹ کی سست رفتاری باعث تشویش ہے۔
انھوں نے کہا کہ یہی افراد سالانہ 400 ملین ڈالرز سے زائد کا زرمبادلہ لاتے ہیں، ہماری آئی ٹی برآمدات پہلی بار بمشکل 3 ارب ڈالرز تک پہنچی ہیں۔
امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ یہ سب کامیابیاں اپنی مدد آپ کے تحت کسی حکومتی سرپرستی کے بغیر ہیں۔
انھوں نے کہا کہ مشکلات کے باوجود یہی افراد ملک میں ڈالرز لانے کی کوشش کررہے ہیں، انٹرنیٹ کی سست رفتار ان کے راہ کی رکاوٹ بن رہی ہے۔
راولپنڈی: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے اشاروں والے بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہمیں کوئی اشارہ نہیں ملا ہے، ہم اشاروں پر نہیں چلتے اگر اشارے ملتے تو ہم اسمبلی میں ہوتے۔‘‘
آج جمعرات کو پریس کانفرنس میں حافظ نعیم نے کہا کہ جن کو اشارے ملے ہیں وہ فارم 47 والے ہیں، ہم وہ نہیں جنھیں اشارے ملتے ہیں۔ چیئرمین ایم کیو ایم ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا تھا کہ ’’اس جماعت کو اشارہ کہیں سے مل گیا ہوگا، اسی لیے دھرنے پر بیٹھ گئے، ویسے بھی وہ جماعت اشاروں پر دھرنے کرتی ہے۔‘‘
راولپنڈی میں جماعت اسلامی کا دھرنا ’’حق دو عوام کو‘‘ اب چودھویں روز میں داخل ہو گیا ہے، دھرنے کی قیادت کرنے والے حافظ نعیم نے کہا کہ حکومت سے مذاکرات کے دروازے کھلے ہیں، اب تک 4 مذاکرات ہو چکے ہیں اور آج پانچویں بار حکومت سے مذاکرات کریں گے۔ انھوں نے کہا ’’یہ پارٹی کا ایجنڈا نہیں ہے، ہم صرف عوامی مطالبات لے کر آئے ہیں، ابھی تک تو مذاکرات چل رہے ہیں تاہم پوائنٹ آف نو ریٹرن تک نہیں پہنچے ہیں۔‘‘
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آج مارچ اور عظیم الشان جلسہ بھی کیا جائے گا، قانون نافذ کرنے والے اداروں سے محاذ آرائی نہیں چاہتے، پرامن مارچ کریں گے، یہ جماعت اسلامی ہے، ہم مارچ کریں گے اور جلسہ عام بھی کریں گے۔
انھوں نے مطالبہ دہرایا ’’آئی پی پیز نے تباہی مچائی ہوئی ہے، آئی پی پیز کے مسئلے کا سو فی صد حل چاہیے، تنخواہ دار طبقہ پریشان ہے تنخواہ کی حیثیت ختم ہو گئی ہے، ان پر ٹیکس ختم کیا جائے۔‘‘
اسلام آباد: بجلی ٹیرف میں اضافے پر امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے 26 جولائی کو اسلام آباد میں دھرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بجلی ٹیرف میں اضافے کے خلاف 26 جولائی کو ہم اسلام آباد میں دھرنا دیں گے، اور مطالبات کی منظوری تک دھرنے سے نہیں اٹھیں گے۔
حافظ نعیم نے کہا کہ حکمرانوں کو بجلی کے بھاری بلوں اور ظالمانہ سلیب سسٹم پر عوام کو ریلیف دینا ہوگا، ہم عوامی حقوق کے لیے عدالتوں میں بھی جائیں گے۔ انھوں نے مخصوص نشستوں کے کیس کے تناظر میں مطالبہ کیا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد چیف الیکشن کمشنر فوری استعفیٰ دیں، سپریم کورٹ کا فیصلہ آدھا نہیں پورا قبول کیا جائے۔
دوسری طرف نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ ملک میں سیاسی بحران گھمبیر ہو رہا ہے، عدالتی فیصلوں پر عمل درآمد کے لیے سیاسی ڈائیلاگ کے دروازے کھولنے پڑیں گے، لیاقت بلوچ نے کہا سیاسی عدم استحکام آئین اور جمہوریت کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا رہا ہے، اس لیے بحرانوں کے خاتمے کے لیے عوامی مینڈیٹ تسلیم کرنا ہوگا۔
لاہور: جماعت اسلامی پاکستان نے عزم استحکام آپریشن کو مسترد کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق امیر جماعتِ اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ آپریشن عزم استحکام کے حکومتی فیصلے کو مسترد کرتے ہیں، پاکستان مزید کسی آپریشن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ 2001 ایک سے پہلے قبائلی علاقوں، خیبر پختون خوا اور افغانستان سے ملحق سرحد محفوظ تھی، دو ہزار ایک سے شروع ہونے والے آپریشن کے نتیجے میں پاکستان کے حالات میں بگاڑ پیدا ہوا۔
انھوں نے کہا جماعت اسلامی کی واضح پوزیشن ہے فوجی آپریشن مسائل کا حل نہیں، 23 برس میں جتنے آپریشن ہوئے ان سے فائدے کی بجائے نقصان ہوا۔ حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ افغانستان سے بامعنی مذاکرات کیے جائیں اور پاک ایران گیس پائپ لائن مکمل کی جائے، نوجوانوں کو روزگار اور تعلیم دی جائے۔
حافظ نعیم نے مزید کہا کہ ملک کو امریکا کی نام نہاد دہشت گردی کے خلاف جنگ میں دھکیلا گیا، جس میں ایک لاکھ پاکستانی سویلین اور سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے، مغربی سرحد غیر محفوظ ہوئی، قومی معیشت کو اربوں ڈالر کا نقصان ہوا، اور پاکستان بیرونی ایجنسیوں کا اکھاڑا بن گیا۔
کراچی : امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اس وقت جیل میں قید ہیں باہر آئیں گے تو ان سے بات ہوگی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں میزبان کاشف عباسی کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کیا، اس موقع پر انہوں نے ملک کے سیاسی اور معاشی حالات پر تفصیل سے گفتگو کی۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف اس وقت زیرعتاب ہے، اس کے بانی جیل میں ہیں، پی ٹی آئی سے صرف اس بات پر اتفاق ہے کہ الیکشن شفاف ہونے چاہئیں، جماعت اسلامی اپوزیشن کرتے ہوئے اصولی سیاست کی بات کررہی ہے۔
پی ٹی آئی کا واضح مؤقف سامنے نہیں
انہوں نے کہا کہ ہم دیکھیں گے کہ کیا واقعی پی ٹی آئی کے لوگوں نے ماضی سے کچھ سبق سیکھ لیا ہے، بانی پی ٹی آئی کا اس وقت واضح مؤقف ہمارے سامنے نہیں آرہا، جو لوگ بانی پی ٹی آئی کا مؤقف سامنے لاتے ہیں وہی آپس میں لڑرہے ہیں، جب بانی پی ٹی آئی رہا ہو کر جیل سے باہر آئیں گے تو پھران سے واضح بات چیت ہوسکے گی۔
کسی اتحاد کا حصہ نہیں بنیں گے
حافظ نعیم الرحمان نے بتایا کہ گرینڈ الائنس میں شرکت کیلئے محمود اچکزئی آئے اور ہمیں دعوت دی تھی، پارٹیاں ڈیل کرتی ہیں اسی لیے فیصلہ کیا کہ الائنس کا حصہ نہیں بنیں گے اور یہی جماعت کی پالیسی بھی ہے تاہم اچکزئی کویقین دہانی کرائی کہ ان کے ایونٹس میں ضرور شرکت کریں گے۔
حکومت فارم 45 والوں کو ملنی چاہیے
حکومت کے قیام سے متعلق ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی مطالبہ کرتی ہے کہ فارم45پرجیتنے والوں کو حکومت ملنی چاہیے، فارم45پر سب کا اتفاق ہے جس کی بنیاد پر نتیجہ سب قبول کرتے ہیں، ن لیگ، پی پی اور ایم کیوایم کو تو فارم47پر جتا دیا گیا، یہ کہنا کہ الیکشن دوبارہ کرائے جائیں تو ہم اس کی حمایت نہیں کرتے، فارم45 موجود ہے تو پھر کسی ڈیل کیلئے نئے الیکشن پر کیوں جارہے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ عام انتخابات میں کراچی میں ووٹ پی ٹی آئی یا جماعت اسلامی کو ملا ہے۔
کراچی میں جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی الیکشن جیتی ہے، آصف زرداری کو ڈیل میں نشستیں زیادہ مل گئیں، ایم کیوایم اور ن لیگ تو بچہ جمورا پارٹی ہیں، کراچی میں پیپلزپارٹی بلدیاتی انتخابات کیسے جیتی اس کا میئر کیسے بنا ؟یہ سب کو پتہ ہے۔
مسئلے کا ایک ہی حل ہے
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کیوں کسی کے آلہ کار بن رہے ہیں، سب پریشان ہیں اور پھنسے ہوئے ہیں، کوئی حکومت لے کر پھنسا ہوا ہے تو کوئی اپوزیشن میں پھنسا ہوا ہے، مسئلے کا ایک ہی حل ہے کہ سب اپنی آئینی اپوزیشن پر واپس چلے جائیں، کسی مسئلے کا حل یہ نہیں کہ ایک ارب ڈالر وہاں سے اور دو ارب وہاں آجائیں گے، اگر یہ سب کہیں ہم پھنس گئے ہیں تو جماعت اسلامی اپنا کردار کیلئے تیار ہے۔
قومی کرکٹ ٹیم سے متعلق حافظ نعیم کا ماہرانہ تجزیہ
ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ2024 میں قومی کرکٹ ٹیم کی حالیہ کارکردگی سے متعلق حافظ نعیم الرحمان نے اپنا تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ میں فارم45یا47نہیں چلتے اچھا کھیل کر ثابت کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ کھیل میں ہارنا کوئی مسئلہ نہیں لیکن دلیری سے کھیلنا ہوتا ہے، ہر چیز کو جب ایڈہاک ازم پر چلائیں گے تو مسئلے مسائل لازمی پیدا ہوں گے، جب سرفراز احمد کپتان تھا تو اس کو مستقل ایک دو سال تک کھلاتے رہتے، بابر اعظم دنیا کا بہترین پلیئر تھا اس کو کپتان بنادیا گیا جس سے اس کی کارکردگی متاثر ہوئی۔
مصباح الحق بھی ایک سال اور کھیل سکتا تھا لیکن اسے بھی ہٹا دیا گیا، کھیل کھیل ہوتا ہے اور مینجمنٹ مینجمنٹ ہوتی ہے، پاکستان ٹیم میں یہ مسئلہ رہا ہے کہ ایک ہار جاتے تھے تو دوسرے میں کم بیک کرتے تھے۔
امریکا پاکستان سے کیا چاہتا ہے؟
امریکی پالیسی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ اب امریکا کی پاکستان میں دلچسپی کیوں نہیں ہے؟ امریکا تو چاہتا ہے کہ پاکستان ایران اور افغانستان سے لڑے اور بھارت سے دوستی کرے، نریندر مودی جو لاکھوں لوگوں کا قاتل ہے اس کیلئے اچھی اچھی ٹوئٹس کرتے ہیں۔
میاں صاحب مودی کو کہتے ہیں کہ آپ کی پالیسیوں کی وجہ سے عوام نے اعتماد کیا جبکہ پوری دنیا کہہ رہی ہے کہ مودی الیکشن میں ہار گیا، عوام نے انہیں مسترد کردیا، میاں برادران کو مودی ابھی بھی الیکشن میں جیتا ہوا نظر آرہا ہے، نوازشریف کی سیاست اصولی نہیں وہ 4مرتبہ الیکشن لڑے اور ہمیشہ ڈیل کی۔
نوازشریف اپنی نشستیں بھی ہار گئے تھے
پی ٹی آئی دوتہائی اکثریت سے بھی زائد ووٹوں سے جیتی ہے جبکہ نوازشریف اپنی نشستیں بھی ہار گئے تھے وہ 70ہزار سے زائد ووٹوں سے ہارے، شہبازشریف15روپے فی لیٹر پیٹرول کی قیمت کم کرنے کااعلان کرتے ہیں، شہبازشریف کو بعد میں کہا جاتا ہے کہ تھوڑا ہولے، کیا خود کو وزیراعظم سمجھ لیا؟
میرا خیال ہے کہ ن لیگ کی ایک یا دو نشستیں نکلی ہونگی باقی ایک بھی نہیں جیتے، ن لیگ کی یہ اصول پسندی ہے کہ فارم47پر آکراقتدار میں بیٹھ گئے، پاکستانی کی عوام خاص طور پر نوجوانوں میں شعور آگیا ہے، شعور پر زور زبردستی پہرہ بٹھانے کی کوشش پکڑ دھکڑ سے ناکامی ہوگی۔ عوام کو نہیں روکا جاسکتا عوام میں شعور ہے، اب معاملات فیملیز تک پہنچ گئے ہیں ۔
موجودہ سیاسی و معاشی حالات کا حل کیا ہے؟
ملک کے معاشی حالات کی بہتری کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت پہلے اپنے اخراجات کم کرے اس کے بعد معیشت کی بات کرے، بجلی، گیس کی قیمتیں نہ بڑھائیں، آئی پی پیز سے بات چیت کریں، ان کے ساتھ معاہدہ ختم کرنے کی شرائط بھی ہوتی ہیں، کسی نے معاہدہ ختم کرنے کی شرائط نہیں ڈالیں تو اسے لٹکا دیں، نالائقی موجودہ حکمرانوں کی اور بوجھ عوام برداشت کرتے رہیں۔
عدت کیس سے پاکستان کا امیج متاثر ہوا
عدت کے کیس کےذریعے ایک ایک گھر میں گندگی پھیلانے کی کوشش کی گئی، اپنے مفادات کیلئے عدت کیس کے ذریعےملک کے امیج کو نقصان پہنچایا گیا، کتنے لوگوں کو غدار قرار دیں گے،بات نکلے گی تو دورتلک جائے گی، پاکستان کی ایک تاریخ تو لکھی جارہی ہے جس کو مسخ نہیں کیا جاسکتا، عدلیہ ریاست کا ستون ہے، عدل پر ہی پورا ایک نظام کھڑا ہوتا ہے، عدلیہ کو بھی سوچنا ہوگا اور عملی فیصلے کرنا ہوں گے۔
بلّے کے نشان کا فیصلہ سیاسی تھا
پی ٹی آئی سے بلے کا انتخابی نشان واپس لینے کا فیصلہ سیاسی بنیادوں پر کیا گیا تھا، مسلم لیگ ن اور پی پی میں کہاں جمہوریت ہے، پی ٹی آئی کا انتخابی نشان کا مسئلہ تکنیکی نہیں لوگوں کے حق رائے دہی کا تھا، پی ٹی آئی کا انتخابی نشان ہوتا، 3کیسز کے فیصلے نہ آتے تو اتنے ووٹ نہ پڑتے۔
اب موروثی سیاست نہیں چلے گی
موجودہ نظام ہچکولے کھارہا ہے چلتا ہوا تو نظر نہیں آرہا، مسلم لیگ ن کا سیاسی مستقبل معدوم نظر آتا ہے، ن لیگ اورایم کیوایم بالکل فارغ ہوچکی ہیں پی پی اندرون سندھ تک رہ گئی، سیاست بدلے گی اور اب موروثی سیاست نہیں چلے گی، پیپلزپارٹی بلدیاتی انتخابات میں اندرون سندھ سے30فیصد بلامقابلہ جیت گئی، زور زبردستی، پانی بند کرکے اور مخالفین کیخلاف مقدمات درج کروا کے پیپلزپارٹی جیتی۔
سیاسی جماعتوں کو مل کر اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا ہوگی
سیاسی اور معاشی حالات کی بہتری کیلئے ان کا کہنا تھا کہ سیاسی قیدیوں کو آزاد اور تمام چیزوں کو ٹریک پر آنا چاہیے، عدالتیں جیسے فیصلے دے رہی ہیں بانی پی ٹی آئی کو جلد باہر آنا چاہیے، اس کے علاوہ کسی بھی سیاسی جماعت پر پابندی نہیں لگائی جائے، اصولی طور پر تمام سیاسی جماعتوں کو آپس میں بات کرکے اسٹیبلشمنٹ سے بات کرنا ہوگی، ملک میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کا سدباب ہونا چاہیے، سیاسی جماعتوں کا کام لوگوں کو لیڈ کرنا ہوتا ہے ورنہ ایک واقعہ بھی بڑی تباہی کردیتا ہے۔
اسلام آباد: پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے کہا ہے کہ خیرات میں دی گئی سیٹ واپس کر کے حافظ نعیم نے اخلاق کا اعلیٰ ترین معیار قائم کر دیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق این اے 23 مردان سے قومی نشست جیتنے والے پی ٹی آئی رہنما علی محمد خان نے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمان کے پی ایس 129 کی جیتی ہوئی نشست چھوڑنے کے اعلان پر ان کی تعریف کی ہے۔
علی محمد خان نے ایکس پر اپنی ٹویٹ میں لکھا ’’خیرات میں دی گئی سیٹ واپس کر کے حافظ صاحب نے اخلاق کا اعلیٰ ترین معیار قائم کیا ہے، الیکشن کمیشن آف پاکستان اب اپنا دفاع کیسے کرے گا اس فیصلے پر؟‘‘
انھوں نے لکھا ’’جو جیتا ہے اسی نے دھاندلی کا بھانڈا بیچ چوراہے پھوڑ دیا ہے، اسی لیے کہا تھا کہ عوام کو ان کا مینڈیٹ واپس کیا جائے۔‘‘
خیرات میں دی گئی سیٹ واپس کر کے حافظ @NaeemRehmanEngr صاحب نے اخلاق کا اعلیٰ ترین معیار قائم کیا ہے۔@ECP_Pakistan اب اپنا دفاع کیسے کرے گا اس فیصلے پہ؟
جو جیتا ہے اسی نے دھاندلی کا بھانڈا بیچ چوراہے پھوڑ دیا ہے۔ اسی لئے کہا تھا کہ عوام کو ان کا مینڈیٹ واپس کیا جائے ! https://t.co/pAxjR1AI8z
واضح رہے کہ حافظ نعیم نے صوبائی نشست کے نتائج کے حوالے سے کہا تھا کہ ان سے زیادہ ووٹ پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار نے لیے تھے، حافظ نعیم نے ایکس پر اپنی پوسٹ میں لکھا ’’میں نے کہا تھا جو جیتے اسے جیتنے دو جو ہارے اسے ہارنے دو، میری جیتی ہوئی سیٹ پر فارم 45 کے مطابق پی ٹی آئی جیتی ہے، ضمیر اور جماعت کی اخلاقی روایات کے مطابق صوبائی سیٹ چھوڑنے کا اعلان کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ ہمیں ہماری ساری جیتی ہوئی سیٹیں واپس کی جائیں۔‘‘
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے موبائل فون سروس بحال کرنے کا مطالبہ کردیا۔ انہوں نے کہا کہ موبائل سروس بند کرکے 25 کروڑ عوام سےزیادتی کی گئی ۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ اکثر مقامات میں سامان موجود ہے لیکن عملہ نہیں، چوکیداروں اور ڈرائیوروں کو پریزائیڈنگ افسربنا دیا گیا ہے۔ الیکشن کمیشن بتائے الیکشن کے نام پرکیا مذاق کیا جا رہا ہے ۔
دوسری جانب موبائل فون سروس کی اچانک بندش پر نگراں وزیر اطلاعات سندھ احمد شاہ کا کہنا ہے کہ موبائل سروس سے متعلق اعلان ہوا تھا کہ بند نہیں ہو گی تاہم وزارت داخلہ نے اچانک موبائل سروس بند کی ہے ۔
احمد شاہ نے کہا کہ موبائل سروس بند کرنا وفاقی حکومت کے اختیار میں ہے ۔ پولنگ سے ایک دن قبل بلوچستان میں دہشتگردی کے واقعات ہوئے ہیں جب کہ کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں بھی لڑکے کے ہاتھ میں دستی بم پھٹا ہے ۔
ان کا کہنا تھا کہ انٹرنیٹ پر سیاسی جماعتیں بھی مہم چلا رہی تھیں ۔ پاکستان کے اندر اور باہر دشمن انتخابات پر نظر لگا کر بیٹھے ہیں ۔ نگراں حکومت کی کوشش ہے کہ اقتدار پُر امن طریقے سے منتقل ہو جائے ۔
نگراں وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ پورے سندھ میں پُر امن طریقے سے پولنگ جاری ہے، جیسے جیسے وقت گزرے گا پولنگ کا عمل بھی تیز ہوگا ۔ پولنگ سامان چھیننے کے ایک دو واقعات ہوئے جن میں بیلٹ باکس ریکور کرا لیے گئے ہیں ۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے این اے 250 سے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے ہیں۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق جماعت اسلامی کے مسلم پرویز این اے 249 سے کاغذات نامزدگی جمع کرانے پہنچ گئے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا تھا۔
اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ سٹی کونسل کے اجلاس کو چلانے کی پوری کوشش کی لیکن پیپلز پارٹی کے قابض میئر کا رویہ قوم کے سامنے ہے۔
حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک کراچی دشمن ادارہ ہے، میونسپلٹی ٹیکس کے الیکٹرک کے بلوں میں وصول کرنا کراچی کے عوام سے دشمنی ہے، کراچی کے عوام پر مظالم برداشت نہیں کریں گے۔